summary
stringlengths 21
127
| text
stringlengths 165
9.67k
|
---|---|
اوپن مارکیٹ میں ڈالر 10 پیسے کمی سے 11190 روپے پر گیا | کراچی اوپن مارکیٹ میں ڈالر 10 پیسے کمی سے 11190 روپے پر گیافاریکس ایسوسی ایشن کے مطابق اوپن مارکیٹ میں یورو 55 پیسے مہنگا ہوکر 13830 روپے کا ہوگیا جب کہ برطانوی پانڈ 30 پیسے مہنگا ہوکر 15530 روپے تک چلا گیااوپن مارکیٹ میں سعودی ریال پیسے سستا ہوکر 2985 روپے کا ہوگیا جبکہ امارتی درہم 3060 روپے کی سطح پر برقرار ہے |
ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی شرح میں 24 فیصد کا ریکارڈ اضافہ | کراچی گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال 201718ء میں 15 فروری 2018ء تک لاکھ 40 ہزار زائد ٹیکس گوشوارے جمع کرائے گئے ہیںفیڈرل بورڈ اف ریونیو ایف بی ار کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں 15 فروری 2018ء تک 1238 ملین ٹیکس گوشوارے جمع کرائے گئے ہیں جب کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران لاکھ 98 ہزار ٹیکس گوشوارے جمع کرائے گئے تھےاس طرح گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں جاری مالی سال کے دوران ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد میں لاکھ 40 ہزار کا اضافہ ہوا ہے |
پاکستان اسٹاک ایکسچینج ہفتے کے اختتام پر 729 پوائنٹس کی کمی | کراچی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہفتے کے اختتام پر مجموعی طور پر 729 پوائنٹس کی کمی رہیپاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ہنڈرڈ انڈیکس میں ہفتے کا اختتام 43 ہزار 11 پوائنٹس پر ہوا جب کہ ہفتے کی بلند ترین سطح 44 ہزار 44 پوائنٹس رہیہفتے کے پانچ کاروباری دنوں میں 76 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے جن کی مالیت 33 ارب روپے رہی جب کہ بیرونی سرمایہ کاروں نے ہفتے کے دوران 39 لاکھ ڈالر کے شیئرز فروخت کیےہفتے کے اختتام پر مارکیٹ کیپٹلائزیشن 120 ارب کم ہوکر 8989 ارب روپے ہوگئی جب کہ حجم اور مالیت گذشتہ ہفتے کے مقابلے میں 16 اور 18 فیصد کم رہی |
راولپنڈی سے گیس کے ذخائر دریافت | پاکستان پیٹرولیم نے راولپنڈی میں گیس کے ذخائر دریافت کرنے کا اعلان کیا ہےپاکستان پیٹرولیم لیمیٹڈ نے اپنے شراکت داروں ئل اینڈ گیس ڈیویلپمنٹ کمپنی لیمیٹڈ اور پاکستان ئل فیلڈ لیمیٹیڈ کے ساتھ مل کر ضلع راولپنڈی میں گیس کی دریافت کا اعلان کیا ہےدریافتی کنویں کی کھدائی کا غاز 30 جون 2017 میں ہوا جسے 3395 میٹرز کی حتمی گہرائی تک پہنچایا گیاپی پی ایل نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بھی گاہی خط لکھا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ نئی دریافت سے یومیہ اعشاریہ 62 ایم ایم سی ایف ڈی گیس حاصل ہوگی اور ساتھ ہی ہندرہ سو پچاس بیرل یومیہ تیل بھی حاصل ہوگا |
گوادر بندرگاہ فعال ہوگئی پہلا بحری جہاز سامان لیکر عرب امارات روانہ | گوادر بندرگاہ تجارتی بحری جہازوں کے لیے فعال ہوگئی اور پہلا بحری جہاز سی فوڈ اور اجناس بھرے کنٹینرز لے کر متحدہ عرب امارات روانہ ہو گیاچین پاکستان اقتصادی راہداری سی پیک منصوبے کے تحتپریمیئر شپ کنٹینر سروس کا غاز کر دیا گیا اور اس سروس کے تحت پہلا جہاز ایم ایس ٹائیگر گوادر کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہواپاک بحریہ کے جہاز پی این ایس دہشت اور کرار نے ایم ایس ٹائیگر کو بندرگاہ پر پہنچنے تک سیکیورٹی فراہم کیپاک بحریہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ نئی شپ کنٹینر سروس کراچی گوادر گلف ایکسپریس گوادر پورٹ کو مشرق وسطی میں جبل علی سے منسلک کرے گیاس کے علاوہ اس نئی سروس کے ذریعے گوادر پورٹ متحدہ عرب امارات میں ابوظہبی اور شارجہ پورٹس تک بھی رسائی حاصل کرے گاگوادر پورٹ سے فروزن سی فوڈ کے مزید کنٹینر ایم ایس ٹائیگر پر لادے گئے جس کے بعد یہ جبل علی بندرگاہ کی طرف روانہ ہو گیاایم ایس ٹائیگر کی گوادر بندرگاہ مد پر ایک شاندار تقریب کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں پاک بحریہ کے کمانڈر کوسٹ ریئر ایڈمرل معظم الیاس نے شرکت کیترجمان پاک بحریہ کے مطابق سی پیک پاکستان کے لئے گیم چینجر منصوبہ ہے اس منصوبے کی کامیابی ملک کی خوشحالی کا پیش خیمہ ثابت ہو گی اور اسی تناظر میں یہ پروجیکٹ نہ صرف ملکی معیشت سیاست اور سیکیورٹی میں مرکزی حیثیت کا حامل ہے بلکہ خطے میں بھی اہم مقام رکھتا ہےترجمان کے مطابق چین سی پیک میں مرکزی حیثیت کے باعث گوادر پورٹ کی سیکیورٹی کو بہت اہمیت حاصل ہے اسی مقصد کے لئے پاک بحریہ نے ٹاسک فورس 88 قائم کر رکھی ہے جس کا مقصد گوادر پورٹ اور ملحقہ علاقوں کا تحفظ ہےیہ ٹاسک فورس گوادر پورٹ کو سمندری خطرات سے تحفظ فراہم کر رہی ہے اور یہاں نے والے تجارتی جہازوں کی بھی حفاظت کر رہی ہے |
رواں سال ترقی کی شرح 10 سال کی بلند سطح پر ہوگی مفتاح اسماعیل | اسلام اباد مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہےکہرواں سال ترقی کی شرح فیصد رہے گی جو دس سال کی بلند ترین سطح ہے جب کہ ئی ایم ایف بھی پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ کو سراہ رہا ہےائی ایم ایف کی رپورٹ پر جیونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ائی ایم ایف کی رپورٹ کا تجزیہ روپے کی قدر میں کمی سے قبل لکھا گیا ہےئی ایم ایف بھی پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ کو سراہ رہا ہے جب کہ فروری 2018 کے اعداد شمار بتا رہے ہیں کہ جاری خسارے میں کمی ہونا شروع ہوگئی ہےمفتاح اسماعیل نے کہا ہےکہ رواں سال جی ڈی پی گروتھ فیصد رہے گی جو دس سال کی بلند سطح ہےمشیر خزانہ نے بتایا کہ روپے کی قدر میں فیصد کمی ہوچکی ہے فروری 2017 میں امریکی ڈالر 104 روپے 72 روپے تھا اور اسی ماہ 1ارب 63 کروڑ کی برمدات کی گئیں فروری 2018 میں ایک امریکی ڈالر 110 روپے 69 پیسے رہا جب کہ برمدات گزشتہ سال اسی ماہ کے مقابلے 15 فیصد اضافے سے 1ارب 88 کروڑ ڈالر رہیمفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ فروری میں درمدات ارب 41 کروڑ ڈالر تھی جو فروری 2018 میں فیصد اضافے سے ارب 71 کروڑ ڈالر رہی ہے |
ائی ایم ایف نے پاکستان کا بجٹ اور بیرونی خسارہ بڑا چیلنج قرار دیدیا | ائی ایم ایف نےپاکستان کے بجٹ اور بیرونی خسارے کو معیشت کے لیے درپیش بڑا چیلنج قرار دیا ہےواشنگٹن میں ئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ اور پاکستانی وفد کے درمیان پوسٹ پروگرام مذاکرات ہوئے جس میں عالمی مالیاتی ادارے کے بورڈ نے شرح تبادلہ میں ایڈجسٹمنٹ کو خوش ائند قرار دیاائی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے مطابق قلیل مدت میں پاکستانی معیشت کے لئے ترقی کرنے کا ماحول موافق ہے بجلی کی بہتر ترسیل سی پیک سرمایہ کاری زرعی شعبے کی بحالی اور خرچ کرنے کا رجحان معاشی نمو کی بہتری کی وجہ ہےائی ایم ایف نے شرح تبادلہ میں ایڈجسمنٹ کو ئی ایم ایف بورڈ نے خوش ئندہ قرار دیا شرح تبادلہ میں لچک بیرونی خسارہ کم کرنے اور مسابقت بڑھانے میں مدد فراہم کرے گاایگزیکیٹو بورڈ کے مطابق پاکستان کا بجٹ اور بیرونی خسارہ معیشت کو درپیش بڑے چیلنجز ہیں زرمبادلہ ذخائر میں کمی اور مالی خسارہ وسط مدت میں معیشت کو درپیش بڑے خدشات ہیںبورڈ کے مطابق گئے برس کی مالی بے قاعدگیاں مانیٹری پالیسی اور سی پیک درمدت اس خرابی کی بڑی وجہوہات ہیں جو وسط مدت میں معیشت کے لئے بڑے خدشات ہیںبورڈ نے تجویز کیا ہےکہ اتھارٹیز کو پالیسیوں پر دوبارہ توجہ دینا ہوگی ئی ایم ایف بورڈ نے مدنی بڑھا کر جاری خسارے سے پیدا ہونے والی صورتحال کو قابو کیا جانا تجویز کیا ہےعالمی مالیاتی ادارے کے بورڈ کے مطابق پاکستان میں معاشی نمو 56 فیصد اور مہنگائی قابو میں رہے گی |
وفاقی کابینہ نے پی ئی اے کے تنظیم نو منصوبے کی منظوری دے دی | اسلام اباد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن پی ئی اے کے تنظیم نو منصوبے کی مںظوری دے دی گئیذرائع کا کہناہےکہ پی ئی اے کاخسارہ تیزی سے بڑھ رہا ہے جس کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ پی ئی اے کی مجوزہ نجکاری پلان کے تحت 49 فیصد حصص فروخت کے لئے پیش کئے جائیں گے جبکہ 51 فیصد حصص حکومت کے پاس رہیں گےپی ئی اے فروخت کرنےکا منصوبہ اگلے ہفتےکابینہ کمیٹی میں پیش کیےجانےکا امکان ہے دانیال عزیزوفاقی کابینہ نے کھلے سگریٹ کی فروخت پر بھی پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وزیراعظم نےئندہ گرمیوں بالخصوص رمضان المبارک میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کردی ہے تاہم توانائی حکام کا کہنا ہے کہ گرمیوں میں بجلی چوری والےعلاقوں میں لوڈشیڈنگ ہوگیذرائع کے مطابق اجلاس میں پی ئی اے کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے وزارت نجکاری کے حکام نے بتایا کہ پی ئی اے کاخسارہ ساڑھے سو ارب سے بڑھ چکا ہےکابینہ نے ہدایت کی کہ موجودہ خسارہ کون برداشت کرے گا اس کی جامع حکمت عملی تیار کی جائے ذرائع کا کہنا ہےکہ مجوزہ ری اسٹرکچر پلان کے تحت طیاروں اورفلائٹ پریشنز کوالگ جبکہ ٹکٹنگ اورزمینی پریشنز کو الگ رکھا جائےگا |
گوادر بندرگاہ سے کمرشل شپنگ کا غاز کل سے ہو گا | گوادر سے کل سے پہلی مرتبہ کمرشل شپنگ کا غاز کیا جائے گا جس کے بعد ہر بدھ کے روز دبئی کی بندرگاہ جبل علی کے لیے سروس شروع کی جائے گیچیرمین گوادر پورٹ ہولڈنگ زینگ باوزونگ نے جیو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ کوسکو شپنگ لائن کی طرف سے 5000 کنٹینرز گنجائش کا جہاز اس روٹ پر چلایا جائے گا زینگ باوزونگ کے مطابق یہ سروس اس طرح سے ترتیب دی گئی ہے کہ دنیا کے کسی بھی ملک سے کنٹینر گوادر لایا اور گوادر سے لے جایا جا سکے گا زینگ باوزونگ نے دعوی کیا ہے کہ پاکستان کی دیگر بندرگاہوں کے برخلاف گوادر میں کنٹینر 48 گھنٹے سے پہلے کلیئر کیا جائے گا اور تاجروں کو اسٹوریج میں بھی جگہ کی کمی کا سامنا نہیں ہو گا |
نئی اور پرانی گاڑیوں کی درامد پر پابندی ختم نوٹیفکیشن جاری | اسلام اباد وفاقی حکومت نے نئی اور پرانی گاڑیوں کی درامد پر پابندی اٹھالیوزارت تجارت کے جاری نوٹیفیکشن 261 ائی 2018کے مطابق درامدی پالیسی ارڈر 2016 میں ترمیم کرتے ہوئے نئی اور استعمال شدہ گاڑیوں کو ذاتی استعمال گفٹ اسکیم یا رہائش کی تبدیلی کی صورت میں درامد کرنے کی اجازت دی ہےجب کہ پانچ سال سےپرانی استعمال شدہ گاڑی درامد نہیں کی جاسکے گیقبل ازیں 1800سی سی گاڑیوں اور فوربائی فور نئی گاڑیوں کی درامد کی اجازت تھی |
کسٹم کی ضبط شدہ مہنگی گاڑیوں کی کوڑیوں کے بھاو فروخت | اسلام اباد اطلاعات کے مطابق کسٹم حکام کی جانب سے ضبط شدہ گاڑیاں مبینہ طور پر کرپشن کاایک بڑا ذریعہ بن چکی ہیں اور ایسی کئی مہنگی گاڑیاں بااثر دوستوں کو کوڑیوں کے بہافروخت کردی جاتی ہیںسپریم کورٹ اف پاکستان کے احکامات پر ایف بی ار اور محکمہ کسٹمز نے ایسی مہنگی گاڑیوں کی فہرست تیار کی جو چند ماہ قبل کسی شخص یا محکمہ کو کوڑیوں کے بہا فروخت کی گئیں فہرست پورے ملک سے تیار کی گئی لیکن تاحال اس کا کچھ خاص فائدہ نہیں ہواسرکاری ذرائع نے دی نیوز کو بتایاکہ کم از کم چار مہنگی گاڑیاں سابق چیئرمین ایف بی ار کےگھر کھڑی ہوئی ہیں ایک ریٹائرڈ ممبر ایف بی ار اور ایک موجودہ ممبرا یف بی ار کےگھر کھڑی ہےسائگنس ماڈل کی ایک مہنگی گاڑی جس کی مارکیٹ قیمت تقریبا 2کروڑ 50 لاکھ روپے ہے یہ گاڑی ایک سابق چیئرمین ایف بی ار کے گھر ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد بھی کھڑی ہے لیکن انھوں نے کبھی محکمہ کو یہ گاڑی واپس کرنے کی زحمت نہیں کیایف بی ار کےکسٹمز حکام کی جانب سے ضبط شدہ گاڑیوں کی دواقسام ہیں پہلی اسمگل شدہ نان ڈیوٹی پیڈگاڑیاں جنھیں کسٹمزحکام ضبط کرلیتے ہیں اور دوسری بوگس گاڑیاں پہلی قسم میں ایف بی ار سمگل شدہ گاڑیوں کو نیلام کردیتا ہے لیکن دوسری قسم میں اصول وضوابط کے تحت گاڑیاں سرکاری محکموں کے حوالے کرنے کیلئے ایف بی ار صرف ٹوکن منی وصول کرتا ہےذرائع کہتے ہیں کہ بوگس گاڑیوں کی درست تعداد کم ازکم 1000 بنتی ہے کیونکہ اندرونی طورپر انھیں اکٹھا نہیں کیاجاتا تاہم کسٹمز حکام کادعوی ہے کہ پاکستان بھر میں ان گاڑیوں کی کل تعداد 232 ہے جنھیں محکمہ کسٹمز نےگزشتہ پانچ برسوں میں ضبط کیا کسٹمز کے نچلے سٹاف نے ان بوگس گاڑیوں کی مختلف چیزیں چوری کرلیں جو گاڑیاں ایف بی ار کے پاس ہوتی ہیں ان کے ساتھ ایسا کرنا عام بات ہےدی نیوز کو دستیاب سرکاری دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ دو مالی سال 142013 اور 152014 کے دوران ماڈل کسمٹز کولیکٹوریٹ ایم سی سی فیصل اباد نے 286 گاڑیاں ضبط کیں جن کی کل مالیت 33کروڑ20 لاکھ روپے بنتی ہے 152014 کے دوران ضبط شدہ 108گاڑیوں کی فہرست سے ظاہر ہوتا ہے کہ ماڈل 2014 کی قیمت ایک کروڑ 70لاکھ ماڈل 2012 ایک کروڑ 40لاکھ ماڈل 2007 قیمت 11لاکھ 25ہزارروپےاور ماڈل 2007 کی قیمت 8لاکھ روپے تھیان 108 ضبط شدہ گاڑیوں میں کم قیمت والی گاڑیاں یہ ہیں مزدہ منی ٹرک ماڈل 1989قیمت 4لاکھ 92ہزار روپے ٹیوٹا ہائیس وین ماڈل 1988قیمت 4لاکھ 38ہزار ٹیوٹا کرولاکارماڈل1993 قیمت 5لاکھ 60ہزاراور ہنڈاکارماڈل 2000قیمت 7لاکھ روپےاسلام اباد ماڈل کسٹمز کولیکٹوریٹ میں بوگس گاڑیوں کی ٹوکن منی ایک ہزار روپے سے ایک لاکھ تک بڑھائی دی گئی تھی اوران محکموں کومخصوص ہدایات بھی دی گئی تھیں جو ایف بی ار سے یہ گاڑیاں حاصل کیا کرتے تھےسرکاری ذرائع کہتے ہیں ان قیمتوں کوکئی گنا بڑھانے کی ضرورت ہے اور پبلک سیکٹرڈیپارٹمنٹس کے ساتھ کھلےعام نیلامی ہونی چاہیئےکیونکہ اس وقت یہ گاڑیاں دوستوں اور جان پہچان والوں کو کوڑیوں کے بہا دے دی جاتی ہیں ایف بی ار کے افسران میں مجرم موجود ہیں لیکن کئی ایماندار افسران بھی موجود ہیں جیسا کہ ایک حالیہ مثال سابق ڈائریکٹرجنرل محمد سلیم کی ہے انھوں نے دسمبر 2017 ریٹائرمنٹ سےایک دن قبل پہلا کام یہ کیاکہ اپنی سرکاری گاڑی کی چابی واپس کردی ایسے ایماندار افسران کو سراہے جانے کی ضرورت ہےایف بی ار کے افسران میں یہ کام بڑھتا جارہا ہے کہ جب انھیں گاڑی واپس کرنے کا کہاجاتاہے تو وہ پریشان ہوجاتے ہیں اور جو بھی انھیں یہ کہتا ہےاسےخوفناک نتائج کی دھمکیاں دینے لگتے ہیںایف بی ارنےحال ہی میں سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے خزانہ کو بتایا ہے کہ 152014سے اب تک کل 3363 گاڑیاں ضبط کی گئیں ہیں پشاور میں 1026 کوئٹہ 2150 کراچی 187 اور دیگر شہروں میں 449 گاڑیاں ضبط کی گئیں انھوں نے دعوی کیاکہ وہ ضبط شدہ چیزوں اور گاڑیوں کو ہر مہینےنیلام کرتے ہیں لیکن انھوں نے اراکین پارلیمنٹ کو کبھی ایسی بوگس گاڑیوں کے بارے میں نہیں بتایا جنھیں نیلام نہیں کیاجاتاگزشتہ ہفتے اس صحافی نے ترجمان ایف بی ار ڈاکٹر اقبال سے رابطہ کیا انھوں نے مشورہ دیا کہ جواب لینے کیلئے رکن کسٹمز سے رابطہ کیاجائے جب ان کے افس گئے تو بتایا گیا کہ وہ لاہور جاچکے ہیں جب بروز اتوار ایف بی ار کےرکن کسٹمززاہد کھوکھرسے ٹیلی فون پر رابطہ کیاگیاتو انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایات پر انھوں نے 2004 میں بوگس گاڑیوں کی نیلامی ختم کردی تھی کیونکہ ان کے چیسیز نمبر کئی گاڑیوں میں استعمال کیے گئےتھےانھوں نےکہا کہ صرف 232 گاڑیاں ایسی ہیں جنھیں ایف بی ار نے گزشتہ پانچ سال میں ضبط کیا انھوں نے بتایا کہ محکمہ کسٹمز نے ان گاڑیوں کو استعمال کیا کیونکہ گزشتہ کئی برسوں سے انھوں نے فیلڈ کے کاموں کیلئے گاڑیاں نہیں خریدیں جب ایسی گاڑیوں کے غلط استعمال کی جانب ان کی توجہ ڈلائی گئی تو انھوں نے کہاکہ اگریہ ثابت ہوگیا تو وہ کارروائی کریں گےیہ رپورٹ مارچ 2018 کے روزنامہ جنگ میں شائع ہوئی |
کراچی پورٹ قاسم سے ملک بھر میں تیل کی درامد معطل | کراچی پورٹ قاسم پر ڈسچارج پائپ لائن ٹوٹنے سے ملک بھر میں تیل کی درامد کا عمل معطل ہوگیاذرائع کے مطابق پورٹ قاسم پر جہاز لگنے کے دوران ڈسچارج پائپ ٹوٹ گیا جس سے بندرگاہ پر کام رک گیا اور ملک بھر میں تیل کی درامد کا عمل بھی معطل ہوگیاذرائع نے بتایا کہ جہاز کپتان کی غلطی اور بندرگاہ کے ورکرز کی جانب سے جہاز صحیح طرح سے ہینڈل نہ کیے جانے پر ٹکرایا جس پر کپتان کو نوٹس جاری کردیا گیا ہےذرائع کے مطابق جہازمیں سعودی کمپنی کا تقریبا 35 ہزار ٹن ڈیزل موجود تھا جہازسے ڈیزل منتقلی روک کر نقصان کا معائنہ اور مرمت شروع کردی گئی ہے |
اوگرا نے ملک بھر میں ایل پی جی کی یکساں قیمت کا اعلان کردیا | کراچی اوگرا نے ملک بھر میں ایل پی جی کی یکساں قیمت کا اعلان کردیاڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے نائب چیئرمین علی حیدر کے مطابق اوگرا کی جانب سے ملک بھر میں ایل پی جی کی یکساں قیمت کے اعلان کے بعد فی کلو قیمت 107 روپے 50 پیسے مقرر کی گئی ہے اور ان قیمتوں کا اطلاق ایک ماہ کے لیے ہوگاعلی حیدر کا کہنا تھا کہ اوگرا نے قیمتوں کے نفاذ میں ترسیل کی قیمت شامل نہیں کی |
ایف بی ار نے مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل پر سیلز ٹیکس میں اضافہ کردیا | اسلام اباد ایف بی نے یکم مارچ سے مٹی کے تیل اور لائٹ اسپیڈ ڈیزل پر سیلز ٹیکس بڑھا دیافیڈریل بورڈ ریونیو نے یکم مارچ 2018 سے مٹی کے تیل پر سیلز ٹیکس فی لیٹر فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کردیا اور لائٹ اسپیڈ ڈیزل پر سیلز ٹیکس 75 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کردیا ہےایف بی نے پیٹرول پر سیلز ٹیکس 17 فیصد اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 255 فیصد پر ہی برقرار رکھا ہےفیڈرل بورڈ اف ریونیو کی جانب سے سیلز ٹیکس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہےواضح رہے کہ حکومت نے بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے جس میں مٹی کا تیل روپے 28 پیسے اور لائٹ ڈیرل ایک روپیہ فی لیٹر مہنگا کیا گیا ہے |
حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پھر اضافہ کردیا | وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کردیا پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر روپے 56 پیسے اضافہ کیا گیا ہےوزارت خزانہ کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر3 روپے 56 پیسے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد اس کی نئی قیمت 88 روپے7 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہےوزارت خزانہ کے مطابق ڈیزل کی قیمت میں روپے62 پیسے فی لیٹراضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 98 روپے45 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہےاوگرا کی جانب سے پٹرول کی قیمت میں روپے 56 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں روپے 94 پیسے اضافے کی تجویز کی گئی ہےمٹی کے تیل کی قیمت میں روپے 28 پیسے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل ئل کی قیمت میں ایک روپیہ فی لیٹراضافہ کیا گیا ہےوزارت خزانہ کے مطابق مٹی کے تیل کی نئی قیمت 76 روپے46 پیسے اور لائٹ ڈیزل ئل کی نئی قیمت 65 روپے 30 پیسے فی لیٹر مقرر کردی گئی ہےنئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوچکا ہےخیال رہے کہ اوگرا نے یکم مارچ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں روپے 94 پیسے فی لیٹر تک اضافے کی سفارش کی تھیاوگرا کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو بھیجی گئی سمری میں یکم مارچ سے پٹرول 3روپے 56پیسے فی لیٹر جبکہ ڈیزل 6روپے 94پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفاری کی گئی تھیاس کے علاوہ اوگرا نے مٹی کا تیل بھی 6روپے 28پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی تھیگزشتہ ماہ بھی وفاقی حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھاچیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافےکی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک بار پھر لیگ حکومت بے نقاب ہوگئی اور اس کا عوام دشمن چہرہ سامنے گیابلاول بھٹو نے کہا کہ عوام کو عزیز رکھنے والی کوئی جمہوری حکومتیں ایسے قدم نہیں اٹھاتیں تیل کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی کےطوفان کودعوت دینا ہےانہوں ںے کہا کہ میٹرو ٹرین جیسے اوٹ پٹانگ منصوبوں نے معیشت پر اثر دکھانا شروع کردیا ہے حکومت کی قرضہ پالیسی اور بڑے منصوبوں نے گرتی معیشت کابریک فیل کردیا ہےانہوں نے مطالبہ کیا کہ پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ واپس اور ٹیکس میں کمی کا اعلان کیا جائے |
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں روپے تک اضافے کی سفارش | اوگرا نے یکم مارچ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں روپے 94 پیسے فی لیٹر تک اضافے کی سفارش کی ہےاوگرا کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو بھیجی گئی سمری میں یکم مارچ سے پٹرول 3روپے 56پیسے فی لیٹر جبکہ ڈیزل 6روپے 94پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفاری کی گئی ہےاس کے علاوہ اوگرا نے مٹی کا تیل بھی 6روپے 28پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی ہےاوگرا کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو بھیجی گئی سمری میں 3روپے 56پیسے اضافے سے پٹرول کی نئی قیمت 88روپے سات پیسے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی نئی قیمت 6روپے 94پیسے اضافے سے 102روپے 77پیسے فی لیٹر مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہےڈیزل کی قیمت میں روپے 92 پیسے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں روپے 94 پسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا وزارت خزانہ مٹی کے تیل کی نئی قیمت 76روپے 46پیسے اور ایک روپے فی لیٹر اضافے کے ساتھ لائٹ ڈیزل کی قیمت قیمت 65روپے 30پیسے فی لیٹر مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیر اعظم کی مشاورت سے کرے گیخیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھی وفاقی حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا |
چھالیہ کی امپورٹ پر غیر اعلانیہ پابندی | کراچی حکومت کی جانب سے چھالیہ کی امپورٹ پر غیر اعلانیہ پابندی سے کسٹمز اہلکاروں اور اسمگلرز کی چاندی ہو گئی ہےتفصیلات کے مطابق کچھ عرصہ قبل پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ نے غیرمعیاری مصنوعات کو جواز بناتے ہوئے چھالیہ کی درامد پر پابندی عائد کردی اور کہا کہ چھالیہ کا ٹیسٹ اور سرٹیفیکٹ پیش کرنے کے بعد انہیں کلیئر کیا جائے گا تاہم اس کے باوجود 3ماہ سے یہ مسئلہ زیر التوا ہےاس غیراعلانیہ پابندی سے ایک جانب پرکشش بزنس ہونے کی وجہ سے چھالیہ کی اسمگلنگ بڑھ رہی ہے جس کا ثبوت کسٹمز کی جانب سے پکڑے جانے والے کئی کیس ہیںدوسری جانب کسٹم اہلکاروں نے اسمگلنگ کی اڑ میں فیکٹریوں کا رخ کر لیا ہے فیکٹری مالکان کا موقف ہے کہ کسٹمز اہلکار ایک جانب فیکٹر سے انے جانے والی گاڑیاں چیک کر رہے ہیں تو دوسری جانب عملے کو ہراساں کیا جا رہا ہے ہمارا کام قانون کے مطابق ہے ہر چیز کے کاغذات ہیں کسٹمز حکام کو یہی اختیار ہے کہ وہ قانونی درامد اور دیگر کاغذات چیک کریں فیکٹریوں میں کر چیزوں کا معیار چیک کرنا اور یہ کہنا کہ یہ انسانی صحت کیلئے مضر ہے ان کے دائرہ کار میں نہیںچند برس قبل اس سلسلے میں سندھ ہائی کورٹ واضح فیصلہ دے چکی ہے جب کسٹمز انٹیلی جنس کی ٹیم نے کچھ بڑی فیکٹریوں پر چھاپہ مار کر مال ضبط کیا تو ٹریبونل کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے نہ صرف اسے غیرقانونی قرار دیا بلکہ اس وقت کے ڈپٹی کلکٹر اور ان کی ٹیم پر بھاری جرمانہ بھی کیا جس کے خلاف کسٹمز نے نظرثانی اپیل کر رکھی ہے |
پاکستان کے ذمے بیرونی قرضے بلند ترین سطح پر پہنچ گئے اسٹیٹ بینک | اسلام باداسٹیٹ بینک اف پاکستان کی طرف سےغیرملکی قرضوں کی تفصیلات جاری کردی گئیں جس کے مطابق پاکستان کے ذمے واجب الادا بیرونی قرضے بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیںاسٹیٹ بینک کے مطابق پاکستان کے ذمے غیر ملکی قرضے89 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے ہیں گزشتہ سال بیرونی قرضوں میں 13 ارب 13 کروڑ ڈالرکا اضافہ ہوامرکزی بینک کے مطابق طویل المدتی قرضوں کا حجم 59 ارب 45 کروڑ ڈالر ہے جبکہ ئی ایم ایف کے قرضوں کا حجم ارب 91 کروڑ ڈالر ہےاسٹیٹ بینک کے مطابق حکومتی کنٹرول میں مختلف اداروں کے ذمے ارب 10 کروڑ ڈالر کا قرضہ ہے |
پاکستانیوں نے جنوری 2018 میں 8ارب 80 کروڑ روپے کے موبائل فون درمد کیے | پاکستانیوں نے جنوری 2018 میں ارب 80 کروڑ روپے کے موبائل فون درمد کئے جو گزشتہ ماہ کے ارب 90 کروڑ روپے کے مقابلے میں 11 فیصد زائد ہےاعداوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے ماہ میں پاکستانیوں نے 48 ارب 71 کروڑ روپے مالیت کے لاکھ سے زائد موبائل فون درمد کیے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 41 ارب 80 کروڑ روپے سے 16 فیصد زائد ہےکسٹم حکام کی موبائل فون کی اسمگلنگ کے خلاف مسلسل کارروائیوں کے باعث موبائل کی درمد بڑھنا شروع ہوگئی ہے ادارہ شماریات کے مطابق جنوری 2018 میں ارب 80 کروڑ روپے کے موبائل فون درمد کئے گئے جو گزشتہ ماہ کے ارب 90 کروڑ روپے کے مقابلے میں 11 فیصد زائد ہےادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ پاکستانیوں نے ماہ میں موبائل فون کی درمد پر 45 کروڑ 62 لاکھ ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ خرچ کیا ہے |
عالمی مارکیٹ میں سونا 25 ڈالر فی اونس سستا ہوگیا | عالمی مارکیٹ میں سونا 25 ڈالر فی اونس سستا ہوگیا جب کہ خام تیل کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیاعالمی مارکیٹ میں خام تیل اور سونے کی ہفتہ وار قیمتوں سے متعلق رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں سونا 25 ڈالر فی اونس سستا ہوا ہے جس کے بعد ایک ہفتے کے دوران سونا 1353 ڈالر سےکم ہوکر 1328 ڈالرفی اونس پرگیادوسری جانب گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں امریکی خام تیل ڈالر مہنگا ہوا ہے اور ایک ہفتے کے دوران خام تیل 6157 ڈالر سے بڑھ کر 6357 فی ڈالر کی قیمت پر بند ہوا |
زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر میں 13 کروڑ 94 لاکھ ڈالر کی کمی | کراچی بیرونی قرضوں اور دیگر سرکاری مد میں ادائیگیوں کے باعث گزشتہ ہفتے کے دوران بھی ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری رہا اور زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر مزید کم ہو گئے22 فروری کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 16فروری کو زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر13کروڑ 94 لاکھ ڈالر کی کمی کے بعد 18 ارب 96 کروڑ 81 لاکھ ڈالر سے کم ہوکر کر 18ارب 82کروڑ 87 لاکھ ڈالر رہ گئےاسٹیٹ بینک کے ذخائر 13کروڑ 2لاکھ ڈالرز کمی سے 12 ارب 70 کروڑ 37 لاکھ ڈالرز رہ گئےجب کہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 92 لاکھ ڈالرز کی کمی سے ارب 13کروڑ 42 لاکھ ڈالرز کی سطح سے نیچے گر کر ارب 12 کروڑ50 لاکھ ڈالر رہے |
نیپرا نے بجلی روپے 24 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی منظوری دیدی | اسلام بادنیپرا نے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں فی یونٹ روپے 24 پیسے کمی کی منظوری دیدینیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نیپرا میں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے درخواست کی سماعت ہوئی جو چیئرمین نیپرا طارق سدوزئی کی زیر صدارت کی گئیسینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی جانب سے دائر درخواست میں فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں بجلی فی یونٹ روپے 98 پیسے سستی کرنے کی استدعا کی گئی تھی تاہم چیئرمین نیپرا نے جنوری کی ماہانہ فیول ایڈجسمنٹ کی مد بجلی فی یونٹ روپے 24 پیسے سستی کرنے کی منظوری دینیپرا کی جانب سے بجلی سستی کرنے کی منظوری کا اطلاق کے الیکٹرک کے صارفین پر نہیں ہوگا |
2017 میں نیشنل بینک کی اپریٹنگ امدنی 853 ارب روپے رہی | کراچی زیر جائزہ سال کے لیے نیشنل بینک کی اپریٹنگ امدنی 853 ارب روپے رہی جب کہ خالص انٹریسٹ مارک اپ کی مالیت 543ارب روپے رہینیشنل بینک اف پاکستان کے بورڈ اف ڈائریکٹرز کا اجلاس بینک کے ہیڈ افس واقع کراچی میں منعقد ہوا جس میں مالی سال مختتمہ 31دسمبر 2017کے لیے بینک کے مالی گوشواروں کی منظوری دی گئیانڈسٹری میں اپنی پوزیشن برقرار رکھتے ہوئے بینک نے اپنی 69سالہ تاریخ کے سب سے زیادہ بعد از ٹیکس منافع کا اعلان کیا ہےبینکاری کی صنعت کے لیے عمومی طور پر مشکل سال ہونے کے باوجود نیشنل بینک نے مجموعی طور پر مثبت کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے زیر جائزہ سال کے لیے بینک کی اپریٹنگ امدنی 853ارب روپے رہی جب کہ خالص انٹریسٹ مارک اپ کی مالیت 543ارب روپے رہیاسی طرح نانانٹریسٹ مارک اپ امدنی میں37فیصد اضافہ ہوا جس کی مالیت 311ارب روپے رہیبینک کے بعد از ٹیکس منافع کی مالیت 2303ارب روپےرہی جو گزشتہ سال کے مقابلہ میں 12فیصد زیادہ ہے |
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان | اسلام اباد ملک بھر میں ائندہ ماہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں ڈیڑھ روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہےانڈسٹری ذرائع کے مطابق گذشتہ ہفتوں کے دوران عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت اتار چڑھا کا شکار رہی جبکہ تیل کی درامد کا سلسلہ جاری رہاڈیزل کی قیمت میں روپے 92 پیسے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں روپے 94 پسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا وزارت خزانہ20 فروری تک درامد کیے گئے تیل کی قیمت کے حساب سے ملک میں یکم مارچ سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں ڈیڑھ روپے تک اضافے کا امکان ہےقیمتوں میں حتمی تبدیلی کا فیصلہ 26 فروری تک درامد کیے گئے تیل کی قیمتوں کے تحت کیا جائے گاخیال رہے کہ یکم فروری کو بھی وفاقی حکومت نے پٹرول کی قیمت میں روپے 98 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا تھااگر یکم مارچ کو پٹرول کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر اضافہ کیا جاتا ہے تو یہ تین ماہ کے دوران تیسری مرتبہ قیمتوں میں اضافہ کیا جائے گا |
وفاقی کابینہ نے بجلی کے نرخوں میں اضافے کی نیپرا کی سفارشات مسترد کردیں | اسلام اباد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کابینہ نے بجلی کے نرخوں میں اضافے کی نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نیپرا کی سفارشات مسترد کردیںوفاقی کابینہ میں پاور ٹیرف کی موجودہ سطح برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا سوئی سدرن گیس کمپنی کے بورڈ اف ڈائریکٹرز کے ڈائرکٹرز کے ناموں کی بھی منظوری دے دی جبکہ ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اتھارٹی کے بورڈ ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کی بھی منظوری دی گئیکابینہ نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کے جنرل مینجر انجینئرنگ کی تعیناتی کی منظوری دی جبکہ پاکستان اسٹیل ملز اورنیشنل انڈسٹریل پارکس کمپنی کے درمیان لیز پر زمین کے معاملے پر کمیٹی قائم کردی گئی جس کے سربراہ وفاقی وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز ہوں گےوزارت تجارت نے کابینہ منظوری کے بغیر استعمال شدہ کاروں کی درمد دوبارہ کھولنے کے حوالے سے ایس او کے اجراء سے انکار کر دیاکابینہ اجلاس میں استعمال شدہ گاڑیوں کی درمد پرانی پالیسی کے تحت جاری رکھنے کی منظوری بھی دی گئی اقتصادی رابطہ کمیٹی ای سی سی نے پالیسی کے حوالے سے تجاویز کی منظوری دی تھی وفاقی کابینہ نے ای سی سی کے فیصلے پر غور کے بعد پالیسی کی منظوری دیعلاوہ ازیں کابینہ اجلاس میں اسلام باد نیو ایئرپورٹ کا نام تجویز کرنے کیلئے قائم کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی کابینہ نے ہدایت کی کہ تمام فریقین سے مشاورت کے بعد ایئر پورٹ کا حتمی نام تجویز کیا جائےاجلاس میں کابینہ کمیٹی توانائی کے یکم فروری کے اجلاس کے فیصلوں اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی بھی توثیق کردی گئیذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی پیمرا کے ایگزیکٹو ممبر کی تعیناتی کی منظوری بھی دے دی ہے جس کے بعد اشفاق جمانی کو ایگزیکٹو ممبر پیمرا تعینات کیا جائے گا چیئرمین پیمرا کی نشست خالی ہونے کے باعث اتھارٹی غیر فعال تھیوفاقی کابینہ نے افغان مہاجرین کی رضا کارانہ واپسی کے لیے حکومت کی ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کااعادہ کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ افغان مہاجرین کی پرامن واپسی اور بحالی کیلئے اپنی ذمہ داری پوری کرے |
اینگرو کارپوریشن اور لبرٹی ملز کا پنجاب بورڈ اف انویسٹمنٹ سے معاہدہ | کراچی اینگرو کارپوریشن اورر لبرٹی پاور ملز لمیٹڈ نے پنجاب بورڈ اف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے ساتھ معاہدے کیا ہےاس معاہدے کے تحت ملک بھر میں پانی کے انفرااسٹرکچر کے منصوبے تیار کرکے ان پر عملدرامد کیا جائے گااینگرو کارپوریشن کے چیف اسٹریٹجی افیسر نادر سالار قریشی اور پی بی ائی ٹی کے سی ای او جہانزیب برانا نے پی بی ائی ٹی کے ہیڈ کوارٹرز میں معاہدے پر دستخط کیےتھر میں پانی کے بحران کے مد میں اینگرو کارپوریشن نے حکومت سندھ اشتراک سے جدید پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی عملدرامد میں شاندار کامیابی حاصل کیاپنے نقوش اور کاموں سے استفادہ کرتے ہوئے اس سے حاصل ہونے والے تجربات کی بدولت اینگرو کارپوریشن لبرٹی ملز لمیٹڈ اور پاکستان بورڈ اف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ مشترکہ طور پر لاہور اور فیصل اباد میں پانی سے منسلک منصوبوں پر عملدرامد کی راہیں تلاش کریں گےنوٹ یہ خبر 20 فروری کے روزنامہ جنگ میں شائع ہوئی ہے |
مشیر خزانہ کی استعمال شدہ کاروں کی درمد دوبارہ کھولنے کی حمایت | وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ امور مفتاح اسماعیل نے استعمال شدہ کاروں کی درمد دوبارہ کھولنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے زرمبادلہ کے ذخائر پر کوئی اثر نہیں پڑے گاجیو نیوز کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس کے منٹس کے مطابق وزارت تجارت نے استعمال شدہ کاروں کی امپورٹ کی بحالی کی شدید مخالفت کرتے ہوئے صرف بندرگاہ پر پھنسی کاروں کے اجراء کھولنے پر زور دیاسیکریٹری وزارت ٹیکسٹائل نے نکتہ اٹھایا کہ استعمال شدہ کاروں کی درمد بند ہوتے ہی مقامی کار سازوں نے قیمتیں بڑھانا شروع کر دی ہیںمشیر خزانہ نے دوبارہ کاروں کی درمد کھولنے کی حمایت کی اور ڈیوٹی ٹیکسز فارن ایکسچینج میں مہیا کیے جانے کی تجویز پیش کی تاہم وزارت تجارت نے کابینہ منظوری کے بغیر ایس او جاری کرنے سے انکار کر دیا ہےدوسری طرف مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا ہے کہ امپورٹ کھلنے سے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر پر کوئی اثر نہیں پڑے گا |
پاک قطر بزنس کانفرنس 26 فروی کو دوحا میں منعقد ہوگی | بیرون ممالک میں کاروباری مواقع کی اگہی کے لیے پاک قطر بزنس کانفرنس 26 فروی کو دوحا میں منعقد ہو گیراولپنڈی چیمبر اف کامرس اینڈ انڈسٹری کی ریجنل ٹریڈ کمیٹی کے چیئرمین خورشید برلاس نے سرکاری خبر رساں ادارے کو بتایا کہ بیرون ممالک کاروباری مواقع کے فروغ اور ان سے استفادہ کے لیے راولپنڈی چیمبر کے زیر اہتمام دوحا قطر میں دو روزہ بزنس کانفرنس کا انعقاد فروری کی 26اور 27تاریخ کو کیاجائے گاانہوں نے بتایا کہ کانفرنس کے انعقاد کا بنیادی مقصد دونوں ممالک کے مابین تجارتی حجم میں اضافے کے اقدامات کو تقویت دینا ہے تاکہ دونوں ممالک کی تجارتی مصنوعات کے باہمی تبادلے سے برامدات کو فروغ مل سکے |
ملک میں جنوری کے دوران کاروں کی فروخت میں 13 فیصد اضافہ | ملک میں جنوری میں کاروں کی فروخت میں 13 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور نئے سال کے پہلے ماہ میں ہی 23 ہزار 700 کاریں فروخت کی گئیںاعداد وشمار کے مطابق جنوری کے دوران تاریخ کی ریکارڈ فروخت ریکارڈ کی گئی ہے اور کاروں کی فروخت کا کل حجم تقریبا 24 ہزار کاروں تک پہنچ گیا ہےاعداد شمار کے مطابق رواں مالی سال جولائی تا جنوری کے دوران کار فروخت ایک لاکھ 48 ہزار یونٹس رہی جو گذشتہ سال اسی عرصے کے مقابلے میں 29 فیصد زائد ہےماہرین کا کہنا ہے کہ استعمال شدہ جاپانی کاروں کی امپورٹ میں رکاوٹ کے سبب بھی مقامی کاروں کی فروخت میں اضافے کا رحجان ہے |
وفاقی کابینہ نے پاکستان اور اٹلی کے درمیان ایل این جی معاہدے کی منظوری دیدی | وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں انسداد دہشت گردی رولز 2018 کی منظوری دے دی گئیکابینہ کے اجلاس میں بجلی کی اضافی پیداوار پر اظہار اطمینان کیا گیا جبکہ اجلاس میں عاصمہ جہانگیر اورمیر ہزار خان بجارانی کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئیاجلاس میں وزیراعظم نے مختلف وزارتوں کے زیرانتظام اداروں کے سربراہان کی تقرری کا عمل تیز کرنے اور نیو اسلام باد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو جلد پریشنل کرنے کی ہدایت کیاس کے علاوہ وفاقی کابینہ نے پاکستان اورعمان کے درمیان ایل این جی اور پٹرولیم مصنوعات کی فراہمی کے معاہدے اور حکومت پاکستان اوراٹلی کے درمیان ایل این جی معاہدے کی بھی منظوری دیوفاقی کابینہ کے اجلاس میں کراچی سے کابل گاڑیوں کے اسپیئر پارٹس کی فراہمی کی منظوری بھی دی گئی جبکہ کابینہ کمیٹی برائے سی پیک کے فیصلوں کی بھی توثیق کر دی گئیکابینہ کے اجلاس میں نیپرا کے سال182017 کے تعین کردہ بجلی کے نرخوں کی منظوری اور زاد کشمیر کے لیے بجلی کے نرخوں کا تعین کرنے کی ہدایات بھی کی |
اسٹیل ملز کی قیمتی زمین پر قبضہ مافیا کے سرگرم ہونے کا انکشاف | حکومت گذشتہ سالوں میں پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے ساڑھے 18 ارب روپے قرض دے چکی ہےپاکستان اسٹیل ملز کو گیس سپلائی 31 مہینوں پہلے 45 ارب روپے کے واجبات ادا نہ کرنے پربند کردی گئی تھی جس کے بعد سے مل کی پیداوار بند ہے تاہم مزدوروں کی تنخواہیں ادا کرنے کے لیے حکومت 47 مہینوں سے قرض فراہم کررہی ہے جو اب ساڑھے 18 ارب روپے ہوچکا ہےحکومت کی جانب سے اتنی رقم ادا کرنے کے باوجود اسٹیل ملز ملازمین کی گذشتہ مہینوں کی تنخواہیں واجب الادا ہیں جو تقریبا ارب 60 کروڑ روپے بنتی ہے جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات بھی ادا نہیں کیے جارہے ہیںیب نے ماضی اور حال میں اسٹیل ملز کی بربادی کے تمام ذمے داران کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ بھی کیا ہے اعلامیہحکومت کے پاس پاکستان اسٹیل کی بحالی کا منصوبہ نہیں ہے مل کا نہ بورڈ مکمل ہے اور کوئی اہلیت کا حامل سربراہ ہے جبکہ نظریں مل کی زمین پر جمی ہوئی ہیںساڑھے 1500 ایکڑ کی زمین جس پر سی پیک کا اسپیشل اکنامک زون بننا ہے لیکن زمین کو کس قیمت پر فروخت کرنا ہے حکومت اس کا تعین بھی نہیں کرسکی ہےمل انتظامیہ فعال نہیں ہے اس لیے زمینوں پر قبضے ہورہے ہیں غیر قانونی تعیمرات شروع ہوچکی ہیں بلکہ غیرقانونی تعمیرات کے لیے سریہ اور اینٹیں فروخت کرنے کا کاروبار بھی مل کی زمین سے ہی کیا جارہا ہے کہا جارہا ہے کہ یہ سب کچھ مل کی زمین اونے پونے بیچنے کے لئے ہورہا ہے جبکہ ایک قبضہ گروپ کے خلاف ایف ئی بھی درج کرائی گئی ہے اور ملزمان بھی نامزد ہوئے ہیں لیکن دیکھنا یہ ہے کہ سندھ حکومت اسٹیل ملز کی قیمتی زمین پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف کیا اقدامات اٹھاتی ہے |
عالمی مارکیٹ میں سونا مہنگا فی تولہ سونا 55 ہزار 900 روپے ہوگیا | عالمی مارکیٹ میں سونا مہنگا ہونے پر مقامی صرافہ بازار میں فی تولہ سونا 300 روپے اضافے کے بعد 55 ہزار 900 روپے ہوگیال سندھ صرافہ بازار ایسوسی ایشن کے صدر ہارون چاند کے مطابق عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت پانچ ڈالر اضافے سے 1321 ڈالر فی اونس پر پہنچ گیاعالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں اضافے کا اثر مقامی صرافہ بازار میں بھی دیکھا گیا اور فی تولہ سونا 300 روپے مہنگا ہو کر 55 ہزار 900 روپے اور 10 گرام سونے کی قیمت 257 روپے اضافے سے47 ہزار 914 روپے ہوگئی ہے |
خلیجی معززین کی اڑ میں قیمتی گاڑیوں کی کسٹم ڈیوٹی چرانے کا انکشاف | کراچی ملک میں شکار کیلئے نے والے خلیجی معززین کی گاڑیوں کی میں قیمتی گاڑیاں لانے اور کروڑوں روپے کی کسٹم ڈیوٹی چرانے کا انکشاف ہوا ہےکسٹمز ذرائع کے مطابق ستمبر 2016 میں ایک قطری شہزادے کی شکاری پارٹی کے ہمراہ 22 قیمتی گاڑیاں تین ماہ کے خصوصی اجازت نامے پر پاکستان لائی گئیں2017 ماڈل کی ان گاڑیوں میں مرسیڈیز ٹویوٹا لینڈ کروزر وی ایٹ اور رینج روور چیپیں شامل ہیں اجازت نامے کی مدت ختم ہونے کے باوجود یہ گاڑیاں واپس نہیں گئیں بلکہ پاکستان میں فروخت کردی گئیںذرائع نے بتایا کہ ان نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو خریدنے والوں میں ملک کی اعلی شخصیات شامل ہیں جو ملک بھر میں قطر کی ہی نمبر پلیٹ کے ساتھ سڑکوں پر چل رہی ہیںذرائع کے مطابق جب کسٹمز حکام نے کراچی میں قطری نمبر پلیٹ لگی تین نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو پکڑا تو انہیں اعلی حکومتی اور سرکاری شخصیات کے زبردست دبا کا سامنا کرنا پڑا کسٹم حکام نے پکڑی گئی گاڑیاں تو قبضے میں رکھیں لیکن ملزمان کو چھوڑنا پڑا دبا اس قدر شدید تھا کہ ملزمان کے شناختی کارڈ اور دیگر تفصیلات بھی لینے سے روک دیا گیاکسٹمز ذرائع نے بتایا کہ قطری شہزادے کے ہمراہ لائی گئیں 22 میں سے تین گاڑیاں پکڑی گئی ہیں تین گاڑیاں لاہور میں فروخت ہوئیں جبکہ باقی گاڑیاں کراچی ڈیفنس کے علاقے گزری لین کے ایک بنگلے میں کھڑی ہیںپانچ فروری کو پکڑی گئی تین گاڑیوں کا مقدمہ درج نہیں کیا جاسکاکسٹمز ترجمان کا موقف ہے کہ گاڑیوں کے بارے میں وزات خارجہ کو خط لکھ کر تفصیلات معلوم کی جارہی ہیں چند دن قبل فلپائین میں بھی بڑی تعداد میں اسمگل گاڑیاں پکڑی گئیں تھیں اور اسمگلنگ کی حوصلہ شکنی کیلئے تمام قیمتی گاڑیاں بلڈوزر سے تباہ کردی گئیںکسٹمز ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان سیکڑوں نان کسٹم پیڈ گاڑیاں اعلی حکام سرکاری اداروں ارکان اسمبلی اور حکومتی سیا سی رہنماں کے زیر استعمال ہیں |
ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی قیمت میں مزید 20 فیصد کمی | ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی شرح تبادلہ میں مزید 20 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جس کے بعد ایک بٹ کوائن کی قیمت 6200 ڈالر سے نیچے گرگئیکرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی شرح تبادلہ میں 20 فیصد گراوٹ کی وجہ دنیا بھر کی اسٹاک اور فوریکس مارکیٹ میں چھائی مندی ہےتازہ ترین اپ ڈیٹس کے مطابق بٹ کوائن کی خرید فروخت میں استعمال ہونے والی ویب سائٹ بٹ اسٹمپ ایکسچینج کے مطابق ورچوئل کرنسی کی موجودہ شرح تبادلہ 6190 ڈالر پر اگئی ہےبٹ کوائن کی شرح تبادلہ میں گذشتہ سال 26 گنا اضافہ ہوا تھا اور اس کی قیمت ریکارڈ 19511 ڈالر پر پہنچ گئی تھی لیکن اس وقت بھی ماہرین نے اس کی قدر میں 50 فیصد تک کمی انے کا امکان ظاہر کیا تھایورپ جاپان اور امریکا کے مرکزی بینکوں نے اس یونٹ کے بارے میں اپنے خدشات ظاہر کیے ہیں اور انہوں نے اپنے کسٹمرز کو کریڈٹ کارڈز کے ذریعے بٹ کوائن کی خریداری سے روک دیا ہے |
پاکستان اور انڈونیشیا کی دو طرفہ تجارت میں 229 فیصد اضافہ | اسلام اباد پاکستان بزنس کونسل نے کہا ہے کہ گذشتہ سال کے دوران پاکستان اور انڈونیشیا کی دو طرفہ تجارت میں 229 فیصد اضافہ ہواپاکستان بزنس کونسل کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق سال 2010 میں پاکستان اور انڈونیشیا کی باہمی تجارت 70 کروڑ ڈالر تھی جو سال 2016ء کے اختتام پر 23 ارب ڈالر تک پہنچ گئیکونسل کے مطابق اس طرح سال کے دوران پاکستان اور انڈونیشیا کی باہمی تجارت میں 229 فیصد یعنی 16 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے |
روس کی پاکستان کو جدید مسافر طیارے فروخت کرنے کی پیشکش | اسلام اباد روس نے پاکستان کو مسافر بردار طیارے فروخت کرنے کی پیشکش کردیشہری ہوا بازی کے ذرائع کے مطابق روس نے دنیا کا ایک جدید ترین درمیانی جسامت کا مسافر طیارہ تیار کرلیا ہے جس میں سو نشستیں ہیں جب کہ روسی طیارہ ساز کمپنی نے اپنا جدید ترین طیارہ جمعہ کے روز خصوصی انتظام کے ساتھ بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈ کرایاخصوصی طیارے میں روسی طیارہ ساز کمپنی کے سنیئر عہدیدار روسی حکام بھی ائے بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پروزیراعظم پاکستان کےخصوصی مشیر برائے ایوی ایشن ڈویژن سردار مہتاب خان نے اپنی ٹیم کے ہمراہ طیارے کا معائنہ کیاروسی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو سے سردار مہتاب خان اور ان کے رفقا کو جن میں وفاقی سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن عرفان الہی پی ائی اے کے چیف ایگزیکٹو افیسر مشرف رسول پی ائی اے کے سنیئر پائلٹ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے عہدیدار نے روسی وفد سے اس طیارے کے بارے میں مذاکرات کئے فریقین نے ایک دوسرے سے استفسارات کا جامع تسلی بخش جواب دیاپاکستانی ٹیم کے سربراہ سردار مہتاب خان عباسی نے روسی وفد کے سربراہ سے کہا کہ ہمارے ماہرین اس طیارے کے تمام پہلوں اور اپنی ضروریات کا ملحوظ رکھ کر حتمی فیصلہ کرینگے اس کے ٹیکنیکل پہلوں کا مطالعہ کرینگےروسی وفد نے وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے ایوی ایشن ڈویژن کے خیالات سے مکمل اتفاق کیا اور کہا کہ اپنے دوست ملک پاکستان کی قومی فضائی کمپنی پی ائی اے کے فضائی بیڑے میں پہلی بار روسی ساختہ مسافر بردار جیٹ طیارے کی شمولیت کے دل جان سے خواہاں ہیںنوٹ یہ خبر فروری کے روزنامہ جنگ میں شائع ہوئی ہے |
اسٹیل ملز ایس ایم ای بینک اور ماڑی پیٹرولیم کمپنی کی نجکاری کی تیاری مکمل | اسلام اباد حکومت نے رواں مالی سال کے دوران پاکستان اسٹیل ملز ایس ایم ای بینک اور ماڑی پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ کی نجکاری کی تیاری کر لی ہے اور ان اداروں کے حصص کی فروخت کے لیے شراکت داروں کو تلاش کر لیا گیا ہےوزارت خزانہ کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی مالیاتی پالیسی اسٹیٹمنٹ 182017 کے مطابق نجکاری کمیشن میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ذریعے ماڑی پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ کے 18 فیصد حصص کی مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو فروخت کے لیے فنانشل ایڈوائزرز تعینات کرنے کا عمل حتمی مراحل میں ہےایس ایم ای بینک کے حصص کی خریداری میں دلچسپی لینے والے سرمایہ کاروں کی پری کوالیفکیشن کا عمل بھی جلد مکمل ہو جائے گاپاکستان اسٹیل ملز کی فروخت کی نجکاری کمیشن بورڈ نے منظوری دے دی ہے اور نیشنل بنک اف پاکستان سوئی سدرن گیس پائپ لمیٹڈ وزارت صنعت پیداوار اور پی ایس ایم کے ساتھ بقایاجات کی ادائیگی سے متعلق مشاورت کا عمل مکمل کر لیا گیا ہےپاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کے لیے جامع ری اسٹرکچرنگ پلان پر عملدرامد کیا گیا ہے اور اس کے لیے فنانشل ایڈوائزرز کو اپریل 2015 میں تعینات کیا گیا تھا اور نجکاری کے عمل کو مکمل شفاف بنانے کے تمام مطلوبہ تقاضوں کو اگست 2015 میں پورا کر لیا گیا تھانجکاری کا یہ سارا عمل دوبارہ سے شروع کیا گیا ہے اس میں سندھ حکومت شامل نہیں ہے جس کو قبل ازیں پاکستان اسٹیل ملز کی خریداری کی پیشکش کی گئی تھیحکومت نےخسارے میں جانے والے پاکستان ریلوے اور پی ائی اے کو منافع بخش ادارے بنانے کے لیے جامع پلان مرتب کیا ہے حکومتی اقدامات کی بدولت مالی سال 152014 میں ریلوے کے ریونیو میں 45 فیصد اور 162015 میں 15 فیصد اضافہ ہوا ہے172016 میں ریونیو میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے جو کہ 40 ارب روپے بنتا ہے 162015 میں ریلوے کا ریونیو ساڑھے 36 ارب روپے تھا گزشتہ چار برسوں میں ریلوے نے 350 نئے لوکو موٹیو خریدے اور پرانے لوکو موٹیو کو اپ گریڈ کیا گیا ہے جب کہ سامان کے نقل حمل میں 13 فیصد اضافہ ہوا ریلوے کا بورڈ فروری 2015 میں مکمل ہواپی ائی اے کے 26 فیصد حصص کی فروخت سے ری اسٹرکچرنگ پلان پر عمل کیا جائے گا حکومت پی ائی اے کا انتظامی کنٹرو اپنے پاس ہی رکھے گیگزشتہ عرصے کے دوران حکومت پاکستان انٹرنیشنل ائر لائن کو کارپوریشن میں تبدیل کر کے اس کی گورننس میں بہتری لائی جس سے ائر لائن کے اپریشن میں نجی شعبے نے شراکت داری میں دلچسپی لیپی ائی اے کے خسارےمیں کمی کے لیے اقدامات کیےگئے فلائیٹ اپریشن کو جدید بنیادوں پر استوار کیا گیا اور وقت پر فلائٹس کی روانگی کو یقینی بنا کر صارفین کا اعتماد بحال کیاگیا پی ائی اے کے لیے بزنس پلان ترتیب دیا گیا جس سے اس کے پورے نظام میں بہتری ائینوٹ یہ خبر فروری کے روزنامہ جنگ میں شائع ہوئی ہے |
ڈیزل کی قیمت بڑھنے پر گڈز ٹرانسپورٹرز نے کرایوں میں اضافہ کردیا | کراچی ڈیزل کی قیمت میں روپے اضافے کے بعد گڈز ٹرانسپورٹرز نے بھی کرایوں میں 15 فیصد تک اضافہ کردیاترجمان گڈز ٹرانسپورٹرز امداد نقوی کا کہنا ہے کہ حکومت نے گزشتہ ماہ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں اضافے کا اعلان کیا تھا لیکن اس پر عملدرامد روک دیا لیکن اس مرتبہ روپے اضافہ کردیا گیا ہےترجمان کا مزید کہنا ہے کہ ڈیزل کی قیمت میں اضافے کے بعد کرایوں میں بھی 15 فیصد تک اضافہ کردیا گیا ہے جس کا اطلاق فی الفور ہوگاڈیزل کی قیمت میں روپے 92 پیسے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں روپے 94 پسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا وزارت خزانہدوسری جانب چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ہےان کا کہنا ہے کہ عوام کا معاشی قتل کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گاپیٹرول بم گرا کر عوام سے بدلا لیا جا رہا ہے تاہم مسلم لیگ کے معاشی حملے کا ہر فورم پر مقابلہ کریں گےخیال رہے کہ وزارت خزانہ کی جانب سے گزشتہ روز پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلامیہ جاری کیا گیا تھا جس کے مطابق ڈیزل کی قیمت میں روپے 92 پیسے اور لائٹ ڈیزل ئل کی قیمت میں روپے 93 پیسے فی لیٹر اضافے کا اعلان کیا گیا |
کسٹمز کلیئرنس سافٹ وئیر ویبوک میں خلل ملکی تجارت عملی طور پر بند | کسٹمز کلیئرنس سافٹ وئیر ویبوک میں بڑا خلل پیدا ہوگیا ہے جس کے باعث ملک کی تجارت عملی طور پر بند ہوگئی ہےفیڈریشن اف پاکستان چیمبرز اف کامرس اینڈ انڈسٹری ایف پی سی سی ئی کسٹمز کمیٹی کے چیئرمین ارشد جمال کے مطابق ویبوک سسٹم میں یہ خرابی ملک گیر سطح پر ہے انہوں نے بتایا کہ اس خلل کے سبب ملکی بندرگاہوں اور ایرپورٹس کے ساتھ ساتھ سرحدوں سے تجارتی عمل کو بھی رکاوٹ کا سامنا ہے کسٹمز کلیئرنس سافٹ وئیر کی خرابی کے سبب درامدات اور برامدات دونوں متاثر ہوئیں جسکے سبب حکومت کو ڈیوٹیز اور ٹیکسنز کی مد میں کئی ارب روپے نہ مل سکے کسٹمز ایجنٹس کے مطابق کسٹمز حکام جلد نظام بحال ہونے کی تسلی دے رہے ہیں لیکن بدھ کی رات تک نظام بحال نہیں ہوسکا تھا |
پیٹرول کی قیمت میں روپے 98 پیسے فی لیٹر اضافہ | اسلام اباد ائل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی اوگرا کی سفارش کے بعد وفاقی حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں روپے 98 پیسے فی لیٹر اضافہ کردیا ہےوزارت خزانہ کے اعلامیے کے مطابق ڈیزل کی قیمت میں روپے 92 پیسے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں روپے 94 پسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہےاعلامیے میں بتایا گیا کہ لائٹ ڈیزل ئل کی قیمت میں 5روپے93پیسےفی لیٹراضافہ کیا گیا ہےپیٹرول کی نئی قیمت84روپے 91 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے ہوگا |
نیپرا نے بجلی فی یونٹ روپے 98 پیسے سستی کردی | نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نیپرا نے بجلی فی یونٹ2روپے 98 پیسے سستی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیانیپرا کے نوٹی فکیشن کے مطابق بجلی کی قیمت میں کمی دسمبر کے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی ہے جس کا اطلاق ماہانہ 300 یونٹ تک گھریلو صارفین پر نہیں ہوگانوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ بجلی تقسیم کار کمپنیاں فروری کے بلوں میں عوام کو ریلیف فراہم کریں تاہم لائف لائن اور زرعی صارفین کو اس کا ریلیف نہیں ملے گانوٹیفکیشن کے مطابق فیصلے کا اطلاق کے الیکٹرک کے صارفین پر بھی نہیں ہوگا |
یکم فروری سے پیٹرول کی قیمت میں روپے 98 پیسے اضافے کا امکان | اسلام اباد ائل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی اوگرا نے وفاقی حکومت سے پیٹرول کی قیمت میں روپے 98 پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کردی ہےذرائع نے جیوز نیوز کو بتایا کہ اوگرا نے ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے25 پیسے فی لیٹر جبکہ مٹی کے تیل میں 12 روپے 74 پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی ہےاسی طرح لائٹ ڈیزل ئل کی قیمت میں 11روپے 72 پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی ہےذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اوگرا نے سمری وزارت پیٹرولیم کو ارسال کردی ہے جو قیمتوں کا فیصلہ وزارت خزانہ اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے مشاورت سے کرے گینئی قیمتوں کا اطلاق یکم فروری سے ہوگا |
سی پیک خالصتا معاشی تعاون کا منصوبہ ہے چین | بیجنگچین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چوانگ کا کہنا ہے کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری سی پیک خالصتا معاشی تعاون کا منصوبہ ہے اور اس پر کسی علاقائی تنازعات یا تیسرے فریق کا کوئی اثر نہیں پڑے گاچینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چوانگ نے اپنی معمول کی پریس بریفنگ کے دوران سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں پاکستانی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے کیے جانے والے خطاب کی بھی تعریف کیوزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم سے خطاب اور میڈیا انٹرویو میں کہا تھا کہ چینی صدر شی جن پنگ کے مجوزہ ایک خطہ ایک سڑک اقدام سے عالمی سطح کے روابط کو فروغ دینے میں مدد ملے گی پاکستان ایک خطہ ایک سڑک اقدام کا اہم شراکت دار ہےوزیراعظم نے مزید کہا تھا کہ اس منصوبے سے پاکستان میں معاشی بہتری ائی ہے چین اور پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کے تعمیری منصوبوں سے ہمسایہ ممالک کو بھی فائدہ ہو گاچینی ترجمان نے کہا کہ ایک خطہ ایک سڑک کا اقدام چین سے شروع کیا گیا ہے تاہم اس کا تعلق پوری دنیا کیلئے مواقع اور اہداف سے ہےانہوں نے کہا کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ خالصتا معاشی تعاون کا منصوبہ ہے اس پر کسی علاقائی تنازعات یا تیسرے فریق کا کوئی اثر نہیں پڑے گاچینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے امید ظاہر کی کہ بھارت بھی اس منصوبے کو اسی تناظر میں دیکھے گا |
دنیا کی بڑی معیشتیں مسلسل بہتری کی جانب گامزن ہیں امریکی اخبار | گذشتہ دہائی کے معاشی بحران کے بعد عالمی معیشت سنبھلنا شروع ہوگئی اور اب بڑے ملکوں کی معاشی صورتحال مسلسل بہرتی کی جانب گامزن ہےامریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے بڑے ملکوں کی معیشت اب مسلسل بہتری کی جانب گامزن ہےلگ بھگ ایک دہائی قبل کے سنگین معاشی بحران نے دنیا بھر کے ممالک کو اپنی لپیٹ میں لیا تھا تاہم اب گراوٹ کے سائے چھٹ رہے ہیں جس کے اثرات امریکا یورپ سمیت دنیا بھر میں محسوس کئے جارہے ہیںنیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ بہتری چینی معیشت میں ئی جس کی شرح نمو 66 فی صد ہےامریکی معیشت میں 23 فی صد کی شرح سے بہتری ئی جبکہ یورپی ممالک میں یہ شرح 22 فی صد رہیرپورٹ کے مطابق اس سال عالمی معیشت میں 39 فی صد کی بہتری کی توقع ہے جبکہ گزشتہ سال یہ شرح 37 فی صد تھیرپورٹ کے مطابق ماہرین نے عالمی معشیت کی ترقی کو مثبت قرار دیا ہے تاہم بریگزٹ اور نئی امریکی انتظامیہ کی پالیسیوں کے باعث مستقبل میں معاشی عدم استحکام کے خدشات کا اظہار بھی کیا جارہا ہے |
اسٹیٹ بینک کا مانیٹری پالیسی کا اعلان شرح سود فیصد کردی گئی | کراچی اسٹیٹ بینک اف پاکستان کی جانب سے ائندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا گیا جس کے مطابق شرح سود فیصد کردی گئی ہےیہ اعلان اسٹیٹ بینک گورنر طارق باجوہ نے اسٹیٹ بینک ہیڈ فس کراچی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کیاتفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 25 بیسز پوائنٹس کے اضافے کا بھی اعلان کیا ہےطارق باجوہ کے مطابق شرح سود کو بڑھانے کا مقصد معاشی نمو کو روکنا نہیں بلکہ اس کی رفتار کو مستحکم کرنا ہےان کا کہنا تھا کہ پانڈ اور یورو کی قدر میں اضافے کی وجہ عالمی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی ہےانہوں نے کہا کہ مہنگائی کو قابو میں رکھنا اور معیشت کی ترقی ان کی ترجیحات میں شامل ہے |
زرمبادلہ کے ذخائر میں 13 کروڑ 11 لاکھ ڈالرز کی کمی | کراچی ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران 13کروڑ 11 لاکھ ڈالرز کی کمی ریکارڈ کی گئی اور زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی سطح 19 ارب 64 کروڑ4 لاکھ ڈالرز رہیاسٹیٹ بینک اف پاکستان کے مطابق 19جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے پر مرکزی بینک کے ذخائر 16کروڑ 62 لاکھ ڈالرز کمی سے 13 ارب 53 کروڑ 28 لاکھ ڈالرز رہےجب کہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 3کروڑ 51 لاکھ ڈالرز اضافے سے ارب 10 کروڑ 76 لاکھ ڈالرز کی سطح پر رہےاسٹیٹ بینک نے گزشتہ ہفتے کے دوران بیرونی قرضوں اور دیگر سرکاری اخراجات کی مد میں 16 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز سے زائد ادائیگیاں کیں |
جاپان پاکستان کا اہم تجارتی شراکت دارہے وزیراعظم | ڈیووس عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کے لیے سوئٹزرلینڈ میں موجود وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے جاپان ایکسٹرنل ٹریڈ ارگنائزیشن جیٹرو کے چیف ایگزیکٹو نے ملاقات کیسوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں ہونے والی ملاقات میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ہمراہ معاون خصوصی علی جہانگیر صدیقی رکن قومی اسمبلی شیزہ فاطمہ اور دیگر حکام موجودتھےاس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جاپان پاکستان کا اہم تجارتی شراکت دارہے تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے مسلسل تعاون پرجیٹرو کے مشکور ہیںبل گیٹس نے ڈیووس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی صحت عامہ کے حوالے سے پاکستان کی کوششوں کو بھی سراہاوزیراعظم نے کہا کہ پاکستان تمام ایشیائی ملکوں سے معاشی سرگرمیاں بڑھاناچاہتا ہے پاکستان میں سیاسی استحکام امن امان اور معاشی ترقی میں بہتری ہورہی ہے جسے عالمی اداروں نے تسلیم کیا ہےملاقات کے دوران جیٹرو کے چیف ایگزیکٹو نے کہا کہ معیشت کے مختلف شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے جبکہ انہوں نے پاکستان میں معاشی ترقی کا بھی اعتراف کیاخیال رہے کہ مائیکروسافٹ اور بل ملنڈا گیٹس فانڈیشن کے بانی بل گیٹس نے بھی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی ہے اور انہوں نے انسداد پولیو اور صحت عامہ کے امور سے متعلق حکومت پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی ہےسوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں گذشتہ روز 23 جنوری سے شروع ہونے والا عالمی اقتصادی فورم کا 48 واں اجلاس 26 جنوری تک جاری رہے گاوزیراعظم شاہد خاقان عباسی فورم کے بانی اور ایگزیکٹو چیئرمین کی دعوت پر اجلاس میں شرکت کر رہے ہیںوزیراعظم کاعالمی اقتصادی فورم کےسالانہ اجلاس میں شرکت کےموقع پر ایک خطہ ایک سڑک کےاثرات کے موضوع پر مباحثے میں اظہار خیالعالمی اقتصادی فورم میں شرکت کے دوران وزیراعظم شاہد خاقان عباسی عالمی بینک بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ایشیائی ڈیولپمنٹ بینک اسلامی ترقیاتی بینک کے سربراہوں کے علاوہ دیگر ممالک کے صدور اور وزرائے اعظم سے اہم ملاقاتیں کریں گے جن کے دوران دوطرفہ اقتصادی تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے بارے میں ثمراور تبادلہ خیال ہوگادوسری جانب عالمی میڈیا کے ساتھ انٹرویوز بھی وزیراعظم کے پروگرام کا حصہ ہیںعالمی اقتصادی فورم اجلاس میں 70 سے زائد ملکوں کے سربراہان 38 سے زائد عالمی تنظیموں کے سربراہ جبکہ سیاست کاروبار اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے ہزار سے زائد افراد شرکت کر رہے ہیںاس اجلاس میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بھی شریک ہیں جنہوں نے گذشتہ روز ایک سیشن سے خطاب کیا جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فورم کے خری روز یعنی جمعے کو اختتامی خطاب کریں گے |
رواں مالی سال بینکوں سے نجی شعبے کو 201 ارب روپے کے قرضوں کی فراہمی | کراچی رواں مالی سال 201718ء کے دوران بینکوں اور مالیاتی اداروں کی جانب سے نجی شعبہ کو 2012 ارب روپے کے قرضے فراہم کیے گئے جب کہ اسلامی بینکاری کی جانب سے نجی شعبہ کو فراہم کردہ قرضہ جات 1488 ارب روپے تک پہنچ گئےاسٹیٹ بینک اف پاکستان کے مطابق یکم جولائی 2017 سے لے کر 12 جنوری 2018ء کے دوران بینکاری کے روایتی شعبہ کی جانب سے نجی شعبہ کو 1298 ارب روپے کے قرضے فراہم کیے گئے ہیں جب کہ کمرشل بینکوں کے زیر انتظام اسلامی بینکنگ کی خدمات فراہم کرنے والے شعبہ کی جانب سے نجی شعبہ کو 5648 ارب روپے کے قرضے جاری کیے گئے دوسری جانب اقتصادی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نجی شعبہ کو قرضوں کی فراہمی سے شعبہ کی مالی ضروریات کی تکمیل میں مدد ملے گی جس سے نجی شعبہ کی پیداواری صلاحیتوں میں اضافہ سے قومی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے |
حکومتی فیصلے میں تاخیر سے اوورسیز پاکستانیوں کی گاڑیاں پھنس گئیں | ٹوکیو حکومت کی جانب سے فیصلے میں تاخیر سے اوورسیز پاکستانیوں کی اربوں روپے کی ہزار گاڑیاں کراچی پورٹ پر پھنس گئیںتفصیلات کے مطابق چار دسمبر کو وزارت تجارت کی جانب سے جاری کیے جانے والے اچانک اور غیر متوقع نوٹیفیکیشن کے بعد چار دسمبر اور اس کے بعد بیرون ممالک سے کراچی پورٹ پہنچنے والی تمام گاڑیوں کو کراچی پورٹ پر روک لیا گیا تھاایک مہینہ گزرنے کے باوجود حکومت یہ فیصلہ نہیں کرسکی کہ ایا نوٹیفیکیشن انے تک جو گاڑیاں جاپان یا دیگر ممالک سے پاکستان کے لیے نکل چکی تھیں ان گاڑیوں کو کس طریقہ کار کے تحت کلیئر کیا جائے جس کے سبب اوورسیز پاکستانیوں کی اربوں روپے کی ہزار گاڑیاں کراچی پورٹ پر جمع ہوچکی ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں روپے کا ڈیمپرج بھی اوورسیز پاکستانیوں کے ذمہ پڑ رہا ہےگزشتہ روز خبر ائی تھی کہ وزارت تجارت نے ال پاکستان موٹر ڈیلر ایسوسی ایشن کے چیرمین کے ساتھ اس بات پر رضا مندی ظاہر کی تھی کہ اکتیس دسمبر تک بیرون ممالک سے شپ ہونے والی گاڑیوں کو پرانے طریقہ کار کے تحت کلیئر کردیا جائے گا تاہم پیر بائیس دسمبر تک ایسا کوئی نوٹیفیکیشن نہیں جاری ہوسکا تھا جس سے اوورسیز پاکستانیوں کی بے چینی میں بھی اضافہ ہوا ہےاس حوالے سے پاک جاپان بزنس کونسل کے صدر رانا عابد حسین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اپنے اعلان کردہ فیصلے کہ اکتیس دسمبر تک روانہ ہونے والی گاڑیوں کوپرانے طریقہ کار کے تحت کلیئر کردے گی اس پر عمل کرے |
2017 میں دنیا کی 82 فیصد دولت پر ایک فیصد امیر ترین افراد کا قبضہ رہا | برطانوی تنظیم اکسفام نے اپنی رپورٹ میں دعوی کیا ہے کہ سال 2017 کے دوران محنت سے حاصل کی گئی دنیا کی 82 فیصد دولت محض ایک فیصد امیر ترین افراد کی جیب میں گئی جبکہ نصف غریب بادی کی دولت میں کوئی اضافہ نہ ہوسکابرطانوی ادارے کی رپورٹ بعنوان محنت کو نواز یں دولت کو نہیں کے مطابق سال 2017 کے دوران ارب پتی بننے والے افراد کی تعداد تاریخ میں سب سے زیادہ رہی جبکہ ایک فیصد امیر طبقے کی دولت میں گزشتہ سال 762 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوارپورٹ کے مطابق یہ اتنی دولت ہے کہ دنیا سے انتہائی غربت کو بار ختم کیا جاسکتا ہےکسفام کی رپورٹ کے مطابق دنیا کی نصف غریب بادی یعنی ارب 70 کروڑ افراد کی دولت میں گزشتہ سال کوئی اضافہ نہیں ہوسکا رپورٹ کے مطابق دولت مند افراد کی معشیت کا انحصار کم اجرت پانے والے محنت کشوں پر ہےاس بات کا بھی انکشاف کیا گیا کہ دنیا کے ٹاپ فیشن برانڈز کے چیف ایگزیکٹوز دن میں جتنا کماتے ہیں بنگلہ دیش کی گارمنٹ فیکٹری میں کام کرنے والے ملازمین ساری زندگی کام کرکے بھی اتنا پیسہ نہیں کماسکتےکسفام کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ونی بیانیما کے مطابق وہ لوگ جو ہمارے ملبوسات تیار کرتے ہیں موبائل فونز اسمبل کرتے ہیں اور اناج اگاتے ہیں ان کا استحصال کیا جارہا ہے تاکہ کارپوریشنز اور ارب پتی سرمایہ داروں کا منافع بڑھتا رہےادارے کے مطابق اس دولت میں اضافے کی ایک بڑی وجہ ٹیکس چوری بھی ہے اور گزشتہ سال اسی ایک فیصد طبقے نے تقریبا 200 ارب ڈالرز کا ٹیکس بچایارپورٹ میں حکومتوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ٹیکس بچانے والے ممالک کے خلاف کارروائی کریں اور پیسے کو تعلیم صحت اور نوجوانوں کے لیے نوکریوں پر خرچ کریں |
پاکستان کرنٹ اکاونٹ خسارے میں 21 فیصد کمی | کراچی ملک کے کرنٹ اکاونٹ خسارے میں ایک ماہ میں ساڑھے 21 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جس پر معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ دسمبر میں ترسیلات بڑھنے اور درمدات کم ہونے کی وجہ سے کرنٹ اکاونٹ خسارے میں کمی واقع ہوئیاسٹیٹ بینک کے جاری اعداوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے ماہ میں کرنٹ اکاونٹ خسارہ ارب 41 کروڑ ڈالر رہا پہلی ششماہی کا خسارہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 591 فیصد زائد ریکارڈ کیا گیا مرکزی بینک کے مطابق نومبر 2017 کا خسارہ ایک ارب 44 کروڑ ڈالر سے گھٹ کر دسمبر 2017 میں ایک ارب 13 کروڑ ڈالر رہ گیا ہے ایک مہینے میں کرنٹ اکاونٹ خسارے میں 215فیصد کمی ہوئی دسمبر 2017میں درمدات 55 فیصد کمی سے 423ارب ڈالر رہی جب کہ اسی دورانیے میں برمدات 72فیصد کمی سے ایک ارب 99 کروڑ ڈالر رہی |
انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں استحکام | کراچی اوپن کرنسی مارکیٹ میں جمعہ کو ڈالر کی قیمت خرید میں 10 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالرکی قیمت میں استحکام رہافاریکس ایسوسی ایشن اف پاکستان کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو امریکی ڈالرکی قیمت میں استحکام رہا جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید 11052 روپے اور قیمت فروخت 11062 روپے پرمستحکم رہیاوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید میں 10 پیسے کا اضافہ جب کہ قیمت فروخت میں استحکام رہا جس کے نتیجے میں ڈالر کی قیمت خرید 11190روپے سے بڑھ کر 112 روپے اور قیمت فروخت 11230 روپے پر مستحکم رہیجمعہ کوروپے کے مقابلے میں یورو کی قدر میں 30 پیسے کااضافہ جب کہ برطانوی پانڈ کی قدر میں استحکام رہا جس کے نتیجے میں بالتریب یورو کی قیمت خرید 13630روپے سے بڑھ کر 13660روپے اور قیمت فروخت 13830روپے سے بڑھ کر 13860روپے جب کہ برطانوی پائونڈ کی قیمت خرید 15450روپے اور قیمت فروخت 15650روپے پرمستحکم رہیاعدادوشمار کے مطابق سعودی ریالیواے ای درہم اورچینی یوان کی قیمتوں میں استحکام رہا |
پاکستان اور ایران کا15 روزہ مسافر ٹرین سروس بحال کرنے کا فیصلہ | لاہور پاکستان اور ایران کے ریلوے حکام نے دونوں ممالک کے درمیان 15 روزہ مسافر ٹرین سروس بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہےتفصیلات کے مطابق یہ ٹرین مشہد یا قم سے چلے گی اور محرم سے قبل اس کا اغاز ہوجائے گا امن امان کی صورت حال بہتر ہونے پر پندرہ روزہ مسافر ٹرین کی بحالی کا فیصلہ وزارت ریلوے میں پاکستانی اور ایرانی ریلوے ماہرین کے مشترکہ اجلاس میں ہواایرانی وفد کی قیادت ڈائریکٹر جنرل زاہدان ریلوے ماجد ارجونی نے کی اجلاس میں تاجروں کے مطالبے پر کوئٹہ اور زاہدان کے درمیان 15 مال گاڑیاں چلانے کا فیصلہ بھی کیا گیاٹرینیں چلانے کی تاریخوں کے حوالے سے ایرانی حکام بعد میں اگاہ کریں گے اجلاس میں شرکاء کو بتایا گیا کہ امن امان کی صورتحال بہتر ہونے کے باعث پاکستان ریلوے ڈویژن اب اس پوزیشن میں ہے کہ ملک کے کسی بھی حصے میں مال بھجوایا جا سکتا ہےاجلاس میں سپنز اور تفتان ایم ایل تھری سیکشن کی اپ گریڈیشن بھی زیر بحث ائیایم ایل تھری کی موجودہ فزیبلٹی اسٹڈی کے لئے درخواست برائے تجویز جاری ہوچکی ہے جو 2018 ءمیں مکمل ہوگیاپ گریڈیشن میں ٹریکس کے ڈھانچے کی تبدیلی 183 ڈپس کی پلوں میں تبدیلی پرانے پلوں کی تعمیر اور مکمل سگنل شامل ہیں عام طور پر ایران سے ایل پی جی براستہ سڑک برامد کی جاتی ہے پاکستان ریلوے نے ایران سے ایل پی جی کے خصوصی کنٹینرز منگوانے کی تجویز بھی پیش کی ہےپاکستان نے ایران کو مال برداری پر خصوصی مراعات دینے کی پیشکش کی ہے تاکہ ریلوے کے ذریعے تجارت کو فروغ ملےپاکستان ریلوے حکام کے مطابق دونوں ملکوں کے مابین ہونے والا 1959 کے معاہدے کی تجدید بھی زیر بحث ائی |
رواں مالی سال کے ماہ میں مجموعی بیرونی سرمایہ کاری میں 71 فیصد اضافہ | کراچی رواں مالی سال کے ماہ کے دوران مجموعی بیرونی سرمایہ کاری میں 71 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیااسٹیٹ بینک کے مطابق ماہ کے دوران ملک میں مجموعی سرمایہ کاری کا حجم 71فیصد اضافے سے ارب 70 کروڑ ڈالر تک تک پہنچ گیا جب کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران ارب 16 کروڑ ڈالر کی مجموعی سرمایہ کاری ہوئی تھیدوسری جانب مالی سال 182017 کے ماہ میں ہی ملک میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری فیصد کمی بعد ایک ارب 38 کروڑ رہی جب کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران ایک ارب 42 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی تھیمعاشی تجزیہ کاروں کے مطابق بیرونی سرمایہ کاری میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ حکومت کی جانب سے ڈھائی ارب ڈالر کے بانڈز کا اجرا ہے |
بٹ کوائن کرنسی کی مالیت میں 50 فیصد سے زائد کمی | پاکستان سمیت دنیا بھر میں تیزی سے مقبول ہوتی ڈجیٹل کرنسی بٹ کوائن کے شیئرز کی مالیت میں 50 فیصد کمی دیکھنے میں ئی ہے اور گزشتہ ماہ ہی اپنی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچنے والی ڈجیٹل کرنسی کی مالیت 10 ہزار ڈالرز سے بھی نیچے گئی ہےغیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بٹ کوائن کے شیئر کی مالیت 980756 ڈالرز پر ریکارڈ کی گئی جو یکم دسمبر کے بعد ڈجیٹل کرنسی میں تقریبا 50 فیصد کمی ہےبلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق بٹ کوائن کرنسی کے شیئر کی مالیت گزشتہ برس 18 دسمبر کو اپنی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ریکارڈ کی گئی تھی کی سب سے زیادہ کامیاب ڈیجیٹل کرنسی یعنی بٹ کوائن 4000 برطانوی پانڈ سے زیادہ کا ہےاسٹاک مارکیٹ کے ایک سینئر تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس ہی اس بات کے واضح امکانات تھے کہ بٹ کوائن کرنسی کی قیمت میں گراوٹ ئے گی جو ان لوگوں کے لیے بہت ہی بری خبر ہو گی جو یہ سوچ رہے تھے کہ اس طریقے سے وہ بہت سانی سے پیسہ بنا سکتے ہیں بٹ کوائن کی مالیت گزشتہ برس دسمبر کے خری ہفتے میں 20 ہزار ڈالر تک پہنچی تھی اور اس حوالے سے خدشات سے قبل 2017 میں اس کی قیمت میں 25 گنا اضافہ دیکھنے میں یا تھاایک اور معاشی تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ بڑی کرپٹو کرنسیز کی مالیت میں نے والی گراوٹ کو جنوبی کوریا کی جانب سے اس پر پابندی سے جوڑا جا سکتا ہے |
13 سال بعد استعمال شدہ گاڑیوں کی غیر رسمی کمرشل درامد ختم | اسلام اباد حکومت نے استعمال شدہ کاروں کی درامد کیلئے قوانین کو حتمی شکل دے دی جس کے تحت ملک میں 13 سال بعد استعمال شدہ گاڑیوں کی غیر رسمی کمرشل درامد ختم کردی گئی ہےانڈسٹری ذرائع کے مطابق حکومت نے نئی پالیسی میں بیرون ملک مقیم پاکستانی کے ذاتی اکاونٹ سےر قم منتقلی کے ثبوت کو لازمی قرار دے دی ہےموٹر ڈیلرز کے مطابق اس عمل سے 13 سال بعد استعمال شدہ گاڑیوں کی درامد بند ہو جائے گی جبکہ پہلے ہی جنوری میں اب تک کوئی گاڑی درامد نہیں کی گئی ہےموٹر ڈیلرز ایسو سی ایشن کے چیرمین ایچ ایم شہزاد کے مطابق پابندی کے فورا بعد مقامی گاڑیوں کو اسمبل کرنے والوں نے قیمتوں میں 60 ہزار روپے تک اضافہ کردیا ہےانہوں نے دعوی کیا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کیلئے یہ پالیسی قابل عمل نہ ہو گی |
پاکستان میں بننے والی گاڑیوں کی قیمت میں لاکھ تک اضافہ | اسلام اباد ملک میں بننے والی گاڑیوں کی قیمت میں ایک سال کے دوران 39 ہزار روپے سے لاکھ روپے تک اضافہ کر دیا گیاڈیلرز کے مطابق جنوری تا دسمبر 2017 کے دوران ایکس ایل ئی کی قیمت ایک لاکھ 55 ہزار روپے اضافے سے 18 لاکھ 19 ہزار روپے کر دی گئیڈیلر نے بتایا کہ ہنڈا اکارڈ کی قیمت لاکھ روپے اضافے سے کروڑ 12 لاکھ 67 ہزار روپے کر دی گئیمہران سی ایکس کی قیمت 39 ہزار اضافے سے لاکھ 42 ہزار روپے ہو گئیپرانی کاروں کے امپورٹرز کے مطابق قیمتوں میں اضافہ سراسر منافع خوری جبکہ کار مینوفیکچرز کے مطابق روپے کی قدر میں کمی کے سبب قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے |
جرمنی کا اپنے کرنسی ریزرو میں چینی یوان کو شامل کرنے کا فیصلہ | بیجنگ جرمنی نے اپنے کرنسی ریزرو میں چینی یوان کو شامل کرنے کا فیصلہ کر لیاجرمنی کے سنٹرل بونڈس بینک نے اپنے اعلان میں کہا ہے کہ کرنسی کے ملکی ذخیرہ میں چین کی کرنسی یوان رینبیکو اس کا بڑھتا ہوا استعمال دیکھتے ہوئے شامل کیا جا رہا ہےبینک نے کہا کہ ان کے بورڈ نے گزشتہ سال جولائی میں رینبی پر سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا تھا جس کی وجہ اس کی عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی اہمیت ہےبینک نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کب سے اور کتنی تعداد میں چینی کرنسی کو خریدے یا اپنے ذخائر میں شامل کرے گاانہوں نے کہا کہ رینبی کو اپنانے کا فیصلہ طویل المعیاد متنوع مالیاتی حکمت عملی کے تحت کیا گیا ہے جو دنیا کے مالیاتی نظام میں چین کی کرنسی کے بڑھتے ہوئے کردار کا عکاس ہےبونڈس بینک کے بورڈ کے رکن جواکم ورملنگ نے کہا کہ ہم کرنسی ریزرو کے فائدوں اور نقصانات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کا جائزہ معمول پر لیتے رہتے ہیں اور بینک نے امریکی ڈالر اورجاپانی ین کے علاوہ اسٹریلین ڈالر پر بھی 2013 سے سرمایہ کاری شروع کر دی تھییورپین سنٹرل بینک نے گذشتہ سال جون میں 500 ملین یورو مالیت کے ڈالر ریزرو کو یوان میں تبدیل کر دیا تھا 2016ء میں جرمنی چین کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار رہا ہے جرمنی چین سے درامدات کرنے والا یورپ کا نمبر ایک اور برامدات میں چوتھے نمبر پر ہے |
سی پیک سے طاقت کا توازن مغرب سے مشرق کی طرف منتقل ہو جائیگا سرتاج عزیز | ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کمیشن سے طاقت کا توازن مغرب سے مشرق کی طرف منتقل ہو جائے گاپاکستان میں تعینات چین کے سفیر یاوجنگ نے ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن سرتاج عزیز سے ملاقات کی جس میں باہمی تعلقات اور تجارتی امور پر تبادلہ خیال کیا گیااس موقع پر سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ چینی صدر شی جنگ پنگ اور سابق وزیر اعظم نواز شریف سی پیک سےپاک چین تعلقات نئی بلندیوں پر لے گئے ہیں اور چین کی اقتصادی کامیابی خطے کے ممالک کے لیے رول ماڈل ہےانہوں نے کہا کہ سی پیک ٹیک اف کرنے کے مرحلے پر پہنچ چکا ہے جس سے طاقت کا توازن مغرب سے مشرق کی طرف منتقل ہو جائے گا اور ایشیا ترقی کا انجن بنے گاڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن کا کہنا تھا کہ سی پیک پر تمام سیاسی جماعتیں اور عوام متحد ہیںانہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت ہماری توجہ صنعتی پارکس کی تعمیر ہے جب کہ چین پاکستان سے سبزیاں پھل اور گوشت کی درمدات کو فروغ دے سکتا ہےچین کے سفیر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس اضافی شوگر موجود ہے اور پاکستان سے شوگر برمد کے کافی امکانات موجود ہیں |
پاکستان مشرقی وسطی اور افریقہ کی تیزی سے ترقی کرتی مارکیٹوں میں شامل | کراچی عالمی پرفارمنس مینجمنٹ کمپنی نیلسن ہولڈنگز پی ایل سی نے گلوبل سروے کے نتائج جاری کرتے ہوئے کیا ہے کہ پاکستان تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور اور اسے مشرق وسطی اور افریقہ کے خطے میں تیزی سے ترقی کرتی مارکیٹوں میں سے ایک قرار دیا گیا ہےصارفین کے اعتماد اور خرچ کے ارادے پر نیلسن کے گلوبل سروے کے نتائج اس بات کی نشان دہی کرتے ہیں کہ پاکستان کے صارفین کا اعتماد 2017 کی تیسری سہ ماہی میں پوائنٹس بڑھ کراب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہےگزشتہ سہ ماہی کے انڈیکس میں 102 سے بڑھ کر 111 ہو گیا ہےکمپنی اعلامیے کے مطابق سروے کے اعدادو شمار نے ملازمت کے حوالے سے مثبت خیالات کو نمایاں کیا جو دوسری سہ ماہی میں 47 فیصد سے بڑھ کر تیسری سہ ماہی میں 57 فیصد تک ہو گیا ہے اپنی ذاتی مالیاتی حالت کے حوالے سے پر امید جواب دینے والے افراد کی تعداد دوسری سہ ماہی سے فیصد پوائنٹس بڑھ کر 66 فیصد ہو چکی ہے نتیجتا فوری خرچ کے ارادے 2017 کی دوسری سہ ماہی کے 46 فیصد کے مقابلے میں بڑھ کر 49 فیصد تک پہنچ گئے ہیںنیلسن پاکستان کی مینجنگ ڈائریکٹر قر العین ابراہیم نے کہا کہ پاکستانی صارفین کے اعتماد کے اسکور میں نو پوائنٹس کا اضافہ ملک کے لیے بہتر نقطہ نظر کی نشان دہی کرتا ہےانہوں نے کہا کہ یہ نیلسن کے اس سروے کے اجرا سے اب تک کا سب سے بلند ترین نمبر ہے ہم اس اسکور کو بہت سی مختلف وجوہات سے منسوب کر سکتے ہیں مثلا ہمارے زرعی شعبے کی ترقی منضبط افراط زر مضبوط تر پاور سپلائی اور سب سے بڑھ کر ہماری مارکیٹ میں نوکریوں میں اضافہ ہواقر العین کا کہنا تھا کہ بڑے پیمانے پر اشیا کی تیاری خصوصا اٹو موٹو صنعت میں بھی اضافہ ہوا پاکستان تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور اور اسے مشرق وسطی اور افریقہ کے خطے میں تیزی سے ترقی کرتی مارکیٹوں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے تاہم نوکریوں کے تحفظ کے معاملے میں ایک فیصد پوائنٹ کی کمی واقع ہوئی جو ائندہ ماہ کے عرصے میں سب سے بڑا لمحہ فکریہ ہو گا اور یہ 21 فیصد پاکستانی صارفین کیلئے سب سے بڑا مسئلہ ہے |
پی ائی اے کی نجکاری کو 15 اپریل تک حتمی شکل دینے کیلئے پر عزم ہیں دانیال عزیز | اسلام اباد وفاقی وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز پی ائی اے کے کور بزنس کی نجکاری کے عمل کو 15 اپریل تک حتمی شکل دینے کیلئے پرعزم ہےانہوں نے کہا کہ نجکاری کے اس عمل سے قومی معیشت مضبوط ہو گی ہم پی ائی اے کو درست سمت میں گامزن کرکے اس کی عظمت رفتہ بحال کرنے کیلئے کوشاں ہیںاسلام اباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ائی اے کی بیلنس شیٹ کو منفی سے مثبت میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں نجکاری کے عمل میں قانون پر عمل درامد اور شفافیت کو یقینی بنائیں گے جس سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے راغب کرنے میں مدد ملے گیپی ئی اے فروخت کرنےکا منصوبہ اگلے ہفتےکابینہ کمیٹی میں پیش کیےجانےکا امکان ہے دانیال عزیزانہوں نے کہا کہ دن رات محنت کرکے نجکاری کے عمل کو درست سمت میں گامزن کر دیا ہے پی ائی اے کی نجکاری پر مشترکہ مفادات کونسل کابینہ سمیت دیگر فورمز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا پی ائی اے کی نجکاری کے عمل پر غور خوض سابق حکومتوں کی بھی ذمہ داری رہی ہےانہوں نے کہا کہ پی ائی اے کی نجکاری کا انتخابات سے کوئی تعلق نہیں جیسے مخالفین کہتے ہیں اور نہ ہی یہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ ہے یہ قانونی ضرورت ہے جس پر عمل کیا جا رہا ہےدانیال عزیز نے کہا کہ اس حوالہ سے تمام سیاسی جماعتوں نے اتفاق رائے سے 15 اپریل 2017ء کو ایک قانون منظور کیا جس کے تحت پی ائی اے کی نجکاری کا عمل قانونی تقاضا ہےدانیال عزیز نے وضاحت کی کہ حکومت پی ائی اے کی انتظامیہ اور فلائٹ اپریشن سے متعلق صرف کوربزنس کو فروخت کرے گی تاہم دیگر املاک اور اثاثہ جات حکومت کے پاس رہیں گےانہوں نے بتایا کہ حکومت ایک اور کمپنی قائم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جو پی ائی اے کے تمام فکسڈ اثاثہ جات کا نظام چلائے گیانہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ائی اے کی نجکاری سے ملکی معیشت کو فروغ ملے گا یہ کوئی نئی چیز نہیں ہے بلکہ دنیا بھر میں نجکاری کی جاتی ہے اتحاد اور ایمریٹس ایئرویز کی نجکاری اس کی بہترین مثالیں ہیںدانیال عزیزی کے مطابق جن ممالک نے اپنے اداروں کی تیزی سے نجکاری کی ہے وہاں کی معیشت نے ترقی کی ہے دنیا کے کئی ممالک میں نجی شعبے ایئرلائنز چلا رہے ہیں ایئر لائنز نجی شعبے کے حوالے کرنے سے مقابلے کی فضاء پیدا ہوتی ہےانہوں نے کہا کہ دنیا کی کئی ایئرلائنز پی ائی اے کی امد کے بعد ائیں اور کامیاب ہوچکی ہیں ہم پی ائی اے کا قومی تشخص بھی برقرار رکھنا چاہتے ہیںوفاقی وزیر نے کہا کہ پی ائی اے کو بعض چیلنجز درپیش ہیں جس کے باعث اس کو نجکاری کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے پی ائی اے کی نجکاری کو منفی انداز میں پیش کیا جا رہا ہے حالانکہ اس کو سمجھنے کی ضرورت ہے کیونکہ پی سی ارڈیننس کے تحت ہم اس کی نجکاری کرنے کے پابند ہیںانہوں نے کہا کہ ہم پی ائی اے کے ملازمین کے حقوق کا تحفظ کریں گے میں نجکاری کمیشن کا پہلا چیئرمین ہوں جس نے پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو ماہ کی تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنائی ہے اسٹیل ملز سے اگر مقامی طور پر اسٹیل پیدا ہو رہی ہوتی تو وہ ہمیں درمد نہ کرنا پڑ رہی ہوتیانہوں نے کہا کہ اسٹیل ایئرپورٹس بندر گاہوں ہائی ویزپلوں انڈر پاسز اور عمارتوں میں استعمال ہوتا ہے اور جب بڑے پیمانے پر ہم اسٹیل درامد کرتے ہیں تو اس سے درامدی بل میں اضافہ ہوتا ہےدانیال عزیز نے کہا کہ فارن ایکسچینج پر دبائو میں یہ تمام چیزیں منسلک ہیں 25 سے 30 برس سے اوسطا سالانہ خسارہ 60 ارب روپے بنتا ہے اس میں بیشتر حصہ پی ائی اے کا ہے پی ائی اے کی نجکاری سے اس خسارہ میں کمی ائے گی خسارہ کی یہ رقم ترقیاتی کاموں اور غربت کے خاتمہ پر خرچ کی جا سکتی ہےپی ئی اے ریزرویشن سسٹم میں 31 اکتوبر کے بعد امریکا کے لیے بکنگ نہیں کی جارہی ایئرلائن حکامانہوں نے کہا کہ ہم پی ائی اے کی عظمت رفتہ کو بحال کرنا چاہتے ہیں ہم اسے ایسا ادارہ بنانا چاہتے ہیں جس پر ملک قوم کو فخر ہو پی ائی اے کے اثاثے فروخت نہیں کئے جا رہے بلکہ اثاثے بچانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیںایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ائی اے کے 51 فیصد شیئرز اور مینجمنٹ حکومت کے پاس رہنے کا قانون ہے تاہم اگر اچھی پیشکش ہوئی تو اس قانون پر نظرثانی بھی کر سکتے ہیںخیال رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ وہ کسی صورت پی ئی اے کی نجکاری نہیں ہونے دے گی جبکہ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت اپنے من پسند لوگوں کو پی ئی اے فروخت کرنے کی کوشش کررہی ہے |
تجارتی پالیسی 232018 کی تیاری کیلئے اسٹیک ہولڈرز سے تجاویز طلب | اسلام اباد وفاقی حکومت نے ائندہ پانچ سالہ تجارتی پالیسی 232018 کی تیاری شروع کردی ہےوزارت تجارت نے ائندہ پانچ سالہ تجارتی پالیسی کی تیاری کے لیے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے تجاویز طلب کیں اور اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے متعد تجاویز وصول ہوئی ہیںان تجاویز کی روشنی میں ائندہ سالہ تجارتی پالیسی کے اسٹریٹجک فریم ورک میں کاروباری برادری کو مراعات اور تجارت میں اضافے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے جن میں سپلائی چین ڈویلپمنٹ اور مارکیٹ تک رسائی کے لیے اقدامات تجارت کے فروغ کے لیے تجارتی سہولیات شامل ہیںاس کے ساتھ ائندہ سالہ تجارتی پالیسی میں کاروباری برادری کو مراعات کی فراہمی اور کاروبار کو اسان بنانے کے لیے قواعد ضوابط کو سادہ بنایا جائیگا اور کاروباری لاگت کو کم کرنے کے لیے کاروباری برادری سے درامدی اور برامدی اشیاءپر غیر ضروری بوجھ کم کیا جائیگاتجارتی پالیسی میں صحت ماحول میں بہتری اور سیکورٹی خدشات میں کمی لانے کو یقینی بنایا جائیگا |
حکومت کا انتخابات سے قبل پی ئی اے کو فروخت کرنے کا منصوبہ | اسلام اباد وفاقی حکومت نے عام انتخابات سے قبل پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن پی ائی اے کو فروخت کرنے کا منصوبہ بنالیاوزیر برائے نجکاری دانیال عزیز نے غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پی ئی اے کو فروخت کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے جسے کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گاپی ئی اے ریزرویشن سسٹم میں 31 اکتوبر کے بعد امریکا کے لیے بکنگ نہیں کی جارہی ایئرلائن حکامدانیال عزیز نے کہا کہ پی ئی اے فروخت کرنےکا منصوبہ اگلے ہفتےکابینہ کمیٹی میں پیش کیےجانےکا امکان ہے جبکہ عام انتخابات سے پہلے پی ئی اے کی فروخت کی کوشش کریں گےان کا کہنا تھا کہ منصوبے کے تحت ایئرلائن کو پی ائی اے کے دیگر شعبوں بشمول ہوٹلز کیٹرنگ اور مینٹینینس سے الگ کرنے پر توجہ دی جائے گیبعدازاں مرکزی ایئرلائن کو فروخت کردیا جائے گاطارق ابوالحسنسول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایک مرتبہ پھر پی ائی اے کے تمام 6اے ٹی ار دانیال عزیز کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز کو خریدنے میں بھی دلچسپی ظاہر کی جارہی ہےایک سوال پر کہ اگر کوئی خریدار گیا تو کب تک پی ئی اے اس کے حوالے کر سکیں گےاس پر دانیال عزیز نے جواب دیا کہ کل صبح اگر کے پاس پیسا ہے تو ئیں اور خرید لیںایک انگریزی اخبار کی رپورٹ میں نام لیے بغیر ایک افیشل کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ماضی میں امارات اور اتحاد ایئرلائن پی ئی اے کو خریدنے میں دلچسپی ظاہر کرچکے ہیں تاہم 2016 میں حکومت نجکاری سے پیچھے ہٹ گئی |
2017 میں تجارتی خسارہ بڑھتا رہا حکومت سیاست میں الجھی رہی | گذشتہ سال بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے کا خوب چرچا رہا عموما معاشی امور مہنگائی یا روپے کی قدر میں کمی تک عوام اور سیاست دانوں کی توجہ کا مرکز نہیں بن پاتے لیکن 11 اکتوبر کو بڑھتے ہوئے تجارتی کرنٹ اکاونٹ خسارے پر رمی چیف کے تبصرے نے معاملے کو مزید نمایاں کردیاحکومت کو سپاہ سالار افواج پاکستان سے پہلے ہی صورتحال کی سنگینی کا اندازہ ہونا چاہیے تھا اعداد شمار کا جائزہ لیں تو واقعی پاکستان کیلیے ادائیگیوں کے توازن کی صورتحال انتہائی تشویشناک سمت مضن بڑھ رہی ہے ملکی ایکسپورٹ جمود کا شکار جبکہ امپورٹ تیز تر اضافے سے بڑھ رہی ہے صرف جولائی تا نومبر 2017 میں تجارتی خسارہ 29 فیصد اضافے کے بعد پہلی مرتبہ 15 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے صرف نومبر کے دوران تجارتی خسارہ تین ارب ڈالر کے قریب پہنچ گیا ہے اس دوران ملک کی ایکسپورٹ کے مقابلے امپورٹس دگنی رہیں جولائی تا نومبر ملک کی ایکسپورٹ تقریبا 10 فیصد جبکہ امپورٹ 21 فیصد سے زائد سے بڑھی ہے رمی چیف کے بیان کے چند دنوں بعد حکومت نے امپورٹ کی حوصلہ شکنی کیلئے کچھ احکامات جاری کیے جس کے اثرات کا اندازہ لگایا جانا باقی ہے تجزیہ کاروں کے مطابق اگر ڈیوٹیز میں اضافے سمیت مختلف اقدامات پہلے لیے جاتے تو حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ ہوتا کاروباری رہنماوں کے مطابق سیاسی کشیدگی اور پاناما کیس نے حکومت اور بیوروکریسی کی معیشت اور امور حکومت پر توجہ چھین لی ہے ایک دوسری بات یہ کہ بھاری قرضوں کی ادائیگی کے تناظر میں ایکسپورٹ کا بڑھنا بہت ضروری ہے لیکن اس کے لیے وزارت تجارت اور ٹی ڈیپ جیسے اداروں کو سوتے سے بیدار کرنا ہو گا ایکسپورٹ ایوارڈز پیسے دے کر نہیں بلکہ اصل میں کارکردگی والے ایکسپورٹرز کو دینا ہوگااس کے علاوہ برانڈنگ کے ذریعے سے ایکسپورٹ بڑھانے پر خصوصی توجہ دینا ہوگی کیوں کہ عالمی منڈی میں نان برانڈڈ اشیاء کی قیمت ہمیشہ بہت کم ملتی ہے حکومتیں ماضی میں ہمیشہ ایکسپورٹرز کو مراعاتی پیکیجز میں تمام ایکسپورٹرز میں برانڈز پر پیسہ خرچ کرنے والوں اور نان برانڈڈ ایکسپورٹرز کو یکسانیت کو ٹریٹ کرتی ئی ہے سیانے کہتے ہیں کہ برمدات میں اضافے کیلئے برانڈز پر پیسہ اور محنت لگانے والے اچھے ایکسپورٹرز کو عام ایکسپورٹرز اے زیادہ مراعات بھی اہم ترین ہیں امپورٹس میں کمی کیلیے بھی بہت سخت فیصلے کرنے ہوں گے امپورٹرز مافیاں سے سختی سے نمٹنا ملکی مینوفیکچررز کی حوصلہ افزائی اور زادانہ تجارتی معاہدوں پر نظر ثانی کرنا ضروری ہوگی خر میں یہ کہ سیاست کے ساتھ ساتھ معیشت پر بھرپور توجہ دینا پاکستان کی سلامتی کا مسئلہ ہے حکمرانوں کو یہ زہن نشین کرنا ہوگا |
وفاقی حکومت کی نئی ٹو پالیسی پر عمل درمد کا غاز | اسلام اباد وفاقی کابینہ کی جانب سے منظور کی جانے والی نئی اٹو پالیسی پر عملدرامد کا اغاز کردیا گیاوفاقی کابینہ نے نئی اٹو پالیسی کی منظوری دی تھی جسے سرمایہ کاروں کی جانب سے سراہا جارہا ہےذرائع کا کہنا ہےکہ نئی پالیسی سے ٹو سیکٹر میں پلانٹس کی بحالی اور مزید سرمایہ کاری کے مواقع میں اضافہ ہوگا جب کہ ٹوانڈسٹری کے سرمایہ کاروں کو نئی پالیسی سے فائدہ اور معیشت کو سہارا ملےگا |
حکومت 300 ارب سے پاور سیکٹر میں بہتری لاسکتی ہے | اسلام اباد ماہرین کاکہنا ہے کہ حکومت ڈیفالٹرز سے 300 ارب روپے کا تیار پھل حاصل کرکے پاور سیکٹر میں بہتری لاسکتی ہےتفصیلات کے مطابق پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی پیپکو کے سرکاری اعداد شمار کے مطابق بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی غفلت سے پاور سیکٹر میں وصولیاں 78839 ارب تک پہنچ گئی ہیں ان وصولیوں میں خیبر پختون خوا کے ستمبر 2008 سے 15ستمبر 2010 کے 186 ارب روپے بھی شامل ہیںاس سے متعلق پشاور ہائیکورٹ میں ایک درخواست بھی دی گئی تھی جس میں کہا گیا کہ مذکورہ رقم صارفین پر نہ ڈالی جائےدی نیوز کو حاصل اعداد شمار میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر پیپکو کے بڑے ڈیفالٹر ہیں جن کے ذمے 58901 ارب روپے واجب الادا ہیں ان میں ازاد جموں کشمیر نے 8887 ارب روپےچاروں صوبوں اور ان کے متعلقہ ڈیپارٹمنٹنس نے 3795 ارب روپے کے الیکٹرک نے 6418 ارب روپے جب کہ وفاقی حکومت اور اس کے متعلقہ شعبوں نے 830 ارب ادا کرنے ہیںپرائیویٹ سیکٹر ان میں سب سے اوپر ہے فاٹا ڈومیسٹک کنزیومر کے ذمے پیپکو کے 2434 ارب روپے واجب الادا ہیں اور بلوچستان میں زرعی ٹیوب ویلز کے ذمے 206 ارب روپے ہوگئے ہیںوفاقی حکومت کی طرف دیکھا جائے تو پیپکو کے واجبات 830 ارب روپے ہیں جس میں دفاعمسلح افواجکا 193 ارب روپے پانی بجلی کا 19 ارب روپے وفاقی حکومت کے ماتحت باڈیز کا 213 ارب روپے لوکل باڈیز کے 083 ارب اور وفاقی حکومت کے شعبوں کے 151 ارب روپے ہیںدستیاب ڈیٹا میں یہ بات سامنے ائی ہے کہ خیبر پختونخوا صوبائی حکومت میں بڑے ڈیفالٹر کے طور پر سامنے ایا ہے جو کہ پیپکو کا 20 ارب کا مقروض ہےبلوچستان حکومت 913 ارب روپےسندھ حکومت 511 ارب روپے اور پنجاب حکومت کو 369 ارب روپے ادا کرنے ہیں |
مالی سال 182017 میں پاکستانی معیشت 55 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی ورلڈ بینک | کراچی ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ مالی سال 182017 میں پاکستانی معیشت 55 فیصد کی شرح سے ترقی کرےگی اور نے والے سالوں میں یہ شرح59 فیصد ہوجائے گیورلڈ بینک کی جانب سے جاری کی گئی عالمی معیشت پر رپورٹ میں بتایا گیا کہ مالی سال کے ابتدائی مہینوں میں معاشی سرگرمیاں بڑھی ہیںرپورٹ کے مطابق سرمایہ کاری اور قرض اخراجات بڑھانے میں مدد دے رہے ہیںرپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں کنسٹرکشن اور خدمت کے شعبے سرگرم رہےمزید کہا گیا کہ مون سون کا مزاج معمول پر نے سے زرعی شعبہ بحال ہوا ہےورلڈ بینک رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کا مالی خسارہ معیشت کے لیے بڑا خدشہ ہے جس کا سبب کمزور برمدات اور بڑھتی ہوئی درمدات ہے |
پاکستان نے چینی کرنسی میں بانڈز متعارف کرانے کی تجویز مسترد کر دی | اسلام اباد پاکستان زیادہ لاگت کے باعث ڈالر کے بجائے چینی کرنسی میں بانڈز متعارف کرانے پر امادہ نہیں ہے تاہم دونوں ممالک کے درمیان تجارت موجودہ سمجھوتے کے تحت چینی کرنسی یوان میں ہو سکتی ہےمستقبل قریب میں چینی کرنسی میں بانڈز متعارف کرانے کی تجویز چینی بینکوں نے دی تھی جسے پاکستان نے مسترد کر دیا جس کی تصدیق اعلی سرکاری ذرائع نے کی ہےاقتصادی ماہرین کی جانب سے تجزیہ کے مطابق چینی کرنسی یوان اور امریکی ڈالر میں شرح سود کا فرق4 سے5فیصد ہے جو پاکستان کے لئے بڑا مہنگا پڑ جائے گا حکومت کو باقاعدہ طور پر اگاہ کر دیا گیا ہے فوری بنیادوں پر یوان میں بانڈز کے اجراء کی ضرورت نہیں ہےپاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے ادائیگیاں دو سال بعد ہی زور پکڑیں گی لہذا چینی کرنسی میں بانڈز کے اجراء کی فوری ضرورت نہیں ہے ایک اور اعلی ذریعہ کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے اخر تک ضرورت پڑنے پر پاکستان یورو بانڈ کے اجراء پر غور کرسکتا ہے لیکن اس حوالے سے ابھی تک کوئی حتمی شکل نہیں دی گئی ہے البتہ چینی کرنسی میں دوطرفہ تجارت کی حوصلہ افزائی کی جا سکتی ہے لیکن امریکی ڈالر کے متبادل کسی بھی کرنسی کی تجویز زیرغور نہیں ہےاس نمائندے کے استفسار پر اسٹیٹ بینک اف پاکستان کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق پاکستان اور چین کے نجی شعبے میں چینی کرنسی کو باہمی تجارت کو بروئے کار لانے میں ازاد ہیںموجودہ زرمبادلہ قواعد ضوابط کے تحت چینی کرنسی یوان کی پاکستان میں غیرملکی کرنسی کی حیثیت سے منتقلی کی اجازت دے دی گئی ہےواضح رہے کہ پیپلز بینک اف چائنا کے ساتھ کرنسی تبادلے کا سمجھوتہ سی ایس اے کے بعد اسٹیٹ بینک نے باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے پاکستان میں چینی کرنسی کو بروئے کار لانے کے حوالے سے متعدد اقدامات کئے ہیںاسٹیٹ بینک نے چینی کرنسی میں ڈپازٹس اور تجارتی قرضے جاری کرنے کی بینکوں کو اجازت دے دی ہے |
ایک لاکھ روپے تک ماہانہ مدن پر انکم ٹیکس نہ لیا جائے نوازشریف کی مشیر خزانہ کو ہدایت | لاہور سابق وزیراعظم نوازشریف نے مشیر خزانہ کو ایک لاکھ روپے ماہانہ امدن پر کوئی انکم ٹیکس نہ لینے کی ہدایت کردیسابق وزیراعظم نوازشریف سے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے رائے ونڈ میں ملاقات کی جس میں سابق وزیراعظم نے مشیر خزانہ کو چند اہم ہدایات دیںنوازشریف نے مشیر خزانہ کو ہدایت دی کہ انفرادی انکم ٹیکس میں فوری کمی لائی جائے اور اس کی شرح 15 فیصد سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے جب کہ ایک لاکھ روپے تک ماہانہ مدن پر کوئی انکم ٹیکس نہ لیا جائےسابق وزیرعظم نے مزید ہدایت دی کہ 15 فروری 2018 تک ایکسپورٹرز کے سیلز ٹیکس سو فیصد ری فنڈ کیے جائیںانہوں نے کہا کہ گیس کے نرخوں اور جی ئی ڈی سی سے صنعتکار بہت پریشان ہیں ان میں فوری کمی لائے تاکہ پاکستانی صنعت کار جنوبی ایشیا کے صنعتکاروں سے مقابلہ کرسکے |
نئے سال کا پہلا کاروباری ہفتہ اسٹاک ایکسچینج میں ہزار پوائنٹس کا اضافہ | کراچی نئے سال کے پہلے کاروباری ہفتے میں 100 انڈیکس میں ہزار پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور انڈیکس ساڑھے 42 ہزار پوائنٹس سے گزر گیاپاکستانی شیئرز بازار میں نئے سال کے پہلے کاروبار ہفتے میں خریداری کارجحان رہا کاروبارہفتے کا اختتام 100 انڈیکس نے 2052 پوائنٹس اضافے سے 42 ہزار 584 پر کیاہفتے کے اختتام پر مارکیٹ کیپٹلائزیشن ہزار 887 ہوگئی اور سرمایہ کاروں نے ہفتے کے دوران ایک ارب کروڑ شیئرز کے سودے کیےکاروبار کیے گئے شیئرز کی مالیت 42 ارب 45 کروڑ روپے رہی خریداری کے سبب مارکیٹ میں کاروبار کے لیے لسٹڈ شیئرز کی مالیت 316 ارب روپے بڑھ گئی |
پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی | کراچی پاکستان کے مجموعی زر مبادلہ کے ذخائر میں مزید کمی واقع ہوئی ہے اور ذخائر 201543 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے ہیںاسٹیٹ بینک اف پاکستان کی جانب سے جاری اعداد شمار کے مطابق 29 دسمبر کو ختم ہونے والے ہفتے تک اسٹیٹ بینک کے پاس موجود زر مبادلہ کے ذخائر میں 019 فیصد کمی ریکارڈ کی گئیاسٹیٹ بینک کے پاس اس وقت 141067 ارب ڈالر موجود ہیں اور گزشتہ ہفتے کی نسبت ان میں کروڑ 60 لاکھ ڈالر کمی واقع ہوئی ہےاسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی کی وجہ بیرونی قرضوں کی ادائیگی ہےنجی بینکوں کے پاس موجود زر مبادلہ کے ذخائر 60476 ارب ڈالر کی سطح پر موجود ہیںخیال رہے کہ دسمبر میں پاکستان نے یورو اور سکوک بانڈز جاری کیے تھے جس سے پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر میں 25 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا تھا |
ملکی معیشت مستحکم ہےاور ئی ایم ایف میں جانے کا ارادہ نہیں وزیر مملکت خزانہ | اسلام اباد وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل نے کہا ہےکہ ملکی معیشت مستحکم ہے اور ائی ایم ایف میں جانے کا ارادہ نہیںکراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر مملکت رانا افضل نے کہا کہ امریکا افغانستان میں اپنی ناکامی کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال رہا ہے امریکی صدر کے بیان پر دنیا پاکستان کا ساتھ دے رہی ہےانہوں نے کہا کہ امریکا نے جہاں 1250 ارب ڈالر دہشت گردی کی خلاف جنگ پر خرچ کیے کچھ اور رقم باڈر سیکیورٹی پر بھی خرچ کرےوزیر مملکت کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ہمارا کوئی مفاد نہیں مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے دراندازی روکنے کے لیے سرحد پر باڑ لگانے پر کام ہورہا ہے لہذا اس پر مذاکرات سے امریکی اعتراضات دور کریں گےملکی معیشت پر بات کرتے ہوئے رانا افضل نےکہا کہ معیشت مستحکم ہے صنعتی شعبہ ترقی کررہا ہے ماہ میں برمدات 17 فیصد بڑھی ہیں غیر ضروری درمدات کم کرنے پر توجہ ہےانہوں نے کہاکہ قرضوں کی ادائیگی معمول کے مطابق ہے ئی ایم ایف پروگرام میں جانے کا ارادہ نہیں البتہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے تمام دروازے کھلے رکھے ہوئے ہیںملکی سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیر مملکت رانا افضل کا کہنا تھا کہ احتساب کا مطلب یہ نہیں کہ ملکی معیشت کو ٹھپ کردیںانہوں نے چیئرمین پی ٹی ائی کو بھی ہلکی پھلکی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے کھبی کسی اچھے کام کی تعریف نہیں کی |
اسٹیٹ بینک نے سرکاری نجی اداروں کو چینی کرنسی میں تجارت کی اجازت دیدی | کراچی اسٹیٹ بینک اف پاکستان نے سرکاری نجی اداروں کو چینی کرنسی یوان میں لین دین کی اجازت دے دی ہےبینک اعلامیہ کے مطابق سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کے ادارے پاکستانی اور چینی دونوں تجارتی اور سرمایہ کاری کی سرگرمیوں کے لیے چینی یوان کو منتخب کرنے کے لیے ازاد ہیں اعلامیے میں کہا گیا کہ زرمبادلہ کے موجودہ ضوابط کے تحت چینی کرنسی یوان پاکستان میں بیرونی کرنسی لین دین کو ڈی نومینیٹ کرنے کی منظور شدہ کرنسی ہے اسٹیٹ بینک پہلے ہی مطلوبہ ضوابطی فریم ورک نافذ کر چکا ہے جس کے تحت تجارت سرمایہ کاری لین دین میں چینی یوان کے استعمال میں سہولت دی گئی ہے جیسے ایل سیز کھولنا اور چینی یوان میں فنانسنگ کی سہولتوں سے استفادہ کرنا پاکستان میں ضوابط کے لحاظ سے چینی یوان کو دیگر بین الاقوامی کرنسیوں کے مساوی حیثیت حاصل ہے جیسے امریکی ڈالر یورو اور جاپانی ین وغیرہ یہاں یہ بیان کرنا ضروری ہو گا کہ پیپلز بینک اف چائنا سے کرنسی سواپ سمجھوتے سی ایس اے پر دستخط کے بعد اسٹیٹ بینک نے چین کے ساتھ دو طرفہ تجارت سرمایہ کاری میں چینی یوان کو فروغ دینے کے لیے متعدد اقدامات کیے تھے اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو چینی یوان میں ڈپازٹس قبول کرنے اور تجارتی قرضے دینے کی اجازت دی تھیکرنسی سواپ سمجھوتے کی رقوم سے قرض دینے کے لیے اسٹیٹ بینک نے بینکوں کے لیے قرضہ جاتی طریقہ کار وضع کیا ہے تا کہ وہ اسٹیٹ بینک سے چینی یوان میں فنانسنگ حاصل کر کے درامدکنندگان اور برامدکنندگان کو چینی یوان میں ڈی نومینیٹڈ تجارتی لین دین کے لیے قرضے جاری کر سکیں بینکوں کے لیے سیالیت کی اس سہولت کا طریقہ کار پہلے ہی اسٹیٹ بینک کے 2013ء کے سرکلر نمبر 09 میں صراحت سے بیان کیا جا چکا ہےانڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک اف چائنا لمیٹڈ ائی سی بی سی پاکستان کو پاکستان میں چینی یوان کے تصفیے اور کلیئرنگ کا مقامی سیٹ اپ بنانے کی اجازت دے دی گئی ہے جس کے سبب وہ پاکستان میں کام کرنے والے بینکوں کے ار ایم بی اکاونٹس کھول سکتا ہے تاکہ چینی یوان پر مبنی رقوم کا لین دین جیسے چین کو جانے والی چین سے انے والی ترسیلات زر کا تصفیہ انجام دے سکے |
نیپرا نے بجلی کے نرخ روپے 11 پیسے فی یونٹ کم کر دیے | نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نیپرا نے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے نرخ روپے 11 پیسے فی یونٹ کم کر دیے ہیںنیپرا نے نومبر کی فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں فی یونٹ بجلی روپے 11 پیسے سستی کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے قیمتوں میں کمی کا اعلان کے الیکٹرک کے علاوہ ملک بھر کی تقسیم کار کمپنیوں پر ہوگا نوٹیفکیشن جارینیپرا کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ نومبر میں فی یونٹ بجلی پر فیول لاگت روپے 19 پیسے رہینیپرا نے بجلی کی بجلی تقسیم کار کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ صارفین کو رواں ماہ کے بلوں میں ریلیف فراہم کریں تاہم ماہانہ 300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو ریلیف نہیں ملے گانیپرا نوٹیفکیشن کے مطابق زرعی صارفین اور لائف لائن صارفین کو بھی ریلیف نہیں ملے گا |
جولائی تا دسمبر2017 مہنگائی کی اوسط شرح 375 فیصد رہی | اسلام اباد ملک میں رواں مالی سال کےپہلے چھ ماہ جولائی تادسمبر مہنگائی کی اوسط شرح 375 فیصد رہی جب کہ گزشتہ سال دسمبر میں نان فوڈ ائیٹم میں55فیصد اضافہ ریکارڈکیا گیاپاکستان بیورو اف شماریات کے مطابق گزشتہ سال دسمبر کے مقابلےمیں دسمبر2017 میں مہنگائی کی شرح میں457 فیصد اضافہ ہوا ہے نومبر 2017کے مقابلے میں دسمبر میں مہنگائی کی شرح میں010فیصد کمی ریکارڈکی گئی ہےاعداد وشمار کے مطابق جولائی تادسمبرتعلیم پر اخرجات میں 11فیصداورعلاج معالجہ میں 17 فی صد اضافہ ہوا ہے پیاز کی قیمت میں 112فیصد ٹماٹر 27 فی صد چاول 14 فی صد چائے 11 فیصد موٹر فیول فی صد گوشت فیصد پھل فی صد اور الو 10فیصد مہنگے ہوئےگھر کے کرائے میں7 فیصد ایم بی بی ایس ڈاکٹر کی فیس میں7فیصد لانڈری میں6 فیصداضافہ ہوا ہے چھ ماہ میں جن اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی ان میں دال ماش 26فیصد دال چنا 23فیصدچینی 19فیصد دال مسور دال مونگ 19فیصد سگریٹ کی قیمت میں 17 فیصد بیسن 16 فیصد اور گڑکی قیمت میں فیصد کمی ریکارڈکی گئیگزشتہ ایک ماہ میں چکن کی قیمتوں میں 2367 فیصد اضافہ ہوا ایک ماہ میں کیلا 441 فیصد سیب 356 فیصدمٹی کا تیل 440 فیصدگیس سلنڈر 822 فیصد پیٹرول 195 فیصدڈیزل 161 فیصد اورچاول193 فیصد مہنگا ہوانان فوڈ ائیٹم کے لحاظ سے دسمبر 2017میں مہنگائی کی شرح میں55فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیا |
سندھ کے سی این جی اسٹیشنز میں درامد شدہ ایل این جی فروخت کرنےکی تیاری | ملک میں بیشتر 70 فیصد گیس صوبہ سندھ پیدا کرتا ہے لیکن صنعتوں اور سی این جی اسٹیشنز کو گیس سپلائی میں ناغہ کا سلسلہ سات ٹھ سال پہلے شروع ہوااب سی این جی اسٹیشنز کیلیے گیس ناغہ ختم ہونے کا امکان پیدا ہو گیا ہے لیکن سندھ کی اپنی گیس سے نہیں بلکہ قطر یا کسی دیگر ملک سے درامد کی گئی ایل این جی سے ایسا کیا جائے گا عالمی شہرت یافتہ یورپی کمپنی ٹریفیگیورا نے سندھ کے سی این جی پمپس کو ایل این جی دینے کیلیے معاہدہ کر لیا ہے یہ ایل این جی پاکستان کے دوسرے ایل این جی ٹرمینل پاکستان گیس پورٹ سے ترسیل کی جائے گی ابتدائی طور پر اسٹیشنز کو 20 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی جائے گی جسے ضرورت پڑنے پر بڑھایا بھی جا سکے گا انڈسٹری ماہرین کے مطابق ابتدائی طور پر سی این جی ناغہ کے دوران ایل این جی استعمال کا فیصلہ کیا گیا ہے سوئی سدرن نے درامد شدہ ایل این جی سی این جی اسٹیشنز کو فراہم کرنے کیلیے رضامندی ظاہر کر دی ہے اور یوں گیس ذخائر سے مالا مال سندھ کے سی این جی اسٹیشنز کو ایل این جی سپلائی کی راہ ہموار ہو گئی ہے اسٹیک ہولڈرز اس وقت قیمت کے معاملے میں مشکل میں ہیں کہ کم قیمت مقامی گیس اور مہنگی ایل این جی فروخت میں کیسے مطابقت پیدا کی جائے کیونکہ صارفین ناغہ کے دن مہنگی گیس اور باقی چار دن سستی مقامی گیس کیونکر خریدیں گے بعض افراد کے نزدیک مقامی اور درامد شدہ گیس کی اوسط قیمت کو پورے ہفتے کے ریٹیل قیمت مقرر کر کے ایسا ممکن ہے بعض اسٹیک ہولڈرز سوئی سدرن سے یقین دہانی چاہتے ہیں کہ مستقبل بعید میں ایل این جی نہ ہونے کی صورت میں ان کے لیے اس وقت دستیاب سی این جی کے مختص حجم کو برقرار رکھا جائے اور اسے ختم نہ کرنے کی یقین دہانی کی جائے ماہرین کے مطابق سوئی سدرن ایسی یقین دہانی نہ کرا سکے گی لیکن امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ حکومت کچھ مراعات کے ساتھ سندھ کے سی این جی اسٹیشنز مالکان کو ایل این جی استعمال کرنے پر رضامند کرسکتی ہے |
کراچی پٹرول کی قیمت بڑھنے پر گڈز ٹرانسپورٹرز نے بھی کرائے بڑھادیئے | کراچی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد گڈز ٹرانسپورٹرز نے کرایوں میں بھی اضافہ کردیاحکومت نے نئے سال کے اغاز پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے جس کے تحت پٹرول کی قیمت میں روپے پیسے اضافہ کیا گیا ہےمٹی کا تیل روپے 79 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل روپے 96 پیسے مہنگا کردیا گیاجیونیوز کے مطابق پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافے کے بعد گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن نے بھی کرایوں میں فیصد تک اضافہ کردیا گیا ہےگڈز ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہےکہ تیل کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے کرائے بڑھانے پر مجبور ہیں لہذا کرایوں میں اضافے کا اطلاق اج سے ہی ہوگا |
سعودی عرب میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 80 فیصد تک اضافہ | ریاض سعودی عرب میں سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 80 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا ہےسعودی خبر ایجنسی کے مطابق حکومت نے مدنی میں اضافے اور معاشی اصلاحات کے سلسلے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تقریبا اسی فیصد تک اضافے کا اعلان کیا ہےسعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی سربراہی میں کابینہ کے اجلاس کے دوران اصلاحات پروگرام کے تحت بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی گئی سعودی موجودہ حکومت کی جانب سے دوسری مرتبہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے تاہم حکومت نے مہنگائی سے متاثر ہونے والے 37 ملین سعودی خاندانوں کے لئے نقد رقم کی فراہمی کی بھی منظوری دی نقد رقم کی فراہمی کا اطلاق ملک میں رہنے اور کام کرنے والے تارکین وطن پر نہیں ہوگا جب کہ نقد رقم کی فراہمی ائندہ ہفتے سے شروع کی جائے گی کابینہ سے منظوری کے بعد وزیر توانائی نے کہا کہ پیٹرول ڈیزل اور ایوی ایشن فیول کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے تاہم انہوں نے اس کی تفصیلات فراہم نہیں کیںخبر ایجنسی کے مطابق سعودی کابینہ کے فیصلے کے بعد پیٹرول کٹین 91 کی فی لیٹر قیمت ایک ریال 37 ہلالہ ہوگی جو اس سے قبل فی لیٹر محض 75 ہلالہ تھیجب کہ پیٹرول کٹین 95 کی نئی قیمت دو ریال اور چار ہلالہ ہوگی جو اس سے قبل صرف 95 ہلالہ میں دستیاب تھا |
نئے سال کی امد پیٹرول روپے پیسے مہنگا | اسلام اباد نئے سال کی امد پر حکومت کی جانب سے عوام پر پیٹرول بم گراتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں روپے سے زائد کا اضافہ کردیاپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اوگرا کی سفارش اور وزارت خزانہ کی منظوری کے بعد اضافہ کردیا گیا جس کے تحت پیٹرول کی قیمت میں روپے پیسے اضافہ کیا گیا اور اب شہریوں کو پیٹرول 8153 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہےہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی روپے 69 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا جس کے بعد نئی قیمت 8991 روپے تک پہنچ گئیجب کہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں روپے 25 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد یہ 5837 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہےمٹی کے تیل کی قیمت روپے 79 پیسے اضافے سے 6430 روپے فی لیٹر تک پہنچ گئیاوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 13 روپے تک اضافے کی سفارش کردی ذرائعوزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں اس کے باوجود پاکستان میں بھارت بنگلا دیش اور ترکی کے مقابلے میں پٹرول کی قیمت کم ہےمفتاح اسماعیل نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اوگرا کی سفارش پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے کی منظوری دیپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی مذمتپیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے قیمتوں میں اضافے پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نئے سال پر عوام پر مہنگائی کا بم گرایا گیا حکومت کھلم کھلا عوام دشمنی پر اتر ئی ہے فوری طور پر اضافے کو کم کیا جائے بصورت دیگر احتجاج کیا جائیگاامیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بھی قیمتوں میں اضافہ واپس لینےکا مطالبہ کیا اور اپنے بیان میں کہا کہ پیٹرول مہنگا ہونے سے مہنگائی کا نہ تھمنے والا طوفان ئے گاوزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ یکم مارچ 2013 کو پیٹرول کی قیمت 106 روپے تھی اور 81 روپے ہے پاکستان پر مہنگائی کا بم مسلم لیگ نے نہیں بلکہ پیپلز پارٹی نے گرایا تھامفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ یکم مارچ 2013 کو مٹی کے تیل پر سیلز ٹیکس 14 روپے تھا اور مٹی کے تیل پر سیلز ٹیکس ساڑھے تین روپے ہے کاش بلاول بھٹو اس وقت پیپلز پارٹی کی حکومت کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں دھی کرنے کی ہدایت کرتے |
پاکستان کا مزید ایک ارب ڈالر کے یورو بانڈ جاری کرنے پر غور | پیرس کلب کو دوبارہ ادائیگیاں شروع ہونے اور دیگر غیر ملکی مالی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے ساتھ ہی پاکستان مارچ 2018 میں ایک ارب ڈالر مالیت کے یوروبانڈ جاری کرنے پر غور کر رہا ہے تاکہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے ہونے والی کمی سے بچا جا سکےسرکاری ذرائع نے دی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ہفتے کے روز تصدیق کی ہے کہ حکومت نے یورو بانڈ کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ اس بانڈ کو لانچ کرنے کے لئے کسی اثاثے کی ضرورت نہیں ہوتیاسلامک سکوک جاری کرنے کے لئے اثاثوں کی بطور ضمانت ضرورت ہوتی ہے جیسے حکومت کو گزشتہ ماہ سکوک بانڈ جاری کرنے کے لئے موٹر وے کے ایک حصے کو رہن رکھنا پڑا تھاپاکستان کو مالی سال کے لئے ارب ڈالر کے بیرونی قرضے ادا کرنے ہیں جن میں سے 24 ارب ڈالر پہلے ہی ادا کیے جا چکے ہیں جبکہ باقی ماندہ 36 ارب ڈالر ائندہ ماہ جنوری تا جون 2018 میں ادا کیے جانے ہیںپیرس کلب کے قرضے معاف کرانے کے بجائے پرویز مشرف حکومت نے نائن الیون کے بعد غیر ملکی قرضوں کو ری شیڈول کرانے کو ترجیح دی تھیذرائع کا کہنا ہے کہ جنوری 2018 کے اخر میں توقع ہے کہ ایک بڑی ادائیگی واجب ہو جائے گی اس لئے حکومت ہر ممکنہ ذریعے سے ڈالر کے حصول کے راستے تلاش کر رہی ہےوزارت خزانہ کے ترجمان نے ہفتے کو بتایا کہ دباو کے باوجود پاکستان کے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی سطح اطمینان بخش ہےترجمان کا کہنا تھا کہ عالمی طور پر اکاونٹنگ کے تسلیم شدہ معیار کی بنیاد پر پاکستان کو 201718 کے لئے درکار مجموعی فنانس کا تخمینہ 17 سے 18 ارب ڈالر ہے مزید براں یہ وضاحت بھی کی گئی ہے کہ ملک کو درکار مجموعی بیرونی فنانسنگ کے لئے تمام انتظامات موجود ہیںنوٹ یہ رپورٹ 31 دسمبر کے روزنامہ جنگ میں شائع ہوئی |
2017 میں روپے کی قدر میں فیصد سے زائد کمی | 2017 میں روپے کی قدر میں فیصد سے زائد کمی نے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیاجولائی میں اچانک ایک دن میں روپے کی قدر میں روپے 50 پیسے کی گراوٹ دیکھی گئی جولائی میں انٹربینک میں ایک امریکی ڈالر 108 روپے 50 پیسے تک جا پہنچا تاہم وزیر خزانہ کے نوٹس لینے پر سے روز میں نیچے گیا تھا اس کے بعد نومبر تک روپے کی قدر میں استحکام رہادوسری جانب ادائیگیوں کا توازن بگڑنے سے درمدات میں مسلسل اضافے اور برمدات میں کمی دیکھی گئیدسمبر میں ایک بار پھر کرنٹ اکانٹ خسارے کے دبا نے اپنا اثر دکھایا اس بار انٹربینک میں روپے کی قدر میں فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور ڈالر روپے مہنگا ہوکر بلند ترین سطح 110 روپے 50 پیسے پر جاپہنچادرمدکنندگان کا کہنا ہے کہ اس سے درمدی اشیا مہنگی ہوں گی اور بوجھ عوام کو ہی اٹھانا پڑے گاصنعتکاروں کا کہنا ہے کہ اگر ڈالر مہنگا کرنا ہی ہے تو حکومت ایک مربوط پالیسی مرتب کرےتاکہ روپے کی قدر میں گراوٹ کا اثر کو کم کیا جاسکے ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈالر روپے مہنگا ہونے سے ساڑھے 300 ارب روپے قرض کا بوجھ بڑھنے کے ساتھ درمدی سامان بھی مہنگا ہوجائے گا جس سے عوام پر ہی بوجھ ئے گا |
نئے سال پر پٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکان | اسلام اباد اوگرا نے ائندہ ماہ کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کردیاوگرا نے سال نو سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت پٹرولیم کو ارسال کردی ہے جس میں قیمتوں میں اضافے کی سفارش سے نئے سال پر عوام کو مہنگا پٹرول ملنے کا امکان ہےذرائع کے مطابق اوگرا کی جانب سے پٹرول کی قیمت میں روپے پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی ہے لائٹ ڈیزل ائل کی قیمت میں 12 روپے 49 پیسے اضافے کی سفارش کی گئیذرائع نے بتایا کہ اوگرا نے مٹی کا تیل 13 روپے 58 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی ہے تاہم قیمتوں میں ردوبدل کاحتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیراعظم کی مشاورت سے کرے گیاوگرا ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی طرف سے ڈیزل پر ائل مارکیٹ کمپنیوں اور ڈیلر کے منافع کو ڈی ریگولیٹ کردیا گیا ہے وفاقی حکومت کے اس فیصلے کے باعث ڈیزل کی قیمت کا تعین نہیں کیا گیا |
وزیراعظم کی گردشی قرضوں کے خاتمے کیلئے جامع میکنزم بنانے کی ہدایت | اسلام اباد وزیراعظم نے حکام کو گردشی قرضے کے خاتمے کے لیے جامع میکنزم بنانے کی ہدایت کردیوزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں ملک کی اقتصادی صورت حال سمیت توانائی ترقیاتی منصوبوں کےامور پر غور کیا گیا جب کہ مالیاتی امور اور توانائی کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئےذرائع کے مطابق اجلاس میں نجی پاور پلانٹس کو ایل این جی پر چلانے کا فیصلہ کیا گیا جس کے لیے حکمت عملی بھی تیار کرلی گئی ہےذرائع کا کہنا ہےکہ اجلاس میں ڈیزل اور فرنس ئل پر انحصار کم کرنے کے فوری اقدامات اٹھانے اور امپورٹ بل میں کمی لانے کےاقدامات کا فیصلہ کیا گیاوزیراعظم نے ہدایت کی کہ ہنگامی ضروریات کے لیے فرنس ئل کی دستیابی کے لیے اقدامات یقینی بنائے جائیںذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کو ائی پی پیز کے ساتھ ادائیگی کے معاہدے کا اختیار دینے کی منظوری دی گئیاقتصادی رابطہ کونسل کا کہنا ہےکہ ئی پی پیز پرائیویٹ پلانٹس ایل این جی پرچلائیںاس کے لیے حکومت تعاون کرےگیای سی سی کے اجلاس میں وزیراعظم نے گردشی قرضے کے خاتمے کے لیے جامع میکنزم بنانے کی ہدایت کی اور اس حوالے سے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو گردشی قرضے کم کرنے اور ٹرانسمیشن لائن سمیت ڈسٹری بیوشن کے حوالے سے اقدامات کرے گیوزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ ٹرانس میشن لائنز اور ڈسٹری بیوشن نظام بہتر بنایا جائے جب کہ ڈسکوز سے ریکوری کے نظام کو فعال کیاجائے وزیر توانائی کی سربراہی میں قائم کمیٹی ایڈمنسٹریٹو لاسز دیگر اقدامات کو تیز کرےذرائع کے مطابق اجلاس میں ٹاول ایکسپورٹر کو نیدر لینڈ میں سرمایہ کاری کی اجازت دینے اور زید 35000 میٹرک ٹن یوریا سری لنکا ایکسپورٹ کرنے کی بھی منظوری دی گئی |
سعودیہ متحدہ عرب امارات کا ٹکس کی چھوٹ ختم کرنے کا اعلان | خلیج کی دو امیر ترین ریاستوں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے ٹکس کی چھوٹ ختم کرنے کا اعلان کردیاخبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس اے پی کے مطابق دگر خلجی ممالک بھی ئندہ برسوں مں اپنی اپنی ٹکس اسکموں کا اعلان کرنے والے ہں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کم جنوری 2018 سے سامان سروسز پر فصد ٹکس لگانے والے ہںہ قدم عالمی منڈی مں تل کی قمتوں مں کمی کی وجہ سے ملکی مدنی گھٹنے کے سبب اٹھاا گا ہے اور اس کا مقصد کچھ اضافی منافع حاصل کرنا ہےولو اڈڈ ٹکس کھانے پنے کی اشاء کپڑوں الکٹرونک مصنوعات گسولن فون پانی بجلی اور ہوٹل کی قمتوں پر لاگو ہوگاجبکہ مکانات کے کرائے پراپرٹی چند ادوات ہوائی جہاز کے ٹکٹس اور اسکولوں کی ٹوشن فس جسے اخراجات کو فی الحال ٹکس سے استثنی حاصل ہےدوسری جانب متحدہ عرب امارات مں تعلم کے شعبے مں بھی ٹکس متعارف کراا جا رہا ہےابوظہبی سے شائع ہونے والے نیشنل اخبار کے مطابق ویلیو ایڈڈ ٹیکس کی وجہ سے رواں برس کے مقابلے میں اگلے برس متحدہ عرب امارات میں رہائش کی لاگت 25 فیصد بڑھ جائے گی جبکہ تنخواہیں اتنی ہی رہیں گی |
اباد کا سی پیک میں مقامی سرمایہ کاروں کو چینیوں کے برابر مراعات کا مطالبہ | کراچی ایسو سی ایشن اف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز اباد کے چیئرمین محمد عارف یوسف جیوا نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کے بلڈرز اور ڈیولپرز سمیت مقامی سرمایہ کاروں کو بھی سی پیک میں چین کے سرمایہ کاروں کے برابر مراعات دی جائیںاباد کے چیئرمین عارف جیوا کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ سی پیک پروجیکٹ سے پاکستان کی معیشت کو بوسٹ ملے گا چین کے سرمایہ کاروں کی پاکستان امد وطن عزیز کی معیشت کے لیے مثبت علامت ہے لیکن حکومت کو اس کے ساتھ ساتھ مقامی انڈسٹریز کے تحفظ کے لیے بھی اقدامات اٹھانے چاہئیںانہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے میں چینی سرمایہ کاروں کو درامدات میں ٹیکس کی چھوٹ حاصل ہے جبکہ انڈسٹریل زون کے لیے چینی سرمایہ کاروں کو مفت اراضی دی جارہی ہےعارف جیوا کا کہنا تھا کہ چینی سرمایہ کاروں کو ملنے والی مراعات کے خلاف نہیں ہیں لیکن حکومت کو مقامی تعمیراتی شعبے کو سی پیک منصوبے میں نظر انداز نہیں کرنا چاہیےحکومت کو یہ دیکھنا چاہیے کہ سی پیک منصوبے میں مقامی بلڈرز اور ڈیولپرز کو کوئی سہولت نہیں دی جارہی جس کے مقامی تعمیراتی شعبے پر منفی اثرات مرتب ہوں گے |
اسٹیٹ بینک کا یکم جنوری کو بینک اور مالیاتی ادارے بند رکھنے کا اعلان | اسٹیٹ بینک نے یکم جنوری 2018 کو بینک اور مالیاتی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا ہےپاکستان کے مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق یکم جنوری 2018 کو ملک بھر میں بینک اور مالیاتی ادارے بند رہیں گےاسٹیٹ بینک کے مطابق بینکوں اور مالیاتی اداروں کا عملہ معمول کے مطابق کام کرے گا تاہم عوامی لین دین نہیں کی جائے گی |
بجلی صارفین کی سہولت کیلئے روشن پاکستان موبائل ایپ متعارف | اسلام اباد وزارت توانائی پاور ڈویژن نے بجلی کی تقسیم ترسیل لوڈ شیڈنگ بلنگ کی صورتحال نیٹ میٹرنگ اور دیگرمعلومات ان لائن حاصل کرنے کیلئےروشن پاکستان کے نام سے موبائل ایپلیکیشن کا اجراء کردیاوفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے ایپ کے اجراء کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بجلی کی لوڈ شیڈنگ پرقابو پانے اور پیداوار میں اضافے کا وعدہ پورا کردیا ہے واجبات کی وصولی اور بجلی کی چوری کی روک تھام کیلئے اقدامات کررہے ہیںانہوں نے کہا کہ لائن لاسز کے اعدادوشمار بھی موبائل ایپلیکیشن کے ذریعہ حاصل ہوسکیں گے جبکہ نئے سسٹم سے صارفین تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی اور اپنے فیڈر سے بجلی کی فراہمی کا جائزہ خود لے سکیں گےوفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ افسران کو صارفین کے سامنے جوابدہ بنائیں گے سوشل میڈیا پر لوڈشیڈنگ کے حوالے سے بعض عناصر کی جانب سے حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے حالانکہ حکومت نے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا شیڈول چند ہفتے پہلے ہی دے دیا تھا اور بجلی کی پیداوار میں اضافے اور موبائل ایپلیکیشن کے اجراء کا اپنا وعدہ پورا کیا ہےانہوں نے کہا کہ تمام موبائل کمپنیز کی مصدقہ معلومات کو عوام کے سامنے لارہے ہیں موبائل ایپلیکیشن کا نام روشن پاکستان رکھا گیا ہےجس سے فیڈرز پر بجلی کی پچھلے 24 گھنٹے کی صورتحال بھی معلوم کی جاسکے گیاویس لغاری نے بتایا کہ اوور بلنگ کے مسئلے کے حل کے لئے تین سال قید کا قانون قومی اسمبلی سے منظور ہو گیا ہے امید ہے کہ پارلیمنٹ سے یہ بل جلد منظور ہو جائے گاانہوں نے بتایاکہ اس وقت ہزار سے ساڑھے ہزار میگاواٹ بجلی اضافی ہے ائی پی پیز کو ادائیگیوں کا باقاعدہ طریقہ کار موجود ہے جس کے تحت انہیں ادائیگیاں کی جاتی ہیںاس موقع پر وزارت پانی اور بجلی کے سیکرٹری یوسف نسیم کھوکھر نے بتایا کہ جون 2018ء تک نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے 969 میگاواٹ اور تربیلا فور توسیعی منصوبے سے 1410 میگاواٹ بجلی سسٹم اجائے گی جس سے موجودہ حکومت کے سالہ مدت کے دوران سسٹم میں شامل ہونے والی بجلی 11ہزار میگاواٹ تک پہنچ جائے گیاس موقع پر پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے چیف ایگزیکٹو افسیر امتیاز احمد نے بتایا کہ یہ موبائل ایپلیکیشن اردو اور انگریزی زبان میں بنائی گئی ہے جو اینڈرائیڈ موبائل فون سے پلے اسٹور کے ذریعے ڈاون لوڈ کی جاسکتی ہےانہوں نے بتایا کہ معلومات حاصل کرنے کے لئے ریفرنس نمبر فیڈ کرنا پڑے گا جس سے تمام تفصیلات سامنے اجائیں گیبل کا ریفرنس نمبر دے کر پچھلے 12 مہینوں کی بل کی تفصیلات بھی حاصل کی جا سکتی ہیں جبکہ متبادل بل بھی نکالا جاسکتا ہے |
دنیا بھرمیں ڈیڑھ کھرب ڈالر کا کاروباری لین دین اسلامی بینکنگ سے وابستہ | دنیا بھر میں ڈیڑھ کھرب ڈالر کا کاروباری لین دین اسلامی بینکنگ سے وابستہ ہو گیا ہے جبکہ مغرب اور اسٹریلیا میں اسلامی بینکنگ سسٹم تیزی سے فروغ پا رہا ہےخبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق میلبورن یونیورسٹی کے ماہر معاشیات ڈاکٹر محمد اسحاق بھٹی نے مقامی جامعہ میں ایک تقریب کے دوران بتایا کہ بین الاقوامی سطح پر اسلامک بینکنگ پروگرامز پوری دنیا میں اپنا حلقہ اثر تیزی سے بڑھا رہے ہیںانہوں نے بتایا کہ ئندہ 10 برسوں میں مسلمانوں کی ابادی میں 35 فیصد اضافہ ہوجائے گا جبکہ ائندہ دو دہائیوں کے دوران دنیا کی 26 فیصد ابادی مسلمانوں پر مشتمل ہوگی لہذا اگر مسلم ممالک میں اسلامک بینکنگ سسٹم کو موثر انداز سے فروغ دیا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ پوری دنیا کی معیشت کو اسلامی طرز پر استوار نہ کیا جا سکےانہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسلامی بینکنگ سسٹم کے فروغ کے وسیع امکانات موجود ہیںانہوں نے ایوان صنعت تجارت کی قیادت پر زور دیا کہ یونیورسٹی میں زیرتعلیم طالبات کی کیمپس میں نقل حمل اور ان کی صحت تندرستی یقینی بنانے کیلئے کم بیش ایک ہزار سائیکلوں کی فراہمی پر سرمایہ کاری کی جائے |
چین اور پاکستان کے درمیان ایک دوسرے کی کرنسی کے استعمال کا معاہدہ کیا ہے | چین اور پاکستان نے باہمی تجارت کے لیے ایک دوسرے کی کرنسی استعمال کرنے کا معاہدہ کرلیا ہے جسے معاشی اصطلاح میں کرنسی سوئیپکہا جاتا ہےگزشتہ روز وزیر داخلہ احسن اقبال نے سی پیک کے لانگ ٹرم پلان کے افتتاح کے موقع پر اس بات سے میڈیا کو اگاہ کیا تھا کہ پاکستان اور چین تجارت کے لیے ایک دوسرے کی کرنسی استعمال کریں گےکرنسی کی تبدیلی کا دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ ہے کہ پاکستان چین سے خریدی گئی اشیاء کی ادائیگی یون میں اور چین پاکستان سے خریدی گئی اشیاء کی ادائیگی روپوں میں کرسکتا ہے ادائیگی کا طریقہ کار وضع کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک اور پیپلز بینک چائنا کے درمیان کرنسی سوئیپ معاہدہ ہوا2011 میں طے پائے معاہدے کے تحت اسٹیٹ بینک چینی مرکزی بینک سے 10 ارب یون تک قرض لے سکتا ہے اور بدلے میں 140 ارب روپے قرض دے سکتا ہےکرنسی سوئیپ سہولت کے استعمال سے اسٹیٹ بینک کے خزانے میں یون جاتے ہیں جسے بینکوں کو فراہم کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک یون قرض سہولت کی نیلامی کرتاہے بینک بولی دے کر اسٹیٹ بینک کے ساتھ سوئیپ لائنز بنا لیتے ہیں اور لون سہولت اپنے صارف کو مہیا کرتے ہیں تاکہ وہ یون میں ادائیگی کرسکیں23 دسمبر کو اس معاہدے کے سال مکمل ہورہے ہیں اس لئے وزیر داخلہ احسن اقبال کے تجارت دوملکوں کی کرنسی کے ذریعے طے کرنے کے اعلان پر مالیاتی شعبے نے حیرت کا اظہار کیا ہے |
سی پیک منصوبوں کیلیے درمدی اشیا پر ٹیکس چھوٹ کی منظوری کا فیصلہ | اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں کے لئے تعمیراتی مواد کی درامد پر ٹیکس چھوٹ کی منظوری کا فیصلہ کیا ہے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران حکام نے انہیں کپاس کی درامد پر ٹیکس کی چھوٹٹو اسپیئر پارٹس اور ٹائر پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کیے جانے سمیت درجنوں اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی واپس لیے جانے پر بریفنگ دیاجلاس کے دوران سی پیک منصوبوں کے لئے تعمیراتی مواد کی درامد پر ٹیکس چھوٹ کی منظوری کا فیصلہ کیا جب کہ ٹیکس چھوٹ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے منصوبوں کے لئے ہوگی اور اس چھوٹ کا اطلاق سکھر ملتان اور پشاور کراچی موٹروے منصوبوں پر ہوگااقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں میں پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے لئے انکم ٹیکس رڈیننس کے سیکشن 113 کی چھوٹ ٹیکسٹائل مصنوعات اور اس کے خام مال پر ڈیوٹی کی چھوٹ شامل ہےاجلاس کے دوران کسانوں سے سرکاری قیمت پر گنے کی خریداری اور بروقت ادائیگی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے خیبرپختونخوا اور پنجاب حکومت کے نیٹ ہائیڈل پرافٹ کے بقایاجات کی ادائیگی کی منظوری دی گئی ہے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ایف بی ار کی طرف سے مختلف اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹیز میں کمی کی منظوری بھی دی گئی جب کہ حکومت کی جانب سے درمدات اور تجارتی خسارہ کم کرنے کے لئے اکتوبر میں 731 اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی لگائی تھی |
ایف بی ار کو ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے 300 ارب روپے درکار | اسلام اباد فیڈرل بورڈ اف ریونیو کو رواں مالی سال کا ٹیکس ہدف پورا کرنے میں 300 ارب روپے درکار ہےفیڈرل بورڈ اف ریونیو ایف بی ار کے ٹیکس گوشواروں کا ہدف پورا نہیں ہوسکا ہے اور اب اس کے پاس انتہائی کم وقت باقی ہےذرائع کے مطابق ایف بی ار کو اب بھی ٹیکس ہدف پورا کرنے میں 300 ارب روپے درکار ہیں اور اس کے پاس صرف روز ہیںذرائع نے بتایا کہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کاہدف 1576 ارب روپےہے ششماہی ہدف پورا کرنے کے لیے دن میں ہر روز 50 ارب روپے اکٹھے کرنا ہوںذرائع کے مطابق ایف بی ار کے پاس یکم جولائی تا20 دسمبر 1276 ارب روپے جمع ہوئے ہیں |
ائندہ ماہ کیلئے پیٹرول کی قیمت میں روپے فی لیٹر اضافے کا خدشہ | کراچی عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت بڑھنے سے ملک میں پیٹرول کی قیمت میں روپے فی لیٹر اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہےگزشتہ 20 روز سے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے جب کہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافے سے روپے کی قدر نیچے ائی ہےوفاقی حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیاانڈسٹری ذرائع کا کہنا ہےکہ عالمی مارکیٹ اور انٹر بینک مارکیٹ کی صورتحال کے پیش نظر ملک میں ائندہ ماہ کے لیے پیٹرول کی قیمت میں7 روپے فی لیٹر اضافے کا خدشہ ہےانڈسٹری ذرائع کے مطابق ڈیزل کی قیمت میں روپے فی لیٹر اور مٹی کے تیل کی قیمت میں روپے فی لیٹر اضافہ ہوسکتا ہےانڈسٹری ذرائع نے بتایا کہ اس صورتحال کے پیش نظر حکومت کے لیے تیل کی قیمت بڑھانا ناگزیر ہوگیا ہے تاہم اس حوالے سے ابھی حتمی فیصلہ حکومت نے ہی کرنا ہےواضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ ماہ بھی پیٹرول کی قیمت میں روپے 49 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں روپے 19 پیسے اضافہ کیا تھااس وقت ملک بھر میں پیٹرول فی لیٹر 77 روپے سے زائد پر فروخت کیا جارہا ہے |
عالمی بینک کی پاکستان کیلئے 82 کروڑ 50 لاکھ ڈالر قرض کی منظوری | عالمی بینک نے پاکستان کے لئے 82 کروڑ 50 لاکھ ڈالر قرضے کی منظوری دے دی جب کہ اس رقم سے بجلی کی ترسیل کا نظام بہتر بنایا جاسکے گا عالمی بینک پاکستان کو 82 کروڑ 50 لاکھ ڈالر قرضہ دے گا جس کی منظوری بھی دی جاچکی ہے جب کہ قرضے کی رقم سرکاری ملازمین کی تنخواہوں پنشن اور بجلی کے نظام کی ترسیل بہتر بنانے کے لئے خرچ کی جائے گی عالمی بینک کے مطابق قرضے کی مجموعی رقم میں سے 42 کروڑ 50 لاکھ ڈالر نیشنل ٹرانسمیشن سسٹم کو جدید خطوط پر استوار کرنے پر خرچ ہوں گے اور اس سے پاکستان میں ٹرانسمیشن سسٹم بہتر بنایا جاسکے گا عالمی بینک کے قرضے سے 500 اور 220 کے وی ٹرانسمیشن لائنز میں توسیع اور اب گریڈیشن کی جائے گی جب کہ 40 کروڑ ڈالر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن کے نظام کی بہتری پر خرچ ہوں گے عالمی بینک کا کہنا ہے کہ قرضے سے وفاقی اور صوبائی اداروں میں تنخواہوں اور پینشن کے نظام میں بہتری ائے گی |
پی ئی اے نےعمرہ زائرین کیلئے ایگزیکٹیو اکانومی کلاس متعارف کرا دی | پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز پی ئی اے نے عمرہ زائرین کے لیے پروازوں میں ایگزیکٹیو اکانومی کلاس متعارف کرا دیترجمان پی ئی اے کے مطابق عمرہ زائرین جدہ اور مدینہ منورہ کے لیے پروازوں میں ایگزیکٹیو اکانومی کلاس کی سہولت سے استفادہ کر سکیں گےایگزیکٹیو اکانومی کلاس میں زائرین بزنس کلاس کی سہولت سے استفادہ کر سکیں گے جہاں انہیں بزنس کلاس کا کھانا بھی فراہم کیا جائے گاترجمان کے مطابق زائرین کلو اضافی سامان بھی ساتھ لے کر جا سکیں گےپی ئی اے نے عمرہ زائرین کے لیے پاکستان سے اپنی شیڈول پروازوں کے علاوہ اضافی عمرہ پروازیں چلانے کا اعلان بھی کیا ہےترجمان پی ئی اے کے مطابق اگلے ہفتوں کے دوران اضافی پروازیں کراچی اسلام باد لاہور اور ایک اضافی پرواز ملتان سے چلائی جا رہی ہے |
60 فیصد رجسٹرڈ کمپنیاں ٹیکس ادا نہیں کرتیں ایف بی | اسلام باد پاکستان میں فیڈرل بورڈ ریوینو ایف بی کے پاس رجسٹرڈ ہزار 333 کمپنیوں میں سے ہزار کمپنیاں یعنی کل رجسٹرڈ کمپنیوں کا 601 فی صد کمپنیاں کوئی ٹیکس ادا ہی نہیں کرتیںجیو نیوز کو دستیاب ایف بی دستاویزات کے مطابق ہزار 333 کمپنیوں نے کل 170 ارب روپے ٹیکس جمع کروایاان کل رجسٹرڈ کمپنیوں میں سے ایک لاکھ تک ٹیکس ادا کرنے والی کمپنیاں 76 فیصد ہیں جن کا ادا کردہ ٹیکس 82 لاکھ 87 ہزار روپے ہےاسی طرح ایک سے لاکھ کے دوران 62 کمپنیوں نے کروڑ ساڑھے 74 لاکھ روپے ٹیکس دیا5 سے 10 لاکھ کے درمیان ٹیکس دینے والی کمپنیاں 35 فی صد ہیں اور ان کمپنیوں نے 8کروڑ 42 لاکھ روپے ٹیکس ادا کیا10 سے 50 لاکھ کے درمیان ٹیکس ادا کرنے والی کمپنیاں کل کمپنیوں کا 67 فیصد ہیں اور انہوں نے 55کروڑ 61 لاکھ روپے ٹیکس دیا50 لاکھ سے ایک کروڑ کے درمیان ٹیکس دینے والی کمپنیاں صرف 24 فیصد ہیں اور ان کے ٹیکس کی رقم 55کروڑ47 لاکھ روپے بنتی ہےجبکہ ایک کروڑ سے 5کروڑ کے درمیان ٹیکس دینے والی کمپنیوں کی شرح 63 فیصد ہے اور ان کمپنیوں کی طرف سے جمع شدہ ٹیکس کی رقم ارب 17کروڑ روپے بنتی ہے5 سے 10کروڑ کے درمیان ٹیکس دینے والی کمپنیوں کی شرح صرف 210 فیصد ہے اور انہوں نے ارب 89 کروڑ روپے ٹیکس ادا کیادستاویز کے مطابق 10کروڑ سے زیادہ ٹیکس دینے والی کمپنیاں تقریبا فیصد ہیں اور ان کمپنیوں نے 158 ارب 45 کروڑ 28 لاکھ روپے ٹیکس جمع کروایا |
عالمی بینک نے پنجاب میں زرعی اصلاحات کیلئے 30 کروڑ ڈالرز جاری کردیئے | واشنگٹن عالمی بینک کے بورڈ ایگزیکٹو ڈائریکٹرز نے پنجاب کے زرعی شعبے کی ترقی اور اصلاحات کے لیے 30 کروڑ ڈالرز جاری کردیئےپنجاب کے زرعی شعبے کی اصلاحات کی غرض سے شروع کیے گئے اس پروگرام اسٹرینتھننگ مارکیٹس فار ایگریکلچر اینڈ رورل ٹرانسفورمیشن یعنی اسمارٹ کا مقصد پنجاب کے کسانوں کی اجرت میں اضافہ کرنا اور گاہکوں کو کم قیمت میں معیاری مصنوعات فراہم کرنا ہےعالمی بینک کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق یہ پروگرام کسانوں کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرے گا جب کہ اس سے پاشی کا نظام بھی بہتر ہوجائے گا پنجاب حکومت زراعت کے شعبے میں بہتری کے لیے کوشاں ہے حال ہی میں صوبے میں زراعت کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی کے استعمال کی اجازت دی گئی ہے جو زرعی شعبے میں انقلاب کا سبب بنے گا |
حکومت کا روپے کی قدر کم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں وزیراعظم | اسلام اباد وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہروپے کی قدر کم ہونے سے مہنگائی صرف اشاریہ فیصد تک بڑھے گیغیر ملکی جریدے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کا روپے کی قدر کم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں روپے کی قدر کم ہونے سے مہنگائی صرف اشاریہ فیصد تک بڑھے گیوزیراعظم کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں کمی سے معیشت پر معمولی اثرات مرتب ہوں گے لیکن تجارتی اور جاری کھاتوں کے خسارے پر اس کے مثبت اثرات ہوں گے جب کہ ڈالرکی قدر کا تعین مارکیٹ کرے گییاد رہے کہ گزشتہ روز انٹرنیشنل مانٹری فنڈ ائی ایم ایف کے مشن چیف نے کہا تھا کہ انہوں نے پاکستان میں روپے کی قیمت میں تبدیلی کیلیے کوئی دبا نہیں ڈالا اور وہ اسٹیٹ بنک کی جانب سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت میں تبدیلی کا خیر مقدم کرتا ہے |
روپے کی قیمت میں کمی کے لیے دبا نہیں ڈالا ئی ایم ایف | اسلام اباد انٹرنیشنل مانٹری فنڈ ائی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اس نے پاکستان میں روپے کی قیمت میں تبدیلی کیلیے کوئی دبا نہیں ڈالا اور وہ اسٹیٹ بنک کی جانب سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت میں تبدیلی کا خیر مقدم کرتا ہےئی ایم ایف کے مشن چیف ہیرالڈ فنگر نے ئی ایم ایف کی طرف سے جائزہ پروگرام مکمل ہونے کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ معیشت سیکورٹی بجلی سپلائی انفراسٹرکچر سرمایہ کاری اور زراعت کے شعبے میں بہتری سے ئی ہے ئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ رواں برس پاکستان کی ترقی کی شرح56فی صد رہے گی جو مثبت اعشاریہ ہےہیرالڈ فنگر نے کہا کہ اسٹیٹ بنک کی طرف ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت تبدیل کرنے کو خوش مدید کہتے ہیں یہ فیصلہ نے والے وقت میں پاکستانی برمدات بہتری کرنے میں اہم ہو گاانہوں نے کہا کہ روپے کی قیمت میں تبدیلی کے لیے ئی ایم ایف دبا ڈالنے کی پوزیشن میں نہیں ہے پاکستان نے ئی ایم ایف سے نئے پروگرام کے لئے کوئی درخواست نہیں کیئی ایم ایف مشن کے سربراہ نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام پاکستان کے لئے ایک بڑا چیلنج ہےمعاشی صورتحال کی بہتری برقرار رکھنے کے لئے نجی سرمایہ کاورں اور برمدات کو بڑھانا ہو گاانہوں نے کہا کہ درمدات میں اضافے سے پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی ئی ہے |
پاکستان کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ مسلسل خراب | کراچی برطانوی اخبار لکھتا ہے کہ پاکستان کے سیاسی بحران اور اقتصادی مشکلات پر تشویش کے باعث کرنسی کی قدر تیزی سے گرتی جارہی ہے اور اسٹاک مارکیٹ تسلسل سے مندی کا شکار ہو رہی ہےتجزیہ کاروں کا کہنا ہے پاکستان کی سیاسی قیادت اور اقتصادی پالیسیوں کے استحکام پر پھیلی بے یقینی کی صورت حال کی وجہ سے سرمایہ کاروں نے اپنا سرمایہ نکال لیا ہےسابق وزیر اعظم نواز شریف کی بدعنوانی کے الزامات میں نااہلی کے بعد سے پاکستان ہنگامہ خیزی کا سامنا کررہا ہے نواز شریف کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد سے ملک کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ مسلسل خرابی کی طرف جا رہا ہے کیونکہ پاکستانی برامدات اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے ترسیلات زر میں کمی ائی ہےجب کہ درامدات اور55 ارب ڈالر کے اقتصادی راہداری کے حصہ کے طور پرچینی کمپنیوں کی ادائیگیوں میں اضافہ ہوا ہےگزشتہ تین دنوں میں روپیہ ڈالر کے مقابلے میں108 تک گر گیا جسے تجزیہ کاراسحاق ڈار کے سیاسی زوال اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے دباو سے منسلک کرتے ہیںبرطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے لکھا کہ گزشتہ تین دنوں میں پاکستانی روپے کی قدر امریکی ڈالر کے مقابلے فیصد سے زیادہ گر گئی اس میں وزارت خزانہ کی واضح کوشش یہی نظر اتی ہے کہ موجودہ اکاونٹ خسارے کی خرابی کو کم کیا جاسکےروپے کے کمزور ہونے کے باوجود اسٹاک مارکیٹ بھی گر گئی رواں ہفتے پاکستان کا بینچ مارک انڈیکس اٹھارہ ماہ میں سب سے کم سطح پر رہا نجی بینک سے وابستہ ماہر اقتصادیات کا کہنا ہے کہ انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ حکومت نے کرنسی کی قدر میں کمی کی اجازت دی ہے جو کہ صحیح سمت کی طرف ایک قدم ہے کیونکہ ادائیگیوں کے توازن کی صورت حال واقعی بہت خراب ہو چکی ہےتاہم ایکویٹی کا گرنا حیران کن ضرور ہے کیونکہ بہت سے سرمایہ کار کرنسی کی قدر میں کمی دیکھنا چاہتے تھے شاید یہ وجہ ہوسکتی ہے کہ لوگوں نے محسوس کرنا شروع کردیاہے کہ ہماری سیاست افراتفری کا شکار ہےنومبر کے اختتام تک مرکزی بینک کے پاس بارہ عشاریہ سات ارب ڈالر کے غیر ملکی ذخائر تھے جو گزشتہ تین ماہ کی برامدات کے لئے ناکافی تھے اور ان ذخائر میں گزشتہ سال اکتوبر میں اٹھارہ عشاریہ نو ارب ڈالر سے کمی ہوتی گئیخسارے کی بد تر ہوتی صورت کے باوجود وزارت خزانہ نے روپے کی قدر میں کمی کرنے سے انکار کردیا تھا جس سے مرکزی بینک پر دباو پڑا کہ وہ تجارت کو جاری رکھنے کیلئے کرنسی کو خریدےوزارت خزانہ کے ایک سنیئر اہلکار کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی طے شدہ اقدام ہے جس کا مقصد بیرونی دباو کو کم کرنا ہےجب کہ کرنٹ اکاونٹ کے معاملے سے پاکستان کی معیشت کمزور رہی ہے جبکہ حکومت مخالف مظاہروں کے تسلسل کی وجہ سیاست نے بھی متاثر کیاحالیہ دنوں میں لاہور میں طاہر القادری نے بھی احتجاجی مظاہرہ کر نے کا اعلان کیا ہے جس پرکراچی کے فنڈ مینیجر کا کہنا ہے کہ اس کا اثر اسٹاک مارکیٹ کی فروخت پر پڑے گا |
ڈالر کی اونچی اڑان سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا | انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافے کا رجحان جاری ہے اور کاروبار کے دوران ڈالر سال کی بلند ترین سطح یعنی 111 روپے 25 پیسے کی سطح پر فروخت کیا گیاانٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کا غاز 10825 سے ہوا جو جلد ہی دو روز سے کھڑی 110 کی حد عبور کر گیاانٹر بینک ذرائع کے مطابق کاروبار کے دوران 111 روپے 25 پیسے کی بلند ترین سطح تک ڈالر کے سودے ہوئے تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر 11063 کا ہو گیا جو گزشتہ روز کے مقابلے میں دو روپے 38 پیسے بلند ہےمعاشی تجزیہ نگار محمد سہیل کے مطابق ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ بڑے پیمانے پر درمدی اشیا کے بلوں کی ادائیگی ہےمحمد سہیل کے مطابق سابق وزیر خزانہ نے غیر فطری طور پر ڈالر کی قیمت کو 105 روپے 50 فیصد تک محدود کر رکھا تھاذرائع کا کہنا ہے کہ حال ہی میں ئی ایم ایف کے پاکستان نے والے وفد نے حکومت سے روپے کی قدر میں 10 سے 12 فیصد تک کمی کا مطالبہ کیا تھا ئی ایم ایف حکام کا مقف تھا کہ روپے کی قدر گزشتہ ڈھائی سال سے مستحکم چلی رہی ہےمعاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ تین روز میں روپے قدر پانچ فیصد کم ہو چکی ہے جس سے درمدی اشیاء کی قیمتیں بڑھیں گی اور مہنگائی میں اضافہ ہو گادوسری جانب اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 111 روپے ریکارڈ کی گئی فاریکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر ملک بوستان کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں روپے اضافہ ریکارڈ کیا گیاجمعے کے روز انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں ساڑھے روپے جب کہ اوپن مارکیٹ میں ڈیڑھ روپے اضافہ دیکھنے میں یااس سے ایک روز قبل ہی جعمرات کو اسٹیٹ بینک کی جانب سے سکوک اور یورو بانڈز کے اجرا کے عوض ڈھائی ارب ڈالر وصول کرنے کا دعوی کیا تھا |