language_code
stringclasses
29 values
title
stringlengths
4
199
summary
stringlengths
1
1.51k
text
stringlengths
54
106k
ic_5
stringlengths
9
21.7k
combined_5
stringlengths
9
21.5k
ic_10
stringlengths
19
24.6k
combined_10
stringlengths
19
22.4k
en
Virgin Media programme guide censorship hits glitch
Virgin Media's electronic programme guide's filter has gone into overdrive.
Over recent days, subscribers to the firm's TV and radio services have been offered the highlights of the "Manchester City v A***nal" game and "Jarvis C**ker's Sunday Service". Meanwhile, movie lovers could tune into The 39 Steps, a "Hitchc**k remake". In a statement, a Virgin Media spokeswoman said: "The altered titles have been swiftly an*lysed and we're fixing any remaining glitches." The firm blamed an "overzealous profanity checker" for the fault. Subscribers have been posting screenshots of the mistakes on Twitter. Other examples include the Will Smith movie "Hanc**k", the panel show "Never Mind the Buzzc**ks" and the The Bleak Old Shop Of Stuff, a "Charles D***ens" spoof.
Over recent days, subscribers to the firm's TV and radio services have been offered the highlights of the "Manchester City v A***nal" game and "Jarvis C**ker's Sunday Service". Meanwhile, movie lovers could tune into The 39 Steps, a "Hitchc**k remake". In a statement, a Virgin Media spokeswoman said: "The altered titles have been swiftly an*lysed and we're fixing any remaining glitches." The firm blamed an "overzealous profanity checker" for the fault. Other examples include the Will Smith movie "Hanc**k", the panel show "Never Mind the Buzzc**ks" and the The Bleak Old Shop Of Stuff, a "Charles D***ens" spoof.
Over recent days, subscribers to the firm's TV and radio services have been offered the highlights of the "Manchester City v A***nal" game and "Jarvis C**ker's Sunday Service". Meanwhile, movie lovers could tune into The 39 Steps, a "Hitchc**k remake". In a statement, a Virgin Media spokeswoman said: "The altered titles have been swiftly an*lysed and we're fixing any remaining glitches." The firm blamed an "overzealous profanity checker" for the fault. Other examples include the Will Smith movie "Hanc**k", the panel show "Never Mind the Buzzc**ks" and the The Bleak Old Shop Of Stuff, a "Charles D***ens" spoof.
Over recent days, subscribers to the firm's TV and radio services have been offered the highlights of the "Manchester City v A***nal" game and "Jarvis C**ker's Sunday Service". Meanwhile, movie lovers could tune into The 39 Steps, a "Hitchc**k remake". In a statement, a Virgin Media spokeswoman said: "The altered titles have been swiftly an*lysed and we're fixing any remaining glitches." The firm blamed an "overzealous profanity checker" for the fault. Subscribers have been posting screenshots of the mistakes on Twitter. Other examples include the Will Smith movie "Hanc**k", the panel show "Never Mind the Buzzc**ks" and the The Bleak Old Shop Of Stuff, a "Charles D***ens" spoof.
Over recent days, subscribers to the firm's TV and radio services have been offered the highlights of the "Manchester City v A***nal" game and "Jarvis C**ker's Sunday Service". Meanwhile, movie lovers could tune into The 39 Steps, a "Hitchc**k remake". In a statement, a Virgin Media spokeswoman said: "The altered titles have been swiftly an*lysed and we're fixing any remaining glitches." The firm blamed an "overzealous profanity checker" for the fault. Subscribers have been posting screenshots of the mistakes on Twitter. Other examples include the Will Smith movie "Hanc**k", the panel show "Never Mind the Buzzc**ks" and the The Bleak Old Shop Of Stuff, a "Charles D***ens" spoof.
ur
انڈیا میں ایک شخص کی ایک ہی تقریب میں دو لڑکیوں سے شادی پر بحث
انڈیا کی متعدد برادریوں میں ایک ہی وقت میں ایک سے زیادہ شادیوں کی قانوناً اجازت نہیں اور جن برادریوں میں اس کی اجازت ہے اس کے خلاف بھی اکثر آوازیں بلند ہوتی رہتی ہیں۔ ایسے میں ریاست چھتیس گڑھ کے ایک نوجوان کی ایک ہی تقریب میں دو لڑکیوں سے شادی نے بحث چھیڑ دی ہے۔
چندو موریہ اور انکی دونوں اہلیہ یہ کہانی ہے ماؤ تشدد سے متاثر ریاست چھتیس گڑھ کے ایک گاؤں کی جہاں چندو موریہ نامی شخص نے سندری کشیپ اور حسینہ باغیل کے ساتھ ایک ہی وقت پر شادی کی۔ اس شادی کی رسومات چار دن تک جاری رہیں اور یہ شادی اتوار کو اختتام پذیر ہوئی۔ موریہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے چندو کہتے ہیں ’میں دونوں لڑکیوں سے محبت کرتا تھا اور کسی کو دھوکہ نہیں دے سکتا تھا۔ ذہن میں تھوڑی تشویش تھی۔ لیکن جب دونوں اس شادی کے لیے تیار ہوگئیں تو میں بھی راضی ہوگیا۔‘ ان کی دونوں بیویاں بھی اس شادی سے کافی خوش ہیں۔ 21 سالہ سندری کا کہنا ہے ’میں انھیں پسند کرتی تھی اور ان کے ساتھ رہنا چاہتی تھی۔ پھر حسینہ آئیں۔ وہ بھی ساتھ رہنا چاہتی تھیں۔ مجھے کوئی دقت نہیں تھی۔ بعد میں جب شادی کی بات ہوئی تو فیصلہ ہوا کہ ہم دونوں ہی چندو کی دلہن بنیں گی۔‘ یہ بھی پڑھیے HisChoice#: ’آزاد پرندے کی طرح ہوں، شادی کا خیال چھوڑ دیا ہے‘ غگ: فرسودہ قبائلی روایت سے خواتین آج بھی پریشان ’غگ‘ کی قبائلی رسم: فائرنگ کرنے والے کو شادی کا اعلان مہنگا پڑ گیا چندو موریہ ریاست چھتیس گڑھ کے ایک قبیلے سے ہیں پہلی ملاقات میں محبت کی تجویز 24 سالہ چندو موریہ نے نویں کلاس تک تعلیم حاصل کی ہے اور کاشت کاری کرتے ہیں۔ دو ایکڑ رقبے میں کھیتی کرنے کے علاوہ جنگل میں ہونے والی پیداوار ان کے کنبے کی آمدنی کا ایک اہم حصہ ہے۔ چندو کا کہنا ہے کہ سندری سے ان کی ملاقات تین سال قبل ہوئی جب وہ کسی کام کے سلسلے میں ان کے گاؤں گئے تھے۔ پہلی ملاقات میں ہی دسویں پاس سندری نے تعلق قائم کرنے کی تجویز پیش کر دی اور چندو کو بھی وہ پسند آ گئیں۔ وہ اپنے گاؤں واپس آگئے لیکن فون کے ذریعے رابطہ قائم رکھا اور محبت مزید گہری ہوتی گئی۔ پھر حسینہ سے ملاقات ہوئی شادی کی ایک رسم ادا کرتے ہویے اسی دوران دو سال بعد چندو کی ملاقات اپنے گاؤں میں 20 سالہ حسینہ باغیل سے ہوئی۔ وہ ان کے گاؤں ایک شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے آئی ہوئی تھیں۔ چندو کہتے ہیں ’حسینہ گاؤں میں ایک شادی میں شرکت کرنے آئی تھیں۔ انھوں نے بات کرنے کو کہا۔ میں نے کہا، چلیے، ٹھیک ہے۔ میں نے سوچا کہ ایسے ہی دوستی جاری رہے گی لیکن بات یہیں تک محدود نہیں رہی۔‘ چندو اور حسینہ کے درمیان گفتگو کا سلسلہ جاری رہا اور ایک دن حسینہ نے بتایا کہ ان سے محبت کا اعتراف کر لیا۔ چندو نے حسینہ کو سندری کے بارے میں بتایا۔ حسینہ نے تجویز دی کہ دونوں میں سے جو بھی ان کے ساتھ پہلے رہنے آجائے، چندو ان ہی کے ساتھ رہیں۔ چندو کا کہنا ہے کہ وہ سندری سے حسینہ اور اپنے تعلقات کو چھپانا نہیں چاہتے تھے لہذا انھوں نے سندری کو صاف صاف اس کے بارے میں بتا دیا۔ چندو کا کہنا ہے کہ انھوں نے سندری اور حسینہ کی ملاقات کرائی اور پھر مہینوں تک تینوں فون پر آپس میں بات کرتے رہے۔ ساتھ رہے اور پھر شادی چندو موریہ کے شادی کا کارڈ کچھ روز بعد حسینہ باغیل اپنا گاؤں چھوڑ کر چندو کے ساتھ رہنے آ گئیں۔ چھتیس گڑھ کے بہت سے قبائل میں یہ عام بات ہے اور کچھ عام رسومات کے بعد مرد اور عورت شادی کے بغیر ہی ایک دوسرے کے ساتھ رہنے لگتے ہیں۔ حسینہ کی آمد کی خبر جب سندری کو ملی تو وہ بھی چندو کے گھر پہنچ گئیں۔ لیکن سندری کے کنبے کو سندری، چندو اور حسینہ کے ایک ساتھ رہنے پر اعتراض تھا اس لیے وہ سندری کو واپس اپنے گاؤں لے گئے۔ چندو کہتے ہیں ’پھر ایک دن سندری اپنے گاؤں سے بھاگ کر میرے گھر آگئی اور ہم تینوں ایک ساتھ رہنے لگے۔‘ چندو کا کہنا ہے کہ ایک سال بعد معاشرے کے لوگوں نے شادی کرنے پر زور دیا۔ سندری اور حسینہ دونوں چندو سے شادی کر کے ساتھ رہنے کے لیے تیار تھیں۔ شادی کے لیے چھپوائے گئے کارڈ میں دونوں دلہنوں کے نام شامل تھے۔ دھوم دھام سے شادی ہوئی اور دونوں دلہنوں کے ساتھ تمام رسومات پوری کی گئیں۔ تقاریب میں حسینہ کے اہل خانہ نے تو شرکت کی لیکن سندری کے رشتے دار نہیں آئے۔ سندری کا کہنا ہے ’میں اس شادی سے خوش ہوں۔ ہم دونوں مل کر گھر کا کام کرتی ہیں۔ حسینہ سے کسی بھی طرح کا کوئی تنازعہ نہیں ہے۔‘ سندری اور حسینہ جب بازار جاتی ہیں تو اپنی پسند کے کپڑے خریدتی ہیں لیکن جب چندو کو انھیں تحفہ دینا ہوتا ہے تو وہ دونوں کے لیے ایک جیسی ساڑھی خریدنے کی کوشش کرتے ہیں۔ سندری، حسینہ اور چندو کو یقین ہے کہ مستقبل میں ان کے درمیان کوئی مشکلات نہیں آئیں گی اور وہ کھیتی باڑی سے اپنا گزارہ کر لیں گے۔ ایسی شادیوں پر انڈین قانون کا کیا کہنا ہے چندو کے قبائلی معاشرے میں ازدواجی تعلقات پر پابندی نہیں ہے سریو آدیواسی سوسائٹی کے رہنما پرکاش ٹھاکر کا کہنا ہے کہ تینوں افراد بالغ ہیں اور موریہ قبائلی سے ہیں جس میں ازدواجی تعلقات پر پابندی نہیں ہے۔ ان کے مطابق اس صورتحال میں قبیلہ بھی اس شادی سے خوش ہے۔ ہائی کورٹ کی وکیل پرینکا شکلا کا کہنا ہے کہ ہندو میرج ایکٹ 1955 جیسے بہت سے قوانین شیڈول قبیلوں پر عائد نہیں ہوتے ہیں۔ اگر آپ ہندو میرج ایکٹ کے سیکشن 2 (2) کو دیکھیں تو ان کی قدیم روایتوں اور عقائد کی وجہ سے انھیں اس ایکٹ سے استثنیٰ حاصل ہے۔ ان کے مطابق ایسی صورتحال میں چندو، سندری اور حسینہ کی شادی کو غیر قانونی نہیں قرار دیا جا سکتا ہے۔"
اس شادی کی رسومات چار دن تک جاری رہیں اور یہ شادی اتوار کو اختتام پذیر ہوئی۔ موریہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے چندو کہتے ہیں ’میں دونوں لڑکیوں سے محبت کرتا تھا اور کسی کو دھوکہ نہیں دے سکتا تھا۔ چندو کہتے ہیں ’حسینہ گاؤں میں ایک شادی میں شرکت کرنے آئی تھیں۔ دھوم دھام سے شادی ہوئی اور دونوں دلہنوں کے ساتھ تمام رسومات پوری کی گئیں۔ ان کے مطابق اس صورتحال میں قبیلہ بھی اس شادی سے خوش ہے۔
چندو موریہ اور انکی دونوں اہلیہ یہ کہانی ہے ماؤ تشدد سے متاثر ریاست چھتیس گڑھ کے ایک گاؤں کی جہاں چندو موریہ نامی شخص نے سندری کشیپ اور حسینہ باغیل کے ساتھ ایک ہی وقت پر شادی کی۔ اس شادی کی رسومات چار دن تک جاری رہیں اور یہ شادی اتوار کو اختتام پذیر ہوئی۔ چندو کہتے ہیں ’حسینہ گاؤں میں ایک شادی میں شرکت کرنے آئی تھیں۔ دھوم دھام سے شادی ہوئی اور دونوں دلہنوں کے ساتھ تمام رسومات پوری کی گئیں۔ ان کے مطابق اس صورتحال میں قبیلہ بھی اس شادی سے خوش ہے۔
چندو موریہ اور انکی دونوں اہلیہ یہ کہانی ہے ماؤ تشدد سے متاثر ریاست چھتیس گڑھ کے ایک گاؤں کی جہاں چندو موریہ نامی شخص نے سندری کشیپ اور حسینہ باغیل کے ساتھ ایک ہی وقت پر شادی کی۔ اس شادی کی رسومات چار دن تک جاری رہیں اور یہ شادی اتوار کو اختتام پذیر ہوئی۔ موریہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے چندو کہتے ہیں ’میں دونوں لڑکیوں سے محبت کرتا تھا اور کسی کو دھوکہ نہیں دے سکتا تھا۔ پہلی ملاقات میں ہی دسویں پاس سندری نے تعلق قائم کرنے کی تجویز پیش کر دی اور چندو کو بھی وہ پسند آ گئیں۔ وہ ان کے گاؤں ایک شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے آئی ہوئی تھیں۔ چندو کہتے ہیں ’حسینہ گاؤں میں ایک شادی میں شرکت کرنے آئی تھیں۔ ‘ چندو کا کہنا ہے کہ ایک سال بعد معاشرے کے لوگوں نے شادی کرنے پر زور دیا۔ دھوم دھام سے شادی ہوئی اور دونوں دلہنوں کے ساتھ تمام رسومات پوری کی گئیں۔ ایسی شادیوں پر انڈین قانون کا کیا کہنا ہے چندو کے قبائلی معاشرے میں ازدواجی تعلقات پر پابندی نہیں ہے سریو آدیواسی سوسائٹی کے رہنما پرکاش ٹھاکر کا کہنا ہے کہ تینوں افراد بالغ ہیں اور موریہ قبائلی سے ہیں جس میں ازدواجی تعلقات پر پابندی نہیں ہے۔ ان کے مطابق اس صورتحال میں قبیلہ بھی اس شادی سے خوش ہے۔
چندو موریہ اور انکی دونوں اہلیہ یہ کہانی ہے ماؤ تشدد سے متاثر ریاست چھتیس گڑھ کے ایک گاؤں کی جہاں چندو موریہ نامی شخص نے سندری کشیپ اور حسینہ باغیل کے ساتھ ایک ہی وقت پر شادی کی۔ اس شادی کی رسومات چار دن تک جاری رہیں اور یہ شادی اتوار کو اختتام پذیر ہوئی۔ موریہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے چندو کہتے ہیں ’میں دونوں لڑکیوں سے محبت کرتا تھا اور کسی کو دھوکہ نہیں دے سکتا تھا۔ ‘ یہ بھی پڑھیے HisChoice#: ’آزاد پرندے کی طرح ہوں، شادی کا خیال چھوڑ دیا ہے‘ غگ: فرسودہ قبائلی روایت سے خواتین آج بھی پریشان ’غگ‘ کی قبائلی رسم: فائرنگ کرنے والے کو شادی کا اعلان مہنگا پڑ گیا چندو موریہ ریاست چھتیس گڑھ کے ایک قبیلے سے ہیں پہلی ملاقات میں محبت کی تجویز 24 سالہ چندو موریہ نے نویں کلاس تک تعلیم حاصل کی ہے اور کاشت کاری کرتے ہیں۔ وہ ان کے گاؤں ایک شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے آئی ہوئی تھیں۔ چندو کہتے ہیں ’حسینہ گاؤں میں ایک شادی میں شرکت کرنے آئی تھیں۔ ‘ چندو کا کہنا ہے کہ ایک سال بعد معاشرے کے لوگوں نے شادی کرنے پر زور دیا۔ دھوم دھام سے شادی ہوئی اور دونوں دلہنوں کے ساتھ تمام رسومات پوری کی گئیں۔ ایسی شادیوں پر انڈین قانون کا کیا کہنا ہے چندو کے قبائلی معاشرے میں ازدواجی تعلقات پر پابندی نہیں ہے سریو آدیواسی سوسائٹی کے رہنما پرکاش ٹھاکر کا کہنا ہے کہ تینوں افراد بالغ ہیں اور موریہ قبائلی سے ہیں جس میں ازدواجی تعلقات پر پابندی نہیں ہے۔ ان کے مطابق اس صورتحال میں قبیلہ بھی اس شادی سے خوش ہے۔
en
Radcliffe baby murder suspect denies making up story
A man accused of murdering a baby girl has denied fabricating a claim that the child was fatally kicked by her mother.
Jamie Chadwick, 22, initially told police he was home alone with Orianna Crilly-Cifrova, when she crawled towards him and fell down steps. He changed his account during his trial this week, saying the mother Chelsea Crilly had sent her daughter "flying" with a "pretty hard side-kick". He denies murder, while Ms Crilly, 20, denies allowing the death of a child. Orianna was found "floppy" and "completely white" in her pram at Ms Crilly's flat in Radcliffe, Bury, on 16 October 2019, the trial at Manchester Crown Court heard. She died in hospital the following day. In his amended defence statement, Mr Chadwick, who is not Orianna's father and has learning difficulties, said he did not see the impact but assumed Orianna went into a glass TV stand. 'Particularly violent attack' He agreed in court that the medical evidence showed the injuries could not have been caused by the fall he had initially described. Ian Henderson QC, representing Ms Crilly, asked him: "Did you come up with the story of Chelsea kicking Orianna to put the blame on Chelsea?" "No," replied Mr Chadwick. "Chelsea told me to say it. I stuck up for Chelsea because I loved her." Prosecutor Peter Wright QC suggested to Mr Chadwick: "You have simply switched Chelsea's name for your name." The defendant denied that he had kicked the baby. Prosecutors have said Mr Chadwick inflicted a "particularly violent attack" on the toddler, who suffered injuries consistent with being picked up and swung against a very hard surface, stamped on or hit very hard with a blunt object. Orianna had also sustained serious non-accidental injuries to her spine and ribs on at least two separate occasions in the days leading up to her death, the court heard. Ms Crilly is accused of leaving her daughter alone with Mr Chadwick despite knowing he was under investigation over unexplained serious brain injuries to another young child. The court heard he denied any responsibility for the injuries in July 2018, when he was living under the same roof as the six-month-old boy and his mother, and was later told he faced no further action. The trial continues.
Jamie Chadwick, 22, initially told police he was home alone with Orianna Crilly-Cifrova, when she crawled towards him and fell down steps. He denies murder, while Ms Crilly, 20, denies allowing the death of a child. Orianna was found "floppy" and "completely white" in her pram at Ms Crilly's flat in Radcliffe, Bury, on 16 October 2019, the trial at Manchester Crown Court heard. Orianna had also sustained serious non-accidental injuries to her spine and ribs on at least two separate occasions in the days leading up to her death, the court heard. Ms Crilly is accused of leaving her daughter alone with Mr Chadwick despite knowing he was under investigation over unexplained serious brain injuries to another young child.
Jamie Chadwick, 22, initially told police he was home alone with Orianna Crilly-Cifrova, when she crawled towards him and fell down steps. He denies murder, while Ms Crilly, 20, denies allowing the death of a child. Orianna was found "floppy" and "completely white" in her pram at Ms Crilly's flat in Radcliffe, Bury, on 16 October 2019, the trial at Manchester Crown Court heard. Orianna had also sustained serious non-accidental injuries to her spine and ribs on at least two separate occasions in the days leading up to her death, the court heard. Ms Crilly is accused of leaving her daughter alone with Mr Chadwick despite knowing he was under investigation over unexplained serious brain injuries to another young child.
Jamie Chadwick, 22, initially told police he was home alone with Orianna Crilly-Cifrova, when she crawled towards him and fell down steps. He changed his account during his trial this week, saying the mother Chelsea Crilly had sent her daughter "flying" with a "pretty hard side-kick". He denies murder, while Ms Crilly, 20, denies allowing the death of a child. Orianna was found "floppy" and "completely white" in her pram at Ms Crilly's flat in Radcliffe, Bury, on 16 October 2019, the trial at Manchester Crown Court heard. She died in hospital the following day. In his amended defence statement, Mr Chadwick, who is not Orianna's father and has learning difficulties, said he did not see the impact but assumed Orianna went into a glass TV stand. 'Particularly violent attack' He agreed in court that the medical evidence showed the injuries could not have been caused by the fall he had initially described. Orianna had also sustained serious non-accidental injuries to her spine and ribs on at least two separate occasions in the days leading up to her death, the court heard. Ms Crilly is accused of leaving her daughter alone with Mr Chadwick despite knowing he was under investigation over unexplained serious brain injuries to another young child. The court heard he denied any responsibility for the injuries in July 2018, when he was living under the same roof as the six-month-old boy and his mother, and was later told he faced no further action.
Jamie Chadwick, 22, initially told police he was home alone with Orianna Crilly-Cifrova, when she crawled towards him and fell down steps. He changed his account during his trial this week, saying the mother Chelsea Crilly had sent her daughter "flying" with a "pretty hard side-kick". He denies murder, while Ms Crilly, 20, denies allowing the death of a child. Orianna was found "floppy" and "completely white" in her pram at Ms Crilly's flat in Radcliffe, Bury, on 16 October 2019, the trial at Manchester Crown Court heard. She died in hospital the following day. In his amended defence statement, Mr Chadwick, who is not Orianna's father and has learning difficulties, said he did not see the impact but assumed Orianna went into a glass TV stand. 'Particularly violent attack' He agreed in court that the medical evidence showed the injuries could not have been caused by the fall he had initially described. Orianna had also sustained serious non-accidental injuries to her spine and ribs on at least two separate occasions in the days leading up to her death, the court heard. Ms Crilly is accused of leaving her daughter alone with Mr Chadwick despite knowing he was under investigation over unexplained serious brain injuries to another young child. The court heard he denied any responsibility for the injuries in July 2018, when he was living under the same roof as the six-month-old boy and his mother, and was later told he faced no further action.
en
Ipswich Town: Kevin Beattie statue design revealed
The first images showing how a statue in honour of former England and Ipswich Town footballer Kevin Beattie will look have been revealed.
The central defender, considered one of Ipswich's greatest players, died from a heart attack in September, aged 64. Sculptor Sean Hedges-Quinn said he designed the bronze statue to capture "The Beat" in his prime, showing his "strength" and "power". It is due to stand close to the club's Portman Road ground. A fundraising campaign, called The Beat Goes On, was launched by BBC Radio Suffolk in conjunction with the East Anglian Daily Times (EADT) and Ipswich Star newspapers in December. More than £49,000 has so far been raised towards a £110,000 target for the memorial, which is expected to be sited near the existing statue of former Ipswich and England boss Sir Bobby Robson on Portman Road. Also nearby is a third statue by Mr Hedges-Quinn, of another former Ipswich and England manager, Sir Alf Ramsey. He said he decided to show Beattie leaping for a header to highlight his "power" and "strength, agility and athleticism". Beattie will "float" in front of a plinth, about 4ft (1.2m) in the air, using steelwork attached to one of the statue's legs. "I wanted a statue of great movement and pose, which says he wasn't just a footballer, he was a beast of a player," he said. Brad Jones, editor of the EADT and Ipswich Star, said he was "thrilled" with the design. "Any fan who watched the Beat play for Town will recognise that Sean has captured his power and strength perfectly," he said. Football legends and a comedy great BBC Radio Suffolk's Mark Murphy, a close friend of Beattie, said: "I must admit I shed a tear when I saw the sketch for the first time. "I'm so looking forward to seeing the finished article."
Sculptor Sean Hedges-Quinn said he designed the bronze statue to capture "The Beat" in his prime, showing his "strength" and "power". Also nearby is a third statue by Mr Hedges-Quinn, of another former Ipswich and England manager, Sir Alf Ramsey. Beattie will "float" in front of a plinth, about 4ft (1.2m) in the air, using steelwork attached to one of the statue's legs. "I wanted a statue of great movement and pose, which says he wasn't just a footballer, he was a beast of a player," he said. Brad Jones, editor of the EADT and Ipswich Star, said he was "thrilled" with the design.
Sculptor Sean Hedges-Quinn said he designed the bronze statue to capture "The Beat" in his prime, showing his "strength" and "power". Also nearby is a third statue by Mr Hedges-Quinn, of another former Ipswich and England manager, Sir Alf Ramsey. Beattie will "float" in front of a plinth, about 4ft (1.2m) in the air, using steelwork attached to one of the statue's legs. "I wanted a statue of great movement and pose, which says he wasn't just a footballer, he was a beast of a player," he said. Brad Jones, editor of the EADT and Ipswich Star, said he was "thrilled" with the design.
Sculptor Sean Hedges-Quinn said he designed the bronze statue to capture "The Beat" in his prime, showing his "strength" and "power". It is due to stand close to the club's Portman Road ground. More than £49,000 has so far been raised towards a £110,000 target for the memorial, which is expected to be sited near the existing statue of former Ipswich and England boss Sir Bobby Robson on Portman Road. Also nearby is a third statue by Mr Hedges-Quinn, of another former Ipswich and England manager, Sir Alf Ramsey. He said he decided to show Beattie leaping for a header to highlight his "power" and "strength, agility and athleticism". Beattie will "float" in front of a plinth, about 4ft (1.2m) in the air, using steelwork attached to one of the statue's legs. "I wanted a statue of great movement and pose, which says he wasn't just a footballer, he was a beast of a player," he said. Brad Jones, editor of the EADT and Ipswich Star, said he was "thrilled" with the design. "Any fan who watched the Beat play for Town will recognise that Sean has captured his power and strength perfectly," he said. Football legends and a comedy great BBC Radio Suffolk's Mark Murphy, a close friend of Beattie, said: "I must admit I shed a tear when I saw the sketch for the first time.
Sculptor Sean Hedges-Quinn said he designed the bronze statue to capture "The Beat" in his prime, showing his "strength" and "power". It is due to stand close to the club's Portman Road ground. More than £49,000 has so far been raised towards a £110,000 target for the memorial, which is expected to be sited near the existing statue of former Ipswich and England boss Sir Bobby Robson on Portman Road. Also nearby is a third statue by Mr Hedges-Quinn, of another former Ipswich and England manager, Sir Alf Ramsey. He said he decided to show Beattie leaping for a header to highlight his "power" and "strength, agility and athleticism". Beattie will "float" in front of a plinth, about 4ft (1.2m) in the air, using steelwork attached to one of the statue's legs. "I wanted a statue of great movement and pose, which says he wasn't just a footballer, he was a beast of a player," he said. Brad Jones, editor of the EADT and Ipswich Star, said he was "thrilled" with the design. "Any fan who watched the Beat play for Town will recognise that Sean has captured his power and strength perfectly," he said. Football legends and a comedy great BBC Radio Suffolk's Mark Murphy, a close friend of Beattie, said: "I must admit I shed a tear when I saw the sketch for the first time.
pt
Eleições nos EUA: virada na Geórgia dá controle do Senado aos democratas e consolida poder de Biden para governar
Os democratas Raphael Warnock e Jon Ossoff venceram as eleições para o Senado na Geórgia realizadas esta semana, segundo resultados anunciados nesta quarta-feira (6/1), e consolidaram o controle do partido do presidente eleito Joe Biden no Congresso americano.
É a primeira vez que os Democratas assumem o controle das duas casas desde 2009. As vitórias de Warnock e Ossoff sobre seus rivais, os republicanos Kelly Loeffler e David Perdue, foram ambas por margens muito apertadas. Warnock derrotou a senadora Kelly Loeffler por projeções de 50,6% a 49,4%, indicam números da agência de notícias Associated Press. A outra disputa foi ainda mais disputada. Jon Ossoff, de 33 anos, ficou à frente do senador David Perdue, 70, por cerca de 12 mil votos, mostram as projeções. Fim do Talvez também te interesse As duas vagas democratas no Senado fazem com que ambos os partidos tenham exatamente o mesmo número de vagas na Casa. Com isso, votações empatadas serão decididas pela vice-presidente Kamala Harris, do Partido Democrata. Na prática, Biden ganha a maioria no Senado. O controle do Senado é crucial para a capacidade de governar de um presidente nos EUA. Todos os secretários (equivalente aos ministros brasileiros), por exemplo, precisam ser aprovados pelos senadores para serem empossados. Além disso, sem a chancela dos senadores não seriam colocadas em prática propostas caras aos democratas, como a reforma imigratória, o plano de combate ao aquecimento global, a expansão do serviço público de saúde, conhecido como Obamacare, e a aprovação de um novo pacote de auxílio emergencial. A eleição desta semana na Geórgia foi o segundo turno do pleito realizado em novembro do mês passado. Esse segundo turno é necessário quando candidatos não alcançam a maioria (50% mais um) dos votos em uma disputa. No pleito de novembro, o republicano David Perdue ficou muito perto de conquistar a vaga, tendo atingido 49,7% dos votos. Na outra disputa, que envolveu um número maior de candidatos, o democrata Warnock recebeu 32,9% dos votos, contra 25,9% da republicana Loeffler. Um democrata não vencia uma disputa pelo Senado na Geórgia há 20 anos, mas o partido foi impulsionado pela vitória de Biden nas eleições presidenciais sobre Trump. A margem de vitória de Biden sobre Trump foi de cerca de 12 mil votos em um universo de cinco milhões de votos. Warnock será o primeiro senador negro dos EUA pela Geórgia e Ossoff, de 33 anos, será o membro mais jovem do Senado desde Biden em 1973. Warnock é o reverendo da igreja de Atlanta, onde o líder dos direitos civis assassinado Martin Luther King Jr cresceu e fez carreira. A Geórgia também foi palco de uma das tentativas de Trump de reverter os resultados da eleição presidencial de novembro, na qual saiu derrotado. Warnock será o primeiro senador negro da história da Geórgia No domingo, o jornal Washington Post revelou uma gravação em que Trump pede à principal autoridade eleitoral da Geórgia para "encontrar" votos suficientes para anular o resultado das eleições americanas. "Eu só quero encontrar 11.780 votos", disse Trump ao secretário de Estado da Geórgia, o republicano Brad Raffensperger. O número é a margem pela qual Trump foi derrotado por Biden na eleição. Na ligação, é possível ouvir Raffensperger respondendo que os resultados da Geórgia estavam corretos. A Geórgia acabou virando um palco de discórdia entre Trump e outros republicanos. O presidente americano tem acusado sistematicamente o governador do Estado, seu correligionário Brian Kemp, de acobertar supostas fraudes que o levaram à derrota. Na última semana, chegou a pedir que Kemp renunciasse. Tudo isso aumentou o grau de incerteza sobre uma disputa já acirrada, na qual os republicanos eram favoritos. Já assistiu aos nossos novos vídeos no YouTube? Inscreva-se no nosso canal!
Um democrata não vencia uma disputa pelo Senado na Geórgia há 20 anos, mas o partido foi impulsionado pela vitória de Biden nas eleições presidenciais sobre Trump. Warnock será o primeiro senador negro dos EUA pela Geórgia e Ossoff, de 33 anos, será o membro mais jovem do Senado desde Biden em 1973. Warnock será o primeiro senador negro da história da Geórgia No domingo, o jornal Washington Post revelou uma gravação em que Trump pede à principal autoridade eleitoral da Geórgia para "encontrar" votos suficientes para anular o resultado das eleições americanas. "Eu só quero encontrar 11.780 votos", disse Trump ao secretário de Estado da Geórgia, o republicano Brad Raffensperger. A Geórgia acabou virando um palco de discórdia entre Trump e outros republicanos.
Um democrata não vencia uma disputa pelo Senado na Geórgia há 20 anos, mas o partido foi impulsionado pela vitória de Biden nas eleições presidenciais sobre Trump. Warnock será o primeiro senador negro dos EUA pela Geórgia e Ossoff, de 33 anos, será o membro mais jovem do Senado desde Biden em 1973. Warnock será o primeiro senador negro da história da Geórgia No domingo, o jornal Washington Post revelou uma gravação em que Trump pede à principal autoridade eleitoral da Geórgia para "encontrar" votos suficientes para anular o resultado das eleições americanas. "Eu só quero encontrar 11.780 votos", disse Trump ao secretário de Estado da Geórgia, o republicano Brad Raffensperger. A Geórgia acabou virando um palco de discórdia entre Trump e outros republicanos.
Fim do Talvez também te interesse As duas vagas democratas no Senado fazem com que ambos os partidos tenham exatamente o mesmo número de vagas na Casa. A eleição desta semana na Geórgia foi o segundo turno do pleito realizado em novembro do mês passado. Um democrata não vencia uma disputa pelo Senado na Geórgia há 20 anos, mas o partido foi impulsionado pela vitória de Biden nas eleições presidenciais sobre Trump. Warnock será o primeiro senador negro dos EUA pela Geórgia e Ossoff, de 33 anos, será o membro mais jovem do Senado desde Biden em 1973. Warnock é o reverendo da igreja de Atlanta, onde o líder dos direitos civis assassinado Martin Luther King Jr cresceu e fez carreira. A Geórgia também foi palco de uma das tentativas de Trump de reverter os resultados da eleição presidencial de novembro, na qual saiu derrotado. Warnock será o primeiro senador negro da história da Geórgia No domingo, o jornal Washington Post revelou uma gravação em que Trump pede à principal autoridade eleitoral da Geórgia para "encontrar" votos suficientes para anular o resultado das eleições americanas. "Eu só quero encontrar 11.780 votos", disse Trump ao secretário de Estado da Geórgia, o republicano Brad Raffensperger. A Geórgia acabou virando um palco de discórdia entre Trump e outros republicanos. Tudo isso aumentou o grau de incerteza sobre uma disputa já acirrada, na qual os republicanos eram favoritos.
Fim do Talvez também te interesse As duas vagas democratas no Senado fazem com que ambos os partidos tenham exatamente o mesmo número de vagas na Casa. A eleição desta semana na Geórgia foi o segundo turno do pleito realizado em novembro do mês passado. Um democrata não vencia uma disputa pelo Senado na Geórgia há 20 anos, mas o partido foi impulsionado pela vitória de Biden nas eleições presidenciais sobre Trump. Warnock será o primeiro senador negro dos EUA pela Geórgia e Ossoff, de 33 anos, será o membro mais jovem do Senado desde Biden em 1973. Warnock é o reverendo da igreja de Atlanta, onde o líder dos direitos civis assassinado Martin Luther King Jr cresceu e fez carreira. A Geórgia também foi palco de uma das tentativas de Trump de reverter os resultados da eleição presidencial de novembro, na qual saiu derrotado. Warnock será o primeiro senador negro da história da Geórgia No domingo, o jornal Washington Post revelou uma gravação em que Trump pede à principal autoridade eleitoral da Geórgia para "encontrar" votos suficientes para anular o resultado das eleições americanas. "Eu só quero encontrar 11.780 votos", disse Trump ao secretário de Estado da Geórgia, o republicano Brad Raffensperger. A Geórgia acabou virando um palco de discórdia entre Trump e outros republicanos. Tudo isso aumentou o grau de incerteza sobre uma disputa já acirrada, na qual os republicanos eram favoritos.
en
Facebook losing out to YouTube, Instagram and Snapchat among US teens
US teenagers are ditching Facebook in favour of platforms such as YouTube, Instagram and Snapchat, a study says.
Only 51% use Facebook, which is a 20 percentage point drop since 2015, when the US-based Pew Research Center last surveyed teens' social media habits. Most of those aged 13 to 17 own or have access to a smartphone, with 45% online on a near-constant basis. YouTube has stolen Facebook's former dominance over teens, with 85% of them preferring the video-sharing platform. Second and third top social media services among teens are now Instagram at 72% and Snapchat at 69%. The numbers of teens who use Twitter (32%) and Tumblr (14%) are largely unchanged compared to the results found in 2015. While Facebook may have lost its reign among the teenage demographic to Google-owned YouTube, it has owned the rising favourite Instagram, a photo and video-sharing networking service, since 2012. The Pew study, which surveyed nearly 750 teens in one month earlier this year, found that the increase in smartphone ownership played a huge part in teen life. Today's 95% is a 22-point increase from the 73% of teens three years ago. It also found, consistent with previous studies, that while most teens used the same social media platforms as their peers, low-income teens were more likely to prefer Facebook than teens from a higher-income household. The Pew survey could not find clear consensus among teens about the effects of social media on their lives. Almost a third described the effect as mostly positive, and a quarter saying mostly negative. The largest bloc, 45%, said that the effect was neither positive nor negative.
Most of those aged 13 to 17 own or have access to a smartphone, with 45% online on a near-constant basis. The numbers of teens who use Twitter (32%) and Tumblr (14%) are largely unchanged compared to the results found in 2015. The Pew study, which surveyed nearly 750 teens in one month earlier this year, found that the increase in smartphone ownership played a huge part in teen life. It also found, consistent with previous studies, that while most teens used the same social media platforms as their peers, low-income teens were more likely to prefer Facebook than teens from a higher-income household. The Pew survey could not find clear consensus among teens about the effects of social media on their lives.
Most of those aged 13 to 17 own or have access to a smartphone, with 45% online on a near-constant basis. The numbers of teens who use Twitter (32%) and Tumblr (14%) are largely unchanged compared to the results found in 2015. The Pew study, which surveyed nearly 750 teens in one month earlier this year, found that the increase in smartphone ownership played a huge part in teen life. It also found, consistent with previous studies, that while most teens used the same social media platforms as their peers, low-income teens were more likely to prefer Facebook than teens from a higher-income household. The Pew survey could not find clear consensus among teens about the effects of social media on their lives.
Only 51% use Facebook, which is a 20 percentage point drop since 2015, when the US-based Pew Research Center last surveyed teens' social media habits. Most of those aged 13 to 17 own or have access to a smartphone, with 45% online on a near-constant basis. YouTube has stolen Facebook's former dominance over teens, with 85% of them preferring the video-sharing platform. Second and third top social media services among teens are now Instagram at 72% and Snapchat at 69%. The numbers of teens who use Twitter (32%) and Tumblr (14%) are largely unchanged compared to the results found in 2015. While Facebook may have lost its reign among the teenage demographic to Google-owned YouTube, it has owned the rising favourite Instagram, a photo and video-sharing networking service, since 2012. The Pew study, which surveyed nearly 750 teens in one month earlier this year, found that the increase in smartphone ownership played a huge part in teen life. Today's 95% is a 22-point increase from the 73% of teens three years ago. It also found, consistent with previous studies, that while most teens used the same social media platforms as their peers, low-income teens were more likely to prefer Facebook than teens from a higher-income household. The Pew survey could not find clear consensus among teens about the effects of social media on their lives.
Only 51% use Facebook, which is a 20 percentage point drop since 2015, when the US-based Pew Research Center last surveyed teens' social media habits. Most of those aged 13 to 17 own or have access to a smartphone, with 45% online on a near-constant basis. YouTube has stolen Facebook's former dominance over teens, with 85% of them preferring the video-sharing platform. Second and third top social media services among teens are now Instagram at 72% and Snapchat at 69%. The numbers of teens who use Twitter (32%) and Tumblr (14%) are largely unchanged compared to the results found in 2015. While Facebook may have lost its reign among the teenage demographic to Google-owned YouTube, it has owned the rising favourite Instagram, a photo and video-sharing networking service, since 2012. The Pew study, which surveyed nearly 750 teens in one month earlier this year, found that the increase in smartphone ownership played a huge part in teen life. Today's 95% is a 22-point increase from the 73% of teens three years ago. It also found, consistent with previous studies, that while most teens used the same social media platforms as their peers, low-income teens were more likely to prefer Facebook than teens from a higher-income household. The Pew survey could not find clear consensus among teens about the effects of social media on their lives.
zh
阿基諾批評基層凖備工作不到位
菲律賓總統阿基諾對於當地政府沒有對颱風海燕的到來做出充分的凖備提出了批評。
阿基諾本人因政府對颱風處理方式受到批評。 阿基諾維對薩亞斯島官員讓人們及時疏散進行了表揚,但是表示這與其它的地區形成了對比。 阿基諾本人因為政府對颱風的處理受到了人們的批評。 海燕是陸地上遭遇最強的颱風,造成了超過3600人死亡,50萬人無家可歸。 在薩馬省的薩亞斯島是最早遭到颱風侵襲的地區,阿基諾表示,其市長要求居民疏散的做法讓該地的死亡人數限制到不到100人。 批評基層 不過他說,其它地區的官員卻沒有這樣的充分凖備。 阿基諾說,「作為你們的總統,雖然我感到非常難過,但是我卻不能表達憤怒。」 他表示自己能夠做的就是把憤怒壓在心底。 阿基諾還呼籲人們要有耐心。他說,「我們現在主要的問題是每天要給140萬人供應食品。但政府有這個資源,我們行動會更快。」 阿基諾還前往視察了塔克洛班,並稱政府將會全力以赴為人們提供所需物品。 周日,成千上萬人都參加了為死難者舉行的哀悼儀式,其中包括很多倖存者前往,另外還有一些人為他們死去的親屬進行祈禱。 國際社會的援助開始起到了很大作用,美國的直升機一直在空降救援物資,另外英國也加入了救援的隊伍。「勇敢號」驅逐艦凖備向班乃島派送救援物資。 (編譯:林杉 責編:晧宇)
阿基諾本人因政府對颱風處理方式受到批評。 阿基諾維對薩亞斯島官員讓人們及時疏散進行了表揚,但是表示這與其它的地區形成了對比。 阿基諾本人因為政府對颱風的處理受到了人們的批評。 海燕是陸地上遭遇最強的颱風,造成了超過3600人死亡,50萬人無家可歸。 在薩馬省的薩亞斯島是最早遭到颱風侵襲的地區,阿基諾表示,其市長要求居民疏散的做法讓該地的死亡人數限制到不到100人。
阿基諾本人因政府對颱風處理方式受到批評。 阿基諾維對薩亞斯島官員讓人們及時疏散進行了表揚,但是表示這與其它的地區形成了對比。 阿基諾本人因為政府對颱風的處理受到了人們的批評。 海燕是陸地上遭遇最強的颱風,造成了超過3600人死亡,50萬人無家可歸。 在薩馬省的薩亞斯島是最早遭到颱風侵襲的地區,阿基諾表示,其市長要求居民疏散的做法讓該地的死亡人數限制到不到100人。
阿基諾本人因政府對颱風處理方式受到批評。 阿基諾維對薩亞斯島官員讓人們及時疏散進行了表揚,但是表示這與其它的地區形成了對比。 阿基諾本人因為政府對颱風的處理受到了人們的批評。 海燕是陸地上遭遇最強的颱風,造成了超過3600人死亡,50萬人無家可歸。 在薩馬省的薩亞斯島是最早遭到颱風侵襲的地區,阿基諾表示,其市長要求居民疏散的做法讓該地的死亡人數限制到不到100人。 批評基層 不過他說,其它地區的官員卻沒有這樣的充分凖備。 阿基諾說,「作為你們的總統,雖然我感到非常難過,但是我卻不能表達憤怒。」 他說,「我們現在主要的問題是每天要給140萬人供應食品。 阿基諾還前往視察了塔克洛班,並稱政府將會全力以赴為人們提供所需物品。 「勇敢號」驅逐艦凖備向班乃島派送救援物資。
阿基諾本人因政府對颱風處理方式受到批評。 阿基諾維對薩亞斯島官員讓人們及時疏散進行了表揚,但是表示這與其它的地區形成了對比。 阿基諾本人因為政府對颱風的處理受到了人們的批評。 海燕是陸地上遭遇最強的颱風,造成了超過3600人死亡,50萬人無家可歸。 在薩馬省的薩亞斯島是最早遭到颱風侵襲的地區,阿基諾表示,其市長要求居民疏散的做法讓該地的死亡人數限制到不到100人。 批評基層 不過他說,其它地區的官員卻沒有這樣的充分凖備。 阿基諾說,「作為你們的總統,雖然我感到非常難過,但是我卻不能表達憤怒。」 他說,「我們現在主要的問題是每天要給140萬人供應食品。 阿基諾還前往視察了塔克洛班,並稱政府將會全力以赴為人們提供所需物品。 「勇敢號」驅逐艦凖備向班乃島派送救援物資。
id
Demonstran Thailand kepung kementrian
Unjuk rasa di jalan-jalan di Thailand terus berlanjut dan para demonstran kini mengepung lebih banyak kantor kementrian.
Pengunjuk rasa berhasil menduduki Kementrian Keuangan, pada Senin (25/11) malam. Para demonstran menginginkan pemerintahan PM Yingluck Shinawatra untuk mundur karena mereka berpendapat pemerintahan ini dikendalikan oleh mantan perdana menteri Thaksin Sinawatra yang berupakan kakaknya. Setelah melakukan demonstrasi besar-besaran pada Minggu (24/11) kemarin, massa kemudian bergerak ke beberapa lokasi di ibukota Thailand, Bangkok. Senin malam waktu setempat, PM Shinawatra memberlakukan undang-undang keamanan khusus yang memungkinkan pejabat untuk memberlakukan jam malam dan menutup jalan-jalan. Protes ini dipicu oleh pengajuan RUU amnesti politik yang kontroversial. Para demonstran mengatakan undang-undang yang ditolak oleh Senat ini memungkinkan Thaksin kembali ke Thailand tanpa harus menjalani hukuman penjara karena kasus korupsi. Thailand telah terpecah sejak Thaksin digulingkan dalam kudeta militer pada tahun 2006 dan usulan agar dia bisa kembali telah memicu ketegangan politik. Kelompok pengunjuk rasa yang dipimpin oleh mantan anggota parlemen oposisi Partai Demokrat, Suthep Thaugsuban, berkemah di kementerian luar negeri dan keuangan selama semalam. Pada Selasa (26/11) mereka mengepung kementrian dalam negeri, pariwisata, transportasi dan pertanian. "Kami harus pergi karena mereka (para demonstran) akan mematikan peralatan listrik," kata Menteri Pariwisata dan Olahraga, Somsak Pureesrisak, kepada kantor berita AFP. Di parlemen, pihak oposisi Partai Demokrat juga memulai gerakan kecaman terhadap pemerintah atas dugaan penyalahgunaan anggaran.
Pengunjuk rasa berhasil menduduki Kementrian Keuangan, pada Senin (25/11) malam. Protes ini dipicu oleh pengajuan RUU amnesti politik yang kontroversial. Kelompok pengunjuk rasa yang dipimpin oleh mantan anggota parlemen oposisi Partai Demokrat, Suthep Thaugsuban, berkemah di kementerian luar negeri dan keuangan selama semalam. Pada Selasa (26/11) mereka mengepung kementrian dalam negeri, pariwisata, transportasi dan pertanian. " Di parlemen, pihak oposisi Partai Demokrat juga memulai gerakan kecaman terhadap pemerintah atas dugaan penyalahgunaan anggaran.
Pengunjuk rasa berhasil menduduki Kementrian Keuangan, pada Senin (25/11) malam. Protes ini dipicu oleh pengajuan RUU amnesti politik yang kontroversial. Kelompok pengunjuk rasa yang dipimpin oleh mantan anggota parlemen oposisi Partai Demokrat, Suthep Thaugsuban, berkemah di kementerian luar negeri dan keuangan selama semalam. Pada Selasa (26/11) mereka mengepung kementrian dalam negeri, pariwisata, transportasi dan pertanian. " Di parlemen, pihak oposisi Partai Demokrat juga memulai gerakan kecaman terhadap pemerintah atas dugaan penyalahgunaan anggaran.
Pengunjuk rasa berhasil menduduki Kementrian Keuangan, pada Senin (25/11) malam. Para demonstran menginginkan pemerintahan PM Yingluck Shinawatra untuk mundur karena mereka berpendapat pemerintahan ini dikendalikan oleh mantan perdana menteri Thaksin Sinawatra yang berupakan kakaknya. Setelah melakukan demonstrasi besar-besaran pada Minggu (24/11) kemarin, massa kemudian bergerak ke beberapa lokasi di ibukota Thailand, Bangkok. Protes ini dipicu oleh pengajuan RUU amnesti politik yang kontroversial. Para demonstran mengatakan undang-undang yang ditolak oleh Senat ini memungkinkan Thaksin kembali ke Thailand tanpa harus menjalani hukuman penjara karena kasus korupsi. Thailand telah terpecah sejak Thaksin digulingkan dalam kudeta militer pada tahun 2006 dan usulan agar dia bisa kembali telah memicu ketegangan politik. Kelompok pengunjuk rasa yang dipimpin oleh mantan anggota parlemen oposisi Partai Demokrat, Suthep Thaugsuban, berkemah di kementerian luar negeri dan keuangan selama semalam. Pada Selasa (26/11) mereka mengepung kementrian dalam negeri, pariwisata, transportasi dan pertanian. " Kami harus pergi karena mereka (para demonstran) akan mematikan peralatan listrik," kata Menteri Pariwisata dan Olahraga, Somsak Pureesrisak, kepada kantor berita AFP. Di parlemen, pihak oposisi Partai Demokrat juga memulai gerakan kecaman terhadap pemerintah atas dugaan penyalahgunaan anggaran.
Pengunjuk rasa berhasil menduduki Kementrian Keuangan, pada Senin (25/11) malam. Para demonstran menginginkan pemerintahan PM Yingluck Shinawatra untuk mundur karena mereka berpendapat pemerintahan ini dikendalikan oleh mantan perdana menteri Thaksin Sinawatra yang berupakan kakaknya. Setelah melakukan demonstrasi besar-besaran pada Minggu (24/11) kemarin, massa kemudian bergerak ke beberapa lokasi di ibukota Thailand, Bangkok. Protes ini dipicu oleh pengajuan RUU amnesti politik yang kontroversial. Para demonstran mengatakan undang-undang yang ditolak oleh Senat ini memungkinkan Thaksin kembali ke Thailand tanpa harus menjalani hukuman penjara karena kasus korupsi. Thailand telah terpecah sejak Thaksin digulingkan dalam kudeta militer pada tahun 2006 dan usulan agar dia bisa kembali telah memicu ketegangan politik. Kelompok pengunjuk rasa yang dipimpin oleh mantan anggota parlemen oposisi Partai Demokrat, Suthep Thaugsuban, berkemah di kementerian luar negeri dan keuangan selama semalam. Pada Selasa (26/11) mereka mengepung kementrian dalam negeri, pariwisata, transportasi dan pertanian. " Kami harus pergi karena mereka (para demonstran) akan mematikan peralatan listrik," kata Menteri Pariwisata dan Olahraga, Somsak Pureesrisak, kepada kantor berita AFP. Di parlemen, pihak oposisi Partai Demokrat juga memulai gerakan kecaman terhadap pemerintah atas dugaan penyalahgunaan anggaran.
ps
پاکستان د ترهګرو ډلو لپاره قانون سخت کړ
د پاکستان حکومت د ترهګرۍ په اړه د خپل قانون په یوه ماده کې تر بدلون وروسته اعلان کړی، ټولې هغه ډلې به چې د ملګرو ملتونو امنیت شورا یې ترهګرې بولي، سملاسي د دوی د بندیزونو په لست کې راشي.
حافظ سعید وار د مخه د ملګرو ملتونو لخوا ترهګر پېژندل شوی دا قانون د پارلمان په رخصتیو کې د ولسمشر په تقنیني فرمان نافذ شوی دی. اسلام آباد به اوس د قانون له مخې اړ وي د هغو ډلو خلاف چې دوی ورسره ستونزه نه لري، هم اقدامات وکړي. دا بدلون د ترهګرۍ په اړه د ۱۹۹۷ کال د قانون په (۱۱ب) ماده کې راغلی. د ملګرو ملتونو د امنیت شورا داسې ګڼ شمېر ډلې ترهګرې اعلان کړي چې پخوا یې په پاکستان کې فعالیت کاوه، او ځیني یې لا هم په دې هېواد کې فعالې دي. په دې ډلو کې پاکستاني طالبان، د حقاني شبکه، فلاح انسانیت بنسټ، الرشید ټرسټ، اختر ټرسټ، جماعت الدعوه، حرکت جهاد الاسلامي، روشن مني اکسچنج، حاجي خیرالله، حاجي ستار مني اکسچېنج، اُمه تعمیر او راحت لمېټېډ شامل دي. د پاکستان حکومت وار د مخه پاکستاني طالبان او د حقاني شبکه ترهګرې ډلې اعلان کړي. خو د جماعت الدعوه، فلاح انسانیت فاونډېشن او معمار ټرسټ هغه ډلې دي چې د څار لاندې دي، خو رسماً ترهګرې نه وې اعلان شوې. امریکا پاکستان ته: حافظ سعید بېرته ونیسئ "پاکستان کېدای شی د امريکا پر لور نرمښت وښايي" پاکستان: د افغانستان لخوا د سپارل شويو اسنادو ارزونه کوو د پلازمېنې اسلام اباد او راولپنډۍ ښارونو امنیتي چارواکي وایي، د دې ډلو په اړه یې د ولسمشر حکم ترلاسه کړی، خو تر دې دمه حکومت ورته د دوی پر ضد د ګام اخیستو امر نه دی کړی. د کورنیو چارو وزارت یوه چارواکي ویلي، د امریکا حکومت لخوا پر پاکستان فشار و چې د دې ډلو پر ضد دې جدي ګامونه پورته کړي. په دې ډلو کې ځینو یې ځانونه د سیاسي ګوندونو په توګه راجستر کړي او آن په ټاکنو کې یې هم برخه اخیسې، خو د ولسمشر له فرمان وروسته ښایي د سیاسي فعالیت اجازه ورنه کړل شي. د دې ډلو په مشرانو کې تر ټولو جنجالي څېره حافظ سعید دی چې د ملګرو ملتونو د امنیت شورا لخوا وار د مخه ترهګر اعلان شوی دی. د سیاسي چارو شنونکي وایي، د پارلمان تر ناستې د مخه د ولسمشر لخوا دا ډول فرمان په دې مانا دی چې حکومت عامو ټاکنو کې د دې ګوندونو د ګډون مخه نیول غواړي.
د ملګرو ملتونو د امنیت شورا داسې ګڼ شمېر ډلې ترهګرې اعلان کړي چې پخوا یې په پاکستان کې فعالیت کاوه ، او ځیني یې لا هم په دې هېواد کې فعالې دي په دې ډلو کې پاکستاني طالبان ، د حقاني شبکه ، فلاح انسانیت بنسټ ، الرشید ټرسټ ، اختر ټرسټ ، جماعت الدعوه ، حرکت جهاد الاسلامي ، روشن مني اکسچنج ، حاجي خیرالله ، حاجي ستار مني اکسچېنج ، اُمه تعمیر او راحت لمېټېډ شامل دي د پاکستان حکومت وار د مخه پاکستاني طالبان او د حقاني شبکه ترهګرې ډلې اعلان کړي د کورنیو چارو وزارت یوه چارواکي ویلي ، د امریکا حکومت لخوا پر پاکستان فشار و چې د دې ډلو پر ضد دې جدي ګامونه پورته کړي د دې ډلو په مشرانو کې تر ټولو جنجالي څېره حافظ سعید دی چې د ملګرو ملتونو د امنیت شورا لخوا وار د مخه ترهګر اعلان شوی دی
اسلام آباد به اوس د قانون له مخې اړ وي د هغو ډلو خلاف چې دوی ورسره ستونزه نه لري ، هم اقدامات وکړي د ملګرو ملتونو د امنیت شورا داسې ګڼ شمېر ډلې ترهګرې اعلان کړي چې پخوا یې په پاکستان کې فعالیت کاوه ، او ځیني یې لا هم په دې هېواد کې فعالې دي په دې ډلو کې پاکستاني طالبان ، د حقاني شبکه ، فلاح انسانیت بنسټ ، الرشید ټرسټ ، اختر ټرسټ ، جماعت الدعوه ، حرکت جهاد الاسلامي ، روشن مني اکسچنج ، حاجي خیرالله ، حاجي ستار مني اکسچېنج ، اُمه تعمیر او راحت لمېټېډ شامل دي د پاکستان حکومت وار د مخه پاکستاني طالبان او د حقاني شبکه ترهګرې ډلې اعلان کړي د کورنیو چارو وزارت یوه چارواکي ویلي ، د امریکا حکومت لخوا پر پاکستان فشار و چې د دې ډلو پر ضد دې جدي ګامونه پورته کړي
حافظ سعید وار د مخه د ملګرو ملتونو لخوا ترهګر پېژندل شوی دا قانون د پارلمان په رخصتیو کې د ولسمشر په تقنیني فرمان نافذ شوی دی اسلام آباد به اوس د قانون له مخې اړ وي د هغو ډلو خلاف چې دوی ورسره ستونزه نه لري ، هم اقدامات وکړي دا بدلون د ترهګرۍ په اړه د ۱۹۹۷ کال د قانون په ( ۱۱ب ) ماده کې راغلی د ملګرو ملتونو د امنیت شورا داسې ګڼ شمېر ډلې ترهګرې اعلان کړي چې پخوا یې په پاکستان کې فعالیت کاوه ، او ځیني یې لا هم په دې هېواد کې فعالې دي په دې ډلو کې پاکستاني طالبان ، د حقاني شبکه ، فلاح انسانیت بنسټ ، الرشید ټرسټ ، اختر ټرسټ ، جماعت الدعوه ، حرکت جهاد الاسلامي ، روشن مني اکسچنج ، حاجي خیرالله ، حاجي ستار مني اکسچېنج ، اُمه تعمیر او راحت لمېټېډ شامل دي د پاکستان حکومت وار د مخه پاکستاني طالبان او د حقاني شبکه ترهګرې ډلې اعلان کړي خو د جماعت الدعوه ، فلاح انسانیت فاونډېشن او معمار ټرسټ هغه ډلې دي چې د څار لاندې دي ، خو رسماً ترهګرې نه وې اعلان شوې د کورنیو چارو وزارت یوه چارواکي ویلي ، د امریکا حکومت لخوا پر پاکستان فشار و چې د دې ډلو پر ضد دې جدي ګامونه پورته کړي د دې ډلو په مشرانو کې تر ټولو جنجالي څېره حافظ سعید دی چې د ملګرو ملتونو د امنیت شورا لخوا وار د مخه ترهګر اعلان شوی دی د سیاسي چارو شنونکي وایي ، د پارلمان تر ناستې د مخه د ولسمشر لخوا دا ډول فرمان په دې مانا دی چې حکومت عامو ټاکنو کې د دې ګوندونو د ګډون مخه نیول غواړي
حافظ سعید وار د مخه د ملګرو ملتونو لخوا ترهګر پېژندل شوی دا قانون د پارلمان په رخصتیو کې د ولسمشر په تقنیني فرمان نافذ شوی دی اسلام آباد به اوس د قانون له مخې اړ وي د هغو ډلو خلاف چې دوی ورسره ستونزه نه لري ، هم اقدامات وکړي دا بدلون د ترهګرۍ په اړه د ۱۹۹۷ کال د قانون په ( ۱۱ب ) ماده کې راغلی د ملګرو ملتونو د امنیت شورا داسې ګڼ شمېر ډلې ترهګرې اعلان کړي چې پخوا یې په پاکستان کې فعالیت کاوه ، او ځیني یې لا هم په دې هېواد کې فعالې دي په دې ډلو کې پاکستاني طالبان ، د حقاني شبکه ، فلاح انسانیت بنسټ ، الرشید ټرسټ ، اختر ټرسټ ، جماعت الدعوه ، حرکت جهاد الاسلامي ، روشن مني اکسچنج ، حاجي خیرالله ، حاجي ستار مني اکسچېنج ، اُمه تعمیر او راحت لمېټېډ شامل دي د پاکستان حکومت وار د مخه پاکستاني طالبان او د حقاني شبکه ترهګرې ډلې اعلان کړي خو د جماعت الدعوه ، فلاح انسانیت فاونډېشن او معمار ټرسټ هغه ډلې دي چې د څار لاندې دي ، خو رسماً ترهګرې نه وې اعلان شوې د کورنیو چارو وزارت یوه چارواکي ویلي ، د امریکا حکومت لخوا پر پاکستان فشار و چې د دې ډلو پر ضد دې جدي ګامونه پورته کړي د دې ډلو په مشرانو کې تر ټولو جنجالي څېره حافظ سعید دی چې د ملګرو ملتونو د امنیت شورا لخوا وار د مخه ترهګر اعلان شوی دی د سیاسي چارو شنونکي وایي ، د پارلمان تر ناستې د مخه د ولسمشر لخوا دا ډول فرمان په دې مانا دی چې حکومت عامو ټاکنو کې د دې ګوندونو د ګډون مخه نیول غواړي
en
Nicola Sturgeon claims Brexit repeal bill is a 'power grab'
Scotland's first minister has claimed that the UK government's bill to convert EU law into British law is a "naked power grab".
The repeal bill will ensure the same rules apply in the UK after Brexit. But Nicola Sturgeon said it was not clear which powers repatriated from Brussels would be handed to the devolved nations. Scottish Secretary David Mundell insisted the bill would result in a powers "bonanza" for Holyrood. He said this could include areas such as environment, criminal justice, consumer rights and energy, which he said "could all in relatively short order come to the Scottish Parliament". Mr Mundell confirmed the approval of the Scottish Parliament through a legislative consent motion would be required for the Bill He said that separate legislation would be needed to cover areas such as fishing, farming and immigration, and a series of further bills could also require legislative consent from the devolved administrations. And he insisted that the return of powers and responsibilities currently exercised by the EU to the UK was a "transitional arrangement" that would allow for the further onward devolution of powers. In a briefing to journalists, he said: "This is not a power grab, it is a power bonanza for the Scottish Parliament because after this bill has been implemented the Scottish Parliament will have more powers and responsibilities than it has today. "I'm happy to be held to account for that statement once the process has been delivered." But in a joint statement issued by Ms Sturgeon and her Welsh counterpart Carwyn Jones, the two leaders said they could not recommend that legislative consent is given to the Brexit repeal bill as it stands. The statement claimed that the bill was a "naked power grab, an attack on the founding principles of devolution and could destabilise our economies". It added: "The European Union (Withdrawal) Bill does not return powers from the EU to the devolved administrations, as promised. "It returns them solely to the UK government and parliament, and imposes new restrictions on the Scottish Parliament and National Assembly for Wales. "On that basis, the Scottish and Welsh governments cannot recommend that legislative consent is given to the bill as it currently stands." The statement was issued after Ms Sturgeon, Mr Jones and Labour leader Jeremy Corbyn held separate meetings with Michel Barnier, the EU's chief Brexit negotiator, in Brussels. What is the repeal bill? Ms Sturgeon described her 45-minute meeting with Mr Barnier as "useful and constructive", and said she used it to stress the importance of the UK remaining in both the European single market and the customs union. And she said the Scottish government would "do all it can to build a consensus against an extreme Brexit outside the single market, which would have potentially catastrophic consequences for jobs, investment and our living standards". Ms Sturgeon has consistently called for the Scottish government to have a "seat at the table" for the Brexit negotiations. But after her meeting with Mr Barnier, she said: "We have always been clear that this is not about holding separate Scottish negotiations - it is for the UK as the member state to negotiate with the EU - and as such we will continue to work hard to influence the UK position. "However, meetings like this are helpful in developing a mutual understanding between the Scottish government and the EU as these vital negotiations gather pace." The meeting was held as Mr Barnier prepares for the second round of talks between the UK and EU, which will begin on Monday. Speaking on Wednesday, Mr Barnier stressed that Brexit negotiations would only be done with the UK government. But he said he had always made clear that he would "listen to different points on view in the British debate". Ms Sturgeon has previously called for a "short pause" in the Brexit process so consensus can be built across the UK on the best way forward. The first minister wants membership of the European single market and the customs union to be at the heart of the process, but Prime Minister Theresa May has insisted the UK will be leaving both. The UK government has also previously rejected Ms Sturgeon's calls for the Scottish government to be involved in the Brexit talks, and for Scotland to keep its single market membership even if the rest of the UK leaves. It has pledged to "consult" with the UK's devolved administrations during the Brexit process.
The statement was issued after Ms Sturgeon, Mr Jones and Labour leader Jeremy Corbyn held separate meetings with Michel Barnier, the EU's chief Brexit negotiator, in Brussels. Ms Sturgeon described her 45-minute meeting with Mr Barnier as "useful and constructive", and said she used it to stress the importance of the UK remaining in both the European single market and the customs union. But after her meeting with Mr Barnier, she said: "We have always been clear that this is not about holding separate Scottish negotiations - it is for the UK as the member state to negotiate with the EU - and as such we will continue to work hard to influence the UK position. "However, meetings like this are helpful in developing a mutual understanding between the Scottish government and the EU as these vital negotiations gather pace." Speaking on Wednesday, Mr Barnier stressed that Brexit negotiations would only be done with the UK government.
The statement was issued after Ms Sturgeon, Mr Jones and Labour leader Jeremy Corbyn held separate meetings with Michel Barnier, the EU's chief Brexit negotiator, in Brussels. Ms Sturgeon described her 45-minute meeting with Mr Barnier as "useful and constructive", and said she used it to stress the importance of the UK remaining in both the European single market and the customs union. But after her meeting with Mr Barnier, she said: "We have always been clear that this is not about holding separate Scottish negotiations - it is for the UK as the member state to negotiate with the EU - and as such we will continue to work hard to influence the UK position. "However, meetings like this are helpful in developing a mutual understanding between the Scottish government and the EU as these vital negotiations gather pace." Speaking on Wednesday, Mr Barnier stressed that Brexit negotiations would only be done with the UK government.
But Nicola Sturgeon said it was not clear which powers repatriated from Brussels would be handed to the devolved nations. The statement was issued after Ms Sturgeon, Mr Jones and Labour leader Jeremy Corbyn held separate meetings with Michel Barnier, the EU's chief Brexit negotiator, in Brussels. Ms Sturgeon described her 45-minute meeting with Mr Barnier as "useful and constructive", and said she used it to stress the importance of the UK remaining in both the European single market and the customs union. But after her meeting with Mr Barnier, she said: "We have always been clear that this is not about holding separate Scottish negotiations - it is for the UK as the member state to negotiate with the EU - and as such we will continue to work hard to influence the UK position. "However, meetings like this are helpful in developing a mutual understanding between the Scottish government and the EU as these vital negotiations gather pace." The meeting was held as Mr Barnier prepares for the second round of talks between the UK and EU, which will begin on Monday. Speaking on Wednesday, Mr Barnier stressed that Brexit negotiations would only be done with the UK government. The first minister wants membership of the European single market and the customs union to be at the heart of the process, but Prime Minister Theresa May has insisted the UK will be leaving both. The UK government has also previously rejected Ms Sturgeon's calls for the Scottish government to be involved in the Brexit talks, and for Scotland to keep its single market membership even if the rest of the UK leaves. It has pledged to "consult" with the UK's devolved administrations during the Brexit process.
But Nicola Sturgeon said it was not clear which powers repatriated from Brussels would be handed to the devolved nations. The statement was issued after Ms Sturgeon, Mr Jones and Labour leader Jeremy Corbyn held separate meetings with Michel Barnier, the EU's chief Brexit negotiator, in Brussels. Ms Sturgeon described her 45-minute meeting with Mr Barnier as "useful and constructive", and said she used it to stress the importance of the UK remaining in both the European single market and the customs union. But after her meeting with Mr Barnier, she said: "We have always been clear that this is not about holding separate Scottish negotiations - it is for the UK as the member state to negotiate with the EU - and as such we will continue to work hard to influence the UK position. "However, meetings like this are helpful in developing a mutual understanding between the Scottish government and the EU as these vital negotiations gather pace." The meeting was held as Mr Barnier prepares for the second round of talks between the UK and EU, which will begin on Monday. Speaking on Wednesday, Mr Barnier stressed that Brexit negotiations would only be done with the UK government. The first minister wants membership of the European single market and the customs union to be at the heart of the process, but Prime Minister Theresa May has insisted the UK will be leaving both. The UK government has also previously rejected Ms Sturgeon's calls for the Scottish government to be involved in the Brexit talks, and for Scotland to keep its single market membership even if the rest of the UK leaves. It has pledged to "consult" with the UK's devolved administrations during the Brexit process.
id
Robert Mugabe, eks presiden Zimbabwe, 'lumpuh' dan dirawat di Singapura
Mantan Presiden Zimbabwe, Robert Mugabe, dilaporkan tidak dapat berjalan lagi karena kondisi kesehatan yang terus memburuk. Selama dua bulan terakhir, ia berada di Singapura untuk menjalani perawatan.
Mantan Presiden Zimbabwe, Robert Mugabe, menjalani perawatan di Singapura selama dua bulan terakhir. Situasi Mugabe itu diutarakan Presiden Zimbabwe, Emmerson Mnangagwa. "Dia telah uzur. Tentu dia kini tak dapat lagi berjalan. Tapi apapun yang dia minta, kami akan menyediakannya," kata Mnangagwa, seperti dilansir AFP. Selain Singapura, sejak lengser November 2017, Mugabe dikabarkan telah mengunjungi sejumlah negara untuk mendapatkan perawatan kesehatan. Mugabe yang kini berusia 94 tahun tercatat pernah memimpin Zimbabwe selama 37 tahun. Mugabe dikenal sebagai figur yang turut memperjuangkan kemerdekaan Zimbabwe dari Inggris pada 1980, sebelum gelombang desakan untuk mundur ditujukan kepadanya tahun 2017. Mugabe sebelumnya diagendakan pulang ke Zimbabwe pada 15 Oktober lalu, tapi batal karena alasan kondisi fisik. Pekan ini, sekelompok pendukung Partai ZANU-PF berkumpul di Murombedzi, kampung halaman Zimbabwe yang berjarak sekitar 100 kilomter dari ibu kota Harare. Mnangagwa berkata, Mugabe berencana kembali ke Zimbabwe tanggal 30 November mendatang. "Kami akan menjaganya. Dia adalah bapak pendiri bangsa dan tokoh penting kemerdekaan Zimbabwe," ujar Mnangagwa. Presiden Zimbabwe, Emmerson Mnangagwa, menyebut Mugabe akan kembali ke kampung halamannya akhir November ini. Ketika Mugabe mundur dari tampuk kepresidenan tahun lalu, Mnangagwa menerima tongkat estafet kepemimpinan negara itu. Juli lalu ia memenangkan sengketa pemilu presiden. Mnangagwa hingga kini bersikukuh kudeta angkatan bersenjata Zimbabwe tahun 2017 didasarkan pada dugaan pejabat bermasalah di lingkaran dekat Mugabe. Mnangagwa mengatakan, ketika sejumlah alat tempur dikerahkan ke Harera, para pejabat militer menyasar pejabat korup tersebut, bukan Magube. Namun setelah kejatuhannya, Mugabe menyatakan langkah militer merupakan pertimbangan utamanya untuk mengundurkan diri sebagai presiden.
Mantan Presiden Zimbabwe, Robert Mugabe, menjalani perawatan di Singapura selama dua bulan terakhir. Mugabe sebelumnya diagendakan pulang ke Zimbabwe pada 15 Oktober lalu, tapi batal karena alasan kondisi fisik. Mnangagwa berkata, Mugabe berencana kembali ke Zimbabwe tanggal 30 November mendatang. " Presiden Zimbabwe, Emmerson Mnangagwa, menyebut Mugabe akan kembali ke kampung halamannya akhir November ini. Ketika Mugabe mundur dari tampuk kepresidenan tahun lalu, Mnangagwa menerima tongkat estafet kepemimpinan negara itu.
Situasi Mugabe itu diutarakan Presiden Zimbabwe, Emmerson Mnangagwa. " Mugabe sebelumnya diagendakan pulang ke Zimbabwe pada 15 Oktober lalu, tapi batal karena alasan kondisi fisik. Mnangagwa berkata, Mugabe berencana kembali ke Zimbabwe tanggal 30 November mendatang. " Presiden Zimbabwe, Emmerson Mnangagwa, menyebut Mugabe akan kembali ke kampung halamannya akhir November ini. Ketika Mugabe mundur dari tampuk kepresidenan tahun lalu, Mnangagwa menerima tongkat estafet kepemimpinan negara itu.
Mantan Presiden Zimbabwe, Robert Mugabe, menjalani perawatan di Singapura selama dua bulan terakhir. Situasi Mugabe itu diutarakan Presiden Zimbabwe, Emmerson Mnangagwa. " Selain Singapura, sejak lengser November 2017, Mugabe dikabarkan telah mengunjungi sejumlah negara untuk mendapatkan perawatan kesehatan. Mugabe yang kini berusia 94 tahun tercatat pernah memimpin Zimbabwe selama 37 tahun. Mugabe dikenal sebagai figur yang turut memperjuangkan kemerdekaan Zimbabwe dari Inggris pada 1980, sebelum gelombang desakan untuk mundur ditujukan kepadanya tahun 2017. Mugabe sebelumnya diagendakan pulang ke Zimbabwe pada 15 Oktober lalu, tapi batal karena alasan kondisi fisik. Mnangagwa berkata, Mugabe berencana kembali ke Zimbabwe tanggal 30 November mendatang. " Presiden Zimbabwe, Emmerson Mnangagwa, menyebut Mugabe akan kembali ke kampung halamannya akhir November ini. Ketika Mugabe mundur dari tampuk kepresidenan tahun lalu, Mnangagwa menerima tongkat estafet kepemimpinan negara itu. Namun setelah kejatuhannya, Mugabe menyatakan langkah militer merupakan pertimbangan utamanya untuk mengundurkan diri sebagai presiden.
Mantan Presiden Zimbabwe, Robert Mugabe, menjalani perawatan di Singapura selama dua bulan terakhir. Situasi Mugabe itu diutarakan Presiden Zimbabwe, Emmerson Mnangagwa. " Selain Singapura, sejak lengser November 2017, Mugabe dikabarkan telah mengunjungi sejumlah negara untuk mendapatkan perawatan kesehatan. Mugabe yang kini berusia 94 tahun tercatat pernah memimpin Zimbabwe selama 37 tahun. Mugabe dikenal sebagai figur yang turut memperjuangkan kemerdekaan Zimbabwe dari Inggris pada 1980, sebelum gelombang desakan untuk mundur ditujukan kepadanya tahun 2017. Mugabe sebelumnya diagendakan pulang ke Zimbabwe pada 15 Oktober lalu, tapi batal karena alasan kondisi fisik. Mnangagwa berkata, Mugabe berencana kembali ke Zimbabwe tanggal 30 November mendatang. " Presiden Zimbabwe, Emmerson Mnangagwa, menyebut Mugabe akan kembali ke kampung halamannya akhir November ini. Ketika Mugabe mundur dari tampuk kepresidenan tahun lalu, Mnangagwa menerima tongkat estafet kepemimpinan negara itu. Namun setelah kejatuhannya, Mugabe menyatakan langkah militer merupakan pertimbangan utamanya untuk mengundurkan diri sebagai presiden.
es
El extraordinario impacto para tu salud de lo que comía tu madre en el embarazo
Hace unos meses visité una pequeña aldea en Keneba, Gambia. Allí hablé con un anciano de 90 años, Karamo Touray, que estaba rodeado de sus numerosos hijos y nietos.
Nuestra salud en la edad adulta puede estar determinada desde nuestra formación en el útero. Aparte de unas molestias en un dedo del pie, dijo que gozaba de buena salud, y le atribuyó el haber disfrutado de una larga y saludable vida a la voluntad de Alá. Yo sospecho que además la época del año en la que fue concebido también jugó un papel importante. Más allá de las fechas… Una dieta rica en vegetales de hoja verde durante la gestación puede cambiar para siempre cuán activos los genes del niño van a ser. Un equipo del Consejo Británico de Investigación Médica, que ha estado recogiendo datos sobre fechas de nacimientos, matrimonios y muertes en Keneba desde 1940, descubrió hace unos años que en esta parte de Gambia la época del año en la que eres concebido tiene un impacto enorme sobre tus probabilidades de muerte prematura. Si eres concebido, por ejemplo, en enero, y naces en septiembre, entonces en la edad adulta tendrás siete veces más posibilidades de morir que otra persona concebida en septiembre y nacida en junio. Final de Quizás también te interese Así que el efecto es grande, muy grande. La razón por la que sucede esto no tiene nada que ver con la astrología, pero mucho que ver con el clima, y por lo tanto, con lo que tus padres comían en el momento de la concepción. Lee también: El mapa de los países donde se practican más y menos cesáreas en el mundo Cuestión de dieta Gambia tiene un patrón climático muy inusual y muy estable. Mejorar la nutrición durante la gestación puede beneficiar la salud de varias generaciones venideras. De julio a noviembre, durante la temporada de lluvias, hay precipitaciones casi todo el tiempo. Los otros meses son en general secos. Durante la época seca la gente come mucho cous cous y arroz y estos granos conforman la mayor parte de la dieta. Durante la temporada de lluvias consumen menos calorías. De hecho a estos meses les llaman los meses del hambre, sin embargo, gracias a las lluvias, hay muchos más vegetales verdes para comer. Y resulta que, ciertamente en Gambia, la cantidad de vegetales de hoja verde que tu madre (y posiblemente también tu padre) come durante la época de la concepción puede tener un gran impacto para el resto de tu vida. Lo que me sorprendió realmente no es lo profundo de este impacto, sino que no se active durante muchos años. Hasta los 15 años no hay diferencias perceptibles entre los niños. Sin embargo después esas diferencias son notables, incluso impresionantes. Entonces, ¿qué es lo que ocurre? El caso de la hambruna en Holanda El hecho de que la dieta de la madre durante el embarazo puede tener un efecto largo y duradero sobre el niño ya era conocido desde hace tiempo. Uno de los ejemplos más dramaticos de esto es el estudio sobre la hambruna holandesa. A finales de la Segunda Guerra Mundial, los alemanes bloquearon parte de Holanda en respuesta a un ataque del gobierno holandés sobre el ferrocarril. Experimentos con animales han demostrado que es possible hacer que los genes de un embrión sean más activos o incluso “apagarlos” totalmente, solo con variar la dieta de la madre. Para cuando se levantó el bloqueo había llegado el invierno y era imposible conseguir comida. Durante meses mucha gente tuvo que sobrevivir a base de una dieta de hambre. La hambruna solo terminó cuando los aliados liberaron a Europa. Miles de personas murieron durante esa hambruna. Más tarde se comisionó un estudio para investigar qué le había pasado a los bebés de las mujeres embarazadas durante la hambruna. Y lo que descubrieron es que los que eran un pequeño embrión en el momento de la hambruna tenían el doble de probabilidades de desarrollar cardiopatías durante la edad adulta. También tenían más posibilidades de tener esquizofrenia, obesidad, diabetes, cáncer y enfermedades relacionadas con el estrés. Y lo más preocupante es que hay evidencias de que esos efectos persistieron en la siguiente generación. Así que no solo los hijos sino también los nietos de las mujeres que vivieron embarazadas la hambruna desarrollaron peores condiciones de salud en la vida adulta. Desde una perspectiva más positiva, lo que esto sugiere es que una mejor dieta de una mujer embarazada no solo mejora las vidas de sus hijos sino tambien las de sus nietos. O, en las palabras cautas de los autores del estudio: "Esto puede implicar que mejorar la nutrición durante la gestación puede beneficiar la salud de muchas generaciones venideras". Lee: Hito médico: mujer da a luz gracias a ovarios congelados durante su infancia Genes más activos Igual que la gente en Gambia, el impacto de la hambruna holandesa sobre la edad adulta de los niños que se vieron afectados es probablemente el resultado de cambios genéticos, cambios que ocurrieron en el interior del útero. Experimentos con animales han demostrado que es posible hacer que los genes de un embrión sean más activos o incluso "apagarlos" totalmente, solo con variar la dieta de la madre. Si estás pensando en tener un bebé, comer muchos vegetales de hoja verde, que son ricos en vitamina B y folatos (ácido fólico) es una buena recomendación. Obviamente no sería ético probar esto en humanos, pero los estudios conducidos en Gambia ciertamente proveen evidencias convincentes de que estos cambios llamados "epigenéticos" también pueden ocurrir en los humanos en respuesta a un cambio en la dieta. Evidencian que si durante el desarrollo muy temprano del embrión una mujer tiene una dieta rica en vegetales de hoja verde, esto cambiará para siempre cuán activos los genes del niño van a ser. Eso sucede mediante un proceso llamado metilación y los investigadores en Gambia han mostrado recientemente que los bebés concebidos durante la época de lluvias tienen unos niveles de actividad muy diferentes en un gen particular que es importante para la regulación del sistema inmunológico. "Las variaciones en el estado de metilación en este gen podrían afectar a tu capacidad para luchar contra infecciones virales y también tus probabilidades de sobrevivir a un cáncer como la leucemia o el de pulmón", dijo Matt Silver, miembro del equipo de investigadores británicos en Gambia. Así que, si estás pensando en tener un bebé, comer muchos vegetales de hoja verde, que son ricos en vitamina B y folatos (ácido fólico) es una buena recomendación. También es recomendable tomar suplementos de ácido fólico para reducir el riesgo de defectos en el tubo neural del embrión.
Nuestra salud en la edad adulta puede estar determinada desde nuestra formación en el útero. Más allá de las fechas… Una dieta rica en vegetales de hoja verde durante la gestación puede cambiar para siempre cuán activos los genes del niño van a ser. Mejorar la nutrición durante la gestación puede beneficiar la salud de varias generaciones venideras. O, en las palabras cautas de los autores del estudio: "Esto puede implicar que mejorar la nutrición durante la gestación puede beneficiar la salud de muchas generaciones venideras". Evidencian que si durante el desarrollo muy temprano del embrión una mujer tiene una dieta rica en vegetales de hoja verde, esto cambiará para siempre cuán activos los genes del niño van a ser.
Nuestra salud en la edad adulta puede estar determinada desde nuestra formación en el útero. Más allá de las fechas… Una dieta rica en vegetales de hoja verde durante la gestación puede cambiar para siempre cuán activos los genes del niño van a ser. Mejorar la nutrición durante la gestación puede beneficiar la salud de varias generaciones venideras. O, en las palabras cautas de los autores del estudio: "Esto puede implicar que mejorar la nutrición durante la gestación puede beneficiar la salud de muchas generaciones venideras". Evidencian que si durante el desarrollo muy temprano del embrión una mujer tiene una dieta rica en vegetales de hoja verde, esto cambiará para siempre cuán activos los genes del niño van a ser.
Nuestra salud en la edad adulta puede estar determinada desde nuestra formación en el útero. Más allá de las fechas… Una dieta rica en vegetales de hoja verde durante la gestación puede cambiar para siempre cuán activos los genes del niño van a ser. Mejorar la nutrición durante la gestación puede beneficiar la salud de varias generaciones venideras. Experimentos con animales han demostrado que es possible hacer que los genes de un embrión sean más activos o incluso “apagarlos” totalmente, solo con variar la dieta de la madre. Desde una perspectiva más positiva, lo que esto sugiere es que una mejor dieta de una mujer embarazada no solo mejora las vidas de sus hijos sino tambien las de sus nietos. O, en las palabras cautas de los autores del estudio: "Esto puede implicar que mejorar la nutrición durante la gestación puede beneficiar la salud de muchas generaciones venideras". Experimentos con animales han demostrado que es posible hacer que los genes de un embrión sean más activos o incluso "apagarlos" totalmente, solo con variar la dieta de la madre. Si estás pensando en tener un bebé, comer muchos vegetales de hoja verde, que son ricos en vitamina B y folatos (ácido fólico) es una buena recomendación. Evidencian que si durante el desarrollo muy temprano del embrión una mujer tiene una dieta rica en vegetales de hoja verde, esto cambiará para siempre cuán activos los genes del niño van a ser. Así que, si estás pensando en tener un bebé, comer muchos vegetales de hoja verde, que son ricos en vitamina B y folatos (ácido fólico) es una buena recomendación.
Nuestra salud en la edad adulta puede estar determinada desde nuestra formación en el útero. Más allá de las fechas… Una dieta rica en vegetales de hoja verde durante la gestación puede cambiar para siempre cuán activos los genes del niño van a ser. Mejorar la nutrición durante la gestación puede beneficiar la salud de varias generaciones venideras. Experimentos con animales han demostrado que es possible hacer que los genes de un embrión sean más activos o incluso “apagarlos” totalmente, solo con variar la dieta de la madre. Desde una perspectiva más positiva, lo que esto sugiere es que una mejor dieta de una mujer embarazada no solo mejora las vidas de sus hijos sino tambien las de sus nietos. O, en las palabras cautas de los autores del estudio: "Esto puede implicar que mejorar la nutrición durante la gestación puede beneficiar la salud de muchas generaciones venideras". Experimentos con animales han demostrado que es posible hacer que los genes de un embrión sean más activos o incluso "apagarlos" totalmente, solo con variar la dieta de la madre. Si estás pensando en tener un bebé, comer muchos vegetales de hoja verde, que son ricos en vitamina B y folatos (ácido fólico) es una buena recomendación. Evidencian que si durante el desarrollo muy temprano del embrión una mujer tiene una dieta rica en vegetales de hoja verde, esto cambiará para siempre cuán activos los genes del niño van a ser. Así que, si estás pensando en tener un bebé, comer muchos vegetales de hoja verde, que son ricos en vitamina B y folatos (ácido fólico) es una buena recomendación.
ps
خوست؛ ډیورنډ کرښې ته څېرمه بریدونو مرګ ژوبله اړولې
د خوست ځایي چارواکي وایي، د سپيرې ولسوالۍ په دریو کلیو چي له وزیرستان سره ګډه پوله لري، پرون چارشنبه د پاکستان له خوا ور ویشتل شویو توغندیو پنځه ملکیان وژلي او ۷ نور یې ټپیان کړي دي.
دا لومړی ځل نه دی چې خوست کې ډیورنډ کرښې ته څېرمه نښته کېږي تېره ورځ د پاکستان پوځ ادعا وکړه چې د ۶۰ او ۷۰ ترمنځ وسلوالو د شمالي وزیرستان په لواړه کې پر ازغن تار تېروونکو پوځیانو د لاسي بم برید وکړ چې له امله یې درې پوځیان ووژل او اوه ټپیان شول. د پاکستان د بهرنیو چارو وزارت پرون یوه اعلامیه کې ویلي، پر دې برید د احتجاج لپاره یې پرون په اسلام اباد کې د افغانستان چارسمبالی سفیر هم د بهرنیو چارو وزارت ته ور غوښتی و. په اعلامیه کې راغلي چې دا وسله وال له پکتیکا ولایته وزیرستان ته ور اوښتي وو او هلته یې پر پاکستاني پوځیانو برید کړی. خو نن پنجشنبه د خوست چارواکو بي بي سي ته وویل، هیڅ داسې شواهد نشته چې وښيي له افغان خاورې دې پر پاکستاني پوځیانو برید شوی وي. د دې ولایت مرستیال والي عبدالواحد پټان بي بي سي ته وویل، د افغان او پاکستاني ځواکونو ترمنځ نښته نه ده شوې، خو له پورې غاړې نه د توپچۍ مرمۍ ورغلې دي او پر درېیو کلیو لګېدلي. تېر ۲۰۱۸ کال اپرېل میاشت کې هم خوس کې افغان او پاکستاني ځواکونو نښټه کړې وه د نوموړي په وینا، په وژل شویو کسانو کې یو ماشوم هم دی چې نن پنجشنبه یې ساه ورکړه. ښاغلی پټان وایي، وروسته له هغه چې افغان چارواکو پاکستاني پوځیانو ته اخطار ورکړ، له پورې غاړې د توغندیو ویشتل ودرېدل. دا په داسې حال کې ده چې د پاکستان پوځ پرون په اعلامیه کې ویلي وو، له افغان لوري ګڼ شمېر اورپکو پر هغو پاکستانیو پوځیانو برید وکړ چې پر ډیورڼد کرښه یې د ازغن تار غځولو چاره پر مخ بېوله. د پاکستان د پوځ په اعلامیه کې زیاته شوې وه چې دوی هم د برید ځواب ورکړ او ګڼ شمېر اورپکي یې ووژل، خو افغان لوری ټینګار کوي چې وژل شوي کسان ملکيان دي او د پاکستان د توغندیو برید کې وژل شوي. افغان چارواکي وایي، پاکستان پر درېیو کلیو توغندي ور ویشتلي دي دا لومړی ځل نه دی چې خوست کې ډیورنډ کرښې ته څېرمه دواړه خواوې په خپلو کې سره نښلي. په تېر ۲۰۱۸ کال کې هم شاوخوا همدې شپو ورځو کې افغان او پاکستاني ځواکونو د څو ورځو لپاره د خوست په میدان ځاځیو ولسوالۍ کې کرښې ته نژدې نښته وکړه. ځینې وخت له سیمې نه داسې رپوټونه هم راځي چې ځایي خلک هلته پر کرښه د ازغن تار د غځولو مخنیوی کوي او له همدې کبله له پاکستاني ځواکونو سره نښته رامنځته کېږي، خو په ازاده توګه د دې رپوټونو تائیدول ګران وي. د وروستۍ نښتې په اړه د خوست د والي مرستیال وایي، د دواړو خواوو ترمنځ خبرې روانې دي او یوې پایلې ته به سره ورسېږي.
خو نن پنجشنبه د خوست چارواکو بي بي سي ته وویل ، هیڅ داسې شواهد نشته چې وښيي له افغان خاورې دې پر پاکستاني پوځیانو برید شوی وي د دې ولایت مرستیال والي عبدالواحد پټان بي بي سي ته وویل ، د افغان او پاکستاني ځواکونو ترمنځ نښته نه ده شوې ، خو له پورې غاړې نه د توپچۍ مرمۍ ورغلې دي او پر درېیو کلیو لګېدلي تېر ۲۰۱۸ کال اپرېل میاشت کې هم خوس کې افغان او پاکستاني ځواکونو نښټه کړې وه د نوموړي په وینا ، په وژل شویو کسانو کې یو ماشوم هم دی چې نن پنجشنبه یې ساه ورکړه ښاغلی پټان وایي ، وروسته له هغه چې افغان چارواکو پاکستاني پوځیانو ته اخطار ورکړ ، له پورې غاړې د توغندیو ویشتل ودرېدل افغان چارواکي وایي ، پاکستان پر درېیو کلیو توغندي ور ویشتلي دي دا لومړی ځل نه دی چې خوست کې ډیورنډ کرښې ته څېرمه دواړه خواوې په خپلو کې سره نښلي
خو نن پنجشنبه د خوست چارواکو بي بي سي ته وویل ، هیڅ داسې شواهد نشته چې وښيي له افغان خاورې دې پر پاکستاني پوځیانو برید شوی وي د دې ولایت مرستیال والي عبدالواحد پټان بي بي سي ته وویل ، د افغان او پاکستاني ځواکونو ترمنځ نښته نه ده شوې ، خو له پورې غاړې نه د توپچۍ مرمۍ ورغلې دي او پر درېیو کلیو لګېدلي تېر ۲۰۱۸ کال اپرېل میاشت کې هم خوس کې افغان او پاکستاني ځواکونو نښټه کړې وه د نوموړي په وینا ، په وژل شویو کسانو کې یو ماشوم هم دی چې نن پنجشنبه یې ساه ورکړه ښاغلی پټان وایي ، وروسته له هغه چې افغان چارواکو پاکستاني پوځیانو ته اخطار ورکړ ، له پورې غاړې د توغندیو ویشتل ودرېدل افغان چارواکي وایي ، پاکستان پر درېیو کلیو توغندي ور ویشتلي دي دا لومړی ځل نه دی چې خوست کې ډیورنډ کرښې ته څېرمه دواړه خواوې په خپلو کې سره نښلي
دا لومړی ځل نه دی چې خوست کې ډیورنډ کرښې ته څېرمه نښته کېږي تېره ورځ د پاکستان پوځ ادعا وکړه چې د ۶۰ او ۷۰ ترمنځ وسلوالو د شمالي وزیرستان په لواړه کې پر ازغن تار تېروونکو پوځیانو د لاسي بم برید وکړ چې له امله یې درې پوځیان ووژل او اوه ټپیان شول په اعلامیه کې راغلي چې دا وسله وال له پکتیکا ولایته وزیرستان ته ور اوښتي وو او هلته یې پر پاکستاني پوځیانو برید کړی خو نن پنجشنبه د خوست چارواکو بي بي سي ته وویل ، هیڅ داسې شواهد نشته چې وښيي له افغان خاورې دې پر پاکستاني پوځیانو برید شوی وي د دې ولایت مرستیال والي عبدالواحد پټان بي بي سي ته وویل ، د افغان او پاکستاني ځواکونو ترمنځ نښته نه ده شوې ، خو له پورې غاړې نه د توپچۍ مرمۍ ورغلې دي او پر درېیو کلیو لګېدلي تېر ۲۰۱۸ کال اپرېل میاشت کې هم خوس کې افغان او پاکستاني ځواکونو نښټه کړې وه د نوموړي په وینا ، په وژل شویو کسانو کې یو ماشوم هم دی چې نن پنجشنبه یې ساه ورکړه ښاغلی پټان وایي ، وروسته له هغه چې افغان چارواکو پاکستاني پوځیانو ته اخطار ورکړ ، له پورې غاړې د توغندیو ویشتل ودرېدل دا په داسې حال کې ده چې د پاکستان پوځ پرون په اعلامیه کې ویلي وو ، له افغان لوري ګڼ شمېر اورپکو پر هغو پاکستانیو پوځیانو برید وکړ چې پر ډیورڼد کرښه یې د ازغن تار غځولو چاره پر مخ بېوله افغان چارواکي وایي ، پاکستان پر درېیو کلیو توغندي ور ویشتلي دي دا لومړی ځل نه دی چې خوست کې ډیورنډ کرښې ته څېرمه دواړه خواوې په خپلو کې سره نښلي په تېر ۲۰۱۸ کال کې هم شاوخوا همدې شپو ورځو کې افغان او پاکستاني ځواکونو د څو ورځو لپاره د خوست په میدان ځاځیو ولسوالۍ کې کرښې ته نژدې نښته وکړه ځینې وخت له سیمې نه داسې رپوټونه هم راځي چې ځایي خلک هلته پر کرښه د ازغن تار د غځولو مخنیوی کوي او له همدې کبله له پاکستاني ځواکونو سره نښته رامنځته کېږي ، خو په ازاده توګه د دې رپوټونو تائیدول ګران وي
دا لومړی ځل نه دی چې خوست کې ډیورنډ کرښې ته څېرمه نښته کېږي تېره ورځ د پاکستان پوځ ادعا وکړه چې د ۶۰ او ۷۰ ترمنځ وسلوالو د شمالي وزیرستان په لواړه کې پر ازغن تار تېروونکو پوځیانو د لاسي بم برید وکړ چې له امله یې درې پوځیان ووژل او اوه ټپیان شول په اعلامیه کې راغلي چې دا وسله وال له پکتیکا ولایته وزیرستان ته ور اوښتي وو او هلته یې پر پاکستاني پوځیانو برید کړی خو نن پنجشنبه د خوست چارواکو بي بي سي ته وویل ، هیڅ داسې شواهد نشته چې وښيي له افغان خاورې دې پر پاکستاني پوځیانو برید شوی وي د دې ولایت مرستیال والي عبدالواحد پټان بي بي سي ته وویل ، د افغان او پاکستاني ځواکونو ترمنځ نښته نه ده شوې ، خو له پورې غاړې نه د توپچۍ مرمۍ ورغلې دي او پر درېیو کلیو لګېدلي تېر ۲۰۱۸ کال اپرېل میاشت کې هم خوس کې افغان او پاکستاني ځواکونو نښټه کړې وه د نوموړي په وینا ، په وژل شویو کسانو کې یو ماشوم هم دی چې نن پنجشنبه یې ساه ورکړه ښاغلی پټان وایي ، وروسته له هغه چې افغان چارواکو پاکستاني پوځیانو ته اخطار ورکړ ، له پورې غاړې د توغندیو ویشتل ودرېدل دا په داسې حال کې ده چې د پاکستان پوځ پرون په اعلامیه کې ویلي وو ، له افغان لوري ګڼ شمېر اورپکو پر هغو پاکستانیو پوځیانو برید وکړ چې پر ډیورڼد کرښه یې د ازغن تار غځولو چاره پر مخ بېوله افغان چارواکي وایي ، پاکستان پر درېیو کلیو توغندي ور ویشتلي دي دا لومړی ځل نه دی چې خوست کې ډیورنډ کرښې ته څېرمه دواړه خواوې په خپلو کې سره نښلي په تېر ۲۰۱۸ کال کې هم شاوخوا همدې شپو ورځو کې افغان او پاکستاني ځواکونو د څو ورځو لپاره د خوست په میدان ځاځیو ولسوالۍ کې کرښې ته نژدې نښته وکړه ځینې وخت له سیمې نه داسې رپوټونه هم راځي چې ځایي خلک هلته پر کرښه د ازغن تار د غځولو مخنیوی کوي او له همدې کبله له پاکستاني ځواکونو سره نښته رامنځته کېږي ، خو په ازاده توګه د دې رپوټونو تائیدول ګران وي
ru
Фонд Навального раскритиковал ВТБ в докладе
Фонд борьбы с коррупцией оппозиционного российского блогера Алексея Навального и британский центр российских исследований Общества Генри Джексона обнародовали критический доклад о деятельности группы ВТБ - второй по величине активов и средств клиентов российской финансовой группы, основным акционером которой является российское правительство.
Государству принадлежит 75,5 процентов акционерного капитала группы ВТБ ВТБ назвал доклад заказным и обвинил в коррупции его составителей. Авторы документа подробно перечисляют факты, которые, по их мнению, наглядно иллюстрируют "некомпетентное управление и сомнительные методы ведения бизнеса группой ВТБ и, в особенности, банком ВТБ". В качестве одного из таких примеров приводится покупка Банка Москвы, проведенная без предварительной финансовой экспертизы. Уже после сделки выяснилось, что объем так называемых "плохих" кредитов в Банке Москвы гораздо выше, чем предполагалось, и для спасения банка требуется многомиллиардная санация. "Столкнувшись с риском немедленного краха "Банка Москвы", и боясь, что его последствия могут быть похожи на катастрофу после крушения Lehman Brothers, Банк России предоставил гарантированные государством ссуды на сумму около 14 млрд долларов по процентной ставке существенно ниже рыночной. Это была самая крупная в истории России спасательная операция в исполнении государства - на нее было потрачено около 1% от годового объема ВВП", - говорится в публикации. Как заявляют докладчики, перечисленные на 20 страницах примеры "рисуют общую картину, которая должна посеять серьезную тревогу среди инвесторов, официальных лиц и международных регуляторов". Реакция руководства ВТБ на публикацию исследования была быстрой и резкой. "Тайное" Общество "Данный доклад наполнен лживыми, тенденциозными и необоснованными обвинениями, подготовленными непрофессионалами в банковской сфере. Очевидно, доклад носит заказной характер, и коррупцию надо искать в рядах Фонда борьбы с коррупцией и Общества Генри Джексона", - заявили Русской службе Би-би-си в пресс-службе ОАО Банк ВТБ. "Ранее мы никогда не сталкивались с такой организацией, как Общество Генри Джексона. Вызывает большое сожаление, что нас не поставили в известность о ведущейся работе и не дали возможности высказать свою точку зрения", - добавили в пресс-службе ВТБ. Между тем, по словам исполнительного директора Фонда борьбы с коррупцией Владимира Ашуркова, они уже не в первый раз участвуют в совместных мероприятиях с Центром российских исследований Общества Генри Джексона. "Нам нравится с ними работать, у них есть связи с масс-медиа, парламентариями и влиятельными организациями, - рассказал Ашурков Би-би-си. - Мы не хотим быть привязанными к одному СМИ - надеемся, что благодаря публикации на сайте Центра наш доклад будет благополучно предан огласке". Как говорит пресс-секретарь Фонда борьбы с коррупцией Анна Ведута, в ближайшее время планируется опубликовать русскоязычную версию доклада о деятельности ВТБ. Неудачный год Публикация доклада стала продолжением конфликта между ВТБ и Алексеем Навальным, который является одним из миноритарных акционеров банка. Широкую огласку получило так называемое дело о буровых установках ВТБ-Лизинга: Навальный утверждал, что руководство ВТБ намеренно приобрело 30 вышек по завышенной цене, а затем и вовсе бросило их "гнить в болоте". Чтобы опровергнуть обвинения в бесхозяйственности, банк организовал для акционеров и журналистов экскурсию по буровым установкам от Оренбурга до Нового Уренгоя - как заявил президент-председатель правления Банка ВТБ Андрей Костин, чтобы убедиться, что все они работают. "С точки зрения финансов сделку 2007 года сложно назвать удачной. В том числе и поэтому ответственные за нее были уволены. Сейчас наша задача сделать так, чтобы эти буровые принесли хорошую прибыль Банку и нашим акционерам. Это нам удается", - сказал глава правления. Дорогая "шутка" Навальный упоминает в своем докладе еще об одном громком событии 2007 года: широко разрекламированном и активно поддержанном правительством "народном IPO", в результате которого акционерами ВТБ стали почти 120 тысяч человек. Однако спустя всего несколько месяцев цена акций на бирже снизилась почти в шесть раз, часть миноритариев продала акции себе в убыток. В феврале 2012 года, когда Владимир Путин баллотировался на третий президентский срок, он предложил компенсировать убытки участникам "народного" IPO и выкупить акции по их начальной цене. Предложение, поначалу воспринятое как шутка, обошлось банку, по оценке Андрея Костина, в 15-18 миллиардов рублей расходов. Историю с "народным IPO" глава ВТБ называл главной неудачей в истории банка. "В период массовых протестных акций в феврале 2012 года, когда по политическим позициям Путина был нанесен удар, ВТБ заставили выкупить миноритарные пакеты акций, дискриминируя права институциональных акционеров и сделав публичным чрезмерное влияние политических задач Путина на деятельность компании", - говорится в докладе Фонда борьбы с коррупцией. Руководство ВТБ утверждает, что Путин не оказывал давления на банкиров, а главной целью выкупа обесценившихся акций было сохранение имиджа компании. Миллиарды на "пустышку"? Что касается ситуации с Банком Москвы, Навальный - не единственный, кто критикует ВТБ за эту сделку. 6 сентября этого года член консультационного совета акционеров ВТБ, экс-президент МТС Василий Сидоров в открытом письме на имя президента ВТБ, опубликованном на сайте slon.ru, потребовал объяснений по поводу санации Банка Москвы. В частности, он задает вопрос о судьбе 55 миллиардов рублей, которые госбанк планировал дополнительно потратить на выкуп акций. По свидетельству председателя Наблюдательного совета ВТБ Сергея Дубинина, чьи слова приводятся в документе, эти акции являются "пустышкой". В письме Василий Сидоров обращает внимание на то, что финансовая экспертиза сделки проводилась уже после приобретения акций, при этом, отмечает он, "не дается никаких пояснений относительно того, почему со стороны ВТБ не было предпринято, с учетом обнаруженной "дыры", ни попыток реституции сделки, ни каких-либо действий по корректировке уплаченной цены". Многочисленные вопросы - о реальном размере "плохих долгов" Банка Москвы, о планах по их сокращению, а также о судьбе активов, аффилированных с прежним руководством и заемщиками возникают на фоне продолжающегося снижения капитализации ВТБ, отмечает миноритарный акционер. Финансовые "дыры" ВТБ получил контроль над столичным банком после отставки бывшего мэра Москвы Юрия Лужкова. В ходе проверки банка после смены его руководства были обнаружены финансовые "дыры", на спасение банка было выделено несколько миллиардов рублей. Руководство ВТБ обвинило бывших руководителей Банка Москвы в кредитовании связанных компаний без должного обеспечения и отказе от обслуживания этих долгов. Бывший руководитель банка Андрей Бородин, объявленный в международный розыск по обвинению в превышении полномочий, утверждает, что ВТБ знал, в каком состоянии находился столичный банк. "При приобретении пакета акций Банка Москвы руководство ВТБ было полностью в курсе финансового состояния дел в банке. По состоянию на середину марта 2011 года финансовая ситуация в Банке Москвы была полностью открыта для ВТБ как одного из акционеров. Факт обнаружения дыры является рукотворной операцией и связано это с тем, что ВТБ было необходимо улучшить ситуацию у себя, и приобретение Банка Москвы было использовано как предлог для получения многомиллиардных вливаний от государства. Я считаю, что при заявлении в органы госвласти, в частности правительство и Центробанк руководство ВТБ сознательно дезинформировало эти организации о состоянии дел в Банке Москвы", - сказал Русской службе Би-би-си Андрей Бородин.
Государству принадлежит 75,5 процентов акционерного капитала группы ВТБ ВТБ назвал доклад заказным и обвинил в коррупции его составителей. Авторы документа подробно перечисляют факты, которые, по их мнению, наглядно иллюстрируют "некомпетентное управление и сомнительные методы ведения бизнеса группой ВТБ и, в особенности, банком ВТБ". Историю с "народным IPO" глава ВТБ называл главной неудачей в истории банка. В письме Василий Сидоров обращает внимание на то, что финансовая экспертиза сделки проводилась уже после приобретения акций, при этом, отмечает он, "не дается никаких пояснений относительно того, почему со стороны ВТБ не было предпринято, с учетом обнаруженной "дыры", ни попыток реституции сделки, ни каких-либо действий по корректировке уплаченной цены". Руководство ВТБ обвинило бывших руководителей Банка Москвы в кредитовании связанных компаний без должного обеспечения и отказе от обслуживания этих долгов.
Государству принадлежит 75,5 процентов акционерного капитала группы ВТБ ВТБ назвал доклад заказным и обвинил в коррупции его составителей. Авторы документа подробно перечисляют факты, которые, по их мнению, наглядно иллюстрируют "некомпетентное управление и сомнительные методы ведения бизнеса группой ВТБ и, в особенности, банком ВТБ". Историю с "народным IPO" глава ВТБ называл главной неудачей в истории банка. В письме Василий Сидоров обращает внимание на то, что финансовая экспертиза сделки проводилась уже после приобретения акций, при этом, отмечает он, "не дается никаких пояснений относительно того, почему со стороны ВТБ не было предпринято, с учетом обнаруженной "дыры", ни попыток реституции сделки, ни каких-либо действий по корректировке уплаченной цены". Руководство ВТБ обвинило бывших руководителей Банка Москвы в кредитовании связанных компаний без должного обеспечения и отказе от обслуживания этих долгов.
Государству принадлежит 75,5 процентов акционерного капитала группы ВТБ ВТБ назвал доклад заказным и обвинил в коррупции его составителей. Авторы документа подробно перечисляют факты, которые, по их мнению, наглядно иллюстрируют "некомпетентное управление и сомнительные методы ведения бизнеса группой ВТБ и, в особенности, банком ВТБ". Реакция руководства ВТБ на публикацию исследования была быстрой и резкой. Историю с "народным IPO" глава ВТБ называл главной неудачей в истории банка. В письме Василий Сидоров обращает внимание на то, что финансовая экспертиза сделки проводилась уже после приобретения акций, при этом, отмечает он, "не дается никаких пояснений относительно того, почему со стороны ВТБ не было предпринято, с учетом обнаруженной "дыры", ни попыток реституции сделки, ни каких-либо действий по корректировке уплаченной цены". Многочисленные вопросы - о реальном размере "плохих долгов" Банка Москвы, о планах по их сокращению, а также о судьбе активов, аффилированных с прежним руководством и заемщиками возникают на фоне продолжающегося снижения капитализации ВТБ, отмечает миноритарный акционер. В ходе проверки банка после смены его руководства были обнаружены финансовые "дыры", на спасение банка было выделено несколько миллиардов рублей. Руководство ВТБ обвинило бывших руководителей Банка Москвы в кредитовании связанных компаний без должного обеспечения и отказе от обслуживания этих долгов. Бывший руководитель банка Андрей Бородин, объявленный в международный розыск по обвинению в превышении полномочий, утверждает, что ВТБ знал, в каком состоянии находился столичный банк. "При приобретении пакета акций Банка Москвы руководство ВТБ было полностью в курсе финансового состояния дел в банке. По состоянию на середину марта 2011 года финансовая ситуация в Банке Москвы была полностью открыта для ВТБ как одного из акционеров. Факт обнаружения дыры является рукотворной операцией и связано это с тем, что ВТБ было необходимо улучшить ситуацию у себя, и приобретение Банка Москвы было использовано как предлог для получения многомиллиардных вливаний от государства. Я считаю, что при заявлении в органы госвласти, в частности правительство и Центробанк руководство ВТБ сознательно дезинформировало эти организации о состоянии дел в Банке Москвы", - сказал Русской службе Би-би-си Андрей Бородин.
Государству принадлежит 75,5 процентов акционерного капитала группы ВТБ ВТБ назвал доклад заказным и обвинил в коррупции его составителей. Авторы документа подробно перечисляют факты, которые, по их мнению, наглядно иллюстрируют "некомпетентное управление и сомнительные методы ведения бизнеса группой ВТБ и, в особенности, банком ВТБ". Реакция руководства ВТБ на публикацию исследования была быстрой и резкой. Историю с "народным IPO" глава ВТБ называл главной неудачей в истории банка. В письме Василий Сидоров обращает внимание на то, что финансовая экспертиза сделки проводилась уже после приобретения акций, при этом, отмечает он, "не дается никаких пояснений относительно того, почему со стороны ВТБ не было предпринято, с учетом обнаруженной "дыры", ни попыток реституции сделки, ни каких-либо действий по корректировке уплаченной цены". Многочисленные вопросы - о реальном размере "плохих долгов" Банка Москвы, о планах по их сокращению, а также о судьбе активов, аффилированных с прежним руководством и заемщиками возникают на фоне продолжающегося снижения капитализации ВТБ, отмечает миноритарный акционер. В ходе проверки банка после смены его руководства были обнаружены финансовые "дыры", на спасение банка было выделено несколько миллиардов рублей. Руководство ВТБ обвинило бывших руководителей Банка Москвы в кредитовании связанных компаний без должного обеспечения и отказе от обслуживания этих долгов. Бывший руководитель банка Андрей Бородин, объявленный в международный розыск по обвинению в превышении полномочий, утверждает, что ВТБ знал, в каком состоянии находился столичный банк. "При приобретении пакета акций Банка Москвы руководство ВТБ было полностью в курсе финансового состояния дел в банке. По состоянию на середину марта 2011 года финансовая ситуация в Банке Москвы была полностью открыта для ВТБ как одного из акционеров. Факт обнаружения дыры является рукотворной операцией и связано это с тем, что ВТБ было необходимо улучшить ситуацию у себя, и приобретение Банка Москвы было использовано как предлог для получения многомиллиардных вливаний от государства. Я считаю, что при заявлении в органы госвласти, в частности правительство и Центробанк руководство ВТБ сознательно дезинформировало эти организации о состоянии дел в Банке Москвы", - сказал Русской службе Би-би-си Андрей Бородин.
en
Sabrina actor Chance Perdomo 'overwhelmed' by Bafta nomination
Chance Perdomo quite literally woke up to the news that he's been nominated for Leading Actor at this year's Bafta TV awards.
By Steve HoldenNewsbeat reporter "My agent called me first thing, said 'Sorry to wake you, but you're up for a Bafta' and I screamed! It's overwhelming." The 22-year-old stars in BBC Three's docudrama, Killed By My Debt. Based on a true story, he plays Jerome Rogers, who found himself in crushing debt and took his own life. "The whole time we were just worried about whether or not we could do Jerome and his family's story justice," he tells Radio 1 Newsbeat. "We got their seal of approval and now this project is being shown in schools as an educative tool. The way it's been received has been incredible." He's nominated alongside Hugh Grant (A Very English Scandal), Benedict Cumberbatch (Patrick Melrose) and Lucian Msamati (Kiri), something he says is "an incredible blessing". Chance will find out if he's won at the Bafta ceremony on 12 May. Chance says the last couple of years have been "a fast-paced ride" with back-to-back roles in Midsomer Murders, Killed By My Debt and Netflix's Chilling Adventure of Sabrina. In that, he plays a warlock called Ambrose, and is about to start filming seasons three and four. To him, the work has felt a long time coming. "I wasn't getting any roles until I went and did some studying at acting school. Their philosophy really struck a chord with me - 'know thyself'. "It sounds really actor-y but it really isn't. It's just about letting a character and role take you somewhere. That's when I started getting roles." While filming took place for Killed By My Debt, the actor made sure he had time away from his family. "Part of the character stays with you while you're filming. I had to delve into places that Jerome may have been in at the time." As a result of the drama and his hectic work schedule, he says he puts his family first. "Life has changed quite a bit in the past 18 months so I like to be with my family as much as I can." In 2015, Georgina Campbell won the Bafta for Leading Actress for her role in BBC Three's similar styled docudrama, Murdered By My Boyfriend. Follow Newsbeat on Instagram, Facebook and Twitter. Listen to Newsbeat live at 12:45 and 17:45 every weekday on BBC Radio 1 and 1Xtra - if you miss us you can listen back here.
The 22-year-old stars in BBC Three's docudrama, Killed By My Debt. Based on a true story, he plays Jerome Rogers, who found himself in crushing debt and took his own life. In that, he plays a warlock called Ambrose, and is about to start filming seasons three and four. "I wasn't getting any roles until I went and did some studying at acting school. While filming took place for Killed By My Debt, the actor made sure he had time away from his family.
The 22-year-old stars in BBC Three's docudrama, Killed By My Debt. Based on a true story, he plays Jerome Rogers, who found himself in crushing debt and took his own life. In that, he plays a warlock called Ambrose, and is about to start filming seasons three and four. "I wasn't getting any roles until I went and did some studying at acting school. While filming took place for Killed By My Debt, the actor made sure he had time away from his family.
The 22-year-old stars in BBC Three's docudrama, Killed By My Debt. Based on a true story, he plays Jerome Rogers, who found himself in crushing debt and took his own life. In that, he plays a warlock called Ambrose, and is about to start filming seasons three and four. "I wasn't getting any roles until I went and did some studying at acting school. "It sounds really actor-y but it really isn't. It's just about letting a character and role take you somewhere. That's when I started getting roles." While filming took place for Killed By My Debt, the actor made sure he had time away from his family. "Part of the character stays with you while you're filming. I had to delve into places that Jerome may have been in at the time."
The 22-year-old stars in BBC Three's docudrama, Killed By My Debt. Based on a true story, he plays Jerome Rogers, who found himself in crushing debt and took his own life. In that, he plays a warlock called Ambrose, and is about to start filming seasons three and four. "I wasn't getting any roles until I went and did some studying at acting school. "It sounds really actor-y but it really isn't. It's just about letting a character and role take you somewhere. That's when I started getting roles." While filming took place for Killed By My Debt, the actor made sure he had time away from his family. "Part of the character stays with you while you're filming. I had to delve into places that Jerome may have been in at the time."
en
No badger cull expansion after trial failure
The government has said it will not expand badger culling to other areas this year to reduce TB in cattle.
The environment department's original plan was to announce up to 10 new cull areas in south-west England each year. Defra's own independent assessment shows that culls in two pilot areas were not effective, and raised questions about their humaneness. These pilot culls will continue, though there will be no independent oversight to assess their future performance. In a Commons statement, the Environment Secretary Owen Paterson proposed a programme of vaccination around the edges of the most badly affected parts of the country. This, he said, would create a buffer zone of immunity that would stop the disease from spreading. "We have always been clear that there would be lessons to be learnt from the first year of these four-year culls," Mr Paterson said. "If we do not control TB, the bill will rise to £1bn over the next decade. It is vital that farmers, vets, non-government organisations and politicians work together to free England of TB." 'Open season' The Shadow Environment Secretary Maria Eagle called the pilot culls "disastrous" and said Mr Paterson had put "prejudice before science". She also said the environment secretary had ignored calls in the House of Commons to seek alternatives to culling. "What he's announced now is simply open season on the badgers in the culling areas," she said. Prof Rosie Woodroffe, from the Institute of Zoology, told BBC News: "I think it's excellent news that Defra ministers have decided not to extend badger culling to new areas, when the poor performance of last year's pilot culls raises very serious questions about whether this approach will make a bad situation worse. "Continued culling in the Somerset and Gloucestershire area needs to be much more humane, and much more effective, than last year's pilots, and so I'm disappointed that this year's culls will lack the independent oversight needed to provide confidence in those key measures." Meurig Raymond, president of the National Farmers' Union (NFU), said: "As today's strategy sets out, it is hugely important that any cattle controls go hand in hand with measures to tackle the disease in badgers. And culling must play a part in that where TB is rife." Mark Jones, executive director of Humane Society International UK, commented: "Whilst the abandonment of the planned badger cull roll out this year is a welcome U-turn as well as a damning indictment on Defra's failed culling policy, it is nonetheless utterly indefensible that the government is carrying on regardless with its discredited cull in Gloucestershire and Somerset." The British Veterinary Association said it was "regrettable" the Environment Secretary had decided to announce a preferred way forward without consultation with "key stakeholders", including the BVA. Responding to accusations he had ignored scientific advice, Mr Paterson said England's chief vet, Nigel Gibbens, had warned against stopping the cull now in the Somerset and Gloucestershire pilot areas. He added that some £24.6m would be invested over the course of this parliament in the development of effective TB vaccines for both cattle and badgers. "In 2013, I agreed with the European Commissioner the work needed to develop a viable cattle vaccine. We are designing the large-scale field trials necessary to take this forward," said Mr Paterson. "The need for the field trials and required legislative changes mean that a useable cattle vaccine is still many years away."
She also said the environment secretary had ignored calls in the House of Commons to seek alternatives to culling. "What he's announced now is simply open season on the badgers in the culling areas," she said. And culling must play a part in that where TB is rife." He added that some £24.6m would be invested over the course of this parliament in the development of effective TB vaccines for both cattle and badgers. "In 2013, I agreed with the European Commissioner the work needed to develop a viable cattle vaccine.
It is vital that farmers, vets, non-government organisations and politicians work together to free England of TB." She also said the environment secretary had ignored calls in the House of Commons to seek alternatives to culling. "What he's announced now is simply open season on the badgers in the culling areas," she said. And culling must play a part in that where TB is rife." He added that some £24.6m would be invested over the course of this parliament in the development of effective TB vaccines for both cattle and badgers.
The environment department's original plan was to announce up to 10 new cull areas in south-west England each year. This, he said, would create a buffer zone of immunity that would stop the disease from spreading. It is vital that farmers, vets, non-government organisations and politicians work together to free England of TB." She also said the environment secretary had ignored calls in the House of Commons to seek alternatives to culling. "What he's announced now is simply open season on the badgers in the culling areas," she said. Meurig Raymond, president of the National Farmers' Union (NFU), said: "As today's strategy sets out, it is hugely important that any cattle controls go hand in hand with measures to tackle the disease in badgers. And culling must play a part in that where TB is rife." He added that some £24.6m would be invested over the course of this parliament in the development of effective TB vaccines for both cattle and badgers. "In 2013, I agreed with the European Commissioner the work needed to develop a viable cattle vaccine. We are designing the large-scale field trials necessary to take this forward," said Mr Paterson.
The environment department's original plan was to announce up to 10 new cull areas in south-west England each year. It is vital that farmers, vets, non-government organisations and politicians work together to free England of TB." She also said the environment secretary had ignored calls in the House of Commons to seek alternatives to culling. "What he's announced now is simply open season on the badgers in the culling areas," she said. Meurig Raymond, president of the National Farmers' Union (NFU), said: "As today's strategy sets out, it is hugely important that any cattle controls go hand in hand with measures to tackle the disease in badgers. And culling must play a part in that where TB is rife." The British Veterinary Association said it was "regrettable" the Environment Secretary had decided to announce a preferred way forward without consultation with "key stakeholders", including the BVA. He added that some £24.6m would be invested over the course of this parliament in the development of effective TB vaccines for both cattle and badgers. "In 2013, I agreed with the European Commissioner the work needed to develop a viable cattle vaccine. We are designing the large-scale field trials necessary to take this forward," said Mr Paterson.
mr
शेतकरी आंदोलन : भारतातील शेतकरी गरीब होत चाललेत का?
शेतकऱ्यांच्या आंदोलनाप्रकरणी गेल्या एका महिन्यापासून देशातलं वातावरण ढवळलेलं आहे. शेती कायद्यांच्या मुद्द्यावरून शेतकरी आणि सरकार यांच्यात अजूनही तोडगा निघू शकला नाही.
नव्याने आणलेले शेती कायदे शेतकऱ्यांच्या जीवनात आवश्यक तो बदल घडवतील, अशीच भूमिका सरकारमार्फत मांडण्यात येत आहे. 2016 मध्ये पंतप्रधान नरेंद्र मोदी आणि त्यांच्या भारतीय जनता पक्षाने 2022 पर्यंत शेतकऱ्यांचं उत्पन्न दुप्पट करण्याचं आश्वासन दिलं होतं. पण, देशाच्या ग्रामीण भागात राहणाऱ्या नागरिकांमध्ये खरंच काही सकारात्मक बदल घडलाय का? ग्रामीण भागातील नागरिकांचं उत्पन्न वर्ल्ड बँकेच्या अहवालानुसार, भारतातील 40 टक्क्यांहून अधिक नागरिक शेतीशी संबंधित कामं करतात. ग्रामीण भारतातील घरगुती उत्पन्नाची आकडेवारी अद्याप उपलब्ध नाही. पण शेती क्षेत्रातील मजुरी ही ग्रामीण उत्पन्नाचा महत्त्वाचा भाग आहे. त्याच्याशी संबंधित आकडेवारी उपलब्ध आहे. या आकडेवारीनुसार 2014 ते 2019 दरम्यान विकासाचा वेग मंदावला आहे. कृषी क्षेत्रातील सरकारी आणि खासगी गुंतवणूक भारतात महागाईचा दर गेल्या काही वर्षांत प्रचंड वाढला आहे. वर्ल्ड बँकेच्या माहितीनुसार, उपभोक्ता मूल्य मुद्रास्फितीचा दर 2.5 च्या जवळपास होता. हा दर 2019 मध्ये वाढून 7.7 झाला आहे. यामुळे मजुरीत मिळालेल्या लाभाचा काहीच उपयोग झाला नाही. ऑर्गनायझेशन फॉर इकॉनॉमिक को-ऑपरेशन अँड डेव्हलपमेंटच्या अहवालानुसार 2013 ते 2016 दरम्यान शेतकऱ्यांचं उत्पन्न केवळ 2 टक्क्यांनी वाढलं. कृषि विषयक तज्ज्ञ देवेंद्र शर्मा यांच्या मते, शेतकऱ्यांचं उत्पन्न वाढलं नाही तर उलट पूर्वीपेक्षाही कमीच झालं आहे. महागाईचा विचार केल्यास महिन्याला दोन हजार रुपये उत्पन्न वाढल्यामुळे जास्त काही फरक पडत नाही. शर्मा शेतीशी संबंधित वस्तूंच्या दराकडेही बोट दाखवतात. त्याशिवाय बाजारभावातील चढ-उतार हा मुद्दाही ते मांडतात. गेल्या काही वर्षांत हवामानानेही अनेक ठिकाणी साथ दिली नाही. दुष्काळाचा फटका शेतकऱ्यांच्या उत्पन्नाला बसला. सरकारनं उद्दिष्ट पूर्ण केलं? 2017 मध्ये एका सरकारी समितीने एक अहवाल दिला होता. 2015 च्या तुलनेत 2022 पर्यंत शेतकऱ्यांचं उत्पन्न दुप्पट करण्यासाठी त्यामध्ये 10.4 टक्क्यांची वाढ होणं अपेक्षित असल्याचं त्यांनी म्हटलं होतं. तसंच सरकारने 6.39 बिलियन रुपये कृषी क्षेत्रात गुंतवण्याची गरज असल्याचंही समितीने म्हटलं. कर्जात बुडालेले शेतकरी 2016 मध्ये नॅशनल बँक फॉर अग्रीकल्चर अँड रुरल डेव्हलपमेंटने (नाबार्ड) एक सरकारी सर्वेक्षण केलं. यामध्ये शेतकऱ्यांच्या डोक्यावरचं कर्ज तीन वर्षांत दुप्पट झाल्याचं त्यांनी म्हटलं. केंद्र आणि राज्य सरकारच्या वतीने गेल्या काही वर्षांत शेतकऱ्यांना आर्थिक मदत करण्याचा किंवा इतर मार्गाने सवलती देण्याचा प्रयत्न झाला. उदाहरणार्थ खते किंवा बियाणांवर सवलत देणं, क्रेडीट स्कीम देणं वगैरे. 2019 मध्ये 8 कोटी शेतकऱ्यांना थेट आर्थिक मदत करण्याची घोषणा केंद्र सरकारने केली होती. या योजनेअंतर्गत शेतकऱ्यांना दरवर्षी 6 हजार रुपयांची मदत केली जाईल, असं सरकारने म्हटलं. देशातील 6 राज्यांमध्ये आधीपासूनच आर्थिक मदतीची योजना सुरू आहे. देवेंद्र शर्मा यांच्या मते, यामुळे शेतकऱ्यांचं उत्पन्न वाढलं आहे. ते सांगतात, "सरकार थेट शेतकऱ्यांना मदत करण्याची योजना घेऊन आलं, हे एक चांगलं पाऊल होतं." पण या योजनेतून शेतकऱ्यांना काय लाभ मिळाला, याची आकडेवारी सध्या उपलब्ध नाही. शेतकऱ्यांचं उत्पन्न वाढवण्यासाठी सरकारमार्फत अशोक दलवाई यांच्या अध्यक्षतेखाली एक समिती बनवण्यात आली होती. दलवाई यांच्या मते, "सरकार योग्य दिशेने पुढे जात आहे. आपल्याला आकडेवारी प्रतीक्षा करावी लागेल. पण गेल्या तीन वर्षांत वेगाने विकास झाला आहे. आगामी काळातही विकासाचा वेग चांगलाच राहणार आहे." अंतर्गत मुल्यांकनानुसार काम योग्य दिशेने सुरू आहे, असंही दलवाई यांनी सांगितलं. हे वाचलंत का? (बीबीसी मराठीचे सर्व अपडेट्स मिळवण्यासाठी तुम्ही आम्हाला फेसबुक, इन्स्टाग्राम, यूट्यूब, ट्विटर वर फॉलो करू शकता.'बीबीसी विश्व' रोज संध्याकाळी 7 वाजता JioTV अॅप आणि यूट्यूबवर नक्की पाहा.)
नव्याने आणलेले शेती कायदे शेतकऱ्यांच्या जीवनात आवश्यक तो बदल घडवतील, अशीच भूमिका सरकारमार्फत मांडण्यात येत आहे. पण शेती क्षेत्रातील मजुरी ही ग्रामीण उत्पन्नाचा महत्त्वाचा भाग आहे. यामध्ये शेतकऱ्यांच्या डोक्यावरचं कर्ज तीन वर्षांत दुप्पट झाल्याचं त्यांनी म्हटलं. ते सांगतात, "सरकार थेट शेतकऱ्यांना मदत करण्याची योजना घेऊन आलं, हे एक चांगलं पाऊल होतं. " पण या योजनेतून शेतकऱ्यांना काय लाभ मिळाला, याची आकडेवारी सध्या उपलब्ध नाही.
नव्याने आणलेले शेती कायदे शेतकऱ्यांच्या जीवनात आवश्यक तो बदल घडवतील, अशीच भूमिका सरकारमार्फत मांडण्यात येत आहे. पण शेती क्षेत्रातील मजुरी ही ग्रामीण उत्पन्नाचा महत्त्वाचा भाग आहे. यामध्ये शेतकऱ्यांच्या डोक्यावरचं कर्ज तीन वर्षांत दुप्पट झाल्याचं त्यांनी म्हटलं. ते सांगतात, "सरकार थेट शेतकऱ्यांना मदत करण्याची योजना घेऊन आलं, हे एक चांगलं पाऊल होतं. " पण या योजनेतून शेतकऱ्यांना काय लाभ मिळाला, याची आकडेवारी सध्या उपलब्ध नाही.
नव्याने आणलेले शेती कायदे शेतकऱ्यांच्या जीवनात आवश्यक तो बदल घडवतील, अशीच भूमिका सरकारमार्फत मांडण्यात येत आहे. पण, देशाच्या ग्रामीण भागात राहणाऱ्या नागरिकांमध्ये खरंच काही सकारात्मक बदल घडलाय का? पण शेती क्षेत्रातील मजुरी ही ग्रामीण उत्पन्नाचा महत्त्वाचा भाग आहे. कृषि विषयक तज्ज्ञ देवेंद्र शर्मा यांच्या मते, शेतकऱ्यांचं उत्पन्न वाढलं नाही तर उलट पूर्वीपेक्षाही कमीच झालं आहे. दुष्काळाचा फटका शेतकऱ्यांच्या उत्पन्नाला बसला. यामध्ये शेतकऱ्यांच्या डोक्यावरचं कर्ज तीन वर्षांत दुप्पट झाल्याचं त्यांनी म्हटलं. देवेंद्र शर्मा यांच्या मते, यामुळे शेतकऱ्यांचं उत्पन्न वाढलं आहे. ते सांगतात, "सरकार थेट शेतकऱ्यांना मदत करण्याची योजना घेऊन आलं, हे एक चांगलं पाऊल होतं. " पण या योजनेतून शेतकऱ्यांना काय लाभ मिळाला, याची आकडेवारी सध्या उपलब्ध नाही. दलवाई यांच्या मते, "सरकार योग्य दिशेने पुढे जात आहे.
नव्याने आणलेले शेती कायदे शेतकऱ्यांच्या जीवनात आवश्यक तो बदल घडवतील, अशीच भूमिका सरकारमार्फत मांडण्यात येत आहे. पण, देशाच्या ग्रामीण भागात राहणाऱ्या नागरिकांमध्ये खरंच काही सकारात्मक बदल घडलाय का? पण शेती क्षेत्रातील मजुरी ही ग्रामीण उत्पन्नाचा महत्त्वाचा भाग आहे. कृषि विषयक तज्ज्ञ देवेंद्र शर्मा यांच्या मते, शेतकऱ्यांचं उत्पन्न वाढलं नाही तर उलट पूर्वीपेक्षाही कमीच झालं आहे. दुष्काळाचा फटका शेतकऱ्यांच्या उत्पन्नाला बसला. यामध्ये शेतकऱ्यांच्या डोक्यावरचं कर्ज तीन वर्षांत दुप्पट झाल्याचं त्यांनी म्हटलं. देवेंद्र शर्मा यांच्या मते, यामुळे शेतकऱ्यांचं उत्पन्न वाढलं आहे. ते सांगतात, "सरकार थेट शेतकऱ्यांना मदत करण्याची योजना घेऊन आलं, हे एक चांगलं पाऊल होतं. " पण या योजनेतून शेतकऱ्यांना काय लाभ मिळाला, याची आकडेवारी सध्या उपलब्ध नाही. दलवाई यांच्या मते, "सरकार योग्य दिशेने पुढे जात आहे.
fa
ویروس کرونا؛ ۱۳۳ مرگ جدید و قرنطینه گسترده در ایتالیا
با مرگ ۱۳۳ نفر دیگر، شمار قربانیان بیماری کروناویروس ۲۰۱۹ در ایتالیا به ۳۶۶ نفر رسید. شمار مبتلایان هم با ۲۵ درصد افزایش از ۵۸۸۳ نفر به ۷۳۷۵ نفر افزایش یافته است.
بیمارستانی در تورین ایتالیا به این ترتیب ایتالیا بعد از چین بالاترین شمار مبتلایان شناسایی شده کرونای ۲۰۱۹ را دارد. در همین حال دولت ایتالیا امروز یکشنبه تدابیر جدیدی را برای مهار گسترش ویروس کرونای ۲۰۱۹ در پیش گرفته که زندگی میلیون‌ها نفر را تحت تاثیر قرار می‌دهد. جوزپه کنته نخست وزیر ایتالیا مدرسه‌ها، باشگاه‌های ورزشی، موزه‌ها، کوپ‌های شبانه و دیگر اماکن عمومی را در تمام کشور تعطیل اعلام کرده است. این تدابیر تا سوم آوریل (۲۶ روز دیگر) پابرجا می‌ماند. آقای کنته شنبه شب با اعلام تدابیر جدید گفت: "ما می‌خواهیم سلامت شهروندانمان را تضمین کنیم. ما می‌دانیم که این اقدام‌ها فداکاری می‌طلبد، گاهی کوچک و گاهی خیلی بزرگ." تدروس آدانوم گبریسوس رئیس سازمان بهداشت جهانی از اقدامات دولت ایتالیا استقبال کرد و آن را شجاعانه خواند. به گفته خبرنگار بی‌بی‌سی در سوئیس، دولت این کشور غافلگیر شده چرا که روزانه ده‌هاهزار ایتالیایی برای کار از مرز عبور می‌کنند و به سوئیس می‌روند و سیستم درمانی سوئیس به این کارکنان خارجی بشدت نیاز دارد. سوئیس و سان مارینو دو کشوری هستند که با استان‌های قرنطینه شده ایتالیا مرز مشترک زمینی دارند. در بین آخرین افرادی که آزمایش کرونای آنها مثبت شده سالواتوره فارینا رئیس ستاد ارتش ایتالیا است که گفته حالش خوب است و خود را ایزوله کرده است. قرنطینه‌های جدید یک چهارم جمعیت ایتالیا را شامل می‌شود بخصوص در مناطق شمالی این کشور مثل لومباردی که موتور اقتصاد این کشور هستند. در شمال ایتالیا تا ۱۶ میلیون نفر برای خروج از مناطقی که قرنطینه اعلام شده باید مجوز ویژه بگیرند. سیستم درمانی در لومباردی بشدت زیر فشار است جایی که حدود ده میلیون نفر زندگی می‌کنند و اکنون بیماران در بیمارستان‌های این منطقه در راهروها درمان می‌شوند. در همین حال در آن سوی اقیانوس اطلس، ارتش آمریکا سفر به ایتالیا و کره جنوبی و برعکس را محدود کرده و جی آینسلی فرماندار واشنگتن گفته است تدابیر ویژه‌ و اجباری برای محدود کردن گسترش ویروس در نظر گرفته می‌شود. در آمریکا ۱۹ نفر تاکنون جان باخته‌اند و در نیمی از ایالت‌های این کشور موارد ابتلا شناسایی شده است.
بیمارستانی در تورین ایتالیا به این ترتیب ایتالیا بعد از چین بالاترین شمار مبتلایان شناسایی شده کرونای ۲۰۱۹ را دارد. "ما می‌خواهیم سلامت شهروندانمان را تضمین کنیم. ما می‌دانیم که این اقدام‌ها فداکاری می‌طلبد، گاهی کوچک و گاهی خیلی بزرگ." تدروس آدانوم گبریسوس رئیس سازمان بهداشت جهانی از اقدامات دولت ایتالیا استقبال کرد و آن را شجاعانه خواند. به گفته خبرنگار بی‌بی‌سی در سوئیس، دولت این کشور غافلگیر شده چرا که روزانه ده‌هاهزار ایتالیایی برای کار از مرز عبور می‌کنند و به سوئیس می‌روند و سیستم درمانی سوئیس به این کارکنان خارجی بشدت نیاز دارد. در شمال ایتالیا تا ۱۶ میلیون نفر برای خروج از مناطقی که قرنطینه اعلام شده باید مجوز ویژه بگیرند. سیستم درمانی در لومباردی بشدت زیر فشار است جایی که حدود ده میلیون نفر زندگی می‌کنند و اکنون بیماران در بیمارستان‌های این منطقه در راهروها درمان می‌شوند.
بیمارستانی در تورین ایتالیا به این ترتیب ایتالیا بعد از چین بالاترین شمار مبتلایان شناسایی شده کرونای ۲۰۱۹ را دارد. "ما می‌خواهیم سلامت شهروندانمان را تضمین کنیم. ما می‌دانیم که این اقدام‌ها فداکاری می‌طلبد، گاهی کوچک و گاهی خیلی بزرگ." تدروس آدانوم گبریسوس رئیس سازمان بهداشت جهانی از اقدامات دولت ایتالیا استقبال کرد و آن را شجاعانه خواند. به گفته خبرنگار بی‌بی‌سی در سوئیس، دولت این کشور غافلگیر شده چرا که روزانه ده‌هاهزار ایتالیایی برای کار از مرز عبور می‌کنند و به سوئیس می‌روند و سیستم درمانی سوئیس به این کارکنان خارجی بشدت نیاز دارد. در شمال ایتالیا تا ۱۶ میلیون نفر برای خروج از مناطقی که قرنطینه اعلام شده باید مجوز ویژه بگیرند. سیستم درمانی در لومباردی بشدت زیر فشار است جایی که حدود ده میلیون نفر زندگی می‌کنند و اکنون بیماران در بیمارستان‌های این منطقه در راهروها درمان می‌شوند.
بیمارستانی در تورین ایتالیا به این ترتیب ایتالیا بعد از چین بالاترین شمار مبتلایان شناسایی شده کرونای ۲۰۱۹ را دارد. در همین حال دولت ایتالیا امروز یکشنبه تدابیر جدیدی را برای مهار گسترش ویروس کرونای ۲۰۱۹ در پیش گرفته که زندگی میلیون‌ها نفر را تحت تاثیر قرار می‌دهد. "ما می‌خواهیم سلامت شهروندانمان را تضمین کنیم. ما می‌دانیم که این اقدام‌ها فداکاری می‌طلبد، گاهی کوچک و گاهی خیلی بزرگ." تدروس آدانوم گبریسوس رئیس سازمان بهداشت جهانی از اقدامات دولت ایتالیا استقبال کرد و آن را شجاعانه خواند. به گفته خبرنگار بی‌بی‌سی در سوئیس، دولت این کشور غافلگیر شده چرا که روزانه ده‌هاهزار ایتالیایی برای کار از مرز عبور می‌کنند و به سوئیس می‌روند و سیستم درمانی سوئیس به این کارکنان خارجی بشدت نیاز دارد. در بین آخرین افرادی که آزمایش کرونای آنها مثبت شده سالواتوره فارینا رئیس ستاد ارتش ایتالیا است که گفته حالش خوب است و خود را ایزوله کرده است. قرنطینه‌های جدید یک چهارم جمعیت ایتالیا را شامل می‌شود بخصوص در مناطق شمالی این کشور مثل لومباردی که موتور اقتصاد این کشور هستند. در شمال ایتالیا تا ۱۶ میلیون نفر برای خروج از مناطقی که قرنطینه اعلام شده باید مجوز ویژه بگیرند. سیستم درمانی در لومباردی بشدت زیر فشار است جایی که حدود ده میلیون نفر زندگی می‌کنند و اکنون بیماران در بیمارستان‌های این منطقه در راهروها درمان می‌شوند. در همین حال در آن سوی اقیانوس اطلس، ارتش آمریکا سفر به ایتالیا و کره جنوبی و برعکس را محدود کرده و جی آینسلی فرماندار واشنگتن گفته است تدابیر ویژه‌ و اجباری برای محدود کردن گسترش ویروس در نظر گرفته می‌شود. در آمریکا ۱۹ نفر تاکنون جان باخته‌اند و در نیمی از ایالت‌های این کشور موارد ابتلا شناسایی شده است.
بیمارستانی در تورین ایتالیا به این ترتیب ایتالیا بعد از چین بالاترین شمار مبتلایان شناسایی شده کرونای ۲۰۱۹ را دارد. در همین حال دولت ایتالیا امروز یکشنبه تدابیر جدیدی را برای مهار گسترش ویروس کرونای ۲۰۱۹ در پیش گرفته که زندگی میلیون‌ها نفر را تحت تاثیر قرار می‌دهد. "ما می‌خواهیم سلامت شهروندانمان را تضمین کنیم. ما می‌دانیم که این اقدام‌ها فداکاری می‌طلبد، گاهی کوچک و گاهی خیلی بزرگ." تدروس آدانوم گبریسوس رئیس سازمان بهداشت جهانی از اقدامات دولت ایتالیا استقبال کرد و آن را شجاعانه خواند. به گفته خبرنگار بی‌بی‌سی در سوئیس، دولت این کشور غافلگیر شده چرا که روزانه ده‌هاهزار ایتالیایی برای کار از مرز عبور می‌کنند و به سوئیس می‌روند و سیستم درمانی سوئیس به این کارکنان خارجی بشدت نیاز دارد. در بین آخرین افرادی که آزمایش کرونای آنها مثبت شده سالواتوره فارینا رئیس ستاد ارتش ایتالیا است که گفته حالش خوب است و خود را ایزوله کرده است. قرنطینه‌های جدید یک چهارم جمعیت ایتالیا را شامل می‌شود بخصوص در مناطق شمالی این کشور مثل لومباردی که موتور اقتصاد این کشور هستند. در شمال ایتالیا تا ۱۶ میلیون نفر برای خروج از مناطقی که قرنطینه اعلام شده باید مجوز ویژه بگیرند. سیستم درمانی در لومباردی بشدت زیر فشار است جایی که حدود ده میلیون نفر زندگی می‌کنند و اکنون بیماران در بیمارستان‌های این منطقه در راهروها درمان می‌شوند. در همین حال در آن سوی اقیانوس اطلس، ارتش آمریکا سفر به ایتالیا و کره جنوبی و برعکس را محدود کرده و جی آینسلی فرماندار واشنگتن گفته است تدابیر ویژه‌ و اجباری برای محدود کردن گسترش ویروس در نظر گرفته می‌شود. در آمریکا ۱۹ نفر تاکنون جان باخته‌اند و در نیمی از ایالت‌های این کشور موارد ابتلا شناسایی شده است.
en
NHS England heart services review results 'delayed'
The results of a review into heart services in England are not likely to be known until next year, the BBC understands.
The conclusions of the review of adult and children's services were originally due in June. However, they have been delayed as the audit scope has widened, BBC Look North health reporter Sharon Barbour said. The review began after earlier plans to stop child heart surgery at three hospitals were blocked. The proposals to halt operations at hospitals in Leeds, Leicester and London provoked widespread opposition. The Children's Heart Federation said the delay to the review - and resulting uncertainty - was harming services across the country. Its chief executive Anne Keatley-Clarke said: "It has not only resulted in low investment and affected staffing levels but has created a worrying culture of infighting within the service. "We are receiving concerns that surgery cancellations are being partly caused because units are reluctant to refer children on to other heart units when they do not have capacity to deliver them." Ten hospitals currently perform children's heart surgery but the Joint Committee of Primary Care Trusts concluded in July 2012 that the service should be concentrated in specialist centres to improve safety. It said surgery should stop at Leeds General Infirmary, Leicester's Glenfield Hospital and London's Royal Brompton. But, after campaigns to save local services, the High Court quashed the decision, saying the consultation had been flawed and "ill judged". Health Secretary Jeremy Hunt then ordered a review of the review. Newcastle Hospitals chief executive Len Fenwick said he had "every confidence" in the original conclusion that the Freeman Hospital in the city should continue to provide heart services. "I'm very confident, with this second review, they will recognise the breadth and scope of the services here in Newcastle upon Tyne," he said. The scope of the review has widened from testing for abnormalities in the womb to end of life care. A three-month public consultation due this spring is now expected to start in the summer.
The conclusions of the review of adult and children's services were originally due in June. The review began after earlier plans to stop child heart surgery at three hospitals were blocked. "We are receiving concerns that surgery cancellations are being partly caused because units are reluctant to refer children on to other heart units when they do not have capacity to deliver them." Ten hospitals currently perform children's heart surgery but the Joint Committee of Primary Care Trusts concluded in July 2012 that the service should be concentrated in specialist centres to improve safety. The scope of the review has widened from testing for abnormalities in the womb to end of life care.
The conclusions of the review of adult and children's services were originally due in June. The review began after earlier plans to stop child heart surgery at three hospitals were blocked. "We are receiving concerns that surgery cancellations are being partly caused because units are reluctant to refer children on to other heart units when they do not have capacity to deliver them." Ten hospitals currently perform children's heart surgery but the Joint Committee of Primary Care Trusts concluded in July 2012 that the service should be concentrated in specialist centres to improve safety. The scope of the review has widened from testing for abnormalities in the womb to end of life care.
The conclusions of the review of adult and children's services were originally due in June. The review began after earlier plans to stop child heart surgery at three hospitals were blocked. The proposals to halt operations at hospitals in Leeds, Leicester and London provoked widespread opposition. The Children's Heart Federation said the delay to the review - and resulting uncertainty - was harming services across the country. "We are receiving concerns that surgery cancellations are being partly caused because units are reluctant to refer children on to other heart units when they do not have capacity to deliver them." Ten hospitals currently perform children's heart surgery but the Joint Committee of Primary Care Trusts concluded in July 2012 that the service should be concentrated in specialist centres to improve safety. It said surgery should stop at Leeds General Infirmary, Leicester's Glenfield Hospital and London's Royal Brompton. Health Secretary Jeremy Hunt then ordered a review of the review. The scope of the review has widened from testing for abnormalities in the womb to end of life care. A three-month public consultation due this spring is now expected to start in the summer.
The conclusions of the review of adult and children's services were originally due in June. The review began after earlier plans to stop child heart surgery at three hospitals were blocked. The proposals to halt operations at hospitals in Leeds, Leicester and London provoked widespread opposition. The Children's Heart Federation said the delay to the review - and resulting uncertainty - was harming services across the country. "We are receiving concerns that surgery cancellations are being partly caused because units are reluctant to refer children on to other heart units when they do not have capacity to deliver them." Ten hospitals currently perform children's heart surgery but the Joint Committee of Primary Care Trusts concluded in July 2012 that the service should be concentrated in specialist centres to improve safety. It said surgery should stop at Leeds General Infirmary, Leicester's Glenfield Hospital and London's Royal Brompton. Health Secretary Jeremy Hunt then ordered a review of the review. The scope of the review has widened from testing for abnormalities in the womb to end of life care. A three-month public consultation due this spring is now expected to start in the summer.
ar
"مئات المهاجرين" يلقون حتفهم بعد غرق قاربهم في البحر المتوسط
غرق مئات من المهاجرين عندما انقلب مركب كان يقلهم في البحر المتوسط، بحسب ما ذكره ناجون لبي بي سي، وإن لم يرد أي تأكيد رسمي لذلك.
ويقول الناجون الـ41 إنهم نقلوا إلى مركب آخر عندما غرق مركبهم في منتصف الليل. وأضافوا أن نحو 500 شخص لقوا حتفهم، لكن خفر السواحل في المنطقة لم يستطيعوا تأكيد ما قاله الناجون. وكان عدد المهاجرين الذين يخوضون رحلة عبور البحر الخطرة من ليبيا إلى إيطاليا قد زاد هذا العام. وتحدث الناجون، الذين ينتمون إلى إثيوبيا، والصومال، والسودان، ومصر، إلى بي بي سي من مدينة كلاماتا اليونانية الجنوبية، حيث يحتجزون بعد إنقاذهم. مواضيع قد تهمك نهاية وغادر مدينة طبرق الليبية الساحلية نحو 240 مهاجرا - بحسب ما قاله الناجون - متوجهين إلى إيطاليا. وقال معاذ من إثيوبيا لبي بي سي "غرقت زوجتي وطفلي الصغير أمامي"، مضيفا أن 500 شخص آخر على الأقل غرقوا. وقال صومالي يدعى عبد القادر "240 شخصا منا توجهوا من ليبيا، لكن المهربين نقلونا إلى مركب خشبي أكبر يبلغ طوله 30 مترا، وكان على متنه 300 راكب آخر على الأقل." وأشار معاذ إلى أنه كان "واحدا من بين قلة تمكنوا من السباحة إلى قارب أصغر". وقال الناجون إنهم عندما كانوا في البحر المتوسط نقلوا إلى مركب أكبر، كان به أكثر من 300 شخص، وهو الذي غرق فيما بعد. ثم التقطت سفينة شحن الناجين، وقال طاقم السفينة لبي بي سي إن المهاجرين رفضوا في البداية تسليمهم إلى خفر السواحل اليونانيين، لأنهم كانوا عازمين على بلوغ إيطاليا. الناجون أنقذتهم سفينة شحن أعطت بي بي سي هذه الصور وقالت سيدة صومالية تعيش في مصر للقسم الصومالي في بي بي سي إن ثلاثة من أقاربها، لم يبلغها أي شيء منهم منذ توجههم إلى أوروبا، قد ماتوا. وكان رئيسا الصومال، وأرض الصومال، قد قدما تعازيهما بعد الحادثة. وقالت السفارة الصومالية في القاهرة إن عدد الضحايا يبلغ 400 شخص تقريبا. لكن وكالة اللاجئين الدولية شككت في ذلك قائلة في تغريدة إن المعلومات بأن مئات ماتوا تبدو "غير دقيقة". وقد يكون انقلاب المركب في منتصف الليل في عرض البحر ساهم - كما يقول المراسلون - في غموض المعلومات المتاحة. وفي حادثة أخرى منفصلة، انتشلت ست جثث، وأنقذ 108 مهاجرين عندما غرق قاربهم المطاطي قبالة سواحل ليبيا، بحسب ما تقوله منظمة الإغاثة في البحر المتوسط. ويبدو أن القارب ثقب في جزء منه، ثم تسربت المياه إليه وتوقف محركه، كما قال الناجون. وزاد عدد المهاجرين الذين وصلوا إلى إيطاليا قادمين من ليبيا مؤخرا، فقد تمكن نحو 6000 شخص من خوض الرحلة خلال ثلاثة أيام في الأسبوع الماضي، بحسب ما ذكرته وكالة المهاجرين الدولية. ويأتي موت المهاجرين في الحادثة الأخيرة في الوقت الذي تمر فيه ذكرى غرق مركب مهاجرين في المياه الواقعة بين ليبيا ولامبيدوسا، ويعتقد أن 800 شخص غرقوا فيها. وخلال العام الحالي حاول نحو 180,000 شخص الوصول إلى أوروبا عبر البحر، ولقي 800 شخص منهم حتفهم، بحسب ما قالته الأمم المتحدة.
مضيفا أن 500 شخص آخر على الأقل غرقوا. وكان على متنه 300 راكب آخر على الأقل." وأشار معاذ إلى أنه كان "واحدا من بين قلة تمكنوا من السباحة إلى قارب أصغر". وقال طاقم السفينة لبي بي سي إن المهاجرين رفضوا في البداية تسليمهم إلى خفر السواحل اليونانيين، وأنقذ 108 مهاجرين عندما غرق قاربهم المطاطي قبالة سواحل ليبيا، بحسب ما تقوله منظمة الإغاثة في البحر المتوسط.
مضيفا أن 500 شخص آخر على الأقل غرقوا. وكان على متنه 300 راكب آخر على الأقل." وأشار معاذ إلى أنه كان "واحدا من بين قلة تمكنوا من السباحة إلى قارب أصغر". وقال طاقم السفينة لبي بي سي إن المهاجرين رفضوا في البداية تسليمهم إلى خفر السواحل اليونانيين، وأنقذ 108 مهاجرين عندما غرق قاربهم المطاطي قبالة سواحل ليبيا، بحسب ما تقوله منظمة الإغاثة في البحر المتوسط.
ويقول الناجون الـ41 إنهم نقلوا إلى مركب آخر عندما غرق مركبهم في منتصف الليل. مضيفا أن 500 شخص آخر على الأقل غرقوا. وكان على متنه 300 راكب آخر على الأقل." وأشار معاذ إلى أنه كان "واحدا من بين قلة تمكنوا من السباحة إلى قارب أصغر". وقال الناجون إنهم عندما كانوا في البحر المتوسط نقلوا إلى مركب أكبر، ثم التقطت سفينة شحن الناجين، وقال طاقم السفينة لبي بي سي إن المهاجرين رفضوا في البداية تسليمهم إلى خفر السواحل اليونانيين، وأنقذ 108 مهاجرين عندما غرق قاربهم المطاطي قبالة سواحل ليبيا، بحسب ما تقوله منظمة الإغاثة في البحر المتوسط. ويأتي موت المهاجرين في الحادثة الأخيرة في الوقت الذي تمر فيه ذكرى غرق مركب مهاجرين في المياه الواقعة بين ليبيا ولامبيدوسا، وخلال العام الحالي حاول نحو 180,000 شخص الوصول إلى أوروبا عبر البحر،
ويقول الناجون الـ41 إنهم نقلوا إلى مركب آخر عندما غرق مركبهم في منتصف الليل. مضيفا أن 500 شخص آخر على الأقل غرقوا. وكان على متنه 300 راكب آخر على الأقل." وأشار معاذ إلى أنه كان "واحدا من بين قلة تمكنوا من السباحة إلى قارب أصغر". وقال الناجون إنهم عندما كانوا في البحر المتوسط نقلوا إلى مركب أكبر، ثم التقطت سفينة شحن الناجين، وقال طاقم السفينة لبي بي سي إن المهاجرين رفضوا في البداية تسليمهم إلى خفر السواحل اليونانيين، وأنقذ 108 مهاجرين عندما غرق قاربهم المطاطي قبالة سواحل ليبيا، بحسب ما تقوله منظمة الإغاثة في البحر المتوسط. ويأتي موت المهاجرين في الحادثة الأخيرة في الوقت الذي تمر فيه ذكرى غرق مركب مهاجرين في المياه الواقعة بين ليبيا ولامبيدوسا، وخلال العام الحالي حاول نحو 180,000 شخص الوصول إلى أوروبا عبر البحر،
en
Why thousands of young people are protesting in Iran
"I thought it would just be a one-day protest and that it would just disappear," says British-Iranian Ariane Moshiri.
By Gurvinder Gill & Imran Rahman-JonesNewsbeat reporters Anti-government protests, mainly involving young people, have spread to more than 50 towns across Iran. Hundreds of people have been arrested and 21 people have been killed. The head of Iran's Revolutionary Guards has now said the protesters are "defeated". Although the reasons for the protests have been building up for a few years, the timing surprised Ariane, 23, because there was an election only a few months ago. "It really came out of the blue," she told Newsbeat. "You thought that everyone had had their voice heard at the election", she said. President Rouhani was re-elected in May partly on the promise that he would bring down unemployment, which affects a lot of young people. It was after he signed an agreement with six countries, including the UK, where he promised to limit Iran's nuclear programme in exchange for trade with some of the world's biggest countries. But Iranians haven't really felt the economic benefits of the agreement, which is why many young, working-class men began protesting last week. "It quickly became apparent that it wasn't just about socio-economic matters - it was taking on a political edge as well," Ariane says. "Protestors are talking about a lack of prospects, no jobs for them, the fact that many live off payday loans. "You see slogans asking: 'Why are we spending money in Syria? Why isn't the government spending money on me?'" She adds that there could be comparisons to the UK "to a certain extent", as the Iranian government began cost-cutting austerity measures in 2013. "There's been a lot of cutback in government development projects." "It tells you that regardless of what country you're in, some people will have the same pressures." But that's where the comparisons end. Popular sites including Facebook, Google and Twitter are blocked in Iran. Telegram, a messaging app which was allowed in the country, has been suspended to try to stop the organisation of protests and the sharing of protest videos. "In Iran, they say that everyone has the right to protest, but that's a bit of a lie because you've had 450 arrests," Ariane said. "The main commonality is that we're all under pressure economically to a certain extent. "But at least in the UK, we have the right to freely express our discontent." Find us on Instagram at BBCNewsbeat and follow us on Snapchat, search for bbc_newsbeat
By Gurvinder Gill & Imran Rahman-JonesNewsbeat reporters Anti-government protests, mainly involving young people, have spread to more than 50 towns across Iran. The head of Iran's Revolutionary Guards has now said the protesters are "defeated". Popular sites including Facebook, Google and Twitter are blocked in Iran. Telegram, a messaging app which was allowed in the country, has been suspended to try to stop the organisation of protests and the sharing of protest videos. "In Iran, they say that everyone has the right to protest, but that's a bit of a lie because you've had 450 arrests," Ariane said.
By Gurvinder Gill & Imran Rahman-JonesNewsbeat reporters Anti-government protests, mainly involving young people, have spread to more than 50 towns across Iran. The head of Iran's Revolutionary Guards has now said the protesters are "defeated". Popular sites including Facebook, Google and Twitter are blocked in Iran. Telegram, a messaging app which was allowed in the country, has been suspended to try to stop the organisation of protests and the sharing of protest videos. "In Iran, they say that everyone has the right to protest, but that's a bit of a lie because you've had 450 arrests," Ariane said.
By Gurvinder Gill & Imran Rahman-JonesNewsbeat reporters Anti-government protests, mainly involving young people, have spread to more than 50 towns across Iran. The head of Iran's Revolutionary Guards has now said the protesters are "defeated". President Rouhani was re-elected in May partly on the promise that he would bring down unemployment, which affects a lot of young people. It was after he signed an agreement with six countries, including the UK, where he promised to limit Iran's nuclear programme in exchange for trade with some of the world's biggest countries. But Iranians haven't really felt the economic benefits of the agreement, which is why many young, working-class men began protesting last week. She adds that there could be comparisons to the UK "to a certain extent", as the Iranian government began cost-cutting austerity measures in 2013. Popular sites including Facebook, Google and Twitter are blocked in Iran. Telegram, a messaging app which was allowed in the country, has been suspended to try to stop the organisation of protests and the sharing of protest videos. "In Iran, they say that everyone has the right to protest, but that's a bit of a lie because you've had 450 arrests," Ariane said. "But at least in the UK, we have the right to freely express our discontent."
By Gurvinder Gill & Imran Rahman-JonesNewsbeat reporters Anti-government protests, mainly involving young people, have spread to more than 50 towns across Iran. The head of Iran's Revolutionary Guards has now said the protesters are "defeated". President Rouhani was re-elected in May partly on the promise that he would bring down unemployment, which affects a lot of young people. But Iranians haven't really felt the economic benefits of the agreement, which is why many young, working-class men began protesting last week. "You see slogans asking: 'Why are we spending money in Syria? She adds that there could be comparisons to the UK "to a certain extent", as the Iranian government began cost-cutting austerity measures in 2013. Popular sites including Facebook, Google and Twitter are blocked in Iran. Telegram, a messaging app which was allowed in the country, has been suspended to try to stop the organisation of protests and the sharing of protest videos. "In Iran, they say that everyone has the right to protest, but that's a bit of a lie because you've had 450 arrests," Ariane said. "But at least in the UK, we have the right to freely express our discontent."
id
Israel perintahkan penyelidikan perang Gaza
Jaksa agung militer Israel memerintahkan penyelidikan terhadap dugaan kejahatan pada lima kejadian di perang Gaza yang baru terjadi.
Paling tidak 13 orang tewas karena serangan sebuah sekolah di Beit Hanoun. Diantaranya pembunuhan empat anak Palestina di sebuah pantai dan penembakan sebuah sekolah PBB. Paling tidak 13 orang tewas pada sebuah sekolah di Beit Hanoun yang dipakai untuk tempat perlindungan pengungsi, puluhan orang lainnya cedera. Saat itu, militer Israel mengatakan "mortir salah sasaran" mengenai sekolah tetapi bukan penyebab kematian. Pengumuman dikeluarkan sementara Israel menghadapi sejumlah penyelidikan internasional lainnya terkait dengan konflik dengan milisi Palestina yang berakhir dua minggu lalu. Bentrok terbaru menewaskan 2.100 warga Palestina, sebagian besar warga sipil, menurut pejabat PBB dan Palestina. Israel menyatakan sekitar 1.000 milisi adalah bagian dari korban meninggal. Mereka mengatakan penyebab tingginya korban sipil karena anggota Hamas mendirikan markas dan meluncurkan roket dari daerah pemukiman, termasuk sekolah dan masjid. Israel mengatakan pihaknya hanya membalas serangan.
Paling tidak 13 orang tewas karena serangan sebuah sekolah di Beit Hanoun. Diantaranya pembunuhan empat anak Palestina di sebuah pantai dan penembakan sebuah sekolah PBB. Paling tidak 13 orang tewas pada sebuah sekolah di Beit Hanoun yang dipakai untuk tempat perlindungan pengungsi, puluhan orang lainnya cedera. Saat itu, militer Israel mengatakan "mortir salah sasaran" mengenai sekolah tetapi bukan penyebab kematian. Bentrok terbaru menewaskan 2.100 warga Palestina, sebagian besar warga sipil, menurut pejabat PBB dan Palestina.
Paling tidak 13 orang tewas karena serangan sebuah sekolah di Beit Hanoun. Diantaranya pembunuhan empat anak Palestina di sebuah pantai dan penembakan sebuah sekolah PBB. Paling tidak 13 orang tewas pada sebuah sekolah di Beit Hanoun yang dipakai untuk tempat perlindungan pengungsi, puluhan orang lainnya cedera. Saat itu, militer Israel mengatakan "mortir salah sasaran" mengenai sekolah tetapi bukan penyebab kematian. Mereka mengatakan penyebab tingginya korban sipil karena anggota Hamas mendirikan markas dan meluncurkan roket dari daerah pemukiman, termasuk sekolah dan masjid.
Paling tidak 13 orang tewas karena serangan sebuah sekolah di Beit Hanoun. Diantaranya pembunuhan empat anak Palestina di sebuah pantai dan penembakan sebuah sekolah PBB. Paling tidak 13 orang tewas pada sebuah sekolah di Beit Hanoun yang dipakai untuk tempat perlindungan pengungsi, puluhan orang lainnya cedera. Saat itu, militer Israel mengatakan "mortir salah sasaran" mengenai sekolah tetapi bukan penyebab kematian. Pengumuman dikeluarkan sementara Israel menghadapi sejumlah penyelidikan internasional lainnya terkait dengan konflik dengan milisi Palestina yang berakhir dua minggu lalu. Bentrok terbaru menewaskan 2.100 warga Palestina, sebagian besar warga sipil, menurut pejabat PBB dan Palestina. Israel menyatakan sekitar 1.000 milisi adalah bagian dari korban meninggal. Mereka mengatakan penyebab tingginya korban sipil karena anggota Hamas mendirikan markas dan meluncurkan roket dari daerah pemukiman, termasuk sekolah dan masjid. Israel mengatakan pihaknya hanya membalas serangan.
Paling tidak 13 orang tewas karena serangan sebuah sekolah di Beit Hanoun. Diantaranya pembunuhan empat anak Palestina di sebuah pantai dan penembakan sebuah sekolah PBB. Paling tidak 13 orang tewas pada sebuah sekolah di Beit Hanoun yang dipakai untuk tempat perlindungan pengungsi, puluhan orang lainnya cedera. Saat itu, militer Israel mengatakan "mortir salah sasaran" mengenai sekolah tetapi bukan penyebab kematian. Pengumuman dikeluarkan sementara Israel menghadapi sejumlah penyelidikan internasional lainnya terkait dengan konflik dengan milisi Palestina yang berakhir dua minggu lalu. Bentrok terbaru menewaskan 2.100 warga Palestina, sebagian besar warga sipil, menurut pejabat PBB dan Palestina. Israel menyatakan sekitar 1.000 milisi adalah bagian dari korban meninggal. Mereka mengatakan penyebab tingginya korban sipil karena anggota Hamas mendirikan markas dan meluncurkan roket dari daerah pemukiman, termasuk sekolah dan masjid. Israel mengatakan pihaknya hanya membalas serangan.
en
Fury at 'sick' Hitler tablecloth sale in Belfast
A planned auction of swastika-emblazoned tableware from Nazi Germany has been described as "sick" by a Jewish community leader.
The silver cutlery set, tablecloth and napkins are said to have been produced for Adolf Hitler's 50th birthday. Bidding was due to open at Bloomfield Auctions in Belfast on Tuesday evening, but was later cancelled. The Belfast Jewish Community said people would feel uneasy about the sale. Bloomfield Auctions posted images of the "historically rare" items on its Facebook page. 'Uneasy' The tablecloth is embroidered with the letters "DR" for Deutsche Reichsbahn - German National Railway - and a swastika. Four small napkins with similar embroidery form part of the collection. The silver forks, knives and spoons that are for sale feature the Deutsche Reichsbahn crest. Bloomfield Auctions said in its Facebook post that the tableware was intended for use in a carriage that was to form part of Hitler's personal train just before the outbreak of World War Two. In the post, the auction house said the tablecloth was "probably the only one known to exist today". 'Stamp out Nazi trade' It is not illegal to sell Nazi memorabilia in the UK but such sales are banned in other parts of Europe, including in Germany and Austria. Christie's, Sotheby's and Bonhams, three of the world's biggest auction houses, refuse to trade items connected to Nazi Germany. Jewish leader Mr Black said it was the first time he had been aware of Nazi memorabilia being auctioned in Belfast. "It's a bit sick when these things come up," he told BBC News NI. "Most people would feel uneasy about something like this, whether they were Jewish or not. "Nobody is breaking the law with this but the less oxygen these things get, the better." The Campaign Against Anti-semitism said the auction "plays straight into the hands" of groups that "fetishise relics like these". "It is incumbent on auction houses to ensure that the trade in Nazi mementos is stamped out," added a spokesman for the campaign group. "Instead of seeking to earn a commission, the auction house should have had regard for the survivors of the Holocaust and the families of its victims, who will be distressed and repulsed by this sale." Loo roll and silverware In 2017, the Irish auction house Whyte's was criticised for its "tasteless" decision to sell items from the Third Reich period, including a Nazi sash. Oliver Sears, who is the son of a Holocaust survivor and owns a gallery on the Dublin same street as Whyte's, said he thought it was "quite appalling". But auctioneer Ian Whyte said he believed it was "a form of censorship to say collectors cannot collect what they like, provided it is legal". Last year, cutlery made to celebrate Hitler's 50th birthday was sold at auction in England for £12,500. The silverware was found during a house clearance in Dorset, having belonged to a senior military officer. Toilet paper issued to the Nazi leader's army during World War Two went up for sale at an auction at Whyte's in Dublin in 2017. The unopened roll of Edelweiss brand paper was valued at up to €120 (£103). And an "extremely rare" signed copy of Adolf Hitler's Mein Kampf was sold at auction for £17,000 in Lancashire in 2017, far surpassing its £2,500 estimate. The swastika-embossed 1935 edition bears the Nazi dictator's signature on the front fly leaf.
The Belfast Jewish Community said people would feel uneasy about the sale. Jewish leader Mr Black said it was the first time he had been aware of Nazi memorabilia being auctioned in Belfast. The Campaign Against Anti-semitism said the auction "plays straight into the hands" of groups that "fetishise relics like these". "It is incumbent on auction houses to ensure that the trade in Nazi mementos is stamped out," added a spokesman for the campaign group. Loo roll and silverware In 2017, the Irish auction house Whyte's was criticised for its "tasteless" decision to sell items from the Third Reich period, including a Nazi sash.
Bloomfield Auctions posted images of the "historically rare" items on its Facebook page. Jewish leader Mr Black said it was the first time he had been aware of Nazi memorabilia being auctioned in Belfast. The Campaign Against Anti-semitism said the auction "plays straight into the hands" of groups that "fetishise relics like these". "It is incumbent on auction houses to ensure that the trade in Nazi mementos is stamped out," added a spokesman for the campaign group. Loo roll and silverware In 2017, the Irish auction house Whyte's was criticised for its "tasteless" decision to sell items from the Third Reich period, including a Nazi sash.
The Belfast Jewish Community said people would feel uneasy about the sale. Bloomfield Auctions posted images of the "historically rare" items on its Facebook page. Bloomfield Auctions said in its Facebook post that the tableware was intended for use in a carriage that was to form part of Hitler's personal train just before the outbreak of World War Two. 'Stamp out Nazi trade' It is not illegal to sell Nazi memorabilia in the UK but such sales are banned in other parts of Europe, including in Germany and Austria. Jewish leader Mr Black said it was the first time he had been aware of Nazi memorabilia being auctioned in Belfast. "Most people would feel uneasy about something like this, whether they were Jewish or not. The Campaign Against Anti-semitism said the auction "plays straight into the hands" of groups that "fetishise relics like these". "It is incumbent on auction houses to ensure that the trade in Nazi mementos is stamped out," added a spokesman for the campaign group. Loo roll and silverware In 2017, the Irish auction house Whyte's was criticised for its "tasteless" decision to sell items from the Third Reich period, including a Nazi sash. The silverware was found during a house clearance in Dorset, having belonged to a senior military officer.
The Belfast Jewish Community said people would feel uneasy about the sale. Bloomfield Auctions posted images of the "historically rare" items on its Facebook page. Bloomfield Auctions said in its Facebook post that the tableware was intended for use in a carriage that was to form part of Hitler's personal train just before the outbreak of World War Two. 'Stamp out Nazi trade' It is not illegal to sell Nazi memorabilia in the UK but such sales are banned in other parts of Europe, including in Germany and Austria. Jewish leader Mr Black said it was the first time he had been aware of Nazi memorabilia being auctioned in Belfast. "Most people would feel uneasy about something like this, whether they were Jewish or not. The Campaign Against Anti-semitism said the auction "plays straight into the hands" of groups that "fetishise relics like these". "It is incumbent on auction houses to ensure that the trade in Nazi mementos is stamped out," added a spokesman for the campaign group. Loo roll and silverware In 2017, the Irish auction house Whyte's was criticised for its "tasteless" decision to sell items from the Third Reich period, including a Nazi sash. The silverware was found during a house clearance in Dorset, having belonged to a senior military officer.
en
Two New York ex-policemen walk free after sex with handcuffed suspect
Two former New York detectives have walked free after admitting to having sex with a handcuffed 18-year-old woman after arresting her.
Eddie Martins and Richard Hall arrested the woman for possession of marijuana before having sex with her in the back of a van in exchange for her release. They will serve five years probation but escaped the prosecutor's request for one to three years in prison. The men were initially accused of rape but the charges were later dropped. On Thursday the former police officers, both in their mid to late thirties, pleaded guilty to official misconduct and other charges linked to the incident. The police officers pulled the woman over in September 2017 as she was driving with friends and found her to be in possession of marijuana. They then took turns to have sex with her in the back of the police vehicle, the court heard. The police officers did not report the arrest. Afterwards, the woman went to hospital, where tests identified DNA matching both detectives. The rape charges were dropped because the victim's credibility was "seriously, seriously questionable" and the charges could not be proved beyond reasonable doubt, said Justice Danny Chun. The woman's attorney, Michael N. David, said it was a "complete injustice" that the ex-police officers escaped a jail sentence. As a result of the case, a loophole was closed that previously allowed New York police officers to have sex with those in custody as long as it was consensual. Martins and Hall, who resigned from the New York police department in 2017, "engaged in a shocking abuse of power", said Brooklyn District Attorney Eric Gonzalez, adding that he "would have preferred to see them serve prison time". "We could not apply the new law retroactively, and serious credibility issues in this case precluded us from proceeding on additional charges," said Mr Gonzalez, "yet we remained committed to holding these defendants accountable".
Eddie Martins and Richard Hall arrested the woman for possession of marijuana before having sex with her in the back of a van in exchange for her release. They then took turns to have sex with her in the back of the police vehicle, the court heard. The police officers did not report the arrest. As a result of the case, a loophole was closed that previously allowed New York police officers to have sex with those in custody as long as it was consensual. Martins and Hall, who resigned from the New York police department in 2017, "engaged in a shocking abuse of power", said Brooklyn District Attorney Eric Gonzalez, adding that he "would have preferred to see them serve prison time".
Eddie Martins and Richard Hall arrested the woman for possession of marijuana before having sex with her in the back of a van in exchange for her release. They then took turns to have sex with her in the back of the police vehicle, the court heard. The police officers did not report the arrest. As a result of the case, a loophole was closed that previously allowed New York police officers to have sex with those in custody as long as it was consensual. Martins and Hall, who resigned from the New York police department in 2017, "engaged in a shocking abuse of power", said Brooklyn District Attorney Eric Gonzalez, adding that he "would have preferred to see them serve prison time".
Eddie Martins and Richard Hall arrested the woman for possession of marijuana before having sex with her in the back of a van in exchange for her release. They will serve five years probation but escaped the prosecutor's request for one to three years in prison. The men were initially accused of rape but the charges were later dropped. The police officers pulled the woman over in September 2017 as she was driving with friends and found her to be in possession of marijuana. They then took turns to have sex with her in the back of the police vehicle, the court heard. The police officers did not report the arrest. The woman's attorney, Michael N. David, said it was a "complete injustice" that the ex-police officers escaped a jail sentence. As a result of the case, a loophole was closed that previously allowed New York police officers to have sex with those in custody as long as it was consensual. Martins and Hall, who resigned from the New York police department in 2017, "engaged in a shocking abuse of power", said Brooklyn District Attorney Eric Gonzalez, adding that he "would have preferred to see them serve prison time". "We could not apply the new law retroactively, and serious credibility issues in this case precluded us from proceeding on additional charges," said Mr Gonzalez, "yet we remained committed to holding these defendants accountable".
Eddie Martins and Richard Hall arrested the woman for possession of marijuana before having sex with her in the back of a van in exchange for her release. They will serve five years probation but escaped the prosecutor's request for one to three years in prison. The men were initially accused of rape but the charges were later dropped. The police officers pulled the woman over in September 2017 as she was driving with friends and found her to be in possession of marijuana. They then took turns to have sex with her in the back of the police vehicle, the court heard. The police officers did not report the arrest. Afterwards, the woman went to hospital, where tests identified DNA matching both detectives. The woman's attorney, Michael N. David, said it was a "complete injustice" that the ex-police officers escaped a jail sentence. As a result of the case, a loophole was closed that previously allowed New York police officers to have sex with those in custody as long as it was consensual. Martins and Hall, who resigned from the New York police department in 2017, "engaged in a shocking abuse of power", said Brooklyn District Attorney Eric Gonzalez, adding that he "would have preferred to see them serve prison time".
id
Bom sasar kantor polisi lalu lintas
Aksi serangan bom bunuh diri dilaporkan menyasar kantor polisi lalu lintas yang terletak di bagian barat kota Kabul, Afghanistan.
Serangan yang terus terjadi di Afghanistan memunculkan pertanyaan tentang kesiapan pasukan keamanan di negara itu. Petugas mengatakan bom mobil yang disiapkan oleh pelaku serangan diledakan di luar kantor menjelang subuh dan melukai sejumlah orang serta polisi yang bertugas di sana. Sesaat setelah ledakan tersebut sejumlah pelaku bom bunuh diri dan pelaku bersenjata menyerang gedung tersebut dan saat ini pertempuran dengan kelompok penyerang masih berlangsung. Kelompok Taliban yang sering melakukan serangan serupa di Kabul belakangan ini telah menyatakan bertanggung jawab terhadap serangan yang terjadi di kantor polisi lalu lintas hari Senin (21/01). Klaim mereka ini telah disampaikan lewat pesan pendek yang dikirimkan ke sejumlah organisasi media. Pada pekan lalu kelompok Taliban juga melakukan serangan ke pusat kota Kabul menyasar kantor Direktorat Keamanan Nasional dan menewaskan empat penjaga yang bertugas untuk kantor intelijen Afghanistan tersebut. Wartawan BBC di Kabul, Bilal Sarwary yang mengutip keterangan dari polisi setempat mengatakan dalam serangan yang terjadi hari ini setidaknya ada satu anggota kelompok Taliban yang tewas dalam aksi bom bunuh diri yang diledakan di luar gerdung. Kesiapan pasukan Sedangkan pelaku penyerangan kedua berhasil ditembak oleh petugas namun dua pelaku penyerangan lainnya telah menerobos masuk ke dalam gedung bertingkat empat tersebut. Kepala Kepolisian Kabul, Jenderal Ayoub Salangi kepada BBC mengatakan Pasukan Khusus Afghanistan yang dibantu tentara asing saat ini tengah berupaya untuk mengamankan kantor polisi lalintas tersebut. Warga lokal mengatakan dua ledakan besar telah menghancurkan kaca-kaca di gedung sekitar lokasi penyerangan tersebut dan kemudian diikuti dengan serangan senjata secara sporadis dan berlanjut. Wartawan BBC, Bilal Sarwary mengatakan letak lokasi kantor polisi lalu lintas yang dekat dengan sejumlah gedung penting lainnya seperti kantor polisi dan parlemen diduga menjadi alasan kenapa Taliban menjadikannya sebagai target serangan. Aksi Kelompok militan yang terus melakukan serangan di Afghanistan memunculkan pertanyaan terhadap bagaimana nantinya kesiapan pasukan keamanan negara itu dalam mengatasi serangan Taliban setelah ditinggal oleh pasukan internasional pada tahun 2014 mendatang.
Serangan yang terus terjadi di Afghanistan memunculkan pertanyaan tentang kesiapan pasukan keamanan di negara itu. Kelompok Taliban yang sering melakukan serangan serupa di Kabul belakangan ini telah menyatakan bertanggung jawab terhadap serangan yang terjadi di kantor polisi lalu lintas hari Senin (21/01). Pada pekan lalu kelompok Taliban juga melakukan serangan ke pusat kota Kabul menyasar kantor Direktorat Keamanan Nasional dan menewaskan empat penjaga yang bertugas untuk kantor intelijen Afghanistan tersebut. Wartawan BBC, Bilal Sarwary mengatakan letak lokasi kantor polisi lalu lintas yang dekat dengan sejumlah gedung penting lainnya seperti kantor polisi dan parlemen diduga menjadi alasan kenapa Taliban menjadikannya sebagai target serangan. Aksi Kelompok militan yang terus melakukan serangan di Afghanistan memunculkan pertanyaan terhadap bagaimana nantinya kesiapan pasukan keamanan negara itu dalam mengatasi serangan Taliban setelah ditinggal oleh pasukan internasional pada tahun 2014 mendatang.
Serangan yang terus terjadi di Afghanistan memunculkan pertanyaan tentang kesiapan pasukan keamanan di negara itu. Kelompok Taliban yang sering melakukan serangan serupa di Kabul belakangan ini telah menyatakan bertanggung jawab terhadap serangan yang terjadi di kantor polisi lalu lintas hari Senin (21/01). Pada pekan lalu kelompok Taliban juga melakukan serangan ke pusat kota Kabul menyasar kantor Direktorat Keamanan Nasional dan menewaskan empat penjaga yang bertugas untuk kantor intelijen Afghanistan tersebut. Wartawan BBC, Bilal Sarwary mengatakan letak lokasi kantor polisi lalu lintas yang dekat dengan sejumlah gedung penting lainnya seperti kantor polisi dan parlemen diduga menjadi alasan kenapa Taliban menjadikannya sebagai target serangan. Aksi Kelompok militan yang terus melakukan serangan di Afghanistan memunculkan pertanyaan terhadap bagaimana nantinya kesiapan pasukan keamanan negara itu dalam mengatasi serangan Taliban setelah ditinggal oleh pasukan internasional pada tahun 2014 mendatang.
Serangan yang terus terjadi di Afghanistan memunculkan pertanyaan tentang kesiapan pasukan keamanan di negara itu. Petugas mengatakan bom mobil yang disiapkan oleh pelaku serangan diledakan di luar kantor menjelang subuh dan melukai sejumlah orang serta polisi yang bertugas di sana. Sesaat setelah ledakan tersebut sejumlah pelaku bom bunuh diri dan pelaku bersenjata menyerang gedung tersebut dan saat ini pertempuran dengan kelompok penyerang masih berlangsung. Kelompok Taliban yang sering melakukan serangan serupa di Kabul belakangan ini telah menyatakan bertanggung jawab terhadap serangan yang terjadi di kantor polisi lalu lintas hari Senin (21/01). Pada pekan lalu kelompok Taliban juga melakukan serangan ke pusat kota Kabul menyasar kantor Direktorat Keamanan Nasional dan menewaskan empat penjaga yang bertugas untuk kantor intelijen Afghanistan tersebut. Wartawan BBC di Kabul, Bilal Sarwary yang mengutip keterangan dari polisi setempat mengatakan dalam serangan yang terjadi hari ini setidaknya ada satu anggota kelompok Taliban yang tewas dalam aksi bom bunuh diri yang diledakan di luar gerdung. Kepala Kepolisian Kabul, Jenderal Ayoub Salangi kepada BBC mengatakan Pasukan Khusus Afghanistan yang dibantu tentara asing saat ini tengah berupaya untuk mengamankan kantor polisi lalintas tersebut. Warga lokal mengatakan dua ledakan besar telah menghancurkan kaca-kaca di gedung sekitar lokasi penyerangan tersebut dan kemudian diikuti dengan serangan senjata secara sporadis dan berlanjut. Wartawan BBC, Bilal Sarwary mengatakan letak lokasi kantor polisi lalu lintas yang dekat dengan sejumlah gedung penting lainnya seperti kantor polisi dan parlemen diduga menjadi alasan kenapa Taliban menjadikannya sebagai target serangan. Aksi Kelompok militan yang terus melakukan serangan di Afghanistan memunculkan pertanyaan terhadap bagaimana nantinya kesiapan pasukan keamanan negara itu dalam mengatasi serangan Taliban setelah ditinggal oleh pasukan internasional pada tahun 2014 mendatang.
Serangan yang terus terjadi di Afghanistan memunculkan pertanyaan tentang kesiapan pasukan keamanan di negara itu. Petugas mengatakan bom mobil yang disiapkan oleh pelaku serangan diledakan di luar kantor menjelang subuh dan melukai sejumlah orang serta polisi yang bertugas di sana. Sesaat setelah ledakan tersebut sejumlah pelaku bom bunuh diri dan pelaku bersenjata menyerang gedung tersebut dan saat ini pertempuran dengan kelompok penyerang masih berlangsung. Kelompok Taliban yang sering melakukan serangan serupa di Kabul belakangan ini telah menyatakan bertanggung jawab terhadap serangan yang terjadi di kantor polisi lalu lintas hari Senin (21/01). Pada pekan lalu kelompok Taliban juga melakukan serangan ke pusat kota Kabul menyasar kantor Direktorat Keamanan Nasional dan menewaskan empat penjaga yang bertugas untuk kantor intelijen Afghanistan tersebut. Wartawan BBC di Kabul, Bilal Sarwary yang mengutip keterangan dari polisi setempat mengatakan dalam serangan yang terjadi hari ini setidaknya ada satu anggota kelompok Taliban yang tewas dalam aksi bom bunuh diri yang diledakan di luar gerdung. Kepala Kepolisian Kabul, Jenderal Ayoub Salangi kepada BBC mengatakan Pasukan Khusus Afghanistan yang dibantu tentara asing saat ini tengah berupaya untuk mengamankan kantor polisi lalintas tersebut. Warga lokal mengatakan dua ledakan besar telah menghancurkan kaca-kaca di gedung sekitar lokasi penyerangan tersebut dan kemudian diikuti dengan serangan senjata secara sporadis dan berlanjut. Wartawan BBC, Bilal Sarwary mengatakan letak lokasi kantor polisi lalu lintas yang dekat dengan sejumlah gedung penting lainnya seperti kantor polisi dan parlemen diduga menjadi alasan kenapa Taliban menjadikannya sebagai target serangan. Aksi Kelompok militan yang terus melakukan serangan di Afghanistan memunculkan pertanyaan terhadap bagaimana nantinya kesiapan pasukan keamanan negara itu dalam mengatasi serangan Taliban setelah ditinggal oleh pasukan internasional pada tahun 2014 mendatang.
fr
"Plus de 1.500 civils" tués au Mali et au Burkina en 2019, selon l'ONU
Au Sahel, les moyens restent toujours limités face aux besoins croissants liés à la dégradation de la situation sécuritaire dans le Sahel, déplore l'ONU.
Un soldat français de l'opération Barkhane en patrouille au Nord Mali (illustration) "Je reste profondément préoccupé par l'escalade de la violence qui, du Sahel, s'est étendue aux États côtiers d'Afrique de l'Ouest bordant le golfe de Guinée", a déploré Antonio Guterres dans un rapport publié ce mardi. "Les groupes terroristes ont consolidé leur ancrage dans la région du Sahel, faisant basculer de vastes pans de territoire dans l'instabilité et attisant les violences ethniques, notamment au Burkina Faso et au Mali", poursuit-il Le rapport couvre la période de mai à octobre 2019. "Les conditions de sécurité ont continué de se détériorer dans toute la région du Sahel, comme en témoignent les attentats perpétrés par des groupes terroristes contre des civils et des membres des forces de sécurité et la persistance des violences intercommunautaires", relève le patron de l'ONU, en pointant une hausse des attentats au Burkina Faso. Lire aussi : "Les chiffres sont choquants", souligne-t-il, rappelant que "rien que depuis janvier, plus de 1.500 civils ont été tués au Mali et au Burkina Faso, outre, plus d'un million de personnes - deux fois plus que l'an dernier - déplacées à l'intérieur des frontières des cinq pays considérés". Antonio Guterres a par ailleurs indexé un "manque persistant de matériel et de formation" de la Force G5-Sahel constituée par les pays de la Région pour lutter contre le terrorisme dans le Sahel. Relancé en 2017, le G5-Sahel compte aujourd'hui 5.000 militaires de Mauritanie, du Mali, du Niger, du Burkina Faso et du Tchad, chargés de lutter contre les djihadistes. Cette force pourrait remplacer à terme l'armée française dont 4.500 militaires (opération Barkhane) combattent dans la région depuis 2014. "Pour jouer pleinement son rôle et obtenir des résultats plus tangibles, la Force conjointe aura besoin d'un soutien accru", réclame le secrétaire général. M. Guterres a par ailleurs rappelé la demande des pays du Sahel d'un mandat plus fort de l'ONU pour mener à bien leur mission, une perspective qui n'est pas totalement partagée par les tous les membres, dont les Etats-Unis.
Un soldat français de l'opération Barkhane en patrouille au Nord Mali (illustration) "Je reste profondément préoccupé par l'escalade de la violence qui, du Sahel, s'est étendue aux États côtiers d'Afrique de l'Ouest bordant le golfe de Guinée", a déploré Antonio Guterres dans un rapport publié ce mardi. "Les groupes terroristes ont consolidé leur ancrage dans la région du Sahel, faisant basculer de vastes pans de territoire dans l'instabilité et attisant les violences ethniques, notamment au Burkina Faso et au Mali", poursuit-il Le rapport couvre la période de mai à octobre 2019. "Les conditions de sécurité ont continué de se détériorer dans toute la région du Sahel, comme en témoignent les attentats perpétrés par des groupes terroristes contre des civils et des membres des forces de sécurité et la persistance des violences intercommunautaires", relève le patron de l'ONU, en pointant une hausse des attentats au Burkina Faso. Lire aussi : "Les chiffres sont choquants", souligne-t-il, rappelant que "rien que depuis janvier, plus de 1.500 civils ont été tués au Mali et au Burkina Faso, outre, plus d'un million de personnes - deux fois plus que l'an dernier - déplacées à l'intérieur des frontières des cinq pays considérés". Relancé en 2017, le G5-Sahel compte aujourd'hui 5.000 militaires de Mauritanie, du Mali, du Niger, du Burkina Faso et du Tchad, chargés de lutter contre les djihadistes.
Un soldat français de l'opération Barkhane en patrouille au Nord Mali (illustration) "Je reste profondément préoccupé par l'escalade de la violence qui, du Sahel, s'est étendue aux États côtiers d'Afrique de l'Ouest bordant le golfe de Guinée", a déploré Antonio Guterres dans un rapport publié ce mardi. "Les groupes terroristes ont consolidé leur ancrage dans la région du Sahel, faisant basculer de vastes pans de territoire dans l'instabilité et attisant les violences ethniques, notamment au Burkina Faso et au Mali", poursuit-il Le rapport couvre la période de mai à octobre 2019. "Les conditions de sécurité ont continué de se détériorer dans toute la région du Sahel, comme en témoignent les attentats perpétrés par des groupes terroristes contre des civils et des membres des forces de sécurité et la persistance des violences intercommunautaires", relève le patron de l'ONU, en pointant une hausse des attentats au Burkina Faso. Lire aussi : "Les chiffres sont choquants", souligne-t-il, rappelant que "rien que depuis janvier, plus de 1.500 civils ont été tués au Mali et au Burkina Faso, outre, plus d'un million de personnes - deux fois plus que l'an dernier - déplacées à l'intérieur des frontières des cinq pays considérés". Relancé en 2017, le G5-Sahel compte aujourd'hui 5.000 militaires de Mauritanie, du Mali, du Niger, du Burkina Faso et du Tchad, chargés de lutter contre les djihadistes.
Un soldat français de l'opération Barkhane en patrouille au Nord Mali (illustration) "Je reste profondément préoccupé par l'escalade de la violence qui, du Sahel, s'est étendue aux États côtiers d'Afrique de l'Ouest bordant le golfe de Guinée", a déploré Antonio Guterres dans un rapport publié ce mardi. "Les groupes terroristes ont consolidé leur ancrage dans la région du Sahel, faisant basculer de vastes pans de territoire dans l'instabilité et attisant les violences ethniques, notamment au Burkina Faso et au Mali", poursuit-il Le rapport couvre la période de mai à octobre 2019. "Les conditions de sécurité ont continué de se détériorer dans toute la région du Sahel, comme en témoignent les attentats perpétrés par des groupes terroristes contre des civils et des membres des forces de sécurité et la persistance des violences intercommunautaires", relève le patron de l'ONU, en pointant une hausse des attentats au Burkina Faso. Lire aussi : "Les chiffres sont choquants", souligne-t-il, rappelant que "rien que depuis janvier, plus de 1.500 civils ont été tués au Mali et au Burkina Faso, outre, plus d'un million de personnes - deux fois plus que l'an dernier - déplacées à l'intérieur des frontières des cinq pays considérés". Antonio Guterres a par ailleurs indexé un "manque persistant de matériel et de formation" de la Force G5-Sahel constituée par les pays de la Région pour lutter contre le terrorisme dans le Sahel. Relancé en 2017, le G5-Sahel compte aujourd'hui 5.000 militaires de Mauritanie, du Mali, du Niger, du Burkina Faso et du Tchad, chargés de lutter contre les djihadistes. Cette force pourrait remplacer à terme l'armée française dont 4.500 militaires (opération Barkhane) combattent dans la région depuis 2014. "Pour jouer pleinement son rôle et obtenir des résultats plus tangibles, la Force conjointe aura besoin d'un soutien accru", réclame le secrétaire général. M. Guterres a par ailleurs rappelé la demande des pays du Sahel d'un mandat plus fort de l'ONU pour mener à bien leur mission, une perspective qui n'est pas totalement partagée par les tous les membres, dont les Etats-Unis.
Un soldat français de l'opération Barkhane en patrouille au Nord Mali (illustration) "Je reste profondément préoccupé par l'escalade de la violence qui, du Sahel, s'est étendue aux États côtiers d'Afrique de l'Ouest bordant le golfe de Guinée", a déploré Antonio Guterres dans un rapport publié ce mardi. "Les groupes terroristes ont consolidé leur ancrage dans la région du Sahel, faisant basculer de vastes pans de territoire dans l'instabilité et attisant les violences ethniques, notamment au Burkina Faso et au Mali", poursuit-il Le rapport couvre la période de mai à octobre 2019. "Les conditions de sécurité ont continué de se détériorer dans toute la région du Sahel, comme en témoignent les attentats perpétrés par des groupes terroristes contre des civils et des membres des forces de sécurité et la persistance des violences intercommunautaires", relève le patron de l'ONU, en pointant une hausse des attentats au Burkina Faso. Lire aussi : "Les chiffres sont choquants", souligne-t-il, rappelant que "rien que depuis janvier, plus de 1.500 civils ont été tués au Mali et au Burkina Faso, outre, plus d'un million de personnes - deux fois plus que l'an dernier - déplacées à l'intérieur des frontières des cinq pays considérés". Antonio Guterres a par ailleurs indexé un "manque persistant de matériel et de formation" de la Force G5-Sahel constituée par les pays de la Région pour lutter contre le terrorisme dans le Sahel. Relancé en 2017, le G5-Sahel compte aujourd'hui 5.000 militaires de Mauritanie, du Mali, du Niger, du Burkina Faso et du Tchad, chargés de lutter contre les djihadistes. Cette force pourrait remplacer à terme l'armée française dont 4.500 militaires (opération Barkhane) combattent dans la région depuis 2014. "Pour jouer pleinement son rôle et obtenir des résultats plus tangibles, la Force conjointe aura besoin d'un soutien accru", réclame le secrétaire général. M. Guterres a par ailleurs rappelé la demande des pays du Sahel d'un mandat plus fort de l'ONU pour mener à bien leur mission, une perspective qui n'est pas totalement partagée par les tous les membres, dont les Etats-Unis.
zh
疫情下中国印度核大国之间的拳脚外交
在新冠病毒疫情尚未结束之际,上百名印度和中国士兵在锡金段边境地区发生肢体冲突,拳头相见并互掷石块。
2020年5月上旬的冲突发生在中印边境锡金段一个山口。 印度媒体引述一名印军军官表示,5月上旬发生在锡金纳库拉地区附近的冲突,导致7名中国士兵和4名印度士兵受伤。 随后,在边界地区的两国军队指挥官进行了直接沟通,解决了这次争端。 战争是外交的延续,拳脚和石块也是外交的延续。 到底是谁侵犯了谁的领土?这次争议再次突显了中印两个大国间由来已久的边境问题,以及未来潜在的战略矛盾。 1962年中印战争中的中国军队。印度认为那场边界战争是中国在背后捅了印度一刀,而中国认为是对印度侵略的自卫反击。 边境主权争议 中印两国拥有共同边界近2000公里,有总面积超过12万平方公里区域存在领土争议,涉及西段、中段和东段三个部分。中印双方原则上都同意和平解决争议。 由于缺乏双方都认可的明确划定界限,两国边防巡逻部队时常出现争议,发生肢体冲突,撞胸,推挤和互相扔石头。 这次紧张对峙发生在海拔超过5000米的喜马拉雅山锡金的纳库拉地区附近。 1962年,中印两国发生了短暂的边界战争。虽然中国军队大获全胜,但迅速从几乎所有争议地区全部后撤。双方并未签订边境协议,为后来的冲突埋下伏笔。 与印度和巴基斯坦边境几十年来动辄机枪重炮交火甚至战机空中格斗不同的是,中印在此后半个多世纪里,两国军队多次在边境双方实际控制线上发生武装对峙,荷枪实弹,但都没有再在边界上交火。 2017年,双方军人就曾经在两国边境西段班公措湖地区互掷石块、辱骂并拳脚相加。令人关注。 肺炎疫情:13亿人口大国“宵禁”全国封锁第一天的印度 疫情之下 观察中印问题的专家们指出,近年来,中印两国都在边境地区及相关的更大区域范围内进行基础设施建设,成为两国竞争的一个焦点,致使两国边界对峙事件不断上演。 两国修建这些交通设施,也可能成为两个核大国关系中的潜在刺激性要素。 4月下旬,俄罗斯的中印关系专家称,印度计划在阿鲁纳恰尔邦(中国称藏南地区)等地建设18条铁路和桥梁,以保障更快速度运送军队和火炮。这些交通设施将保证印军一年四季都可部署在与中国交界的洞朗地区。2017年,中印两军在该地区发生对峙,险些酿成武装冲突。 随着新冠病毒疫情继续蔓延,双方更警惕对方在边境的军事动作。 印度媒体称,印度铁路因为新冠疫情停运后,印度军方还安排了特别军事列车,将滞留在各地训练机构中的官兵送回北部与东部边境地区,加强防备。 自从1962年中印战争之后,中国和印度一直是在南亚和东亚的战略竞争对手。中国发展了与印度的邻居和竞争对手巴基斯坦的密切商业和军事关系,并且努力扩大在尼泊尔和孟加拉国的影响。 作为全球最大的棉花进口国之一,中国也是印度棉花的最大买家。在新冠疫情肆虐中国的2月份,中国急需生产口罩之际,中国方面抱怨印度突然宣布停止对中国棉花出口,并大幅提高中国商品进口关税。 100秒看懂中印对峙背后的深层原因 战略克制 上世纪80年代后,随着中国全面改善与邻国、与西方的外交关系,中印关系也走向缓和。中印两国合作交流不断増进。但1962年边境战争的阴影在两国关系中并未消失。 特别是随着中国经济和整体国力在亚洲和世界上的崛起,大国在亚太地区的博弈更为激烈,中国和美国摩擦不断增多,中国一些国际关系学者认为,印度也一直对中国意图和实力有猜测和疑虑,在亚洲特别是南亚及东南亚地区制衡中国的倾向较为明显,而印度则成为美国再平衡战略中亚太地区力量均衡的关键战略伙伴。 在核能、联合军演、高科技产品销售、军备销售、国土安全等多个领域,印度与美国形成极为密切的合作关系。 但中国学者也注意到,印度并没有抛弃其以不结盟为原则的外交基石,与中国的边境摩擦有其增强印美关系的外交功能。 而疫情之下,中印同为新兴经济大国,两国复兴经济的共同利益需要恐怕要超过对边境不毛之地寸土必争的决心。 所以就这次边境冲突,仅是印度方面媒体报道,中方媒体较为沉默,两国官方也没有高调指责对方。两个核大国将边界争端限制在拳脚和石块冷兵器冲突的水平,或许是符合双方战略的外交延续。
2020年5月上旬的冲突发生在中印边境锡金段一个山口。 这次争议再次突显了中印两个大国间由来已久的边境问题,以及未来潜在的战略矛盾。 印度认为那场边界战争是中国在背后捅了印度一刀,而中国认为是对印度侵略的自卫反击。 与印度和巴基斯坦边境几十年来动辄机枪重炮交火甚至战机空中格斗不同的是,中印在此后半个多世纪里,两国军队多次在边境双方实际控制线上发生武装对峙,荷枪实弹,但都没有再在边界上交火。 肺炎疫情:13亿人口大国“宵禁”全国封锁第一天的印度 疫情之下 观察中印问题的专家们指出,近年来,中印两国都在边境地区及相关的更大区域范围内进行基础设施建设,成为两国竞争的一个焦点,致使两国边界对峙事件不断上演。
2020年5月上旬的冲突发生在中印边境锡金段一个山口。 这次争议再次突显了中印两个大国间由来已久的边境问题,以及未来潜在的战略矛盾。 印度认为那场边界战争是中国在背后捅了印度一刀,而中国认为是对印度侵略的自卫反击。 与印度和巴基斯坦边境几十年来动辄机枪重炮交火甚至战机空中格斗不同的是,中印在此后半个多世纪里,两国军队多次在边境双方实际控制线上发生武装对峙,荷枪实弹,但都没有再在边界上交火。 肺炎疫情:13亿人口大国“宵禁”全国封锁第一天的印度 疫情之下 观察中印问题的专家们指出,近年来,中印两国都在边境地区及相关的更大区域范围内进行基础设施建设,成为两国竞争的一个焦点,致使两国边界对峙事件不断上演。
2020年5月上旬的冲突发生在中印边境锡金段一个山口。 这次争议再次突显了中印两个大国间由来已久的边境问题,以及未来潜在的战略矛盾。 印度认为那场边界战争是中国在背后捅了印度一刀,而中国认为是对印度侵略的自卫反击。 1962年,中印两国发生了短暂的边界战争。 与印度和巴基斯坦边境几十年来动辄机枪重炮交火甚至战机空中格斗不同的是,中印在此后半个多世纪里,两国军队多次在边境双方实际控制线上发生武装对峙,荷枪实弹,但都没有再在边界上交火。 肺炎疫情:13亿人口大国“宵禁”全国封锁第一天的印度 疫情之下 观察中印问题的专家们指出,近年来,中印两国都在边境地区及相关的更大区域范围内进行基础设施建设,成为两国竞争的一个焦点,致使两国边界对峙事件不断上演。 2017年,中印两军在该地区发生对峙,险些酿成武装冲突。 100秒看懂中印对峙背后的深层原因 战略克制 上世纪80年代后,随着中国全面改善与邻国、与西方的外交关系,中印关系也走向缓和。 特别是随着中国经济和整体国力在亚洲和世界上的崛起,大国在亚太地区的博弈更为激烈,中国和美国摩擦不断增多,中国一些国际关系学者认为,印度也一直对中国意图和实力有猜测和疑虑,在亚洲特别是南亚及东南亚地区制衡中国的倾向较为明显,而印度则成为美国再平衡战略中亚太地区力量均衡的关键战略伙伴。 而疫情之下,中印同为新兴经济大国,两国复兴经济的共同利益需要恐怕要超过对边境不毛之地寸土必争的决心。
2020年5月上旬的冲突发生在中印边境锡金段一个山口。 这次争议再次突显了中印两个大国间由来已久的边境问题,以及未来潜在的战略矛盾。 印度认为那场边界战争是中国在背后捅了印度一刀,而中国认为是对印度侵略的自卫反击。 1962年,中印两国发生了短暂的边界战争。 与印度和巴基斯坦边境几十年来动辄机枪重炮交火甚至战机空中格斗不同的是,中印在此后半个多世纪里,两国军队多次在边境双方实际控制线上发生武装对峙,荷枪实弹,但都没有再在边界上交火。 肺炎疫情:13亿人口大国“宵禁”全国封锁第一天的印度 疫情之下 观察中印问题的专家们指出,近年来,中印两国都在边境地区及相关的更大区域范围内进行基础设施建设,成为两国竞争的一个焦点,致使两国边界对峙事件不断上演。 2017年,中印两军在该地区发生对峙,险些酿成武装冲突。 自从1962年中印战争之后,中国和印度一直是在南亚和东亚的战略竞争对手。 100秒看懂中印对峙背后的深层原因 战略克制 上世纪80年代后,随着中国全面改善与邻国、与西方的外交关系,中印关系也走向缓和。 而疫情之下,中印同为新兴经济大国,两国复兴经济的共同利益需要恐怕要超过对边境不毛之地寸土必争的决心。
tr
Financial Times'ın gözüyle Türkiye'deki Suriyeli mültecilere nakit yardımı
İngiltere'de yayınlanan Financial Times gazetesi, Türkiye'deki Suriyeli mültecilerin Avrupa Birliği (AB) ile Ankara arasında varılan anlaşma sonucu aylık nakdi yardım almaya başladığını yazdı.
Gazewtedeki Laura Pitel imzalı haberde "Suriyeli mültecilere aylık 100 Türk Lirası veren proje, AB'nin Suriyeli mültecileri Türkiye'de tutması karşılığında Ankara'ya verdiği 3 milyar euroluk planın en önemli parçası" deniyor. Cumhurbaşkanı Recep Tayyip Erdoğan ile AB liderleri arasındaki gerilime rağmen, insani yardım projelerinin perde arkasında yürümeye devam ettiği ifade edilen haberde, "Türk vatandaşlarına AB'ye vizesiz seyahat imkanı tanınmaması gerilim yaratan konulardan biriydi" hatırlatması yapılıyor. "Acil Sosyal Güvenlik Ağı" olarak adlandırılan ve büyüklüğü 348 milyon euroyu bulan para kart programı, şu ana kadar 600 aileye ulaştırıldı. Yardımın Ocak ayı sonunda 20 bin aileye ulaşması bekleniyor. Amaç, Haziran ayı sonuna kadar 200 bin aileye yardım etmek. Financial Times, bu sayının Türkiye'deki mültecilerin 3'te 1'ini oluşturan 1 milyon kişiye denk geldiğini yazıyor. Gıda kuponu yerine nakit Haberde, devreye giren yeni programın savunucularının, gıda kuponları yerine nakit para içeren kartları tercih ettiği ifade ediliyor ve "Böylelikle hem yerel ekonomiye katkı sunulacağını, hem de mültecilere yeniden benlik saygısı kazandıracaklarını söylüyorlar" deniyor. Proje üzerinde Türkiye hükümeti ve Kızıl Haç ile birlikte çalışan Dünya Gıda Programı'ndan Jonathan Campbell, "Türkiye gibi bütünlüklü bir ekonomiye sahip güçlü piyasası olan ülkelerde, piyasayı değiştirmek anlamlı değil. Nakdi ödemelerle mültecilere eski hayatlarını yaşadıkları şekli geri veriyorsunuz. Normallik ve benlik saygısı duygularını geri veriyorsunuz" diyor. BM bu yıl Avrupa kıtasına gitmeye çalışırken Akdeniz'de 5 bin göçmenin boğulduğunu açıkladı. Avrupalı liderler, mültecilerin Türkiye'deki şartlarını iyileştirerek, onların Avrupa'ya gitme isteğini sınırlamayı umuyorlar. Haberde, Financial Times'a konuşan ve yeni yardım programı kapsamında nakit kartları alan Suriyeliler görüşlerini aktarıyor: "Zekeriya ve Vefa, Halep'ten gelen ve Ankara'da yaşayan bir karı-koca. Nakdi yardım kartını alan ilk ailelerden. "Türkiye'de geçirdikleri çoğu zaman boyunca aylık gelirleri, 17 yaşındaki oğullarının mobilya dükkanında kazandığı 700 TL idi. 'İlk iki yıl çok zordu,' diyor Vefa. 'Tanımadığımız insanların iyiliğine bel bağlamıştık.' "Dört kişilik bir aile olarak, kartlarına aylık 400 TL yükleniyor. Bu para da nakit olarak çekilebiliyor ya da kart üzerinden ödemeler yapılabiliyor. Vefa ilk harcamasını gıda alışverişi için yaptı ve aldığı malzemelerle tavuk, pirinç ve patlıcandan oluşan geleneksel Suriye yemeği 'maklube' yaptı. "Campbell ödemelerin daha yüklü miktarda olmasını istiyor, ancak hükümet Suriyelilere yapılan yardımın tepki doğurmaması için dar gelirli Türk ailelere yapılan maddi yardımdan fazla olmasını istemiyor. "AB, çocukları düzenli olarak okula giden ailelere ek yardımlar yaparak bu sorunu aşmayı planlıyor." Projede bürokratik nedenlerden ötürü gecikmeler yaşandığı da haberde aktarılıyor: "Nakit para sadece devletin elindeki Halkbank'tan çekilebiliyor. Ancak Halkbank bankamatiklerinde Arapça dil seçeneği henüz yok. Yardımdan yararlanan aileler, Türk yetkililer ve analistlerin bazıları, projenin uzun vadede devam edebilirliğine kuşkuyla yaklaşıyor." Haberde yardım programının ilk aşamada sadece 2017'nin sonuna kadar sürdürülmesinin planlandığı hatırlatılıyor. AB yetkilileri, projenin toplam insani ve kalkınma projelerine harcanacak 3 milyar euroluk yardımın bir parçası olduğunu söylüyor. Haberde AB'nin kendi içinde de bir hesap yaptığı vurgulanıyor ve "Analistler, AB ülkelerinin ödediği bu meblağın daha fazla mülteci kabul etselerdi ödeyecekleri faturanın yanında ufak kaldığını söylüyorlar" deniyor. Geçen yıl 1 milyon mülteci kabul eden Almanya, önümüzdeki üç yıl için mültecilerin desteklenmesi ve topluma entegrasyonları için 77,6 milyar euro bütçe ayırmıştı. Financial Times haberi nakdi yardım alan Suriyeli Zekeriya ve Vefa'nın sözleriyle sonlanıyor: "Nakdi yardım yine de az. Ek gelir nedeniyle mutlu olsalar da, Zekeriya ve Vefa için hayat hâlâ zor. Ama şimdilik bu da bir fark yaratıyor. "Müteşekkiriz" diyor Zekeriya. "Hiç yoktan iyidir."
Gazewtedeki Laura Pitel imzalı haberde "Suriyeli mültecilere aylık 100 Türk Lirası veren proje, AB'nin Suriyeli mültecileri Türkiye'de tutması karşılığında Ankara'ya verdiği 3 milyar euroluk planın en önemli parçası" deniyor. Financial Times, bu sayının Türkiye'deki mültecilerin 3'te 1'ini oluşturan 1 milyon kişiye denk geldiğini yazıyor. BM bu yıl Avrupa kıtasına gitmeye çalışırken Akdeniz'de 5 bin göçmenin boğulduğunu açıkladı. Avrupalı liderler, mültecilerin Türkiye'deki şartlarını iyileştirerek, onların Avrupa'ya gitme isteğini sınırlamayı umuyorlar. Geçen yıl 1 milyon mülteci kabul eden Almanya, önümüzdeki üç yıl için mültecilerin desteklenmesi ve topluma entegrasyonları için 77,6 milyar euro bütçe ayırmıştı.
Gazewtedeki Laura Pitel imzalı haberde "Suriyeli mültecilere aylık 100 Türk Lirası veren proje, AB'nin Suriyeli mültecileri Türkiye'de tutması karşılığında Ankara'ya verdiği 3 milyar euroluk planın en önemli parçası" deniyor. Financial Times, bu sayının Türkiye'deki mültecilerin 3'te 1'ini oluşturan 1 milyon kişiye denk geldiğini yazıyor. BM bu yıl Avrupa kıtasına gitmeye çalışırken Akdeniz'de 5 bin göçmenin boğulduğunu açıkladı. Avrupalı liderler, mültecilerin Türkiye'deki şartlarını iyileştirerek, onların Avrupa'ya gitme isteğini sınırlamayı umuyorlar. Geçen yıl 1 milyon mülteci kabul eden Almanya, önümüzdeki üç yıl için mültecilerin desteklenmesi ve topluma entegrasyonları için 77,6 milyar euro bütçe ayırmıştı.
Gazewtedeki Laura Pitel imzalı haberde "Suriyeli mültecilere aylık 100 Türk Lirası veren proje, AB'nin Suriyeli mültecileri Türkiye'de tutması karşılığında Ankara'ya verdiği 3 milyar euroluk planın en önemli parçası" deniyor. Cumhurbaşkanı Recep Tayyip Erdoğan ile AB liderleri arasındaki gerilime rağmen, insani yardım projelerinin perde arkasında yürümeye devam ettiği ifade edilen haberde, "Türk vatandaşlarına AB'ye vizesiz seyahat imkanı tanınmaması gerilim yaratan konulardan biriydi" hatırlatması yapılıyor. Financial Times, bu sayının Türkiye'deki mültecilerin 3'te 1'ini oluşturan 1 milyon kişiye denk geldiğini yazıyor. Gıda kuponu yerine nakit Haberde, devreye giren yeni programın savunucularının, gıda kuponları yerine nakit para içeren kartları tercih ettiği ifade ediliyor ve "Böylelikle hem yerel ekonomiye katkı sunulacağını, hem de mültecilere yeniden benlik saygısı kazandıracaklarını söylüyorlar" deniyor. Nakdi ödemelerle mültecilere eski hayatlarını yaşadıkları şekli geri veriyorsunuz. BM bu yıl Avrupa kıtasına gitmeye çalışırken Akdeniz'de 5 bin göçmenin boğulduğunu açıkladı. Avrupalı liderler, mültecilerin Türkiye'deki şartlarını iyileştirerek, onların Avrupa'ya gitme isteğini sınırlamayı umuyorlar. Yardımdan yararlanan aileler, Türk yetkililer ve analistlerin bazıları, projenin uzun vadede devam edebilirliğine kuşkuyla yaklaşıyor." Haberde yardım programının ilk aşamada sadece 2017'nin sonuna kadar sürdürülmesinin planlandığı hatırlatılıyor. Geçen yıl 1 milyon mülteci kabul eden Almanya, önümüzdeki üç yıl için mültecilerin desteklenmesi ve topluma entegrasyonları için 77,6 milyar euro bütçe ayırmıştı.
Gazewtedeki Laura Pitel imzalı haberde "Suriyeli mültecilere aylık 100 Türk Lirası veren proje, AB'nin Suriyeli mültecileri Türkiye'de tutması karşılığında Ankara'ya verdiği 3 milyar euroluk planın en önemli parçası" deniyor. Cumhurbaşkanı Recep Tayyip Erdoğan ile AB liderleri arasındaki gerilime rağmen, insani yardım projelerinin perde arkasında yürümeye devam ettiği ifade edilen haberde, "Türk vatandaşlarına AB'ye vizesiz seyahat imkanı tanınmaması gerilim yaratan konulardan biriydi" hatırlatması yapılıyor. Financial Times, bu sayının Türkiye'deki mültecilerin 3'te 1'ini oluşturan 1 milyon kişiye denk geldiğini yazıyor. Gıda kuponu yerine nakit Haberde, devreye giren yeni programın savunucularının, gıda kuponları yerine nakit para içeren kartları tercih ettiği ifade ediliyor ve "Böylelikle hem yerel ekonomiye katkı sunulacağını, hem de mültecilere yeniden benlik saygısı kazandıracaklarını söylüyorlar" deniyor. Nakdi ödemelerle mültecilere eski hayatlarını yaşadıkları şekli geri veriyorsunuz. BM bu yıl Avrupa kıtasına gitmeye çalışırken Akdeniz'de 5 bin göçmenin boğulduğunu açıkladı. Avrupalı liderler, mültecilerin Türkiye'deki şartlarını iyileştirerek, onların Avrupa'ya gitme isteğini sınırlamayı umuyorlar. Yardımdan yararlanan aileler, Türk yetkililer ve analistlerin bazıları, projenin uzun vadede devam edebilirliğine kuşkuyla yaklaşıyor." Haberde yardım programının ilk aşamada sadece 2017'nin sonuna kadar sürdürülmesinin planlandığı hatırlatılıyor. Geçen yıl 1 milyon mülteci kabul eden Almanya, önümüzdeki üç yıl için mültecilerin desteklenmesi ve topluma entegrasyonları için 77,6 milyar euro bütçe ayırmıştı.
en
Remodelled ZX Spectrum production set to begin
Production is set to start on a remodelled version of the ZX Spectrum, which will come pre-installed with 1,000 classic game titles.
Nottinghamshire firm SMS Electronics will manufacture the Sinclair Spectrum Vega at its Beeston factory. The machine, which has been developed by Luton-based Retro Computers, is due to go on sale in April. Sir Clive Sinclair, who launched the original ZX Spectrum computer in 1982, is backing the venture. Mark Goldby, managing director of SMS Electronics, said he was hoping for "big things" from the new machine. He said: "I am absolutely delighted our company has been involved in this project. "If it sells anywhere near as well as the original ZX Spectrum that could bring massive employment opportunities for us here. "If you are a diehard graphics fiend then you are probably not going to get too excited - but this is all about the games, which are extremely addictive. "We have a queue of technicians waiting for a chance to test it." Production is set to start in February. Although emulators exist to allow smartphones and computers to play Spectrum games, the Vega has the advantage of being easy to plug into a TV. It also comes pre-installed with software, meaning users do not have to hunt around on the net for titles that they are unlikely to have the rights to copy. However, the machine lacks a built-in keyboard, offering an on-screen one instead. That makes it ill-suited for coding, unlike the original models. Dr David Levy, chairman of Retro Computers, said details of the 1,000 titles to come pre-installed on the machine were still being finalised. However, he promised they would include many of the best-selling games from the 1980s. The firm, which has Sir Clive as a shareholder, is also making arrangements with the owners of the software rights to Spectrum games to donate a combined software royalty to Great Ormond Street Children's Hospital. The first run of 1,000 machines has been financed by a crowdfunding campaign - which offered people the chance to have their names included on a roll of honour installed on them. The Spectrum Vega has been designed to run all 14,000 of the original games, developed during the years when some five million Sinclair ZX Spectrums were sold. The original ZX Spectrum
Nottinghamshire firm SMS Electronics will manufacture the Sinclair Spectrum Vega at its Beeston factory. "If it sells anywhere near as well as the original ZX Spectrum that could bring massive employment opportunities for us here. Although emulators exist to allow smartphones and computers to play Spectrum games, the Vega has the advantage of being easy to plug into a TV. The Spectrum Vega has been designed to run all 14,000 of the original games, developed during the years when some five million Sinclair ZX Spectrums were sold. The original ZX Spectrum
Nottinghamshire firm SMS Electronics will manufacture the Sinclair Spectrum Vega at its Beeston factory. "If it sells anywhere near as well as the original ZX Spectrum that could bring massive employment opportunities for us here. Although emulators exist to allow smartphones and computers to play Spectrum games, the Vega has the advantage of being easy to plug into a TV. The Spectrum Vega has been designed to run all 14,000 of the original games, developed during the years when some five million Sinclair ZX Spectrums were sold. The original ZX Spectrum
Nottinghamshire firm SMS Electronics will manufacture the Sinclair Spectrum Vega at its Beeston factory. The machine, which has been developed by Luton-based Retro Computers, is due to go on sale in April. Sir Clive Sinclair, who launched the original ZX Spectrum computer in 1982, is backing the venture. "If it sells anywhere near as well as the original ZX Spectrum that could bring massive employment opportunities for us here. Although emulators exist to allow smartphones and computers to play Spectrum games, the Vega has the advantage of being easy to plug into a TV. However, the machine lacks a built-in keyboard, offering an on-screen one instead. Dr David Levy, chairman of Retro Computers, said details of the 1,000 titles to come pre-installed on the machine were still being finalised. However, he promised they would include many of the best-selling games from the 1980s. The Spectrum Vega has been designed to run all 14,000 of the original games, developed during the years when some five million Sinclair ZX Spectrums were sold. The original ZX Spectrum
Nottinghamshire firm SMS Electronics will manufacture the Sinclair Spectrum Vega at its Beeston factory. The machine, which has been developed by Luton-based Retro Computers, is due to go on sale in April. Sir Clive Sinclair, who launched the original ZX Spectrum computer in 1982, is backing the venture. "If it sells anywhere near as well as the original ZX Spectrum that could bring massive employment opportunities for us here. Although emulators exist to allow smartphones and computers to play Spectrum games, the Vega has the advantage of being easy to plug into a TV. However, the machine lacks a built-in keyboard, offering an on-screen one instead. Dr David Levy, chairman of Retro Computers, said details of the 1,000 titles to come pre-installed on the machine were still being finalised. However, he promised they would include many of the best-selling games from the 1980s. The Spectrum Vega has been designed to run all 14,000 of the original games, developed during the years when some five million Sinclair ZX Spectrums were sold. The original ZX Spectrum
bn
'ছেলে অপরাধ করলে বিচার করেন, গুম করতে তো পারেন না'
২০১৩ সালের ডিসেম্বরের ৪ তারিখ সন্ধ্যা ৬টার দিকে টিউশনির কথা বলে ঢাকার নাখালপাড়ার বাসা থেকে বের হন আয়েশা আলীর তার ছেলে আবদুল কাদের মাসুম।
ছেলে আবদুল কাদের মাসুমের প্রতীক্ষায় মা আয়েশা আলী। তিতুমীর কলেজের ফিন্যান্স বিভাগের ছাত্র ছিলেন তিনি। তখন বয়স ছিল ২৪ বছর। ওইদিন রাতে ছেলে বাড়িতে না ফিরলে খোঁজ নিয়ে জানতে পারেন বসুন্ধরা এলাকা থেকে তার ছেলের সাথে আরও তিন জনকে র‍্যাবের পোশাক পরা কয়েকজন দুটো মাইক্রোবাসে তুলে নিয়ে গেছে। তারপর সাত বছর ধরে কারও কোন খোঁজ মেলেনি। একমাত্র ছেলের সন্ধানে এই মা আইনের দরজায় কড়া নাড়লেও সাড়া পাননি কোথাও। বিবিসি বাংলার কাছে আক্ষেপের স্বরে তিনি বলেন, "আমরা র‍্যাব অফিস, ডিবি পুলিশ, স্বরাষ্ট্র মন্ত্রণালয় সবখানে গিয়েছি। থানায় জিডি করেছি। এখনও খোঁজ খবর করে যাচ্ছি, কিন্তু তারা কিছুই করে না। খালি বলে হচ্ছে, হবে। আমার ছেলে কোন অপরাধ করে থাকলে তাকে আইনের মাধ্যমে বিচার করেন। এভাবে তাকে গুম করতে তো পারেন না।" একইদিন ঢাকার শাহীনবাগ এলাকা থেকেও আইনশৃঙ্খলা বাহিনীর পরিচয় দিয়ে ৭ জনকে ধরে নিয়ে যাওয়া হয়। তাদের মধ্যে একজন ছিলেন মিনু আক্তারের স্বামী মোহাম্মাদ কাওসার হোসেন। তিন বছর বয়সী মেয়েকে নিয়ে বরিশালে নিজ গ্রামের বাড়িতে থাকায় স্বামীকে কে বা কারা কোথায় নিয়ে গিয়েছিল কিছুই জানতে পারেননি তিনি। পরে প্রত্যক্ষদর্শীরা জানান র‍্যাবের পোশাকে কয়েকজন তাদেরকে গাড়িতে তুলে নিয়ে গেছে। স্ত্রী মিনু আক্তার পরে ঢাকায় এসে স্বামীর সন্ধানে আইনশৃঙ্খলা বাহিনীর দ্বারে দ্বারে ঘুরলেও তাকে আশাহত হয়েই ফিরে আসতে হয়েছে বার বার। মিসেস আক্তার বলেন, "আমার মেয়ের বয়স এখন ১০ বছর। ও এখনও আশা করে ওর আব্বু আসবে। জানতে চায় আব্বু কোথায়। আমি কি বলব? আমি তো জানিনা, আসবে নাকি আসবে না। খোঁজ নিতে অসংখ্যবার র‍্যাব অফিসে গিয়েছি। তারা স্বীকারই করে না। বলে যে ওই দিন তাদের কোন টিম ওখানে ছিল না। পুলিশের কাছে গিয়েছি জিডি করতে। জিডিও করতে রাজী হয়নি।" সাত বছর ধরে স্বামী খোঁজ করে যাচ্ছেন মিনু আক্তার। বাংলাদেশের মানবাধিকার সংগঠন আইন ও সালিশ কেন্দ্রের সবশেষ তথ্য অনুযায়ী বাংলাদেশে গত ১৪ বছরে ৬০৪ জন গুম হয়েছেন। তাদের মধ্যে পরবর্তীতে ৭৮ জনের লাশ উদ্ধার হয়, ৮৯ জনকে গ্রেফতার দেখানো হয় এবং ফেরত আসেন ৫৭ জন। বাকি ৩৮০ জনের খোঁজ আজ পর্যন্ত মেলেনি। অন্যদিকে এশিয়ান হিউম্যান রাইটস কমিশনের তথ্যমতে, গত ১০ বছরে বাংলাদেশে ৫৫৯ জন গুমের শিকার হয়েছেন। এই নিখোঁজদের স্বজন, প্রত্যক্ষদর্শী ও মানবাধিকার সংগঠনগুলোর কাছ থেকে পাওয়া তথ্য অনুযায়ী গুম হওয়া অধিকাংশ ব্যক্তিদের সাদা পোশাকে আসা র‍্যাব, ডিবি পুলিশ বা গোয়েন্দা বিভাগের পরিচয়ে এসে তুলে নিয়ে যেতে দেখা গেছে। এ নিয়ে মামলা হলেও নিখোঁজদের সন্ধানে আইনশৃঙ্খলা বাহিনী শুরু থেকে উদাসীন ভূমিকায় ছিল বলে অভিযোগ করেছেন মানবাধিকার কর্মী নিনা গোস্বামী। একে ন্যায় বিচারের চরম লঙ্ঘন বলে তিনি উল্লেখ করেন। তিনি বলেন, "গুম হওয়া প্রত্যেকের খুঁজে বের করার দায়িত্ব আইনশৃঙ্খলা বাহিনীর এবং তাদের যথেষ্ট সক্ষমতা আছে সবাইকে খুঁজে বের করার। এখন হয় তারা সক্ষমতার সর্বোচ্চ ব্যবহার করেনি। না হলে তারা সব তথ্য জানে, কিন্তু বলতে চায় না। কেউ অপরাধী হলে তার বিচার করুক। গুম তো করতে পারে না।" আরও পড়তে পারেন: গুমের শিকার 'বিশেষ করে বিরোধী দলের নেতা-কর্মীরা' নিখোঁজ থেকে ফিরে আসা ব্যক্তিদের সবই থাকে অজানা র‍্যাবের বিরুদ্ধে নির্যাতনের অভিযোগ তদন্তের দাবি নাকচ বাংলাদেশ সরকারের পক্ষ থেকে গুমের ঘটনা বরাবর অস্বীকার করা হলেও দেশি-বিদেশি মানবাধিকার সংগঠন এবং জাতিসংঘ মানবাধিকার কমিটি বারবার উদ্বেগ জানিয়েছে। গুমের শিকার হওয়া এই ব্যক্তিদের মধ্যে রাজনৈতিক নেতাকর্মী যেমন আছেন তেমনি আছেন সাধারণ মানুষ। আবার যাদের খোঁজ পাওয়া গেছে তাদেরকে কারা এবং কেন ধরে নিয়ে গেছেন, তারা এতদিন কোথায় ছিলেন সেই রহস্য ভেদ হয়নি। যেসব বাহিনীর বিরুদ্ধে দায়িত্বে অবহেলার অভিযোগ এসেছে তাদের সাথে বার বার যোগাযোগ করেও কোন সাড়া মেলেনি। তবে গুম হওয়া বিষয়ে যেসব অভিযোগ ও পরিসংখ্যান আসছে সেগুলোর সত্যতা নিয়ে প্রশ্ন তুলেছেন স্বরাষ্ট্র মন্ত্রণালয় সম্পর্কিত সংসদীয় স্থায়ী কমিটির সভাপতি শামসুল হক। "যে সমস্ত তথ্য আছে সব যে পুরোপুরি সত্য তা নয়। কোনটা সত্য কোনটা মিথ্যা এটার জন্যও তদন্ত হওয়া দরকার, কারণ খুঁজে বের করা যাচ্ছে না, এটার সম্পূর্ণ সত্য নয়। যদি এ ধরণের ঘটনার কোন সুনির্দিষ্ট অভিযোগ থাকে, সে বিষয়ে তদন্ত করা হবে। আসলে সত্য মিথ্যা সব বিষয়ই গুরুত্ব দিয়ে তদারকি করা হচ্ছে।" এর আগে আইন ও সালিশ কেন্দ্র নিখোঁজ ব্যক্তিদের খুঁজে বের করা, প্রতিটি গুমের অভিযোগের সুষ্ঠু তদন্ত নিশ্চিতে স্বাধীন ও নিরপেক্ষ কমিশন গঠন, দায়ীদের বিরুদ্ধে শাস্তিমূলক ব্যবস্থা নেয়া এবং গুমের শিকার ব্যক্তি ও তার পরিবারের যথাযথ পুনর্বাসন ও নিরাপত্তা নিশ্চিত করার আহ্বান জানায়। গুম প্রতিরোধে আন্তর্জাতিক সনদে স্বাক্ষর করতেও সরকারের প্রতি দাবি জানায় সংস্থাটি।
ছেলে আবদুল কাদের মাসুমের প্রতীক্ষায় মা আয়েশা আলী। আমার ছেলে কোন অপরাধ করে থাকলে তাকে আইনের মাধ্যমে বিচার করেন। তাদের মধ্যে একজন ছিলেন মিনু আক্তারের স্বামী মোহাম্মাদ কাওসার হোসেন। বলে যে ওই দিন তাদের কোন টিম ওখানে ছিল না। " সাত বছর ধরে স্বামী খোঁজ করে যাচ্ছেন মিনু আক্তার।
ছেলে আবদুল কাদের মাসুমের প্রতীক্ষায় মা আয়েশা আলী। আমার ছেলে কোন অপরাধ করে থাকলে তাকে আইনের মাধ্যমে বিচার করেন। তাদের মধ্যে একজন ছিলেন মিনু আক্তারের স্বামী মোহাম্মাদ কাওসার হোসেন। বলে যে ওই দিন তাদের কোন টিম ওখানে ছিল না। " সাত বছর ধরে স্বামী খোঁজ করে যাচ্ছেন মিনু আক্তার।
ছেলে আবদুল কাদের মাসুমের প্রতীক্ষায় মা আয়েশা আলী। তারপর সাত বছর ধরে কারও কোন খোঁজ মেলেনি। আমার ছেলে কোন অপরাধ করে থাকলে তাকে আইনের মাধ্যমে বিচার করেন। এভাবে তাকে গুম করতে তো পারেন না। তাদের মধ্যে একজন ছিলেন মিনু আক্তারের স্বামী মোহাম্মাদ কাওসার হোসেন। আমি তো জানিনা, আসবে নাকি আসবে না। বলে যে ওই দিন তাদের কোন টিম ওখানে ছিল না। " সাত বছর ধরে স্বামী খোঁজ করে যাচ্ছেন মিনু আক্তার। একে ন্যায় বিচারের চরম লঙ্ঘন বলে তিনি উল্লেখ করেন। এখন হয় তারা সক্ষমতার সর্বোচ্চ ব্যবহার করেনি।
ছেলে আবদুল কাদের মাসুমের প্রতীক্ষায় মা আয়েশা আলী। তারপর সাত বছর ধরে কারও কোন খোঁজ মেলেনি। আমার ছেলে কোন অপরাধ করে থাকলে তাকে আইনের মাধ্যমে বিচার করেন। এভাবে তাকে গুম করতে তো পারেন না। তাদের মধ্যে একজন ছিলেন মিনু আক্তারের স্বামী মোহাম্মাদ কাওসার হোসেন। তারা স্বীকারই করে না। বলে যে ওই দিন তাদের কোন টিম ওখানে ছিল না। " সাত বছর ধরে স্বামী খোঁজ করে যাচ্ছেন মিনু আক্তার। এখন হয় তারা সক্ষমতার সর্বোচ্চ ব্যবহার করেনি। "যে সমস্ত তথ্য আছে সব যে পুরোপুরি সত্য তা নয়।
ne
केपी ओली-राजेन्द्र महतो ‘गाढा’ सम्बन्धको परीक्षण सुरु
प्रधानमन्त्री केपी शर्मा ओलीले राष्ट्रिय जनता पार्टी (राजपा) नेपाललाई संविधान संशोधन गर्ने आश्वासन फेरि दिएर तत्काल आफूबाट टाढिन रोकेका छन्।
संसद्को हिउँदे अधिवेशन सुरु हुने अघिल्लो दिन मङ्गलवार प्रधानमन्त्रीसँगको भेटवार्तामा राजपा अध्यक्षमण्डलका नेताहरूले संशोधनको ताजा आश्वासन पाएका हुन्। पक्राउ परेका आन्दोलनकारीको रिहाइ, मुद्दा फिर्ता, टीकापुरमा भएको हिंसात्मक घटनामा संलग्न भएको अभियोगमा जेल परेका सांसद रेशम चौधरीको शपथ ग्रहण र संविधान संशोधनबारे कुराकानी भएको दुवै पक्षले जनाएका छन्। पहिलो वार्ता माग पूरा नगेको भन्दै सरकारलाई दिएको समर्थन फिर्ता लिने चेतावनी दिँदै आएको राजापको अध्यक्षमण्डलको बैठक बुधवार बस्दैछ। प्रधानमन्त्रीका प्रेस सल्लाहकार कुन्दन अर्यालका अनुसार अब कुनै पनि राजनीतिक समस्या नरहोस् भन्ने पक्षमा आफू रहेको कुरा प्रधानमन्त्रीले राजपा नेताहरू समक्ष राखेका थिए। त्यस्तै 'केही ठोस काम चाँडै सुरु भयो भन्न सकिने वातावरण बन्ने' आशा राजपा नेताहरूको थियो। राजपाका नेताहरूको त्यो आशामा प्रधानमन्त्रीले विश्वास थपिदिएको बताउँदै अर्याल भन्छन्, "कम्तिमा संविधान संशोधनको ठोस प्रक्रिया सुरु हुने विश्वास व्यक्त गर्नुभयो।" राजपाले माग सम्झाएको र प्रधानमन्त्रीले आश्वासन दिएको पहिलो पटक होइन। ‘संविधान संशोधन गर्ने वातावरण बन्दै गएको छ’ तर यो भेट राजपा अध्यक्ष मण्डलको नेतृत्व राजेन्द्र महतोले सम्हालेपछि पहिलो पटक भएको हो। चित्त प्रसन्न नेता महतोलाई गत निर्वाचनमा जिताउन तत्कालीन नेकपा एमालेले सहयोग गरेको व्यापक चर्चा भएको थियो। त्यसैले कतिपयले प्रधानमन्त्री ओलीसँग रहेको उनको 'गाढा' सम्बन्धका कारण पछिल्लो भेटलाई महत्त्वपूर्ण ठानेका छन्। प्रधानमन्त्रीको आश्वासनपछि महतोको पनि चित्त प्रसन्न भयो? महतो भन्छन्, "होइन, होइ। प्रधानमन्त्रीले सात दिनको समय माग्दैमा के दिल खुस हुनु?" उनका अनुसार प्रधानमन्त्रीको उत्तरपछि पार्टीले सरकारलाई दिइरहेको समर्थनबारे निर्णय लिनेछ। पार्टीभित्र लामो कसरतपछि महतोको हातमा पुगेको देखिएको अध्यक्षमण्डलको नेतृत्वको दुईमहिने कार्यकालको आधाभन्दा बढी समय बितिसकेको छ। तराईमा पटकपटक भएका आन्दोलनमा ठूलो धनजनको क्षति भएको थियो उनले सरकारमा सहभागी हुन महन्थ ठाकुरलाई विस्थापित गरेको आशङ्का ठाकुर पक्षका नेताले व्यक्त गरेका थिए। परीक्षणको नयाँ चरण यस्तो अवस्थामा महतोमा आफू नै पार्टीको नेतृत्वमा रहेका बेला सरकारबाट माग पूरा गराएर राजनीतिक लाभ लिने 'स्वार्थ' रहनु स्वाभाविक पनि हो। त्यसो हुन नसके उनी सरकारसँगको सम्बन्ध तोड्दै निर्णायक कदम उठाएको श्रेय लिने मनस्थितिमा रहेको कतिपय ठान्छन्। राजपाले समर्थन फिर्ता लिँदैमा सरकारको भविष्यमा कुनै अप्ठेरो पर्ने देखिन्न। तर त्यसको राजनीतिक अर्थ भने हुनेछ। किन कि सङ्घीय समाजवादी फोरमले पनि संविधान संशोधनको सर्तमा आफू सरकारमा सहभागी भएको बताएको छ। संशोधनका पक्षधरले उठाएका कतिपय मुद्दाप्रति विगतमा तत्कालीन नेकपा एमालेले पूर्ण असहमति जनाएको थियो। त्यसले संशोधन जटिल देखाए पनि कांग्रेसले सरकारविरुद्ध आक्रामक रूपमा प्रस्तुत हुने चेतावनी दिइसकेका बेला तराईमा पकड रहेका अन्य दल समेत सडक आन्दोलनमा उत्रिए सरकारको निम्ति त्यो अर्को चुनौती हुने देखिन्छ। त्यसैले पनि प्रधानमन्त्री ओली र नेता महतोबीच चुनावमा बनेको विश्वासपूर्ण सम्बन्ध परीक्षणको नयाँ चरणमा प्रवेश गरेको ठानिएको छ। र, त्यसक्रममा दुवै पक्ष मिलनविन्दुको खोजीको प्रयासमा भने जुट्ने देखिन्छ।
राजपाका नेताहरूको त्यो आशामा प्रधानमन्त्रीले विश्वास थपिदिएको बताउँदै अर्याल भन्छन्, "कम्तिमा संविधान संशोधनको ठोस प्रक्रिया सुरु हुने विश्वास व्यक्त गर्नुभयो।" संविधान संशोधन गर्ने वातावरण बन्दै गएको छ’ तर यो भेट राजपा अध्यक्ष मण्डलको नेतृत्व राजेन्द्र महतोले सम्हालेपछि पहिलो पटक भएको हो। प्रधानमन्त्रीको आश्वासनपछि महतोको पनि चित्त प्रसन्न भयो? किन कि सङ्घीय समाजवादी फोरमले पनि संविधान संशोधनको सर्तमा आफू सरकारमा सहभागी भएको बताएको छ। त्यसैले पनि प्रधानमन्त्री ओली र नेता महतोबीच चुनावमा बनेको विश्वासपूर्ण सम्बन्ध परीक्षणको नयाँ चरणमा प्रवेश गरेको ठानिएको छ।
राजपाका नेताहरूको त्यो आशामा प्रधानमन्त्रीले विश्वास थपिदिएको बताउँदै अर्याल भन्छन्, "कम्तिमा संविधान संशोधनको ठोस प्रक्रिया सुरु हुने विश्वास व्यक्त गर्नुभयो।" संविधान संशोधन गर्ने वातावरण बन्दै गएको छ’ तर यो भेट राजपा अध्यक्ष मण्डलको नेतृत्व राजेन्द्र महतोले सम्हालेपछि पहिलो पटक भएको हो। प्रधानमन्त्रीको आश्वासनपछि महतोको पनि चित्त प्रसन्न भयो? किन कि सङ्घीय समाजवादी फोरमले पनि संविधान संशोधनको सर्तमा आफू सरकारमा सहभागी भएको बताएको छ। त्यसैले पनि प्रधानमन्त्री ओली र नेता महतोबीच चुनावमा बनेको विश्वासपूर्ण सम्बन्ध परीक्षणको नयाँ चरणमा प्रवेश गरेको ठानिएको छ।
पक्राउ परेका आन्दोलनकारीको रिहाइ, मुद्दा फिर्ता, टीकापुरमा भएको हिंसात्मक घटनामा संलग्न भएको अभियोगमा जेल परेका सांसद रेशम चौधरीको शपथ ग्रहण र संविधान संशोधनबारे कुराकानी भएको दुवै पक्षले जनाएका छन्। पहिलो वार्ता माग पूरा नगेको भन्दै सरकारलाई दिएको समर्थन फिर्ता लिने चेतावनी दिँदै आएको राजापको अध्यक्षमण्डलको बैठक बुधवार बस्दैछ। राजपाका नेताहरूको त्यो आशामा प्रधानमन्त्रीले विश्वास थपिदिएको बताउँदै अर्याल भन्छन्, "कम्तिमा संविधान संशोधनको ठोस प्रक्रिया सुरु हुने विश्वास व्यक्त गर्नुभयो।" राजपाले माग सम्झाएको र प्रधानमन्त्रीले आश्वासन दिएको पहिलो पटक होइन। ‘ संविधान संशोधन गर्ने वातावरण बन्दै गएको छ’ तर यो भेट राजपा अध्यक्ष मण्डलको नेतृत्व राजेन्द्र महतोले सम्हालेपछि पहिलो पटक भएको हो। प्रधानमन्त्रीको आश्वासनपछि महतोको पनि चित्त प्रसन्न भयो? परीक्षणको नयाँ चरण यस्तो अवस्थामा महतोमा आफू नै पार्टीको नेतृत्वमा रहेका बेला सरकारबाट माग पूरा गराएर राजनीतिक लाभ लिने 'स्वार्थ' रहनु स्वाभाविक पनि हो। राजपाले समर्थन फिर्ता लिँदैमा सरकारको भविष्यमा कुनै अप्ठेरो पर्ने देखिन्न। किन कि सङ्घीय समाजवादी फोरमले पनि संविधान संशोधनको सर्तमा आफू सरकारमा सहभागी भएको बताएको छ। त्यसैले पनि प्रधानमन्त्री ओली र नेता महतोबीच चुनावमा बनेको विश्वासपूर्ण सम्बन्ध परीक्षणको नयाँ चरणमा प्रवेश गरेको ठानिएको छ।
पक्राउ परेका आन्दोलनकारीको रिहाइ, मुद्दा फिर्ता, टीकापुरमा भएको हिंसात्मक घटनामा संलग्न भएको अभियोगमा जेल परेका सांसद रेशम चौधरीको शपथ ग्रहण र संविधान संशोधनबारे कुराकानी भएको दुवै पक्षले जनाएका छन्। पहिलो वार्ता माग पूरा नगेको भन्दै सरकारलाई दिएको समर्थन फिर्ता लिने चेतावनी दिँदै आएको राजापको अध्यक्षमण्डलको बैठक बुधवार बस्दैछ। राजपाका नेताहरूको त्यो आशामा प्रधानमन्त्रीले विश्वास थपिदिएको बताउँदै अर्याल भन्छन्, "कम्तिमा संविधान संशोधनको ठोस प्रक्रिया सुरु हुने विश्वास व्यक्त गर्नुभयो।" राजपाले माग सम्झाएको र प्रधानमन्त्रीले आश्वासन दिएको पहिलो पटक होइन। ‘ संविधान संशोधन गर्ने वातावरण बन्दै गएको छ’ तर यो भेट राजपा अध्यक्ष मण्डलको नेतृत्व राजेन्द्र महतोले सम्हालेपछि पहिलो पटक भएको हो। प्रधानमन्त्रीको आश्वासनपछि महतोको पनि चित्त प्रसन्न भयो? परीक्षणको नयाँ चरण यस्तो अवस्थामा महतोमा आफू नै पार्टीको नेतृत्वमा रहेका बेला सरकारबाट माग पूरा गराएर राजनीतिक लाभ लिने 'स्वार्थ' रहनु स्वाभाविक पनि हो। राजपाले समर्थन फिर्ता लिँदैमा सरकारको भविष्यमा कुनै अप्ठेरो पर्ने देखिन्न। किन कि सङ्घीय समाजवादी फोरमले पनि संविधान संशोधनको सर्तमा आफू सरकारमा सहभागी भएको बताएको छ। त्यसैले पनि प्रधानमन्त्री ओली र नेता महतोबीच चुनावमा बनेको विश्वासपूर्ण सम्बन्ध परीक्षणको नयाँ चरणमा प्रवेश गरेको ठानिएको छ।
pa
ਮਸ਼ੀਨਾਂ ਸਾਡੇ ਕੰਮ ਕਦੋਂ ਕਰਨ ਲੱਗਣਗੀਆਂ?
ਦੁਨੀਆਂ ਚੌਥੇ ਸਨਅਤੀ ਇਨਕਲਾਬ ਦੇ ਕੰਢੇ `ਤੇ ਖੜ੍ਹੀ ਹੈ। ਉਹ ਇਨਕਲਾਬ ਜਦੋਂ ਇਨਸਾਨਾਂ ਦਾ ਬਹੁਤ ਸਾਰਾ ਕੰਮ ਮਸ਼ੀਨਾਂ ਹੀ ਕਰ ਦੇਣਗੀਆਂ ਅਤੇ ਉਹ ਵੀ ਉਨ੍ਹਾਂ ਨਾਲੋਂ ਬਿਹਤਰ।
ਕੱਪੜੇ ਤੈਅ ਕਰਨ ਲਈ ਰੋਬੋਟ 'ਤੇ ਤਜਰਬਾ ਕੀਤਾ ਜਾ ਚੁੱਕਾ ਹੈ। ਇਹੀ ਭਵਿੱਖ ਸਸਤੇ ਭਾਅ 'ਚ ਬਿਹਤਰ ਯੋਗਤਾ ਦਾ ਹੁੰਗਾਰਾ ਭਰਦਾ ਹੈ, ਪਰ ਇਸ ਨਾਲ ਬੇਰੁਜ਼ਗਾਰੀ `ਚ ਵਾਧਾ ਸੰਭਵ ਹੈ। ਇਹ ਇੱਕ ਪਰੇਸ਼ਾਨ ਕਰਨ ਵਾਲਾ ਸਵਾਲ ਹੈ-ਮਸ਼ੀਨਾਂ ਸਾਡੀ ਨੌਕਰੀ ਕਦੋਂ ਕਰ ਸਕਣਗੀਆਂ? ਇਸ ਦਾ ਕੋਈ ਸਹੀ ਉੱਤਰ ਨਹੀਂ ਹੈ, ਪਰ ਦੁਨੀਆਂ ਦੇ ਉੱਘੇ ਆਰਟੀਫਿਸ਼ਲ ਇੰਟੈਲੀਜੈਂਸ ਰਿਸਰਚਰ ਇਸ ਦਾ ਪਤਾ ਲਾਉਣ ਦੀ ਕੋਸ਼ਿਸ਼ ਕਰ ਰਹੇ ਹਨ। ਔਕਸਫੋਰਡ ਯੂਨੀਵਰਸਿਟੀ ਦੇ ਮਨੁੱਖੀ ਭਵਿੱਖ ਸੰਸਥਾਨ ਦੀ ਐਸੋਸੀਏਟ ਰਿਸਰਚਰ, ਕਾਟਜਾ ਗ੍ਰੇਸ ਅਤੇ ਉਸਦੇ ਸਹਿਯੋਗੀ ਜੋ ਏਆਈ ਇੰਪੈਕਟਸ ਪ੍ਰੋਜੇਕਟ ਤੇ ਮਸ਼ੀਨ ਇੰਟੈਲੀਜੈਂਸ ਰਿਸਰਚ ਇੰਸਟੀਚਿਊਟਸ ਇਸ ਵਿਸ਼ੇ 'ਤੇ ਕੰਮ ਕਰ ਰਹੇ ਹਨ। 120 ਸਾਲਾਂ ਤੱਕ ਨੌਕਰੀਆਂ 'ਤੇ ਕਬਜ਼ਾ ਉਨ੍ਹਾਂ ਨੇ 352 ਵਿਗਿਆਨਕਾਂ `ਤੇ ਸਰਵੇ ਕੀਤਾ ਅਤੇ ਇਹ ਜਾਣਨ ਦੀ ਕੋਸ਼ਿਸ਼ ਕੀਤੀ ਕਿ ਇਨਸਾਨਾਂ ਦੀ ਥਾਂ ਲੈਣ `ਚ ਮਸ਼ੀਨਾਂ ਨੂੰ ਕਿੰਨਾ ਸਮਾਂ ਲੱਗੇਗਾ। ਦੁਨੀਆਂ ਦੇ ਜਿਨ੍ਹਾਂ ਮਾਹਿਰਾਂ ਨਾਲ ਸੰਪਰਕ ਕੀਤਾ ਗਿਆ, ਉਨ੍ਹਾਂ `ਚ ਸ਼ਾਮਿਲ ਸਨ ਫੇਸਬੁੱਕ ਦੇ ਏਆਈ ਰਿਸਚਰਚ ਦੇ ਡਾਇਰੈਕਟਰ ਯਾਨ ਲੇਕਨ, ਗੂਗਲ ਦੇ ਡੀਪਮਾਂਇਡ ਮੁਸਤਫ਼ਾ ਸੁਲੇਮਾਨ, ਊਬਰ ਦੀਆਂ ਏਆਈ ਲੈਬਸ ਦੇ ਡਾਇਰੈਕਟਰ ਜ਼ੌਬਿਨ ਘਾਹਰਾਮਾਨੀ। ਕਿੰਨੇ ਸਾਲਾਂ `ਚ ਇੱਕ ਮਸ਼ੀਨ ਸਾਡੇ ਨਾਲੋਂ ਬਿਹਤਰ ਕੰਮ ਕਰਨ ਲਾਇਕ ਹੋਵੇਗੀ? ਹਾਲਾਂਕਿ ਚੰਗੀ ਖ਼ਬਰ ਹੈ ਕਿ ਹਾਲੇ ਕੁੱਝ ਸਮੇਂ ਲਈ ਸਾਡੀਆਂ ਨੌਕਰੀਆਂ ਸੁਰੱਖਿਅਤ ਹਨ। ਮਾਹਰਾਂ ਦਾ ਮੰਨਣਾ ਹੈ ਕਿ 50 ਫੀਸਦੀ ਸੰਭਾਵਨਾ ਹੈ ਕਿ 120 ਸਾਲਾਂ `ਚ ਮਨੁੱਖ ਦੀਆਂ ਸਾਰੀਆਂ ਨੌਕਰੀਆਂ `ਤੇ ਮਸ਼ੀਨਾਂ ਕਬਜ਼ਾ ਕਰ ਲੈਣ। ਕਾਟਜਾ ਗ੍ਰੇਸ ਨੇ ਕਿਹਾ, "ਭਵਿੱਖਬਾਣੀ ਦੀ ਦੇਰੀ ਸਭ ਤੋਂ ਜ਼ਿਆਦਾ ਹੈਰਾਨ ਕਰਨ ਵਾਲੀ ਗੱਲ ਸੀ। ਮੈਂ ਮਸ਼ੀਨ ਸਿੱਖਣ `ਚ ਜ਼ਬਰਦਸਤ ਵਿਕਾਸ ਦੀ ਉਮੀਦ ਕੀਤੀ ਅਤੇ ਅਸੀਂ ਸਿਰਫ਼ ਮਸ਼ੀਨ ਸਿੱਖਣ ਵਾਲੇ ਰਿਸਰਚਰ ਨਾਲ ਹੀ ਗੱਲ ਕਰ ਰਹੇ ਸੀ ਤਾਂ ਜੋ ਜਲਦੀ ਨਾਲ ਅੰਦਾਜ਼ਾ ਲਾਇਆ ਜਾ ਸਕੇ।" ਇਸ ਦਾ ਆਉਣ ਵਾਲੇ ਦਹਾਕਿਆਂ ਤੱਕ ਕੀ ਮਤਲਬ ਸੀ? ਬੇਰੁਜ਼ਗਾਰੀ `ਚ ਵਾਧਾ? ਸਰਵੇ ਮੁਤਾਬਕ 2021 ਤੱਕ ਮਸ਼ੀਨਾਂ ਲੌਂਡਰੀ ਦਾ ਵੀ ਕੰਮ ਕਰਨਗੀਆਂ। ਹਾਲਾਂ ਕਿ ਕੱਪੜੇ ਧੋਣ ਵਾਲੀਆਂ ਮਸ਼ੀਨਾਂ ਅੱਜ ਵੀ ਮੌਜੂਦ ਹਨ। ਬਰਕਲੇ ਦੀ ਯੂਨੀਵਰਸਿਟੀ ਆਫ਼ ਕੈਲੀਫੋਰਨੀਆ `ਚ ਰੋਬੋਟਿਸਿਟਸ ਨੇ ਰੋਬੋਟ ਬਣਾਇਆ ਹੈ, ਜੋ ਕਿ ਤੌਲੀਆ, ਜੀਨ ਤੇ ਟੀ-ਸ਼ਰਟ ਬਿਲਕੁੱਲ ਸਹੀ ਫੋਲਡ ਕਰ ਸਕਦਾ ਹੈ। ਹਾਲਾਂਕਿ ਰੋਬੋਟ ਨੂੰ 2010 `ਚ ਇੱਕ ਤੌਲੀਆ ਤੈਅ ਕਰਨ `ਚ 19 ਮਿੰਟ ਲੱਗ ਗਏ। ਪਰ 2012 ਤੱਕ ਰੋਬੋਟ ਨੂੰ ਜੀਨਸ ਤੈਅ ਕਰਨ `ਚ 5 ਮਿੰਟ ਲੱਗੇ, ਜਦਕਿ ਟੀ-ਸ਼ਰਟ ਤੈਅ ਕਰਨ `ਚ 6 ਮਿੰਟ ਲੱਗੇ। ਸਭ ਤੋਂ ਮਜ਼ੇਦਾਰ ਗੱਲ ਇਹ ਹੈ ਕਿ ਰੋਬੋਟ ਜੁਰਾਬਾਂ ਦੀ ਤਹਿ ਵੀ ਲਾ ਸਕਦਾ ਹੈ। ਬਾਵਜੂਦ ਇਸਦੇ, ਇਨਸਾਨਾਂ ਦੀ ਥਾਂ ਰੋਬੋਟਸ ਨੂੰ ਲੈਣ `ਤੇ ਹਾਲੇ ਹੋਰ ਸਮਾਂ ਲੱਗੇਗਾ। ਯੂਨੀਵਰਸਿਟੀ ਆਫ਼ ਬਰਮਿੰਘਮ `ਚ ਰੋਬੋਟਿਕਸ ਤੇ ਆਰਟੀਫਿਸ਼ਲ ਇੰਟੈਲੀਜੈਂਸ ਦੀ ਪ੍ਰੋਫੈਸਰ ਜੇਰੇਮੀ ਯਾਟ ਦਾ ਕਹਿਣਾ ਹੈ "ਮੈਨੂੰ ਕੁਝ ਕੰਮਾਂ `ਚ ਸ਼ੰਕਾ ਹੈ, ਜਿੱਥੇ ਸਰੀਰਕ ਹੇਰਫੇਰ ਕਰਨੀ ਪਏਗੀ। ਲੈਬ `ਚ ਰੋਬੋਟ ਦਾ ਕੰਮ ਕਰਨਾ ਤੇ ਅਸਲ ਦੁਨੀਆਂ `ਚ ਮਨੁੱਖ ਨਾਲੋਂ ਜ਼ਿਆਦਾ ਬੇਹਤਰੀ ਨਾਲ ਕੰਮ ਕਰਨ `ਚ ਫਰਕ ਹੈ।" ਅਸਲ ਜ਼ਿੰਦਗੀ `ਚ ਵਸਤਾਂ ਤੇ ਕੰਮ ਕਰਨਾ- ਵੱਖੋ-ਵੱਖਰੇ ਵਾਤਾਵਰਨ `ਚ ਕੀ ਕਰਨਾ ਹੈ ਅਤੇ ਕੀ ਨਹੀਂ ਕਰਨਾ, ਇੱਕ ਮਸ਼ੀਨ ਲਈ ਔਖਾ ਕੰਮ ਹੈ। ਰੋਬੋਟ ਦੀ ਗਤੀਸ਼ੀਲਤਾ-ਜਿਵੇਂ ਕਿ ਕਾਰ ਚਲਾਉਣਾ ਸ਼ਾਇਦ ਉਦੋਂ ਦੇ ਤਜਰਬੇ ਹਨ ਜਦੋਂ 1990 `ਚ ਇੰਨਰਨੇੱਟ ਅਜੇ ਆਇਆ ਹੀ ਸੀ। ਪਰ ਯਾਟ ਦਾ ਕਹਿਣਾ ਹੈ, "ਦੁਨੀਆ ਦੇ ਆਲੇ-ਦੁਆਲੇ ਘੁੰਮਣਾ ਉਸ ਤੋਂ ਵੀ 10 ਸਾਲ ਬਾਅਦ ਦਾ ਨਤੀਜਾ ਹੈ।" ਤੁਹਾਡਾ ਦੋਸਤਾਨਾ ਰੋਬੋਟ ਸਹਾਇਕ ਹਾਲਾਂਕਿ ਤੌਲੀਏ ਦੇ ਫੋਲਡਰ ਹਾਲੇ ਸੁਰੱਖਿਅਤ ਹਨ, ਪਰ ਟਰੱਕ ਡਰਾਈਵਰ ਤੇ ਰਿਟੇਲਰਾਂ ਨੂੰ ਅਗਲੇ ਦੋ ਦਹਾਕਿਆਂ `ਚ ਥੋੜਾ ਸੁਚੇਤ ਹੋਣਾ ਪਏ। ਰਿਸਰਚਰਾਂ ਦਾ ਮੰਨਣਾ ਹੈ ਕਿ ਏਆਈ 2027 ਤੱਕ ਟਰੱਕ ਚਲਾ ਰਿਹਾ ਹੋਵੇ ਅਤੇ 2031 ਤੱਕ ਰਿਟੇਲ ਦੀਆਂ ਨੌਕਰੀਆਂ ਵੀ। ਹਾਲਾਂਕਿ ਕਿਸੇ ਦੁਕਾਨ ਤੇ ਰਿਟੇਲ ਸਹਾਇਕ ਵਾਲੀ ਨੌਕਰੀ ਹਾਲ ਦੀ ਘੜੀ ਸੁਰੱਖਿਅਤ ਹੈ। ਇੱਕ ਦੋਸਤ ਵਰਗਾ ਸ਼ਖਸ ਜੋ ਤੁਹਾਨੂੰ ਜੀਨਸ ਲੱਭ ਕੇ ਦਿੰਦਾ ਹੈ ਤੇ ਦੱਸਦਾ ਹੈ ਕਿ ਤੁਹਾਡੇ `ਤੇ ਜੀਨਸ ਕਿਹੜੀ ਜਚੇਗੀ- ਇਹ ਇੱਕ ਜਟਿਲ ਕੰਮ ਹੈ ਜਿਸ `ਚ ਸਰੀਰਕ ਹਿਲਜੁਲ ਅਤੇ ਬੋਲਣ ਦੀ ਕਾਬਲੀਅਤ ਦੀ ਲੋੜ ਹੈ। ਇਹ ਹਾਲ ਦੀ ਘੜੀ ਸੁਰੱਖਿਅਤ ਨੌਕਰੀ ਹੈ। ਪਰ ਜ਼ਿਆਦਾਤਰ ਲੋਕ ਅੱਜ ਕੱਲ ਔਨਲਾਈਨ ਖ਼ਰੀਦਦਾਰੀ ਕਰਦੇ ਹਨ। ਅਜਿਹੇ `ਚ ਬੋਟਸ ਤੇ ਐਲਗੋਰਿਧਮ ਦੇ ਤੌਰ ਤੇ ਏਆਈ ਰਿਟੇਲ ਸੈਕਟਰ `ਚ ਸਾਡੀ ਸੋਚ ਨਾਲੋਂ ਪਹਿਲਾਂ ਹੀ ਬਦਲ ਸਕਦਾ ਹੈ। ਯਾਟ ਦਾ ਕਹਿਣਾ ਹੈ, "ਦੇਖੋ ਜ਼ਿਆਦਾਤਾਰ ਔਨਲਾਈਨ ਟਰਾਂਜ਼ੈਕਸ਼ਨ ਔਟੋਮੈਟਿਕ ਹਨ। ਅਤੇ ਉਹ ਆਰਟੀਫੀਸ਼ਲ ਇੰਟੈਲੀਜੈਂਸ ਦਾ ਚੰਗਾ ਇਸਤੇਮਾਲ ਕਰਦੇ ਹਨ।" ਡਰਨ ਦੀ ਲੜ ਨਹੀਂ ਦੋਸਤੋ ਮਸ਼ੀਨਾਂ ਲਈ ਸਭ ਤੋਂ ਔਖਾ ਕੰਮ ਇਹ ਹੈ ਕਿ ਉਨ੍ਹਾਂ ਨੂੰ ਮਨੁੱਖਾਂ ਤਰ੍ਹਾਂ ਕੰਮ ਕਰਨ ਦੇ ਲਈ ਕਈ ਸਾਲ ਲੱਗ ਸਕਦੇ ਹਨ। ਕੰਪਿਉਟਰਾਂ ਨੂੰ ਅਨੁਭਵੀ ਫੈਸਲੇ ਲੈਣ, ਜਟਿਲ ਵਾਤਾਵਰਨ ਵਾਲੀਆਂ ਨੌਕਰੀਆਂ `ਚ ਸੰਘਰਸ਼ ਕਰਨਾ ਪੈਂਦਾ ਹੈ। ਮਾਹਿਰਾਂ ਦਾ ਮੰਨਣਾ ਹੈ ਕਿ 2053 ਤੱਕ ਰੋਬੋਟ ਸਰਜਨਾਂ ਦੀ ਥਾਂ ਨਹੀਂ ਲੈ ਸਕਦੇ। ਹਿਸਾਬ ਦੇ ਮਾਹਿਰਾਂ ਦੀ ਥਾਂ ਲੈਣ ਲਈ ਅਜੇ 43 ਸਾਲ ਲੱਗਣਗੇ। ਇਹ ਵੀ ਭਵਿੱਖਬਾਣੀ ਹੈ ਕਿ ਏਆਈ ਕੰਪਿਊਟਰ 2049 ਤੱਕ ਨਿਊਯੌਰਕ ਟਾਈਮਜ਼ ਦੇ ਸਭ ਤੋਂ ਵੱਧ ਵੇਚੇ ਜਾਣ ਵਾਲੇ ਨਾਵਲਾਂ ਦੀ ਥਾਂ ਲੈ ਸਕਦੇ ਹਨ। ਨਾਵਲਕਾਰ ਵੀ ਹੋਣਗੀਆਂ ਮਸ਼ੀਨਾਂ ਅਸਲ `ਚ ਮਸ਼ੀਨਾਂ ਡਿਜੀਟਲ `ਚ ਹੱਥ ਅਜ਼ਮਾ ਰਹੀਆਂ ਹਨ। ਗੂਗਲ ਏਆਈ ਨੂੰ ਰੋਮਾਂਟਿਕ ਨਾਵਲਾਂ ਤੇ ਨਿਊਜ਼ ਆਰਟੀਕਲ ਜ਼ਿਆਦਾ ਕ੍ਰਿਏਟਿਵ ਲਿਖਣ ਲਈ ਸਿੱਖਿਅਤ ਕਰ ਰਿਹਾ ਹੈ। ਬੈਂਜਾਮਿਨ ਨਾਂ ਦਾ ਏਆਈ ਬੋਟ ਸ਼ਾਰਟ ਫਿਲਮ ਸਕ੍ਰਿਪਟਾਂ ਲਿਖ ਸਕਦਾ ਹੈ। ਔਟੋਮੇਟਿਡ ਇਨਸਾਈਟਸ ਦੇ ਸੀਈਓ, ਐਡਮ ਸਮਿਥ ਕਹਿੰਦੇ ਹਨ, "ਔਟੋਮੇਟਿਡ ਜਰਨਲਿਸਮ ਨਾਲ ਉਹ ਕਟੇਂਟ ਵੀ ਤਿਆਰ ਹੋ ਜਾਂਦਾ ਹੈ ਜੋ ਪਹਿਲਾਂ ਹੈ ਹੀ ਨਹੀਂ ਸੀ। ਪਰ ਇੰਨ੍ਹਾਂ ਨੂੰ ਭਾਵ ਜਾਂ ਅਰਥ ਦੇਣ ਲਈ ਇਨਸਾਨ ਦੀ ਲੋੜ ਹੁੰਦੀ ਹੈ।" ਚੰਗਾ ਲਿਖਿਆ ਨਾਵਲ ਜੋ ਜਿਸ `ਚ ਕਈ ਮੋੜ ਵੀ ਹੋਣ ਤੇ ਸਭ ਤੋਂ ਜ਼ਿਆਦਾ ਵੇਚਿਆ ਜਾ ਸਕਦਾ ਹੋਵੇ-ਅਜਿਹਾ ਹੋਣ `ਚ ਅਜੇ ਤਿੰਨ ਦਹਾਕੇ ਲੱਗਣਗੇ। ਅਜਿਹੀਆਂ ਕਹਾਣੀਆਂ ਇੱਕ ਫਾਰਮੂਲੇ ਦੇ ਤਹਿਤ ਹੀ ਲਿਖੀਆਂ ਜਾਂਦੀਆਂ ਹਨ ਤੇ ਟੇਮਪਲੇਟ `ਚ ਪਾ ਦਿੱਤੀਆਂ ਜਾਂਦੀਆਂ ਹਨ। ਚੰਗਾ ਲਿਖਿਆ ਨਾਵਲ ਜਿਸ `ਚ ਕਈ ਮੋੜ ਵੀ ਹੋਣ ਤੇ ਸਭ ਤੋਂ ਜ਼ਿਆਦਾ ਵੇਚਿਆ ਜਾ ਸਕਦਾ ਹੋਵੇ-ਅਜਿਹਾ ਹੋਣ `ਚ ਅਜੇ ਤਿੰਨ ਦਹਾਕੇ ਲੱਗਣਗੇ। ਭਾਸ਼ਾ ਨੂੰ ਸੁਨਹਿਰੀ ਰੂਪ ਦੇਣ ਲਈ ਮਸ਼ੀਨਾਂ ਦੀ ਵਰਤੋਂ ਅਕਸਰ ਬੇਮਤਲਬ ਹੀ ਹੁੰਦੀ ਹੈ। ਸਭ ਤੋਂ ਵੱਡੀ ਚੁਣੌਤੀ ਹੈ ਏਆਈ ਮਨੁੱਖ ਦੇ ਹਿਸਾਬ ਨਾਲ ਪ੍ਰੋਡਕਸ਼ਨ ਕਰੇ। ਗ੍ਰੇਸ ਦਾ ਕਹਿਣਾ ਹੈ, "ਮੈਨੂੰ ਨਹੀਂ ਲਗਦਾ ਕਿ ਏਆਈ ਕਦੇ ਉਹ ਕੰਮ ਨਹੀਂ ਕਰ ਪਾਏਗੀ ਜੋ ਇਨਸਾਨ ਕਰ ਸਕਦਾ ਹੈ। ਪਰ ਫਿਰ ਵੀ ਕਈ ਅਜਿਹੇ ਕੰਮ ਹਨ ਜੋ ਸਿਰਫ਼ ਇਨਸਾਨ ਹੀ ਕਰ ਸਕਦਾ ਹੈ।" (ਬੀਬੀਸੀ ਪੰਜਾਬੀ ਦੇ ਫੇਸਬੁੱਕ ਪੰਨੇ ਉੱਤੇ ਜਾਣ ਲਈ ਇੱਥੇ ਕਲਿੱਕ ਕਰੋ ਇਸੇ ਤਰ੍ਹਾਂ ਲਿੰਕ ਉੱਤੇ ਕਲਿੱਕ ਕਰਕੇ ਇੰਸਟਾਗਰਾਮ ਪੰਨਾ ਦੇਖੋ।)
ਇਹ ਇੱਕ ਪਰੇਸ਼ਾਨ ਕਰਨ ਵਾਲਾ ਸਵਾਲ ਹੈ-ਮਸ਼ੀਨਾਂ ਸਾਡੀ ਨੌਕਰੀ ਕਦੋਂ ਕਰ ਸਕਣਗੀਆਂ? ਕਿੰਨੇ ਸਾਲਾਂ `ਚ ਇੱਕ ਮਸ਼ੀਨ ਸਾਡੇ ਨਾਲੋਂ ਬਿਹਤਰ ਕੰਮ ਕਰਨ ਲਾਇਕ ਹੋਵੇਗੀ? ਹਾਲਾਂਕਿ ਚੰਗੀ ਖ਼ਬਰ ਹੈ ਕਿ ਹਾਲੇ ਕੁੱਝ ਸਮੇਂ ਲਈ ਸਾਡੀਆਂ ਨੌਕਰੀਆਂ ਸੁਰੱਖਿਅਤ ਹਨ। ਰਿਸਰਚਰਾਂ ਦਾ ਮੰਨਣਾ ਹੈ ਕਿ ਏਆਈ 2027 ਤੱਕ ਟਰੱਕ ਚਲਾ ਰਿਹਾ ਹੋਵੇ ਅਤੇ 2031 ਤੱਕ ਰਿਟੇਲ ਦੀਆਂ ਨੌਕਰੀਆਂ ਵੀ। ਮਾਹਿਰਾਂ ਦਾ ਮੰਨਣਾ ਹੈ ਕਿ 2053 ਤੱਕ ਰੋਬੋਟ ਸਰਜਨਾਂ ਦੀ ਥਾਂ ਨਹੀਂ ਲੈ ਸਕਦੇ।
ਇਹ ਇੱਕ ਪਰੇਸ਼ਾਨ ਕਰਨ ਵਾਲਾ ਸਵਾਲ ਹੈ-ਮਸ਼ੀਨਾਂ ਸਾਡੀ ਨੌਕਰੀ ਕਦੋਂ ਕਰ ਸਕਣਗੀਆਂ? ਕਿੰਨੇ ਸਾਲਾਂ `ਚ ਇੱਕ ਮਸ਼ੀਨ ਸਾਡੇ ਨਾਲੋਂ ਬਿਹਤਰ ਕੰਮ ਕਰਨ ਲਾਇਕ ਹੋਵੇਗੀ? ਰਿਸਰਚਰਾਂ ਦਾ ਮੰਨਣਾ ਹੈ ਕਿ ਏਆਈ 2027 ਤੱਕ ਟਰੱਕ ਚਲਾ ਰਿਹਾ ਹੋਵੇ ਅਤੇ 2031 ਤੱਕ ਰਿਟੇਲ ਦੀਆਂ ਨੌਕਰੀਆਂ ਵੀ। ਮਾਹਿਰਾਂ ਦਾ ਮੰਨਣਾ ਹੈ ਕਿ 2053 ਤੱਕ ਰੋਬੋਟ ਸਰਜਨਾਂ ਦੀ ਥਾਂ ਨਹੀਂ ਲੈ ਸਕਦੇ। ਭਾਸ਼ਾ ਨੂੰ ਸੁਨਹਿਰੀ ਰੂਪ ਦੇਣ ਲਈ ਮਸ਼ੀਨਾਂ ਦੀ ਵਰਤੋਂ ਅਕਸਰ ਬੇਮਤਲਬ ਹੀ ਹੁੰਦੀ ਹੈ।
ਇਹ ਇੱਕ ਪਰੇਸ਼ਾਨ ਕਰਨ ਵਾਲਾ ਸਵਾਲ ਹੈ-ਮਸ਼ੀਨਾਂ ਸਾਡੀ ਨੌਕਰੀ ਕਦੋਂ ਕਰ ਸਕਣਗੀਆਂ? ਕਿੰਨੇ ਸਾਲਾਂ `ਚ ਇੱਕ ਮਸ਼ੀਨ ਸਾਡੇ ਨਾਲੋਂ ਬਿਹਤਰ ਕੰਮ ਕਰਨ ਲਾਇਕ ਹੋਵੇਗੀ? ਹਾਲਾਂਕਿ ਚੰਗੀ ਖ਼ਬਰ ਹੈ ਕਿ ਹਾਲੇ ਕੁੱਝ ਸਮੇਂ ਲਈ ਸਾਡੀਆਂ ਨੌਕਰੀਆਂ ਸੁਰੱਖਿਅਤ ਹਨ। ਬਾਵਜੂਦ ਇਸਦੇ, ਇਨਸਾਨਾਂ ਦੀ ਥਾਂ ਰੋਬੋਟਸ ਨੂੰ ਲੈਣ `ਤੇ ਹਾਲੇ ਹੋਰ ਸਮਾਂ ਲੱਗੇਗਾ। ਪਰ ਯਾਟ ਦਾ ਕਹਿਣਾ ਹੈ, "ਦੁਨੀਆ ਦੇ ਆਲੇ-ਦੁਆਲੇ ਘੁੰਮਣਾ ਉਸ ਤੋਂ ਵੀ 10 ਸਾਲ ਬਾਅਦ ਦਾ ਨਤੀਜਾ ਹੈ। ਰਿਸਰਚਰਾਂ ਦਾ ਮੰਨਣਾ ਹੈ ਕਿ ਏਆਈ 2027 ਤੱਕ ਟਰੱਕ ਚਲਾ ਰਿਹਾ ਹੋਵੇ ਅਤੇ 2031 ਤੱਕ ਰਿਟੇਲ ਦੀਆਂ ਨੌਕਰੀਆਂ ਵੀ। ਹਾਲਾਂਕਿ ਕਿਸੇ ਦੁਕਾਨ ਤੇ ਰਿਟੇਲ ਸਹਾਇਕ ਵਾਲੀ ਨੌਕਰੀ ਹਾਲ ਦੀ ਘੜੀ ਸੁਰੱਖਿਅਤ ਹੈ। ਮਾਹਿਰਾਂ ਦਾ ਮੰਨਣਾ ਹੈ ਕਿ 2053 ਤੱਕ ਰੋਬੋਟ ਸਰਜਨਾਂ ਦੀ ਥਾਂ ਨਹੀਂ ਲੈ ਸਕਦੇ। ਬੈਂਜਾਮਿਨ ਨਾਂ ਦਾ ਏਆਈ ਬੋਟ ਸ਼ਾਰਟ ਫਿਲਮ ਸਕ੍ਰਿਪਟਾਂ ਲਿਖ ਸਕਦਾ ਹੈ। ਭਾਸ਼ਾ ਨੂੰ ਸੁਨਹਿਰੀ ਰੂਪ ਦੇਣ ਲਈ ਮਸ਼ੀਨਾਂ ਦੀ ਵਰਤੋਂ ਅਕਸਰ ਬੇਮਤਲਬ ਹੀ ਹੁੰਦੀ ਹੈ।
ਇਹ ਇੱਕ ਪਰੇਸ਼ਾਨ ਕਰਨ ਵਾਲਾ ਸਵਾਲ ਹੈ-ਮਸ਼ੀਨਾਂ ਸਾਡੀ ਨੌਕਰੀ ਕਦੋਂ ਕਰ ਸਕਣਗੀਆਂ? ਕਿੰਨੇ ਸਾਲਾਂ `ਚ ਇੱਕ ਮਸ਼ੀਨ ਸਾਡੇ ਨਾਲੋਂ ਬਿਹਤਰ ਕੰਮ ਕਰਨ ਲਾਇਕ ਹੋਵੇਗੀ? ਹਾਲਾਂਕਿ ਚੰਗੀ ਖ਼ਬਰ ਹੈ ਕਿ ਹਾਲੇ ਕੁੱਝ ਸਮੇਂ ਲਈ ਸਾਡੀਆਂ ਨੌਕਰੀਆਂ ਸੁਰੱਖਿਅਤ ਹਨ। ਬਾਵਜੂਦ ਇਸਦੇ, ਇਨਸਾਨਾਂ ਦੀ ਥਾਂ ਰੋਬੋਟਸ ਨੂੰ ਲੈਣ `ਤੇ ਹਾਲੇ ਹੋਰ ਸਮਾਂ ਲੱਗੇਗਾ। ਪਰ ਯਾਟ ਦਾ ਕਹਿਣਾ ਹੈ, "ਦੁਨੀਆ ਦੇ ਆਲੇ-ਦੁਆਲੇ ਘੁੰਮਣਾ ਉਸ ਤੋਂ ਵੀ 10 ਸਾਲ ਬਾਅਦ ਦਾ ਨਤੀਜਾ ਹੈ। ਰਿਸਰਚਰਾਂ ਦਾ ਮੰਨਣਾ ਹੈ ਕਿ ਏਆਈ 2027 ਤੱਕ ਟਰੱਕ ਚਲਾ ਰਿਹਾ ਹੋਵੇ ਅਤੇ 2031 ਤੱਕ ਰਿਟੇਲ ਦੀਆਂ ਨੌਕਰੀਆਂ ਵੀ। ਹਾਲਾਂਕਿ ਕਿਸੇ ਦੁਕਾਨ ਤੇ ਰਿਟੇਲ ਸਹਾਇਕ ਵਾਲੀ ਨੌਕਰੀ ਹਾਲ ਦੀ ਘੜੀ ਸੁਰੱਖਿਅਤ ਹੈ। ਮਾਹਿਰਾਂ ਦਾ ਮੰਨਣਾ ਹੈ ਕਿ 2053 ਤੱਕ ਰੋਬੋਟ ਸਰਜਨਾਂ ਦੀ ਥਾਂ ਨਹੀਂ ਲੈ ਸਕਦੇ। ਬੈਂਜਾਮਿਨ ਨਾਂ ਦਾ ਏਆਈ ਬੋਟ ਸ਼ਾਰਟ ਫਿਲਮ ਸਕ੍ਰਿਪਟਾਂ ਲਿਖ ਸਕਦਾ ਹੈ। ਭਾਸ਼ਾ ਨੂੰ ਸੁਨਹਿਰੀ ਰੂਪ ਦੇਣ ਲਈ ਮਸ਼ੀਨਾਂ ਦੀ ਵਰਤੋਂ ਅਕਸਰ ਬੇਮਤਲਬ ਹੀ ਹੁੰਦੀ ਹੈ।
en
At the UN, women play increasingly powerful roles
Long an all-male enclave, the UN Security Council now has a record number of women. Does that influence how diplomacy gets done at the highest levels?
By Nick BryantBBC News, New York When Madeleine Albright served as the US permanent representative to the United Nations in New York, she used to speak of the G7. She was not referring to the Group of Seven nations, a rich-countries club of the world's most advanced economies. Rather, she was describing the paltry number of female ambassadors at the UN. Back in the early-1990s, when Albright used to informally bring this group together, two black VIP limousines could have comfortably ferried the entire female ambassadorial corps to the meeting. Now it would require a fleet. There are 31 female permanent representatives, a record number in the history of the UN. More significantly, women also occupy six seats at the horseshoe table of the Security Council - those belonging to Argentina, Jordan, Lithuania, Luxembourg, Nigeria and the US. That again is a record-breaking number for the UN's most important decision-making body. Only in recent years have women achieved critical mass on the Security Council. As late as 2010, there were only three women on the council. This year, when the number reached five - a third of the council members - it was seen as a milestone. Now there are six. So how has the influx of women influenced the character of world diplomacy's top table? "I think we listen well," says US Permanent Representative Samantha Power, who reckons that attentiveness is the most under-rated ingredient in diplomacy. "I notice that the women tend to take more notes." Amongst the women on the council, she says, there is "a kind of collegiality, I suppose, or a sisterhood you could call it that is involved, notwithstanding the very different countries that we represent." Nigeria's ambassador, Joy Ogwu, also looks upon her female colleagues as an "international sisterhood". A former foreign minister of Nigeria, respected on the council for her wisdom, she believes that the feminisation of international diplomacy is a hugely positive development: "Women have greater and deeper and more profound insights into how to resolve problems." Jordan's permanent representative, Dina Kawar, the latest women to join the council, believes that female ambassadors adopt a different approach than their male colleagues. "Women tend to discuss more, to want to find solutions," she says. "Faced with problems, we say: 'Well you know we should do something. This is not proper. We should do something.' There's this desire to find these solutions. I don't know whether it's the mother factor, or what, but there is that aspect that I noticed in the council." It is not as if women and children were ignored before the influx of female ambassadors on the council, but diplomats say they've become more central to the discussion. In debates about peacekeeping operations around the world, Luxembourg's ambassador, Sylvie Lucas, regularly highlights the need for female participation. When the Security Council met informally with Syrian women to discuss the crisis, Argentina's ambassador, Maria Cristina Perceval, spoke with great passion about the Madres de Plaza de Mayo in her own country - the mothers of disappeared during the period of military rule. Then she gave the Syrian women a white scarf, the symbol of the movement. Would a male Argentine ambassador have thought of such a gesture? Probably not. All the women on the council stress that they represent their countries, not their gender. "We cannot feminise the national interest," says Joy Ogwu. They can also be just as combative as the men. Lithuania's ambassador, Raimonda Murmokaite, has been among the fiercest of critics of Russia over its annexation of Crimea and incursions in Ukraine. Samantha Power has landed such heavy rhetorical blows on her Russian counterpart, Vitaly Churkin, that he is regularly knocked off balance. Male ambassadors on the council are also alert to female issues. Power specifically mentions Britain's permanent representative, Sir Mark Lyall Grant. "He's one of the leading advocates in the entire UN system on women, peace and security, and violence against women," she says. Australia's ambassador, Gary Quinlan, has been a key architect of the resolutions passed this year aimed at boosting humanitarian aid into Syria. For all the recent gains, four out of five of the permanent members of the Security Council have yet to appoint a woman as their senior diplomat in New York. Some had expected that a woman would succeed Sir Grant when his posting ends next April. The Foreign Office in October announced that his successor would be another man, however, the eighteenth in a row. By contrast, four women have represented the US: Jeane Kirkpatrick, Madeleine Albright, Susan Rice and now Samantha Power. Across the UN, rates of female participation are improving, with women occupying high-profile posts. Valerie Amos, the former British minister, is the organisation's humanitarian chief. Germany's Angela Kane, the UN's high representative for disarmament affairs, helped pave the way for the dismantlement of Syria's chemical weapons arsenal. Sigrid Kaag, a Dutch diplomat working for the UN, headed up the mission that made sure those weapons were destroyed. Dr Margaret Chan, who has been in the spotlight recently because of the Ebola outbreak, runs the World Health Organisation. In August Maj Gen Kristin Lund became the first female commander of a UN peacekeeping force, taking charge in Cyprus. Still, men continue to occupy most senior UN posts, including those of secretary general, deputy secretary general, the head of political affairs, the head of the refugee agency UNHCR and the head of peacekeeping. All eight secretaries general have been men. When Ban Ki-moon finishes his term at the end of 2016, the five permanent members of the Security Council, who ultimately decide among the candidates, will come under moral pressure to appoint a woman. Though it is now possible to talk of a G31, 84% of the ambassadors at the UN are men. There may be more women at the table, but they are still heavily outnumbered.
Rather, she was describing the paltry number of female ambassadors at the UN. There are 31 female permanent representatives, a record number in the history of the UN. More significantly, women also occupy six seats at the horseshoe table of the Security Council - those belonging to Argentina, Jordan, Lithuania, Luxembourg, Nigeria and the US. Only in recent years have women achieved critical mass on the Security Council. For all the recent gains, four out of five of the permanent members of the Security Council have yet to appoint a woman as their senior diplomat in New York.
Rather, she was describing the paltry number of female ambassadors at the UN. There are 31 female permanent representatives, a record number in the history of the UN. More significantly, women also occupy six seats at the horseshoe table of the Security Council - those belonging to Argentina, Jordan, Lithuania, Luxembourg, Nigeria and the US. Only in recent years have women achieved critical mass on the Security Council. For all the recent gains, four out of five of the permanent members of the Security Council have yet to appoint a woman as their senior diplomat in New York.
Rather, she was describing the paltry number of female ambassadors at the UN. There are 31 female permanent representatives, a record number in the history of the UN. More significantly, women also occupy six seats at the horseshoe table of the Security Council - those belonging to Argentina, Jordan, Lithuania, Luxembourg, Nigeria and the US. Only in recent years have women achieved critical mass on the Security Council. So how has the influx of women influenced the character of world diplomacy's top table? "He's one of the leading advocates in the entire UN system on women, peace and security, and violence against women," she says. For all the recent gains, four out of five of the permanent members of the Security Council have yet to appoint a woman as their senior diplomat in New York. Across the UN, rates of female participation are improving, with women occupying high-profile posts. Sigrid Kaag, a Dutch diplomat working for the UN, headed up the mission that made sure those weapons were destroyed. Though it is now possible to talk of a G31, 84% of the ambassadors at the UN are men.
Rather, she was describing the paltry number of female ambassadors at the UN. There are 31 female permanent representatives, a record number in the history of the UN. More significantly, women also occupy six seats at the horseshoe table of the Security Council - those belonging to Argentina, Jordan, Lithuania, Luxembourg, Nigeria and the US. Only in recent years have women achieved critical mass on the Security Council. So how has the influx of women influenced the character of world diplomacy's top table? "He's one of the leading advocates in the entire UN system on women, peace and security, and violence against women," she says. For all the recent gains, four out of five of the permanent members of the Security Council have yet to appoint a woman as their senior diplomat in New York. Across the UN, rates of female participation are improving, with women occupying high-profile posts. Sigrid Kaag, a Dutch diplomat working for the UN, headed up the mission that made sure those weapons were destroyed. Though it is now possible to talk of a G31, 84% of the ambassadors at the UN are men.
en
Eltisley farm firm fined £400K over teen tractor death
A farm company has been fined £400,000 after a teenage employee died when the tractor he was driving hit a bridge.
Harry Christian-Allan, 19, died from multiple injuries after the tractor's trailer brakes failed and it struck a bridge on Rusts Lane, Alconbury, in Cambridgeshire on 1 August 2014. His employer, GW Topham & Son breached health and safety rules, Cambridge Crown Court ruled on Tuesday. The Health and Safety Executive (HSE) said the death was "preventable". In a case brought by the HSE, the court heard Mr Christian-Allan had been employed by GW Topham & Son for three weeks before the crash. It heard the tractor and trailer he was using to transport grain from the agricultural contractor's farm in Eltisley to another one of its farms in Weighbridge failed to negotiate a roundabout and struck the bridge. Mr Christian-Allan, of Sandy Road, Sandy, Bedfordshire, died later in hospital from brain injury and multiple other traumatic injuries, tests showed. An investigation by the HSE found that the trailer on the tractor he was driving at the time was fitted with drum-type brakes that had not been correctly adjusted, rendering them ineffective. Following a trial, GW Topham & Son was found guilty of breaching Section 2 of the Health and Safety at Work etc Act 1974, meaning it had failed in its duty to ensure the health, safety and welfare at work of an employee. It was also found guilty of breaching Regulation 5 of the Provision and Use of Work Equipment Regulations 1998 relating to maintenance of equipment. HSE inspector Roxanne Barker said: "This young man's death could have been prevented if the employer had managed the risks involved and ensured all work equipment was properly maintained." In addition to a £400,000 fine, the company was also ordered to pay costs of more than £67,000.
Harry Christian-Allan, 19, died from multiple injuries after the tractor's trailer brakes failed and it struck a bridge on Rusts Lane, Alconbury, in Cambridgeshire on 1 August 2014. The Health and Safety Executive (HSE) said the death was "preventable". It heard the tractor and trailer he was using to transport grain from the agricultural contractor's farm in Eltisley to another one of its farms in Weighbridge failed to negotiate a roundabout and struck the bridge. An investigation by the HSE found that the trailer on the tractor he was driving at the time was fitted with drum-type brakes that had not been correctly adjusted, rendering them ineffective. HSE inspector Roxanne Barker said: "This young man's death could have been prevented if the employer had managed the risks involved and ensured all work equipment was properly maintained."
Harry Christian-Allan, 19, died from multiple injuries after the tractor's trailer brakes failed and it struck a bridge on Rusts Lane, Alconbury, in Cambridgeshire on 1 August 2014. The Health and Safety Executive (HSE) said the death was "preventable". It heard the tractor and trailer he was using to transport grain from the agricultural contractor's farm in Eltisley to another one of its farms in Weighbridge failed to negotiate a roundabout and struck the bridge. An investigation by the HSE found that the trailer on the tractor he was driving at the time was fitted with drum-type brakes that had not been correctly adjusted, rendering them ineffective. HSE inspector Roxanne Barker said: "This young man's death could have been prevented if the employer had managed the risks involved and ensured all work equipment was properly maintained."
Harry Christian-Allan, 19, died from multiple injuries after the tractor's trailer brakes failed and it struck a bridge on Rusts Lane, Alconbury, in Cambridgeshire on 1 August 2014. His employer, GW Topham & Son breached health and safety rules, Cambridge Crown Court ruled on Tuesday. The Health and Safety Executive (HSE) said the death was "preventable". In a case brought by the HSE, the court heard Mr Christian-Allan had been employed by GW Topham & Son for three weeks before the crash. It heard the tractor and trailer he was using to transport grain from the agricultural contractor's farm in Eltisley to another one of its farms in Weighbridge failed to negotiate a roundabout and struck the bridge. Mr Christian-Allan, of Sandy Road, Sandy, Bedfordshire, died later in hospital from brain injury and multiple other traumatic injuries, tests showed. An investigation by the HSE found that the trailer on the tractor he was driving at the time was fitted with drum-type brakes that had not been correctly adjusted, rendering them ineffective. Following a trial, GW Topham & Son was found guilty of breaching Section 2 of the Health and Safety at Work etc Act 1974, meaning it had failed in its duty to ensure the health, safety and welfare at work of an employee. HSE inspector Roxanne Barker said: "This young man's death could have been prevented if the employer had managed the risks involved and ensured all work equipment was properly maintained." In addition to a £400,000 fine, the company was also ordered to pay costs of more than £67,000.
Harry Christian-Allan, 19, died from multiple injuries after the tractor's trailer brakes failed and it struck a bridge on Rusts Lane, Alconbury, in Cambridgeshire on 1 August 2014. His employer, GW Topham & Son breached health and safety rules, Cambridge Crown Court ruled on Tuesday. The Health and Safety Executive (HSE) said the death was "preventable". In a case brought by the HSE, the court heard Mr Christian-Allan had been employed by GW Topham & Son for three weeks before the crash. It heard the tractor and trailer he was using to transport grain from the agricultural contractor's farm in Eltisley to another one of its farms in Weighbridge failed to negotiate a roundabout and struck the bridge. Mr Christian-Allan, of Sandy Road, Sandy, Bedfordshire, died later in hospital from brain injury and multiple other traumatic injuries, tests showed. An investigation by the HSE found that the trailer on the tractor he was driving at the time was fitted with drum-type brakes that had not been correctly adjusted, rendering them ineffective. Following a trial, GW Topham & Son was found guilty of breaching Section 2 of the Health and Safety at Work etc Act 1974, meaning it had failed in its duty to ensure the health, safety and welfare at work of an employee. HSE inspector Roxanne Barker said: "This young man's death could have been prevented if the employer had managed the risks involved and ensured all work equipment was properly maintained." In addition to a £400,000 fine, the company was also ordered to pay costs of more than £67,000.
ru
Психоактивные трюфели
Что роднит трюфели и марихуану? Оказывается, эти ценные грибы содержат то же самое психоактивное вещество, что и каннабис, рассказывает BBC Earth .
Собаки и свиньи, обученные искать трюфели, необычайно возбуждаются, когда чуют близкую добычу. Порой они доходят до откровенного исступления. Чем этот подземный деликатес так привлекает натасканных на него животных? Возможно, ответ на этот вопрос знают итальянские ученые. Оказывается, черный трюфель (Tuber melanosporum) содержит вещество, схожее с психоактивным компонентом конопли. Мауро Маккароне из университета Кампус Био-Медико в Риме и группа его коллег выяснили, что ценный гриб производит анандамид - соединение, которое отвечает за выработку в мозге человека веществ, улучшающих настроение. Механизм воздействия анандамида похож на воздействие тетрагидроканнабинола, содержащегося в марихуане. Маккароне считает, что с помощью этого вещества трюфели привлекают животных, которые поедают грибы и помогают разносить их споры. Цвет черным трюфелям дает темный пигмент меланин. В работе, которую Маккароне с коллегами опубликовали в 2012 году, указывается, что в организме человека производство меланина инициируется выбросом анандамида. "Ананда" переводится с санскрита как "блаженство, полное счастье". Некоторые ученые называют анандамид "молекулой блаженства" за ту роль, которую он играет в механизмах настроения, аппетита, памяти, боли, депрессии и репродуктивной функции. Как выяснили ученые, у трюфелей и марихуаны есть кое-что общее Группа Маккароне попыталась выяснить, есть ли что-то общее в процессе выработки меланина в трюфелях и в человеческом организме. Они применили полимеразную цепную реакцию, при которой многократно копируется определенный участок ДНК, с тем, чтобы выявить гены, являющиеся своего рода строительным материалом для производства анандамида. Кроме того, ученые прибегли к масс-спектральному анализу, чтобы обнаружить сам анандамид. В ходе дальнейших опытов оказалось, что концентрация этого вещества в трюфелях тем выше, чем старше гриб. В мозге человека анандамид, как и другие нейромедиаторы, прикрепляется к рецепторам на поверхности клеток - наподобие того, как ключ входит в замок. Выяснилось, что трюфели обладают механизмами производства и хранения анандамида, но не имеют рецепторов, с которыми вещество могло бы соединиться и вызвать какой-то эффект. "Отсюда следует, что анандамид они производят не для себя, - говорит Маккароне. - Мы считаем, что они таким образом привлекают животных, у которых есть нужные рецепторы - чтобы они продолжали есть трюфели и помогали распространять их споры по большой территории". Для того, чтобы трюфели успешно размножались, им необходимы животные - они разносят споры в экскрементах. Эти грибы поедают свиньи, сурикаты, медведи гризли, павианы чакма и длинноногие потору - скрытные, избегающие человека сумчатые. Краткая история психоактивных веществ Анандамид является частью эндоканнабиноидной системы, которая играет важную роль в регуляции различных функций человеческого организма и нашего настроения. Эйфория при употреблении марихуаны возникает, когда тетрагидроканнабинол активирует каннабиноидные рецепторы. Анандамид при воздействии на те же рецепторы может вызывать перемены в настроении, но сравнимой эйфории не вызывает, потому что быстро расщепляется в организме. Трюфели - вторые по ценности грибы после белых трюфелей В 1960-е годы ученые пытались понять, почему опиаты (морфин, опиум, героин) оказывают на людей такое сильное воздействие - при том, что они имеют растительное происхождение. Исследователи предположили, что они, должно быть, активируют какие-то конкретные рецепторы, и если таковые существуют, то наш организм должен вырабатывать вещества, которые тоже действуют на эти рецепторы. Эти вещества были открыты в 1975 году: они называются энкефалины и имеют схожие с морфином болеутоляющие свойства и взаимодействуют с теми же рецепторами. После этого открытия специалисты начали искать рецепторы, на которые воздействуют другие наркотические вещества, и в 1988 году обнаружили такую пару для тетрагидроканнабинола. Ученые опять-таки решили, что наш организм сам должен вырабатывать взаимодействующее с этими рецепторами вещество. В 1992 году израильский химик Рафаэль Мешулам идентифицировал его как анандамид. По данным других исследований, анандамид может вызывать у животных потерю памяти. Американские ученые наблюдали, что свиньи под его воздействием склонны меньше ходить и больше лежать. Черный (или перигорский) трюфель - второй по ценности гриб после растущего в Италии белого трюфеля. Комментируя результаты своего исследования, Маккароне добавил, что намеревается вместе с коллегами проверить на наличие анандамида и другие виды растений. Прочитать оригинал этой статьи на английском языке можно на сайте BBC Earth.
Маккароне считает, что с помощью этого вещества трюфели привлекают животных, которые поедают грибы и помогают разносить их споры. Как выяснили ученые, у трюфелей и марихуаны есть кое-что общее Группа Маккароне попыталась выяснить, есть ли что-то общее в процессе выработки меланина в трюфелях и в человеческом организме. В ходе дальнейших опытов оказалось, что концентрация этого вещества в трюфелях тем выше, чем старше гриб. Эти грибы поедают свиньи, сурикаты, медведи гризли, павианы чакма и длинноногие потору - скрытные, избегающие человека сумчатые. Трюфели - вторые по ценности грибы после белых трюфелей В 1960-е годы ученые пытались понять, почему опиаты (морфин, опиум, героин) оказывают на людей такое сильное воздействие - при том, что они имеют растительное происхождение.
Маккароне считает, что с помощью этого вещества трюфели привлекают животных, которые поедают грибы и помогают разносить их споры. Как выяснили ученые, у трюфелей и марихуаны есть кое-что общее Группа Маккароне попыталась выяснить, есть ли что-то общее в процессе выработки меланина в трюфелях и в человеческом организме. В ходе дальнейших опытов оказалось, что концентрация этого вещества в трюфелях тем выше, чем старше гриб. Эти грибы поедают свиньи, сурикаты, медведи гризли, павианы чакма и длинноногие потору - скрытные, избегающие человека сумчатые. Трюфели - вторые по ценности грибы после белых трюфелей В 1960-е годы ученые пытались понять, почему опиаты (морфин, опиум, героин) оказывают на людей такое сильное воздействие - при том, что они имеют растительное происхождение.
Чем этот подземный деликатес так привлекает натасканных на него животных? Маккароне считает, что с помощью этого вещества трюфели привлекают животных, которые поедают грибы и помогают разносить их споры. Как выяснили ученые, у трюфелей и марихуаны есть кое-что общее Группа Маккароне попыталась выяснить, есть ли что-то общее в процессе выработки меланина в трюфелях и в человеческом организме. В ходе дальнейших опытов оказалось, что концентрация этого вещества в трюфелях тем выше, чем старше гриб. Выяснилось, что трюфели обладают механизмами производства и хранения анандамида, но не имеют рецепторов, с которыми вещество могло бы соединиться и вызвать какой-то эффект. "Отсюда следует, что анандамид они производят не для себя, - говорит Маккароне. - Мы считаем, что они таким образом привлекают животных, у которых есть нужные рецепторы - чтобы они продолжали есть трюфели и помогали распространять их споры по большой территории". Для того, чтобы трюфели успешно размножались, им необходимы животные - они разносят споры в экскрементах. Эти грибы поедают свиньи, сурикаты, медведи гризли, павианы чакма и длинноногие потору - скрытные, избегающие человека сумчатые. Трюфели - вторые по ценности грибы после белых трюфелей В 1960-е годы ученые пытались понять, почему опиаты (морфин, опиум, героин) оказывают на людей такое сильное воздействие - при том, что они имеют растительное происхождение. Черный (или перигорский) трюфель - второй по ценности гриб после растущего в Италии белого трюфеля.
Чем этот подземный деликатес так привлекает натасканных на него животных? Мауро Маккароне из университета Кампус Био-Медико в Риме и группа его коллег выяснили, что ценный гриб производит анандамид - соединение, которое отвечает за выработку в мозге человека веществ, улучшающих настроение. Маккароне считает, что с помощью этого вещества трюфели привлекают животных, которые поедают грибы и помогают разносить их споры. Как выяснили ученые, у трюфелей и марихуаны есть кое-что общее Группа Маккароне попыталась выяснить, есть ли что-то общее в процессе выработки меланина в трюфелях и в человеческом организме. В ходе дальнейших опытов оказалось, что концентрация этого вещества в трюфелях тем выше, чем старше гриб. "Отсюда следует, что анандамид они производят не для себя, - говорит Маккароне. - Мы считаем, что они таким образом привлекают животных, у которых есть нужные рецепторы - чтобы они продолжали есть трюфели и помогали распространять их споры по большой территории". Для того, чтобы трюфели успешно размножались, им необходимы животные - они разносят споры в экскрементах. Эти грибы поедают свиньи, сурикаты, медведи гризли, павианы чакма и длинноногие потору - скрытные, избегающие человека сумчатые. Трюфели - вторые по ценности грибы после белых трюфелей В 1960-е годы ученые пытались понять, почему опиаты (морфин, опиум, героин) оказывают на людей такое сильное воздействие - при том, что они имеют растительное происхождение. Черный (или перигорский) трюфель - второй по ценности гриб после растущего в Италии белого трюфеля.
id
Israel hancurkan rumah pria penabrak wanita
Militer Israel mengatakan telah menghancurkan satu rumah di Jerusalem Timur, milik warga Palestina, yang menabrakkan kendaraan ke halte tram bulan lalu.
Ketegangan meningkat di Jerusalem timur antara lain terpicu atas akses ke masjid Al-Aqsa. Pria itu -Abdel-Rahman Shaloudi, warga Palestina dari Silwan, Jerusalem Timur- menabrak mati seorang wanita dan bayinya tanggal 22 Oktober lalu. Ia ditembak oleh polisi saat mencoba melarikan diri dari tempat kejadian dan kemudian meninggal karena luka-lukanya di rumah sakit. Dalam perkembangan lain, sinagoge di Jerusalem - tempat penyerangan empat rabi dan seorang polisi- telah dibuka kembali. Jalan masuk ke sinagoge di Jerusalem dijaga aparat keamanan. Para jemaah tiba di sinagoge Bnei Torah Rabu pagi (19/11), di tengah penjagaan di pintu masuk, menurut sejumlah laporan. Perdana Menteri Israel Benjamin Netanyahu bertekad untuk memenangkan apa yang ia sebut "pertarungan untuk Jerusalem" menyusul pembunuhan yang terjadi Selasa (18/11) dan akan mengejar "setiap teroris" yang menyerang Israel. Ia mengatakan ia telah "memerintahkan penghancuran rumah warga Palestina yang melakukan pembantaian (Selasa 18/11) dan mempercepat penghancuran rumah mereka yang melakukan serangan-serangan sebelumnya. Netanyahu juga mengatakan ia akan memperketat keamanan di jalan-jalan Yerusalem.
Ketegangan meningkat di Jerusalem timur antara lain terpicu atas akses ke masjid Al-Aqsa. Dalam perkembangan lain, sinagoge di Jerusalem - tempat penyerangan empat rabi dan seorang polisi- telah dibuka kembali. Jalan masuk ke sinagoge di Jerusalem dijaga aparat keamanan. Para jemaah tiba di sinagoge Bnei Torah Rabu pagi (19/11), di tengah penjagaan di pintu masuk, menurut sejumlah laporan. Netanyahu juga mengatakan ia akan memperketat keamanan di jalan-jalan Yerusalem.
Ketegangan meningkat di Jerusalem timur antara lain terpicu atas akses ke masjid Al-Aqsa. Dalam perkembangan lain, sinagoge di Jerusalem - tempat penyerangan empat rabi dan seorang polisi- telah dibuka kembali. Jalan masuk ke sinagoge di Jerusalem dijaga aparat keamanan. Para jemaah tiba di sinagoge Bnei Torah Rabu pagi (19/11), di tengah penjagaan di pintu masuk, menurut sejumlah laporan. Netanyahu juga mengatakan ia akan memperketat keamanan di jalan-jalan Yerusalem.
Ketegangan meningkat di Jerusalem timur antara lain terpicu atas akses ke masjid Al-Aqsa. Pria itu -Abdel-Rahman Shaloudi, warga Palestina dari Silwan, Jerusalem Timur- menabrak mati seorang wanita dan bayinya tanggal 22 Oktober lalu. Ia ditembak oleh polisi saat mencoba melarikan diri dari tempat kejadian dan kemudian meninggal karena luka-lukanya di rumah sakit. Dalam perkembangan lain, sinagoge di Jerusalem - tempat penyerangan empat rabi dan seorang polisi- telah dibuka kembali. Jalan masuk ke sinagoge di Jerusalem dijaga aparat keamanan. Para jemaah tiba di sinagoge Bnei Torah Rabu pagi (19/11), di tengah penjagaan di pintu masuk, menurut sejumlah laporan. Perdana Menteri Israel Benjamin Netanyahu bertekad untuk memenangkan apa yang ia sebut "pertarungan untuk Jerusalem" menyusul pembunuhan yang terjadi Selasa (18/11) dan akan mengejar "setiap teroris" yang menyerang Israel. Ia mengatakan ia telah "memerintahkan penghancuran rumah warga Palestina yang melakukan pembantaian (Selasa 18/11) dan mempercepat penghancuran rumah mereka yang melakukan serangan-serangan sebelumnya. Netanyahu juga mengatakan ia akan memperketat keamanan di jalan-jalan Yerusalem.
Ketegangan meningkat di Jerusalem timur antara lain terpicu atas akses ke masjid Al-Aqsa. Pria itu -Abdel-Rahman Shaloudi, warga Palestina dari Silwan, Jerusalem Timur- menabrak mati seorang wanita dan bayinya tanggal 22 Oktober lalu. Ia ditembak oleh polisi saat mencoba melarikan diri dari tempat kejadian dan kemudian meninggal karena luka-lukanya di rumah sakit. Dalam perkembangan lain, sinagoge di Jerusalem - tempat penyerangan empat rabi dan seorang polisi- telah dibuka kembali. Jalan masuk ke sinagoge di Jerusalem dijaga aparat keamanan. Para jemaah tiba di sinagoge Bnei Torah Rabu pagi (19/11), di tengah penjagaan di pintu masuk, menurut sejumlah laporan. Perdana Menteri Israel Benjamin Netanyahu bertekad untuk memenangkan apa yang ia sebut "pertarungan untuk Jerusalem" menyusul pembunuhan yang terjadi Selasa (18/11) dan akan mengejar "setiap teroris" yang menyerang Israel. Ia mengatakan ia telah "memerintahkan penghancuran rumah warga Palestina yang melakukan pembantaian (Selasa 18/11) dan mempercepat penghancuran rumah mereka yang melakukan serangan-serangan sebelumnya. Netanyahu juga mengatakan ia akan memperketat keamanan di jalan-jalan Yerusalem.
en
NSA shooting: Several injured as vehicle crashes at gate
Three people were injured and three suspects were taken into custody after a car crashed outside the US National Security Agency's headquarters.
Gunfire rang out after the black SUV approached the facility in Fort Meade, Maryland, without authorisation. There is no indication yet of any link to terrorism, FBI officials said. The driver of the car, a civilian and an NSA police officer were taken to hospital, the agency said. FBI special agent Gordon Johnson said the injured were all taken to hospital from the US Army base, which is about 30 miles (48km) north-east of Washington DC, after Wednesday morning's incident. No injuries appeared to be related to the gunfire, he said, and it appeared the gunfire was directed at the vehicle as part of NSA security protocol. "We believe there is no indication that anything more than an isolated incident of what happened here today this morning," said Mr Johnson, stressing that it was not terrorism related. The civilian and the police officer suffered non-life threatening injuries, but the condition of the driver, an unidentified male, is unknown. The other two people in the vehicle, both males, were taken into NSA custody. The vehicle appears to be a hire car, Mr Johnson said. He said that it was an ongoing investigation and "we're still in the fact-collecting business right now" when asked about the motive of the vehicle's occupants. CBS News images showed the black sports utility vehicle with what looked like bullet holes in the front windscreen and its air bags appeared deployed. It appeared to have collided into some NSA-stamped concrete barricade blocks outside the installation. NBC News said its helicopter could see police surrounding a handcuffed man sitting on the ground. The FBI said on Twitter after the incident: "NSA police and local law enforcement are addressing an incident that took place this morning at one of NSA's secure vehicle entry gates. "The situation is under control and there is no ongoing security of safety threat." Another statement from the NSA public affairs office said "a security incident" happened at one of its checkpoints known as Canine gate at around 07:00 local time (12:00 GMT). Maryland Congressman Dutch Ruppersberger tweeted that the reported injuries were not from gunshots. US President Donald Trump has been briefed on the incident. "Our thoughts and prayers are with everyone that has been affected," said a White House spokeswoman, Lindsay Walters. In March 2015, one person was killed and another seriously wounded after driving a vehicle up to the NSA's gate, ignoring commands to stop. News reports later suggested the two occupants of the vehicle may have been under the influence of drugs after attending a party. Despite highway signage, it is not unusual for motorists to take a wrong turn and end up at one of the heavily guarded gates to the sprawling NSA complex, where armed federal officers direct them to turn around.
The driver of the car, a civilian and an NSA police officer were taken to hospital, the agency said. It appeared to have collided into some NSA-stamped concrete barricade blocks outside the installation. The FBI said on Twitter after the incident: "NSA police and local law enforcement are addressing an incident that took place this morning at one of NSA's secure vehicle entry gates. Another statement from the NSA public affairs office said "a security incident" happened at one of its checkpoints known as Canine gate at around 07:00 local time (12:00 GMT). In March 2015, one person was killed and another seriously wounded after driving a vehicle up to the NSA's gate, ignoring commands to stop.
The driver of the car, a civilian and an NSA police officer were taken to hospital, the agency said. It appeared to have collided into some NSA-stamped concrete barricade blocks outside the installation. The FBI said on Twitter after the incident: "NSA police and local law enforcement are addressing an incident that took place this morning at one of NSA's secure vehicle entry gates. Another statement from the NSA public affairs office said "a security incident" happened at one of its checkpoints known as Canine gate at around 07:00 local time (12:00 GMT). In March 2015, one person was killed and another seriously wounded after driving a vehicle up to the NSA's gate, ignoring commands to stop.
Gunfire rang out after the black SUV approached the facility in Fort Meade, Maryland, without authorisation. There is no indication yet of any link to terrorism, FBI officials said. The driver of the car, a civilian and an NSA police officer were taken to hospital, the agency said. No injuries appeared to be related to the gunfire, he said, and it appeared the gunfire was directed at the vehicle as part of NSA security protocol. The other two people in the vehicle, both males, were taken into NSA custody. It appeared to have collided into some NSA-stamped concrete barricade blocks outside the installation. The FBI said on Twitter after the incident: "NSA police and local law enforcement are addressing an incident that took place this morning at one of NSA's secure vehicle entry gates. "The situation is under control and there is no ongoing security of safety threat." Another statement from the NSA public affairs office said "a security incident" happened at one of its checkpoints known as Canine gate at around 07:00 local time (12:00 GMT). In March 2015, one person was killed and another seriously wounded after driving a vehicle up to the NSA's gate, ignoring commands to stop.
Gunfire rang out after the black SUV approached the facility in Fort Meade, Maryland, without authorisation. There is no indication yet of any link to terrorism, FBI officials said. The driver of the car, a civilian and an NSA police officer were taken to hospital, the agency said. No injuries appeared to be related to the gunfire, he said, and it appeared the gunfire was directed at the vehicle as part of NSA security protocol. The other two people in the vehicle, both males, were taken into NSA custody. It appeared to have collided into some NSA-stamped concrete barricade blocks outside the installation. The FBI said on Twitter after the incident: "NSA police and local law enforcement are addressing an incident that took place this morning at one of NSA's secure vehicle entry gates. "The situation is under control and there is no ongoing security of safety threat." Another statement from the NSA public affairs office said "a security incident" happened at one of its checkpoints known as Canine gate at around 07:00 local time (12:00 GMT). In March 2015, one person was killed and another seriously wounded after driving a vehicle up to the NSA's gate, ignoring commands to stop.
id
Pemimpin Korut Kim Jong-un sudah menikah
Radio Korea Utara menyiarkan pengumuman bahwa pemimpin baru negara itu, Kim Jong-un, sudah menikah dan pengumuman ini sekaligus mengakhiri spekulasi yang berkembang mengenai seorang perempuan yang sebelumnya tampil bersama Kim Jong-un.
Foto perempuan yang disebut-sebut sebagai Ri Sol-ju dirilis oleh media pemerintah. Radio resmi Korea Utara melaporkan Kim Jong-un dan istrinya, Ri Sol-ju, telah menghadiri upacara peluncuran sebuah taman hiburan. Laporan mengenai kehadiran pemimpin Korea Utara dan istrinya itu disiarkan pada pukul 20.00 waktu setempat hari Rabu, 25 Juli. "Ketika lagu-lagu penyambutan dikumandangkan, pemimpin partai dan pemimpin tertinggi Marsekal Kim Jong-un, keluar dari upacara penyelesaian (pembangunan taman) dengan istri, Ri Sol-ju," lapor radio Korea Utara seperti dikutip kantor berita Reuters. Sejauh ini tidak jelas kapan pasangan tersebut menikah. Pengumuman di media resmi Korea Utara ini terjadi dua minggu setelah Kim Jong-un tampil di muka umum bersama seorang perempuan. Jati diri perempuan tersebut tidak diketahui dan tidak jelas apakah dia adalah istri pemimpin Korea Utara, kekasihnya atau saudara perempuannya. Penyanyi? Perempuan itu tampak berpakaian rapi dan memiliki rambut pendek, tetapi media Korea Utara tidak memberikan indentitas perempuan pada saat itu. Nama Ri Sol-ju sendiri sudah dikenal di kalangan masyarakat Korea Utara sebagai seorang penyanyi tetapi belum bisa dipastikan apakah perempuan itu adalah orang yang sama yang sekarang menjadi istri pemimpin Korea Utara. Ri Sol-ju diperkirakan merupakan "perempuan misterius" yang menemani Kim Jong-un ke beberapa acara selama beberapa minggu terakhir. Dalam satu kesempatan Kim Jong-un dan perempuan itu terlihat tertawa bersama-sama dan bertepuk tangan sambil menonton pertunjukan dengan lagu-lagu irama Barat dan Mickey Mouse. Media Korea Selatan sebelumnya menyebut perempuan misterius sebagai penyanyi Korea Utara, Hyon Song-wol. Kim Jong-un diperkirakan berusia akhir 20-an. Dia mengambil alih dinasti keluarga pada Desember 2011 menyusul kematian ayahnya, Kim Jong-il. Penampilan Kim Jong-un di muka umum bersama perempuan dan pengumuman bahwa dia sudah menikah berbeda sekali dengan gaya kepemimpinan mendiang ayahnya. Kim Jong-il berkuasa selama 17 tahun dengan penuh kerahasiaan. Pasangan Kim Jong-il dan anak-anak mereka tidak ditampilkan di muka umum, termasuk Kim Jong-un sendiri yang hampir tidak diketahui umum sebelum dikenalkan ke dunia pada akhir 2010. "Pengungkapan istrinya merupakan tanda bahwa Kim ingin menunjukkan kepemimpinan yang lebih terbuka," kata Lim Eul-chul, seorang pengamat Korea Utara di Universitas Kyungnam, Korea Selatan, seperti dikutip kantor berita AP.
Foto perempuan yang disebut-sebut sebagai Ri Sol-ju dirilis oleh media pemerintah. Nama Ri Sol-ju sendiri sudah dikenal di kalangan masyarakat Korea Utara sebagai seorang penyanyi tetapi belum bisa dipastikan apakah perempuan itu adalah orang yang sama yang sekarang menjadi istri pemimpin Korea Utara. Ri Sol-ju diperkirakan merupakan "perempuan misterius" yang menemani Kim Jong-un ke beberapa acara selama beberapa minggu terakhir. Media Korea Selatan sebelumnya menyebut perempuan misterius sebagai penyanyi Korea Utara, Hyon Song-wol. Pengungkapan istrinya merupakan tanda bahwa Kim ingin menunjukkan kepemimpinan yang lebih terbuka," kata Lim Eul-chul, seorang pengamat Korea Utara di Universitas Kyungnam, Korea Selatan, seperti dikutip kantor berita AP.
Foto perempuan yang disebut-sebut sebagai Ri Sol-ju dirilis oleh media pemerintah. Nama Ri Sol-ju sendiri sudah dikenal di kalangan masyarakat Korea Utara sebagai seorang penyanyi tetapi belum bisa dipastikan apakah perempuan itu adalah orang yang sama yang sekarang menjadi istri pemimpin Korea Utara. Ri Sol-ju diperkirakan merupakan "perempuan misterius" yang menemani Kim Jong-un ke beberapa acara selama beberapa minggu terakhir. Media Korea Selatan sebelumnya menyebut perempuan misterius sebagai penyanyi Korea Utara, Hyon Song-wol. Pengungkapan istrinya merupakan tanda bahwa Kim ingin menunjukkan kepemimpinan yang lebih terbuka," kata Lim Eul-chul, seorang pengamat Korea Utara di Universitas Kyungnam, Korea Selatan, seperti dikutip kantor berita AP.
Foto perempuan yang disebut-sebut sebagai Ri Sol-ju dirilis oleh media pemerintah. Laporan mengenai kehadiran pemimpin Korea Utara dan istrinya itu disiarkan pada pukul 20.00 waktu setempat hari Rabu, 25 Juli. " Ketika lagu-lagu penyambutan dikumandangkan, pemimpin partai dan pemimpin tertinggi Marsekal Kim Jong-un, keluar dari upacara penyelesaian (pembangunan taman) dengan istri, Ri Sol-ju," lapor radio Korea Utara seperti dikutip kantor berita Reuters. Jati diri perempuan tersebut tidak diketahui dan tidak jelas apakah dia adalah istri pemimpin Korea Utara, kekasihnya atau saudara perempuannya. Perempuan itu tampak berpakaian rapi dan memiliki rambut pendek, tetapi media Korea Utara tidak memberikan indentitas perempuan pada saat itu. Nama Ri Sol-ju sendiri sudah dikenal di kalangan masyarakat Korea Utara sebagai seorang penyanyi tetapi belum bisa dipastikan apakah perempuan itu adalah orang yang sama yang sekarang menjadi istri pemimpin Korea Utara. Ri Sol-ju diperkirakan merupakan "perempuan misterius" yang menemani Kim Jong-un ke beberapa acara selama beberapa minggu terakhir. Media Korea Selatan sebelumnya menyebut perempuan misterius sebagai penyanyi Korea Utara, Hyon Song-wol. Dia mengambil alih dinasti keluarga pada Desember 2011 menyusul kematian ayahnya, Kim Jong-il. Pengungkapan istrinya merupakan tanda bahwa Kim ingin menunjukkan kepemimpinan yang lebih terbuka," kata Lim Eul-chul, seorang pengamat Korea Utara di Universitas Kyungnam, Korea Selatan, seperti dikutip kantor berita AP.
Foto perempuan yang disebut-sebut sebagai Ri Sol-ju dirilis oleh media pemerintah. Laporan mengenai kehadiran pemimpin Korea Utara dan istrinya itu disiarkan pada pukul 20.00 waktu setempat hari Rabu, 25 Juli. " Ketika lagu-lagu penyambutan dikumandangkan, pemimpin partai dan pemimpin tertinggi Marsekal Kim Jong-un, keluar dari upacara penyelesaian (pembangunan taman) dengan istri, Ri Sol-ju," lapor radio Korea Utara seperti dikutip kantor berita Reuters. Jati diri perempuan tersebut tidak diketahui dan tidak jelas apakah dia adalah istri pemimpin Korea Utara, kekasihnya atau saudara perempuannya. Perempuan itu tampak berpakaian rapi dan memiliki rambut pendek, tetapi media Korea Utara tidak memberikan indentitas perempuan pada saat itu. Nama Ri Sol-ju sendiri sudah dikenal di kalangan masyarakat Korea Utara sebagai seorang penyanyi tetapi belum bisa dipastikan apakah perempuan itu adalah orang yang sama yang sekarang menjadi istri pemimpin Korea Utara. Ri Sol-ju diperkirakan merupakan "perempuan misterius" yang menemani Kim Jong-un ke beberapa acara selama beberapa minggu terakhir. Media Korea Selatan sebelumnya menyebut perempuan misterius sebagai penyanyi Korea Utara, Hyon Song-wol. Dia mengambil alih dinasti keluarga pada Desember 2011 menyusul kematian ayahnya, Kim Jong-il. Pengungkapan istrinya merupakan tanda bahwa Kim ingin menunjukkan kepemimpinan yang lebih terbuka," kata Lim Eul-chul, seorang pengamat Korea Utara di Universitas Kyungnam, Korea Selatan, seperti dikutip kantor berita AP.
yo
Breast milk sale: Orí kó obìnrin 115 yọ lọ́wọ́ àwọn tó ń gba omi ọyàn wọn l'Abuja
Awọn alaṣẹ tọrọ kan ti da si ọrọ awọn iyalọmọ marunlelaadọfa nilu Abuja ti awọn kan n gba omi ọmu wọn lojoojumọ ti wọn si n fi ṣe oniruuru nkan afi omi ọmu ṣe bii wara, bọta ati miliiki mimu.
Ọpọlọpọ awọn iyalọmọ ti wọn n lo fun iṣẹ laabi yii lo jẹ ọdọbinrin bii ọmọ ọdun mẹrindinlogun ti eyi to dagba ju ninu wọn si jẹ ẹni ọdun mejilelogun ti iroyin si kan pe poora lawujọ ibi ti wọn n gbe. Awọn ọlọpaa lo fura pe awọn ajinigbe to ko wọn pamọ n ka fidio gbogbo nkan ti wọn n ṣe fun wọn lati ọdun mẹta sẹyin ti wọ́n si n gbe sori ayelujara awọn onibara wọn. 50 Year old Ajayi Folashade: Mo ti kọ́kọ́ dán an wò ní 80s àmọ́, ó kàn ṣáà ń wù mi náà ni Iroyin sọ pe awọn alaburu to n kore nibi ti wọn o gbin si yii maa n fipa ba awọn ọmọbinrin naa lopọ, wọn a fun wọn lóyún ni gbangba lori ayelujara idakọnkọ ti wọn ṣi pẹlu awọn onibara wọn. Bi wọn ba wa bimọ tan, wọn a bẹrẹ si ni fun omi mu wọn lojoojumọ pẹlu awọn irinṣẹ ti awọn ileeṣẹ nla nla n lo lati fi fun waraa maalu. Lori irọ ni wọn fi gbe maalu Mẹta ti iya n jẹ siwaju ọfiisi wọn nitorii bi ọlọpaa ba fẹ yọju wo nkan to n lọ nibẹ. Kété tí wọ́n bá ti báa yín sùn tàn torí pé ẹ tóbi, ẹ gbà pé ìfẹ́ yẹn ti parí - Auntie Remi Ọlọ́yàn ńlá Ọpọlọpọ ọja ti wọn maa n ko jade latinu ile iṣiṣẹ wọn ni wọn maa n ko lọ oke okun pẹlu fidio ilana ti wọn n gba fun omi ọmu lara wọn ati bi wọn ṣe n sọ ọ di odidi. Ninu ẹrọ kọmputa atawọn iwe ti wọn gba lọwọ wn ni aṣiri ti tu pe lara awọn ololufẹ wọn to maa n wo wọn lo da iléeṣẹ́ fífún omi ọyàn silẹ fun wọn. Awọn oludasilẹ wọn yii lo n san owo fun wọn pẹlu cryptocurrency. Wọn maa n san owo lati ni fidio ti wọn yoo da fi ranṣẹ si eeyan kan ṣoṣo lati wo ati bi wọn ṣe n fun omi ọmu awọn ọmọbinrin. Iroyin sọ pe nigba mii awọn eeeyan kan a diidi bere fun pe ki wọn fun ọmọbinrin kan lara wọn ni irufẹ ounjẹ kan pato jẹ looto ki wọn to fun omi ọmu rẹ bi ẹni to f ra a ṣe fẹ ati pe ninu fidio, ki ọmọbinrin naa sọ pe "omi ọmu yio, tirẹ Mr A tabi Mrs B ni".
Awọn ọlọpaa lo fura pe awọn ajinigbe to ko wọn pamọ n ka fidio gbogbo nkan ti wọn n ṣe fun wọn lati ọdun mẹta sẹyin ti wọ́n si n gbe sori ayelujara awọn onibara wọn. Bi wọn ba wa bimọ tan, wọn a bẹrẹ si ni fun omi mu wọn lojoojumọ pẹlu awọn irinṣẹ ti awọn ileeṣẹ nla nla n lo lati fi fun waraa maalu. Lori irọ ni wọn fi gbe maalu Mẹta ti iya n jẹ siwaju ọfiisi wọn nitorii bi ọlọpaa ba fẹ yọju wo nkan to n lọ nibẹ. Wọn maa n san owo lati ni fidio ti wọn yoo da fi ranṣẹ si eeyan kan ṣoṣo lati wo ati bi wọn ṣe n fun omi ọmu awọn ọmọbinrin. Iroyin sọ pe nigba mii awọn eeeyan kan a diidi bere fun pe ki wọn fun ọmọbinrin kan lara wọn ni irufẹ ounjẹ kan pato jẹ looto ki wọn to fun omi ọmu rẹ bi ẹni to f ra a ṣe fẹ ati pe ninu fidio, ki ọmọbinrin naa sọ pe "omi ọmu yio, tirẹ Mr A tabi Mrs B ni".
Awọn ọlọpaa lo fura pe awọn ajinigbe to ko wọn pamọ n ka fidio gbogbo nkan ti wọn n ṣe fun wọn lati ọdun mẹta sẹyin ti wọ́n si n gbe sori ayelujara awọn onibara wọn. Bi wọn ba wa bimọ tan, wọn a bẹrẹ si ni fun omi mu wọn lojoojumọ pẹlu awọn irinṣẹ ti awọn ileeṣẹ nla nla n lo lati fi fun waraa maalu. Lori irọ ni wọn fi gbe maalu Mẹta ti iya n jẹ siwaju ọfiisi wọn nitorii bi ọlọpaa ba fẹ yọju wo nkan to n lọ nibẹ. Wọn maa n san owo lati ni fidio ti wọn yoo da fi ranṣẹ si eeyan kan ṣoṣo lati wo ati bi wọn ṣe n fun omi ọmu awọn ọmọbinrin. Iroyin sọ pe nigba mii awọn eeeyan kan a diidi bere fun pe ki wọn fun ọmọbinrin kan lara wọn ni irufẹ ounjẹ kan pato jẹ looto ki wọn to fun omi ọmu rẹ bi ẹni to f ra a ṣe fẹ ati pe ninu fidio, ki ọmọbinrin naa sọ pe "omi ọmu yio, tirẹ Mr A tabi Mrs B ni".
Ọpọlọpọ awọn iyalọmọ ti wọn n lo fun iṣẹ laabi yii lo jẹ ọdọbinrin bii ọmọ ọdun mẹrindinlogun ti eyi to dagba ju ninu wọn si jẹ ẹni ọdun mejilelogun ti iroyin si kan pe poora lawujọ ibi ti wọn n gbe. Awọn ọlọpaa lo fura pe awọn ajinigbe to ko wọn pamọ n ka fidio gbogbo nkan ti wọn n ṣe fun wọn lati ọdun mẹta sẹyin ti wọ́n si n gbe sori ayelujara awọn onibara wọn. 50 Year old Ajayi Folashade: Mo ti kọ́kọ́ dán an wò ní 80s àmọ́, ó kàn ṣáà ń wù mi náà ni Iroyin sọ pe awọn alaburu to n kore nibi ti wọn o gbin si yii maa n fipa ba awọn ọmọbinrin naa lopọ, wọn a fun wọn lóyún ni gbangba lori ayelujara idakọnkọ ti wọn ṣi pẹlu awọn onibara wọn. Bi wọn ba wa bimọ tan, wọn a bẹrẹ si ni fun omi mu wọn lojoojumọ pẹlu awọn irinṣẹ ti awọn ileeṣẹ nla nla n lo lati fi fun waraa maalu. Lori irọ ni wọn fi gbe maalu Mẹta ti iya n jẹ siwaju ọfiisi wọn nitorii bi ọlọpaa ba fẹ yọju wo nkan to n lọ nibẹ. Kété tí wọ́n bá ti báa yín sùn tàn torí pé ẹ tóbi, ẹ gbà pé ìfẹ́ yẹn ti parí - Auntie Remi Ọlọ́yàn ńlá Ọpọlọpọ ọja ti wọn maa n ko jade latinu ile iṣiṣẹ wọn ni wọn maa n ko lọ oke okun pẹlu fidio ilana ti wọn n gba fun omi ọmu lara wọn ati bi wọn ṣe n sọ ọ di odidi. Ninu ẹrọ kọmputa atawọn iwe ti wọn gba lọwọ wn ni aṣiri ti tu pe lara awọn ololufẹ wọn to maa n wo wọn lo da iléeṣẹ́ fífún omi ọyàn silẹ fun wọn. Awọn oludasilẹ wọn yii lo n san owo fun wọn pẹlu cryptocurrency. Wọn maa n san owo lati ni fidio ti wọn yoo da fi ranṣẹ si eeyan kan ṣoṣo lati wo ati bi wọn ṣe n fun omi ọmu awọn ọmọbinrin. Iroyin sọ pe nigba mii awọn eeeyan kan a diidi bere fun pe ki wọn fun ọmọbinrin kan lara wọn ni irufẹ ounjẹ kan pato jẹ looto ki wọn to fun omi ọmu rẹ bi ẹni to f ra a ṣe fẹ ati pe ninu fidio, ki ọmọbinrin naa sọ pe "omi ọmu yio, tirẹ Mr A tabi Mrs B ni".
Ọpọlọpọ awọn iyalọmọ ti wọn n lo fun iṣẹ laabi yii lo jẹ ọdọbinrin bii ọmọ ọdun mẹrindinlogun ti eyi to dagba ju ninu wọn si jẹ ẹni ọdun mejilelogun ti iroyin si kan pe poora lawujọ ibi ti wọn n gbe. Awọn ọlọpaa lo fura pe awọn ajinigbe to ko wọn pamọ n ka fidio gbogbo nkan ti wọn n ṣe fun wọn lati ọdun mẹta sẹyin ti wọ́n si n gbe sori ayelujara awọn onibara wọn. 50 Year old Ajayi Folashade: Mo ti kọ́kọ́ dán an wò ní 80s àmọ́, ó kàn ṣáà ń wù mi náà ni Iroyin sọ pe awọn alaburu to n kore nibi ti wọn o gbin si yii maa n fipa ba awọn ọmọbinrin naa lopọ, wọn a fun wọn lóyún ni gbangba lori ayelujara idakọnkọ ti wọn ṣi pẹlu awọn onibara wọn. Bi wọn ba wa bimọ tan, wọn a bẹrẹ si ni fun omi mu wọn lojoojumọ pẹlu awọn irinṣẹ ti awọn ileeṣẹ nla nla n lo lati fi fun waraa maalu. Lori irọ ni wọn fi gbe maalu Mẹta ti iya n jẹ siwaju ọfiisi wọn nitorii bi ọlọpaa ba fẹ yọju wo nkan to n lọ nibẹ. Kété tí wọ́n bá ti báa yín sùn tàn torí pé ẹ tóbi, ẹ gbà pé ìfẹ́ yẹn ti parí - Auntie Remi Ọlọ́yàn ńlá Ọpọlọpọ ọja ti wọn maa n ko jade latinu ile iṣiṣẹ wọn ni wọn maa n ko lọ oke okun pẹlu fidio ilana ti wọn n gba fun omi ọmu lara wọn ati bi wọn ṣe n sọ ọ di odidi. Ninu ẹrọ kọmputa atawọn iwe ti wọn gba lọwọ wn ni aṣiri ti tu pe lara awọn ololufẹ wọn to maa n wo wọn lo da iléeṣẹ́ fífún omi ọyàn silẹ fun wọn. Awọn oludasilẹ wọn yii lo n san owo fun wọn pẹlu cryptocurrency. Wọn maa n san owo lati ni fidio ti wọn yoo da fi ranṣẹ si eeyan kan ṣoṣo lati wo ati bi wọn ṣe n fun omi ọmu awọn ọmọbinrin. Iroyin sọ pe nigba mii awọn eeeyan kan a diidi bere fun pe ki wọn fun ọmọbinrin kan lara wọn ni irufẹ ounjẹ kan pato jẹ looto ki wọn to fun omi ọmu rẹ bi ẹni to f ra a ṣe fẹ ati pe ninu fidio, ki ọmọbinrin naa sọ pe "omi ọmu yio, tirẹ Mr A tabi Mrs B ni".
ar
بي بي تضخ الإسمنت في البئر النفطية المعطلة في خليج المكسيك
بدأت شركة بريتيش بتروليوم (BP) تضخ كميات من الإسمنت في أعلى البئر المتضررة في خليج المكسيك، في إطار مساعيها لسد البئر.
ما بقي من النفط المتسرب لا يشكل خطرا حسب تقرير رسمي وسيستمر العمل في بئر للتنفيس بموازاة مع سد البئر الرئيسية. وتبعد بئر التنفيس بحوالي 30 مترا عن البئر الرئيسية وسيتم سدُها فيما بعد بكميات من الوحل والإسمنت. ويُعد سد أعلى البئر عملية تكميلية لعمليات سدها من الأسفل والتي ستنطلق في وقت قريب. وأعلن عن هذا الإجراء بعد يوم من إعلان الإدارة القومية للمحيطات والطقس التخلص من نسبة 75 في المئة من النفط المتسرب إما عن طريق التنظيف أن طريق التحلل الطبيعي. لكن ما يربو عن 200 مليون لتر من النفط لا تزال في مياه الخليج، أي ما يعادل خمسة أضعاف كميات النفط المتسربة جراء كارثة إكسون فالديز عام 1989. وبدأ النفط يتسرب من البئر المتضررة من الانفجار الذي أودى بحياة 11 عاملا في العشرين من أبريل/ نيسان الماضي. وقد توقف النفط عن التسرب في الخامس عشر من شهر يوليو/ تموز الماضي. وقد تسرب من النفط ما يعادل 4,9 ملايين برميل خلال 87 يوما، لم يسترجع منها سوى 800 ألف برميل. وقد أعرب الرئيس اللأمريكي باراك أوباما عن ارتياحه "لقرب عمليات خليج المكسيك من الانتهاء"، مذكرا بأن جهود إصلاح ما أفسده التسرب النفطي ستستمر.
ما بقي من النفط المتسرب لا يشكل خطرا حسب تقرير رسمي وسيستمر العمل في بئر للتنفيس بموازاة مع سد البئر الرئيسية. وأعلن عن هذا الإجراء بعد يوم من إعلان الإدارة القومية للمحيطات والطقس التخلص من نسبة 75 في المئة من النفط المتسرب إما عن طريق التنظيف أن طريق التحلل الطبيعي. وقد توقف النفط عن التسرب في الخامس عشر من شهر يوليو/ تموز الماضي. وقد تسرب من النفط ما يعادل 4,9 ملايين برميل خلال 87 يوما، مذكرا بأن جهود إصلاح ما أفسده التسرب النفطي ستستمر.
ما بقي من النفط المتسرب لا يشكل خطرا حسب تقرير رسمي وسيستمر العمل في بئر للتنفيس بموازاة مع سد البئر الرئيسية. وأعلن عن هذا الإجراء بعد يوم من إعلان الإدارة القومية للمحيطات والطقس التخلص من نسبة 75 في المئة من النفط المتسرب إما عن طريق التنظيف أن طريق التحلل الطبيعي. وقد توقف النفط عن التسرب في الخامس عشر من شهر يوليو/ تموز الماضي. وقد تسرب من النفط ما يعادل 4,9 ملايين برميل خلال 87 يوما، مذكرا بأن جهود إصلاح ما أفسده التسرب النفطي ستستمر.
ما بقي من النفط المتسرب لا يشكل خطرا حسب تقرير رسمي وسيستمر العمل في بئر للتنفيس بموازاة مع سد البئر الرئيسية. وتبعد بئر التنفيس بحوالي 30 مترا عن البئر الرئيسية وسيتم سدُها فيما بعد بكميات من الوحل والإسمنت. ويُعد سد أعلى البئر عملية تكميلية لعمليات سدها من الأسفل والتي ستنطلق في وقت قريب. وأعلن عن هذا الإجراء بعد يوم من إعلان الإدارة القومية للمحيطات والطقس التخلص من نسبة 75 في المئة من النفط المتسرب إما عن طريق التنظيف أن طريق التحلل الطبيعي. لكن ما يربو عن 200 مليون لتر من النفط لا تزال في مياه الخليج، أي ما يعادل خمسة أضعاف كميات النفط المتسربة جراء كارثة إكسون فالديز عام 1989. وبدأ النفط يتسرب من البئر المتضررة من الانفجار الذي أودى بحياة 11 عاملا في العشرين من أبريل/ نيسان الماضي. وقد توقف النفط عن التسرب في الخامس عشر من شهر يوليو/ تموز الماضي. وقد تسرب من النفط ما يعادل 4,9 ملايين برميل خلال 87 يوما، مذكرا بأن جهود إصلاح ما أفسده التسرب النفطي ستستمر.
ما بقي من النفط المتسرب لا يشكل خطرا حسب تقرير رسمي وسيستمر العمل في بئر للتنفيس بموازاة مع سد البئر الرئيسية. وتبعد بئر التنفيس بحوالي 30 مترا عن البئر الرئيسية وسيتم سدُها فيما بعد بكميات من الوحل والإسمنت. ويُعد سد أعلى البئر عملية تكميلية لعمليات سدها من الأسفل والتي ستنطلق في وقت قريب. وأعلن عن هذا الإجراء بعد يوم من إعلان الإدارة القومية للمحيطات والطقس التخلص من نسبة 75 في المئة من النفط المتسرب إما عن طريق التنظيف أن طريق التحلل الطبيعي. لكن ما يربو عن 200 مليون لتر من النفط لا تزال في مياه الخليج، أي ما يعادل خمسة أضعاف كميات النفط المتسربة جراء كارثة إكسون فالديز عام 1989. وبدأ النفط يتسرب من البئر المتضررة من الانفجار الذي أودى بحياة 11 عاملا في العشرين من أبريل/ نيسان الماضي. وقد توقف النفط عن التسرب في الخامس عشر من شهر يوليو/ تموز الماضي. وقد تسرب من النفط ما يعادل 4,9 ملايين برميل خلال 87 يوما، مذكرا بأن جهود إصلاح ما أفسده التسرب النفطي ستستمر.
ru
В Гюмри идут столкновения демонстрантов с полицией
Ситуация в городе Гюмри в Армении, где в понедельник была убита семья из шести человек, накалилась до предела, передает корреспондент Би-би-си. Демонстранты бросают камни в полицейских, те отвечают силой.
У здания прокуратуры в Гюмри собралась толпа людей В убийстве семьи Аветисян подозревают российского военнослужащего-срочника Валерия Пермякова. В четверг после похорон убитых, в числе которых был и маленький ребенок, многотысячный митинг собрался у здания областной прокуратуры. Генпрокурор Армении Геворг Костанян, выходивший к собравшимся, пообещал, что обратится к российскому коллеге с предложением выдать подозреваемого Пермякова под юрисдикцию Армении. Люди не расходились, сомневались, что солдат, подозреваемый в убийстве, еще находится на территории Армении. Митингующие хотят, чтобы им продемонстрировали видеозапись, которая доказала бы его пребывание на российской базе. Они требуют, чтобы солдата судили в армянском суде. Акция протеста прошла у российского консульства. В результате столкновений протестующих с полицией восемь человек, в том числе один полицейский, получили ранения и госпитализированы. Полиция применяла спецсредства, включая свето-шумовые гранаты.
У здания прокуратуры в Гюмри собралась толпа людей В убийстве семьи Аветисян подозревают российского военнослужащего-срочника Валерия Пермякова. В четверг после похорон убитых, в числе которых был и маленький ребенок, многотысячный митинг собрался у здания областной прокуратуры. Митингующие хотят, чтобы им продемонстрировали видеозапись, которая доказала бы его пребывание на российской базе. Акция протеста прошла у российского консульства. В результате столкновений протестующих с полицией восемь человек, в том числе один полицейский, получили ранения и госпитализированы.
У здания прокуратуры в Гюмри собралась толпа людей В убийстве семьи Аветисян подозревают российского военнослужащего-срочника Валерия Пермякова. В четверг после похорон убитых, в числе которых был и маленький ребенок, многотысячный митинг собрался у здания областной прокуратуры. Генпрокурор Армении Геворг Костанян, выходивший к собравшимся, пообещал, что обратится к российскому коллеге с предложением выдать подозреваемого Пермякова под юрисдикцию Армении. Митингующие хотят, чтобы им продемонстрировали видеозапись, которая доказала бы его пребывание на российской базе. Акция протеста прошла у российского консульства.
У здания прокуратуры в Гюмри собралась толпа людей В убийстве семьи Аветисян подозревают российского военнослужащего-срочника Валерия Пермякова. В четверг после похорон убитых, в числе которых был и маленький ребенок, многотысячный митинг собрался у здания областной прокуратуры. Генпрокурор Армении Геворг Костанян, выходивший к собравшимся, пообещал, что обратится к российскому коллеге с предложением выдать подозреваемого Пермякова под юрисдикцию Армении. Люди не расходились, сомневались, что солдат, подозреваемый в убийстве, еще находится на территории Армении. Митингующие хотят, чтобы им продемонстрировали видеозапись, которая доказала бы его пребывание на российской базе. Они требуют, чтобы солдата судили в армянском суде. Акция протеста прошла у российского консульства. В результате столкновений протестующих с полицией восемь человек, в том числе один полицейский, получили ранения и госпитализированы. Полиция применяла спецсредства, включая свето-шумовые гранаты.
У здания прокуратуры в Гюмри собралась толпа людей В убийстве семьи Аветисян подозревают российского военнослужащего-срочника Валерия Пермякова. В четверг после похорон убитых, в числе которых был и маленький ребенок, многотысячный митинг собрался у здания областной прокуратуры. Генпрокурор Армении Геворг Костанян, выходивший к собравшимся, пообещал, что обратится к российскому коллеге с предложением выдать подозреваемого Пермякова под юрисдикцию Армении. Люди не расходились, сомневались, что солдат, подозреваемый в убийстве, еще находится на территории Армении. Митингующие хотят, чтобы им продемонстрировали видеозапись, которая доказала бы его пребывание на российской базе. Они требуют, чтобы солдата судили в армянском суде. Акция протеста прошла у российского консульства. В результате столкновений протестующих с полицией восемь человек, в том числе один полицейский, получили ранения и госпитализированы. Полиция применяла спецсредства, включая свето-шумовые гранаты.
pt
Estudo reforça indícios de que pobres e indígenas são mais vulneráveis à covid-19
Um estudo inédito a nível nacional, onde o percentual de pessoas que já tiveram covid-19 foi calculado após exames sorológicos (que detectam anticorpos contra a doença no sangue), reforçou com resultados publicados nesta quarta-feira (23/9) o que pesquisas anteriores vêm apontando: a maior vulnerabilidade de indígenas e pobres à doença.
Homem do povo yanomami é atendido em Alto Alegre, Roraima O artigo, assinado por pesquisadores de várias universidades brasileiras e publicado no periódico The Lancet Global Health, revela que a prevalência da covid-19 (indivíduos já infectados em algum momento) entre os indígenas é de 6,4% — mais de quatro vezes maior do que em pessoas brancas (1,4%). Segundo a equipe, liderada pelo professor da Universidade Federal de Pelotas Cesar Victora, a maior prevalência entre os indígenas pode ser explicada por um conjunto de fatores que afetam esta população não só no atual contexto de pandemia, como alta densidade de pessoas vivendo em um mesmo ambiente, pobreza e dificuldades de acesso à saúde. "Nosso resultado mais notável foi a concentração da alta prevalência em 11 cidades ao longo do rio Amazonas, com níveis que estão entre os mais altos já relatados em estudos populacionais. A descoberta desta alta prevalência em uma região tropical contradiz o senso comum de que continentes como a África podem estar mais protegidos contra a covid-19 por causa da altas temperaturas", dizem os autores. Com dados de todos os Estados, os autores concluíram também que o Norte e Nordeste do país tiveram uma escalada particularmente rápida de infecções. Em pesquisa sorológica de junho, das 34 cidades com prevalência da doença maior do que 2%, 11 estavam no Norte; 14 no Nordeste; e três no Sudeste — o Rio de Janeiro se destaca, com 7,5%. Fim do Talvez também te interesse A pesquisa também constatou que, na parcela 20% mais pobre da população, a prevalência foi de 3,7%, mais do que o dobro do 1,7% encontrado entre os 20% mais ricos. Como foi o estudo Praia lotada no Rio de Janeiro durante pandemia; cidade teve uma prevalência alta da doença: 7,5% Foram feitas pesquisas em domicílio com 25 mil participantes em maio; e 32 mil em junho. Eles escolheram aleatoriamente casas e pessoas para serem testadas para covid-19 em exames sorológicos — que mostram que uma pessoa já teve a infecção em alguma ocasião, mas não no momento do teste. A concentração de casos em 11 cidades ao longo do rio Amazonas que chamou a atenção da equipe foi constatada na primeira pesquisa, incluindo as capitais Belém, Manaus e Macapá. Entre as duas pesquisas, de maio a junho, o estudo constatou, a nível nacional, uma prevalência aumentada da covid-19 na parcela de pessoas com 20 a 59 anos; e também entre aqueles vivendo em casas com muitas pessoas — em geral, quanto mais pessoas morando em uma casa, maior a prevalência, chegando a 4,4% em domicílios com seis ou mais pessoas. "O Brasil se tornou um foco global na pandemia de covid-19 em termos de casos relatados e mortes", explicou em comunicado à imprensa Victora, da Universidade Federal de Pelotas. "Os estudos de soroprevalência existentes no Brasil têm se concentrado nas partes mais desenvolvidas do país, representadas pelas regiões Sul e Sudeste. Portanto, é vital que tenhamos dados mais precisos sobre a situação nacional." Os autores também criticam a gestão política da crise sanitária no país, mencionando a deficiência em testagens e rastreamento de doentes; a saída de dois ministros da Saúde; e a postura do presidente Jair Bolsonaro de valorizar o uso da hidroxicloroquina e de desconsiderar a importância do distanciamento social — duas posições que vão de encontro a recomendações baseadas em evidências científicas. Já assistiu aos nossos novos vídeos no YouTube? Inscreva-se no nosso canal!
Em pesquisa sorológica de junho, das 34 cidades com prevalência da doença maior do que 2%, 11 estavam no Norte; 14 no Nordeste; e três no Sudeste — o Rio de Janeiro se destaca, com 7,5%. Como foi o estudo Praia lotada no Rio de Janeiro durante pandemia; cidade teve uma prevalência alta da doença: 7,5% Foram feitas pesquisas em domicílio com 25 mil participantes em maio; e 32 mil em junho. A concentração de casos em 11 cidades ao longo do rio Amazonas que chamou a atenção da equipe foi constatada na primeira pesquisa, incluindo as capitais Belém, Manaus e Macapá. "O Brasil se tornou um foco global na pandemia de covid-19 em termos de casos relatados e mortes", explicou em comunicado à imprensa Victora, da Universidade Federal de Pelotas. "Os estudos de soroprevalência existentes no Brasil têm se concentrado nas partes mais desenvolvidas do país, representadas pelas regiões Sul e Sudeste.
Em pesquisa sorológica de junho, das 34 cidades com prevalência da doença maior do que 2%, 11 estavam no Norte; 14 no Nordeste; e três no Sudeste — o Rio de Janeiro se destaca, com 7,5%. Como foi o estudo Praia lotada no Rio de Janeiro durante pandemia; cidade teve uma prevalência alta da doença: 7,5% Foram feitas pesquisas em domicílio com 25 mil participantes em maio; e 32 mil em junho. A concentração de casos em 11 cidades ao longo do rio Amazonas que chamou a atenção da equipe foi constatada na primeira pesquisa, incluindo as capitais Belém, Manaus e Macapá. "O Brasil se tornou um foco global na pandemia de covid-19 em termos de casos relatados e mortes", explicou em comunicado à imprensa Victora, da Universidade Federal de Pelotas. "Os estudos de soroprevalência existentes no Brasil têm se concentrado nas partes mais desenvolvidas do país, representadas pelas regiões Sul e Sudeste.
Homem do povo yanomami é atendido em Alto Alegre, Roraima O artigo, assinado por pesquisadores de várias universidades brasileiras e publicado no periódico The Lancet Global Health, revela que a prevalência da covid-19 (indivíduos já infectados em algum momento) entre os indígenas é de 6,4% — mais de quatro vezes maior do que em pessoas brancas (1,4%). Segundo a equipe, liderada pelo professor da Universidade Federal de Pelotas Cesar Victora, a maior prevalência entre os indígenas pode ser explicada por um conjunto de fatores que afetam esta população não só no atual contexto de pandemia, como alta densidade de pessoas vivendo em um mesmo ambiente, pobreza e dificuldades de acesso à saúde. "Nosso resultado mais notável foi a concentração da alta prevalência em 11 cidades ao longo do rio Amazonas, com níveis que estão entre os mais altos já relatados em estudos populacionais. A descoberta desta alta prevalência em uma região tropical contradiz o senso comum de que continentes como a África podem estar mais protegidos contra a covid-19 por causa da altas temperaturas", dizem os autores. Em pesquisa sorológica de junho, das 34 cidades com prevalência da doença maior do que 2%, 11 estavam no Norte; 14 no Nordeste; e três no Sudeste — o Rio de Janeiro se destaca, com 7,5%. Como foi o estudo Praia lotada no Rio de Janeiro durante pandemia; cidade teve uma prevalência alta da doença: 7,5% Foram feitas pesquisas em domicílio com 25 mil participantes em maio; e 32 mil em junho. A concentração de casos em 11 cidades ao longo do rio Amazonas que chamou a atenção da equipe foi constatada na primeira pesquisa, incluindo as capitais Belém, Manaus e Macapá. Entre as duas pesquisas, de maio a junho, o estudo constatou, a nível nacional, uma prevalência aumentada da covid-19 na parcela de pessoas com 20 a 59 anos; e também entre aqueles vivendo em casas com muitas pessoas — em geral, quanto mais pessoas morando em uma casa, maior a prevalência, chegando a 4,4% em domicílios com seis ou mais pessoas. "O Brasil se tornou um foco global na pandemia de covid-19 em termos de casos relatados e mortes", explicou em comunicado à imprensa Victora, da Universidade Federal de Pelotas. "Os estudos de soroprevalência existentes no Brasil têm se concentrado nas partes mais desenvolvidas do país, representadas pelas regiões Sul e Sudeste.
Homem do povo yanomami é atendido em Alto Alegre, Roraima O artigo, assinado por pesquisadores de várias universidades brasileiras e publicado no periódico The Lancet Global Health, revela que a prevalência da covid-19 (indivíduos já infectados em algum momento) entre os indígenas é de 6,4% — mais de quatro vezes maior do que em pessoas brancas (1,4%). Segundo a equipe, liderada pelo professor da Universidade Federal de Pelotas Cesar Victora, a maior prevalência entre os indígenas pode ser explicada por um conjunto de fatores que afetam esta população não só no atual contexto de pandemia, como alta densidade de pessoas vivendo em um mesmo ambiente, pobreza e dificuldades de acesso à saúde. "Nosso resultado mais notável foi a concentração da alta prevalência em 11 cidades ao longo do rio Amazonas, com níveis que estão entre os mais altos já relatados em estudos populacionais. A descoberta desta alta prevalência em uma região tropical contradiz o senso comum de que continentes como a África podem estar mais protegidos contra a covid-19 por causa da altas temperaturas", dizem os autores. Em pesquisa sorológica de junho, das 34 cidades com prevalência da doença maior do que 2%, 11 estavam no Norte; 14 no Nordeste; e três no Sudeste — o Rio de Janeiro se destaca, com 7,5%. Como foi o estudo Praia lotada no Rio de Janeiro durante pandemia; cidade teve uma prevalência alta da doença: 7,5% Foram feitas pesquisas em domicílio com 25 mil participantes em maio; e 32 mil em junho. A concentração de casos em 11 cidades ao longo do rio Amazonas que chamou a atenção da equipe foi constatada na primeira pesquisa, incluindo as capitais Belém, Manaus e Macapá. Entre as duas pesquisas, de maio a junho, o estudo constatou, a nível nacional, uma prevalência aumentada da covid-19 na parcela de pessoas com 20 a 59 anos; e também entre aqueles vivendo em casas com muitas pessoas — em geral, quanto mais pessoas morando em uma casa, maior a prevalência, chegando a 4,4% em domicílios com seis ou mais pessoas. "O Brasil se tornou um foco global na pandemia de covid-19 em termos de casos relatados e mortes", explicou em comunicado à imprensa Victora, da Universidade Federal de Pelotas. "Os estudos de soroprevalência existentes no Brasil têm se concentrado nas partes mais desenvolvidas do país, representadas pelas regiões Sul e Sudeste.
en
South Africa's Pravin Gordhan named third finance minister in week
South Africa's president has appointed the experienced Pravin Gordhan as his third finance minister within a week.
He replaces the little-known David van Rooyen who had only been in the job since Thursday. Last week, President Jacob Zuma sacked previous Finance Minister Nhlanhla Nene in a widely-criticised move that sent the rand to record lows and caused the stock market to tumble. The developments come amid concern over South Africa's struggling economy. Mr Gordhan was widely respected when he served as South Africa's finance minister from 2009 until 2014. BBC Africa business reporter Lerato Mbele says his re-appointment is designed to quell market discontent and restore some confidence. It appeared to have an immediate effect with the currency rising, recovering from just over 16 rand to the dollar to about 15 by Monday morning, according to currency site xe.com. The Johannesburg stock exchange also recovered some of last week's losses. Who is Pravin Gordhan? But the new finance minister has a hard job with unemployment currently above 25%, growth sluggish and credit rating agency Fitch recently downgrading South Africa to one notch above "junk" status. The brief tenure of Mr van Rooyen and the uncertainty it caused may have damaged South Africa's reputation further, analysts say. Mohammed Nalla, head of research at Nedbank Capital, said having a finance minister serve just a few days did not bode well. "International investors are probably thinking: 'Why didn't the president make a much more considered decision in the first place?'" he said. Analysis: Milton Nkosi, BBC News, Johannesburg President Jacob Zuma's decision to fire two finance ministers in the space of a week has been a colossal blunder. Not only has it been recognised by opposition parties, who are calling for his resignation, but also by the general public, the financial markets and, by the weekend, the president himself, hence the change in mind. But what is happening with the governing African National Congress? The ANC leadership was not consulted and seemed to be hearing about the dramatic appointments at the same time as the rest of us. There is no doubt that the continent's oldest liberation movement is in disarray. President Zuma will emerge weaker but the party will not lose votes in the medium term - as people remain loyal to the movement if not the individual. Mr Nene's reluctance to approve a plan to build several nuclear power stations at a cost of up to $100bn is thought to have contributed to his removal as finance minister. But President Zuma's move to get rid of him drew a lot of criticism from within the governing ANC. Former Health Minister Barbara Hogan on Friday called on Mr Zuma to resign. The highest-profile ANC member to oppose Mr Nene's removal, she said that the president had crossed a line and needed to be held to account. Razia Khan, an analyst with Standard Chartered bank, said the turmoil was "perhaps the first instance since 2007 that Zuma has come under severe pressure within the party". A statement from Mr Zuma's office said he had "received many representations" to reconsider his decision to appoint Mr van Rooyen. "As a democratic government, we emphasise the importance of listening to the people and to respond to their views," it added. Fitch said on Thursday that Mr Nene's sacking "raised more negative than positive questions".
Last week, President Jacob Zuma sacked previous Finance Minister Nhlanhla Nene in a widely-criticised move that sent the rand to record lows and caused the stock market to tumble. The developments come amid concern over South Africa's struggling economy. Mr Gordhan was widely respected when he served as South Africa's finance minister from 2009 until 2014. Analysis: Milton Nkosi, BBC News, Johannesburg President Jacob Zuma's decision to fire two finance ministers in the space of a week has been a colossal blunder. But President Zuma's move to get rid of him drew a lot of criticism from within the governing ANC.
Last week, President Jacob Zuma sacked previous Finance Minister Nhlanhla Nene in a widely-criticised move that sent the rand to record lows and caused the stock market to tumble. The developments come amid concern over South Africa's struggling economy. Mr Gordhan was widely respected when he served as South Africa's finance minister from 2009 until 2014. Analysis: Milton Nkosi, BBC News, Johannesburg President Jacob Zuma's decision to fire two finance ministers in the space of a week has been a colossal blunder. But President Zuma's move to get rid of him drew a lot of criticism from within the governing ANC.
Last week, President Jacob Zuma sacked previous Finance Minister Nhlanhla Nene in a widely-criticised move that sent the rand to record lows and caused the stock market to tumble. The developments come amid concern over South Africa's struggling economy. Mr Gordhan was widely respected when he served as South Africa's finance minister from 2009 until 2014. The brief tenure of Mr van Rooyen and the uncertainty it caused may have damaged South Africa's reputation further, analysts say. Analysis: Milton Nkosi, BBC News, Johannesburg President Jacob Zuma's decision to fire two finance ministers in the space of a week has been a colossal blunder. President Zuma will emerge weaker but the party will not lose votes in the medium term - as people remain loyal to the movement if not the individual. But President Zuma's move to get rid of him drew a lot of criticism from within the governing ANC. Former Health Minister Barbara Hogan on Friday called on Mr Zuma to resign. Razia Khan, an analyst with Standard Chartered bank, said the turmoil was "perhaps the first instance since 2007 that Zuma has come under severe pressure within the party". A statement from Mr Zuma's office said he had "received many representations" to reconsider his decision to appoint Mr van Rooyen.
Last week, President Jacob Zuma sacked previous Finance Minister Nhlanhla Nene in a widely-criticised move that sent the rand to record lows and caused the stock market to tumble. The developments come amid concern over South Africa's struggling economy. Mr Gordhan was widely respected when he served as South Africa's finance minister from 2009 until 2014. The brief tenure of Mr van Rooyen and the uncertainty it caused may have damaged South Africa's reputation further, analysts say. Analysis: Milton Nkosi, BBC News, Johannesburg President Jacob Zuma's decision to fire two finance ministers in the space of a week has been a colossal blunder. President Zuma will emerge weaker but the party will not lose votes in the medium term - as people remain loyal to the movement if not the individual. But President Zuma's move to get rid of him drew a lot of criticism from within the governing ANC. Former Health Minister Barbara Hogan on Friday called on Mr Zuma to resign. Razia Khan, an analyst with Standard Chartered bank, said the turmoil was "perhaps the first instance since 2007 that Zuma has come under severe pressure within the party". A statement from Mr Zuma's office said he had "received many representations" to reconsider his decision to appoint Mr van Rooyen.
ur
انٹرنیٹ کی وجہ سے اخبار فروش پریشان
’پاکستان میں جب نوازشریف کو اقتدار سے بے دخل کر کے 1999 میں فوجی مارشل لا نافذ کیا گیا تو اس وقت اخبارات نے ضمیمہ چھاپا تھا جس کی تقریباً دس لاکھ کاپیاں فروخت ہوئی تھیں۔ لیکن جب گذشتہ برس نواز شریف کو سپریم کورٹ نے نااہل قرار دیا تو کسی اخبار نے بھی ضمیمہ نہیں چھاپا کیونکہ لوگوں کو اس کی خبر اور تفصیلات انٹرنیٹ اور ٹی وی چینلوں پر مل گئی تھیں۔‘
اخبار فروش یونین کی درخواست پر اخبار مالکان نے اخبارات کی انٹرنیٹ کاپی دن کے 11 بجے کے بعد اپلوڈ کرنے کا وعدہ کیا ہے یہ کہنا تھا پاکستان میں اخبار فروش فیڈریشن خیبر پختونخوا کے نائب صدر عبدالرحمان کا جو انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے پریشان ہیں۔ رحمان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کی وجہ سے اخبارات کی فروخت میں خاصی کمی آئی ہے کیونکہ بہت سارے لوگوں نے اخبارات خریدنا اس لیے بند کر دیا ہے کیونکہ ان کے ای پیپرز انٹرنیٹ پر مفت دستیاب ہوتے ہیں۔ بی بی سی سے بات کرتے ہوئے انھوں نے اخبارات کی فروخت میں کمی کے بارے میں بتایا کہ پشاور میں سب سے مقبول اردو اخبار کی فروخت دن میں 20 ہزار کاپیوں سے کم ہو کر اب 13 ہزار رہ گئی ہے۔ دیہی علاقوں میں چونکہ انٹرنیٹ دستیاب نہیں ہے اس لیے وہاں اخبارات کی فروخت میں کمی نہیں آئی رحمان پشاور کے پوش علاقے حیات آباد فیز 6 میں لوگوں تک اخبارات پہنچاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ دو سال پہلے وہ 900 کاپیاں فروخت کرتے تھے لیکن اب یہ کم ہو کر 430 تک پہنچ گئی ہے۔ ’لوگوں کو جب ہم آٹھ بجے تک اخبار دیتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ اخبار ہم نے ایک گھنٹہ پہلے انٹرنیٹ پر پڑھا ہے اب خریدنے کی کیا ضرورت ہے؟‘ نجی دفاتر نے بھی اخبار خریدنا چھوڑ دیا ہے لیکن سرکاری دفاتر میں ابھی بھی اخبارات کی فروخت ہوتی ہے۔ رحمان کہتے ہے کہ پچھلے سال سیلولر موبائل کی ایک فرائنچائز میں وہ ہر روز نو اخبارات دیتے تھے لیکن اب انھوں نے بھی سارے بند کر دیے ہیں۔ 'سرکاری دفاتر میں اخبارات اس لیے فروخت ہوتے کیونکہ ان کا خرچہ حکومت دیتی ہے اور اس کا کسی فرد پر اثر نہیں پڑتا۔' رحمان اور اس کاروبار سے منسلک فیڈریشن کے ساتھ رجسٹرڈ تقریباً ایک لاکھ اخبار فروش اس لیے پریشان ہیں کیونکہ یہی اخبار ان کی روزی روٹی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اخبار فروخت کرنے پر انھیں کمیشن دیا جاتا ہے جس میں تقریباً 50 فیصد تک کمی آئی ہے کیونکہ لوگ اخبار خریدتے ہی نہیں۔ لیکن دیہی علاقوں میں یہ صورتحال یکسر مختلف ہے۔ رحمان کہتے ہیں کہ دیہی علاقوں میں چونکہ انٹرنیٹ دستیاب نہیں ہے یا وہاں کے لوگ اس سے نا آشنا ہیں اس لیے وہاں اخبار کے فروخت میں کوئی کمی نہیں آئی۔ خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ کا حوالہ دیتے ہوئے رحمان نے کہا کہ وہاں اخبارات کی فروخت میں سال 2016 کے مقابلے میں 20 فیصد کمی آئی ہے لیکن اسی ضلع سے منسلک پسماندہ ضلع بٹگرام میں فروخت پر کوئی اثر نہیں پڑا کیونکہ وہاں پر انٹرنیٹ کی سہولت مانسہرہ کے مقابلے میں اتنی نہیں ہے۔ پشاور کے رہائشی محمد رفیق اخبار پڑھنے کے شوقین ہیں۔ انھوں نے گذشتہ دو برسوں سے تین اخبارات سبسکرائب کیے تھے جن کے وہ مہینے کے 600 روپے دیتے تھے۔ رفیق کہتے ہیں کہ کچھ مہینے پہلے انھوں نے اخبار کی سبسکرپشن بند کر دی کیونکہ اب تقریباً سارے اخبارات انٹرنیٹ پر دستیاب ہیں۔ لیکن وہ یہ کہتے ہیں کہ انٹرنیٹ پر اخبار پڑھنے میں وہ مزا نہیں جو پرنٹ میں ہوتا ہے۔ 'جب تین کے بجائے تقریباً سارے اخبارات مفت میں پڑھنے کے لیے موجود ہوں تو میں نہیں سمجھتا کہ کوئی اخبار خریدے گا۔‘ جب اخبارات انٹرنیٹ پر مفت موجود ہیں تو کوئی کیوں پیسے سے خریدے ’ہم سے صبح اخبار پڑھنے کا حق چھینا گیا‘ اخبار فروش یونین کی درخواست پر اخبار مالکان نے ان کے ساتھ متفق ہو کر اخبار کی انٹرنیٹ کاپی دن کے 11 بجے کے بعد اپ لوڈ کرنے کا وعدہ کیا ہے جس پر سوشل میڈیا پر بھی بحث شروع ہو گئی ہے۔ اخبار فروش یونین نے اس بارے میں بتایا ہے کہ وہ ان اخبارات کے خلاف ایکشن لینے کا حق محفوظ کرتے ہیں جو اخبار 11 بجے سے پہلے اپ لوڈ کرتے ہیں۔ سینئیر صحافی افتخار احمد لکھتے ہیں کہ اخبار مالکان نے ان سے صبح سویرے پانچ بجے اخبار پڑھنے کا حق بھی چھین لیا۔ ایک دوسرے صارف انور زادہ نے لکھا کہ ہمیں اس فیصلے کا خیر مقدم کرنا چاہیے کیونکہ اخبارات کی فروخت سے لاکھوں لوگوں کی روزی وابستہ ہے۔
'سرکاری دفاتر میں اخبارات اس لیے فروخت ہوتے کیونکہ ان کا خرچہ حکومت دیتی ہے اور اس کا کسی فرد پر اثر نہیں پڑتا۔ رفیق کہتے ہیں کہ کچھ مہینے پہلے انھوں نے اخبار کی سبسکرپشن بند کر دی کیونکہ اب تقریباً سارے اخبارات انٹرنیٹ پر دستیاب ہیں۔ ‘ جب اخبارات انٹرنیٹ پر مفت موجود ہیں تو کوئی کیوں پیسے سے خریدے ’ہم سے صبح اخبار پڑھنے کا حق چھینا گیا‘ اخبار فروش یونین کی درخواست پر اخبار مالکان نے ان کے ساتھ متفق ہو کر اخبار کی انٹرنیٹ کاپی دن کے 11 بجے کے بعد اپ لوڈ کرنے کا وعدہ کیا ہے جس پر سوشل میڈیا پر بھی بحث شروع ہو گئی ہے۔ سینئیر صحافی افتخار احمد لکھتے ہیں کہ اخبار مالکان نے ان سے صبح سویرے پانچ بجے اخبار پڑھنے کا حق بھی چھین لیا۔ ایک دوسرے صارف انور زادہ نے لکھا کہ ہمیں اس فیصلے کا خیر مقدم کرنا چاہیے کیونکہ اخبارات کی فروخت سے لاکھوں لوگوں کی روزی وابستہ ہے۔
'سرکاری دفاتر میں اخبارات اس لیے فروخت ہوتے کیونکہ ان کا خرچہ حکومت دیتی ہے اور اس کا کسی فرد پر اثر نہیں پڑتا۔ وہ کہتے ہیں کہ اخبار فروخت کرنے پر انھیں کمیشن دیا جاتا ہے جس میں تقریباً 50 فیصد تک کمی آئی ہے کیونکہ لوگ اخبار خریدتے ہی نہیں۔ رفیق کہتے ہیں کہ کچھ مہینے پہلے انھوں نے اخبار کی سبسکرپشن بند کر دی کیونکہ اب تقریباً سارے اخبارات انٹرنیٹ پر دستیاب ہیں۔ سینئیر صحافی افتخار احمد لکھتے ہیں کہ اخبار مالکان نے ان سے صبح سویرے پانچ بجے اخبار پڑھنے کا حق بھی چھین لیا۔ ایک دوسرے صارف انور زادہ نے لکھا کہ ہمیں اس فیصلے کا خیر مقدم کرنا چاہیے کیونکہ اخبارات کی فروخت سے لاکھوں لوگوں کی روزی وابستہ ہے۔
رحمان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کی وجہ سے اخبارات کی فروخت میں خاصی کمی آئی ہے کیونکہ بہت سارے لوگوں نے اخبارات خریدنا اس لیے بند کر دیا ہے کیونکہ ان کے ای پیپرز انٹرنیٹ پر مفت دستیاب ہوتے ہیں۔ ’لوگوں کو جب ہم آٹھ بجے تک اخبار دیتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ اخبار ہم نے ایک گھنٹہ پہلے انٹرنیٹ پر پڑھا ہے اب خریدنے کی کیا ضرورت ہے؟ ‘ نجی دفاتر نے بھی اخبار خریدنا چھوڑ دیا ہے لیکن سرکاری دفاتر میں ابھی بھی اخبارات کی فروخت ہوتی ہے۔ 'سرکاری دفاتر میں اخبارات اس لیے فروخت ہوتے کیونکہ ان کا خرچہ حکومت دیتی ہے اور اس کا کسی فرد پر اثر نہیں پڑتا۔ ' رحمان اور اس کاروبار سے منسلک فیڈریشن کے ساتھ رجسٹرڈ تقریباً ایک لاکھ اخبار فروش اس لیے پریشان ہیں کیونکہ یہی اخبار ان کی روزی روٹی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اخبار فروخت کرنے پر انھیں کمیشن دیا جاتا ہے جس میں تقریباً 50 فیصد تک کمی آئی ہے کیونکہ لوگ اخبار خریدتے ہی نہیں۔ رفیق کہتے ہیں کہ کچھ مہینے پہلے انھوں نے اخبار کی سبسکرپشن بند کر دی کیونکہ اب تقریباً سارے اخبارات انٹرنیٹ پر دستیاب ہیں۔ ‘ جب اخبارات انٹرنیٹ پر مفت موجود ہیں تو کوئی کیوں پیسے سے خریدے ’ہم سے صبح اخبار پڑھنے کا حق چھینا گیا‘ اخبار فروش یونین کی درخواست پر اخبار مالکان نے ان کے ساتھ متفق ہو کر اخبار کی انٹرنیٹ کاپی دن کے 11 بجے کے بعد اپ لوڈ کرنے کا وعدہ کیا ہے جس پر سوشل میڈیا پر بھی بحث شروع ہو گئی ہے۔ سینئیر صحافی افتخار احمد لکھتے ہیں کہ اخبار مالکان نے ان سے صبح سویرے پانچ بجے اخبار پڑھنے کا حق بھی چھین لیا۔ ایک دوسرے صارف انور زادہ نے لکھا کہ ہمیں اس فیصلے کا خیر مقدم کرنا چاہیے کیونکہ اخبارات کی فروخت سے لاکھوں لوگوں کی روزی وابستہ ہے۔
رحمان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کی وجہ سے اخبارات کی فروخت میں خاصی کمی آئی ہے کیونکہ بہت سارے لوگوں نے اخبارات خریدنا اس لیے بند کر دیا ہے کیونکہ ان کے ای پیپرز انٹرنیٹ پر مفت دستیاب ہوتے ہیں۔ ’لوگوں کو جب ہم آٹھ بجے تک اخبار دیتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ اخبار ہم نے ایک گھنٹہ پہلے انٹرنیٹ پر پڑھا ہے اب خریدنے کی کیا ضرورت ہے؟ ‘ نجی دفاتر نے بھی اخبار خریدنا چھوڑ دیا ہے لیکن سرکاری دفاتر میں ابھی بھی اخبارات کی فروخت ہوتی ہے۔ 'سرکاری دفاتر میں اخبارات اس لیے فروخت ہوتے کیونکہ ان کا خرچہ حکومت دیتی ہے اور اس کا کسی فرد پر اثر نہیں پڑتا۔ ' رحمان اور اس کاروبار سے منسلک فیڈریشن کے ساتھ رجسٹرڈ تقریباً ایک لاکھ اخبار فروش اس لیے پریشان ہیں کیونکہ یہی اخبار ان کی روزی روٹی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اخبار فروخت کرنے پر انھیں کمیشن دیا جاتا ہے جس میں تقریباً 50 فیصد تک کمی آئی ہے کیونکہ لوگ اخبار خریدتے ہی نہیں۔ رفیق کہتے ہیں کہ کچھ مہینے پہلے انھوں نے اخبار کی سبسکرپشن بند کر دی کیونکہ اب تقریباً سارے اخبارات انٹرنیٹ پر دستیاب ہیں۔ ‘ جب اخبارات انٹرنیٹ پر مفت موجود ہیں تو کوئی کیوں پیسے سے خریدے ’ہم سے صبح اخبار پڑھنے کا حق چھینا گیا‘ اخبار فروش یونین کی درخواست پر اخبار مالکان نے ان کے ساتھ متفق ہو کر اخبار کی انٹرنیٹ کاپی دن کے 11 بجے کے بعد اپ لوڈ کرنے کا وعدہ کیا ہے جس پر سوشل میڈیا پر بھی بحث شروع ہو گئی ہے۔ سینئیر صحافی افتخار احمد لکھتے ہیں کہ اخبار مالکان نے ان سے صبح سویرے پانچ بجے اخبار پڑھنے کا حق بھی چھین لیا۔ ایک دوسرے صارف انور زادہ نے لکھا کہ ہمیں اس فیصلے کا خیر مقدم کرنا چاہیے کیونکہ اخبارات کی فروخت سے لاکھوں لوگوں کی روزی وابستہ ہے۔
en
Coronavirus: Isle of Wight care home reassures families
Residents at a care home in "lockdown" have written signs to show families they are coping with the coronavirus outbreak.
St Vincents Retirement Home in Ryde, Isle of Wight, suspended all visits from relatives on Saturday. Acting manager Jess McGovern said the residents, mostly former servicemen and women, were telling their families and care home staff not to worry. She said: "Their advice to us has been: 'We were in the war and we survived.'" Ms McGovern said she had organised the sign-writing to lift spirits at a "daunting and scary time". 'Happy with sugar sandwiches' Some residents wrote that they were missing their loved ones while others said they were looking forward to waving to relatives through a window on Mother's Day. Margaret Burnett, 96, said: "I do miss them... but we've got to keep the outside people at bay. Everyone here is very happy." The manager said the "extremely strong-minded" veterans were telling staff not to worry about food shortages, although the home had sufficient supplies. She said: "One put their hand on my shoulder and said: 'It's OK, we're quite happy with sugar sandwiches', which they ate during the war. "Their message is: 'We fought tougher times than this. You'll beat this. Don't worry.'" The government has issued advice to care homes on visits and other precautions.
St Vincents Retirement Home in Ryde, Isle of Wight, suspended all visits from relatives on Saturday. She said: "Their advice to us has been: 'We were in the war and we survived.'" 'Happy with sugar sandwiches' Some residents wrote that they were missing their loved ones while others said they were looking forward to waving to relatives through a window on Mother's Day. Margaret Burnett, 96, said: "I do miss them... but we've got to keep the outside people at bay. The government has issued advice to care homes on visits and other precautions.
St Vincents Retirement Home in Ryde, Isle of Wight, suspended all visits from relatives on Saturday. She said: "Their advice to us has been: 'We were in the war and we survived.'" 'Happy with sugar sandwiches' Some residents wrote that they were missing their loved ones while others said they were looking forward to waving to relatives through a window on Mother's Day. Margaret Burnett, 96, said: "I do miss them... but we've got to keep the outside people at bay. The government has issued advice to care homes on visits and other precautions.
St Vincents Retirement Home in Ryde, Isle of Wight, suspended all visits from relatives on Saturday. Acting manager Jess McGovern said the residents, mostly former servicemen and women, were telling their families and care home staff not to worry. She said: "Their advice to us has been: 'We were in the war and we survived.'" Ms McGovern said she had organised the sign-writing to lift spirits at a "daunting and scary time". 'Happy with sugar sandwiches' Some residents wrote that they were missing their loved ones while others said they were looking forward to waving to relatives through a window on Mother's Day. Margaret Burnett, 96, said: "I do miss them... but we've got to keep the outside people at bay. Everyone here is very happy." The manager said the "extremely strong-minded" veterans were telling staff not to worry about food shortages, although the home had sufficient supplies. "Their message is: 'We fought tougher times than this. The government has issued advice to care homes on visits and other precautions.
St Vincents Retirement Home in Ryde, Isle of Wight, suspended all visits from relatives on Saturday. Acting manager Jess McGovern said the residents, mostly former servicemen and women, were telling their families and care home staff not to worry. She said: "Their advice to us has been: 'We were in the war and we survived.'" Ms McGovern said she had organised the sign-writing to lift spirits at a "daunting and scary time". 'Happy with sugar sandwiches' Some residents wrote that they were missing their loved ones while others said they were looking forward to waving to relatives through a window on Mother's Day. Margaret Burnett, 96, said: "I do miss them... but we've got to keep the outside people at bay. Everyone here is very happy." The manager said the "extremely strong-minded" veterans were telling staff not to worry about food shortages, although the home had sufficient supplies. "Their message is: 'We fought tougher times than this. The government has issued advice to care homes on visits and other precautions.
pt
Greta Thunberg: os resultados da Cúpula do Clima após a furiosa cobrança da ativista teen
A Cúpula de Ação Climática das Nações Unidas foi concluída em meio a elogios moderados por seus sucessos e a condenações duras por suas falhas.
Jovens em Washington protestam por ações contra mudanças climáticas Pelo lado bom, mais de 60 nações anunciaram que estão desenvolvendo planos ou já trabalhando para reduzir a emissão de gases do efeito estufa a praticamente zero. Um número similar disse que reforçaria suas metas para combater o aquecimento global até o próximo ano. Por outro lado, a ativista Greta Thunberg condenou líderes pelo que chamou de uma "ambição inadequada", que coloca em risco o futuro dos jovens. As promessas da Alemanha, por exemplo, foram descritas por críticos como incompatíveis com metas para redução de carbono já firmadas pelo próprio país. Fim do Talvez também te interesse Então, é possível descrever a cúpula das Nações Unidas como um copo meio cheio, ou bem mais vazio. Avanços e retrocessos Dito isso, houve sinais claros de que mais pessoas ao redor do mundo estão tomando consciência da ameaça imposta por um superaquecimento do clima. Índia, China e a União Europeia disseram que vão anunciar planos mais rígidos para cortar emissões de carbono em 2020. Administradores de portos, bancos e companhias de navegação se comprometeram a um plano "ambicioso" para navegações com zero carbono até 2030. A Finlândia pretende se tornar a primeira nação industrializada a absorver mais carbono do que emite. O Paquistão, que plantou um bilhão de árvores nos últimos cinco anos, prometeu mais 10 bilhões para os próximos cinco. O primeiro-ministro do Paquistão, Imran Khan, prometeu que o país plantará 10 bilhões de árvores nos próximos cinco anos Já a Grécia afirmou que banirá o plástico de uso único até 2021 e eliminará gradualmente seu uso de carvão até 2028. Críticos aplaudiram os esforços, mas afirmaram que os compromissos firmados por parte dos países sequer chega perto do que é necessário para estabilizar o clima. Os Estados Unidos, por exemplo, foram representados pelo presidente Donald Trump. Ele apareceu no meio da sessão, sentou-se brevemente na plateia, olhou para o relógio e seguiu calmamente para um encontro sobre liberdade religiosa que acontecia naquele mesmo horário. Tudo isso sob o olhar furioso de Greta Thunberg. Ela e seus colegas anunciaram que iriam processar cinco nações, alegando que, ao pôr em risco o clima, estariam violando direitos das crianças. Como líderes reagiram ao discurso de Greta? Trump pareceu zombar da jovem de 16 anos, ao tuitar o vídeo do discurso em que Greta alerta para o impacto das mudanças climáticas. Ele comentou: "Ela parece uma jovem feliz, ansiosa por um futuro brilhante e maravilhoso. Tão bonito de se ver!". Já o presidente francês, Emmanuel Macron, pediu ponderação quanto às críticas de Thunberg e sua abordagem "bastante radical", insinuando que a raiva estaria mal direcionada. A França, assim como a Alemanha e o Brasil, está entre os cinco países incluídos na denúncia da ativista às Nações Unidas, feita na segunda-feira. "Tudo que nossos jovens estão fazendo por essa causa é útil, assim como o que os não tão jovens fazem", disse Macron ao Europe 1. "Mas agora eles devem focar naqueles que têm mais a fazer, aqueles que tentam impedir a mudança. Eu não acho que o governo francês ou o governo alemão estejam fazendo isso hoje." A chanceler da Alemanha, Angela Merkel, postou uma foto conversando com a ativista. Entretanto, Merkel recebeu críticas de que a Alemanha não estaria diminuindo seu uso de carvão rápido o suficiente. "Essa cúpula deveria ter sido um divisor de águas. Mas nós observamos uma falta de comprometimento tremenda vinda dos países mais ricos que mais poluem, que continuam a tomar medidas superficiais para resolver uma questão de vida ou morte", afirmou Harjeet Singh, da ONG ActionAid. Hampton, da Children's Investment Fund Foundation, questionou: "Se não podemos impulsionar consideravelmente as soluções que já temos disponíveis… Então, o que estamos fazendo na prática?" Jennifer Morgan, que comanda o Greenpeace International, disse que "em grande parte, líderes globais não fizeram o que se esperava deles hoje em Nova York". Os olhos se voltam agora para Mônaco, onde o Painel Intergovernamental sobre Mudanças Climáticas alertará sobre como o aquecimento global está causando uma situação de emergência em relação ao aumento do nível dos oceanos. Siga Roger Harrabin no Twitter @rharrabin Já assistiu aos nossos novos vídeos no YouTube? Inscreva-se no nosso canal!
Jovens em Washington protestam por ações contra mudanças climáticas Pelo lado bom, mais de 60 nações anunciaram que estão desenvolvendo planos ou já trabalhando para reduzir a emissão de gases do efeito estufa a praticamente zero. Avanços e retrocessos Dito isso, houve sinais claros de que mais pessoas ao redor do mundo estão tomando consciência da ameaça imposta por um superaquecimento do clima. O Paquistão, que plantou um bilhão de árvores nos últimos cinco anos, prometeu mais 10 bilhões para os próximos cinco. O primeiro-ministro do Paquistão, Imran Khan, prometeu que o país plantará 10 bilhões de árvores nos próximos cinco anos Já a Grécia afirmou que banirá o plástico de uso único até 2021 e eliminará gradualmente seu uso de carvão até 2028. Críticos aplaudiram os esforços, mas afirmaram que os compromissos firmados por parte dos países sequer chega perto do que é necessário para estabilizar o clima.
Jovens em Washington protestam por ações contra mudanças climáticas Pelo lado bom, mais de 60 nações anunciaram que estão desenvolvendo planos ou já trabalhando para reduzir a emissão de gases do efeito estufa a praticamente zero. Avanços e retrocessos Dito isso, houve sinais claros de que mais pessoas ao redor do mundo estão tomando consciência da ameaça imposta por um superaquecimento do clima. O Paquistão, que plantou um bilhão de árvores nos últimos cinco anos, prometeu mais 10 bilhões para os próximos cinco. O primeiro-ministro do Paquistão, Imran Khan, prometeu que o país plantará 10 bilhões de árvores nos próximos cinco anos Já a Grécia afirmou que banirá o plástico de uso único até 2021 e eliminará gradualmente seu uso de carvão até 2028. Críticos aplaudiram os esforços, mas afirmaram que os compromissos firmados por parte dos países sequer chega perto do que é necessário para estabilizar o clima.
Jovens em Washington protestam por ações contra mudanças climáticas Pelo lado bom, mais de 60 nações anunciaram que estão desenvolvendo planos ou já trabalhando para reduzir a emissão de gases do efeito estufa a praticamente zero. Um número similar disse que reforçaria suas metas para combater o aquecimento global até o próximo ano. Avanços e retrocessos Dito isso, houve sinais claros de que mais pessoas ao redor do mundo estão tomando consciência da ameaça imposta por um superaquecimento do clima. Índia, China e a União Europeia disseram que vão anunciar planos mais rígidos para cortar emissões de carbono em 2020. O Paquistão, que plantou um bilhão de árvores nos últimos cinco anos, prometeu mais 10 bilhões para os próximos cinco. O primeiro-ministro do Paquistão, Imran Khan, prometeu que o país plantará 10 bilhões de árvores nos próximos cinco anos Já a Grécia afirmou que banirá o plástico de uso único até 2021 e eliminará gradualmente seu uso de carvão até 2028. Críticos aplaudiram os esforços, mas afirmaram que os compromissos firmados por parte dos países sequer chega perto do que é necessário para estabilizar o clima. Ela e seus colegas anunciaram que iriam processar cinco nações, alegando que, ao pôr em risco o clima, estariam violando direitos das crianças. A França, assim como a Alemanha e o Brasil, está entre os cinco países incluídos na denúncia da ativista às Nações Unidas, feita na segunda-feira. Jennifer Morgan, que comanda o Greenpeace International, disse que "em grande parte, líderes globais não fizeram o que se esperava deles hoje em Nova York".
Jovens em Washington protestam por ações contra mudanças climáticas Pelo lado bom, mais de 60 nações anunciaram que estão desenvolvendo planos ou já trabalhando para reduzir a emissão de gases do efeito estufa a praticamente zero. Um número similar disse que reforçaria suas metas para combater o aquecimento global até o próximo ano. Avanços e retrocessos Dito isso, houve sinais claros de que mais pessoas ao redor do mundo estão tomando consciência da ameaça imposta por um superaquecimento do clima. Índia, China e a União Europeia disseram que vão anunciar planos mais rígidos para cortar emissões de carbono em 2020. O Paquistão, que plantou um bilhão de árvores nos últimos cinco anos, prometeu mais 10 bilhões para os próximos cinco. O primeiro-ministro do Paquistão, Imran Khan, prometeu que o país plantará 10 bilhões de árvores nos próximos cinco anos Já a Grécia afirmou que banirá o plástico de uso único até 2021 e eliminará gradualmente seu uso de carvão até 2028. Críticos aplaudiram os esforços, mas afirmaram que os compromissos firmados por parte dos países sequer chega perto do que é necessário para estabilizar o clima. Ela e seus colegas anunciaram que iriam processar cinco nações, alegando que, ao pôr em risco o clima, estariam violando direitos das crianças. A França, assim como a Alemanha e o Brasil, está entre os cinco países incluídos na denúncia da ativista às Nações Unidas, feita na segunda-feira. Jennifer Morgan, que comanda o Greenpeace International, disse que "em grande parte, líderes globais não fizeram o que se esperava deles hoje em Nova York".
en
Joan of Arc ring returns to France after auction sale
A medieval ring said to have belonged to Joan of Arc, the French heroine who fought the English during the 15th Century, has returned to France after nearly 600 years in England.
The ring was bought by the Puy du Fou foundation, which runs a historical theme park in France, at auction in London for $425,000 (£300,000). Joan gave it to an English cardinal before she was burned at the stake. The Puy foundation said the ring's return to France was highly symbolic. The French heroine is thought to have handed the ring to England's Cardinal Henry Beaufort on the eve of her execution in 1431. It remained in England ever since, and there is thorough documentation to establish its provenance. On Friday it was flown back to France. Puy du Fou president Nicolas de Villiers told French TV it was a "glorious return" for a "French treasure". The foundation appealed to donors to help it bid enough for the ring, which will be officially unveiled this month. The Puy du Fou foundation runs a historical theme park near Nantes in western France that attracts about two million visitors a year. Who was Joan of Arc? A teenage peasant girl-turned-war commander, Joan of Arc did her utmost to defeat English forces who had invaded France. She advised the heir to the French throne and even led forces in war from 1429 until 1431, when she was captured. The young heroine was then burned at the stake as a heretic and sorcerer by the English. Battle for Joan of Arc's legacy Radio 4: The invention of Joan of Arc Joan of Arc's ring Made in about 1400, the silver gilt devotional ring bears the inscription 'IHS' and 'MAR' for Jesus and Mary. It matches the description Joan gave at her trial of the ring given to her by her parents and its connection to Joan has been documented for more than a century. The ring was offered for sale by the son of James Hasson, a French doctor who came to the UK with General de Gaulle in World War Two, Timeline Auctions said. The doctor himself had bought the ring at auction in 1947 for £175. The auctioneer initially estimated its value at between £10,000 and £14,000 ($14,000 and $20,000) - but it sold for almost 30 times that amount.
Joan gave it to an English cardinal before she was burned at the stake. Who was Joan of Arc? She advised the heir to the French throne and even led forces in war from 1429 until 1431, when she was captured. The young heroine was then burned at the stake as a heretic and sorcerer by the English. It matches the description Joan gave at her trial of the ring given to her by her parents and its connection to Joan has been documented for more than a century.
Joan gave it to an English cardinal before she was burned at the stake. Who was Joan of Arc? She advised the heir to the French throne and even led forces in war from 1429 until 1431, when she was captured. The young heroine was then burned at the stake as a heretic and sorcerer by the English. It matches the description Joan gave at her trial of the ring given to her by her parents and its connection to Joan has been documented for more than a century.
Joan gave it to an English cardinal before she was burned at the stake. The Puy foundation said the ring's return to France was highly symbolic. The French heroine is thought to have handed the ring to England's Cardinal Henry Beaufort on the eve of her execution in 1431. Who was Joan of Arc? A teenage peasant girl-turned-war commander, Joan of Arc did her utmost to defeat English forces who had invaded France. She advised the heir to the French throne and even led forces in war from 1429 until 1431, when she was captured. The young heroine was then burned at the stake as a heretic and sorcerer by the English. It matches the description Joan gave at her trial of the ring given to her by her parents and its connection to Joan has been documented for more than a century. The ring was offered for sale by the son of James Hasson, a French doctor who came to the UK with General de Gaulle in World War Two, Timeline Auctions said. The auctioneer initially estimated its value at between £10,000 and £14,000 ($14,000 and $20,000) - but it sold for almost 30 times that amount.
Joan gave it to an English cardinal before she was burned at the stake. The Puy foundation said the ring's return to France was highly symbolic. The French heroine is thought to have handed the ring to England's Cardinal Henry Beaufort on the eve of her execution in 1431. Who was Joan of Arc? She advised the heir to the French throne and even led forces in war from 1429 until 1431, when she was captured. The young heroine was then burned at the stake as a heretic and sorcerer by the English. Battle for Joan of Arc's legacy Radio 4: The invention of Joan of Arc Joan of Arc's ring Made in about 1400, the silver gilt devotional ring bears the inscription 'IHS' and 'MAR' for Jesus and Mary. It matches the description Joan gave at her trial of the ring given to her by her parents and its connection to Joan has been documented for more than a century. The ring was offered for sale by the son of James Hasson, a French doctor who came to the UK with General de Gaulle in World War Two, Timeline Auctions said. The auctioneer initially estimated its value at between £10,000 and £14,000 ($14,000 and $20,000) - but it sold for almost 30 times that amount.
en
Birmingham's refuse workers go on strike
Refuse workers in Birmingham have gone on strike in a dispute over job losses.
Members of the Unite union will are stopping work from 10:45 until 15:37 BST on Friday. Further stoppages are also planned. The union claims restructuring plans are threatening the jobs of more than 120 staff. The authority, which said plans will modernise the service and save £5m a year, said it is working to address missed waste collections. See more stories from across Birmingham and the Black Country here There will be an overtime ban and workers will return to depots for all lunch and tea breaks, the union said. There will also be a series of two hour stoppages on 3, 11, 19 and 27 July and 4 August. 'Inadequate consultation' Unite regional officer Lynne Shakespeare said: "The council's actions have managed to combine financial incompetence in the waste management team and now they have started bullying our members as the bosses attempt to cut full-time jobs. "The council wants to axe 122 waste collection jobs after a woefully inadequate consultation with the unions." BBC Midlands Today reporter Ben Godfrey, who was at the Lifford Lane recycling centre in Kings Norton,said workers on the picket line said they had been told not to speak to journalists about why they are striking. The council said it is talking to the unions to resolve industrial action. Jacqui Kennedy, corporate director place at the council, said: "We're asking people to leave their bins out and we will get to them as soon as we possibly can. "We're working closely with the trade unions to try and agree a way forward to address our differences. We do have to modernise the service and that takes some time."
The union claims restructuring plans are threatening the jobs of more than 120 staff. See more stories from across Birmingham and the Black Country here There will be an overtime ban and workers will return to depots for all lunch and tea breaks, the union said. "The council wants to axe 122 waste collection jobs after a woefully inadequate consultation with the unions." BBC Midlands Today reporter Ben Godfrey, who was at the Lifford Lane recycling centre in Kings Norton,said workers on the picket line said they had been told not to speak to journalists about why they are striking. The council said it is talking to the unions to resolve industrial action.
The union claims restructuring plans are threatening the jobs of more than 120 staff. See more stories from across Birmingham and the Black Country here There will be an overtime ban and workers will return to depots for all lunch and tea breaks, the union said. "The council wants to axe 122 waste collection jobs after a woefully inadequate consultation with the unions." BBC Midlands Today reporter Ben Godfrey, who was at the Lifford Lane recycling centre in Kings Norton,said workers on the picket line said they had been told not to speak to journalists about why they are striking. The council said it is talking to the unions to resolve industrial action.
Members of the Unite union will are stopping work from 10:45 until 15:37 BST on Friday. The union claims restructuring plans are threatening the jobs of more than 120 staff. The authority, which said plans will modernise the service and save £5m a year, said it is working to address missed waste collections. See more stories from across Birmingham and the Black Country here There will be an overtime ban and workers will return to depots for all lunch and tea breaks, the union said. 'Inadequate consultation' Unite regional officer Lynne Shakespeare said: "The council's actions have managed to combine financial incompetence in the waste management team and now they have started bullying our members as the bosses attempt to cut full-time jobs. "The council wants to axe 122 waste collection jobs after a woefully inadequate consultation with the unions." BBC Midlands Today reporter Ben Godfrey, who was at the Lifford Lane recycling centre in Kings Norton,said workers on the picket line said they had been told not to speak to journalists about why they are striking. The council said it is talking to the unions to resolve industrial action. Jacqui Kennedy, corporate director place at the council, said: "We're asking people to leave their bins out and we will get to them as soon as we possibly can. "We're working closely with the trade unions to try and agree a way forward to address our differences.
Members of the Unite union will are stopping work from 10:45 until 15:37 BST on Friday. The union claims restructuring plans are threatening the jobs of more than 120 staff. The authority, which said plans will modernise the service and save £5m a year, said it is working to address missed waste collections. See more stories from across Birmingham and the Black Country here There will be an overtime ban and workers will return to depots for all lunch and tea breaks, the union said. 'Inadequate consultation' Unite regional officer Lynne Shakespeare said: "The council's actions have managed to combine financial incompetence in the waste management team and now they have started bullying our members as the bosses attempt to cut full-time jobs. "The council wants to axe 122 waste collection jobs after a woefully inadequate consultation with the unions." BBC Midlands Today reporter Ben Godfrey, who was at the Lifford Lane recycling centre in Kings Norton,said workers on the picket line said they had been told not to speak to journalists about why they are striking. The council said it is talking to the unions to resolve industrial action. Jacqui Kennedy, corporate director place at the council, said: "We're asking people to leave their bins out and we will get to them as soon as we possibly can. "We're working closely with the trade unions to try and agree a way forward to address our differences.
es
EE.UU. emite alerta global de viajes por temor a ataque de al Qaeda
El gobierno de Estados Unidos emitió una alerta mundial de viaje debido a la posibilidad de un ataque de al Qaeda.
La alerta mundial del gobierno de EE.UU. expira el 31 de agosto. El Departamento de Estado aseguró que el temor era especialmente fuerte en Medio Oriente y el Norte de África. Las autoridades interceptaron comunicaciones entre altos líderes de al Qaeda, de acuerdo a funcionarios citados por el diario estadounidense The New York Times. El anuncio se hizo este viernes, un día después de que el gobierno instruyó a 21 de sus embajadas y consulados, la mayoría en países musulmanes, a permanecer cerrados este domingo. "La información actual sugiere que al Qaeda y sus organizaciones afiliadas siguen planeando ataques terroristas tanto en la región como en el resto del mundo, y que focalizarían sus esfuerzos en perpetrar ataques en el período que va entre ahora y finales de agosto", señaló el Departamento de Estado en un comunicado. Final de Quizás también te interese La oficina recordó a los ciudadanos estadounidenses "la posibilidad de que los terroristas ataquen los sistemas de transporte público y otras infraestructuras turísticas". Objetivo: Occidente "No es inusual que el Departamento de Estado emite advertencias de viaje. Pero éste es a la vez amplia y un tanto específica", señala Kim Ghattas, corresponsal de la BBC en Washington. "La alerta –agrega– se basa en inteligencia que va más allá de la 'charla habitual', de acuerdo con legisladores, pero el Departamento de Estado también está actuando con una 'abundancia de precaución'", como le reconoció un funcionario a la BBC. La alerta expira el 31 de agosto. Las autoridades recomiendan que los ciudadanos estadounidenses que viajan al extranjero permanezcan atentos. En su informe, The New York Times asegura que esta semana se interceptaron comunicaciones de alto nivel y que la CIA, el Departamento de Estado y la Casa Blanca reconocieron de inmediato su importancia. "El objetivo es atacar a Occidente, no sólo los intereses estadounidenses", aseguró el general Martin Dempsey, líder del Estado Mayor Conjunto de Estados Unidos, en una entrevista con ABC News que será emitida el domingo. "Hay un importante flujo de amenazas y estamos reaccionando a ellas", señaló, y agregó que el tipo de posibles ataques era "no especificado".
La alerta mundial del gobierno de EE.UU. El Departamento de Estado aseguró que el temor era especialmente fuerte en Medio Oriente y el Norte de África. "La alerta –agrega– se basa en inteligencia que va más allá de la 'charla habitual', de acuerdo con legisladores, pero el Departamento de Estado también está actuando con una 'abundancia de precaución'", como le reconoció un funcionario a la BBC. Las autoridades recomiendan que los ciudadanos estadounidenses que viajan al extranjero permanezcan atentos. En su informe, The New York Times asegura que esta semana se interceptaron comunicaciones de alto nivel y que la CIA, el Departamento de Estado y la Casa Blanca reconocieron de inmediato su importancia.
La alerta mundial del gobierno de EE.UU. El Departamento de Estado aseguró que el temor era especialmente fuerte en Medio Oriente y el Norte de África. "La alerta –agrega– se basa en inteligencia que va más allá de la 'charla habitual', de acuerdo con legisladores, pero el Departamento de Estado también está actuando con una 'abundancia de precaución'", como le reconoció un funcionario a la BBC. Las autoridades recomiendan que los ciudadanos estadounidenses que viajan al extranjero permanezcan atentos. En su informe, The New York Times asegura que esta semana se interceptaron comunicaciones de alto nivel y que la CIA, el Departamento de Estado y la Casa Blanca reconocieron de inmediato su importancia.
La alerta mundial del gobierno de EE.UU. El Departamento de Estado aseguró que el temor era especialmente fuerte en Medio Oriente y el Norte de África. El anuncio se hizo este viernes, un día después de que el gobierno instruyó a 21 de sus embajadas y consulados, la mayoría en países musulmanes, a permanecer cerrados este domingo. "La información actual sugiere que al Qaeda y sus organizaciones afiliadas siguen planeando ataques terroristas tanto en la región como en el resto del mundo, y que focalizarían sus esfuerzos en perpetrar ataques en el período que va entre ahora y finales de agosto", señaló el Departamento de Estado en un comunicado. Final de Quizás también te interese La oficina recordó a los ciudadanos estadounidenses "la posibilidad de que los terroristas ataquen los sistemas de transporte público y otras infraestructuras turísticas". Objetivo: Occidente "No es inusual que el Departamento de Estado emite advertencias de viaje. Pero éste es a la vez amplia y un tanto específica", señala Kim Ghattas, corresponsal de la BBC en Washington. "La alerta –agrega– se basa en inteligencia que va más allá de la 'charla habitual', de acuerdo con legisladores, pero el Departamento de Estado también está actuando con una 'abundancia de precaución'", como le reconoció un funcionario a la BBC. La alerta expira el 31 de agosto. Las autoridades recomiendan que los ciudadanos estadounidenses que viajan al extranjero permanezcan atentos. En su informe, The New York Times asegura que esta semana se interceptaron comunicaciones de alto nivel y que la CIA, el Departamento de Estado y la Casa Blanca reconocieron de inmediato su importancia.
La alerta mundial del gobierno de EE.UU. El Departamento de Estado aseguró que el temor era especialmente fuerte en Medio Oriente y el Norte de África. El anuncio se hizo este viernes, un día después de que el gobierno instruyó a 21 de sus embajadas y consulados, la mayoría en países musulmanes, a permanecer cerrados este domingo. "La información actual sugiere que al Qaeda y sus organizaciones afiliadas siguen planeando ataques terroristas tanto en la región como en el resto del mundo, y que focalizarían sus esfuerzos en perpetrar ataques en el período que va entre ahora y finales de agosto", señaló el Departamento de Estado en un comunicado. Final de Quizás también te interese La oficina recordó a los ciudadanos estadounidenses "la posibilidad de que los terroristas ataquen los sistemas de transporte público y otras infraestructuras turísticas". Objetivo: Occidente "No es inusual que el Departamento de Estado emite advertencias de viaje. Pero éste es a la vez amplia y un tanto específica", señala Kim Ghattas, corresponsal de la BBC en Washington. "La alerta –agrega– se basa en inteligencia que va más allá de la 'charla habitual', de acuerdo con legisladores, pero el Departamento de Estado también está actuando con una 'abundancia de precaución'", como le reconoció un funcionario a la BBC. La alerta expira el 31 de agosto. Las autoridades recomiendan que los ciudadanos estadounidenses que viajan al extranjero permanezcan atentos. En su informe, The New York Times asegura que esta semana se interceptaron comunicaciones de alto nivel y que la CIA, el Departamento de Estado y la Casa Blanca reconocieron de inmediato su importancia.
uk
У п'ятницю відновились бої в аеропорту Донецька
Зранку 16 січня у донецькому аеропорту відновились важкі бої, але новий термінал залишається під контролем ЗСУ.
Танки української армії біля прилеглого до аеропорту села Піски Про це ВВС Україна повідомив начальник прес-центру АТО Роман Туровець. "Зранку триває бій в аеропорту, вогонь ведуть обидві сторони. Ситуація важка, але новий термінал перебуває під контролем ЗСУ", - заявив пан Туровець. За повідомленням штабу АТО, з вечора четверга в аеропорту тривало затишшя й бої відновились вранці. Згідно з даними прес-центру АТО, опівночі бойовики лише обстріляли метеовежу аеропорту з систем залпового вогню "Град". За даними РНБО, за добу загинули 6 українських військових. Чий аеропорт? Водночас проросійські сепаратисти у четвер заявили, що взяли аеропорт та його околиці під контроль. "Донецьке агентство новин" поширило заяву так званого "міноборони ДНР", в якій сказано, що у новому терміналі залишається десяток українських військових, яким пропонують надати коридори. 16 січня російська агенція РИА "Новости" з посиланням на свого кореспондента повідомила, що керівник "ДНР" Олександр Захарченко відвідає донецький аеропорт. Автобусна зупинка біля аеропорту Донецька Українська сторона повідомляє, що уночі на п'ятницю під обстріли потрапили прилеглі до летовища населені пункти Піски та Тоненьке, а також Щастя, Кримське, Верхня Вільхова, Трьохізбенка, околиці Фрунзе та Отрадівка. Окрім того, за даними прес-центру АТО, військові відбили атаку бойовиків на блокпости біля Шумів, Ленінського та околиць Новогородського. В останні дні ситуація на Донбасі загострилася. За даними українських військових, упродовж четверга зафіксовані 82 обстріли позицій сил АТО. Місія ОБСЄ не потрапила в аеропорт Спостерігачі ОБСЄ, які в четвер мали відвідати летовище разом з українськими та російськими військовими, не змогли туди потрапити. Як повідомила журналістам речниця моніторингової місії Ірина Гудима, члени місії двічі намагалися це зробити, але врешті-решт повернулися. Українські військові назвали обстріли під час візиту спостерігачів спробою провокації. Леонід Матюхін у розмові з BBC Україна припустив, що сепаратисти, які підійшли до нового терміналу, хотіли обстріляти спостерігачів, звинувативши у цьому українських силовиків. У "ДНР" ці звинувачення заперечили.
За даними РНБО, за добу загинули 6 українських військових. Донецьке агентство новин" поширило заяву так званого "міноборони ДНР", в якій сказано, що у новому терміналі залишається десяток українських військових, яким пропонують надати коридори. В останні дні ситуація на Донбасі загострилася. За даними українських військових, упродовж четверга зафіксовані 82 обстріли позицій сил АТО. Українські військові назвали обстріли під час візиту спостерігачів спробою провокації.
За даними РНБО, за добу загинули 6 українських військових. Донецьке агентство новин" поширило заяву так званого "міноборони ДНР", в якій сказано, що у новому терміналі залишається десяток українських військових, яким пропонують надати коридори. Окрім того, за даними прес-центру АТО, військові відбили атаку бойовиків на блокпости біля Шумів, Ленінського та околиць Новогородського. За даними українських військових, упродовж четверга зафіксовані 82 обстріли позицій сил АТО. Українські військові назвали обстріли під час візиту спостерігачів спробою провокації.
За даними РНБО, за добу загинули 6 українських військових. Водночас проросійські сепаратисти у четвер заявили, що взяли аеропорт та його околиці під контроль. " Донецьке агентство новин" поширило заяву так званого "міноборони ДНР", в якій сказано, що у новому терміналі залишається десяток українських військових, яким пропонують надати коридори. 16 січня російська агенція РИА "Новости" з посиланням на свого кореспондента повідомила, що керівник "ДНР" Олександр Захарченко відвідає донецький аеропорт. Окрім того, за даними прес-центру АТО, військові відбили атаку бойовиків на блокпости біля Шумів, Ленінського та околиць Новогородського. В останні дні ситуація на Донбасі загострилася. За даними українських військових, упродовж четверга зафіксовані 82 обстріли позицій сил АТО. Місія ОБСЄ не потрапила в аеропорт Спостерігачі ОБСЄ, які в четвер мали відвідати летовище разом з українськими та російськими військовими, не змогли туди потрапити. Українські військові назвали обстріли під час візиту спостерігачів спробою провокації. Леонід Матюхін у розмові з BBC Україна припустив, що сепаратисти, які підійшли до нового терміналу, хотіли обстріляти спостерігачів, звинувативши у цьому українських силовиків.
За даними РНБО, за добу загинули 6 українських військових. Водночас проросійські сепаратисти у четвер заявили, що взяли аеропорт та його околиці під контроль. " Донецьке агентство новин" поширило заяву так званого "міноборони ДНР", в якій сказано, що у новому терміналі залишається десяток українських військових, яким пропонують надати коридори. 16 січня російська агенція РИА "Новости" з посиланням на свого кореспондента повідомила, що керівник "ДНР" Олександр Захарченко відвідає донецький аеропорт. Окрім того, за даними прес-центру АТО, військові відбили атаку бойовиків на блокпости біля Шумів, Ленінського та околиць Новогородського. В останні дні ситуація на Донбасі загострилася. За даними українських військових, упродовж четверга зафіксовані 82 обстріли позицій сил АТО. Місія ОБСЄ не потрапила в аеропорт Спостерігачі ОБСЄ, які в четвер мали відвідати летовище разом з українськими та російськими військовими, не змогли туди потрапити. Українські військові назвали обстріли під час візиту спостерігачів спробою провокації. Леонід Матюхін у розмові з BBC Україна припустив, що сепаратисти, які підійшли до нового терміналу, хотіли обстріляти спостерігачів, звинувативши у цьому українських силовиків.
en
Netherlands election analysis: Dutch show faith in Europe
These elections were always going to be seen as the first real test of Dutch public opinion on the Netherlands' future relationship with Europe.
By Anna HolliganBBC News, The Hague It has been a long and strong bond, cemented by the country's strong reliance on the European export market. But the eurozone financial crisis has brought the reciprocity of this union under intense scrutiny. Many voters are frustrated by what they see as the flow of "blank cheques" being signed off by their leaders and sent to bailout-struggling economies abroad, while austerity is making life harder at home. The populist, right-wing Freedom Party, led by the ardently anti-European Geert Wilders, offered voters a radical alternative: abandon the union altogether. He implored the nation to stop being "slaves to Brussels" and join his mission to return to the glory days of the guilder, the old Dutch currency. Dutch dissatisfaction with Europe dominated the pre-election debate. But ultimately, when voters stood alone in polling booths, facing the choice of where the Netherlands would have the best hope of emerging from the crisis, they placed their faith in Europe. Uneasy coalition? Both the centre-left Labour party and the centre-right VVD party won a sufficient number of votes between themselves to rule with a majority in the lower houses of parliament. But there is no guarantee they will form a government. Both prescribe very different treatments to cure the crisis. VVD leader Mark Rutte is known as the "Teflon prime minister" for his ability to brush off disasters. He believes the nation would be best served by a short, sharp, electric-shock-therapy approach, enduring the short-term pain of austerity in exchange for the long-term gains derived from being part of a better European economy. Labour leader Diederik Samsom won over supporters with his polished performances during a marathon run of televised debates. He takes a more holistic approach. The former Greenpeace activist wants a "more socially conscious", caring continent, with countries given more time to meet the tough EU budget deficit targets, and some injections of targeted stimulus. There are parallels with French President Francois Hollande and German Chancellor Angela Merkel, and prospects of an uneasy coalition. Now is the time for negotiations, the thrashing out of deals and cautious calculations to work out which parties can and cannot work together as part of a coalition. Whatever form it takes, the new government is unlikely to include the Freedom Party, who caused the collapse of the previous administration. For now, the Dutch vote will reassure the markets and Brussels that the Netherlands is willing to stay onside.
The populist, right-wing Freedom Party, led by the ardently anti-European Geert Wilders, offered voters a radical alternative: abandon the union altogether. Dutch dissatisfaction with Europe dominated the pre-election debate. But ultimately, when voters stood alone in polling booths, facing the choice of where the Netherlands would have the best hope of emerging from the crisis, they placed their faith in Europe. Both the centre-left Labour party and the centre-right VVD party won a sufficient number of votes between themselves to rule with a majority in the lower houses of parliament. For now, the Dutch vote will reassure the markets and Brussels that the Netherlands is willing to stay onside.
The populist, right-wing Freedom Party, led by the ardently anti-European Geert Wilders, offered voters a radical alternative: abandon the union altogether. Dutch dissatisfaction with Europe dominated the pre-election debate. But ultimately, when voters stood alone in polling booths, facing the choice of where the Netherlands would have the best hope of emerging from the crisis, they placed their faith in Europe. Both the centre-left Labour party and the centre-right VVD party won a sufficient number of votes between themselves to rule with a majority in the lower houses of parliament. For now, the Dutch vote will reassure the markets and Brussels that the Netherlands is willing to stay onside.
By Anna HolliganBBC News, The Hague It has been a long and strong bond, cemented by the country's strong reliance on the European export market. But the eurozone financial crisis has brought the reciprocity of this union under intense scrutiny. Many voters are frustrated by what they see as the flow of "blank cheques" being signed off by their leaders and sent to bailout-struggling economies abroad, while austerity is making life harder at home. The populist, right-wing Freedom Party, led by the ardently anti-European Geert Wilders, offered voters a radical alternative: abandon the union altogether. Dutch dissatisfaction with Europe dominated the pre-election debate. But ultimately, when voters stood alone in polling booths, facing the choice of where the Netherlands would have the best hope of emerging from the crisis, they placed their faith in Europe. Both the centre-left Labour party and the centre-right VVD party won a sufficient number of votes between themselves to rule with a majority in the lower houses of parliament. VVD leader Mark Rutte is known as the "Teflon prime minister" for his ability to brush off disasters. Labour leader Diederik Samsom won over supporters with his polished performances during a marathon run of televised debates. For now, the Dutch vote will reassure the markets and Brussels that the Netherlands is willing to stay onside.
By Anna HolliganBBC News, The Hague It has been a long and strong bond, cemented by the country's strong reliance on the European export market. But the eurozone financial crisis has brought the reciprocity of this union under intense scrutiny. Many voters are frustrated by what they see as the flow of "blank cheques" being signed off by their leaders and sent to bailout-struggling economies abroad, while austerity is making life harder at home. The populist, right-wing Freedom Party, led by the ardently anti-European Geert Wilders, offered voters a radical alternative: abandon the union altogether. Dutch dissatisfaction with Europe dominated the pre-election debate. But ultimately, when voters stood alone in polling booths, facing the choice of where the Netherlands would have the best hope of emerging from the crisis, they placed their faith in Europe. Both the centre-left Labour party and the centre-right VVD party won a sufficient number of votes between themselves to rule with a majority in the lower houses of parliament. VVD leader Mark Rutte is known as the "Teflon prime minister" for his ability to brush off disasters. Labour leader Diederik Samsom won over supporters with his polished performances during a marathon run of televised debates. For now, the Dutch vote will reassure the markets and Brussels that the Netherlands is willing to stay onside.
en
Welsh health boards' deficit reaches £163m
Four Welsh health boards will have overspent by a combined total of almost £163m at the end of this financial year, analysis by BBC Wales reveals.
By Owain ClarkeBBC Wales health correspondent It will be the biggest single-year deficit ever recorded in the Welsh NHS, despite record investment, according to ministers. One health board - Hywel Dda in west Wales - is responsible for more than 40% of the total overspend. It has a forecast deficit of £69.6m by the beginning of April. That is 40% higher than its overspend of just under £50m last year. The health board spends more proportionately than any other in Wales on hiring temporary doctors and nurses, as a result of severe recruitment difficulties. In its latest financial report, Hywel Dda said although this year had been "the best so far" in terms of savings, they had largely been wiped out by "local cost pressures". The latest figures also suggest Betsi Cadwaldr University Health Board in north Wales will record a higher overspend than last year - up from £30m to £36m. It has been in "special measures" and under the highest level of scrutiny from the Welsh Government for two and a half years. External accountants concluded its deteriorating financial position was "fundamentally due" to it not fully embracing the "transformation agenda" in recent years. The Welsh Government said it had been open about concerns about both organisations' failure to keep within their spending totals. While both Abertawe Bro Morgannwg and Cardiff and Vale health boards have seen some improvement in their financial positions, both predict significant overspends for the second year running - £30m and £26.9m respectively. However, the three other Welsh health boards have succeeded at living within their means. Cwm Taf, Aneurin Bevan and Powys predict they will balance their books at the end of the financial year. The final figures will be published in July, but the latest forecasts indicate a combined total deficit of just over £360m will have been racked-up by Welsh health boards over the latest three-year period. That is more than 40% higher than the £253m overspend recorded between 2014-15 and 2016-17. In their latest financial reports - several health boards also indicated they might face financial penalties for not achieving Welsh Government targets for reducing waiting times, or could need extra financial help to deliver those reductions. Last year, Health Secretary Vaughan Gething warned overspending health boards would not be "bailed-out" by the Welsh Government and said he would not approve financial plans "that do not deliver improvements". In July, Mr Gething, announced that accountants from Deloitte LLP had undertaken financial governance reviews of Hywel Dda, Cardifff and Vale and Abertawe Bro Morgannwg health boards. You might also be interested in: Later, it was revealed an independent financial review of Wales' biggest health board - Betsi Cadwaldr - had also been ordered by the Welsh Government. A think tank has already warned the Welsh NHS was facing "the most financially challenging period in its history". Experts from the Health Foundation in 2016 predicted Wales' health service could face a £700m black hole in its finances in just three years - equivalent to almost 10% of its annual budget. But the analysis said the gap could be plugged if the NHS budget rose by 0.7% a year, if pay rises were limited and the NHS could find efficiency savings of about 1.5% a year. Dr David Bailey, chairman of the BMA's Welsh council, said: "People are getting older, we've underinvested in hospital beds and it's quite clear there are particular recruitment issues in west and north Wales and health boards there are taking much more of a hit of getting temporary staff in, which cost more. "The problem right across the NHS really is we don't have enough staff to deliver the care for an ageing population." Nigel Edwards, chief executive of the Nuffield Trust health think-tank, said some of it was also down to "getting a grip and taking some tough decisions". But he said there was a growing need given the age and state of health of the population and this was not reflected in the funding coming to Wales from Westminster. "It's going to take some time to get this level of deficit down - my suspicion is it might take a significant amount of time," he said. Conservative health spokeswoman Angela Burns AM said: "These soaring deficits show a health service in Wales which is teetering on the brink of financial abyss." She said Welsh Government failures to initiate long-term planning measures for health boards and to "break the culture of waste and inefficiency" had all played their part "in the mess our NHS now finds itself in". The Welsh Government has consistently maintained it has increased the NHS budget over and above what was recommended by the analysis. A spokesman said: "Investment in our NHS is at a record high and Wales already spends considerably more on health and social care per head than in England. "We are also investing an additional £550m over the next two years, including £100m to help transform the way health and social services are delivered." It also released figures which showed numbers of consultants, qualified nurses, midwives, health visitors and ambulance staff were all at record highs.
One health board - Hywel Dda in west Wales - is responsible for more than 40% of the total overspend. The health board spends more proportionately than any other in Wales on hiring temporary doctors and nurses, as a result of severe recruitment difficulties. The latest figures also suggest Betsi Cadwaldr University Health Board in north Wales will record a higher overspend than last year - up from £30m to £36m. However, the three other Welsh health boards have succeeded at living within their means. A think tank has already warned the Welsh NHS was facing "the most financially challenging period in its history".
One health board - Hywel Dda in west Wales - is responsible for more than 40% of the total overspend. The health board spends more proportionately than any other in Wales on hiring temporary doctors and nurses, as a result of severe recruitment difficulties. The latest figures also suggest Betsi Cadwaldr University Health Board in north Wales will record a higher overspend than last year - up from £30m to £36m. However, the three other Welsh health boards have succeeded at living within their means. A think tank has already warned the Welsh NHS was facing "the most financially challenging period in its history".
One health board - Hywel Dda in west Wales - is responsible for more than 40% of the total overspend. The health board spends more proportionately than any other in Wales on hiring temporary doctors and nurses, as a result of severe recruitment difficulties. The latest figures also suggest Betsi Cadwaldr University Health Board in north Wales will record a higher overspend than last year - up from £30m to £36m. The Welsh Government said it had been open about concerns about both organisations' failure to keep within their spending totals. While both Abertawe Bro Morgannwg and Cardiff and Vale health boards have seen some improvement in their financial positions, both predict significant overspends for the second year running - £30m and £26.9m respectively. However, the three other Welsh health boards have succeeded at living within their means. The final figures will be published in July, but the latest forecasts indicate a combined total deficit of just over £360m will have been racked-up by Welsh health boards over the latest three-year period. Last year, Health Secretary Vaughan Gething warned overspending health boards would not be "bailed-out" by the Welsh Government and said he would not approve financial plans "that do not deliver improvements". You might also be interested in: Later, it was revealed an independent financial review of Wales' biggest health board - Betsi Cadwaldr - had also been ordered by the Welsh Government. A think tank has already warned the Welsh NHS was facing "the most financially challenging period in its history".
One health board - Hywel Dda in west Wales - is responsible for more than 40% of the total overspend. The health board spends more proportionately than any other in Wales on hiring temporary doctors and nurses, as a result of severe recruitment difficulties. The latest figures also suggest Betsi Cadwaldr University Health Board in north Wales will record a higher overspend than last year - up from £30m to £36m. The Welsh Government said it had been open about concerns about both organisations' failure to keep within their spending totals. While both Abertawe Bro Morgannwg and Cardiff and Vale health boards have seen some improvement in their financial positions, both predict significant overspends for the second year running - £30m and £26.9m respectively. However, the three other Welsh health boards have succeeded at living within their means. Last year, Health Secretary Vaughan Gething warned overspending health boards would not be "bailed-out" by the Welsh Government and said he would not approve financial plans "that do not deliver improvements". You might also be interested in: Later, it was revealed an independent financial review of Wales' biggest health board - Betsi Cadwaldr - had also been ordered by the Welsh Government. A think tank has already warned the Welsh NHS was facing "the most financially challenging period in its history". Experts from the Health Foundation in 2016 predicted Wales' health service could face a £700m black hole in its finances in just three years - equivalent to almost 10% of its annual budget.
en
Police seize 1,100kg in Australia's 'largest cocaine bust'
Fifteen men have been charged after police said they made the biggest cocaine bust in Australia's history.
The drugs, with an estimated street value of A$360m (£212m; $258m), were uncovered after a police investigation over more than two years. Police said they seized 500kg (1,100lb) of cocaine from a boat in Brooklyn, north of Sydney, on Christmas Day. It followed the confiscation of 600kg in drugs in Tahiti. Police believe they were destined for Australia. "The size of that seizure collectively makes it the largest cocaine seizure in Australian law enforcement history," Australian Federal Police acting assistant commissioner Chris Sheehan told reporters. "The criminal syndicate we have dismantled over the last few days was a robust, resilient and determined syndicate." The drugs are believed to have originated in South America. Local media reported one of the accused men was a former National Rugby League player. In early December, police and border officials began monitoring a vessel that was travelling between Sydney's popular fish markets and the central coast of New South Wales. On Christmas night, police said a small boat was launched from the vessel and later docked in Brooklyn. Authorities swooped on the boat and arrested three men. Another 12 men have been arrested over the past several days. The men, aged between 29 and 63, have been charged with conspiracy to import a commercial quantity of border-controlled drugs. If convicted, they face a maximum sentence of life in prison. Mr Sheehan claimed the men were "well-connected" and part of a sophisticated crime group. "We've gone from the top to the bottom, the entire group has been taken out," he said. New South Wales Police assistant commissioner Mark Jenkins said officers spent thousands of hours on the operation. "This job started with a thread of information that was given to the New South Wales drugs squad over two-and-a-half years ago," he said. "I want to thank the community for that information."
The drugs, with an estimated street value of A$360m (£212m; $258m), were uncovered after a police investigation over more than two years. It followed the confiscation of 600kg in drugs in Tahiti. The drugs are believed to have originated in South America. Authorities swooped on the boat and arrested three men. The men, aged between 29 and 63, have been charged with conspiracy to import a commercial quantity of border-controlled drugs.
The drugs, with an estimated street value of A$360m (£212m; $258m), were uncovered after a police investigation over more than two years. It followed the confiscation of 600kg in drugs in Tahiti. The drugs are believed to have originated in South America. Authorities swooped on the boat and arrested three men. Another 12 men have been arrested over the past several days.
The drugs, with an estimated street value of A$360m (£212m; $258m), were uncovered after a police investigation over more than two years. It followed the confiscation of 600kg in drugs in Tahiti. Police believe they were destined for Australia. "The criminal syndicate we have dismantled over the last few days was a robust, resilient and determined syndicate." The drugs are believed to have originated in South America. Authorities swooped on the boat and arrested three men. Another 12 men have been arrested over the past several days. The men, aged between 29 and 63, have been charged with conspiracy to import a commercial quantity of border-controlled drugs. Mr Sheehan claimed the men were "well-connected" and part of a sophisticated crime group. "We've gone from the top to the bottom, the entire group has been taken out," he said.
The drugs, with an estimated street value of A$360m (£212m; $258m), were uncovered after a police investigation over more than two years. It followed the confiscation of 600kg in drugs in Tahiti. Police believe they were destined for Australia. "The criminal syndicate we have dismantled over the last few days was a robust, resilient and determined syndicate." The drugs are believed to have originated in South America. Authorities swooped on the boat and arrested three men. Another 12 men have been arrested over the past several days. The men, aged between 29 and 63, have been charged with conspiracy to import a commercial quantity of border-controlled drugs. Mr Sheehan claimed the men were "well-connected" and part of a sophisticated crime group. "We've gone from the top to the bottom, the entire group has been taken out," he said.
es
Qué papel jugará México en el Mundial 2026 que organizará junto a Estados Unidos y Canadá
La FIFA acaba de elegir a México, Estados Unidos y Canadá como las sedes del Mundial 2026.
México no tendría tanta relevancia como Estados Unidos. Será la primera Copa del Mundo que se jugará en tres países a la vez y con un formato nuevo: 48 equipos repartidos en 16 grupos de tres selecciones cada uno. Pero, ¿qué papel jugará México en este campeonato? En realidad, el formato final de las competiciones no se sabrá hasta mayo de 2020, cuando lo anuncie la FIFA, que es la que tiene la última palabra. Pero la candidatura conjunta incluye una propuesta de cómo podría desarrollarse. Final de Quizás también te interese Según esta, México no tendría tanta relevancia como Estados Unidos, lo que ha llevado a algunos asegurar que se ha quedado con las "migajas" del Mundial. Reto logístico El Estadio Azteca sería una de las tres sedes mexicanas para el Mundial 2026. El Mundial 2026 será un verdadero reto de logística. Habrá 16 selecciones y 16 partidos más. Ello elevará el número total de encuentros a un total de 80. Lo que quiere decir que se necesitarán 18 estadios. Guadalajara es una de las tres ciudades mexicanas propuestas como sede. Como el analista de fútbol Gerardo Velázquez explicó a BBC Mundo hace un tiempo, México no está preparado para organizar por su cuenta un evento así. "(México) podría recibir un Mundial de fútbol como conocemos en la actualidad, de 32 naciones. Pero ya con 48, se necesita mayor infraestructura: hotelera, de comunicaciones, de estadios", afirmó. Según la propuesta presentada por las tres naciones norteamericanas, 60 de los 80 partidos se disputarían en EE.UU. Es más, a partir de los cuartos de final, el Mundial sólo se jugaría en el territorio de este último país. México y Canadá se limitarían a ser escenario de 10 encuentros cada uno de la fase de grupos y octavos de final. Esto se debe a motivos económicos, según dio a entender en su día el presidente de la Federación Mexicana de Fútbol, Decio de María: "México y Canadá, para hacerlo solos, requerirían un nivel de inversión importantísimo. (Dada) la situación actual y en el corto plazo no se ve fácil un compromiso tal de inversión". Los 10 partidos que se jugarían en México se repartirían entre Ciudad de México, Guadalajara y Monterrey (en la foto). La candidatura propone 23 ciudades de las que la FIFA deberá elegir 16. Sólo tres son mexicanas: Ciudad de México, Guadalajara y Monterrey. Ninguna de las 23 tendrá que construir estadios nuevos sino que echarán mano de los ya existentes. En el caso mexicano, estos serían el Estadio Azteca (con capacidad para 87.523 personas), el Estadio Akron (48.071) y el Estadio BBVA Bancomer (53.460), respectivamente. Con estas tres sedes, los anfitriones esperan poder realizar en las primeras fases tres partidos por día, uno en cada país. México y Canadá acogerían así cada uno siete encuentros de la fase de grupos, dos de la ronda de 32 y uno de la ronda de 16. Siguiendo la costumbre, los tres países quedarían automáticamente clasificados al Mundial y, según la propuestas, jugarán en casa. Lo primero es una ventaja para las naciones centroamericanas, cuyas posibilidades de conseguir un lugar en el torneo aumentarán. Ahora puedes recibir notificaciones de BBC Mundo. Descarga la nueva versión de nuestra app y actívalas para no perderte nuestro mejor contenido.
Reto logístico El Estadio Azteca sería una de las tres sedes mexicanas para el Mundial 2026. Guadalajara es una de las tres ciudades mexicanas propuestas como sede. "(México) podría recibir un Mundial de fútbol como conocemos en la actualidad, de 32 naciones. Pero ya con 48, se necesita mayor infraestructura: hotelera, de comunicaciones, de estadios", afirmó. Los 10 partidos que se jugarían en México se repartirían entre Ciudad de México, Guadalajara y Monterrey (en la foto). En el caso mexicano, estos serían el Estadio Azteca (con capacidad para 87.523 personas), el Estadio Akron (48.071) y el Estadio BBVA Bancomer (53.460), respectivamente.
Reto logístico El Estadio Azteca sería una de las tres sedes mexicanas para el Mundial 2026. Guadalajara es una de las tres ciudades mexicanas propuestas como sede. Como el analista de fútbol Gerardo Velázquez explicó a BBC Mundo hace un tiempo, México no está preparado para organizar por su cuenta un evento así. "(México) podría recibir un Mundial de fútbol como conocemos en la actualidad, de 32 naciones. Pero ya con 48, se necesita mayor infraestructura: hotelera, de comunicaciones, de estadios", afirmó. Los 10 partidos que se jugarían en México se repartirían entre Ciudad de México, Guadalajara y Monterrey (en la foto).
México no tendría tanta relevancia como Estados Unidos. Pero, ¿qué papel jugará México en este campeonato? Final de Quizás también te interese Según esta, México no tendría tanta relevancia como Estados Unidos, lo que ha llevado a algunos asegurar que se ha quedado con las "migajas" del Mundial. Reto logístico El Estadio Azteca sería una de las tres sedes mexicanas para el Mundial 2026. Guadalajara es una de las tres ciudades mexicanas propuestas como sede. Como el analista de fútbol Gerardo Velázquez explicó a BBC Mundo hace un tiempo, México no está preparado para organizar por su cuenta un evento así. "(México) podría recibir un Mundial de fútbol como conocemos en la actualidad, de 32 naciones. Pero ya con 48, se necesita mayor infraestructura: hotelera, de comunicaciones, de estadios", afirmó. Los 10 partidos que se jugarían en México se repartirían entre Ciudad de México, Guadalajara y Monterrey (en la foto). Sólo tres son mexicanas: Ciudad de México, Guadalajara y Monterrey. En el caso mexicano, estos serían el Estadio Azteca (con capacidad para 87.523 personas), el Estadio Akron (48.071) y el Estadio BBVA Bancomer (53.460), respectivamente.
México no tendría tanta relevancia como Estados Unidos. Pero, ¿qué papel jugará México en este campeonato? Final de Quizás también te interese Según esta, México no tendría tanta relevancia como Estados Unidos, lo que ha llevado a algunos asegurar que se ha quedado con las "migajas" del Mundial. Reto logístico El Estadio Azteca sería una de las tres sedes mexicanas para el Mundial 2026. Guadalajara es una de las tres ciudades mexicanas propuestas como sede. Como el analista de fútbol Gerardo Velázquez explicó a BBC Mundo hace un tiempo, México no está preparado para organizar por su cuenta un evento así. "(México) podría recibir un Mundial de fútbol como conocemos en la actualidad, de 32 naciones. Pero ya con 48, se necesita mayor infraestructura: hotelera, de comunicaciones, de estadios", afirmó. Los 10 partidos que se jugarían en México se repartirían entre Ciudad de México, Guadalajara y Monterrey (en la foto). Sólo tres son mexicanas: Ciudad de México, Guadalajara y Monterrey. En el caso mexicano, estos serían el Estadio Azteca (con capacidad para 87.523 personas), el Estadio Akron (48.071) y el Estadio BBVA Bancomer (53.460), respectivamente.
en
Coronavirus: Greater Manchester Police leave cancelled for pubs reopening
Greater Manchester Police has cancelled leave to ensure it can mount a "significant operation" as pubs reopen on Saturday, the area's mayor has said.
Andy Burnham said there would be an increased police presence across the region, but the approach would not be "heavy-handed". He also said there would be "more specialised surveillance" in place to stop further illegal gatherings. The area has seen several illegal parties and raves during the lockdown. Two men were shot at a lockdown party in Manchester's Moss Side on 21 June, while a man died of a suspected drug overdose and a woman was raped at two illegal "quarantine raves" on 13 June in Oldham's Daisy Nook Country Park and Carrington in Trafford. Greater Manchester Police officers also had to break up a birthday party attended by about 40 people in May and investigate reports of more than 660 parties in the first two weeks of lockdown. Pubs in England have been closed since March to slow the spread of Covid-19 but have been told they can reopen from Saturday, with restrictions including mandatory table service. Mr Burnham told the Local Democracy Reporting Service that his advice to anyone wanting to take advantage of the lockdown easing, was "use those new opportunities with greater caution and, where possible, stay local". "Be cautious, be sensible and look out for each other," he said. "This is still a very serious public health crisis that we find ourselves, and people should approach the weekend with that in mind." Dep Ch Con Ian Pilling said he hoped officers would not have to be deployed to break up trouble. "I appeal to the public who are going to go out on Saturday, please behave sensibly," he said. The region's night-time economy adviser, Sacha Lord, said people should check before travelling as many pubs in the area were adopting a "cautious safety-first approach" and waiting before reopening. Why not follow BBC North West on Facebook, Twitter and Instagram? You can also send story ideas to [email protected]
Andy Burnham said there would be an increased police presence across the region, but the approach would not be "heavy-handed". The area has seen several illegal parties and raves during the lockdown. Mr Burnham told the Local Democracy Reporting Service that his advice to anyone wanting to take advantage of the lockdown easing, was "use those new opportunities with greater caution and, where possible, stay local". "I appeal to the public who are going to go out on Saturday, please behave sensibly," he said. The region's night-time economy adviser, Sacha Lord, said people should check before travelling as many pubs in the area were adopting a "cautious safety-first approach" and waiting before reopening.
Andy Burnham said there would be an increased police presence across the region, but the approach would not be "heavy-handed". The area has seen several illegal parties and raves during the lockdown. Mr Burnham told the Local Democracy Reporting Service that his advice to anyone wanting to take advantage of the lockdown easing, was "use those new opportunities with greater caution and, where possible, stay local". "I appeal to the public who are going to go out on Saturday, please behave sensibly," he said. The region's night-time economy adviser, Sacha Lord, said people should check before travelling as many pubs in the area were adopting a "cautious safety-first approach" and waiting before reopening.
Andy Burnham said there would be an increased police presence across the region, but the approach would not be "heavy-handed". He also said there would be "more specialised surveillance" in place to stop further illegal gatherings. The area has seen several illegal parties and raves during the lockdown. Greater Manchester Police officers also had to break up a birthday party attended by about 40 people in May and investigate reports of more than 660 parties in the first two weeks of lockdown. Pubs in England have been closed since March to slow the spread of Covid-19 but have been told they can reopen from Saturday, with restrictions including mandatory table service. Mr Burnham told the Local Democracy Reporting Service that his advice to anyone wanting to take advantage of the lockdown easing, was "use those new opportunities with greater caution and, where possible, stay local". "This is still a very serious public health crisis that we find ourselves, and people should approach the weekend with that in mind." Dep Ch Con Ian Pilling said he hoped officers would not have to be deployed to break up trouble. "I appeal to the public who are going to go out on Saturday, please behave sensibly," he said. The region's night-time economy adviser, Sacha Lord, said people should check before travelling as many pubs in the area were adopting a "cautious safety-first approach" and waiting before reopening.
Andy Burnham said there would be an increased police presence across the region, but the approach would not be "heavy-handed". He also said there would be "more specialised surveillance" in place to stop further illegal gatherings. The area has seen several illegal parties and raves during the lockdown. Greater Manchester Police officers also had to break up a birthday party attended by about 40 people in May and investigate reports of more than 660 parties in the first two weeks of lockdown. Pubs in England have been closed since March to slow the spread of Covid-19 but have been told they can reopen from Saturday, with restrictions including mandatory table service. Mr Burnham told the Local Democracy Reporting Service that his advice to anyone wanting to take advantage of the lockdown easing, was "use those new opportunities with greater caution and, where possible, stay local". "This is still a very serious public health crisis that we find ourselves, and people should approach the weekend with that in mind." Dep Ch Con Ian Pilling said he hoped officers would not have to be deployed to break up trouble. "I appeal to the public who are going to go out on Saturday, please behave sensibly," he said. The region's night-time economy adviser, Sacha Lord, said people should check before travelling as many pubs in the area were adopting a "cautious safety-first approach" and waiting before reopening.
hi
अमरीका और चीन वीगर मुसलमानों पर फिर आमने-सामने
चीन के शिन्जियांग प्रांत से निर्यात होने वाले कई उत्पादों पर अमरीका प्रतिबंध लगाने की योजना बना रहा है क्योंकि ऐसे आरोप हैं कि ये उत्पाद बंधुआ मज़दूरी से बनवाए जाते हैं.
जिन सामानों पर बैन लगाने का प्रस्ताव किया गया है उनमें सूती कपड़ों और टमाटर जैसी चीज़ें शामिल हैं जो चीन के निर्यात में शामिल मुख्य उत्पाद हैं. ट्रंप सरकार शिन्जियांग में वीगर मुसलमानों के साथ हो रहे सलूक को लेकर चीन पर लगातार दबाव बना रही है. पिछले कुछ सालों में चीन ने शिन्जियांग में चरमपंथ और अलगाववाद के ख़तरे के नाम पर सुरक्षा कड़ी कर दी है. ऐसा अनुमान है कि लगभग 10 लाख लोगों को छोटी ग़लतियों पर बिना किसी मुक़दमे के हिरासत में रखा गया है. मगर चीन कहता है कि ये शिविर हैं जिनमें लोगों को दोबारा शिक्षा दी जा रही है. समाप्त अमरीका का कस्टम एंड बॉर्डर प्रोटेक्शन विभाग(सीबीपी) एक ड्राफ़्ट तैयार कर रहा है जिससे वो बंधुआ मज़दूरी के शक़ के आधार पर किसी आयात को रोक अपने कब्ज़े में ले सकता है. अमरीका और चीन इस क़ानून की मंशा मानव तस्करी, बाल मज़दूरी और मानवाधिकार हनन को रोकने की है. साल की शुरुआत में अमरीका के सांसदों ने एक क़ानून का प्रस्ताव रखा था जिसमें ये मानकर चला गया कि शिन्जियांग में जो भी उत्पाद बन रहा है वो बंधुआ मज़दूरी से बन रहे है. इसलिए अगर ऐसा नहीं हो रहा है तो इसके लिए उत्पादकों को सर्टिफ़िकेट देने होंगे. अमरीका और चीन शिन्जियांग के इन कड़ी सुरक्षा वाले डिटेंशन कैंप्स को लेकर कई बार टकरा चुके हैं लेकिन चीन कहता है कि सुरक्षा के लिए ये ज़रूरी है. सीबीपी की एक अधिकारी ब्रैंडा स्मिथ ने समचारा एजेंसी रॉयटर्स से एक इंटरव्यू में कहा, "हमारे पास किसी अंतिम फ़ैसले पर पहुंचने के लिए तो नहीं लेकिन वाजिब सबूत हैं कि शिनजियांग में बनने वाले कॉटन के कपड़ों और टमाटर उत्पादों की सप्लाई चेन में बंधुआ मज़दूरी की आशंका है." उन्होंने कहा कि हम और सबूतों के लिए अपनी जांच जारी रखेंगे. कोरोना के बाद अमरीका और चीन के कॉमेडियन आपस में क्या बात कर रहे हैं? क्या हो सकता है असर इस प्रस्तावित बैन का असर अमरीका के उन लोगों पर पड़ सकता है जो कपड़े और खाद्य पदार्थ के व्यापार से जुड़े हैं. चीन पूरे विश्व का 20 फ़ीसदी कपास अपने यहां उगाता है और मुख्य तौर पर शिन्जियांग में. हाल ही में अमरीका की एक बड़ी फ़िल्म निर्माता कंपनी डिज़्नी, शिनजियांग में फ़िल्म मुलान की शूटिंग करने को लेकर विवादों में आ गई थी. इस फ़िल्म को लेकर बहिष्कार की बातें हो रही हैं क्योंकि इसकी मुख्य कलाकार ने हॉन्गकॉन्ग में विरोध करने वाले प्रदर्शनकारियों की गिरफ्तारियों का समर्थन किया था. (बीबीसी हिन्दी के एंड्रॉएड ऐप के लिए आप यहां क्लिक कर सकते हैं. आप हमें फ़ेसबुक, ट्विटर, इंस्टाग्राम और यूट्यूब पर फ़ॉलो भी कर सकते हैं.)
पिछले कुछ सालों में चीन ने शिन्जियांग में चरमपंथ और अलगाववाद के ख़तरे के नाम पर सुरक्षा कड़ी कर दी है. मगर चीन कहता है कि ये शिविर हैं जिनमें लोगों को दोबारा शिक्षा दी जा रही है. अमरीका और चीन इस क़ानून की मंशा मानव तस्करी, बाल मज़दूरी और मानवाधिकार हनन को रोकने की है. अमरीका और चीन शिन्जियांग के इन कड़ी सुरक्षा वाले डिटेंशन कैंप्स को लेकर कई बार टकरा चुके हैं लेकिन चीन कहता है कि सुरक्षा के लिए ये ज़रूरी है. कोरोना के बाद अमरीका और चीन के कॉमेडियन आपस में क्या बात कर रहे हैं?
पिछले कुछ सालों में चीन ने शिन्जियांग में चरमपंथ और अलगाववाद के ख़तरे के नाम पर सुरक्षा कड़ी कर दी है. मगर चीन कहता है कि ये शिविर हैं जिनमें लोगों को दोबारा शिक्षा दी जा रही है. अमरीका और चीन इस क़ानून की मंशा मानव तस्करी, बाल मज़दूरी और मानवाधिकार हनन को रोकने की है. अमरीका और चीन शिन्जियांग के इन कड़ी सुरक्षा वाले डिटेंशन कैंप्स को लेकर कई बार टकरा चुके हैं लेकिन चीन कहता है कि सुरक्षा के लिए ये ज़रूरी है. कोरोना के बाद अमरीका और चीन के कॉमेडियन आपस में क्या बात कर रहे हैं?
ट्रंप सरकार शिन्जियांग में वीगर मुसलमानों के साथ हो रहे सलूक को लेकर चीन पर लगातार दबाव बना रही है. पिछले कुछ सालों में चीन ने शिन्जियांग में चरमपंथ और अलगाववाद के ख़तरे के नाम पर सुरक्षा कड़ी कर दी है. मगर चीन कहता है कि ये शिविर हैं जिनमें लोगों को दोबारा शिक्षा दी जा रही है. अमरीका और चीन इस क़ानून की मंशा मानव तस्करी, बाल मज़दूरी और मानवाधिकार हनन को रोकने की है. इसलिए अगर ऐसा नहीं हो रहा है तो इसके लिए उत्पादकों को सर्टिफ़िकेट देने होंगे. अमरीका और चीन शिन्जियांग के इन कड़ी सुरक्षा वाले डिटेंशन कैंप्स को लेकर कई बार टकरा चुके हैं लेकिन चीन कहता है कि सुरक्षा के लिए ये ज़रूरी है. कोरोना के बाद अमरीका और चीन के कॉमेडियन आपस में क्या बात कर रहे हैं? चीन पूरे विश्व का 20 फ़ीसदी कपास अपने यहां उगाता है और मुख्य तौर पर शिन्जियांग में. (बीबीसी हिन्दी के एंड्रॉएड ऐप के लिए आप यहां क्लिक कर सकते हैं. )
ट्रंप सरकार शिन्जियांग में वीगर मुसलमानों के साथ हो रहे सलूक को लेकर चीन पर लगातार दबाव बना रही है. पिछले कुछ सालों में चीन ने शिन्जियांग में चरमपंथ और अलगाववाद के ख़तरे के नाम पर सुरक्षा कड़ी कर दी है. मगर चीन कहता है कि ये शिविर हैं जिनमें लोगों को दोबारा शिक्षा दी जा रही है. अमरीका और चीन इस क़ानून की मंशा मानव तस्करी, बाल मज़दूरी और मानवाधिकार हनन को रोकने की है. इसलिए अगर ऐसा नहीं हो रहा है तो इसके लिए उत्पादकों को सर्टिफ़िकेट देने होंगे. अमरीका और चीन शिन्जियांग के इन कड़ी सुरक्षा वाले डिटेंशन कैंप्स को लेकर कई बार टकरा चुके हैं लेकिन चीन कहता है कि सुरक्षा के लिए ये ज़रूरी है. कोरोना के बाद अमरीका और चीन के कॉमेडियन आपस में क्या बात कर रहे हैं? चीन पूरे विश्व का 20 फ़ीसदी कपास अपने यहां उगाता है और मुख्य तौर पर शिन्जियांग में. (बीबीसी हिन्दी के एंड्रॉएड ऐप के लिए आप यहां क्लिक कर सकते हैं. )
uk
Генерал США: для Росії Сирія стала полігоном
Командувач армії США в Європі звинуватив Росію в тому, що вона викорисовую кампанії у Сирії "навчання у бойових умовах".
Генерал Бен Годжес Генерал Бен Годжес заявив, що російське "ігнорування цивільних жертв… це не поведінка країни, яка хоче, щоб до неї ставились як світового лідера". Міністр оборони Росії у четвер заявив, що їхня авіація знищила у Сирії 35 тисяч бойовиків. Проте Росію звинувачують у використанні важких озброєнь у цивільних кварталах. "Сильніші за будь-якого потенційного агресора" Російська повітряна військова допомога у Сирії допомогла урядовій армії взяти під контроль східну частину Алеппо. Проте вона ще більше посилила напругу між Кремлем і країнами Заходу. Міністр оборони РФ Сергій Шойгу розповів, під час кампанії в Сирії вони випробували 162 типи озброєнь. "Те, що ми бачимо у Сирії, звісно, є демонстрацією можливостей та використанням озброєнь, яке не є необхідним", - заявив генерал Годжес ВВС. Пан Шойгу заявив, що Росія завдала 71 тисячу авіаударів по бойовиках Такого твердження рік тому не заперечував і сам Володимир Путін. "Кращих навчань важко собі уявити. Ми, в принципі, достатньо довго можемо там тренуватись без суттєвої шкоди для нашого бюджету", - назвав операцію в Сирії Володимир Путін ще у грудні 2015 року. Обраний президент Дональд Трамп відомий своїм прагненням до покращення стосунків з Москвою. Але генерал вказав, що армію США підштовхували до зміцнення присутності у Європі. "Все свідчить про те, що ми будемо виконувати наші зобов'язання", - сказав пан генерал. Президент Володимир Путін у четвер на зустрічі з військовими описав військову міць країни як "сильнішу, ніж у будь-якого потенційного агресора". Володимир Путін називав війну у Сирії гарним тренуванням Але він заявив, що Росія має "посилювати військовий потенціал стратегічних ядерних сил, особливо ракетних комплексів, які можуть долати будь-яку існуючу чи потенційну систему протиракетної оборони". Пан Шойгу звинуватив НАТО у подвоєні інтенсивності військових навчань - з фокусом на Росії. Він окремо виділив Британію, звинувативши її армію у використанні російських танків та форми для ідентифікації ворога під час навчань. "Останнього разу такий спосіб тренування військ використали у нацистській Німеччині", - додав він.
Міністр оборони Росії у четвер заявив, що їхня авіація знищила у Сирії 35 тисяч бойовиків. Проте Росію звинувачують у використанні важких озброєнь у цивільних кварталах. " Міністр оборони РФ Сергій Шойгу розповів, під час кампанії в Сирії вони випробували 162 типи озброєнь. " Пан Шойгу заявив, що Росія завдала 71 тисячу авіаударів по бойовиках Такого твердження рік тому не заперечував і сам Володимир Путін. " Пан Шойгу звинуватив НАТО у подвоєні інтенсивності військових навчань - з фокусом на Росії.
Міністр оборони Росії у четвер заявив, що їхня авіація знищила у Сирії 35 тисяч бойовиків. Проте Росію звинувачують у використанні важких озброєнь у цивільних кварталах. " Міністр оборони РФ Сергій Шойгу розповів, під час кампанії в Сирії вони випробували 162 типи озброєнь. " Пан Шойгу заявив, що Росія завдала 71 тисячу авіаударів по бойовиках Такого твердження рік тому не заперечував і сам Володимир Путін. " Пан Шойгу звинуватив НАТО у подвоєні інтенсивності військових навчань - з фокусом на Росії.
Генерал Бен Годжес Генерал Бен Годжес заявив, що російське "ігнорування цивільних жертв… це не поведінка країни, яка хоче, щоб до неї ставились як світового лідера". Міністр оборони Росії у четвер заявив, що їхня авіація знищила у Сирії 35 тисяч бойовиків. Проте Росію звинувачують у використанні важких озброєнь у цивільних кварталах. " Міністр оборони РФ Сергій Шойгу розповів, під час кампанії в Сирії вони випробували 162 типи озброєнь. " Те, що ми бачимо у Сирії, звісно, є демонстрацією можливостей та використанням озброєнь, яке не є необхідним", - заявив генерал Годжес ВВС. Пан Шойгу заявив, що Росія завдала 71 тисячу авіаударів по бойовиках Такого твердження рік тому не заперечував і сам Володимир Путін. " Ми, в принципі, достатньо довго можемо там тренуватись без суттєвої шкоди для нашого бюджету", - назвав операцію в Сирії Володимир Путін ще у грудні 2015 року. Президент Володимир Путін у четвер на зустрічі з військовими описав військову міць країни як "сильнішу, ніж у будь-якого потенційного агресора". Володимир Путін називав війну у Сирії гарним тренуванням Але він заявив, що Росія має "посилювати військовий потенціал стратегічних ядерних сил, особливо ракетних комплексів, які можуть долати будь-яку існуючу чи потенційну систему протиракетної оборони". Пан Шойгу звинуватив НАТО у подвоєні інтенсивності військових навчань - з фокусом на Росії.
Генерал Бен Годжес Генерал Бен Годжес заявив, що російське "ігнорування цивільних жертв… це не поведінка країни, яка хоче, щоб до неї ставились як світового лідера". Міністр оборони Росії у четвер заявив, що їхня авіація знищила у Сирії 35 тисяч бойовиків. Проте Росію звинувачують у використанні важких озброєнь у цивільних кварталах. " Проте вона ще більше посилила напругу між Кремлем і країнами Заходу. Міністр оборони РФ Сергій Шойгу розповів, під час кампанії в Сирії вони випробували 162 типи озброєнь. " Пан Шойгу заявив, що Росія завдала 71 тисячу авіаударів по бойовиках Такого твердження рік тому не заперечував і сам Володимир Путін. " Ми, в принципі, достатньо довго можемо там тренуватись без суттєвої шкоди для нашого бюджету", - назвав операцію в Сирії Володимир Путін ще у грудні 2015 року. Президент Володимир Путін у четвер на зустрічі з військовими описав військову міць країни як "сильнішу, ніж у будь-якого потенційного агресора". Володимир Путін називав війну у Сирії гарним тренуванням Але він заявив, що Росія має "посилювати військовий потенціал стратегічних ядерних сил, особливо ракетних комплексів, які можуть долати будь-яку існуючу чи потенційну систему протиракетної оборони". Пан Шойгу звинуватив НАТО у подвоєні інтенсивності військових навчань - з фокусом на Росії.
ru
Как научиться вставать с рассветом и любить понедельники?
Мало кто утром вскакивает с постели после первого сигнала будильника. Мы переводим его еще раз, и еще, и еще, стараясь как можно дольше понежиться под одеялом.
Но, возможно, секрет невероятного карьерного успеха заключается именно в том, чтобы начинать день рано? Мы обратились к сайту вопросов и ответов Quora, чтобы получить советы, как стать жаворонком. Агент недвижимости из Сиэтла, Ардель Делла Лоджиа пишет, что она должна быть одновременно и жаворонком, и совой. Клиенты часто обращаются к ней за офисными часами. "Как мне удается поздно ложиться и рано вставать? Я устраиваю себе послеобеденный отдых, как правило, между 2 и 4 часами дня. Утром я обычно выполняю несложную работу, например, отвечаю на электронную почту", - пишет женщина. "Хотите чувствовать себя бодрым утром и иметь больше времени вечером, тогда вам обязательно нужна "подзарядка" после обеда, так делают все успешные люди". Богатырский сон Чтобы легко просыпаться утром, надо спланировать хороший отдых ночью, отмечает Энди Уи и называет несколько лайфхаков, которые превратят вас в настоящего супергероя сна. Вот основные из них: • Научитесь наслаждаться темнотой. "Выключите телефон, телевизор, компьютер и весь свет за 10-30 минут до сна. Сядьте на кровать", - пишет Энди Уи. • Убедитесь, что ваша спальня настолько темная, насколько это возможно. "Повесьте плотные шторы, в спальне не должно быть искусственного света". Чтобы утром чувствовать себя бодрым, надо вечером настроиться на позитив • Никаких устройств в спальне. Забудьте о Facebook или WhatsApp. • Настройтесь на позитивный лад перед отходом ко сну. "Я всегда ложился спать с мыслью "О, господи, у меня только 5 часов, чтобы поспать. Я истощен". "Вместо жалоб и негатива возьмите с собой в постель положительную энергию, - советует г-н Уи. - Прекратите думать о проблемах следующего дня. Лучше представьте, как вы преодолели следующий день, будто пачку чипсов проглотили". Неожиданный совет Другие пользователи сайта рекомендуют время от времени менять свои привычки. "Иногда я делаю перерыв в потреблении кофеина, - пишет Андреас Бликст. - И знаете, каждый раз когда я прекращаю пить кофе, я превращаюсь в жаворонка. Когда я пью кофе, я с усилием выбираюсь из постели в 10, но без кофе - легко в 8 или раньше, и чувствую себя более свежим, чем когда пью кофе, - пишет г-н Бликст. - Так всегда происходит, значит, наверное, следует попробовать. В это время я тоже не пью энергетические напитки, черный или зеленый чай и употребляю меньше сахара". Сабле де Оливейра предлагает выпивать достаточное количество жидкости на ночь и класть телефон или будильник на другую сторону спальни. "Утром вы должны будете встать с кровати, чтобы выключить будильник, а назойливое желание сбегать в туалет не даст вам снова заснуть". Вставайте сразу как проснулись Скачок эндорфинов Повышение уровня эндорфинов имеет ключевое значение. Бруно Валле предлагает: только прозвонит будильник, откройте глаза, возьмите телефон и прочитайте рабочую электронную почту. "У вас мгновенно подскочит адреналин, только вы увидите вещи, которые требуют вашего внимания: имя босса, список дел, проблемы, раздражающие электронные письма", - объясняет Бруно Валле. Спенсер Питтус также советует сразу вставать. Он считает, что это главное для переключения с ночи на день, несмотря на то, легли вы накануне спать рано или нет. Он также предлагает, "как только вы проснулись, поднять руки вверх и закричать "Даааааааааа!!!" И вы мгновенно ощутите прилив бодрости". Впрочем, если рядом с вами ваш партнер, лучше этого не делать, предупредил Спенсер Питтус. Прочитать оригинал этой статьи на английском вы можете на сайте BBC Capital
Клиенты часто обращаются к ней за офисными часами. "Выключите телефон, телевизор, компьютер и весь свет за 10-30 минут до сна. Сядьте на кровать", - пишет Энди Уи. Лучше представьте, как вы преодолели следующий день, будто пачку чипсов проглотили". Неожиданный совет Другие пользователи сайта рекомендуют время от времени менять свои привычки. "Иногда я делаю перерыв в потреблении кофеина, - пишет Андреас Бликст. В это время я тоже не пью энергетические напитки, черный или зеленый чай и употребляю меньше сахара". Сабле де Оливейра предлагает выпивать достаточное количество жидкости на ночь и класть телефон или будильник на другую сторону спальни. "Утром вы должны будете встать с кровати, чтобы выключить будильник, а назойливое желание сбегать в туалет не даст вам снова заснуть". Вставайте сразу как проснулись Скачок эндорфинов Повышение уровня эндорфинов имеет ключевое значение. Бруно Валле предлагает: только прозвонит будильник, откройте глаза, возьмите телефон и прочитайте рабочую электронную почту. "У вас мгновенно подскочит адреналин, только вы увидите вещи, которые требуют вашего внимания: имя босса, список дел, проблемы, раздражающие электронные письма", - объясняет Бруно Валле. Спенсер Питтус также советует сразу вставать. Он считает, что это главное для переключения с ночи на день, несмотря на то, легли вы накануне спать рано или нет. Он также предлагает, "как только вы проснулись, поднять руки вверх и закричать "Даааааааааа!!!" И вы мгновенно ощутите прилив бодрости". Прочитать оригинал этой статьи на английском вы можете на сайте BBC Capital
Клиенты часто обращаются к ней за офисными часами. "Выключите телефон, телевизор, компьютер и весь свет за 10-30 минут до сна. Сядьте на кровать", - пишет Энди Уи. Лучше представьте, как вы преодолели следующий день, будто пачку чипсов проглотили". Неожиданный совет Другие пользователи сайта рекомендуют время от времени менять свои привычки. "Иногда я делаю перерыв в потреблении кофеина, - пишет Андреас Бликст. В это время я тоже не пью энергетические напитки, черный или зеленый чай и употребляю меньше сахара". Сабле де Оливейра предлагает выпивать достаточное количество жидкости на ночь и класть телефон или будильник на другую сторону спальни. "Утром вы должны будете встать с кровати, чтобы выключить будильник, а назойливое желание сбегать в туалет не даст вам снова заснуть". Вставайте сразу как проснулись Скачок эндорфинов Повышение уровня эндорфинов имеет ключевое значение. Бруно Валле предлагает: только прозвонит будильник, откройте глаза, возьмите телефон и прочитайте рабочую электронную почту. "У вас мгновенно подскочит адреналин, только вы увидите вещи, которые требуют вашего внимания: имя босса, список дел, проблемы, раздражающие электронные письма", - объясняет Бруно Валле. Спенсер Питтус также советует сразу вставать. Он считает, что это главное для переключения с ночи на день, несмотря на то, легли вы накануне спать рано или нет. Он также предлагает, "как только вы проснулись, поднять руки вверх и закричать "Даааааааааа!!!" И вы мгновенно ощутите прилив бодрости". Прочитать оригинал этой статьи на английском вы можете на сайте BBC Capital
Но, возможно, секрет невероятного карьерного успеха заключается именно в том, чтобы начинать день рано? Клиенты часто обращаются к ней за офисными часами. "Как мне удается поздно ложиться и рано вставать? Я устраиваю себе послеобеденный отдых, как правило, между 2 и 4 часами дня. Утром я обычно выполняю несложную работу, например, отвечаю на электронную почту", - пишет женщина. "Выключите телефон, телевизор, компьютер и весь свет за 10-30 минут до сна. Сядьте на кровать", - пишет Энди Уи. Чтобы утром чувствовать себя бодрым, надо вечером настроиться на позитив • Никаких устройств в спальне. Я истощен". "Вместо жалоб и негатива возьмите с собой в постель положительную энергию, - советует г-н Уи. Лучше представьте, как вы преодолели следующий день, будто пачку чипсов проглотили". Неожиданный совет Другие пользователи сайта рекомендуют время от времени менять свои привычки. "Иногда я делаю перерыв в потреблении кофеина, - пишет Андреас Бликст. В это время я тоже не пью энергетические напитки, черный или зеленый чай и употребляю меньше сахара". Сабле де Оливейра предлагает выпивать достаточное количество жидкости на ночь и класть телефон или будильник на другую сторону спальни. "Утром вы должны будете встать с кровати, чтобы выключить будильник, а назойливое желание сбегать в туалет не даст вам снова заснуть". Вставайте сразу как проснулись Скачок эндорфинов Повышение уровня эндорфинов имеет ключевое значение. Бруно Валле предлагает: только прозвонит будильник, откройте глаза, возьмите телефон и прочитайте рабочую электронную почту. "У вас мгновенно подскочит адреналин, только вы увидите вещи, которые требуют вашего внимания: имя босса, список дел, проблемы, раздражающие электронные письма", - объясняет Бруно Валле. Спенсер Питтус также советует сразу вставать. Он считает, что это главное для переключения с ночи на день, несмотря на то, легли вы накануне спать рано или нет. Он также предлагает, "как только вы проснулись, поднять руки вверх и закричать "Даааааааааа!!!" И вы мгновенно ощутите прилив бодрости". Впрочем, если рядом с вами ваш партнер, лучше этого не делать, предупредил Спенсер Питтус. Прочитать оригинал этой статьи на английском вы можете на сайте BBC Capital
Но, возможно, секрет невероятного карьерного успеха заключается именно в том, чтобы начинать день рано? Клиенты часто обращаются к ней за офисными часами. "Как мне удается поздно ложиться и рано вставать? Я устраиваю себе послеобеденный отдых, как правило, между 2 и 4 часами дня. Утром я обычно выполняю несложную работу, например, отвечаю на электронную почту", - пишет женщина. "Выключите телефон, телевизор, компьютер и весь свет за 10-30 минут до сна. Сядьте на кровать", - пишет Энди Уи. Чтобы утром чувствовать себя бодрым, надо вечером настроиться на позитив • Никаких устройств в спальне. Я истощен". "Вместо жалоб и негатива возьмите с собой в постель положительную энергию, - советует г-н Уи. Лучше представьте, как вы преодолели следующий день, будто пачку чипсов проглотили". Неожиданный совет Другие пользователи сайта рекомендуют время от времени менять свои привычки. "Иногда я делаю перерыв в потреблении кофеина, - пишет Андреас Бликст. В это время я тоже не пью энергетические напитки, черный или зеленый чай и употребляю меньше сахара". Сабле де Оливейра предлагает выпивать достаточное количество жидкости на ночь и класть телефон или будильник на другую сторону спальни. "Утром вы должны будете встать с кровати, чтобы выключить будильник, а назойливое желание сбегать в туалет не даст вам снова заснуть". Вставайте сразу как проснулись Скачок эндорфинов Повышение уровня эндорфинов имеет ключевое значение. Бруно Валле предлагает: только прозвонит будильник, откройте глаза, возьмите телефон и прочитайте рабочую электронную почту. "У вас мгновенно подскочит адреналин, только вы увидите вещи, которые требуют вашего внимания: имя босса, список дел, проблемы, раздражающие электронные письма", - объясняет Бруно Валле. Спенсер Питтус также советует сразу вставать. Он считает, что это главное для переключения с ночи на день, несмотря на то, легли вы накануне спать рано или нет. Он также предлагает, "как только вы проснулись, поднять руки вверх и закричать "Даааааааааа!!!" И вы мгновенно ощутите прилив бодрости". Впрочем, если рядом с вами ваш партнер, лучше этого не делать, предупредил Спенсер Питтус. Прочитать оригинал этой статьи на английском вы можете на сайте BBC Capital
ar
الاقتصاد الصيني يسجل أكبر تباطؤ في 24 عاما
تباطأ الاقتصاد الصيني مسجلا أدنى مستوياته خلال 24 عاما، وتراجع النمو إلى نسبة 7.4 في المئة العام الماضي من 7.7 في المئة عام 2013.
الناتئج الصناعي للصين ارتفع 7.9 في المئة مما سيمثل قوة دفع قوية للاقتصاد خلال العالم الحالي و لم يحقق ثاني أكبر اقتصاد في العالم النمو المستهدف، وذلك لأول مرة منذ 15 عاما، وكان المسؤولون قد توقعوا نموا بنسبة 7.5 في المئة. لكن مع هذا فقد جاءت الأرقام أكبر من توقعات السوق، التي تنبأت بأن الاقتصاد الصيني سيحقق 7.2 في المئة فقط. وحققت الصين نموا بلغ 7.3 في المئة في الفترة من أكتوبر/تشرين الأول وحتى ديسمبر/كانون الأول من العام السابق. ولم يشهد النمو في الربع الرابع من العام أي تغير مقارنة مع الأشهر الثلاثة السابقة، لكنه جاء أيضا أعلى من توقعات السوق. مواضيع قد تهمك نهاية اقتصاد مرن وعلق فريدريك نيومان، رئيس أبحاث الاقتصاديات الآسيوية في مؤسسة اتش اس بي سي HSBC، إن الاقتصاد الصيني يثبت أنه أكثر مرونة من المتوقع. وقال لبي بي سي: "على الرغم من أن معدل 7.3 في المئة الذي حققه الربع الماضي لم يكن مذهلا مثل العقد الماضي، لكنه مازال من أسرع الاقتصاديات نموا في العالم". ولفت إلى أنه من المطمئن أن مبيعات التجزئة والناتج الصناعي تسارعت في ديسمبر/كانون الأول من العام الماضي، ويمنح هذا الصين قوة دفع في العام الجديد. وارتفعت مبيعات التجزئة في الصين بنسبة 11.9 في المئة الشهر الماضي، في الوقت الذي ارتفع فيه الناتج الصناعي إلى 7.9 في المئة، خلال نفس الفترة، وجميع تلك النتائج جاءت أكبر من التوقعات. وقال أليستير تشان، الاقتصادي في قسم التحيليلات في موديز، إن التسارع في الناتج الصناعي ساعد أرقام النمو، وأظهر أن الاقتصاد قادر على إدارة طريق بديلة لمواجهة حالة الجمود التي يعاني منها سوق العقارات. انخفاض استثمارات العقارات نتائج الاقتصاد الصيني انعكست ايجابيا على البورصات وارتفع مؤشر "شنغهاي كومبوسيت" 1.8 في المئة ومؤشر هانغ سينغ إلى 0.7 في المئة وتباطأت الاستثمارات في سوق العقارات الصيني لأدنى مستوى لها خلال خمس سنوات، مسجلة 10.5 في المئة في 2014، لتبلغ أدنى معدلاتها منذ النصف الأول من عام 2009. وكان هذا تقريبا نصف النمو الذي تحقق في 2013 وبلغ 19.8 في المئة، كما أنه كان أيضا أقل من الارتفاع السنوي خلال 11 شهرا الأولى من العام الماضي، والذي بلغ 11.9 في المئة. وأكد نيومان لبي بي سي أن هناك حاجة إلى مزيد من التسهيلات من جانب البنك المركزي، للوقاية من المخاطر السلبية الناجمة عن "سوق العقارات المتذبذب" العام الحالي. وأضاف: "لحسن الحظ، تمتلك الصين الأدوات لإدارة النمو وأعتقد أن المسؤولين سيستخدمون كل هذه الأدوات لتجنب تراجع النمو لأقل من 7 في المئة خلال العام الحالي". التخفيف مقبل في نوفمبر/تشرين الثاني الماضي أقر البنك المركزي الصيني خفضا غير متوقع لمعدلات الفائدة إلى 2.75 في المئة، للمرة الأولى منذ 2012، في محاولة لإعادة إنعاش الاقتصاد. وبينما كان هناك سبب للحكومة للحفاظ على قواعد التخفيف، قال الاقتصاديون إن صانعي السياسيات سوف يأخذون بيانات النمو بصورة إيجابية ولن يغيروا خطط التحفيز الاقتصادي. "ربما يكون هناك المزيد من اجراءات التحفيز في الطريق، لكنه من غير المتوقع أن الخطط المالية والاستثمارية للإدارة السابقة ستعمل"، وفقا لتوني ناش، نائب رئيس دلتا اكونومكس. وكان هناك ردة فعل ايجابية لبيانات الاقتصاد الصيني على الأسواق الآسيوية، وارتفع مؤشر "شنغهاي كومبوسيت" 1.8 في المئة، بينما سجل مؤشر هانغ سينغ ارتفاعا بنسبة 0.7 في المئة. كما رحب صندوق النقد الدولي IMF أيضا بتباطؤ النمو الصيني، وقالت أوليفر بلانتشارد "إنه أظهر أن الحكومة الصينية كانت تحاول إعادة التوازن للاقتصاد".
الناتئج الصناعي للصين ارتفع 7.9 في المئة مما سيمثل قوة دفع قوية للاقتصاد خلال العالم الحالي و لم يحقق ثاني أكبر اقتصاد في العالم النمو المستهدف، وحققت الصين نموا بلغ 7.3 في المئة في الفترة من أكتوبر/تشرين الأول وحتى ديسمبر/كانون الأول من العام السابق. إن الاقتصاد الصيني يثبت أنه أكثر مرونة من المتوقع. انخفاض استثمارات العقارات نتائج الاقتصاد الصيني انعكست ايجابيا على البورصات وارتفع مؤشر "شنغهاي كومبوسيت" 1.8 في المئة ومؤشر هانغ سينغ إلى 0.7 في المئة وتباطأت الاستثمارات في سوق العقارات الصيني لأدنى مستوى لها خلال خمس سنوات، وكان هناك ردة فعل ايجابية لبيانات الاقتصاد الصيني على الأسواق الآسيوية،
الناتئج الصناعي للصين ارتفع 7.9 في المئة مما سيمثل قوة دفع قوية للاقتصاد خلال العالم الحالي و لم يحقق ثاني أكبر اقتصاد في العالم النمو المستهدف، وحققت الصين نموا بلغ 7.3 في المئة في الفترة من أكتوبر/تشرين الأول وحتى ديسمبر/كانون الأول من العام السابق. إن الاقتصاد الصيني يثبت أنه أكثر مرونة من المتوقع. انخفاض استثمارات العقارات نتائج الاقتصاد الصيني انعكست ايجابيا على البورصات وارتفع مؤشر "شنغهاي كومبوسيت" 1.8 في المئة ومؤشر هانغ سينغ إلى 0.7 في المئة وتباطأت الاستثمارات في سوق العقارات الصيني لأدنى مستوى لها خلال خمس سنوات، وكان هناك ردة فعل ايجابية لبيانات الاقتصاد الصيني على الأسواق الآسيوية،
الناتئج الصناعي للصين ارتفع 7.9 في المئة مما سيمثل قوة دفع قوية للاقتصاد خلال العالم الحالي و لم يحقق ثاني أكبر اقتصاد في العالم النمو المستهدف، التي تنبأت بأن الاقتصاد الصيني سيحقق 7.2 في المئة فقط. وحققت الصين نموا بلغ 7.3 في المئة في الفترة من أكتوبر/تشرين الأول وحتى ديسمبر/كانون الأول من العام السابق. إن الاقتصاد الصيني يثبت أنه أكثر مرونة من المتوقع. وارتفعت مبيعات التجزئة في الصين بنسبة 11.9 في المئة الشهر الماضي، انخفاض استثمارات العقارات نتائج الاقتصاد الصيني انعكست ايجابيا على البورصات وارتفع مؤشر "شنغهاي كومبوسيت" 1.8 في المئة ومؤشر هانغ سينغ إلى 0.7 في المئة وتباطأت الاستثمارات في سوق العقارات الصيني لأدنى مستوى لها خلال خمس سنوات، تمتلك الصين الأدوات لإدارة النمو وأعتقد أن المسؤولين سيستخدمون كل هذه الأدوات لتجنب تراجع النمو لأقل من 7 في المئة خلال العام الحالي". وكان هناك ردة فعل ايجابية لبيانات الاقتصاد الصيني على الأسواق الآسيوية، وارتفع مؤشر "شنغهاي كومبوسيت" 1.8 في المئة، بينما سجل مؤشر هانغ سينغ ارتفاعا بنسبة 0.7 في المئة.
الناتئج الصناعي للصين ارتفع 7.9 في المئة مما سيمثل قوة دفع قوية للاقتصاد خلال العالم الحالي و لم يحقق ثاني أكبر اقتصاد في العالم النمو المستهدف، التي تنبأت بأن الاقتصاد الصيني سيحقق 7.2 في المئة فقط. وحققت الصين نموا بلغ 7.3 في المئة في الفترة من أكتوبر/تشرين الأول وحتى ديسمبر/كانون الأول من العام السابق. إن الاقتصاد الصيني يثبت أنه أكثر مرونة من المتوقع. وارتفعت مبيعات التجزئة في الصين بنسبة 11.9 في المئة الشهر الماضي، انخفاض استثمارات العقارات نتائج الاقتصاد الصيني انعكست ايجابيا على البورصات وارتفع مؤشر "شنغهاي كومبوسيت" 1.8 في المئة ومؤشر هانغ سينغ إلى 0.7 في المئة وتباطأت الاستثمارات في سوق العقارات الصيني لأدنى مستوى لها خلال خمس سنوات، تمتلك الصين الأدوات لإدارة النمو وأعتقد أن المسؤولين سيستخدمون كل هذه الأدوات لتجنب تراجع النمو لأقل من 7 في المئة خلال العام الحالي". وكان هناك ردة فعل ايجابية لبيانات الاقتصاد الصيني على الأسواق الآسيوية، وارتفع مؤشر "شنغهاي كومبوسيت" 1.8 في المئة، بينما سجل مؤشر هانغ سينغ ارتفاعا بنسبة 0.7 في المئة.
es
Los suculentos negocios que atan a Brasil con Venezuela
Brasil nunca ocultó que veía en la Venezuela socialista de Hugo Chávez un mercado atractivo para sus empresas.
Nicolás Maduro y Dilma Rousseff: una amistad puesta a prueba. “La presencia de Venezuela en el Mercosur (…) abre oportunidades a varios emprendimientos”, dijo la presidenta brasileña, Dilma Rousseff, cuando dio la bienvenida al país vecino y rico en petróleo al bloque regional, en julio de 2012. Y varios números sugieren que la apuesta brasileña rindió sus frutos. Sólo el año pasado, el gigante sudamericano tuvo en su intercambio comercial con Venezuela un superávit de US$3.450 millones. Para Brasil ese saldo positivo fue a contramano de su balanza comercial total, que el mismo 2014 registró su primer déficit anual en lo que va de este siglo. Final de Quizás también te interese Expertos como Oliver Stuenkel, profesor de relaciones internacionales en la Fundación Getulio Vargas, con sede en São Paulo, calculan que las empresas brasileñas tienen contratos en Venezuela por unos US$20 mil millones. “Brasil obtuvo muchos beneficios económicos (en Venezuela) a lo largo de los últimos 15 años y el chavismo era un socio comercial confiable. Chávez y (su sucesor Nicolás) Maduro dieron preferencia a las inversiones brasileñas”, indicó Stuenkel a BBC Mundo. Pero esa relación enfrenta desafíos inéditos ahora que Venezuela pasa crecientes problemas económicos, tensiones políticas y surgen reclamos de una actitud más firme de Brasil ante el gobierno “amigo”. “Cuestión interna” Hasta ahora la administración de Rousseff evitó criticar directa y públicamente a Maduro, lo que contrasta con la actitud de Estados Unidos, otro actor clave en el hemisferio y socio comercial importante de Caracas. Brasil expresó su inquietud por la situación venezolana tras el arresto del alcance de Caracas, Antonio Ledezma, pero algunos creen que la actitud ha sido muy "tímida". El presidente estadounidense, Barack Obama, declaró a Venezuela una amenaza para la seguridad nacional y ordenó sanciones contra siete altos funcionarios de ese país. En cambio, Brasil ha medido sus palabras sobre Venezuela desde el arresto el mes pasado del alcalde de Caracas, el opositor Antonio Ledezma, acusado por el gobierno de Maduro de participar de un supuesto plan para derrocarlo. La Cancillería brasileña primero señaló que acompañaba “con gran preocupación la evolución de la situación en Venezuela”. Pero la propia Rousseff calificó el arresto de Ledezma como una “cuestión interna” de ese país. Unos días después, Itamaraty emitió otro comunicado sobre Venezuela que afirmó que “son motivos de creciente atención medidas tomadas en los últimos días, que afectan directamente partidos políticos y representantes democráticamente electos”. Brasil y Venezuela estrecharon relaciones bajo los mandatos de sus expresidentes Lula y Chávez. Al igual que lo hizo el año pasado tras las manifestaciones antigubernamentales que fueron reprimidas en Venezuela, Brasil llamó a retomar “el diálogo” en el país, a través de la Unión de Naciones Sudamericanas (Unasur) y el apoyo del Vaticano. Grupos defensores de los derechos humanos como Human Rights Watch y Amnistía Internacional han criticado la posición de Brasil —el primero la calificó de “tímida”— ante la “prisión arbitraria” de opositores y otros abusos que afirman que se cometen en Venezuela. Y opositores brasileños acusaron al gobierno de Rousseff de ser “cómplice” de Maduro y actuar en función de vínculos ideológicos con las autoridades vecinas. Sin embargo, Stuenkel calificó esta visión como “simplista”. “La cuestión económica (en Venezuela) es más importante que cualquier factor político”, sostuvo. “El comportamiento brasileño hasta hoy fue principalmente pautado por intereses económicos”. Pero, ¿cuáles son exactamente esos intereses? Puentes, usinas y deudas Las empresas brasileñas tienen un abanico amplio de actividades en Venezuela: desde la colocación de alimentos y otros bienes de consumo en un mercado con serios problemas de escasez, hasta grandes obras de infraestructura. La constructora Odebrecht, por ejemplo, tiene una docena de proyectos en Venezuela, incluida la ampliación del metro de Caracas, el tendido de un puente de 11,4 kilómetros sobre el Lago de Maracaibo (al oeste del país) y el desarrollo de la central hidroeléctrica Tocoma (al este). La caída del precio del petróleo es uno de los factores que complican los negocios entre Brasil y Venezuela. Por otra parte, la lista de productos brasileños exportados a Venezuela es extensa: las carnes bovinas tienen un peso destacado, pero también hay leche, azúcar, medicamentos, maquinarias, champú, afeitadoras… El propio gobierno brasileño ha buscado empresas brasileñas que abastezcan productos básicos a Venezuela para aliviar la crisis, tras al menos dos pedidos personales de Maduro a Rousseff, informó el diario Folha de S.Paulo el martes. No obstante, las dificultades de los importadores venezolanos para obtener dólares ha provocado importantes atrasos de pagos a los exportadores brasileños, mientras que empresas brasileñas instaladas en el país vecino también tuvieron problemas para enviar fondos a la matriz. La Cámara de Comercio Venezuela-Brasil calculaba a comienzos de año que esos atrasos sumaban US$5.000 millones. Pero un funcionario venezolano que habló en condición de anonimato por tratarse de un tema sensible dijo a BBC Mundo que la cifra podría llegar al doble. La caída de las exportaciones comienza a preocupar al gobierno de Rousseff. (Foto: EPA) Welber Barral, exsecretario brasileño de Comercio Exterior y socio de la consultora Barral M Jorge, señaló que los atrasos varían según del ramo del exportador y que a clientes suyos del área de los alimentos “les están pagando”. Sin embargo, indicó que los atrasos que hubo en general y los problemas de liquidez que causó a Venezuela el desplome del precio del petróleo provocaron una reciente contracción del comercio bilateral. Las exportaciones brasileñas a Venezuela cayeron 47% en los dos primeros meses de este año respecto al mismo período de 2014, mientras el superávit del intercambio se redujo 53%. La situación parece preocupar al gobierno de Rousseff, que estudió plantearle a Venezuela que las exportaciones brasileñas tengan como garantía el petróleo de la estatal PDVSA o sus derivados, para "desmonetizar" el comercio, informó el diario brasileño Valor Económico a fines de enero. "Brasil no es Venezuela", decía este cartel en la manifestación contra el gobierno de Dilma Rousseff el domingo en Río. Pero Barral dijo a BBC Mundo que eso sería insuficiente, ya que Brasil produce el mismo tipo de petróleo que su vecino. “Brasil no tiene qué importar” de Venezuela, resumió. Con crecientes dificultades políticas y económicas también en Brasil —que incluyen un creciente descontento social doméstico, una devaluación de más de 20% del real ante el dólar este año y una inflación a 12 meses que en febrero llegó al máximo en una década— muchos creen que lo último que quiere Rousseff es más inestabilidad en Venezuela. “No se puede decir que el impacto de un colapso venezolano afectaría apenas algunos sectores de la economía brasileña”, dijo Stuenkel. “En la situación actual, con tantas noticias negativas, sería otro factor que afectaría de manera muy negativa el cuadro”.
“La presencia de Venezuela en el Mercosur (…) abre oportunidades a varios emprendimientos”, dijo la presidenta brasileña, Dilma Rousseff, cuando dio la bienvenida al país vecino y rico en petróleo al bloque regional, en julio de 2012. Hasta ahora la administración de Rousseff evitó criticar directa y públicamente a Maduro, lo que contrasta con la actitud de Estados Unidos, otro actor clave en el hemisferio y socio comercial importante de Caracas. Brasil y Venezuela estrecharon relaciones bajo los mandatos de sus expresidentes Lula y Chávez. Y opositores brasileños acusaron al gobierno de Rousseff de ser “cómplice” de Maduro y actuar en función de vínculos ideológicos con las autoridades vecinas. La situación parece preocupar al gobierno de Rousseff, que estudió plantearle a Venezuela que las exportaciones brasileñas tengan como garantía el petróleo de la estatal PDVSA o sus derivados, para "desmonetizar" el comercio, informó el diario brasileño Valor Económico a fines de enero.
“La presencia de Venezuela en el Mercosur (…) abre oportunidades a varios emprendimientos”, dijo la presidenta brasileña, Dilma Rousseff, cuando dio la bienvenida al país vecino y rico en petróleo al bloque regional, en julio de 2012. Hasta ahora la administración de Rousseff evitó criticar directa y públicamente a Maduro, lo que contrasta con la actitud de Estados Unidos, otro actor clave en el hemisferio y socio comercial importante de Caracas. Brasil y Venezuela estrecharon relaciones bajo los mandatos de sus expresidentes Lula y Chávez. Y opositores brasileños acusaron al gobierno de Rousseff de ser “cómplice” de Maduro y actuar en función de vínculos ideológicos con las autoridades vecinas. La situación parece preocupar al gobierno de Rousseff, que estudió plantearle a Venezuela que las exportaciones brasileñas tengan como garantía el petróleo de la estatal PDVSA o sus derivados, para "desmonetizar" el comercio, informó el diario brasileño Valor Económico a fines de enero.
“La presencia de Venezuela en el Mercosur (…) abre oportunidades a varios emprendimientos”, dijo la presidenta brasileña, Dilma Rousseff, cuando dio la bienvenida al país vecino y rico en petróleo al bloque regional, en julio de 2012. Pero esa relación enfrenta desafíos inéditos ahora que Venezuela pasa crecientes problemas económicos, tensiones políticas y surgen reclamos de una actitud más firme de Brasil ante el gobierno “amigo”. Hasta ahora la administración de Rousseff evitó criticar directa y públicamente a Maduro, lo que contrasta con la actitud de Estados Unidos, otro actor clave en el hemisferio y socio comercial importante de Caracas. Brasil expresó su inquietud por la situación venezolana tras el arresto del alcance de Caracas, Antonio Ledezma, pero algunos creen que la actitud ha sido muy "tímida". Pero la propia Rousseff calificó el arresto de Ledezma como una “cuestión interna” de ese país. Brasil y Venezuela estrecharon relaciones bajo los mandatos de sus expresidentes Lula y Chávez. Y opositores brasileños acusaron al gobierno de Rousseff de ser “cómplice” de Maduro y actuar en función de vínculos ideológicos con las autoridades vecinas. La caída de las exportaciones comienza a preocupar al gobierno de Rousseff. La situación parece preocupar al gobierno de Rousseff, que estudió plantearle a Venezuela que las exportaciones brasileñas tengan como garantía el petróleo de la estatal PDVSA o sus derivados, para "desmonetizar" el comercio, informó el diario brasileño Valor Económico a fines de enero. Con crecientes dificultades políticas y económicas también en Brasil —que incluyen un creciente descontento social doméstico, una devaluación de más de 20% del real ante el dólar este año y una inflación a 12 meses que en febrero llegó al máximo en una década— muchos creen que lo último que quiere Rousseff es más inestabilidad en Venezuela.
“La presencia de Venezuela en el Mercosur (…) abre oportunidades a varios emprendimientos”, dijo la presidenta brasileña, Dilma Rousseff, cuando dio la bienvenida al país vecino y rico en petróleo al bloque regional, en julio de 2012. Pero esa relación enfrenta desafíos inéditos ahora que Venezuela pasa crecientes problemas económicos, tensiones políticas y surgen reclamos de una actitud más firme de Brasil ante el gobierno “amigo”. Hasta ahora la administración de Rousseff evitó criticar directa y públicamente a Maduro, lo que contrasta con la actitud de Estados Unidos, otro actor clave en el hemisferio y socio comercial importante de Caracas. Brasil expresó su inquietud por la situación venezolana tras el arresto del alcance de Caracas, Antonio Ledezma, pero algunos creen que la actitud ha sido muy "tímida". Pero la propia Rousseff calificó el arresto de Ledezma como una “cuestión interna” de ese país. Brasil y Venezuela estrecharon relaciones bajo los mandatos de sus expresidentes Lula y Chávez. Y opositores brasileños acusaron al gobierno de Rousseff de ser “cómplice” de Maduro y actuar en función de vínculos ideológicos con las autoridades vecinas. La caída de las exportaciones comienza a preocupar al gobierno de Rousseff. La situación parece preocupar al gobierno de Rousseff, que estudió plantearle a Venezuela que las exportaciones brasileñas tengan como garantía el petróleo de la estatal PDVSA o sus derivados, para "desmonetizar" el comercio, informó el diario brasileño Valor Económico a fines de enero. Con crecientes dificultades políticas y económicas también en Brasil —que incluyen un creciente descontento social doméstico, una devaluación de más de 20% del real ante el dólar este año y una inflación a 12 meses que en febrero llegó al máximo en una década— muchos creen que lo último que quiere Rousseff es más inestabilidad en Venezuela.
zh
英超周記:勇者英格蘭 智者意大利
英格蘭小組賽首場之戰1:2負於意大利。英格蘭收獲了勇氣、自信和希望,缺乏的依然是核心、調度與控制。
英格蘭和意大利球迷來現場為各自的國家隊助陣。 賽前不少人給英格蘭支招,其招數不外乎兩種:一是專人盯防皮爾洛,二是棄用魯尼。 與2012年歐錦賽相比,英格蘭找到了信心和意志,尤其是像維爾貝克和斯特林這樣的鋒線球員來回飛奔,面對慢條斯理的意大利耐心的尋找機會。 用不著抱怨主帥霍奇森沒有對皮爾洛實行一對一盯防,看死皮爾洛又能怎樣? 德羅西能攻能守,維拉蒂的出球冷靜沉著,還有下半場亮相的蒂亞戈·莫塔一樣可以控制節奏保證藍軍攻防轉換有序。在意大利的紀律和秩序面前,英格蘭便顯得有勇無謀了。 魯尼不是戰術核心,否則霍奇森也不會把他派到左路活動。他也絕非球隊毒瘤,努力奔跑,製造空間的能力讓他成為一名優秀的團隊成員。在巴西熱帶雨林濕熱的天氣下,超過萬米的跑動距離可以說明一切。遺憾的是,很多時候「小胖」不是被妖魔化,就是被英雄化。他的努力與執著可以讓他在各種戰術體系下能勝任不同位置,但是改變戰局的任務,不是靠魯尼承擔。 三獅的問題絕對與魯尼無關,關鍵也不在魯尼身上。他們需要魯尼的團隊精神和不懈付出,也需要斯特林或維爾貝克的靈光一線,最需要的是一名真真正正的中場核心。 三獅軍團無核多年,當然即使縱觀足壇優秀後腰本來也不是多產角色。在英格蘭,斯科爾斯之後哈格里夫斯短短擔任過後腰角色,如今的傑拉德和亨德森都不是真正意義上的後腰,起不到1+1=2的雙後腰作用。對面意大利層層中場穩穩當當的協調,有時再積極的拼搶和奔跑也是徒勞。 英格蘭在本屆世界杯首場比賽裏輸給意大利。 快攻戰術可以在短時間內打造而慢速調控則需要長時間的磨合,如果想要達到慢速調控加迅速反擊的境界對球員的個人要求和團隊協作能力都高了一籌。英格蘭中場缺少把持和調度,如果見到他們速度慢下來,很多時候不是體力不支就是處於被動防守狀態。 皮爾洛這種悟道級別的後腰幾腳調度就可以戲耍年輕的獅子們。 02年世界杯意大利中場空洞形同虛設,十二年下來,藍軍打造出攻防轉換高效中場。02年的英格蘭青春朝氣,十二年之後依然青春朝氣。 競技場當然是造星之地,但是在你成為球星之前必須要扎扎實實地做好一位球員,而後腰這種所謂「無名英雄」的角色並不符合球星氣質,何況對技術要求還相當高,不容得球員有浮躁的心態。當然不是說英格蘭球員們一味追求榮譽,只是身處一個浮華的舞台難以保持低調的後腰心態吧。 即使在黯淡時刻,英格蘭也能看到希望,但願三獅軍團最終得到的不僅僅是希望而已。
英格蘭和意大利球迷來現場為各自的國家隊助陣。 賽前不少人給英格蘭支招,其招數不外乎兩種:一是專人盯防皮爾洛,二是棄用魯尼。 與2012年歐錦賽相比,英格蘭找到了信心和意志,尤其是像維爾貝克和斯特林這樣的鋒線球員來回飛奔,面對慢條斯理的意大利耐心的尋找機會。 英格蘭在本屆世界杯首場比賽裏輸給意大利。 當然不是說英格蘭球員們一味追求榮譽,只是身處一個浮華的舞台難以保持低調的後腰心態吧。
英格蘭和意大利球迷來現場為各自的國家隊助陣。 賽前不少人給英格蘭支招,其招數不外乎兩種:一是專人盯防皮爾洛,二是棄用魯尼。 與2012年歐錦賽相比,英格蘭找到了信心和意志,尤其是像維爾貝克和斯特林這樣的鋒線球員來回飛奔,面對慢條斯理的意大利耐心的尋找機會。 英格蘭在本屆世界杯首場比賽裏輸給意大利。 當然不是說英格蘭球員們一味追求榮譽,只是身處一個浮華的舞台難以保持低調的後腰心態吧。
英格蘭和意大利球迷來現場為各自的國家隊助陣。 賽前不少人給英格蘭支招,其招數不外乎兩種:一是專人盯防皮爾洛,二是棄用魯尼。 與2012年歐錦賽相比,英格蘭找到了信心和意志,尤其是像維爾貝克和斯特林這樣的鋒線球員來回飛奔,面對慢條斯理的意大利耐心的尋找機會。 在意大利的紀律和秩序面前,英格蘭便顯得有勇無謀了。 英格蘭在本屆世界杯首場比賽裏輸給意大利。 英格蘭中場缺少把持和調度,如果見到他們速度慢下來,很多時候不是體力不支就是處於被動防守狀態。 02年世界杯意大利中場空洞形同虛設,十二年下來,藍軍打造出攻防轉換高效中場。 02年的英格蘭青春朝氣,十二年之後依然青春朝氣。 當然不是說英格蘭球員們一味追求榮譽,只是身處一個浮華的舞台難以保持低調的後腰心態吧。 即使在黯淡時刻,英格蘭也能看到希望,但願三獅軍團最終得到的不僅僅是希望而已。
英格蘭和意大利球迷來現場為各自的國家隊助陣。 賽前不少人給英格蘭支招,其招數不外乎兩種:一是專人盯防皮爾洛,二是棄用魯尼。 與2012年歐錦賽相比,英格蘭找到了信心和意志,尤其是像維爾貝克和斯特林這樣的鋒線球員來回飛奔,面對慢條斯理的意大利耐心的尋找機會。 在意大利的紀律和秩序面前,英格蘭便顯得有勇無謀了。 英格蘭在本屆世界杯首場比賽裏輸給意大利。 英格蘭中場缺少把持和調度,如果見到他們速度慢下來,很多時候不是體力不支就是處於被動防守狀態。 02年世界杯意大利中場空洞形同虛設,十二年下來,藍軍打造出攻防轉換高效中場。 02年的英格蘭青春朝氣,十二年之後依然青春朝氣。 當然不是說英格蘭球員們一味追求榮譽,只是身處一個浮華的舞台難以保持低調的後腰心態吧。 即使在黯淡時刻,英格蘭也能看到希望,但願三獅軍團最終得到的不僅僅是希望而已。
si
හතලිස් ගණනකට වැඩි තල්මසුන් ගේ පොසිල චිලී රටෙන්
හතලිස් ගණනකට වැඩි තල්මසුන් ගේ පොසිල තැන්පත් ව ඇති ස්ථානයක් චිලී රටෙන් සොයා ගෙන තිබේ.
පොසිල හමු වූ ඇටකාමා වනාන්තරය මේ අසාමාන්‍ය පොසිල හමුවීම ට හේතු සාධක අනාවරණය කර ගැනීමට හැකි වනු ඇතැයි විද්‍යාඥයෝ පවසති. මෙම පොසිල හමු වී ඇත්තේ රට අභ්‍යන්තරයේ පිහිටි ඇටකාමා වනාන්තරයේ තිබිය දීයි. මීට වසර පනස් ලක්ෂයකට ඉහත දී එම තල්මසුන් ඇතැම් විට විෂ සහිත ශාක වලින් පිට කෙරෙන දිලීරයක් ශරීර ගත වීම හේතුවෙන් රංචු පිටින් මිය යන්නන්ට ඇති බවයි විද්‍යාඥයන් පවසන්නේ. ඉදිකිරීම් කම්කරුවන් විසින් මීට වසර තුනකට පෙර මාර්ගයක් පුළුල් කිරීමේ යෙදී සිටිය දී එම පොසිල මුලින් ම සොයා ගෙන තිබේ. මෙම පොසිල හමු වූ ස්ථානය අසල පිහිටි ඉඩම්වල දස දහස් ගණන් ක්ෂීරපායී සතුන්ගේ ඇටකටු තිබිය හැකි බවයි විද්‍යාඥයන් විශ්වාස කරන්නේ.
පොසිල හමු වූ ඇටකාමා වනාන්තරය මේ අසාමාන්‍ය පොසිල හමුවීම ට හේතු සාධක අනාවරණය කර ගැනීමට හැකි වනු ඇතැයි විද්‍යාඥයෝ පවසති. මෙම පොසිල හමු වී ඇත්තේ රට අභ්‍යන්තරයේ පිහිටි ඇටකාමා වනාන්තරයේ තිබිය දීයි. මීට වසර පනස් ලක්ෂයකට ඉහත දී එම තල්මසුන් ඇතැම් විට විෂ සහිත ශාක වලින් පිට කෙරෙන දිලීරයක් ශරීර ගත වීම හේතුවෙන් රංචු පිටින් මිය යන්නන්ට ඇති බවයි විද්‍යාඥයන් පවසන්නේ. ඉදිකිරීම් කම්කරුවන් විසින් මීට වසර තුනකට පෙර මාර්ගයක් පුළුල් කිරීමේ යෙදී සිටිය දී එම පොසිල මුලින් ම සොයා ගෙන තිබේ. මෙම පොසිල හමු වූ ස්ථානය අසල පිහිටි ඉඩම්වල දස දහස් ගණන් ක්ෂීරපායී සතුන්ගේ ඇටකටු තිබිය හැකි බවයි විද්‍යාඥයන් විශ්වාස කරන්නේ.
පොසිල හමු වූ ඇටකාමා වනාන්තරය මේ අසාමාන්‍ය පොසිල හමුවීම ට හේතු සාධක අනාවරණය කර ගැනීමට හැකි වනු ඇතැයි විද්‍යාඥයෝ පවසති. මෙම පොසිල හමු වී ඇත්තේ රට අභ්‍යන්තරයේ පිහිටි ඇටකාමා වනාන්තරයේ තිබිය දීයි. මීට වසර පනස් ලක්ෂයකට ඉහත දී එම තල්මසුන් ඇතැම් විට විෂ සහිත ශාක වලින් පිට කෙරෙන දිලීරයක් ශරීර ගත වීම හේතුවෙන් රංචු පිටින් මිය යන්නන්ට ඇති බවයි විද්‍යාඥයන් පවසන්නේ. ඉදිකිරීම් කම්කරුවන් විසින් මීට වසර තුනකට පෙර මාර්ගයක් පුළුල් කිරීමේ යෙදී සිටිය දී එම පොසිල මුලින් ම සොයා ගෙන තිබේ. මෙම පොසිල හමු වූ ස්ථානය අසල පිහිටි ඉඩම්වල දස දහස් ගණන් ක්ෂීරපායී සතුන්ගේ ඇටකටු තිබිය හැකි බවයි විද්‍යාඥයන් විශ්වාස කරන්නේ.
පොසිල හමු වූ ඇටකාමා වනාන්තරය මේ අසාමාන්‍ය පොසිල හමුවීම ට හේතු සාධක අනාවරණය කර ගැනීමට හැකි වනු ඇතැයි විද්‍යාඥයෝ පවසති. මෙම පොසිල හමු වී ඇත්තේ රට අභ්‍යන්තරයේ පිහිටි ඇටකාමා වනාන්තරයේ තිබිය දීයි. මීට වසර පනස් ලක්ෂයකට ඉහත දී එම තල්මසුන් ඇතැම් විට විෂ සහිත ශාක වලින් පිට කෙරෙන දිලීරයක් ශරීර ගත වීම හේතුවෙන් රංචු පිටින් මිය යන්නන්ට ඇති බවයි විද්‍යාඥයන් පවසන්නේ. ඉදිකිරීම් කම්කරුවන් විසින් මීට වසර තුනකට පෙර මාර්ගයක් පුළුල් කිරීමේ යෙදී සිටිය දී එම පොසිල මුලින් ම සොයා ගෙන තිබේ. මෙම පොසිල හමු වූ ස්ථානය අසල පිහිටි ඉඩම්වල දස දහස් ගණන් ක්ෂීරපායී සතුන්ගේ ඇටකටු තිබිය හැකි බවයි විද්‍යාඥයන් විශ්වාස කරන්නේ.
පොසිල හමු වූ ඇටකාමා වනාන්තරය මේ අසාමාන්‍ය පොසිල හමුවීම ට හේතු සාධක අනාවරණය කර ගැනීමට හැකි වනු ඇතැයි විද්‍යාඥයෝ පවසති. මෙම පොසිල හමු වී ඇත්තේ රට අභ්‍යන්තරයේ පිහිටි ඇටකාමා වනාන්තරයේ තිබිය දීයි. මීට වසර පනස් ලක්ෂයකට ඉහත දී එම තල්මසුන් ඇතැම් විට විෂ සහිත ශාක වලින් පිට කෙරෙන දිලීරයක් ශරීර ගත වීම හේතුවෙන් රංචු පිටින් මිය යන්නන්ට ඇති බවයි විද්‍යාඥයන් පවසන්නේ. ඉදිකිරීම් කම්කරුවන් විසින් මීට වසර තුනකට පෙර මාර්ගයක් පුළුල් කිරීමේ යෙදී සිටිය දී එම පොසිල මුලින් ම සොයා ගෙන තිබේ. මෙම පොසිල හමු වූ ස්ථානය අසල පිහිටි ඉඩම්වල දස දහස් ගණන් ක්ෂීරපායී සතුන්ගේ ඇටකටු තිබිය හැකි බවයි විද්‍යාඥයන් විශ්වාස කරන්නේ.
ur
برطانوی سکول: رنگت، شرمندگی اور پھر میک اپ
’نیشنل سوسائٹی فار پریوینشن آف کروئیلٹی ٹو چلڈرن‘ نامی خیراتی ادارے کے مطابق سکول میں نسلی بنیاد پر بدسلوکی سے بچنے کے لیے بچے میک اپ کا استعمال کر کے اپنی رنگت گوری کر رہے ہیں۔
برطانیہ بھر میں 2017-18 میں بچوں کے خلاف نفرت کی بنیاد پر کیے جانے والے جرائم کی تعداد 10500 سے زیادہ تھی یعنی اوسطاً ایک دن میں 29 جرائم۔ ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2015-16 کے بعد سے بچوں کے ساتھ نسلی بنیاد پر بدسلوکی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ برطانیہ بھر میں 2017-18 میں بچوں کے خلاف نفرت کی بنیاد پر کیے جانے والے جرائم کی تعداد 10500 سے زیادہ تھی یعنی اوسطاً ایک دن میں 29 جرائم۔ ایک 10 سالہ بچی نے خیراتی ادارے کو بتایا کہ اس نے 'اپنے چہرے کو گورا کرنے کی کوشش کی' کیونکہ دوسرے بچوں نے اس کی جلد کو 'میلا' کہا۔ یہ بھی پڑھیے! ’مسلم مخالف رویوں نے سکول ایک ڈراؤنا خواب بنا دیا‘ برطانیہ میں اسلاموفوبیا عروج پر؟ خیراتی ادارے کی طرف سے فراہم کی جانے والی ہیلپ لائن 'چائلڈلائن' کو تناؤ میں آ کر فون کرنے والی بچی کا کہنا تھا کہ 'میرے دوستوں نے میرے ساتھ اس لیے گھومنا پھرنا چھوڑ دیا کیونکہ لوگوں نے ان سے پوچھنا شروع کر دیا کہ وہ میلی جلد والی لڑکی کے دوست کیوں ہیں؟‘ بچی کہتی ہے کہ 'میں برطانیہ میں پیدا ہوئی لیکن بچوں نے مجھے میرے ملک واپس جانے کو کہا۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہی کیونکہ میں تو برطانیہ سے تعلق رکھتی ہوں۔‘ ان کا مزید کہنا تھا ’میں نے میک اپ استعمال کرنے سے پہلے اپنی رنگت گوری کرنے کی کوشش کی تاکہ میں لوگوں میں گھل مل جاؤں۔ میں چاہتی ہوں کہ سکول جا کر مجھے مزا آئے۔' 'یہ باتیں مجھے پریشان کرتی ہیں‘ 11سالہ ایشیائی بچی نے ہیلپ لائن کو بتایا کہ اس نے اپنی شکل میں تبدیلی لانے کے لیے آئی لائنر کا استعمال کیا۔ بچی کا کہنا تھا 'مجھے سکول میں دھمکایا جاتا ہے کیونکہ میں چینی ہوں۔ دوسرے بچے کہتے ہیں کہ میری جلد کی رنگت پیلی ہے اور مجھے کئی ناموں سے پکارتے ہیں۔ یہ باتیں مجھے اداس کرتی ہیں۔‘ اس کا مزید کہنا تھا 'میں نے آئی لائنر لگا کر اپنی شکل میں تبدیلی لانے کی کوشش کی تاکہ میں باقی لوگوں جیسی دِکھ سکوں۔ میں اپنے والدین کو نہیں بتانا چاہتی کیونکہ یہ باتیں انھیں پریشان کریں گی۔' پولیس ریکارڈ میں 18 سال سے کم عمر کے بچوں کے خلاف کیے جانے والے نفرت پر مبنی جرائم کی تعداد 2015-16 میں 8683 سے بڑھ کر 2017-18 میں 10571 ہو گئی۔ جبکہ مسلمان گھرانے سے تعلق رکھنے والی 16 سالہ لڑکی نے کہا کہ لوگ اسے دہشتگرد کہہ کر پکارتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جہاں سے آئی ہو، وہاں واپس چلی جاؤ۔ ’میں مسلمانوں کے روایتی ملبوسات پہنتی ہوں اور میرا خیال ہے کہ یہ چیز مجھے نشانہ بناتی ہے۔‘ لڑکی کا مزید کہنا تھا 'میں عموماً اپنا سر جھکا کر چلتی ہوں اور اس سب پر کان نہیں دھرتی لیکن اب مجھے واقعی ڈر ہے کہ شاید کوئی مجھ پر حملہ نہ کر دے۔' ریسرچ کے مطابق پولیس ریکارڈ میں 18 سال سے کم عمر بچوں کے خلاف کیے جانے والے نفرت پر مبنی جرائم کی تعداد 2015-16 میں 8683 سے بڑھ کر 2017-18 میں 10571 ہو گئی۔ 'جذبات کو ٹھیس‘ ریسرچ میں پایا گیا کہ لڑکیوں کی طرف سے چائلڈ لائن کو رابطہ کرنے کے امکانات زیادہ تھے اور یہ مسئلہ 12 سے 15 سال کے بچوں میں سب سے عام تھا۔ چائلڈلائن کے سربراہ جان کیمرون کہتے ہیں 'بچپن میں اس قسم کی دھونس کا سامنا کرنے والے بچوں کے جذبات کو لمبے عرصے تک نقصان پہنچ سکتا ہے اور اس سے معاشرے میں مزید تقسیم پیدا ہو سکتی ہے۔‘ ان کے مطابق 'اگر ہم نسلی بنیادوں پر ایک بچے کو دوسرے پر دھونس جماتے دیکھیں تو ہمیں اس سے سختی سے نمٹنے کی ضرورت ہو گی۔ ہمیں وضاحت کرنی ہو گی کہ یہ رویہ اچھا نہیں ہے اور بہت تکلیف دہ ہے۔'
برطانیہ بھر میں 2017-18 میں بچوں کے خلاف نفرت کی بنیاد پر کیے جانے والے جرائم کی تعداد 10500 سے زیادہ تھی یعنی اوسطاً ایک دن میں 29 جرائم۔ ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2015-16 کے بعد سے بچوں کے ساتھ نسلی بنیاد پر بدسلوکی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ برطانیہ بھر میں 2017-18 میں بچوں کے خلاف نفرت کی بنیاد پر کیے جانے والے جرائم کی تعداد 10500 سے زیادہ تھی یعنی اوسطاً ایک دن میں 29 جرائم۔ ' پولیس ریکارڈ میں 18 سال سے کم عمر کے بچوں کے خلاف کیے جانے والے نفرت پر مبنی جرائم کی تعداد 2015-16 میں 8683 سے بڑھ کر 2017-18 میں 10571 ہو گئی۔ ' ریسرچ کے مطابق پولیس ریکارڈ میں 18 سال سے کم عمر بچوں کے خلاف کیے جانے والے نفرت پر مبنی جرائم کی تعداد 2015-16 میں 8683 سے بڑھ کر 2017-18 میں 10571 ہو گئی۔
برطانیہ بھر میں 2017-18 میں بچوں کے خلاف نفرت کی بنیاد پر کیے جانے والے جرائم کی تعداد 10500 سے زیادہ تھی یعنی اوسطاً ایک دن میں 29 جرائم۔ برطانیہ بھر میں 2017-18 میں بچوں کے خلاف نفرت کی بنیاد پر کیے جانے والے جرائم کی تعداد 10500 سے زیادہ تھی یعنی اوسطاً ایک دن میں 29 جرائم۔ ' پولیس ریکارڈ میں 18 سال سے کم عمر کے بچوں کے خلاف کیے جانے والے نفرت پر مبنی جرائم کی تعداد 2015-16 میں 8683 سے بڑھ کر 2017-18 میں 10571 ہو گئی۔ ' ریسرچ کے مطابق پولیس ریکارڈ میں 18 سال سے کم عمر بچوں کے خلاف کیے جانے والے نفرت پر مبنی جرائم کی تعداد 2015-16 میں 8683 سے بڑھ کر 2017-18 میں 10571 ہو گئی۔ 'جذبات کو ٹھیس‘ ریسرچ میں پایا گیا کہ لڑکیوں کی طرف سے چائلڈ لائن کو رابطہ کرنے کے امکانات زیادہ تھے اور یہ مسئلہ 12 سے 15 سال کے بچوں میں سب سے عام تھا۔
برطانیہ بھر میں 2017-18 میں بچوں کے خلاف نفرت کی بنیاد پر کیے جانے والے جرائم کی تعداد 10500 سے زیادہ تھی یعنی اوسطاً ایک دن میں 29 جرائم۔ ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2015-16 کے بعد سے بچوں کے ساتھ نسلی بنیاد پر بدسلوکی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ برطانیہ بھر میں 2017-18 میں بچوں کے خلاف نفرت کی بنیاد پر کیے جانے والے جرائم کی تعداد 10500 سے زیادہ تھی یعنی اوسطاً ایک دن میں 29 جرائم۔ خیراتی ادارے کی طرف سے فراہم کی جانے والی ہیلپ لائن 'چائلڈلائن' کو تناؤ میں آ کر فون کرنے والی بچی کا کہنا تھا کہ 'میرے دوستوں نے میرے ساتھ اس لیے گھومنا پھرنا چھوڑ دیا کیونکہ لوگوں نے ان سے پوچھنا شروع کر دیا کہ وہ میلی جلد والی لڑکی کے دوست کیوں ہیں؟ ' پولیس ریکارڈ میں 18 سال سے کم عمر کے بچوں کے خلاف کیے جانے والے نفرت پر مبنی جرائم کی تعداد 2015-16 میں 8683 سے بڑھ کر 2017-18 میں 10571 ہو گئی۔ جبکہ مسلمان گھرانے سے تعلق رکھنے والی 16 سالہ لڑکی نے کہا کہ لوگ اسے دہشتگرد کہہ کر پکارتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جہاں سے آئی ہو، وہاں واپس چلی جاؤ۔ ' ریسرچ کے مطابق پولیس ریکارڈ میں 18 سال سے کم عمر بچوں کے خلاف کیے جانے والے نفرت پر مبنی جرائم کی تعداد 2015-16 میں 8683 سے بڑھ کر 2017-18 میں 10571 ہو گئی۔ 'جذبات کو ٹھیس‘ ریسرچ میں پایا گیا کہ لڑکیوں کی طرف سے چائلڈ لائن کو رابطہ کرنے کے امکانات زیادہ تھے اور یہ مسئلہ 12 سے 15 سال کے بچوں میں سب سے عام تھا۔ چائلڈلائن کے سربراہ جان کیمرون کہتے ہیں 'بچپن میں اس قسم کی دھونس کا سامنا کرنے والے بچوں کے جذبات کو لمبے عرصے تک نقصان پہنچ سکتا ہے اور اس سے معاشرے میں مزید تقسیم پیدا ہو سکتی ہے۔ ‘ ان کے مطابق 'اگر ہم نسلی بنیادوں پر ایک بچے کو دوسرے پر دھونس جماتے دیکھیں تو ہمیں اس سے سختی سے نمٹنے کی ضرورت ہو گی۔
برطانیہ بھر میں 2017-18 میں بچوں کے خلاف نفرت کی بنیاد پر کیے جانے والے جرائم کی تعداد 10500 سے زیادہ تھی یعنی اوسطاً ایک دن میں 29 جرائم۔ ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2015-16 کے بعد سے بچوں کے ساتھ نسلی بنیاد پر بدسلوکی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ برطانیہ بھر میں 2017-18 میں بچوں کے خلاف نفرت کی بنیاد پر کیے جانے والے جرائم کی تعداد 10500 سے زیادہ تھی یعنی اوسطاً ایک دن میں 29 جرائم۔ ’مسلم مخالف رویوں نے سکول ایک ڈراؤنا خواب بنا دیا‘ برطانیہ میں اسلاموفوبیا عروج پر؟ خیراتی ادارے کی طرف سے فراہم کی جانے والی ہیلپ لائن 'چائلڈلائن' کو تناؤ میں آ کر فون کرنے والی بچی کا کہنا تھا کہ 'میرے دوستوں نے میرے ساتھ اس لیے گھومنا پھرنا چھوڑ دیا کیونکہ لوگوں نے ان سے پوچھنا شروع کر دیا کہ وہ میلی جلد والی لڑکی کے دوست کیوں ہیں؟ ' پولیس ریکارڈ میں 18 سال سے کم عمر کے بچوں کے خلاف کیے جانے والے نفرت پر مبنی جرائم کی تعداد 2015-16 میں 8683 سے بڑھ کر 2017-18 میں 10571 ہو گئی۔ ' ریسرچ کے مطابق پولیس ریکارڈ میں 18 سال سے کم عمر بچوں کے خلاف کیے جانے والے نفرت پر مبنی جرائم کی تعداد 2015-16 میں 8683 سے بڑھ کر 2017-18 میں 10571 ہو گئی۔ 'جذبات کو ٹھیس‘ ریسرچ میں پایا گیا کہ لڑکیوں کی طرف سے چائلڈ لائن کو رابطہ کرنے کے امکانات زیادہ تھے اور یہ مسئلہ 12 سے 15 سال کے بچوں میں سب سے عام تھا۔ چائلڈلائن کے سربراہ جان کیمرون کہتے ہیں 'بچپن میں اس قسم کی دھونس کا سامنا کرنے والے بچوں کے جذبات کو لمبے عرصے تک نقصان پہنچ سکتا ہے اور اس سے معاشرے میں مزید تقسیم پیدا ہو سکتی ہے۔ ‘ ان کے مطابق 'اگر ہم نسلی بنیادوں پر ایک بچے کو دوسرے پر دھونس جماتے دیکھیں تو ہمیں اس سے سختی سے نمٹنے کی ضرورت ہو گی۔
zh
温格:与曼联比赛没有弗格森感觉奇怪
阿森纳教练温格表示,周日前往曼联的时候见不到弗格森会感到“很奇怪”。
自从2006年开始,阿森纳就没有能够客场在曼联取胜过。 弗格森五月份退休之前,他和温格是英超中执教时间最长的两位主帅。 如果阿森纳能够在老特拉夫德球场取胜,就有可能比曼联领先11分。然而温格认为,现在就评估接任弗格森的莫耶斯还为时过早。 温格表示,“没有弗格森会觉得有些奇怪。现在谈不同之处还为时过早。莫耶斯在埃弗顿显示了非常优秀的能力。当一名执教了26年的教练离开之后,新教练需要一定的时间。莫耶斯现在应付得很好。” 自从2006年开始,阿森纳就没有能够客场在曼联取胜过。在过去的五次客场比赛中,阿森纳都以输局收场,其中包括2011年的2-8惨败。 不过,枪手在本赛季的前10场比赛中已经获得了25分,位居榜首。在过去的15场客场比赛中,该队也有14场取胜。 他们最近一次胜利在本周三前往多特蒙德进行的欧冠比赛中,温格认为前往曼联是对该队的又一次重要考验。 这位法国籍教练说,“这是那种可以帮你建立信息,获得信誉的比赛。” 他表示,“最近一段时间,我们在那儿的成绩不是很好。重要的是我们要相信我们的能力,并显示自己的韧性。这是我们显示自己水平提高的机会。” (编译:林杉 责编:顾垠)
自从2006年开始,阿森纳就没有能够客场在曼联取胜过。 如果阿森纳能够在老特拉夫德球场取胜,就有可能比曼联领先11分。 自从2006年开始,阿森纳就没有能够客场在曼联取胜过。 在过去的五次客场比赛中,阿森纳都以输局收场,其中包括2011年的2-8惨败。 他们最近一次胜利在本周三前往多特蒙德进行的欧冠比赛中,温格认为前往曼联是对该队的又一次重要考验。
自从2006年开始,阿森纳就没有能够客场在曼联取胜过。 如果阿森纳能够在老特拉夫德球场取胜,就有可能比曼联领先11分。 自从2006年开始,阿森纳就没有能够客场在曼联取胜过。 在过去的五次客场比赛中,阿森纳都以输局收场,其中包括2011年的2-8惨败。 他们最近一次胜利在本周三前往多特蒙德进行的欧冠比赛中,温格认为前往曼联是对该队的又一次重要考验。
自从2006年开始,阿森纳就没有能够客场在曼联取胜过。 弗格森五月份退休之前,他和温格是英超中执教时间最长的两位主帅。 如果阿森纳能够在老特拉夫德球场取胜,就有可能比曼联领先11分。 当一名执教了26年的教练离开之后,新教练需要一定的时间。 自从2006年开始,阿森纳就没有能够客场在曼联取胜过。 在过去的五次客场比赛中,阿森纳都以输局收场,其中包括2011年的2-8惨败。 不过,枪手在本赛季的前10场比赛中已经获得了25分,位居榜首。 在过去的15场客场比赛中,该队也有14场取胜。 他们最近一次胜利在本周三前往多特蒙德进行的欧冠比赛中,温格认为前往曼联是对该队的又一次重要考验。 这位法国籍教练说,“这是那种可以帮你建立信息,获得信誉的比赛。”
自从2006年开始,阿森纳就没有能够客场在曼联取胜过。 如果阿森纳能够在老特拉夫德球场取胜,就有可能比曼联领先11分。 当一名执教了26年的教练离开之后,新教练需要一定的时间。 自从2006年开始,阿森纳就没有能够客场在曼联取胜过。 在过去的五次客场比赛中,阿森纳都以输局收场,其中包括2011年的2-8惨败。 不过,枪手在本赛季的前10场比赛中已经获得了25分,位居榜首。 在过去的15场客场比赛中,该队也有14场取胜。 他们最近一次胜利在本周三前往多特蒙德进行的欧冠比赛中,温格认为前往曼联是对该队的又一次重要考验。 这位法国籍教练说,“这是那种可以帮你建立信息,获得信誉的比赛。” 他表示,“最近一段时间,我们在那儿的成绩不是很好。
ar
مقتل 7 حوثيين وأسر 9 في كمين بمحافظة البيضاء جنوب شرقي اليمن
قتل سبعة من الحوثيين وأسر تسعة منهم في كمين نصبته ما تعرف بــ"المقاومة الشعبية" في منطقة رداع بمحافظة البيضاء جنوب شرقي اليمن لدورية عسكرية تابعة للحوثيين بحسب إفادة حصلت عليها بي بي سي من مصادر أمنية وأخرى قبلية.
مسلحون حوثيون في مأرب وفي مدينة تعز وسط اليمن استمرت المعارك العنيفة بين الحوثيين المسنودين بقوات الحرس الجمهوري الموالية لعلي عبد الله صالح من جهة ومقاتلي ما تسمى بــ"المقاومة الشعبية" من جهة أخرى وسط أنباء عن مقتل 19 مسلحا من الحوثيين في كمين نصبته لهم "المقاومة" في منطقة الحوبان. لكن الحوثيين يتحدثون في المقابل عن سيطرتهم على مواقع مهمة في جبل صبر الاستراتيجي المطل على المدينة. وذكرت تقارير إخبارية لقناة المسيرة التابعة للحوثيين أن عددا ممن سمتهم بالدواعش ومرتزقة السعودية " قتلوا في معارك عنيفة اندلعت صباح الثلاثاء في منطقة وادي الضباب. غارات مواضيع قد تهمك نهاية كما وتعرضت مخازن الأسلحة في المواقع التي يسيطر عليها الحوثيون والوحدات العسكرية الموالية لحليفهم علي عبد الله صالح في العاصمة اليمنية صنعاء لسلسلة غارات جوية كثيفة شنتها صباح اليوم مقاتلات التحالف بقيادة السعودية. وهزّت انفجارات عنيفة شمالي صنعاء إثر تعرض مخازن في مباني الصيانة التابعة لوزارة الدفاع كما استهدفت غارات أخرى معسكر الحفا وقاعدة "ريمة حُميد" العسكرية في منطقة سنحان مسقط رأس الرئيس السابق علي عبد الله صالح. وتعرضت عدد من منازل قيادات الحركة الحوثية وأنصار صالح لغارات جوية وسط أنباء عن مقتل عدد من تلك القيادات في تلك الغارات. إلا أن قناة المسيرة التابعة للحوثيين ذكرت في تقارير إخباريه بثتها أن عددا من المدنيين قتلوا في غارات جوية استهدفت منازل في حي الجراف ومنطقة الروضة شمالي العاصمة. ودمرت مقاتلات التحالف جسرا يربط بين محافظتي صنعاء وحجة كان يستخدمه الحوثيون لنقل تعزيزاتهم العسكرية.
مسلحون حوثيون في مأرب وفي مدينة تعز وسط اليمن استمرت المعارك العنيفة بين الحوثيين المسنودين بقوات الحرس الجمهوري الموالية لعلي عبد الله صالح من جهة ومقاتلي ما تسمى بــ"المقاومة الشعبية" من جهة أخرى وسط أنباء عن مقتل 19 مسلحا من الحوثيين في كمين نصبته لهم "المقاومة" في منطقة الحوبان. لكن الحوثيين يتحدثون في المقابل عن سيطرتهم على مواقع مهمة في جبل صبر الاستراتيجي المطل على المدينة. وتعرضت عدد من منازل قيادات الحركة الحوثية وأنصار صالح لغارات جوية وسط أنباء عن مقتل عدد من تلك القيادات في تلك الغارات. إلا أن قناة المسيرة التابعة للحوثيين ذكرت في تقارير إخباريه بثتها أن عددا من المدنيين قتلوا في غارات جوية استهدفت منازل في حي الجراف ومنطقة الروضة شمالي العاصمة. ودمرت مقاتلات التحالف جسرا يربط بين محافظتي صنعاء وحجة كان يستخدمه الحوثيون لنقل تعزيزاتهم العسكرية.
مسلحون حوثيون في مأرب وفي مدينة تعز وسط اليمن استمرت المعارك العنيفة بين الحوثيين المسنودين بقوات الحرس الجمهوري الموالية لعلي عبد الله صالح من جهة ومقاتلي ما تسمى بــ"المقاومة الشعبية" من جهة أخرى وسط أنباء عن مقتل 19 مسلحا من الحوثيين في كمين نصبته لهم "المقاومة" في منطقة الحوبان. لكن الحوثيين يتحدثون في المقابل عن سيطرتهم على مواقع مهمة في جبل صبر الاستراتيجي المطل على المدينة. وتعرضت عدد من منازل قيادات الحركة الحوثية وأنصار صالح لغارات جوية وسط أنباء عن مقتل عدد من تلك القيادات في تلك الغارات. إلا أن قناة المسيرة التابعة للحوثيين ذكرت في تقارير إخباريه بثتها أن عددا من المدنيين قتلوا في غارات جوية استهدفت منازل في حي الجراف ومنطقة الروضة شمالي العاصمة. ودمرت مقاتلات التحالف جسرا يربط بين محافظتي صنعاء وحجة كان يستخدمه الحوثيون لنقل تعزيزاتهم العسكرية.
مسلحون حوثيون في مأرب وفي مدينة تعز وسط اليمن استمرت المعارك العنيفة بين الحوثيين المسنودين بقوات الحرس الجمهوري الموالية لعلي عبد الله صالح من جهة ومقاتلي ما تسمى بــ"المقاومة الشعبية" من جهة أخرى وسط أنباء عن مقتل 19 مسلحا من الحوثيين في كمين نصبته لهم "المقاومة" في منطقة الحوبان. لكن الحوثيين يتحدثون في المقابل عن سيطرتهم على مواقع مهمة في جبل صبر الاستراتيجي المطل على المدينة. وذكرت تقارير إخبارية لقناة المسيرة التابعة للحوثيين أن عددا ممن سمتهم بالدواعش ومرتزقة السعودية " قتلوا في معارك عنيفة اندلعت صباح الثلاثاء في منطقة وادي الضباب. غارات مواضيع قد تهمك نهاية كما وتعرضت مخازن الأسلحة في المواقع التي يسيطر عليها الحوثيون والوحدات العسكرية الموالية لحليفهم علي عبد الله صالح في العاصمة اليمنية صنعاء لسلسلة غارات جوية كثيفة شنتها صباح اليوم مقاتلات التحالف بقيادة السعودية. وهزّت انفجارات عنيفة شمالي صنعاء إثر تعرض مخازن في مباني الصيانة التابعة لوزارة الدفاع كما استهدفت غارات أخرى معسكر الحفا وقاعدة "ريمة حُميد" العسكرية في منطقة سنحان مسقط رأس الرئيس السابق علي عبد الله صالح. وتعرضت عدد من منازل قيادات الحركة الحوثية وأنصار صالح لغارات جوية وسط أنباء عن مقتل عدد من تلك القيادات في تلك الغارات. إلا أن قناة المسيرة التابعة للحوثيين ذكرت في تقارير إخباريه بثتها أن عددا من المدنيين قتلوا في غارات جوية استهدفت منازل في حي الجراف ومنطقة الروضة شمالي العاصمة. ودمرت مقاتلات التحالف جسرا يربط بين محافظتي صنعاء وحجة كان يستخدمه الحوثيون لنقل تعزيزاتهم العسكرية.
مسلحون حوثيون في مأرب وفي مدينة تعز وسط اليمن استمرت المعارك العنيفة بين الحوثيين المسنودين بقوات الحرس الجمهوري الموالية لعلي عبد الله صالح من جهة ومقاتلي ما تسمى بــ"المقاومة الشعبية" من جهة أخرى وسط أنباء عن مقتل 19 مسلحا من الحوثيين في كمين نصبته لهم "المقاومة" في منطقة الحوبان. لكن الحوثيين يتحدثون في المقابل عن سيطرتهم على مواقع مهمة في جبل صبر الاستراتيجي المطل على المدينة. وذكرت تقارير إخبارية لقناة المسيرة التابعة للحوثيين أن عددا ممن سمتهم بالدواعش ومرتزقة السعودية " قتلوا في معارك عنيفة اندلعت صباح الثلاثاء في منطقة وادي الضباب. غارات مواضيع قد تهمك نهاية كما وتعرضت مخازن الأسلحة في المواقع التي يسيطر عليها الحوثيون والوحدات العسكرية الموالية لحليفهم علي عبد الله صالح في العاصمة اليمنية صنعاء لسلسلة غارات جوية كثيفة شنتها صباح اليوم مقاتلات التحالف بقيادة السعودية. وهزّت انفجارات عنيفة شمالي صنعاء إثر تعرض مخازن في مباني الصيانة التابعة لوزارة الدفاع كما استهدفت غارات أخرى معسكر الحفا وقاعدة "ريمة حُميد" العسكرية في منطقة سنحان مسقط رأس الرئيس السابق علي عبد الله صالح. وتعرضت عدد من منازل قيادات الحركة الحوثية وأنصار صالح لغارات جوية وسط أنباء عن مقتل عدد من تلك القيادات في تلك الغارات. إلا أن قناة المسيرة التابعة للحوثيين ذكرت في تقارير إخباريه بثتها أن عددا من المدنيين قتلوا في غارات جوية استهدفت منازل في حي الجراف ومنطقة الروضة شمالي العاصمة. ودمرت مقاتلات التحالف جسرا يربط بين محافظتي صنعاء وحجة كان يستخدمه الحوثيون لنقل تعزيزاتهم العسكرية.
zh
各方呼吁中国停止抓捕维权律师
中国本周末大规模搜捕维权律师及相关人士,香港与国际人权组织促请北京当局停止“打压行为”。
香港支联会发起游行,声援维权律师及相关人士。 根据香港支联会整理名单,截至周日(7月12日)傍晚,共有87人受影响,其中七人被刑事拘留或监视居住、26人被带走或失去联络,另外54人已获释。 消息指出,受影响的维权律师及人士分别来自18个省区。另外,三间律师事务所被查抄,包括锋锐律师事务所、李金星律师办公室及北京高博隆华律师事务所。 香港支联会主席何俊仁对BBC中文网说,维权律师一直备受打压,不过这次事件二十多年来前所未见,是对内地法律界的空前浩劫。 身兼中国维权律师关注组创会成员的何俊仁说:“其实这十多年来维权律师都受到很多的打压,几年前很多律师都不能通过年检……还有很多不同的方式来限制维权律师处理的维权案件,规定他们一定要得到本地的律师协会的批准。” 支联会周日游行至中国中央政府驻香港联络办公室(香港中联办),抗议内地当局对这些维权律师所采取的行动。 何俊仁接受BBC采访时指出,内地当局要求在律师所设立党委,监控律师事务所的工作,但他不认为此次抓捕事件与7月1日颁布的《国家安全法》有关,因为中共有其他法律可以利用。 另外,何俊仁指有可能会向联合国有关机关投诉事件。 支联会主席何俊仁(中)说,维权律师一直备受打压,不过这次事件二十多年来前所未见。 控制多人 根据支联会资料,王宇、周世锋、王全璋、黄力群四名律师仍被刑拘;网上流传的一份由广东广州市公安局出具的通知书显示,广州律师隋牧青周六晚被以涉嫌“煽动颠覆国家政权罪”为由实施监视居住。 王宇已知是首名被带走的律师。根据维权网报道,她在周四被带走,而丈夫及儿子亦不知去向。 王宇曾牵涉多宗敏感的维权案件,包括叶海燕案、“建三江”案及维吾尔族学者伊力哈木案。 隋牧青被抓捕前曾代理“新公民运动”系列案件,广州律师 唐荆陵“煽动颠覆国家政权”案等,最近也参与了黑龙江 庆安火车站枪击案的维权倡议。 国际特赦组织周六亦发出声明,呼吁中国当局暂停对维权律师及人士的打压。 国际特赦组织中国研究员倪伟平(William Nee)指,只有中央政府才可组织这么大规模的打压行动。 不过,官方新华社与《人民日报》 周六深夜刊登报道,指维权律师与访民勾结,涉及炒作,增加自己的知名度,煽动公众对政府不满情绪。其他相关人士亦可藉此牟利。 中国维权律师关注组说,美国洛杉矶、旧金山、加拿大温哥华以及澳大利亚悉尼都将有有声援维权律师的行动,支持者将游行至中国使领馆抗议。 (撰稿:蔡晓颖 责编:叶靖斯) 如果您对这篇报道有任何意见或感想,欢迎使用下表给我们发来您的意见: 网友反馈 中国法治全面倒退,看不到任何希望。 林和珍, 中国厦门 面對這個上天下海什麼都【管】,什麼都【堅持】的中國共產黨,各方與其呼籲中國停止抓捕維權律師,倒不如【釜底抽薪】,呼籲各方把中共列為非法組織、叛國邪教,呼籲【不願做奴隸的中國人民起來,築起新的長城】。沒有共產黨的中國,才有【生天】,才有【希望】。 孟光, Hong Kong 官方说是炒作,民间说是维权,真像到底是什么?我们要求把事实的真相公布出来,被抓的律师的案子实行透明公审,让社会民众做判官。 李刚, 江苏无锡 出现这样的事情是正常的,因为是在中国内地; 现在国内政府腐败、不作为;照成社会上犯罪、嫖娼、贩毒严重;一些百姓为了生存,唯利是图、乞讨、诈骗、欺骗日趋严重。 以上社会现象是共产党违背了誓言,见利忘义(誓词:为了共产主义事业而奋斗,不惜牺牲生命。)奋斗到——资本主义社会去了。 任士全, 中国辽宁鞍山
香港支联会发起游行,声援维权律师及相关人士。 香港支联会主席何俊仁对BBC中文网说,维权律师一直备受打压,不过这次事件二十多年来前所未见,是对内地法律界的空前浩劫。 支联会周日游行至中国中央政府驻香港联络办公室(香港中联办),抗议内地当局对这些维权律师所采取的行动。 支联会主席何俊仁(中)说,维权律师一直备受打压,不过这次事件二十多年来前所未见。 孟光, Hong Kong 官方说是炒作,民间说是维权,真像到底是什么?
香港支联会发起游行,声援维权律师及相关人士。 香港支联会主席何俊仁对BBC中文网说,维权律师一直备受打压,不过这次事件二十多年来前所未见,是对内地法律界的空前浩劫。 支联会周日游行至中国中央政府驻香港联络办公室(香港中联办),抗议内地当局对这些维权律师所采取的行动。 支联会主席何俊仁(中)说,维权律师一直备受打压,不过这次事件二十多年来前所未见。 孟光, Hong Kong 官方说是炒作,民间说是维权,真像到底是什么?
香港支联会发起游行,声援维权律师及相关人士。 香港支联会主席何俊仁对BBC中文网说,维权律师一直备受打压,不过这次事件二十多年来前所未见,是对内地法律界的空前浩劫。 支联会周日游行至中国中央政府驻香港联络办公室(香港中联办),抗议内地当局对这些维权律师所采取的行动。 何俊仁接受BBC采访时指出,内地当局要求在律师所设立党委,监控律师事务所的工作,但他不认为此次抓捕事件与7月1日颁布的《国家安全法》有关,因为中共有其他法律可以利用。 支联会主席何俊仁(中)说,维权律师一直备受打压,不过这次事件二十多年来前所未见。 隋牧青被抓捕前曾代理“新公民运动”系列案件,广州律师 唐荆陵“煽动颠覆国家政权”案等,最近也参与了黑龙江 庆安火车站枪击案的维权倡议。 国际特赦组织周六亦发出声明,呼吁中国当局暂停对维权律师及人士的打压。 国际特赦组织中国研究员倪伟平(William Nee)指,只有中央政府才可组织这么大规模的打压行动。 中国维权律师关注组说,美国洛杉矶、旧金山、加拿大温哥华以及澳大利亚悉尼都将有有声援维权律师的行动,支持者将游行至中国使领馆抗议。 孟光, Hong Kong 官方说是炒作,民间说是维权,真像到底是什么?
香港支联会发起游行,声援维权律师及相关人士。 香港支联会主席何俊仁对BBC中文网说,维权律师一直备受打压,不过这次事件二十多年来前所未见,是对内地法律界的空前浩劫。 支联会周日游行至中国中央政府驻香港联络办公室(香港中联办),抗议内地当局对这些维权律师所采取的行动。 何俊仁接受BBC采访时指出,内地当局要求在律师所设立党委,监控律师事务所的工作,但他不认为此次抓捕事件与7月1日颁布的《国家安全法》有关,因为中共有其他法律可以利用。 支联会主席何俊仁(中)说,维权律师一直备受打压,不过这次事件二十多年来前所未见。 隋牧青被抓捕前曾代理“新公民运动”系列案件,广州律师 唐荆陵“煽动颠覆国家政权”案等,最近也参与了黑龙江 庆安火车站枪击案的维权倡议。 国际特赦组织周六亦发出声明,呼吁中国当局暂停对维权律师及人士的打压。 国际特赦组织中国研究员倪伟平(William Nee)指,只有中央政府才可组织这么大规模的打压行动。 中国维权律师关注组说,美国洛杉矶、旧金山、加拿大温哥华以及澳大利亚悉尼都将有有声援维权律师的行动,支持者将游行至中国使领馆抗议。 孟光, Hong Kong 官方说是炒作,民间说是维权,真像到底是什么?
en
Cambridge murder trial: Katy Sprague strangled to death after 'argument'
A woman was strangled to death after a "heated argument" with a fellow resident of a set of community living flats, a court heard.
Zac Jackson killed Katy Sprague, 51, in the common room of the flats they shared on Coleridge Road, Cambridge, on 27 November 2019, jurors heard. He later told fellow residents and an ambulance call-handler "I killed her". At Cambridge Crown Court, Mr Jackson, 38, of Coleridge Road, has admitted manslaughter, but denies murder. Prosecutor Stuart Trimmer QC said Ms Sprague and Mr Jackson lived at Denham Place, which provides accommodation for people with mental health issues judged to require some level of support. Ms Sprague suffered from acute anxiety and had the mental age of a younger person, jurors were told. Mr Trimmer said "she would, on occasions, shout and scream if she didn't get her way". The prosecutor told the court that on the afternoon of the attack Mr Jackson had been due to receive an injection, however he told a health worker: "I'm going to murder you and I'm going to murder Katy". Later that day, Mr Trimmer said another resident, David Barron, walked into the common room and saw the defendant in the act of strangling Ms Sprague. Mr Barron saw Ms Sprague "on her knees on the floor" and told Mr Jackson to stop, but was threatened, jurors heard. He left and later returned with another person, but they saw Ms Sprague unresponsive on the floor and Mr Jackson said: "I've killed Katy". Mr Jackson then repeated that on the phone to the ambulance service, and later told police it was a "heated argument we had, I didn't mean to kill her", the court heard. Mr Trimmer called it a "sustained" attack "continuing through the interruption... to the point of death". The prosecution finished outlining its case and the trial continues. Find BBC News: East of England on Facebook, Instagram and Twitter. If you have a story suggestion email [email protected]
Zac Jackson killed Katy Sprague, 51, in the common room of the flats they shared on Coleridge Road, Cambridge, on 27 November 2019, jurors heard. He later told fellow residents and an ambulance call-handler "I killed her". At Cambridge Crown Court, Mr Jackson, 38, of Coleridge Road, has admitted manslaughter, but denies murder. The prosecutor told the court that on the afternoon of the attack Mr Jackson had been due to receive an injection, however he told a health worker: "I'm going to murder you and I'm going to murder Katy". Mr Jackson then repeated that on the phone to the ambulance service, and later told police it was a "heated argument we had, I didn't mean to kill her", the court heard.
Zac Jackson killed Katy Sprague, 51, in the common room of the flats they shared on Coleridge Road, Cambridge, on 27 November 2019, jurors heard. He later told fellow residents and an ambulance call-handler "I killed her". At Cambridge Crown Court, Mr Jackson, 38, of Coleridge Road, has admitted manslaughter, but denies murder. The prosecutor told the court that on the afternoon of the attack Mr Jackson had been due to receive an injection, however he told a health worker: "I'm going to murder you and I'm going to murder Katy". Mr Jackson then repeated that on the phone to the ambulance service, and later told police it was a "heated argument we had, I didn't mean to kill her", the court heard.
Zac Jackson killed Katy Sprague, 51, in the common room of the flats they shared on Coleridge Road, Cambridge, on 27 November 2019, jurors heard. He later told fellow residents and an ambulance call-handler "I killed her". At Cambridge Crown Court, Mr Jackson, 38, of Coleridge Road, has admitted manslaughter, but denies murder. Prosecutor Stuart Trimmer QC said Ms Sprague and Mr Jackson lived at Denham Place, which provides accommodation for people with mental health issues judged to require some level of support. Ms Sprague suffered from acute anxiety and had the mental age of a younger person, jurors were told. The prosecutor told the court that on the afternoon of the attack Mr Jackson had been due to receive an injection, however he told a health worker: "I'm going to murder you and I'm going to murder Katy". Later that day, Mr Trimmer said another resident, David Barron, walked into the common room and saw the defendant in the act of strangling Ms Sprague. Mr Jackson then repeated that on the phone to the ambulance service, and later told police it was a "heated argument we had, I didn't mean to kill her", the court heard. Mr Trimmer called it a "sustained" attack "continuing through the interruption... to the point of death". The prosecution finished outlining its case and the trial continues.
Zac Jackson killed Katy Sprague, 51, in the common room of the flats they shared on Coleridge Road, Cambridge, on 27 November 2019, jurors heard. He later told fellow residents and an ambulance call-handler "I killed her". At Cambridge Crown Court, Mr Jackson, 38, of Coleridge Road, has admitted manslaughter, but denies murder. Prosecutor Stuart Trimmer QC said Ms Sprague and Mr Jackson lived at Denham Place, which provides accommodation for people with mental health issues judged to require some level of support. Ms Sprague suffered from acute anxiety and had the mental age of a younger person, jurors were told. The prosecutor told the court that on the afternoon of the attack Mr Jackson had been due to receive an injection, however he told a health worker: "I'm going to murder you and I'm going to murder Katy". Later that day, Mr Trimmer said another resident, David Barron, walked into the common room and saw the defendant in the act of strangling Ms Sprague. Mr Jackson then repeated that on the phone to the ambulance service, and later told police it was a "heated argument we had, I didn't mean to kill her", the court heard. Mr Trimmer called it a "sustained" attack "continuing through the interruption... to the point of death". The prosecution finished outlining its case and the trial continues.
ta
‘ஹலோ‘, ‘பை பை‘ என்று மனிதரைப் போல பேசும் திமிங்கலம்
"ஹலோ", "பைபை" என்று மனிதர் போல பேசுகின்ற இந்த 'கில்லர்' திமிங்கலம்தான் மனித சொற்களை பேசுகின்ற இந்த இனத்தை சேர்ந்த முதல் விலங்கு என்று நம்பப்படுகிறது.
பிரான்ஸிலுள்ள கடல்வாழ் உயிரினப் பூங்காவில், பயிற்சி அளிப்பவர் பேசியதைபோல, சில சொற்களை இந்த கில்லர் பெண் திமிங்கலம் பேசியுள்ளது. அமி என்ற பெயரையும், ஒன், ட்டூ, திரி என்று எண்ணுவதையும் இந்த திமிலங்கமும் சொல்லி ஆச்சரியமூட்டியுள்ளது. இதனால், வெறுப்பை வெளிப்படுத்தும் அதிருப்தி குரலையும் எழுப்ப முடியும். மனிதருக்கு அப்பாற்பட்டு மனித சொற்களை பேசுகின்ற சில உயிரினங்களில், கேட்பதை மட்டுமே வைத்து, புதிய ஒலியை உருவாக்க கற்றுக்கொள்ளும் கடல்வாழ் உயிரினமாக இந்த வகை திமிங்கலம் விளங்குகிறது. "பாலூட்டிகளில் இது மிகவும் அரிது" என்று இந்த ஆய்வை நடத்திய இணை ஆய்வாளரான புனித ஆன்ட்ரூஸ் பல்கலைக்கழகத்தை சேர்ந்த டாக்டர் ஜோசப் கால் தெரிவித்துள்ளார். "மனிதர் இந்த திறமையில் மிகவும் சிறந்தவர்கள்...பாலூட்டும் விலங்குகளில் இதனை சிறப்பாக செய்யக்கூடியது கடல்வாழ் பாலூட்டிகள் என்பது சுவாரஸ்யமான விடயம்" என்று அவர் குறிப்பிட்டுள்ளார். பிறர் பேசுவதை கேட்டு, கொல்லும் திமிங்கலம் என்று அழைக்கப்படும் திமிங்கலங்களில் ஒரு வகையானது பேசுவதற்கு கற்றுக்கொள்ள முடியுமா? என்பதைக் கண்டறிய இந்த ஆய்வாளர்கள் விரும்பினர். இதற்காக பிரான்ஸில் அன்டிபஸிலுள்ள கடல்வாழ் உயிரினப் பூங்காவில் வாழும் "விக்கி" என்ற பெயருடைய பெண் திமிங்கலத்தை வைத்து ஆய்வு மேற்கொண்டனர். அதன் மூச்சுவிடும் பகுதி வழியாக மனித சொற்களை பேசுவதற்கு அதற்கு கற்றுக்கொடுக்கப்பட்டது. கீச்சொலி, வலுவான விசில் சத்தம், வெறுப்பை குறிக்கும் கண்டன குரல்களும் ஹலோ, அமி என்ற சொற்களும், ஒன், ட்டூ, த்ரி எண்ணுவது போன்ற சொற்களும் ஒலிப்பதிவு மூலம் கேட்கும் விதத்தில் ஏற்பாடுகளையும் செய்திருந்தனர். கில்லர் திமிங்கலத்தின் "மொழி வழக்கு" தங்களுக்கே உரித்தான மொழி வழக்கோடு குழுக்களாக இந்த கில்லர் திமிங்கலங்கள் வாழ்ந்து வருகின்றன. கடலில் அதனை போன்ற விலங்கின உறுப்பினர்களை போல இவற்றாலும் பேச முடியும் என்று தெரிய வந்துள்ளது. ஆனால், இதனை இன்னும் ஆய்வு செய்து உறுதி செய்ய வேண்டியுள்ளது. "நாங்கள் ஆய்வு மேற்கொண்ட, கடல்வாழ் உயிரினப் பூங்காவில் வாழும் கில்லர் திமிங்கலங்கள் பிற கில்லர் திமிங்கலங்கள் எழுப்பும் ஒலியை கற்றுக்கொள்ளும் திறமையுடையது என்பதை அறிந்தோம்" என்று டாக்டர் கால் கூறினார். "எனவே, கடல்வாழ் உயிரினங்களில் பிற கில்லர் திமிங்கலங்கள் எழுப்பும் ஒலியை இந்த வகை கில்லர் திமிங்கலங்கள் எவ்வாறு கற்றுக்கொள்கின்றன என்பதற்கு முழுமையான விளக்கமான முடிவுகளையும், அவை எவ்வாறு அவற்றின் மொழி வழக்கை வளர்க்கின்றன என்பதையும் இந்த ஆய்வு முழுமையாக வழங்கவில்லை என்றும் எடுத்துக் கொள்ளலாம்" என்றும் அவர் கூறியுள்ளார். சொல்வதை கேட்டு திரும்ப சொல்வது என்பது மனிதர் பேசும் மொழியின் முத்திரையாக உள்ளது. இருப்பினும், பிற விலங்குகள் இந்த திறமையை கொண்டிருப்பது மிகவும் அரிதானதாகும். பிற உயிரினங்கள் மற்றும் சக உயிரினங்களின் ஒலிகளை அப்படியே ஒலிக்க செய்யும் சில பாலூட்டிகளில் டால்பின்கள் மற்றும் பெலுகா திமிங்கலங்களும் (வெள்ளை திமிங்கலங்கள்) உள்ளன. கிளிகளை போல சில பறவைகள் மனிதரின் சொற்களை சொல்லும் திறமை கொண்டவை. சில காக்கை குடும்ப பறவைகளுக்கும் இந்த திறமை உள்ளது. "விக்கி என்கிற இந்த கில்லர் திமிங்கலத்தோடு அடிப்படை "உரையாடல்கள்" நிகழ்த்துவது ஒரு நாள் நனவாகலாம்" என்று இணை ஆய்வாளரான ஸ்பெயினின் மாட்ரிட்டிலுள்ள கம்புளுடென்ஸ் பல்கலைக்கழகத்தை சேர்ந்த டாக்டர் ஜோஸ் அப்ராம்சன் தெரிவித்துள்ளார். "ஆம், என்ன விஷயங்கள் என்று அடையாள குறிப்புக்கள், விளக்கங்கள் நீங்கள் வைத்திருந்தால் இது நடைபெறலாம்" என்று தெரிவிக்கும் அவர் "இந்தப் பொருளை எனக்கு கொண்டு வா, அல்லது இந்தப் பொருளை அதற்கு மேலேயோ, கீழேயே வை, போன்ற சொற்டொடர்களை அமெரிக்க சைகை மொழியை பயன்படுத்தி, சாம்பல் நிற கிளி மற்றும் டால்பின்களுக்கு கற்பிக்கும் ஆய்வு முன்னதாக நடத்தப்பட்டுள்ளது" என்று அவர் கூறினார். இருப்பினும், விலங்குகளிடம் மனிதரின் கருத்துக்களை புகுத்துவது தொடர்பாக மிகவும் கவனமாக இருக்க வேண்டும் என்று அவர் கூறினார். "விலங்குகளுக்கு மனித மொழியை கற்றுக் கொடுப்பதற்கு பதிலாக, ஒவ்வொரு விலங்கும் அதனுடைய சுற்றுச்சூழலில் தொடர்பாடல் செய்யும் இயற்கையான வழியை புரிந்து கொள்ள முயற்சிகள் மேற்கொள்வதன் மூலம் நாம் அதிகப் பயன் பெறலாம்" என்று அவர் குறிப்பிட்டுள்ளார். வேட்டையில் கெட்டிக்கார விலங்கு தன்னுடைய மூச்சுவிடும் பகுதியை நீருக்கு மேலே காற்று வெளியில் வைத்துக் கொண்டு ஓரளவு தண்ணீரில் மூழ்கியபடி "விக்கி" என்கிற இந்த கில்லர் திமிங்கலம் ஒலிகளை எழுப்பியுள்ளது. தண்ணீருக்குள் இருந்தபோது எழுப்பிய ஒலி வித்தியாசமானதாக இருக்கலாம். இது வெறுமனே ஒரேயொரு திமிங்கலமாக இருப்பதால், கடல்வாழ் உயிரினங்களில் இது போன்று அதிக கில்லர் திமிங்கலங்கள் இந்த திறமையை கொண்டுள்ளனவா என்று ஆய்வாளர்கள் உறுதியாக கூறமுடியாமல் உள்ளனர். கில்லர் திமிங்கலங்கள் அல்லது அர்காஸ் எனப்படும் திமிங்கலங்கள், டால்பின்களில் மிகவும் பெரியவை. உலகில் மிகவும் சக்தி வாய்ந்த வேட்டையாடும் உயிரினம் இதுவாகும். சீல்கள், கடல் சிங்கங்கள் போன்ற கடல்வாழ் பாலூட்டிகளையும், ஏன், திமிங்கலங்களையும் கூட இந்த கில்லர் திமிங்கலங்கள் சாப்பிடுகின்றன. பனிப் பகுதியில் இருக்கும் சீல்களை கூட பிடித்து கொள்ளும் திறமை கொண்டவையாக இவை அறியப்படுகின்றன. இந்த ஆய்வின் முடிவுகள் "புரொசீடிங்ஸ் ஆப் த ராயல் சோசைட்டி ஆப் லண்டன் பி" என்கிற சஞ்சிகையில் வெளியாகியுள்ளது. திமிங்கலம் குட்டிப்போடும் அரிய காட்சி திமிங்கலம் குட்டிப்போடும் அரிய காட்சி பிற செய்திகள் சமூக ஊடகங்களில் பிபிசி தமிழ் :
சொல்வதை கேட்டு திரும்ப சொல்வது என்பது மனிதர் பேசும் மொழியின் முத்திரையாக உள்ளது. இருப்பினும், பிற விலங்குகள் இந்த திறமையை கொண்டிருப்பது மிகவும் அரிதானதாகும். சில காக்கை குடும்ப பறவைகளுக்கும் இந்த திறமை உள்ளது. கில்லர் திமிங்கலங்கள் அல்லது அர்காஸ் எனப்படும் திமிங்கலங்கள், டால்பின்களில் மிகவும் பெரியவை. உலகில் மிகவும் சக்தி வாய்ந்த வேட்டையாடும் உயிரினம் இதுவாகும்.
சொல்வதை கேட்டு திரும்ப சொல்வது என்பது மனிதர் பேசும் மொழியின் முத்திரையாக உள்ளது. இருப்பினும், பிற விலங்குகள் இந்த திறமையை கொண்டிருப்பது மிகவும் அரிதானதாகும். சில காக்கை குடும்ப பறவைகளுக்கும் இந்த திறமை உள்ளது. கில்லர் திமிங்கலங்கள் அல்லது அர்காஸ் எனப்படும் திமிங்கலங்கள், டால்பின்களில் மிகவும் பெரியவை. உலகில் மிகவும் சக்தி வாய்ந்த வேட்டையாடும் உயிரினம் இதுவாகும்.
இதனால், வெறுப்பை வெளிப்படுத்தும் அதிருப்தி குரலையும் எழுப்ப முடியும். அதன் மூச்சுவிடும் பகுதி வழியாக மனித சொற்களை பேசுவதற்கு அதற்கு கற்றுக்கொடுக்கப்பட்டது. கடலில் அதனை போன்ற விலங்கின உறுப்பினர்களை போல இவற்றாலும் பேச முடியும் என்று தெரிய வந்துள்ளது. சொல்வதை கேட்டு திரும்ப சொல்வது என்பது மனிதர் பேசும் மொழியின் முத்திரையாக உள்ளது. இருப்பினும், பிற விலங்குகள் இந்த திறமையை கொண்டிருப்பது மிகவும் அரிதானதாகும். கிளிகளை போல சில பறவைகள் மனிதரின் சொற்களை சொல்லும் திறமை கொண்டவை. சில காக்கை குடும்ப பறவைகளுக்கும் இந்த திறமை உள்ளது. தண்ணீருக்குள் இருந்தபோது எழுப்பிய ஒலி வித்தியாசமானதாக இருக்கலாம். கில்லர் திமிங்கலங்கள் அல்லது அர்காஸ் எனப்படும் திமிங்கலங்கள், டால்பின்களில் மிகவும் பெரியவை. உலகில் மிகவும் சக்தி வாய்ந்த வேட்டையாடும் உயிரினம் இதுவாகும்.
இதனால், வெறுப்பை வெளிப்படுத்தும் அதிருப்தி குரலையும் எழுப்ப முடியும். அதன் மூச்சுவிடும் பகுதி வழியாக மனித சொற்களை பேசுவதற்கு அதற்கு கற்றுக்கொடுக்கப்பட்டது. கடலில் அதனை போன்ற விலங்கின உறுப்பினர்களை போல இவற்றாலும் பேச முடியும் என்று தெரிய வந்துள்ளது. சொல்வதை கேட்டு திரும்ப சொல்வது என்பது மனிதர் பேசும் மொழியின் முத்திரையாக உள்ளது. இருப்பினும், பிற விலங்குகள் இந்த திறமையை கொண்டிருப்பது மிகவும் அரிதானதாகும். கிளிகளை போல சில பறவைகள் மனிதரின் சொற்களை சொல்லும் திறமை கொண்டவை. சில காக்கை குடும்ப பறவைகளுக்கும் இந்த திறமை உள்ளது. தண்ணீருக்குள் இருந்தபோது எழுப்பிய ஒலி வித்தியாசமானதாக இருக்கலாம். கில்லர் திமிங்கலங்கள் அல்லது அர்காஸ் எனப்படும் திமிங்கலங்கள், டால்பின்களில் மிகவும் பெரியவை. உலகில் மிகவும் சக்தி வாய்ந்த வேட்டையாடும் உயிரினம் இதுவாகும்.
ru
Lufthansa выделила жертвам катастрофы 300 млн долларов
Авиакомпания Lufthansa выделила 300 млн долларов, чтобы покрыть расходы, возникшие в связи с падением самолета Germanwings на прошлой неделе.
Germanwings - дочерняя компания крупнейшего немецкого авиаперевозчика Lufthansa Lufthansa, которой принадлежит лоукостер Germanwings, пояснила, что эти средства покроют все издержки, связанные с авиакатастрофой. Тем временем, президент Франции Франсуа Олланд сообщил, что тела всех 150 жертв авиакатастрофы будут идентифицированы к концу недели. Процесс поиска останков значительно ускорился после того, как к месту трагедии была проложена дорога для автотранспорта. При этом спасатели по-прежнему говорят о том, что поисковые работы могут растянуться на несколько месяцев. Выступая на совместной пресс-конференции с немецким канцлером Ангелой Меркель в Берлине, Олланд отметил работу служб на месте катастрофы. "Французский министр внутренних дел подтвердил, что опознать всех жертв по образцам ДНК можно будет, самое позднее, к концу недели", - сказал он. Ни одно из тел не уцелело после того, как самолет врезался в гору на скорости около 700 километров в час. Виновна ли авиакомпания? 300 млн долларов, выделенные компанией Lufthansa, не учитывают прошлой выплаты родственникам в размере 54 тыс. долларов, которая должна была пойти на покрытие срочных расходов. В зоне падения самолета продолжается поисковая операция Авиакомпании обязаны компенсировать ущерб родственникам пассажиров, причем размер выплат может достигать 57 тыс. долларов за каждого погибшего. Эта сумма не зависит от причин крушения самолета, однако размер компенсаций может увеличиться в случае, если авиакомпания будет признана виновной в произошедшем. Второй пилот самолета Germanwings Андреас Любиц, который, по версии следствия, намеренно направил воздушное судно в горный массив, как выяснилось, проходил лечение от суицидальных наклонностей, прежде чем он стал пилотом. Пока чиновники из Дюссельдорфа, ведущие расследование катастрофы, затрудняются сказать, что могло послужить мотивом поступка Любица. В авиакомпании Lufthansa подчеркивают, что им не было известно о состоянии Любица, поскольку в отношении возможных болезней второго пилота действует врачебная тайна. Во вторник в Lufthansa заявили о том, что авиакомпания отказывается от празднования своего 60-летия 15 апреля. На 17 апреля намечено памятное мероприятие в кельнском соборе.
Germanwings - дочерняя компания крупнейшего немецкого авиаперевозчика Lufthansa Lufthansa, которой принадлежит лоукостер Germanwings, пояснила, что эти средства покроют все издержки, связанные с авиакатастрофой. Ни одно из тел не уцелело после того, как самолет врезался в гору на скорости около 700 километров в час. 300 млн долларов, выделенные компанией Lufthansa, не учитывают прошлой выплаты родственникам в размере 54 тыс. долларов, которая должна была пойти на покрытие срочных расходов. Второй пилот самолета Germanwings Андреас Любиц, который, по версии следствия, намеренно направил воздушное судно в горный массив, как выяснилось, проходил лечение от суицидальных наклонностей, прежде чем он стал пилотом. В авиакомпании Lufthansa подчеркивают, что им не было известно о состоянии Любица, поскольку в отношении возможных болезней второго пилота действует врачебная тайна.
Germanwings - дочерняя компания крупнейшего немецкого авиаперевозчика Lufthansa Lufthansa, которой принадлежит лоукостер Germanwings, пояснила, что эти средства покроют все издержки, связанные с авиакатастрофой. Ни одно из тел не уцелело после того, как самолет врезался в гору на скорости около 700 километров в час. 300 млн долларов, выделенные компанией Lufthansa, не учитывают прошлой выплаты родственникам в размере 54 тыс. долларов, которая должна была пойти на покрытие срочных расходов. Второй пилот самолета Germanwings Андреас Любиц, который, по версии следствия, намеренно направил воздушное судно в горный массив, как выяснилось, проходил лечение от суицидальных наклонностей, прежде чем он стал пилотом. В авиакомпании Lufthansa подчеркивают, что им не было известно о состоянии Любица, поскольку в отношении возможных болезней второго пилота действует врачебная тайна.
Germanwings - дочерняя компания крупнейшего немецкого авиаперевозчика Lufthansa Lufthansa, которой принадлежит лоукостер Germanwings, пояснила, что эти средства покроют все издержки, связанные с авиакатастрофой. Ни одно из тел не уцелело после того, как самолет врезался в гору на скорости около 700 километров в час. Виновна ли авиакомпания? 300 млн долларов, выделенные компанией Lufthansa, не учитывают прошлой выплаты родственникам в размере 54 тыс. долларов, которая должна была пойти на покрытие срочных расходов. В зоне падения самолета продолжается поисковая операция Авиакомпании обязаны компенсировать ущерб родственникам пассажиров, причем размер выплат может достигать 57 тыс. долларов за каждого погибшего. Эта сумма не зависит от причин крушения самолета, однако размер компенсаций может увеличиться в случае, если авиакомпания будет признана виновной в произошедшем. Второй пилот самолета Germanwings Андреас Любиц, который, по версии следствия, намеренно направил воздушное судно в горный массив, как выяснилось, проходил лечение от суицидальных наклонностей, прежде чем он стал пилотом. Пока чиновники из Дюссельдорфа, ведущие расследование катастрофы, затрудняются сказать, что могло послужить мотивом поступка Любица. В авиакомпании Lufthansa подчеркивают, что им не было известно о состоянии Любица, поскольку в отношении возможных болезней второго пилота действует врачебная тайна. Во вторник в Lufthansa заявили о том, что авиакомпания отказывается от празднования своего 60-летия 15 апреля.
Germanwings - дочерняя компания крупнейшего немецкого авиаперевозчика Lufthansa Lufthansa, которой принадлежит лоукостер Germanwings, пояснила, что эти средства покроют все издержки, связанные с авиакатастрофой. Ни одно из тел не уцелело после того, как самолет врезался в гору на скорости около 700 километров в час. Виновна ли авиакомпания? 300 млн долларов, выделенные компанией Lufthansa, не учитывают прошлой выплаты родственникам в размере 54 тыс. долларов, которая должна была пойти на покрытие срочных расходов. В зоне падения самолета продолжается поисковая операция Авиакомпании обязаны компенсировать ущерб родственникам пассажиров, причем размер выплат может достигать 57 тыс. долларов за каждого погибшего. Эта сумма не зависит от причин крушения самолета, однако размер компенсаций может увеличиться в случае, если авиакомпания будет признана виновной в произошедшем. Второй пилот самолета Germanwings Андреас Любиц, который, по версии следствия, намеренно направил воздушное судно в горный массив, как выяснилось, проходил лечение от суицидальных наклонностей, прежде чем он стал пилотом. Пока чиновники из Дюссельдорфа, ведущие расследование катастрофы, затрудняются сказать, что могло послужить мотивом поступка Любица. В авиакомпании Lufthansa подчеркивают, что им не было известно о состоянии Любица, поскольку в отношении возможных болезней второго пилота действует врачебная тайна. Во вторник в Lufthansa заявили о том, что авиакомпания отказывается от празднования своего 60-летия 15 апреля.
es
Coronavirus: ¿podría esta pandemia de covid-19 hacernos más fuertes como especie a largo plazo?
Nos han acompañado durante miles de años. No los podemos ver a simple vista, pero han estado ahí, a nuestro lado.
No todos los virus son malos para nuestro organismo. Son los virus. Y, en medio de los estragos que uno de ellos está causando, nos están haciendo sentir indefensos, impotentes. Frente a la batalla nada nueva entre virus y humanos, la viróloga molecular argentina Andrea Gamarnik, ganadora del prestigioso premio L'Oreal-Unesco "Por las Mujeres en la Ciencia", reflexiona con tristeza sobre quién se está imponiendo. "La están ganando los virus", me dijo desde su casa en Buenos Aires, minutos antes de salir (con un permiso especial) hacia el laboratorio donde estudia el nuevo coronavirus que surgió el año pasado en China. Final de Quizás también te interese “No porque no tengamos el conocimiento y la capacidad para enfrentarlos, sino porque no los estamos utilizando correctamente”. Pero, a largo plazo, ¿podría un virus como el SARS COV-2 hacernos más fuertes como especie? Huellas genómicas Aunque tienen muy mala reputación, los virus han sido una parte importante en nuestro proceso evolutivo. “Nuestros sistemas inmunes han evolucionado para defendernos de distintos patógenos, de distintos virus a lo largo de la historia”, explica la doctora en farmacia y bioquímica. Miembros del Laboratorio de Virología Molecular en el Instituto Leloir, en Buenos Aires. La doctora Andrea Gamarnik (abajo a la izquiera) ganó el prestigioso premio L’Oreal-Unesco “Por las Mujeres en la Ciencia” en 2016. “Los virus han marcado la evolución de la vida en el planeta. Han marcado la evolución de los seres humanos, de las plantas, los animales”. De acuerdo con la doctora Jennifer Cole, especialista en antropología biológica, existe evidencia de que los humanos han sido afectados por “cientos o quizás miles de epidemias en el transcurso de los últimos millones de años de evolución”. “El ‘Proyecto 1000 Genomas’ ha revelado ‘huellas’ genómicas dejadas por epidemias virales antiguas que se desataron durante unos 50.000 años en 26 poblaciones humanas”, le dice a BBC Mundo la investigadora del departamento de Geografía de Royal Holloway, una escuela de la Universidad de Londres. “Esto sugiere que los virus han impulsado un número particularmente grande de eventos adaptativos en diversas poblaciones humanas al provocar diferentes presiones selectivas en la evolución humana”. Bueno y malo El doctor Arturo Reyes-Sandoval, profesor en el departamento de Medicina de la Universidad de Oxford, le habla a BBC Mundo desde su casa en Inglaterra, donde está trabajando por recomendación del gobierno británico para evitar la propagación del coronavirus. Explica que existen virus, algunos de los cuales se conocen como retrovirus, que pueden generar, a largo plazo, mutaciones en los seres humanos porque tienen la capacidad de integrarse a su ADN y a su genoma. Algunos virus pueden dar lugar a mutaciones en los seres humanos porque tienen la capacidad de integrarse a su ADN y a su genoma. ¿Eso es bueno o malo?, le pregunto. “Las dos cosas”, responde. “Una de las consecuencias negativas es que dependiendo de dónde se inserte (el material genético del virus) puede causar mutaciones que tengan como consecuencia la aparición de un cáncer”. Sin embargo, aunque tendamos a ver a los virus como agentes malos, en realidad algunos pueden llegar a ser buenos: “Insertar secuencias genéticas puede ser beneficioso para los humanos o para los seres vivos porque pueden provocar en determinado momento la aparición de una proteína o de un fenómeno fisiológico que permita que surja alguna característica positiva”. Según Cole, hay evidencia, por ejemplo, de que “una pandemia previa pudo ser la responsable de la mayor distribución en algunas poblaciones del alelo CCR5 Delta 32 que ofrece protección contra el VIH y el ébola”. (Un alelo es una de las dos o más versiones de un gen). Pero, enfatiza la experta en salud pública y emergencias, “esto no da como resultado una población más fuerte en general, sino una que es diferente”. De acuerdo con Reyes, se cree que entre 8% y 10% del genoma de los humanos es viral, “que proviene de algunos retrovirus que se han insertado con el paso del tiempo en los seres vivos”. Pero no todos pueden insertarse. “Y hasta ahora no se conoce que el coronavirus tenga esa capacidad”. Más fuertes pero no por selección natural Entonces ¿de qué manera esta pandemia del covid-19 nos puede hacer más fuertes? “Me inclinaría a decir que este tipo de enfermedades infecciosas sí nos podría hacer más fuertes como especie, pero no por las razones clásicas en las que una especie pasa por un proceso de selección genética que la vuelve más resistente a las enfermedades”, indica Reyes. El doctor Arturo Reyes-Sandoval está trabajando en el desarrollo de vacunas contra el zika, el chikungunya, el dengue y la malaria. Y es que -señala- muchos microorganismos a los que nos hemos expuesto a lo largo de miles de años nos han permitido ser más fuertes por un proceso de expresión de ciertos genes que inciden en nuestra respuesta biológica frente a algunas enfermedades infecciosas. Pero ese no sería el caso de este nuevo coronavirus, aclara. “El hecho de que estas infecciones virales produzcan pandemias hace que aprendamos a combatirlas y que empleemos las herramientas y los desarrollos científicos y tecnológicos para entender mejor cómo se esparcen los virus y cómo evitar que se propaguen tanto”. Estudiarlos permite que se pueda comprender por qué infectan a ciertas poblaciones más que a otras y por qué se manifiestan de manera diferente en distintas personas; por qué hay individuos que presentan síntomas y otros que no o por qué en algunos casos los síntomas son tan graves que el paciente muere. El conocimiento y las herramientas científicas y tecnológicas que desarrollemos por esta pandemia es lo que nos hará más fuertes y lo que nos ayudará a prepararnos para las amenazas sanitarias del futuro. Lo que este coronavirus nos está enseñando Cuando la científica argentina me dijo que la batalla la están ganando los virus, añadió: “Es que los recursos no están en los lugares correctos”. “Cuando esto pase y tengamos mayor control de este virus, deberíamos replantearnos cuáles son las guerras que los humanos tenemos que enfrentar y qué armamentos necesitamos para enfrentarlas. No son bombas ni cañones, sino hospitales, servicios de salud, desarrollo científico y tecnológico”. Aunque hemos experimentado pandemias a lo largo de la historia, no estamos preparados para afrontarlas, argumenta la viróloga argentina. “Nuestras sociedades han tenido experiencias de grandes pandemias a lo largo de la historia y, sin embargo, no estamos preparados para afrontarlas. Esta emergencia mundial, nos está enseñando que nos falta mucho”. “Me da una profunda tristeza ver el sufrimiento humano, pero también enojo por la falta de preparación que tenemos las sociedades para enfrentar este tipo de problemas”. Aunque por casi 20 años Gamarnik se ha concentrado en estudiar el dengue, lo cual le ha permitido hacer importantes descubrimientos sobre ese virus, la emergencia internacional provocada por covid-19 la ha hecho unirse a los esfuerzos internacionales para frenar la pandemia. Tras conocer sobre el nuevo coronavirus, la investigadora, quien es directora del Laboratorio de Virología Molecular en el Instituto Leloir, se puso a la orden del Ministerio de Ciencia, Tecnología e Innovación de Argentina. Por eso cuenta con un permiso especial para salir, pues las autoridades le pidieron a la población quedarse en sus casas. Cada día va al laboratorio, donde, junto a su equipo de investigadores, está trabajando a toda máquina en un método de diagnóstico para detectar el coronavirus. "Los virus que tienen material genético en forma de ARN (ácido ribonucleico) son los que evolucionan muy rápidamente, como, por ejemplo, los virus del dengue, de la hepatitis, del zika, los coronavirus. Son capaces de adaptarse muy rápidamente a nuevos ambientes y esto lo hacen en tiempo récord", indicó la científica. “Pasos hacia adelante” Muchos de los grandes avances científicos han salido del estudio de los virus. “Nos han enseñado cómo funcionan incluso las células. Estudios hechos en virus nos han permitido entender cómo funcionan diferentes aspectos de las células humanas”, indicó la investigadora argentina. El análisis de los virus ha dado lugar a grandes avances científicos. Pero sí, causan enfermedades y controlarlos es un gran desafío. “El avance en el conocimiento sobre un virus, no solo su propagación sino cómo produce la infección y cómo reacciona el cuerpo humano, el sistema inmune, para defenderse del microorganismo también nos permite dar pasos hacia adelante como especie porque nos ayuda a protegernos’’. Y quizás no hay mejor ejemplo de eso que el área en el que Reyes se especializa: las vacunas. Como investigador independiente se concentra en el desarrollo de las vacunas contra el zika, el chikungunya, el dengue y la malaria. “Algunas vacunas pueden llevar muchos años, 10, 20, 30 años en desarrollarse porque se requieren métodos estandarizados a nivel mundial que puedan confirmar que una vacuna es segura y que, además, protege”. “Sin embargo, lo que nosotros hemos visto con el paso de algunas epidemias como la del zika, del chikungunya, de la influenza es que con el tiempo, el desarrollo y la implementación de nuevas tecnologías para prevenir y para tratar estas infecciones se hace cada vez más rápido”. El químico expresa con asombro cómo a tan solo 60 días de que China publicara la información sobre el agente patógeno que causa la enfermedad covid-19 y la secuencia genética del virus, se probó la primera vacuna en un ensayo clínico en Estados Unidos. “Eso es un tiempo récord”, indica. “Estamos reaccionando cada vez más rápido para atacar enfermedades de este tipo porque tenemos más conocimiento”. Otro tipo de fortaleza “Yo pienso que saldremos de esta situación tan dura, seguramente más fuertes y más inteligentes, pero lo difícil será atravesar estos meses que tenemos por delante”, indicó la doctora Gamarnik. La distancia social, adoptada en numerosos países tras la pandemia, es una medida crucial para frenar la propagación del coronavirus. Y para eso, ya se están dando muestras de solidaridad y generosidad en diferentes partes del mundo, no solo para ayudar a los más vulnerables, sino para hacerle frente a una de las claves para evitar que el coronavirus se propague: el distanciamiento social. Ya lo había dicho Aristóteles: los seres humanos son "animales sociales" y, por eso, es natural que busquen la compañía de los demás como parte de su bienestar. La bioquímica resaltó que esta pandemia ha activado un trabajo colectivo que ha unificado a las personas y a la comunidad científica. Cole, quien le respondió a BBC Mundo con ayuda del grupo de expertos que moderan de forma voluntaria la comunidad de Reddit dedicada al coronavirus, reflexiona que “la pérdida de vidas a gran escala parece hacernos reflexionar sobre el valor de la vida y las sociedades tienden a emerger más justas y compasivas de la pandemias”. Hay motivos para no perder la esperanza. La investigadora de la Universidad de Londres destaca cómo “las enfermedades infecciosas han disminuido en los últimos 150 años”: De causar alrededor del 50-60% de todas las muertes en el mundo -señala- a provocar menos del 10% (con alguna variación de un año a otro). La alteración del medioambiente facilita la introducción de virus que circulan en animales en la población. “Es importante recordar que la mayor parte del éxito se debe a mejoras en el saneamiento y la higiene básica, así como a vacunas, antibióticos y avances médicos”. “Por lo tanto, hay mucho que podemos hacer para prevenir la propagación del SARS-Cov2 en este momento, incluso antes de que se desarrolle una vacuna”, precisa. Una forma de evolucionar Muchos expertos creen que también es importante recordar las consecuencias de nuestro impacto en el planeta. "Muchas epidemias surgen o se incrementan por alteraciones del medio ambiente causadas por el hombre que se podrían evitar, por ejemplo: la destrucción de bosques y de la vida silvestre, el cambio climático", dijo Gamarnik. "Son acciones que facilitan de alguna forma la introducción de virus que circulan en animales y empiezan a incorporarse a la población humana". Una actitud proactiva también será clave para emerger de esta pandemia, como me lo planteó la bióloga venezolana Irene Bosch, quien junto a su equipo del laboratorio E25Bio, desarrolló una prueba de diagnostico rápido para detectar el coronavirus que se encuentra en fase de validación clínica. "Con un poco de ciencia, metodología y tecnología vamos a vencer este tipo de problemas. Y esa quizás será la manera en que vamos a evolucionar, siempre pensando de forma proactiva y no reactiva". Visita nuestra cobertura especial Ahora puedes recibir notificaciones de BBC Mundo. Descarga la nueva versión de nuestra app y actívalas para no perderte nuestro mejor contenido.
Muchos de los grandes avances científicos han salido del estudio de los virus. “Nos han enseñado cómo funcionan incluso las células. Estudios hechos en virus nos han permitido entender cómo funcionan diferentes aspectos de las células humanas”, indicó la investigadora argentina. El análisis de los virus ha dado lugar a grandes avances científicos. La bioquímica resaltó que esta pandemia ha activado un trabajo colectivo que ha unificado a las personas y a la comunidad científica. Una actitud proactiva también será clave para emerger de esta pandemia, como me lo planteó la bióloga venezolana Irene Bosch, quien junto a su equipo del laboratorio E25Bio, desarrolló una prueba de diagnostico rápido para detectar el coronavirus que se encuentra en fase de validación clínica.
Muchos de los grandes avances científicos han salido del estudio de los virus. “Nos han enseñado cómo funcionan incluso las células. Estudios hechos en virus nos han permitido entender cómo funcionan diferentes aspectos de las células humanas”, indicó la investigadora argentina. El análisis de los virus ha dado lugar a grandes avances científicos. La bioquímica resaltó que esta pandemia ha activado un trabajo colectivo que ha unificado a las personas y a la comunidad científica. Una actitud proactiva también será clave para emerger de esta pandemia, como me lo planteó la bióloga venezolana Irene Bosch, quien junto a su equipo del laboratorio E25Bio, desarrolló una prueba de diagnostico rápido para detectar el coronavirus que se encuentra en fase de validación clínica.
Algunos virus pueden dar lugar a mutaciones en los seres humanos porque tienen la capacidad de integrarse a su ADN y a su genoma. “El hecho de que estas infecciones virales produzcan pandemias hace que aprendamos a combatirlas y que empleemos las herramientas y los desarrollos científicos y tecnológicos para entender mejor cómo se esparcen los virus y cómo evitar que se propaguen tanto”. Muchos de los grandes avances científicos han salido del estudio de los virus. “Nos han enseñado cómo funcionan incluso las células. Estudios hechos en virus nos han permitido entender cómo funcionan diferentes aspectos de las células humanas”, indicó la investigadora argentina. El análisis de los virus ha dado lugar a grandes avances científicos. La bioquímica resaltó que esta pandemia ha activado un trabajo colectivo que ha unificado a las personas y a la comunidad científica. La investigadora de la Universidad de Londres destaca cómo “las enfermedades infecciosas han disminuido en los últimos 150 años”: De causar alrededor del 50-60% de todas las muertes en el mundo -señala- a provocar menos del 10% (con alguna variación de un año a otro). La alteración del medioambiente facilita la introducción de virus que circulan en animales en la población. "Son acciones que facilitan de alguna forma la introducción de virus que circulan en animales y empiezan a incorporarse a la población humana". Una actitud proactiva también será clave para emerger de esta pandemia, como me lo planteó la bióloga venezolana Irene Bosch, quien junto a su equipo del laboratorio E25Bio, desarrolló una prueba de diagnostico rápido para detectar el coronavirus que se encuentra en fase de validación clínica.
“El ‘Proyecto 1000 Genomas’ ha revelado ‘huellas’ genómicas dejadas por epidemias virales antiguas que se desataron durante unos 50.000 años en 26 poblaciones humanas”, le dice a BBC Mundo la investigadora del departamento de Geografía de Royal Holloway, una escuela de la Universidad de Londres. Algunos virus pueden dar lugar a mutaciones en los seres humanos porque tienen la capacidad de integrarse a su ADN y a su genoma. “El hecho de que estas infecciones virales produzcan pandemias hace que aprendamos a combatirlas y que empleemos las herramientas y los desarrollos científicos y tecnológicos para entender mejor cómo se esparcen los virus y cómo evitar que se propaguen tanto”. Muchos de los grandes avances científicos han salido del estudio de los virus. “Nos han enseñado cómo funcionan incluso las células. Estudios hechos en virus nos han permitido entender cómo funcionan diferentes aspectos de las células humanas”, indicó la investigadora argentina. El análisis de los virus ha dado lugar a grandes avances científicos. La bioquímica resaltó que esta pandemia ha activado un trabajo colectivo que ha unificado a las personas y a la comunidad científica. La investigadora de la Universidad de Londres destaca cómo “las enfermedades infecciosas han disminuido en los últimos 150 años”: De causar alrededor del 50-60% de todas las muertes en el mundo -señala- a provocar menos del 10% (con alguna variación de un año a otro). "Son acciones que facilitan de alguna forma la introducción de virus que circulan en animales y empiezan a incorporarse a la población humana". Una actitud proactiva también será clave para emerger de esta pandemia, como me lo planteó la bióloga venezolana Irene Bosch, quien junto a su equipo del laboratorio E25Bio, desarrolló una prueba de diagnostico rápido para detectar el coronavirus que se encuentra en fase de validación clínica.
hi
नज़रिया: महात्मा गांधी को चंपारण लेकर कौन आया?
इतिहास को कहानी की तरह देखना उसे रोचक, पठनीय और विवादास्पद बना सकता है पर इससे न इतिहास बदलता है, न घटनाक्रम, न किरदार.
चंपारण में गांधी का कमाल चंपारण सत्याग्रह की शताब्दी पर यह बात एक बार फिर सामने आई है, जो साक्ष्यों के अनुपस्थित के अभाव को प्रामाणिक तथ्य बनाकर पेश करती है ताकि उसका अर्थ बदले न बदले, भाव बदल जाए. सवाल यह है कि महात्मा गांधी को चंपारण लेकर कौन आया? तमाम अशुद्धियों वाले अपने लेख में इतिहासकार रामचंद्र गुहा हालांकि सीधे तौर पर इस पर टिप्पणी नहीं करते, लेख का शीर्षक सवाल उठाता है. एक और लेख में दावा किया गया है कि महात्मा को चंपारण लाने में प्रमुख भूमिका राजकुमार शुक्ल की नहीं बल्कि उस दौर के दूसरे जुझारू नेता पीर मोहम्मद मूनिस की थी. चंपारण: जहां गांधी को मिला नया नाम, 'बापू' जब गांधीजी ने सूट-बूट छोड़ धोती अपनाई पूर्वी चंपारण का वो 'बुनियादी विद्यालय' जिसकी नींव खुद महात्मा गांधी ने रखी थी राजकुमार शुक्ल चंपारण शताब्दी समारोह के मौक़े पर यह प्रश्न जायज़ हो सकता है बशर्ते नए दस्तावेज़ सामने हों और समझ में इज़ाफ़ा करते हों, लेकिन गल्प को प्रमाण मान लेना उसके साथ कतई न्याय नहीं करता. चंपारण पर उपलब्ध बेशुमार सामग्री में सबसे प्रामाणिक और प्राथमिक स्रोत महात्मा गांधी की आत्मकथा है. महात्मा ने उसमें एक से अधिक बार लिखा कि उन्हें चंपारण कौन लाया. ज़ाहिर है, वह नाम राजकुमार शुक्ल का है. कलकत्ता से बांकीपुर (पटना) की रेल यात्रा में राजकुमार शुक्ल महात्मा के साथ थे और मुज़फ्फ़रपुर रेलवे स्टेशन पर रात एक बजे गांधी को आचार्य जेबी कृपलानी से उन्होंने मिलवाया. कृपलानी महात्मा से पत्रों के ज़रिए परिचित थे, लेकिन उनसे कभी मिले नहीं थे. कृपलानी की किताब 'महात्मा गांधी' में यही हवाला मिलता है. 'गांधी जी पर मोदी जी का भाषण ओजस्वी था' क्या अपने आख़िरी सालों में अकेले पड़ गए थे गांधी? 'चंपारण में महात्मा गांधी' बाबू राजेंद्र प्रसाद की आत्मकथा यही कहती है. सन 1919 में लिखी उनकी किताब 'चंपारण में महात्मा गांधी' का ब्योरा इसकी पुष्टि करता है. डीजी तेंदुलकर का विवरण इसी से मेल खाता है. दीगर पुस्तकें, चिट्ठियां और ख़तो-किताबत यही तस्दीक करते हैं. राजकुमार शुक्ल की कैथी लिपि में लिखी 1917 की डायरी तो है ही जिसमें एक-एक दिन बल्कि कई जगह एक-एक घंटे का ब्योरा दर्ज है. अपने बारीक़ सवालों का संतोषजनक जवाब न मिलने पर महात्मा शुक्ल पर नाराजगी ज़रूर व्यक्त करते हैं पर आत्मकथा में यह भी कहते हैं कि उस 'भोले-भाले किसान ने मेरा दिल जीत लिया.' तो फिर इस सवाल का मतलब क्या है कि महात्मा को चंपारण कौन ले आया? वो औरत जिन्होंने विदेश में पहली बार फहराया भारत का झंडा पेश किया था पहला बजट, बाद में बने पाक पीएम पीर मोहम्मद मूनिस बल्कि सवाल यह भी उठता है कि क्या इसका अर्थ वाकई केवल इतिहास की पड़ताल है? या ऐसा प्रश्न उन स्थानीय नायकों का अपमान है जिन्होंने गांधी के चंपारण आने से पहले नील के विरुद्ध किसानों को संगठित करने में अपना सब कुछ दांव पर लगा दिया? पीर मोहम्मद मूनिस यक़ीनन इन नायकों में शामिल थे. राजकुमार शुक्ल का निधन 1929 में हुआ, लेकिन मूनिस आज़ादी के दो साल बाद 1949 तक जीवित थे. लोगों के हक़ के लिए आख़िरी दम तक संघर्ष करते रहे. हिंदी के पहले खोजी और अभियानी पत्रकार मूनिस ने चंपारण का दर्द दुनिया तक पहुंचाया. पूरे जीवन अंग्रेज़ों की आंख की किरकिरी बने रहे. गणेश शंकर विद्यार्थी के अख़बार 'प्रताप' और दूसरी जगह छपे उनके लेख इसका प्रमाण हैं. 'जब गोडसे ने गांधीजी पर दागी थी तीसरी गोली' कहां हुई थी पहली गणतंत्र दिवस परेड इस दुर्लभ तस्वीर में महात्मा गांधी राजेंद्र प्रसाद के साथ ऐतिहासिक चिट्ठी बेतिया के मूनिस उस दौर के बिहार के अकेले पत्रकार हैं जिनके घर महात्मा गांधी गए. उर्दू के साथ हिंदी में महारत, भाषा पर पकड़ और विषय की समझ का उनसे बेहतर उदाहरण उपलब्ध नहीं है. महात्मा के चंपारण प्रवास में वह लगातार उनके साथ बने रहे. अप्रैल 1917 में महात्मा के आगमन से पहले उनसे पत्र व्यवहार करते रहे. लेकिन इसे इस हद तक खींचना कि गांधी को वही चंपारण ले आए, मूनिस के साथ अन्याय होगा. उद्भट पत्रकार और लेखक मूनिस ने अपने लेखों में कहीं ऐसा दावा नहीं किया. माना जाता है कि महात्मा को चंपारण आमंत्रित करने वाली राजकुमार शुक्ल की ऐतिहासिक चिट्ठी पीर मोहम्मद मूनिस ने लिखी थी. क्या भारतीय गणतंत्र के पिता थे सरदार पटेल? सात दशक बाद भी गांधी से इतना ख़ौफ़ क्यों? चंपारण सत्याग्रह के दौरान गांधी एडवोकेट गोरख प्रसाद के इसी घर में सबसे पहले रुके थे राष्ट्रीय आंदोलन शुक्ल देवनागरी में प्रवीण नहीं थे और मूनिस के मित्र थे इसलिए यह बिल्कुल संभव है. पत्र के पहले दर्ज शेर 'किस्सा सुनते हो रोज़ औरों के, आज मेरी भी दास्तान सुनो' इसी तरफ़ इशारा करता है. बेतिया के स्थानीय लेखक अशरफ़ क़ादरी ने अपनी किताब 'राष्ट्रीय आंदोलन और चंपारण के स्वतंत्रता सेनानी' में मूनिस और शुक्ल के साथ 182 अन्य स्थानीय नायकों का ज़िक्र किया है. किताब में 17 नायकों का उल्लेख उनसे लिए साक्षात्कार पर आधारित है. पीर मोहम्मद मूनिस उसमें शामिल हैं. अशरफ़ क़ादरी के ब्योरे में यह सवाल नहीं है कि महात्मा को चंपारण कौन लाया. उनके मुताबिक़, "अंग्रेज़ समाहर्ता ने गवर्नर को लिखा कि गांधी को दो आदमी बहुत मदद कर रहे हैं. एक पीर मोहम्मद मूनिस, जिसने 'चंपारण की जनता पर अंग्रेज़ निलहों का अत्याचार' पुस्तक लिखी है और दूसरे, राजकुमार शुक्ल." अब गांधी की तस्वीरों वाली चप्पल पर विवाद मोदी की तस्वीर पर क्या कहते हैं गांधी के प्रपौत्र? गांधी जिन किसानों के लिए चंपारण आए थे, उनकी स्थिति का अंदाजा इन तस्वीरों से लगाया जा सकता है लखनऊ अधिवेशन चंपारण के किसानों के प्रतिनिधिमंडल ने कांग्रेस के 1916 के लखनऊ अधिवेशन में भाग लिया. बक़ौल क़ादरी "राजकुमार शुक्ल के नेतृत्व में शीतल राय और शेख़ गुलाब वहां गए और कलकत्ता भी यही प्रतिनिधिमंडल गया...(कलकत्ता में) यह तय हो गया कि राजकुमार शुक्ल गांधीजी के साथ चंपारण आने के लिए रुकेंगे. शेख़ गुलाब और शीतल राय बेतिया आए और पूरी व्यवस्था करके चारों तरफ सूचना दे दी कि गांधीजी बस आने ही वाले हैं." चंपारण आंदोलन में कोई केंद्रीय नेतृत्व नहीं था इसलिए किसी एक को श्रेय देना या किसी से छीन लेना बराबर की नाइंसाफ़ी है. उसमें सामूहिकता की अद्भुत भावना थी. कार्यविभाजन औपचारिक तौर पर भले न हुआ हो, प्रमाण साफ़ हैं कि सबकी भूमिकाएं निर्धारित थीं. लोग वही कर रहे थे जिसमें दक्ष थे. वहां न व्यक्तिगत हितों का टकराव था, न स्वार्थ का. न धर्म, जाति या ऊंच-नीच का. 'मोदी ने खादी की बिक्री बढ़ाई' 'गांधी का खादी, मोदी का खादी नहीं है' (ये लेखक के निजी विचार हैं.) (बीबीसी हिन्दी के एंड्रॉएड ऐप के लिए आप यहां क्लिक कर सकते हैं. आप हमें फ़ेसबुक और ट्विटर पर फ़ॉलो भी कर सकते हैं.)
चंपारण में गांधी का कमाल चंपारण सत्याग्रह की शताब्दी पर यह बात एक बार फिर सामने आई है, जो साक्ष्यों के अनुपस्थित के अभाव को प्रामाणिक तथ्य बनाकर पेश करती है ताकि उसका अर्थ बदले न बदले, भाव बदल जाए. चंपारण पर उपलब्ध बेशुमार सामग्री में सबसे प्रामाणिक और प्राथमिक स्रोत महात्मा गांधी की आत्मकथा है. 'गांधी जी पर मोदी जी का भाषण ओजस्वी था' क्या अपने आख़िरी सालों में अकेले पड़ गए थे गांधी? सन 1919 में लिखी उनकी किताब 'चंपारण में महात्मा गांधी' का ब्योरा इसकी पुष्टि करता है. चंपारण सत्याग्रह के दौरान गांधी एडवोकेट गोरख प्रसाद के इसी घर में सबसे पहले रुके थे राष्ट्रीय आंदोलन शुक्ल देवनागरी में प्रवीण नहीं थे और मूनिस के मित्र थे इसलिए यह बिल्कुल संभव है.
चंपारण में गांधी का कमाल चंपारण सत्याग्रह की शताब्दी पर यह बात एक बार फिर सामने आई है, जो साक्ष्यों के अनुपस्थित के अभाव को प्रामाणिक तथ्य बनाकर पेश करती है ताकि उसका अर्थ बदले न बदले, भाव बदल जाए. चंपारण पर उपलब्ध बेशुमार सामग्री में सबसे प्रामाणिक और प्राथमिक स्रोत महात्मा गांधी की आत्मकथा है. 'गांधी जी पर मोदी जी का भाषण ओजस्वी था' क्या अपने आख़िरी सालों में अकेले पड़ गए थे गांधी? सन 1919 में लिखी उनकी किताब 'चंपारण में महात्मा गांधी' का ब्योरा इसकी पुष्टि करता है. चंपारण सत्याग्रह के दौरान गांधी एडवोकेट गोरख प्रसाद के इसी घर में सबसे पहले रुके थे राष्ट्रीय आंदोलन शुक्ल देवनागरी में प्रवीण नहीं थे और मूनिस के मित्र थे इसलिए यह बिल्कुल संभव है.
चंपारण में गांधी का कमाल चंपारण सत्याग्रह की शताब्दी पर यह बात एक बार फिर सामने आई है, जो साक्ष्यों के अनुपस्थित के अभाव को प्रामाणिक तथ्य बनाकर पेश करती है ताकि उसका अर्थ बदले न बदले, भाव बदल जाए. सवाल यह है कि महात्मा गांधी को चंपारण लेकर कौन आया? चंपारण पर उपलब्ध बेशुमार सामग्री में सबसे प्रामाणिक और प्राथमिक स्रोत महात्मा गांधी की आत्मकथा है. 'गांधी जी पर मोदी जी का भाषण ओजस्वी था' क्या अपने आख़िरी सालों में अकेले पड़ गए थे गांधी? 'चंपारण में महात्मा गांधी' बाबू राजेंद्र प्रसाद की आत्मकथा यही कहती है. सन 1919 में लिखी उनकी किताब 'चंपारण में महात्मा गांधी' का ब्योरा इसकी पुष्टि करता है. हिंदी के पहले खोजी और अभियानी पत्रकार मूनिस ने चंपारण का दर्द दुनिया तक पहुंचाया. चंपारण सत्याग्रह के दौरान गांधी एडवोकेट गोरख प्रसाद के इसी घर में सबसे पहले रुके थे राष्ट्रीय आंदोलन शुक्ल देवनागरी में प्रवीण नहीं थे और मूनिस के मित्र थे इसलिए यह बिल्कुल संभव है. उनके मुताबिक़, "अंग्रेज़ समाहर्ता ने गवर्नर को लिखा कि गांधी को दो आदमी बहुत मदद कर रहे हैं. " अब गांधी की तस्वीरों वाली चप्पल पर विवाद मोदी की तस्वीर पर क्या कहते हैं गांधी के प्रपौत्र?
चंपारण में गांधी का कमाल चंपारण सत्याग्रह की शताब्दी पर यह बात एक बार फिर सामने आई है, जो साक्ष्यों के अनुपस्थित के अभाव को प्रामाणिक तथ्य बनाकर पेश करती है ताकि उसका अर्थ बदले न बदले, भाव बदल जाए. सवाल यह है कि महात्मा गांधी को चंपारण लेकर कौन आया? चंपारण पर उपलब्ध बेशुमार सामग्री में सबसे प्रामाणिक और प्राथमिक स्रोत महात्मा गांधी की आत्मकथा है. 'गांधी जी पर मोदी जी का भाषण ओजस्वी था' क्या अपने आख़िरी सालों में अकेले पड़ गए थे गांधी? 'चंपारण में महात्मा गांधी' बाबू राजेंद्र प्रसाद की आत्मकथा यही कहती है. सन 1919 में लिखी उनकी किताब 'चंपारण में महात्मा गांधी' का ब्योरा इसकी पुष्टि करता है. हिंदी के पहले खोजी और अभियानी पत्रकार मूनिस ने चंपारण का दर्द दुनिया तक पहुंचाया. चंपारण सत्याग्रह के दौरान गांधी एडवोकेट गोरख प्रसाद के इसी घर में सबसे पहले रुके थे राष्ट्रीय आंदोलन शुक्ल देवनागरी में प्रवीण नहीं थे और मूनिस के मित्र थे इसलिए यह बिल्कुल संभव है. उनके मुताबिक़, "अंग्रेज़ समाहर्ता ने गवर्नर को लिखा कि गांधी को दो आदमी बहुत मदद कर रहे हैं. " अब गांधी की तस्वीरों वाली चप्पल पर विवाद मोदी की तस्वीर पर क्या कहते हैं गांधी के प्रपौत्र?
en
Mansfield child rapist Tony Clough jailed for 30 years
A man who sexually abused five boys, leaving them "scarred for life", was branded a "disgrace" by a judge who jailed him for 30 years.
Tony Clough, 65, raped and assaulted his victims, subjecting two to "a campaign of sexual abuse", Nottingham Crown Court heard. Clough was found guilty of 15 offences in total, including rape, rape of a child and sexual assault of a child. He must also serve eight years on extended licence once released. Judge Stuart Rafferty QC, sentencing, said each of the boys had been "exposed" to their abuser "for far too long", with some victims going on to suffer problems with drug abuse. 'You are a disgrace' "The reality is, I'm afraid, that every one of those victims will be scarred for life," he said. "You are a disgrace. "I hope that one day you will feel some shame for what you did." The judge said Clough cannot seek freedom until he is 85. The Parole Board may then decide he must stay in prison until he is 95. Jurors found Clough, of Sharratt Court, Mansfield, not guilty of a further count of the rape of a child under 13. Det Con Paul Parish, of Nottinghamshire Police, said: "The impact Clough's actions will have had on the survivors of his abuse is unimaginable." Follow BBC East Midlands on Facebook, Twitter, or Instagram. Send your story ideas to [email protected]. Related Internet Links HM Courts & Tribunals Service Nottinghamshire Police
Tony Clough, 65, raped and assaulted his victims, subjecting two to "a campaign of sexual abuse", Nottingham Crown Court heard. Clough was found guilty of 15 offences in total, including rape, rape of a child and sexual assault of a child. Judge Stuart Rafferty QC, sentencing, said each of the boys had been "exposed" to their abuser "for far too long", with some victims going on to suffer problems with drug abuse. Jurors found Clough, of Sharratt Court, Mansfield, not guilty of a further count of the rape of a child under 13. Det Con Paul Parish, of Nottinghamshire Police, said: "The impact Clough's actions will have had on the survivors of his abuse is unimaginable."
Tony Clough, 65, raped and assaulted his victims, subjecting two to "a campaign of sexual abuse", Nottingham Crown Court heard. Clough was found guilty of 15 offences in total, including rape, rape of a child and sexual assault of a child. Judge Stuart Rafferty QC, sentencing, said each of the boys had been "exposed" to their abuser "for far too long", with some victims going on to suffer problems with drug abuse. Jurors found Clough, of Sharratt Court, Mansfield, not guilty of a further count of the rape of a child under 13. Det Con Paul Parish, of Nottinghamshire Police, said: "The impact Clough's actions will have had on the survivors of his abuse is unimaginable."
Tony Clough, 65, raped and assaulted his victims, subjecting two to "a campaign of sexual abuse", Nottingham Crown Court heard. Clough was found guilty of 15 offences in total, including rape, rape of a child and sexual assault of a child. He must also serve eight years on extended licence once released. Judge Stuart Rafferty QC, sentencing, said each of the boys had been "exposed" to their abuser "for far too long", with some victims going on to suffer problems with drug abuse. 'You are a disgrace' "The reality is, I'm afraid, that every one of those victims will be scarred for life," he said. The judge said Clough cannot seek freedom until he is 85. The Parole Board may then decide he must stay in prison until he is 95. Jurors found Clough, of Sharratt Court, Mansfield, not guilty of a further count of the rape of a child under 13. Det Con Paul Parish, of Nottinghamshire Police, said: "The impact Clough's actions will have had on the survivors of his abuse is unimaginable." Related Internet Links HM Courts & Tribunals Service Nottinghamshire Police
Tony Clough, 65, raped and assaulted his victims, subjecting two to "a campaign of sexual abuse", Nottingham Crown Court heard. Clough was found guilty of 15 offences in total, including rape, rape of a child and sexual assault of a child. He must also serve eight years on extended licence once released. Judge Stuart Rafferty QC, sentencing, said each of the boys had been "exposed" to their abuser "for far too long", with some victims going on to suffer problems with drug abuse. 'You are a disgrace' "The reality is, I'm afraid, that every one of those victims will be scarred for life," he said. The judge said Clough cannot seek freedom until he is 85. The Parole Board may then decide he must stay in prison until he is 95. Jurors found Clough, of Sharratt Court, Mansfield, not guilty of a further count of the rape of a child under 13. Det Con Paul Parish, of Nottinghamshire Police, said: "The impact Clough's actions will have had on the survivors of his abuse is unimaginable." Related Internet Links HM Courts & Tribunals Service Nottinghamshire Police
id
AS taruh pesawat pengintai di Singapura
Amerika Serikat telah mengerahkan pesawat pengintai P-8 Poseidon-nya ke Singapura untuk pertama kalinya.
Pesawat mata-mata Poseidon P-8 milik AS dikerahkan ke Singapura. Ini merupakan tindakan terbaru dalam serangkaian aksi militer AS yang dipandang sebagai tanggapan terhadap makin meningkatnya klaim Cina atas wilayah di Laut Cina Selatan. AS menyatakan mereka juga menempatkan kapal pengintai militer di pangkalan udara Paya Lebar, Singapura. P-8 AS sudah beroperasi dari Jepang dan Filipina, pesawat-pesawat pengintai tersebut sudah terbang dari Malaysia. P-8 dikerahkan pada hari Senin (7/12) dan akan menetap di Singapura sampai 14 Desember. Di samping dikerahkannya P-8, AS mengatakan akan mengoperasikan pesawat militer, entah apakah pesawat P-8 Poseidon atau P-3 Orion, dari Singapura untuk beberapa saat di masa depan, dengan mengganti pesawat setiap kuartal sekali. Kesepakatan AS-Singapura ini, yang diumumkan setelah adanya pertemuan di Washington antara Menteri Pertahanan AS Ash Carter dan Menteri Pertahanan Singapura Ng Eng Hen, juga mencakup kerja sama dalam pemberantasan terorisme, pemberantasan pembajakan dan pertolongan dalam bencana.
Pesawat mata-mata Poseidon P-8 milik AS dikerahkan ke Singapura. AS menyatakan mereka juga menempatkan kapal pengintai militer di pangkalan udara Paya Lebar, Singapura. P-8 AS sudah beroperasi dari Jepang dan Filipina, pesawat-pesawat pengintai tersebut sudah terbang dari Malaysia. P-8 dikerahkan pada hari Senin (7/12) dan akan menetap di Singapura sampai 14 Desember. Di samping dikerahkannya P-8, AS mengatakan akan mengoperasikan pesawat militer, entah apakah pesawat P-8 Poseidon atau P-3 Orion, dari Singapura untuk beberapa saat di masa depan, dengan mengganti pesawat setiap kuartal sekali.
Pesawat mata-mata Poseidon P-8 milik AS dikerahkan ke Singapura. AS menyatakan mereka juga menempatkan kapal pengintai militer di pangkalan udara Paya Lebar, Singapura. P-8 AS sudah beroperasi dari Jepang dan Filipina, pesawat-pesawat pengintai tersebut sudah terbang dari Malaysia. P-8 dikerahkan pada hari Senin (7/12) dan akan menetap di Singapura sampai 14 Desember. Di samping dikerahkannya P-8, AS mengatakan akan mengoperasikan pesawat militer, entah apakah pesawat P-8 Poseidon atau P-3 Orion, dari Singapura untuk beberapa saat di masa depan, dengan mengganti pesawat setiap kuartal sekali.
Pesawat mata-mata Poseidon P-8 milik AS dikerahkan ke Singapura. Ini merupakan tindakan terbaru dalam serangkaian aksi militer AS yang dipandang sebagai tanggapan terhadap makin meningkatnya klaim Cina atas wilayah di Laut Cina Selatan. AS menyatakan mereka juga menempatkan kapal pengintai militer di pangkalan udara Paya Lebar, Singapura. P-8 AS sudah beroperasi dari Jepang dan Filipina, pesawat-pesawat pengintai tersebut sudah terbang dari Malaysia. P-8 dikerahkan pada hari Senin (7/12) dan akan menetap di Singapura sampai 14 Desember. Di samping dikerahkannya P-8, AS mengatakan akan mengoperasikan pesawat militer, entah apakah pesawat P-8 Poseidon atau P-3 Orion, dari Singapura untuk beberapa saat di masa depan, dengan mengganti pesawat setiap kuartal sekali. Kesepakatan AS-Singapura ini, yang diumumkan setelah adanya pertemuan di Washington antara Menteri Pertahanan AS Ash Carter dan Menteri Pertahanan Singapura Ng Eng Hen, juga mencakup kerja sama dalam pemberantasan terorisme, pemberantasan pembajakan dan pertolongan dalam bencana.
Pesawat mata-mata Poseidon P-8 milik AS dikerahkan ke Singapura. Ini merupakan tindakan terbaru dalam serangkaian aksi militer AS yang dipandang sebagai tanggapan terhadap makin meningkatnya klaim Cina atas wilayah di Laut Cina Selatan. AS menyatakan mereka juga menempatkan kapal pengintai militer di pangkalan udara Paya Lebar, Singapura. P-8 AS sudah beroperasi dari Jepang dan Filipina, pesawat-pesawat pengintai tersebut sudah terbang dari Malaysia. P-8 dikerahkan pada hari Senin (7/12) dan akan menetap di Singapura sampai 14 Desember. Di samping dikerahkannya P-8, AS mengatakan akan mengoperasikan pesawat militer, entah apakah pesawat P-8 Poseidon atau P-3 Orion, dari Singapura untuk beberapa saat di masa depan, dengan mengganti pesawat setiap kuartal sekali. Kesepakatan AS-Singapura ini, yang diumumkan setelah adanya pertemuan di Washington antara Menteri Pertahanan AS Ash Carter dan Menteri Pertahanan Singapura Ng Eng Hen, juga mencakup kerja sama dalam pemberantasan terorisme, pemberantasan pembajakan dan pertolongan dalam bencana.
es
¿Utilizó Estado Islámico un nuevo tipo de bomba en su ataque más mortífero en Irak?
El próximo 3 de agosto se cumple un mes del ataque más letal ejecutado por el autodenominado Estado Islámico (EI) en Irak: 292 personas perdieron la vida.
Las llamas se extendieron por los edificios y dejaron a las personas atrapadas. El elevado número de víctimas, al parecer, no es producto de la casualidad. Desde su diseño hasta su objetivo final, este ataque subraya que EI ha encontrado una nueva forma de causar daño y generar terror. "Por primera vez usaron una nueva táctica que les ayudó a pasar sin ser detectados a través de los puntos de control de seguridad. Nunca antes hemos visto algo igual. Es muy preocupante", le comentó una fuente de los servicios de seguridad de Occidente a la reportera de la BBC Lyse Doucet, quien estuvo indagando sobre lo ocurrido en el céntrico barrio de Karrada en Bagdad. Una mezcla química única Aunque las autoridades iraquíes aún están investigando lo ocurrido, ya conocen algunos elementos importantes de lo que aconteció. En el ataque se utilizó un artefacto explosivo improvisado instalado en un vehículo, que en inglés se conoce con las siglas de VBIED, un método ampliamente usado en los ataques suicidas. El de Karrada fue el ataque más mortífero de la historia de Estado Isámico. La novedad reside en la forma cómo los explosivos estaban colocados en el vehículo y cómo fueron juntados los químicos. "Es realmente muy difícil de hacer", explicó un experto en explosivos que está al tanto de la investigación. Agregó que probablemente el dispositivo fue desarrollado en la ciudad de Falluya, mientras aún estaba bajo control de EI. "Estado Islámico ha pensado mucho sobre cómo moverse a través de los controles de seguridad", agregó. Se cree que quienes prepararon la bomba tomaron la fórmula "disponible en Internet" y luego ajustaron las cantidades para reducir los riesgos de detección y aumentar su impacto. Muchos expertos iraquíes también describieron la mezcla de químicos como "única". "Estamos acostumbrados a los grandes fuegos, pero los químicos en esta bomba es la primera vez que se usan en Irak", dijo el brigadier general Kadhim Bashir, de las Fuerzas de Defensa Civil. "Era único, extraño y terrible", agrega. El ataque se produjo en una popular zona de compras. Otro experto iraquí en seguridad, Hisham al-Hashimi, le dijo a la BBC que cree que una mezcla similar de explosivos pudo haber sido usada sólo una vez, en un ataque de Al Qaeda en 2004. Él describe esta nueva táctica de EI como "muy grave y peligrosa". La camioneta explotó en la angosta calle justo antes de medianoche, poco antes de la celebración del Eid, con la que se pone fin al Ramadán. En ese momento, las tiendas estaban llenas de familias, los fanáticos del fútbol estaban pegados a las pantallas y el salón de billar estaba a tope. Varios testigos dijeron que el calor creado por la explosión era "tan caliente como el sol". La explosión no dejó un cráter y su impacto no destrozó los edificios cercanos. Pero activó fuegos adicionales que resultaron ser lo más letal de todo. Sin escape del fuego Su impacto devastador se multiplicó debido a una serie de fallas de seguridad. "No había salidas para incendios", se quejó Sadiq Maroof, dependiente de una de las pocas tiendas en las que las personas pudieron salvar sus vidas. A lo largo de un recorrido por los esqueléticos restos del centro Laith, Maroof muestra la habitación en el segundo piso desde la que saltó para salvar su vida. "Había fuego en las escaleras, así que sacamos una ventana de su marco y nos lanzamos", relató. Muchos edificios no tenían disponibles sus salidas de emergencia, por lo que las personas tuvieron problemas para escapar. Las llamas se extendieron por los edificios y dejaron atrapados a los residentes. "Había dos salidas. Una en el primer piso, que fue convertida en una tienda; y otra en el segundo piso, que era usada como depósito", contó Maroof. Varios expertos estimaron que la bomba debería haber matado a unas 20 o 30 personas, pero el infierno que se desató después dejó a muchos atrapados por el fuego. También hay muchas versiones sobre cómo logró una camioneta entrar en una zona destinada exclusivamente para peatones. Testimonio de los sobrevivientes al peor ataque de EI Algunas hablan de un conductor que llevaba permisos oficiales, otras de la complicidad de los guardias de seguridad. Pero, tras el ataque, la atención gubernamental se ha centrado en el extendido uso de unos dispositivos portátiles para detectar explosivos que, desde hace ya mucho tiempo, se sabe que son falsos. Ahora, el gobierno finalmente ha ordenado que sean retirados de los puntos de control de seguridad. "Perros bien entrenados es lo que se necesita para detectar estos explosivos", le dijo a la BBC un experto en seguridad en Bagdad. Es una medida que, de adoptarse, ya llegará tarde para casi 300 personas.
Las llamas se extendieron por los edificios y dejaron a las personas atrapadas. Varios testigos dijeron que el calor creado por la explosión era "tan caliente como el sol". Sin escape del fuego Su impacto devastador se multiplicó debido a una serie de fallas de seguridad. Muchos edificios no tenían disponibles sus salidas de emergencia, por lo que las personas tuvieron problemas para escapar. Varios expertos estimaron que la bomba debería haber matado a unas 20 o 30 personas, pero el infierno que se desató después dejó a muchos atrapados por el fuego.
Las llamas se extendieron por los edificios y dejaron a las personas atrapadas. Varios testigos dijeron que el calor creado por la explosión era "tan caliente como el sol". Sin escape del fuego Su impacto devastador se multiplicó debido a una serie de fallas de seguridad. Muchos edificios no tenían disponibles sus salidas de emergencia, por lo que las personas tuvieron problemas para escapar. Varios expertos estimaron que la bomba debería haber matado a unas 20 o 30 personas, pero el infierno que se desató después dejó a muchos atrapados por el fuego.
Las llamas se extendieron por los edificios y dejaron a las personas atrapadas. "Por primera vez usaron una nueva táctica que les ayudó a pasar sin ser detectados a través de los puntos de control de seguridad. Nunca antes hemos visto algo igual. Es muy preocupante", le comentó una fuente de los servicios de seguridad de Occidente a la reportera de la BBC Lyse Doucet, quien estuvo indagando sobre lo ocurrido en el céntrico barrio de Karrada en Bagdad. Se cree que quienes prepararon la bomba tomaron la fórmula "disponible en Internet" y luego ajustaron las cantidades para reducir los riesgos de detección y aumentar su impacto. Varios testigos dijeron que el calor creado por la explosión era "tan caliente como el sol". Sin escape del fuego Su impacto devastador se multiplicó debido a una serie de fallas de seguridad. Muchos edificios no tenían disponibles sus salidas de emergencia, por lo que las personas tuvieron problemas para escapar. Las llamas se extendieron por los edificios y dejaron atrapados a los residentes. "Había dos salidas. Una en el primer piso, que fue convertida en una tienda; y otra en el segundo piso, que era usada como depósito", contó Maroof. Varios expertos estimaron que la bomba debería haber matado a unas 20 o 30 personas, pero el infierno que se desató después dejó a muchos atrapados por el fuego. Testimonio de los sobrevivientes al peor ataque de EI Algunas hablan de un conductor que llevaba permisos oficiales, otras de la complicidad de los guardias de seguridad.
Las llamas se extendieron por los edificios y dejaron a las personas atrapadas. "Por primera vez usaron una nueva táctica que les ayudó a pasar sin ser detectados a través de los puntos de control de seguridad. Nunca antes hemos visto algo igual. Es muy preocupante", le comentó una fuente de los servicios de seguridad de Occidente a la reportera de la BBC Lyse Doucet, quien estuvo indagando sobre lo ocurrido en el céntrico barrio de Karrada en Bagdad. Se cree que quienes prepararon la bomba tomaron la fórmula "disponible en Internet" y luego ajustaron las cantidades para reducir los riesgos de detección y aumentar su impacto. Varios testigos dijeron que el calor creado por la explosión era "tan caliente como el sol". Sin escape del fuego Su impacto devastador se multiplicó debido a una serie de fallas de seguridad. Muchos edificios no tenían disponibles sus salidas de emergencia, por lo que las personas tuvieron problemas para escapar. Las llamas se extendieron por los edificios y dejaron atrapados a los residentes. "Había dos salidas. Una en el primer piso, que fue convertida en una tienda; y otra en el segundo piso, que era usada como depósito", contó Maroof. Varios expertos estimaron que la bomba debería haber matado a unas 20 o 30 personas, pero el infierno que se desató después dejó a muchos atrapados por el fuego. Testimonio de los sobrevivientes al peor ataque de EI Algunas hablan de un conductor que llevaba permisos oficiales, otras de la complicidad de los guardias de seguridad.
zh
新聞背景:錯綜複雜的美伊矛盾
美國與伊朗兩國的矛盾最早可以追溯到1953年。
1979年1月,巴列維國王在伊朗持續發生數月的抗議罷工後被迫離開伊朗。2月,流亡巴黎的霍梅尼返回德黑蘭,發動伊斯蘭革命,建立了以他為最高精神領袖的新政權。 當時,在美、英情報機構策劃下,伊朗民選的摩薩台首相在政變中被推翻。雖然此舉鞏固了親美的巴列維國王的地位,但由於摩薩台政府代表著伊朗民族主義的主張,巴列維國王越來越不受民眾歡迎。 1979年1月,巴列維國王在伊朗持續發生數月的抗議罷工後被迫離開伊朗。2月,流亡巴黎的霍梅尼返回德黑蘭,發動伊斯蘭革命,建立了以他為最高精神領袖的新政權。 1979年11月,數百名穆斯林學生佔領美國大使館,並將60多名使館人員扣為人質。卡特政府停止向伊朗提供軍事裝備和購買伊朗石油,並凍結伊朗在美國的財產。 1980年4月7日,美國正式宣佈同伊朗斷絕外交關係,並對伊實施經濟制裁,還要求北約盟國參與制裁。雖然「人質危機」在持續14個月之後經過談判得以解決,兩國卻由此轉變為敵人。 1980年4月7日,美國正式宣佈同伊朗斷絕外交關係,並對伊實施經濟制裁,還要求北約盟國參與制裁。雖然「人質危機」在持續14個月之後經過談判得以解決,兩國卻由此轉變為敵人。 1988年,美國在海灣地區擊落一架伊朗航空公司客機,機上290人全部喪生。美國堅稱是誤將客機當作戰機擊落。 2002年,美國總統布什稱伊朗與伊拉克和朝鮮是「邪惡軸心國」,令伊朗無比憤怒。 2010年,伊朗總統馬哈茂德•艾哈邁迪-內賈德在聯合國大會上發言稱,很多人認為911襲擊實際上是美國人自己發起的,美國、歐洲、加拿大、澳大利亞等國家的代表離場表示抗議。 2013年,伊朗即將當選的總統魯哈尼致電美國總統奧巴馬,成為兩國領導人30年來的第一次對話。 2015年,在經過數年的談判後,伊朗與美國、英國、俄羅斯、中國、法國和德國就核問題達成協議,換取國際社會解除對其的經濟制裁。 (編譯:羅玲 責編:歐陽成)
1979年1月,巴列維國王在伊朗持續發生數月的抗議罷工後被迫離開伊朗。 當時,在美、英情報機構策劃下,伊朗民選的摩薩台首相在政變中被推翻。 1979年1月,巴列維國王在伊朗持續發生數月的抗議罷工後被迫離開伊朗。 1980年4月7日,美國正式宣佈同伊朗斷絕外交關係,並對伊實施經濟制裁,還要求北約盟國參與制裁。 1980年4月7日,美國正式宣佈同伊朗斷絕外交關係,並對伊實施經濟制裁,還要求北約盟國參與制裁。
1979年1月,巴列維國王在伊朗持續發生數月的抗議罷工後被迫離開伊朗。 當時,在美、英情報機構策劃下,伊朗民選的摩薩台首相在政變中被推翻。 1979年1月,巴列維國王在伊朗持續發生數月的抗議罷工後被迫離開伊朗。 1980年4月7日,美國正式宣佈同伊朗斷絕外交關係,並對伊實施經濟制裁,還要求北約盟國參與制裁。 1980年4月7日,美國正式宣佈同伊朗斷絕外交關係,並對伊實施經濟制裁,還要求北約盟國參與制裁。
1979年1月,巴列維國王在伊朗持續發生數月的抗議罷工後被迫離開伊朗。 2月,流亡巴黎的霍梅尼返回德黑蘭,發動伊斯蘭革命,建立了以他為最高精神領袖的新政權。 當時,在美、英情報機構策劃下,伊朗民選的摩薩台首相在政變中被推翻。 雖然此舉鞏固了親美的巴列維國王的地位,但由於摩薩台政府代表著伊朗民族主義的主張,巴列維國王越來越不受民眾歡迎。 1979年1月,巴列維國王在伊朗持續發生數月的抗議罷工後被迫離開伊朗。 2月,流亡巴黎的霍梅尼返回德黑蘭,發動伊斯蘭革命,建立了以他為最高精神領袖的新政權。 卡特政府停止向伊朗提供軍事裝備和購買伊朗石油,並凍結伊朗在美國的財產。 1980年4月7日,美國正式宣佈同伊朗斷絕外交關係,並對伊實施經濟制裁,還要求北約盟國參與制裁。 1980年4月7日,美國正式宣佈同伊朗斷絕外交關係,並對伊實施經濟制裁,還要求北約盟國參與制裁。 2002年,美國總統布什稱伊朗與伊拉克和朝鮮是「邪惡軸心國」,令伊朗無比憤怒。
1979年1月,巴列維國王在伊朗持續發生數月的抗議罷工後被迫離開伊朗。 2月,流亡巴黎的霍梅尼返回德黑蘭,發動伊斯蘭革命,建立了以他為最高精神領袖的新政權。 當時,在美、英情報機構策劃下,伊朗民選的摩薩台首相在政變中被推翻。 雖然此舉鞏固了親美的巴列維國王的地位,但由於摩薩台政府代表著伊朗民族主義的主張,巴列維國王越來越不受民眾歡迎。 1979年1月,巴列維國王在伊朗持續發生數月的抗議罷工後被迫離開伊朗。 2月,流亡巴黎的霍梅尼返回德黑蘭,發動伊斯蘭革命,建立了以他為最高精神領袖的新政權。 卡特政府停止向伊朗提供軍事裝備和購買伊朗石油,並凍結伊朗在美國的財產。 1980年4月7日,美國正式宣佈同伊朗斷絕外交關係,並對伊實施經濟制裁,還要求北約盟國參與制裁。 1980年4月7日,美國正式宣佈同伊朗斷絕外交關係,並對伊實施經濟制裁,還要求北約盟國參與制裁。 2002年,美國總統布什稱伊朗與伊拉克和朝鮮是「邪惡軸心國」,令伊朗無比憤怒。
zh
馬拉拉躋身諾貝爾和平獎熱門人選
巴基斯坦少女馬拉拉名列本年度諾貝爾和平獎候選人名單。
馬拉拉有可能成為歷史上最年輕的諾獎得主。 本年度諾貝爾和平獎的最終評選結果將於周五(10月11日)當地時間上午11時在挪威奧斯陸揭曉。 如果16歲的馬拉拉獲獎,她將獲得一枚金質獎章和125萬美元獎金以及最年輕諾獎得主的頭銜。 馬拉拉於周四(10日)剛剛獲得被譽為歐洲最高人權榮譽的「薩哈羅夫人權獎」。 被列入候選名單的259人至今仍然屬於機密,但博彩業人士與分析人士說,馬拉拉是候選人之一。 幫助了大量強姦受害者的剛果民主共和國的婦科醫生丹尼斯·穆維吉也被列入候選人名單。據信列入名單的還有向「維基洩密」透露機密的美軍士兵曼寧。 但以往的經驗證明,事先的預測也經常會出差錯。
馬拉拉有可能成為歷史上最年輕的諾獎得主。 本年度諾貝爾和平獎的最終評選結果將於周五(10月11日) 如果16歲的馬拉拉獲獎,她將獲得一枚金質獎章和125萬美元獎金以及最年輕諾獎得主的頭銜。 被列入候選名單的259人至今仍然屬於機密,但博彩業人士與分析人士說,馬拉拉是候選人之一。 但以往的經驗證明,事先的預測也經常會出差錯。
馬拉拉有可能成為歷史上最年輕的諾獎得主。 本年度諾貝爾和平獎的最終評選結果將於周五(10月11日) 如果16歲的馬拉拉獲獎,她將獲得一枚金質獎章和125萬美元獎金以及最年輕諾獎得主的頭銜。 馬拉拉於周四(10日)剛剛獲得被譽為歐洲最高人權榮譽的「薩哈羅夫人權獎」。 但以往的經驗證明,事先的預測也經常會出差錯。
馬拉拉有可能成為歷史上最年輕的諾獎得主。 本年度諾貝爾和平獎的最終評選結果將於周五(10月11日) 當地時間上午11時在挪威奧斯陸揭曉。 如果16歲的馬拉拉獲獎,她將獲得一枚金質獎章和125萬美元獎金以及最年輕諾獎得主的頭銜。 馬拉拉於周四(10日)剛剛獲得被譽為歐洲最高人權榮譽的「薩哈羅夫人權獎」。 被列入候選名單的259人至今仍然屬於機密,但博彩業人士與分析人士說,馬拉拉是候選人之一。 幫助了大量強姦受害者的剛果民主共和國的婦科醫生丹尼斯·穆維吉也被列入候選人名單。 據信列入名單的還有向「維基洩密」透露機密的美軍士兵曼寧。 但以往的經驗證明,事先的預測也經常會出差錯。
馬拉拉有可能成為歷史上最年輕的諾獎得主。 本年度諾貝爾和平獎的最終評選結果將於周五(10月11日) 當地時間上午11時在挪威奧斯陸揭曉。 如果16歲的馬拉拉獲獎,她將獲得一枚金質獎章和125萬美元獎金以及最年輕諾獎得主的頭銜。 馬拉拉於周四(10日)剛剛獲得被譽為歐洲最高人權榮譽的「薩哈羅夫人權獎」。 被列入候選名單的259人至今仍然屬於機密,但博彩業人士與分析人士說,馬拉拉是候選人之一。 幫助了大量強姦受害者的剛果民主共和國的婦科醫生丹尼斯·穆維吉也被列入候選人名單。 據信列入名單的還有向「維基洩密」透露機密的美軍士兵曼寧。 但以往的經驗證明,事先的預測也經常會出差錯。
es
Las 10 peores contraseñas de 2014 (y sencillos trucos para mejorarlas)
Tras el hackeo a la cuenta de Twitter del ejército estadounidense y el ataque cibernético a la compañía Sony, la seguridad en internet ha sido uno de los temas del discurso del martes sobre el Estado de la Unión del presidente de Estados Unidos, Barack Obama.
Las secuencias de números copan la lista de las contraseñas más débiles. Pero si los países y las grandes corporaciones no pueden protegerse a ellos mismos ante los hackers, ¿cuán seguro estás tú? Mucha de esta seguridad depende de la fortaleza de tus contraseñas. Y no es fácil, ya que éstas deben ser a la vez fáciles de recordar y difíciles de descrifrar por otros. Si la contraseña es muy sencilla de memorizar, es probable que esto haga el trabajo del hacker más fácil y que accedan a tu cuenta para bloqueártela, o lo que es peor, robarte información o incluso dinero. Final de Quizás también te interese ¡No te pierdas!: Lo que quizás no sabía de las contraseñas Común=predecible=malo Los hacker que pretendan acceder a tu cuenta empezarán primero por intentarlo con las contraseñas más comunes. Pero, ¿cuáles son? La empresa experta en seguridad SplashData acaba de publicar Las Peores Contraseñas de 2014, un ránking que sacan a la luz cada año, elaborada principalmente a partir de la información sobre usuarios de EE.UU. y Europa occidental. La lista de este año deja en evidencia que mucha gente continúa poniendo en riesgo su seguridad en la red, usando claves que son demasiado fáciles de averiguar. Lea también: Las contraseñas de internet: historia de un fracaso El top diez de la lista lo dominan series de números, como 123456, y también son frecuentes los deportes y los animales. "Las contraseñas basadas en patrones simples del teclado de la computadora siguen siendo también de las más usadas, a pesar de lo débiles que son", dice Morgan Slain, el director ejecutivo de SplashData. "Deberían evitarse las claves que contengan sólo números, especialmente las secuencias", señala. Y advierte: "A medida que más páginas web requieren contraseñas más fuertes que contengan números y letras, se están volviendo comunes también los patrones de teclado más largos, por lo que estos tampoco son ya seguros". El top diez Exactamente igual que en la versión del pasado año, el primer y segundo puesto de la lista los ocupan las contraseñas 123456 y password(contraseña, en inglés), sucesivamente. La tercera y cuarta posición de las "peores" contraseñas también corresponden a dos secuencias de números: 12345 y 12345678. Y la quinta a un patrón del teclado: QUERTY. Es la palabra que forman las cinco primeras letras (comenzando de izquierda a derecha, de arriba a abajo) de la distribución del teclado más común. En el sexto puesto repite, un año más, una secuencia un poco más larga: 123456789. Y se gana la séptima posición una más corta: 1234. Pero no sólo hay números en el ranking. Los deportes tampoco constituyen contraseñas seguras. Por algo están en el octavo y noveno puesto de la lista de los expertos football(fútbol, en inglés) y baseball(béisbol, en inglés). Y como décima clave menos confiable nos encontramos con una palabra más curiosa: dragón. Hora de cambiar Para realizar la lista la compañía colaboró con Mark Burnett, un experto en seguridad en línea y autor de un libro sobre cómo crear la contraseña perfecta, Perfect Password: Selection, Protection, Authentication (La contraseña perfecta: selección, protección, autenticación). Lea: Guía para manejar sus contraseñas de internet Burnett dice que el análisis de este año revela noticias buenas y malas para los usuarios. "La mala noticia es que la lista de contraseñas más comunes coincide con las de años pasados", indica Burnett. "La buena es que parece que cada vez menos personas utilizan estas claves. En 2014 las 25 peores contraseñas sólo representaban el 2,2% de las claves analizadas", informa. "Y éste, aunque sigue siendo motivo de temor, es el menor porcentaje hasta el momento de gente que utiliza esas contraseñas". Consejos para claves seguras Como respuesta al ranking, James Lyne, de la compañía experta en seguridad de internet Sophos, ofrece los siguientes consejos a los lectores de la BBC que quieran que sus claves sean lo más seguras posibles:
Las secuencias de números copan la lista de las contraseñas más débiles. "Deberían evitarse las claves que contengan sólo números, especialmente las secuencias", señala. El top diez Exactamente igual que en la versión del pasado año, el primer y segundo puesto de la lista los ocupan las contraseñas 123456 y password(contraseña, en inglés), sucesivamente. La tercera y cuarta posición de las "peores" contraseñas también corresponden a dos secuencias de números: 12345 y 12345678. En el sexto puesto repite, un año más, una secuencia un poco más larga: 123456789.
Las secuencias de números copan la lista de las contraseñas más débiles. "Deberían evitarse las claves que contengan sólo números, especialmente las secuencias", señala. El top diez Exactamente igual que en la versión del pasado año, el primer y segundo puesto de la lista los ocupan las contraseñas 123456 y password(contraseña, en inglés), sucesivamente. La tercera y cuarta posición de las "peores" contraseñas también corresponden a dos secuencias de números: 12345 y 12345678. En el sexto puesto repite, un año más, una secuencia un poco más larga: 123456789.
Las secuencias de números copan la lista de las contraseñas más débiles. : Lo que quizás no sabía de las contraseñas Común=predecible=malo Los hacker que pretendan acceder a tu cuenta empezarán primero por intentarlo con las contraseñas más comunes. Lea también: Las contraseñas de internet: historia de un fracaso El top diez de la lista lo dominan series de números, como 123456, y también son frecuentes los deportes y los animales. "Deberían evitarse las claves que contengan sólo números, especialmente las secuencias", señala. Y advierte: "A medida que más páginas web requieren contraseñas más fuertes que contengan números y letras, se están volviendo comunes también los patrones de teclado más largos, por lo que estos tampoco son ya seguros". El top diez Exactamente igual que en la versión del pasado año, el primer y segundo puesto de la lista los ocupan las contraseñas 123456 y password(contraseña, en inglés), sucesivamente. La tercera y cuarta posición de las "peores" contraseñas también corresponden a dos secuencias de números: 12345 y 12345678. En el sexto puesto repite, un año más, una secuencia un poco más larga: 123456789. Y se gana la séptima posición una más corta: 1234. "Y éste, aunque sigue siendo motivo de temor, es el menor porcentaje hasta el momento de gente que utiliza esas contraseñas".
Las secuencias de números copan la lista de las contraseñas más débiles. : Lo que quizás no sabía de las contraseñas Común=predecible=malo Los hacker que pretendan acceder a tu cuenta empezarán primero por intentarlo con las contraseñas más comunes. Lea también: Las contraseñas de internet: historia de un fracaso El top diez de la lista lo dominan series de números, como 123456, y también son frecuentes los deportes y los animales. "Deberían evitarse las claves que contengan sólo números, especialmente las secuencias", señala. Y advierte: "A medida que más páginas web requieren contraseñas más fuertes que contengan números y letras, se están volviendo comunes también los patrones de teclado más largos, por lo que estos tampoco son ya seguros". El top diez Exactamente igual que en la versión del pasado año, el primer y segundo puesto de la lista los ocupan las contraseñas 123456 y password(contraseña, en inglés), sucesivamente. La tercera y cuarta posición de las "peores" contraseñas también corresponden a dos secuencias de números: 12345 y 12345678. En el sexto puesto repite, un año más, una secuencia un poco más larga: 123456789. Y se gana la séptima posición una más corta: 1234. "Y éste, aunque sigue siendo motivo de temor, es el menor porcentaje hasta el momento de gente que utiliza esas contraseñas".
en
Australia's budget offers small businesses a boost
Australian Treasurer Joe Hockey has delivered the country's budget, promising to help small businesses and ensure parents can join the workforce.
The budget also included a boost in national security spending. It has largely been seen as attempt to win back public support in the lead-up to the 2016 election. Last year's budget was criticised for being too severe in its public spending cuts as the government tried "to end the days of borrow and spend". Several of those measures, such as pension cuts and fees to visit the doctor, have since been dropped or have been blocked in the Senate. Difficult transition Australia's economy has been slowing amid a downturn in the mining industry. Mr Hockey described the country's transition away from mining to one of "broader-based growth" as difficult. The latest budget papers showed Australia's deficit for the 2015-16 financial year is estimated to reach 35.1bn Australian dollars ($27.96bn; £17.82bn). The market had expected a deficit of some A$41bn for the period. The country was nevertheless still on "a credible path to surplus", despite the price of iron ore almost halving since the previous budget and an A$52bn write‑down in tax receipts. The budget papers also showed the deficit was projected to fall to A$7bn by the end of the 2018-19 financial year. In his budget speech, Mr Hockey pledged A$5.5bn for small businesses. A $4.4bn family package to "reform the child care system" and help parents join the workforce was also unveiled. Analysis: Wendy Frew, Australia editor, Sydney Australia's next election is likely to be held in the second half of 2016, leaving Prime Minister Tony Abbott and his team a year to improve their weak standing in the opinion polls. The budget's centre piece is a A$4.4bn ($3.5bn, £2.4bn) families package that will be funded by a cut in the country's existing family tax benefits. Childcare assistance will be increased for families with parents who are both in the workforce, although stay-at-home parents will lose childcare subsidies. There are also new subsidies for nannies. Winners and losers have been created also among pensioners, one of Australia's most vocal and powerful lobby groups. Those living on modest incomes will get more money, but wealthier retired people who own a home and other assets will lose some of their government benefits. Australia budget aims to please many, offend few "This budget is responsible, measured and fair," said Mr Hockey. "We are creating opportunities for job seekers, young and old. We are caring for our most vulnerable. We are keeping the country safe and secure," he said. "This is a budget for small business people who want to innovate and grow." Credibility questioned "The good news is it's not as scary as last year's budget," Sydney-based economist Shane Oliver told the BBC. "There are some measures in there to save money, but they're nowhere near as onerous as they were last year. "And there are some positive moves, such as the spending on child care and the small business tax cuts - more positives in this one than negatives," he said. But Mr Oliver, who is head of investment strategy and chief economist with AMP Capital Investors, said he questioned the budget's credibility. "The government still has the budget going back to surplus by 2020, but that almost looks dodgy in a way," he said. "That return to surplus will be very dependent on a big pick-up in revenue growth, and there's a danger that the government's growth forecast of a return to 3.5% in 2017-18 is too optimistic." He said the numbers could see a "bounce in consumer confidence", but warned there could be another disappointment in the next 12 months. Lower taxes A major focus of this year's budget was on the country's more than two million small businesses and their contribution to the Australian economy. The $A5.5bn small business package would include a tax cut starting in July for companies with an annual turnover of less than A$2m. They would have their tax rate lowered to 28.5% from 30%, which Mr Hockey said was the lowest small business company tax rate in almost 50 years. He also said he would allow small businesses to claim a deduction for "each and every item they purchase up to A$20,000", effective immediately. Jennifer Westacott, chief executive of the Business Council of Australia, said the budget was a strong package for small businesses which she said were an important part of the economy. "We hope small business will use [the tax deduction] to grow their productivity capacity and invest in innovation so they can start to get on a growth plan," she told the BBC. "It's a very sensible initiative." However, Ms Westacott said she would have liked to have seen an "across the board" tax cut for all businesses. "But the simple reality is the government was not in a position to provide that tax relief," she said. "We are hoping to see the government pick up the urgent need for broader corporate tax relief [in the future]." Ms Westacott agreed the budget would likely be good for consumer confidence and that "on balance" businesses would see this budget as a good one. The government's 2015-16 budget papers set out its proposed revenue and expenditure in the following financial year, and its fiscal policy for several years after that. In December, the government said it expected the nation's deficit to grow to A$40.4bn in the 12 months to June. At the time, it said falling prices for key export commodities had hurt the economy.
The latest budget papers showed Australia's deficit for the 2015-16 financial year is estimated to reach 35.1bn Australian dollars ($27.96bn; £17.82bn). In his budget speech, Mr Hockey pledged A$5.5bn for small businesses. Australia budget aims to please many, offend few "This budget is responsible, measured and fair," said Mr Hockey. "The government still has the budget going back to surplus by 2020, but that almost looks dodgy in a way," he said. In December, the government said it expected the nation's deficit to grow to A$40.4bn in the 12 months to June.
The latest budget papers showed Australia's deficit for the 2015-16 financial year is estimated to reach 35.1bn Australian dollars ($27.96bn; £17.82bn). In his budget speech, Mr Hockey pledged A$5.5bn for small businesses. Australia budget aims to please many, offend few "This budget is responsible, measured and fair," said Mr Hockey. "The government still has the budget going back to surplus by 2020, but that almost looks dodgy in a way," he said. In December, the government said it expected the nation's deficit to grow to A$40.4bn in the 12 months to June.
Last year's budget was criticised for being too severe in its public spending cuts as the government tried "to end the days of borrow and spend". The latest budget papers showed Australia's deficit for the 2015-16 financial year is estimated to reach 35.1bn Australian dollars ($27.96bn; £17.82bn). The market had expected a deficit of some A$41bn for the period. In his budget speech, Mr Hockey pledged A$5.5bn for small businesses. Winners and losers have been created also among pensioners, one of Australia's most vocal and powerful lobby groups. Australia budget aims to please many, offend few "This budget is responsible, measured and fair," said Mr Hockey. Credibility questioned "The good news is it's not as scary as last year's budget," Sydney-based economist Shane Oliver told the BBC. "The government still has the budget going back to surplus by 2020, but that almost looks dodgy in a way," he said. Lower taxes A major focus of this year's budget was on the country's more than two million small businesses and their contribution to the Australian economy. In December, the government said it expected the nation's deficit to grow to A$40.4bn in the 12 months to June.
Last year's budget was criticised for being too severe in its public spending cuts as the government tried "to end the days of borrow and spend". The latest budget papers showed Australia's deficit for the 2015-16 financial year is estimated to reach 35.1bn Australian dollars ($27.96bn; £17.82bn). The market had expected a deficit of some A$41bn for the period. In his budget speech, Mr Hockey pledged A$5.5bn for small businesses. Winners and losers have been created also among pensioners, one of Australia's most vocal and powerful lobby groups. Australia budget aims to please many, offend few "This budget is responsible, measured and fair," said Mr Hockey. Credibility questioned "The good news is it's not as scary as last year's budget," Sydney-based economist Shane Oliver told the BBC. "The government still has the budget going back to surplus by 2020, but that almost looks dodgy in a way," he said. Lower taxes A major focus of this year's budget was on the country's more than two million small businesses and their contribution to the Australian economy. In December, the government said it expected the nation's deficit to grow to A$40.4bn in the 12 months to June.
zh
中駐英大使上BBC解釋防空識別區
中國駐英大使劉曉明在接受BBC訪問時表示,北京劃定東海防空識別區的目的是「單純為了防禦」。
劉曉明:中國沒有設置禁飛區 中國去年11月宣佈在有爭議海域劃定東海防空識別區,引發多方關注。 日本首相安倍晉三批評這一做法侵害了世界各國飛躍公海的自由,並要求中國撤回。 中國駐英大使劉曉明在接受BBC新聞專訪時說,劃定防空識別區對主權國家來說是正常做法。 「正常做法」 「英國和美國都有過同樣的做法,而且日本在45年前也劃定過防空識別區,並且一直在擴張這個區域」,他說。 然而,在中日關係緊張之際設定防空識別區被一些人視為侵略行為。 劉曉明強調說,防空識別區的目的單純是防禦性的。 「中國在問題上的做法不是侵略,而且也不是設置禁飛區,任何國家的飛機都可以在提前通知中國之後進入該區域」,他說。 劉曉明指出,中國劃定防空識別區以來,該地區和平穩定,沒有發生任何事故,這種做法並未遠離任何主權國家的正常做法。 包括美國在內的一些國家表示將不會觀察相關防空識別區,並將繼續在不事先通知的情況下飛躍該區域。 (編譯:高志強 責編:皓宇)
劉曉明:中國沒有設置禁飛區 中國去年11月宣佈在有爭議海域劃定東海防空識別區,引發多方關注。 中國駐英大使劉曉明在接受BBC新聞專訪時說,劃定防空識別區對主權國家來說是正常做法。 劉曉明強調說,防空識別區的目的單純是防禦性的。 「中國在問題上的做法不是侵略,而且也不是設置禁飛區,任何國家的飛機都可以在提前通知中國之後進入該區域」,他說。 劉曉明指出,中國劃定防空識別區以來,該地區和平穩定,沒有發生任何事故,這種做法並未遠離任何主權國家的正常做法。
劉曉明:中國沒有設置禁飛區 中國去年11月宣佈在有爭議海域劃定東海防空識別區,引發多方關注。 中國駐英大使劉曉明在接受BBC新聞專訪時說,劃定防空識別區對主權國家來說是正常做法。 劉曉明強調說,防空識別區的目的單純是防禦性的。 「中國在問題上的做法不是侵略,而且也不是設置禁飛區,任何國家的飛機都可以在提前通知中國之後進入該區域」,他說。 劉曉明指出,中國劃定防空識別區以來,該地區和平穩定,沒有發生任何事故,這種做法並未遠離任何主權國家的正常做法。
劉曉明:中國沒有設置禁飛區 中國去年11月宣佈在有爭議海域劃定東海防空識別區,引發多方關注。 日本首相安倍晉三批評這一做法侵害了世界各國飛躍公海的自由,並要求中國撤回。 中國駐英大使劉曉明在接受BBC新聞專訪時說,劃定防空識別區對主權國家來說是正常做法。 「正常做法」 「英國和美國都有過同樣的做法,而且日本在45年前也劃定過防空識別區,並且一直在擴張這個區域」,他說。 然而,在中日關係緊張之際設定防空識別區被一些人視為侵略行為。 劉曉明強調說,防空識別區的目的單純是防禦性的。 「中國在問題上的做法不是侵略,而且也不是設置禁飛區,任何國家的飛機都可以在提前通知中國之後進入該區域」,他說。 劉曉明指出,中國劃定防空識別區以來,該地區和平穩定,沒有發生任何事故,這種做法並未遠離任何主權國家的正常做法。 包括美國在內的一些國家表示將不會觀察相關防空識別區,並將繼續在不事先通知的情況下飛躍該區域。 (編譯:高志強 責編:皓宇)
劉曉明:中國沒有設置禁飛區 中國去年11月宣佈在有爭議海域劃定東海防空識別區,引發多方關注。 日本首相安倍晉三批評這一做法侵害了世界各國飛躍公海的自由,並要求中國撤回。 中國駐英大使劉曉明在接受BBC新聞專訪時說,劃定防空識別區對主權國家來說是正常做法。 「正常做法」 「英國和美國都有過同樣的做法,而且日本在45年前也劃定過防空識別區,並且一直在擴張這個區域」,他說。 然而,在中日關係緊張之際設定防空識別區被一些人視為侵略行為。 劉曉明強調說,防空識別區的目的單純是防禦性的。 「中國在問題上的做法不是侵略,而且也不是設置禁飛區,任何國家的飛機都可以在提前通知中國之後進入該區域」,他說。 劉曉明指出,中國劃定防空識別區以來,該地區和平穩定,沒有發生任何事故,這種做法並未遠離任何主權國家的正常做法。 包括美國在內的一些國家表示將不會觀察相關防空識別區,並將繼續在不事先通知的情況下飛躍該區域。 (編譯:高志強 責編:皓宇)
pt
Ferimentos diurnos cicatrizam mais rápido que os noturnos, mostra pesquisa
Ferimentos causados durante o dia cicatrizam mais rápido que os noturnos, segundo uma pesquisa.
As células responsáveis pela cicatrização da pele reagem melhor no período diurno O trabalho, do Laboratório de Biologia Molecular MRC, do Reino Unido, mostra que queimaduras ocorridas à noite demoram uma média de 28 dias para cicatrizar, enquanto as ocorridas durante o dia levam 17. Os pesquisadores se disseram espantados com a diferença, observada em 118 pacientes avaliados em unidades de queimaduras do sistema público de saúde britânico, o NHS. Esse resultado é explicado pela influência do relógio biológico sobre as células humanas em um ciclo de 24 horas. O estudo, publicado na revista Science Translational Medicine, mostrou que os fibroblastos, células do tecido conjuntivo acionadas para a cicatrização, mudavam sua capacidade de atuação durante períodos de 24 horas - à noite, perdiam em capacidade de reação. John O'Neill, um dos pesquisadores, disse à BBC: "É como em uma corrida de 100 m. O atleta que parte dos blocos de largada, em posição e pronto para sair correndo, sempre vai bater o corredor que parte parado em pé". Ajuda em cirurgias Os pesquisadores acreditam que essa descoberta poderá ser aproveitada para melhorar cirurgias. Algumas drogas, como o hormônio cortisol, podem reajustar o relógio biológico das células e ser úteis em procedimentos noturnos. E o relógio biológico de todo mundo funciona de uma maneira ligeiramente diferente, cada um tem um cronotipo. Então, pode fazer sentido agendar uma operação que esteja em sintonia com o ciclo circadiano do paciente. A descoberta da pesquisa pode fazer com que cirurgias sejam agendadas de acordo com o funcionamento do relógio biológico de cada pessoa Mas tudo isso ainda não foi testado. Segundo John Blaikley, médico cientista da Universidade de Manchester, há uma carência, nos sistemas de saúde, de terapias eficazes para cicatrização. "Levando em conta esses fatores do ciclo circadiano, não apenas novas drogas podem ser identificadas, como poderá ser aumentada a eficácia de terapias existentes mudando a hora do dia em que elas são aplicadas", diz ele.
As células responsáveis pela cicatrização da pele reagem melhor no período diurno O trabalho, do Laboratório de Biologia Molecular MRC, do Reino Unido, mostra que queimaduras ocorridas à noite demoram uma média de 28 dias para cicatrizar, enquanto as ocorridas durante o dia levam 17. O estudo, publicado na revista Science Translational Medicine, mostrou que os fibroblastos, células do tecido conjuntivo acionadas para a cicatrização, mudavam sua capacidade de atuação durante períodos de 24 horas - à noite, perdiam em capacidade de reação. Ajuda em cirurgias Os pesquisadores acreditam que essa descoberta poderá ser aproveitada para melhorar cirurgias. A descoberta da pesquisa pode fazer com que cirurgias sejam agendadas de acordo com o funcionamento do relógio biológico de cada pessoa Mas tudo isso ainda não foi testado. Segundo John Blaikley, médico cientista da Universidade de Manchester, há uma carência, nos sistemas de saúde, de terapias eficazes para cicatrização.
As células responsáveis pela cicatrização da pele reagem melhor no período diurno O trabalho, do Laboratório de Biologia Molecular MRC, do Reino Unido, mostra que queimaduras ocorridas à noite demoram uma média de 28 dias para cicatrizar, enquanto as ocorridas durante o dia levam 17. O estudo, publicado na revista Science Translational Medicine, mostrou que os fibroblastos, células do tecido conjuntivo acionadas para a cicatrização, mudavam sua capacidade de atuação durante períodos de 24 horas - à noite, perdiam em capacidade de reação. Ajuda em cirurgias Os pesquisadores acreditam que essa descoberta poderá ser aproveitada para melhorar cirurgias. A descoberta da pesquisa pode fazer com que cirurgias sejam agendadas de acordo com o funcionamento do relógio biológico de cada pessoa Mas tudo isso ainda não foi testado. Segundo John Blaikley, médico cientista da Universidade de Manchester, há uma carência, nos sistemas de saúde, de terapias eficazes para cicatrização.
As células responsáveis pela cicatrização da pele reagem melhor no período diurno O trabalho, do Laboratório de Biologia Molecular MRC, do Reino Unido, mostra que queimaduras ocorridas à noite demoram uma média de 28 dias para cicatrizar, enquanto as ocorridas durante o dia levam 17. Os pesquisadores se disseram espantados com a diferença, observada em 118 pacientes avaliados em unidades de queimaduras do sistema público de saúde britânico, o NHS. Esse resultado é explicado pela influência do relógio biológico sobre as células humanas em um ciclo de 24 horas. O estudo, publicado na revista Science Translational Medicine, mostrou que os fibroblastos, células do tecido conjuntivo acionadas para a cicatrização, mudavam sua capacidade de atuação durante períodos de 24 horas - à noite, perdiam em capacidade de reação. Ajuda em cirurgias Os pesquisadores acreditam que essa descoberta poderá ser aproveitada para melhorar cirurgias. Algumas drogas, como o hormônio cortisol, podem reajustar o relógio biológico das células e ser úteis em procedimentos noturnos. Então, pode fazer sentido agendar uma operação que esteja em sintonia com o ciclo circadiano do paciente. A descoberta da pesquisa pode fazer com que cirurgias sejam agendadas de acordo com o funcionamento do relógio biológico de cada pessoa Mas tudo isso ainda não foi testado. Segundo John Blaikley, médico cientista da Universidade de Manchester, há uma carência, nos sistemas de saúde, de terapias eficazes para cicatrização. "Levando em conta esses fatores do ciclo circadiano, não apenas novas drogas podem ser identificadas, como poderá ser aumentada a eficácia de terapias existentes mudando a hora do dia em que elas são aplicadas", diz ele.
As células responsáveis pela cicatrização da pele reagem melhor no período diurno O trabalho, do Laboratório de Biologia Molecular MRC, do Reino Unido, mostra que queimaduras ocorridas à noite demoram uma média de 28 dias para cicatrizar, enquanto as ocorridas durante o dia levam 17. Os pesquisadores se disseram espantados com a diferença, observada em 118 pacientes avaliados em unidades de queimaduras do sistema público de saúde britânico, o NHS. Esse resultado é explicado pela influência do relógio biológico sobre as células humanas em um ciclo de 24 horas. O estudo, publicado na revista Science Translational Medicine, mostrou que os fibroblastos, células do tecido conjuntivo acionadas para a cicatrização, mudavam sua capacidade de atuação durante períodos de 24 horas - à noite, perdiam em capacidade de reação. Ajuda em cirurgias Os pesquisadores acreditam que essa descoberta poderá ser aproveitada para melhorar cirurgias. Algumas drogas, como o hormônio cortisol, podem reajustar o relógio biológico das células e ser úteis em procedimentos noturnos. Então, pode fazer sentido agendar uma operação que esteja em sintonia com o ciclo circadiano do paciente. A descoberta da pesquisa pode fazer com que cirurgias sejam agendadas de acordo com o funcionamento do relógio biológico de cada pessoa Mas tudo isso ainda não foi testado. Segundo John Blaikley, médico cientista da Universidade de Manchester, há uma carência, nos sistemas de saúde, de terapias eficazes para cicatrização. "Levando em conta esses fatores do ciclo circadiano, não apenas novas drogas podem ser identificadas, como poderá ser aumentada a eficácia de terapias existentes mudando a hora do dia em que elas são aplicadas", diz ele.
en
Tobias Weller's fundraising pays for Sheffield hospital role
Young fundraiser 'Captain Tobias' says he feels "magnificent" after learning his donations will fund a new specialist children's hospital post.
Tobias Weller, 10, from Sheffield, was inspired by Captain Sir Tom Moore to do a series of ongoing challenges during lockdown, raising more than £150,000. Tobias, who has cerebral palsy and autism, split funds between his school and The Children's Hospital Charity. The charity said a new role would be created, based in his home city. The two-year Children's Exercise and Physical Activity Therapist post will be based at Ryegate Children's Centre. Tobias said: "It makes me feel magnificent. "If another child managed to achieve what I have achieved because of my fundraising I'll be chuffed to bits." His fundraising has been praised by Prime Minister Boris Johnson and Olympic gold medallist Dame Jessica Ennis-Hill, who joined him for the end of his second marathon in August. Tobias met his hero, Captain Sir Tom, when he was awarded the first Captain Tom Young Unsung Hero of the Year award at the BBC's Sports Personality of the Year event in December. 'What a legacy' His mum, Ruth Garbutt, said: "The Ryegate Centre plays a huge part in Tobias' ongoing care. "He has visited regularly since he was less than a year old, seeing a range of therapists and consultants who endeavour to help Tobias progress as much as possible." Tobias initially set out to raise £500 by walking 26.2 miles (42 km) over three months through his daily exercise in his Sheffield street, using a walker. He is currently part-way through an Ironman challenge, adding 112 miles (180 km) on his tricycle and a 1.5-mile (2.4 km) swim to his marathon. Ms Garbutt continued: "It is quite overwhelming to know that Tobias has raised money that will, potentially, change the lives of other children. "We would both be delighted if one child was positively affected by his fundraising. The reality is that it is likely to affect many children's lives. What a legacy that is." Follow BBC Yorkshire on Facebook, Twitter and Instagram. Send your story ideas to [email protected] or send video here. Related Internet Links The Children's Hospital Charity
Tobias, who has cerebral palsy and autism, split funds between his school and The Children's Hospital Charity. His fundraising has been praised by Prime Minister Boris Johnson and Olympic gold medallist Dame Jessica Ennis-Hill, who joined him for the end of his second marathon in August. 'What a legacy' His mum, Ruth Garbutt, said: "The Ryegate Centre plays a huge part in Tobias' ongoing care. Tobias initially set out to raise £500 by walking 26.2 miles (42 km) over three months through his daily exercise in his Sheffield street, using a walker. "We would both be delighted if one child was positively affected by his fundraising.
Tobias, who has cerebral palsy and autism, split funds between his school and The Children's Hospital Charity. His fundraising has been praised by Prime Minister Boris Johnson and Olympic gold medallist Dame Jessica Ennis-Hill, who joined him for the end of his second marathon in August. 'What a legacy' His mum, Ruth Garbutt, said: "The Ryegate Centre plays a huge part in Tobias' ongoing care. Tobias initially set out to raise £500 by walking 26.2 miles (42 km) over three months through his daily exercise in his Sheffield street, using a walker. "We would both be delighted if one child was positively affected by his fundraising.
Tobias Weller, 10, from Sheffield, was inspired by Captain Sir Tom Moore to do a series of ongoing challenges during lockdown, raising more than £150,000. Tobias, who has cerebral palsy and autism, split funds between his school and The Children's Hospital Charity. The charity said a new role would be created, based in his home city. "If another child managed to achieve what I have achieved because of my fundraising I'll be chuffed to bits." His fundraising has been praised by Prime Minister Boris Johnson and Olympic gold medallist Dame Jessica Ennis-Hill, who joined him for the end of his second marathon in August. 'What a legacy' His mum, Ruth Garbutt, said: "The Ryegate Centre plays a huge part in Tobias' ongoing care. "He has visited regularly since he was less than a year old, seeing a range of therapists and consultants who endeavour to help Tobias progress as much as possible." Tobias initially set out to raise £500 by walking 26.2 miles (42 km) over three months through his daily exercise in his Sheffield street, using a walker. Ms Garbutt continued: "It is quite overwhelming to know that Tobias has raised money that will, potentially, change the lives of other children. "We would both be delighted if one child was positively affected by his fundraising.
Tobias Weller, 10, from Sheffield, was inspired by Captain Sir Tom Moore to do a series of ongoing challenges during lockdown, raising more than £150,000. Tobias, who has cerebral palsy and autism, split funds between his school and The Children's Hospital Charity. The two-year Children's Exercise and Physical Activity Therapist post will be based at Ryegate Children's Centre. "If another child managed to achieve what I have achieved because of my fundraising I'll be chuffed to bits." His fundraising has been praised by Prime Minister Boris Johnson and Olympic gold medallist Dame Jessica Ennis-Hill, who joined him for the end of his second marathon in August. 'What a legacy' His mum, Ruth Garbutt, said: "The Ryegate Centre plays a huge part in Tobias' ongoing care. "He has visited regularly since he was less than a year old, seeing a range of therapists and consultants who endeavour to help Tobias progress as much as possible." Tobias initially set out to raise £500 by walking 26.2 miles (42 km) over three months through his daily exercise in his Sheffield street, using a walker. Ms Garbutt continued: "It is quite overwhelming to know that Tobias has raised money that will, potentially, change the lives of other children. "We would both be delighted if one child was positively affected by his fundraising.
en
Surveys suggest Scottish employers growing in confidence
Employers are becoming increasingly confident about the Scottish economy, two new surveys have found.
The Bank of Scotland survey of recruitment agencies showed another sharp rise in the number of Scots finding jobs. Its Report on Jobs for November showed increases in both permanent and temporary staff appointments. A separate survey of small businesses in Scotland suggested many planned to increase staff numbers in 2014. The Federation of Small Businesses (FSB) also found firms looking to boost capital investment in 2014. The Bank of Scotland report suggested growth in permanent placements was particularly strong in November. It accelerated to its fastest pace since the survey began in January 2003. Job vacancies also rose at their fastest rate for more than six years. Permanent staff The report's labour market barometer, a composite indicator of jobs market conditions, climbed to 63.2 in November - its second-highest level since survey data collection began. The report said it was consistent with a sharp improvement in Scottish labour market conditions which was stronger than the UK average. Permanent staff placements rose at a sharp pace, with more than 55% of Scottish recruitment agencies reporting an increase on the previous month. Many survey respondents linked the marked rise in appointments to greater demand and increased client activity. In contrast, growth of permanent appointments eased for the second month running across the UK. Meanwhile, temp billings in Scotland rose at their sharpest pace since January 2011. The marked rate of growth was also stronger than the UK average. 2014 'a big year' Job vacancy growth also accelerated further, with demand for permanent and temporary staff rising at a marked rate. The IT and computing sector continued to post the strongest rise in permanent vacancies in the latest survey period, while the nursing/medical/care sector saw the fastest rise in available temp jobs. Average permanent salaries also continued to rise strongly in November, albeit at a slower rate than the UK average. Commenting on the report, Bank of Scotland chief economist Donald MacRae said: "Employers are demonstrating their growing confidence in the continuation of the recovery in the Scottish economy." Meanwhile, the FSB's Voice of Small Business Index indicated that business confidence remained much higher than it was in the same quarter of the previous three years. It found more small firms planned to hire staff over the next three months than planned to reduce headcount. At the same time, 28% expected to increase capital investment over the next year. FSB Scottish policy convener Andy Willox said: "2014 will be a big year for many Scottish small business owners, not because of political landmarks or sporting events, but because they plan to take their enterprise to the next level. "Our index shows firms are looking to grow in 2014 and that, year-on-year, Scottish small business confidence is much higher than it has been since we started collecting comparable data in 2010."
The Bank of Scotland survey of recruitment agencies showed another sharp rise in the number of Scots finding jobs. A separate survey of small businesses in Scotland suggested many planned to increase staff numbers in 2014. The Bank of Scotland report suggested growth in permanent placements was particularly strong in November. Permanent staff placements rose at a sharp pace, with more than 55% of Scottish recruitment agencies reporting an increase on the previous month. Commenting on the report, Bank of Scotland chief economist Donald MacRae said: "Employers are demonstrating their growing confidence in the continuation of the recovery in the Scottish economy."
The Bank of Scotland survey of recruitment agencies showed another sharp rise in the number of Scots finding jobs. A separate survey of small businesses in Scotland suggested many planned to increase staff numbers in 2014. The Bank of Scotland report suggested growth in permanent placements was particularly strong in November. Permanent staff placements rose at a sharp pace, with more than 55% of Scottish recruitment agencies reporting an increase on the previous month. Commenting on the report, Bank of Scotland chief economist Donald MacRae said: "Employers are demonstrating their growing confidence in the continuation of the recovery in the Scottish economy."
The Bank of Scotland survey of recruitment agencies showed another sharp rise in the number of Scots finding jobs. A separate survey of small businesses in Scotland suggested many planned to increase staff numbers in 2014. The Bank of Scotland report suggested growth in permanent placements was particularly strong in November. The report said it was consistent with a sharp improvement in Scottish labour market conditions which was stronger than the UK average. Permanent staff placements rose at a sharp pace, with more than 55% of Scottish recruitment agencies reporting an increase on the previous month. In contrast, growth of permanent appointments eased for the second month running across the UK. Meanwhile, temp billings in Scotland rose at their sharpest pace since January 2011. Commenting on the report, Bank of Scotland chief economist Donald MacRae said: "Employers are demonstrating their growing confidence in the continuation of the recovery in the Scottish economy." It found more small firms planned to hire staff over the next three months than planned to reduce headcount. "Our index shows firms are looking to grow in 2014 and that, year-on-year, Scottish small business confidence is much higher than it has been since we started collecting comparable data in 2010."
The Bank of Scotland survey of recruitment agencies showed another sharp rise in the number of Scots finding jobs. A separate survey of small businesses in Scotland suggested many planned to increase staff numbers in 2014. The Bank of Scotland report suggested growth in permanent placements was particularly strong in November. The report said it was consistent with a sharp improvement in Scottish labour market conditions which was stronger than the UK average. Permanent staff placements rose at a sharp pace, with more than 55% of Scottish recruitment agencies reporting an increase on the previous month. In contrast, growth of permanent appointments eased for the second month running across the UK. Meanwhile, temp billings in Scotland rose at their sharpest pace since January 2011. Commenting on the report, Bank of Scotland chief economist Donald MacRae said: "Employers are demonstrating their growing confidence in the continuation of the recovery in the Scottish economy." It found more small firms planned to hire staff over the next three months than planned to reduce headcount. "Our index shows firms are looking to grow in 2014 and that, year-on-year, Scottish small business confidence is much higher than it has been since we started collecting comparable data in 2010."
ar
سانشيز: أشعر بسعادة غامرة بالانتقال إلى مانشستر يونايتد
تعاقد مانشستر يونايتد مع مهاجم الأرسنال أليكسيس سانشيز، في صفقة تبادلية تشمل انتقال هنريك ميختاريان إلى النادي اللندني.
أليكسيس سانشيز (يسار) وهنريك ميختاريان ووقع سانشيز (29 سنة) عقدا يمتد لأربع سنوات ونصف مقابل 14 مليون إسترليني سنويا خالصة الضرائب. وأعلن الحساب الرسمي لمانشستر يونايتد على موقع تويتر رسميا ضم مهاجم الأرسنال. وسجل سانشيز 80 هدفا للأرسنال منذ الانضمام إليه من برشلونة مقابل 30 مليون إسترليني في 2014. وقال سانشيز: "أشعر بسعادة غامرة بالانتقال إلى أكبر ناد في العالم. إنها فرصة كبيرة أن ألعب في هذا الملعب التاريخي وأن أعمل مع جوزيه مورينيو، فقد كان عرضا لا يمكن أن أدير ظهري له." وأضاف: "أشعر بالفخر أيضا أن أكون اللاعب الشيلي الأول الذي يدخل صفوف الفريق الأول لمانشستر يونايتد، وأتمنى أن يكتشف الجمهور حول العالم السبب وراء ضمي للنادي." وأنهى مانشستر سيتي اهتمامه بالصفقة الأسبوع الماضي، مبررا ذلك بأن الروح المعنوية للفريق قد تتأثر إذا أصبح اللاعب التشيلي هو الأعلى أجرا بينهم. وينتقل ميختاريان إلى الأرسنال بعد إحراز 13 هدفا لمان يونايتد خلال 63 مباراة. وانتقل ميختاريان إلى مانشستر يونايتد من بروسيا دورتموند الألماني في يوليو/ تموز 2016 مقابل 26.3 مليون إسترليني. وشارك اللاعب في عشرة مباريات فقط هذا الموسم، ومن المعروف أن هناك هزة في الثقة بين اللاعب الأرميني والمدير الفني لمان يونايتد جوزيه مورينيو.
أليكسيس سانشيز (يسار) وهنريك ميختاريان ووقع سانشيز (29 سنة) عقدا يمتد لأربع سنوات ونصف مقابل 14 مليون إسترليني سنويا خالصة الضرائب. وقال سانشيز: وأتمنى أن يكتشف الجمهور حول العالم السبب وراء ضمي للنادي." وأنهى مانشستر سيتي اهتمامه بالصفقة الأسبوع الماضي، مبررا ذلك بأن الروح المعنوية للفريق قد تتأثر إذا أصبح اللاعب التشيلي هو الأعلى أجرا بينهم. وشارك اللاعب في عشرة مباريات فقط هذا الموسم،
أليكسيس سانشيز (يسار) وهنريك ميختاريان ووقع سانشيز (29 سنة) عقدا يمتد لأربع سنوات ونصف مقابل 14 مليون إسترليني سنويا خالصة الضرائب. وقال سانشيز: فقد كان عرضا لا يمكن أن أدير ظهري له." وأضاف: وأتمنى أن يكتشف الجمهور حول العالم السبب وراء ضمي للنادي." وأنهى مانشستر سيتي اهتمامه بالصفقة الأسبوع الماضي، مبررا ذلك بأن الروح المعنوية للفريق قد تتأثر إذا أصبح اللاعب التشيلي هو الأعلى أجرا بينهم.
أليكسيس سانشيز (يسار) وهنريك ميختاريان ووقع سانشيز (29 سنة) عقدا يمتد لأربع سنوات ونصف مقابل 14 مليون إسترليني سنويا خالصة الضرائب. وأعلن الحساب الرسمي لمانشستر يونايتد على موقع تويتر رسميا ضم مهاجم الأرسنال. وقال سانشيز: "أشعر بسعادة غامرة بالانتقال إلى أكبر ناد في العالم. إنها فرصة كبيرة أن ألعب في هذا الملعب التاريخي وأن أعمل مع جوزيه مورينيو، فقد كان عرضا لا يمكن أن أدير ظهري له." وأضاف: "أشعر بالفخر أيضا أن أكون اللاعب الشيلي الأول الذي يدخل صفوف الفريق الأول لمانشستر يونايتد، وأتمنى أن يكتشف الجمهور حول العالم السبب وراء ضمي للنادي." وأنهى مانشستر سيتي اهتمامه بالصفقة الأسبوع الماضي، مبررا ذلك بأن الروح المعنوية للفريق قد تتأثر إذا أصبح اللاعب التشيلي هو الأعلى أجرا بينهم. وشارك اللاعب في عشرة مباريات فقط هذا الموسم، ومن المعروف أن هناك هزة في الثقة بين اللاعب الأرميني والمدير الفني لمان يونايتد جوزيه مورينيو.
أليكسيس سانشيز (يسار) وهنريك ميختاريان ووقع سانشيز (29 سنة) عقدا يمتد لأربع سنوات ونصف مقابل 14 مليون إسترليني سنويا خالصة الضرائب. وأعلن الحساب الرسمي لمانشستر يونايتد على موقع تويتر رسميا ضم مهاجم الأرسنال. وقال سانشيز: "أشعر بسعادة غامرة بالانتقال إلى أكبر ناد في العالم. إنها فرصة كبيرة أن ألعب في هذا الملعب التاريخي وأن أعمل مع جوزيه مورينيو، فقد كان عرضا لا يمكن أن أدير ظهري له." وأضاف: "أشعر بالفخر أيضا أن أكون اللاعب الشيلي الأول الذي يدخل صفوف الفريق الأول لمانشستر يونايتد، وأتمنى أن يكتشف الجمهور حول العالم السبب وراء ضمي للنادي." وأنهى مانشستر سيتي اهتمامه بالصفقة الأسبوع الماضي، مبررا ذلك بأن الروح المعنوية للفريق قد تتأثر إذا أصبح اللاعب التشيلي هو الأعلى أجرا بينهم. وشارك اللاعب في عشرة مباريات فقط هذا الموسم، ومن المعروف أن هناك هزة في الثقة بين اللاعب الأرميني والمدير الفني لمان يونايتد جوزيه مورينيو.
en
Seven Lib Dem hereditary peers to contest Lords election
Seven candidates are standing for election to become a Liberal Democrat hereditary peer in the House of Lords.
The ballot was triggered by the death of Lord Avebury, the former MP Eric Lubbock, earlier this year. Those standing include Viscount John Thurso, a former MP and Earl Lloyd-George of Dwfor, the great grandson of the former Liberal prime minister. Only the three current Lib Dem hereditary peers in the Lords are entitled to vote in the contest. The small but select band of electors consists of the Earl of Oxford and Asquith - the great grandson of former Prime Minister Herbert Asquith - the Earl of Glasgow and Lord Addington. Ballots must be cast by 17.00 BST on 18 April, with the result due to be announced the following day. John Thurso was MP for Caithness, Sutherland and Easter Ross for 14 years before losing his seat last year, while Earl Lloyd-George of Dwfor has worked in industries ranging from fishing to risk insurance. The five other candidates are: Each has been asked to submit a 75-word statement about their background and relevant experience. Reforms to the Lords by the last Labour government left just 92 hereditary peers in place. Since then vacancies arising from the death of members have been filled through a series of by-elections.
The ballot was triggered by the death of Lord Avebury, the former MP Eric Lubbock, earlier this year. Those standing include Viscount John Thurso, a former MP and Earl Lloyd-George of Dwfor, the great grandson of the former Liberal prime minister. Only the three current Lib Dem hereditary peers in the Lords are entitled to vote in the contest. John Thurso was MP for Caithness, Sutherland and Easter Ross for 14 years before losing his seat last year, while Earl Lloyd-George of Dwfor has worked in industries ranging from fishing to risk insurance. Since then vacancies arising from the death of members have been filled through a series of by-elections.
The ballot was triggered by the death of Lord Avebury, the former MP Eric Lubbock, earlier this year. Those standing include Viscount John Thurso, a former MP and Earl Lloyd-George of Dwfor, the great grandson of the former Liberal prime minister. Only the three current Lib Dem hereditary peers in the Lords are entitled to vote in the contest. John Thurso was MP for Caithness, Sutherland and Easter Ross for 14 years before losing his seat last year, while Earl Lloyd-George of Dwfor has worked in industries ranging from fishing to risk insurance. Since then vacancies arising from the death of members have been filled through a series of by-elections.
The ballot was triggered by the death of Lord Avebury, the former MP Eric Lubbock, earlier this year. Those standing include Viscount John Thurso, a former MP and Earl Lloyd-George of Dwfor, the great grandson of the former Liberal prime minister. Only the three current Lib Dem hereditary peers in the Lords are entitled to vote in the contest. The small but select band of electors consists of the Earl of Oxford and Asquith - the great grandson of former Prime Minister Herbert Asquith - the Earl of Glasgow and Lord Addington. Ballots must be cast by 17.00 BST on 18 April, with the result due to be announced the following day. John Thurso was MP for Caithness, Sutherland and Easter Ross for 14 years before losing his seat last year, while Earl Lloyd-George of Dwfor has worked in industries ranging from fishing to risk insurance. The five other candidates are: Each has been asked to submit a 75-word statement about their background and relevant experience. Reforms to the Lords by the last Labour government left just 92 hereditary peers in place. Since then vacancies arising from the death of members have been filled through a series of by-elections.
The ballot was triggered by the death of Lord Avebury, the former MP Eric Lubbock, earlier this year. Those standing include Viscount John Thurso, a former MP and Earl Lloyd-George of Dwfor, the great grandson of the former Liberal prime minister. Only the three current Lib Dem hereditary peers in the Lords are entitled to vote in the contest. The small but select band of electors consists of the Earl of Oxford and Asquith - the great grandson of former Prime Minister Herbert Asquith - the Earl of Glasgow and Lord Addington. Ballots must be cast by 17.00 BST on 18 April, with the result due to be announced the following day. John Thurso was MP for Caithness, Sutherland and Easter Ross for 14 years before losing his seat last year, while Earl Lloyd-George of Dwfor has worked in industries ranging from fishing to risk insurance. The five other candidates are: Each has been asked to submit a 75-word statement about their background and relevant experience. Reforms to the Lords by the last Labour government left just 92 hereditary peers in place. Since then vacancies arising from the death of members have been filled through a series of by-elections.
en
Pride of York: Ferry leaves Hull for final time after 33 years
One of the largest passenger ferries built in the UK has sailed from Hull for the final time.
The Pride of York, formerly known as the Norsea, began sailing between Hull and Rotterdam in 1987 before moving to the Zeebrugge route in 2003. P&O Ferries announced in October it would close the route to the Belgian port due to a drop in demand because of coronavirus. Former captain Russ Garbutt said: "She carried out a magnificent service." Commenting after the ship left Hull's Alexandra Dock earlier, Mr Garbutt said: "Any seafarer seeing one of their favourite ships leaving the port is obviously very saddened, especially having so many good memories." Mr Garbutt, who served on the Pride of York for about five years, said she was the largest ship to be built in Govan, Glasgow, since the QE2. "She carried out a magnificent service and will be sadly missed," he added. More news from across Yorkshire The Hull to Zeebrugge route, which has been running since the mid 1960s, has been described as loss-making by P&O and is expected to close in the next few months. However, an announcement is yet to be made regarding the Pride of York's future. Follow BBC East Yorkshire and Lincolnshire on Facebook, Twitter, and Instagram. Send your story ideas to [email protected].
The Pride of York, formerly known as the Norsea, began sailing between Hull and Rotterdam in 1987 before moving to the Zeebrugge route in 2003. P&O Ferries announced in October it would close the route to the Belgian port due to a drop in demand because of coronavirus. Commenting after the ship left Hull's Alexandra Dock earlier, Mr Garbutt said: "Any seafarer seeing one of their favourite ships leaving the port is obviously very saddened, especially having so many good memories." Mr Garbutt, who served on the Pride of York for about five years, said she was the largest ship to be built in Govan, Glasgow, since the QE2. More news from across Yorkshire The Hull to Zeebrugge route, which has been running since the mid 1960s, has been described as loss-making by P&O and is expected to close in the next few months.
The Pride of York, formerly known as the Norsea, began sailing between Hull and Rotterdam in 1987 before moving to the Zeebrugge route in 2003. P&O Ferries announced in October it would close the route to the Belgian port due to a drop in demand because of coronavirus. Commenting after the ship left Hull's Alexandra Dock earlier, Mr Garbutt said: "Any seafarer seeing one of their favourite ships leaving the port is obviously very saddened, especially having so many good memories." Mr Garbutt, who served on the Pride of York for about five years, said she was the largest ship to be built in Govan, Glasgow, since the QE2. More news from across Yorkshire The Hull to Zeebrugge route, which has been running since the mid 1960s, has been described as loss-making by P&O and is expected to close in the next few months.
The Pride of York, formerly known as the Norsea, began sailing between Hull and Rotterdam in 1987 before moving to the Zeebrugge route in 2003. P&O Ferries announced in October it would close the route to the Belgian port due to a drop in demand because of coronavirus. Former captain Russ Garbutt said: "She carried out a magnificent service." Commenting after the ship left Hull's Alexandra Dock earlier, Mr Garbutt said: "Any seafarer seeing one of their favourite ships leaving the port is obviously very saddened, especially having so many good memories." Mr Garbutt, who served on the Pride of York for about five years, said she was the largest ship to be built in Govan, Glasgow, since the QE2. "She carried out a magnificent service and will be sadly missed," he added. More news from across Yorkshire The Hull to Zeebrugge route, which has been running since the mid 1960s, has been described as loss-making by P&O and is expected to close in the next few months. However, an announcement is yet to be made regarding the Pride of York's future. Follow BBC East Yorkshire and Lincolnshire on Facebook, Twitter, and Instagram. Send your story ideas to [email protected].
The Pride of York, formerly known as the Norsea, began sailing between Hull and Rotterdam in 1987 before moving to the Zeebrugge route in 2003. P&O Ferries announced in October it would close the route to the Belgian port due to a drop in demand because of coronavirus. Former captain Russ Garbutt said: "She carried out a magnificent service." Commenting after the ship left Hull's Alexandra Dock earlier, Mr Garbutt said: "Any seafarer seeing one of their favourite ships leaving the port is obviously very saddened, especially having so many good memories." Mr Garbutt, who served on the Pride of York for about five years, said she was the largest ship to be built in Govan, Glasgow, since the QE2. "She carried out a magnificent service and will be sadly missed," he added. More news from across Yorkshire The Hull to Zeebrugge route, which has been running since the mid 1960s, has been described as loss-making by P&O and is expected to close in the next few months. However, an announcement is yet to be made regarding the Pride of York's future. Follow BBC East Yorkshire and Lincolnshire on Facebook, Twitter, and Instagram. Send your story ideas to [email protected].
en
Walsall Wood FC 'unaware' of more breaches and licence review
A football club accused by West Midlands Police of flouting lockdown restrictions and trying to "outsmart" police has hit back over the claims.
The force said 18 fines had been issued at Walsall Wood FC since April with 17 people being found inside the club on Saturday in the latest breach. Chairman Justin Hodgin said he was unaware of earlier breaches and denied he refused the keys to police. A force spokesman said it was now reviewing the club's licence. On Saturday, officers used an angle grinder to gain entry to the club on Lichfield Road as patrons "continued to defiantly party", according to police. Mr Hodgin was approached by officers on Saturday to help them get into the venue, but according to the force, he denied having keys. Seventeen people found inside were handed £200 fixed-penalty notices and police said the venue's licence was now under review and the owner had been fined £1,000. Previously people inside had tried to "outsmart" officers by turning off music and closing its shutters, police said. In a statement on Wednesday, Mr Hodgin said the club did not condone what happened on Saturday and was investigating, stating that no club officials or staff were on site at the time. He added the club had no knowledge of previous breaches, bar one visit by police when no wrong-doing was found to have taken place and said he would welcome more information from the force. The club did not know its licence was now under review, Mr Hodgin said, adding that he passed on names of other people who had keys, but they were not contacted by the force. In response, West Midlands Police said no details of key holders were provided so officers had to force entry inside. "This is captured on body-worn video," a spokesperson said. "We're in the process of reviewing the licence and will keep all concerned updated throughout this process," they added. Follow BBC West Midlands on Facebook, Twitter and Instagram. Send your story ideas to: [email protected]
Chairman Justin Hodgin said he was unaware of earlier breaches and denied he refused the keys to police. A force spokesman said it was now reviewing the club's licence. Seventeen people found inside were handed £200 fixed-penalty notices and police said the venue's licence was now under review and the owner had been fined £1,000. Previously people inside had tried to "outsmart" officers by turning off music and closing its shutters, police said. In response, West Midlands Police said no details of key holders were provided so officers had to force entry inside.
Chairman Justin Hodgin said he was unaware of earlier breaches and denied he refused the keys to police. A force spokesman said it was now reviewing the club's licence. Seventeen people found inside were handed £200 fixed-penalty notices and police said the venue's licence was now under review and the owner had been fined £1,000. Previously people inside had tried to "outsmart" officers by turning off music and closing its shutters, police said. In response, West Midlands Police said no details of key holders were provided so officers had to force entry inside.
Chairman Justin Hodgin said he was unaware of earlier breaches and denied he refused the keys to police. A force spokesman said it was now reviewing the club's licence. On Saturday, officers used an angle grinder to gain entry to the club on Lichfield Road as patrons "continued to defiantly party", according to police. Mr Hodgin was approached by officers on Saturday to help them get into the venue, but according to the force, he denied having keys. Seventeen people found inside were handed £200 fixed-penalty notices and police said the venue's licence was now under review and the owner had been fined £1,000. Previously people inside had tried to "outsmart" officers by turning off music and closing its shutters, police said. In a statement on Wednesday, Mr Hodgin said the club did not condone what happened on Saturday and was investigating, stating that no club officials or staff were on site at the time. He added the club had no knowledge of previous breaches, bar one visit by police when no wrong-doing was found to have taken place and said he would welcome more information from the force. In response, West Midlands Police said no details of key holders were provided so officers had to force entry inside. "This is captured on body-worn video," a spokesperson said.
Chairman Justin Hodgin said he was unaware of earlier breaches and denied he refused the keys to police. A force spokesman said it was now reviewing the club's licence. On Saturday, officers used an angle grinder to gain entry to the club on Lichfield Road as patrons "continued to defiantly party", according to police. Mr Hodgin was approached by officers on Saturday to help them get into the venue, but according to the force, he denied having keys. Seventeen people found inside were handed £200 fixed-penalty notices and police said the venue's licence was now under review and the owner had been fined £1,000. Previously people inside had tried to "outsmart" officers by turning off music and closing its shutters, police said. In a statement on Wednesday, Mr Hodgin said the club did not condone what happened on Saturday and was investigating, stating that no club officials or staff were on site at the time. He added the club had no knowledge of previous breaches, bar one visit by police when no wrong-doing was found to have taken place and said he would welcome more information from the force. In response, West Midlands Police said no details of key holders were provided so officers had to force entry inside. "This is captured on body-worn video," a spokesperson said.
ta
யுவராஜ் சிங் ஓய்வு - ''கிரிக்கெட் எனக்கு எப்படி போராட வேண்டும் என கற்றுக்கொடுத்தது''
இந்திய அணியின் நட்சத்திர வீரராக திகழ்ந்த யுவராஜ் சிங் சர்வதேச போட்டிகளில் இருந்து ஓய்வு பெறுவதாக அறிவித்துள்ளார்.
யுவராஜ் சிங் ''இந்த 22 யார்டுகளில் எனது 25 ஆண்டுகளை கழித்திருக்கிறேன். கிட்டத்தட்ட 17 ஆண்டுகள் சர்வதேச கிரிக்கெட்டில் உள்ளே வெளியே ஆட்டத்தில் இருந்தேன். இந்த விளையாட்டை கடந்து செல்ல முடிவெடுத்துள்ளேன். இந்த விளையாட்டு எனக்கு எப்படி போராட வேண்டும், எப்படி வீழ்ச்சியில் இருந்து எழ வேண்டும், எப்படி தோல்விகளில் இருந்து கடந்து செல்ல வேண்டும் என எல்லாம் கற்றுக்கொடுத்திருக்கிறது'' எனப் பேசியுள்ளார் யுவராஜ் சிங். யுவராஜ் சிங் இந்திய அணிக்காக 40 டெஸ்ட் போட்டிகள், 304 ஒருநாள் போட்டிகள் மற்றும் 58 டி20 போட்டிகளில் விளையாடியுள்ளார். இடது கை பேட்ஸ்மேனான யுவராஜ் சிங் சர்வதேச போட்டிகளில் 17 சதங்களை விளாசியுள்ளார். டெஸ்ட் போட்டிகளில் 62 இன்னிங்ஸ்களில் 1900 ரன்கள் விளாசியுள்ள யுவராஜ் சிங், ஒருநாள் போட்டிகளில் 278 இன்னிங்ஸ்களில் 8701 ரன்கள் எடுத்துள்ளார். 2011 உலகக் கோப்பையை இந்தியா வென்றபோது தொடர் நாயகன் விருது பெற்றவர் யுவராஜ் சிங். 2007 டி20 உலகக்கோப்பையில் ஆறு பந்துகளில் ஆறு சிக்ஸர்கள் விளாசி கிரிக்கெட் உலகையே திரும்பிப் பார்க்க வைத்தார். இவ்விரு உலகக்கோப்பையை இந்தியா வெல்லவும் முக்கிய காரணகர்த்தாவாக விளங்கினார் யுவராஜ்சிங். மிடில் ஆர்டரில் களமிறங்கும் யுவராஜ் சிங் பகுதி நேர பந்துவீச்சாளராகவும் செயல்பட்டிருக்கிறார். ஒருநாள் போட்டிகளில் அவர் 111 விக்கெட்டுகளை வீழ்த்தியிருக்கிறார். யுவராஜ் சிங் ஐபிஎல் போட்டிகளில் கிங்ஸ் லெவன் பஞ்சாப், மும்பை இந்தியன்ஸ், புனே வாரியர்ஸ், ராயல் சேலஞ்சர்ஸ் பெங்களூரு, சன்ரைசர்ஸ் ஐதராபாத், மும்பை இந்தியன்ஸ் என பல அணிகளுக்காக விளையாடியுள்ளார். அணித்தலைவராகவும் செயல்பட்டுள்ளார். 1981 டிசம்பர் 12-ம் தேதி பிறந்த யுவராஜ் சிங் 37 வயதில் சர்வதேச கிரிக்கெட்டில் இருந்து ஓய்வு முடிவை அறிவித்துள்ளார். ''வீரர்கள் வருவார்கள் போவார்கள். ஆனால் யுவராஜ் சிங் போன்ற வீரர்களை கண்டுபிடிப்பது அரிதானது. கடினமான காலங்களை அவர் கடந்திருக்கிறார். நோயை விளாசினார், பௌலர்களை விளாசினார்; இதயங்களை வென்றார் மேலும் பலருக்கும் தன்னம்பிக்கை ஊட்டுபவராகவும் ஊக்கமளிப்பவராகவும் இருந்துள்ளார்'' என வீரேந்திர சேவாக் ட்விட்டரில் கருத்து தெரிவித்துள்ளார். ''வரலாற்றில் மிகச்சிறந்த மேட்ச் வின்னர்களில் ஒருவர்'' என முகமது கைஃப் புகழாரம் சூட்டியுள்ளார். புற்றுநோயால் பாதிக்கப்பட்டு அதிலிருந்து மீண்டுவந்து இந்திய அணியில் இடம்பிடித்து சில போட்டிகளில் விளையாடினார் யுவராஜ் சிங். எனினும் 2019 உலகக்கோப்பையில் அவர் இந்திய அணியில் இடம்பெறவில்லை. பிற செய்திகள்: சமூக ஊடகங்களில் பிபிசி தமிழ் :
இவ்விரு உலகக்கோப்பையை இந்தியா வெல்லவும் முக்கிய காரணகர்த்தாவாக விளங்கினார் யுவராஜ்சிங். ''வீரர்கள் வருவார்கள் போவார்கள். ஆனால் யுவராஜ் சிங் போன்ற வீரர்களை கண்டுபிடிப்பது அரிதானது. எனினும் 2019 உலகக்கோப்பையில் அவர் இந்திய அணியில் இடம்பெறவில்லை. பிற செய்திகள்: சமூக ஊடகங்களில் பிபிசி தமிழ் :
இவ்விரு உலகக்கோப்பையை இந்தியா வெல்லவும் முக்கிய காரணகர்த்தாவாக விளங்கினார் யுவராஜ்சிங். யுவராஜ் சிங் ஐபிஎல் போட்டிகளில் கிங்ஸ் லெவன் பஞ்சாப், மும்பை இந்தியன்ஸ், புனே வாரியர்ஸ், ராயல் சேலஞ்சர்ஸ் பெங்களூரு, சன்ரைசர்ஸ் ஐதராபாத், மும்பை இந்தியன்ஸ் என பல அணிகளுக்காக விளையாடியுள்ளார். ''வீரர்கள் வருவார்கள் போவார்கள். எனினும் 2019 உலகக்கோப்பையில் அவர் இந்திய அணியில் இடம்பெறவில்லை. பிற செய்திகள்: சமூக ஊடகங்களில் பிபிசி தமிழ் :
யுவராஜ் சிங் ''இந்த 22 யார்டுகளில் எனது 25 ஆண்டுகளை கழித்திருக்கிறேன். இந்த விளையாட்டை கடந்து செல்ல முடிவெடுத்துள்ளேன். இவ்விரு உலகக்கோப்பையை இந்தியா வெல்லவும் முக்கிய காரணகர்த்தாவாக விளங்கினார் யுவராஜ்சிங். யுவராஜ் சிங் ஐபிஎல் போட்டிகளில் கிங்ஸ் லெவன் பஞ்சாப், மும்பை இந்தியன்ஸ், புனே வாரியர்ஸ், ராயல் சேலஞ்சர்ஸ் பெங்களூரு, சன்ரைசர்ஸ் ஐதராபாத், மும்பை இந்தியன்ஸ் என பல அணிகளுக்காக விளையாடியுள்ளார். ''வீரர்கள் வருவார்கள் போவார்கள். ஆனால் யுவராஜ் சிங் போன்ற வீரர்களை கண்டுபிடிப்பது அரிதானது. நோயை விளாசினார், பௌலர்களை விளாசினார்; இதயங்களை வென்றார் மேலும் பலருக்கும் தன்னம்பிக்கை ஊட்டுபவராகவும் ஊக்கமளிப்பவராகவும் இருந்துள்ளார்'' என வீரேந்திர சேவாக் ட்விட்டரில் கருத்து தெரிவித்துள்ளார். ''வரலாற்றில் மிகச்சிறந்த மேட்ச் வின்னர்களில் ஒருவர்'' என முகமது கைஃப் புகழாரம் சூட்டியுள்ளார். எனினும் 2019 உலகக்கோப்பையில் அவர் இந்திய அணியில் இடம்பெறவில்லை. பிற செய்திகள்: சமூக ஊடகங்களில் பிபிசி தமிழ் :
யுவராஜ் சிங் ''இந்த 22 யார்டுகளில் எனது 25 ஆண்டுகளை கழித்திருக்கிறேன். இந்த விளையாட்டை கடந்து செல்ல முடிவெடுத்துள்ளேன். இவ்விரு உலகக்கோப்பையை இந்தியா வெல்லவும் முக்கிய காரணகர்த்தாவாக விளங்கினார் யுவராஜ்சிங். யுவராஜ் சிங் ஐபிஎல் போட்டிகளில் கிங்ஸ் லெவன் பஞ்சாப், மும்பை இந்தியன்ஸ், புனே வாரியர்ஸ், ராயல் சேலஞ்சர்ஸ் பெங்களூரு, சன்ரைசர்ஸ் ஐதராபாத், மும்பை இந்தியன்ஸ் என பல அணிகளுக்காக விளையாடியுள்ளார். ''வீரர்கள் வருவார்கள் போவார்கள். ஆனால் யுவராஜ் சிங் போன்ற வீரர்களை கண்டுபிடிப்பது அரிதானது. நோயை விளாசினார், பௌலர்களை விளாசினார்; இதயங்களை வென்றார் மேலும் பலருக்கும் தன்னம்பிக்கை ஊட்டுபவராகவும் ஊக்கமளிப்பவராகவும் இருந்துள்ளார்'' என வீரேந்திர சேவாக் ட்விட்டரில் கருத்து தெரிவித்துள்ளார். ''வரலாற்றில் மிகச்சிறந்த மேட்ச் வின்னர்களில் ஒருவர்'' என முகமது கைஃப் புகழாரம் சூட்டியுள்ளார். எனினும் 2019 உலகக்கோப்பையில் அவர் இந்திய அணியில் இடம்பெறவில்லை. பிற செய்திகள்: சமூக ஊடகங்களில் பிபிசி தமிழ் :
yo
Atiku Vs Buhari: Bulkachuwa yọra rẹ̀ nínu ìgbẹ́jọ́ èsì ìdìbò ààrẹ
Lẹyin ọpọlọpọ awuyewuye to rọ mọ wiwa ninu igbimọ ti yoo gbẹjọ esi idibo aarẹ Naijiria to waye ni oṣu kẹta ọdun yii, Aarẹ Ile Ẹjọ Kotẹmilọrun, Adajọ Zainab Bulkachuwa, ti yọ ara rẹ ninu igbẹjọ naa.
Ẹgbẹ oṣelu PDP kọwe mọ wipe kò yẹ ko wa lara igbimọ naa nitori wipe ọmọ ẹgbẹ oṣelu APC ni ọkọ rẹ ati wipe, o ti kọwe fi igbimọ naa silẹ ni Ọjọru. Ọkọ adajọ naa, Adamu Bulkachuwa jẹ sẹnetọ ti wọn ṣẹṣẹ yan labẹ ẹgbẹ oṣelu APC, ti ọmọ rẹ naa si jẹ oludije fun ipo gomina labẹ ẹgbẹ oṣelu naa. Ẹgbẹ oṣelu PDP ni adajọ naa n ṣegbe lẹyin APC. Bo tilẹ jẹ pe igbimọ naa ti ni ko si ootọ kankan ninu wi pe Bulkachuwa n ṣ'egbe lẹyin APC nitori awọn ẹbi rẹ, o ni oun yọ ara oun ninu igbimọ ẹlẹni marun un naa fun idi ti oun ko ni sọ. O ni inu oun dun wipe ọrọ naa ti ni iyanju gẹgẹ bi ilana ofin ṣugbọn oun ko fẹ ki adajọ obinrin miiran foju ri oun ti oun ti koju. Adajọ naa tun fi han wipe ẹlomiiran yoo rọpo oun ninu igbimọ naa. Obasanjo: Atiku kìí se Áńgẹ́lì, àmọ́ yóò se dáadáa ní ìlọ́po méjì ju Buhari lọ
Ẹgbẹ oṣelu PDP kọwe mọ wipe kò yẹ ko wa lara igbimọ naa nitori wipe ọmọ ẹgbẹ oṣelu APC ni ọkọ rẹ ati wipe, o ti kọwe fi igbimọ naa silẹ ni Ọjọru. Ẹgbẹ oṣelu PDP ni adajọ naa n ṣegbe lẹyin APC. Bo tilẹ jẹ pe igbimọ naa ti ni ko si ootọ kankan ninu wi pe Bulkachuwa n ṣ'egbe lẹyin APC nitori awọn ẹbi rẹ, o ni oun yọ ara oun ninu igbimọ ẹlẹni marun un naa fun idi ti oun ko ni sọ. Adajọ naa tun fi han wipe ẹlomiiran yoo rọpo oun ninu igbimọ naa. Obasanjo: Atiku kìí se Áńgẹ́lì, àmọ́ yóò se dáadáa ní ìlọ́po méjì ju Buhari lọ
Ẹgbẹ oṣelu PDP kọwe mọ wipe kò yẹ ko wa lara igbimọ naa nitori wipe ọmọ ẹgbẹ oṣelu APC ni ọkọ rẹ ati wipe, o ti kọwe fi igbimọ naa silẹ ni Ọjọru. Ẹgbẹ oṣelu PDP ni adajọ naa n ṣegbe lẹyin APC. Bo tilẹ jẹ pe igbimọ naa ti ni ko si ootọ kankan ninu wi pe Bulkachuwa n ṣ'egbe lẹyin APC nitori awọn ẹbi rẹ, o ni oun yọ ara oun ninu igbimọ ẹlẹni marun un naa fun idi ti oun ko ni sọ. Adajọ naa tun fi han wipe ẹlomiiran yoo rọpo oun ninu igbimọ naa. Obasanjo: Atiku kìí se Áńgẹ́lì, àmọ́ yóò se dáadáa ní ìlọ́po méjì ju Buhari lọ
Ẹgbẹ oṣelu PDP kọwe mọ wipe kò yẹ ko wa lara igbimọ naa nitori wipe ọmọ ẹgbẹ oṣelu APC ni ọkọ rẹ ati wipe, o ti kọwe fi igbimọ naa silẹ ni Ọjọru. Ọkọ adajọ naa, Adamu Bulkachuwa jẹ sẹnetọ ti wọn ṣẹṣẹ yan labẹ ẹgbẹ oṣelu APC, ti ọmọ rẹ naa si jẹ oludije fun ipo gomina labẹ ẹgbẹ oṣelu naa. Ẹgbẹ oṣelu PDP ni adajọ naa n ṣegbe lẹyin APC. Bo tilẹ jẹ pe igbimọ naa ti ni ko si ootọ kankan ninu wi pe Bulkachuwa n ṣ'egbe lẹyin APC nitori awọn ẹbi rẹ, o ni oun yọ ara oun ninu igbimọ ẹlẹni marun un naa fun idi ti oun ko ni sọ. O ni inu oun dun wipe ọrọ naa ti ni iyanju gẹgẹ bi ilana ofin ṣugbọn oun ko fẹ ki adajọ obinrin miiran foju ri oun ti oun ti koju. Adajọ naa tun fi han wipe ẹlomiiran yoo rọpo oun ninu igbimọ naa. Obasanjo: Atiku kìí se Áńgẹ́lì, àmọ́ yóò se dáadáa ní ìlọ́po méjì ju Buhari lọ
Ẹgbẹ oṣelu PDP kọwe mọ wipe kò yẹ ko wa lara igbimọ naa nitori wipe ọmọ ẹgbẹ oṣelu APC ni ọkọ rẹ ati wipe, o ti kọwe fi igbimọ naa silẹ ni Ọjọru. Ọkọ adajọ naa, Adamu Bulkachuwa jẹ sẹnetọ ti wọn ṣẹṣẹ yan labẹ ẹgbẹ oṣelu APC, ti ọmọ rẹ naa si jẹ oludije fun ipo gomina labẹ ẹgbẹ oṣelu naa. Ẹgbẹ oṣelu PDP ni adajọ naa n ṣegbe lẹyin APC. Bo tilẹ jẹ pe igbimọ naa ti ni ko si ootọ kankan ninu wi pe Bulkachuwa n ṣ'egbe lẹyin APC nitori awọn ẹbi rẹ, o ni oun yọ ara oun ninu igbimọ ẹlẹni marun un naa fun idi ti oun ko ni sọ. O ni inu oun dun wipe ọrọ naa ti ni iyanju gẹgẹ bi ilana ofin ṣugbọn oun ko fẹ ki adajọ obinrin miiran foju ri oun ti oun ti koju. Adajọ naa tun fi han wipe ẹlomiiran yoo rọpo oun ninu igbimọ naa. Obasanjo: Atiku kìí se Áńgẹ́lì, àmọ́ yóò se dáadáa ní ìlọ́po méjì ju Buhari lọ
en
Music and art from Wales showcased on new app and website
A new digital platform pledging to showcase the best of music and art from Wales is being launched.
The AM service will stream gigs, visual art, blogs, music videos and films. Its first major showing will be an acclaimed Manic Street Preachers film - which will get its online streaming premiere on the new service after touring cinemas last year. The band's frontman James Dean Bradfield described AM as a "groundbreaking" new service. The platform - which is available through a browser or as a free mobile app - has been developed by the Welsh music service Pyst, along with Cardiff's Tramshed Tech venture. It has also been backed by Bangor University, the University of Wales Trinity St David and the Welsh Government. "The ambition is for AM to become somewhere you check in daily to get an insight into a whole country's creative output," said Pyst chief executive Alun Llwyd. "We wanted to build an inclusive, democratic community open to everyone, particularly the young." He said the audience was already there in Wales: "If you're a 16-year-old in any part of Wales, you're probably streaming Welsh bands like Tri Hŵr Doeth or My Name is Ian on Spotify and watching hours of YouTube and Netflix each day. "AM offers an opportunity where all this content can co-exist, building a new audience and that's an enticing proposition." The service is launching with 75 channels across five different areas: Listen, Watch, Words, Festivals and Gigs. It features the likes of the upcoming Focus Wales showcase festival in Wrexham, which will be showing acts performing at last year's SXSW event in Austin, Texas. Cardiff's Swn Festival is also on board, along with one of the city's legendary venues - Clwb Ifor Bach. One of the channels belongs to the Iris Prize Festival, the annual LGBT film festival held in Cardiff. "We are always looking at how we can increase audiences for LGBT stories," said festival director Berwyn Rowlands. "When we discovered AM we were so excited and felt it was important to have a presence on the site. We expect to introduce new audiences for Iris short films through AM." Deputy Minister for Culture, Sport and Tourism, Lord Elis-Thomas, said: "We have always been a nation of storytellers. "Today, the technology may have changed but the purpose is the same: to harness our creative skills to engage with people, share ideas, entertain and inform - AM will become a showcase for Wales' creative talent and we're delighted to support its development."
The AM service will stream gigs, visual art, blogs, music videos and films. "AM offers an opportunity where all this content can co-exist, building a new audience and that's an enticing proposition." The service is launching with 75 channels across five different areas: Listen, Watch, Words, Festivals and Gigs. "When we discovered AM we were so excited and felt it was important to have a presence on the site. We expect to introduce new audiences for Iris short films through AM."
The AM service will stream gigs, visual art, blogs, music videos and films. "AM offers an opportunity where all this content can co-exist, building a new audience and that's an enticing proposition." The service is launching with 75 channels across five different areas: Listen, Watch, Words, Festivals and Gigs. "When we discovered AM we were so excited and felt it was important to have a presence on the site. We expect to introduce new audiences for Iris short films through AM."
The AM service will stream gigs, visual art, blogs, music videos and films. The platform - which is available through a browser or as a free mobile app - has been developed by the Welsh music service Pyst, along with Cardiff's Tramshed Tech venture. "We wanted to build an inclusive, democratic community open to everyone, particularly the young." He said the audience was already there in Wales: "If you're a 16-year-old in any part of Wales, you're probably streaming Welsh bands like Tri Hŵr Doeth or My Name is Ian on Spotify and watching hours of YouTube and Netflix each day. "AM offers an opportunity where all this content can co-exist, building a new audience and that's an enticing proposition." The service is launching with 75 channels across five different areas: Listen, Watch, Words, Festivals and Gigs. "We are always looking at how we can increase audiences for LGBT stories," said festival director Berwyn Rowlands. "When we discovered AM we were so excited and felt it was important to have a presence on the site. We expect to introduce new audiences for Iris short films through AM." "Today, the technology may have changed but the purpose is the same: to harness our creative skills to engage with people, share ideas, entertain and inform - AM will become a showcase for Wales' creative talent and we're delighted to support its development."
The AM service will stream gigs, visual art, blogs, music videos and films. The platform - which is available through a browser or as a free mobile app - has been developed by the Welsh music service Pyst, along with Cardiff's Tramshed Tech venture. "We wanted to build an inclusive, democratic community open to everyone, particularly the young." He said the audience was already there in Wales: "If you're a 16-year-old in any part of Wales, you're probably streaming Welsh bands like Tri Hŵr Doeth or My Name is Ian on Spotify and watching hours of YouTube and Netflix each day. "AM offers an opportunity where all this content can co-exist, building a new audience and that's an enticing proposition." The service is launching with 75 channels across five different areas: Listen, Watch, Words, Festivals and Gigs. "We are always looking at how we can increase audiences for LGBT stories," said festival director Berwyn Rowlands. "When we discovered AM we were so excited and felt it was important to have a presence on the site. We expect to introduce new audiences for Iris short films through AM." "Today, the technology may have changed but the purpose is the same: to harness our creative skills to engage with people, share ideas, entertain and inform - AM will become a showcase for Wales' creative talent and we're delighted to support its development."
hi
राजनीतिक फ़िल्म नहीं है सत्याग्रह: प्रकाश झा
'राजनीति' और 'आरक्षण' के बाद प्रकाश झा तैयार हैं अपनी आने वाली फिल्म 'सत्याग्रह' के साथ. कहा जा रहा है कि फिल्म अन्ना हज़ारे की 'भ्रष्टाचार के खिलाफ चलाई गई मुहिम' पर आधारित है. लेकिन बीबीसी से ख़ास बातचीत करते हुए प्रकाश झा कुछ और ही बोले.
(सत्याग्रह की शूटिंग के दौरान अजय देवगन, करीना कपूर और प्रकाश झा) (प्रकाश झा की चाहत) जब उनसे मैंने पूछा कि राजनीति और आरक्षण के बाद अब सत्याग्रह. क्यों आपका रुझान सिर्फ ऐसे राजनीतिक विषयों पर ही ज़्यादा है? तो प्रकाश झा ख़ासे उत्तेजित हो गए. फिल्म की शूटिंग के दौरान अमिताभ बच्चन को एक सीन समझाते प्रकाश झा. अपने शांत स्वभाव के लिए जाने जाने वाले प्रकाश भड़कते हुए बोले, "सत्याग्रह, राजनीतिक विषय पर आधारित नहीं है भाई. ये एक पिता-पुत्र की कहानी है. इसकी पृष्ठभूमि में हैं भारत के युवा और मध्यमवर्ग का आंदोलन. ऐसी बातों के खिलाफ इस वर्ग का गुस्सा जो उसके जीवन को सीधे प्रभावित कर रही हैं." क्या ऐसे विषय बड़े शहरों में रहने वाले, मल्टीप्लेक्स जाने वाले युवा को आकर्षित कर पाएंगे. प्रकाश झा बोले, "क्यों नहीं. यही युवा भ्रष्टाचार के खिलाफ आंदोलन में हिस्सा लेता है. इंडिया गेट जाकर कैंडल लाइट मार्च करता है, तो ये विषय उसे प्रभावित क्यों नहीं करेगा." अमिताभ क्यों? अमिताभ बच्चन ही लीड रोल के लिए क्यों? इसके जवाब में प्रकाश झा ने कहा, "क्यों नहीं. वो बेहतरीन कलाकार हैं. लेजेंड हैं. उनके करोड़ों प्रशंसक हैं और सबसे बड़ी बात तो ये कि ये रोल उनके व्यक्तित्व पर बिलकुल फबता है. उन्हें रोल पसंद आया. तो फिर भला अमिताभ क्यों नहीं." प्रकाश झा कहते हैं कि इतने सालों बाद भी अमिताभ के अंदर वही भूख कायम है. वो किसी भी सीन में थोड़ी बहुत ऊंच-नीच हो जाए तो चितिंत हो जाते हैं. मेरे ही नहीं किसी के साथ भी उनकी बॉन्डिंग शानदार होगी. 'अजय से मतभेद नहीं' 'सत्याग्रह' की पूरी शूटिंग भोपाल में हुई. खबरें ये भी थीं कि अजय देवगन के साथ फिल्म 'राजनीति' के दौरान उनके कुछ मतभेद हो गए थे. झा ने इन बातों को भी दरकिनार करते हुए कहा, "ऐसा कुछ भी नहीं था. इसी वजह से वो दोबारा मेरे साथ काम कर रहे हैं. राजनीति में उन्होंने बेहतरीन काम किया है. भला वो क्यों मुझसे नाराज़ होंगे. हमारे हमेशा से शानदार संबंध हैं." 'सत्याग्रह' में अमिताभ बच्चन, अजय देवगन और करीना कपूर की मुख्य भूमिका है. फिल्म अगस्त में रिलीज़ हो रही है. (बीबीसी हिन्दी के एंड्रॉएड ऐप के लिए क्लिक करें. आप हमें फ़ेसबुक और ट्विटर पर भी फ़ॉलो कर सकते हैं)
(सत्याग्रह की शूटिंग के दौरान अजय देवगन, करीना कपूर और प्रकाश झा) (प्रकाश झा की चाहत) जब उनसे मैंने पूछा कि राजनीति और आरक्षण के बाद अब सत्याग्रह. फिल्म की शूटिंग के दौरान अमिताभ बच्चन को एक सीन समझाते प्रकाश झा. 'अजय से मतभेद नहीं' 'सत्याग्रह' की पूरी शूटिंग भोपाल में हुई. खबरें ये भी थीं कि अजय देवगन के साथ फिल्म 'राजनीति' के दौरान उनके कुछ मतभेद हो गए थे. " 'सत्याग्रह' में अमिताभ बच्चन, अजय देवगन और करीना कपूर की मुख्य भूमिका है.
(सत्याग्रह की शूटिंग के दौरान अजय देवगन, करीना कपूर और प्रकाश झा) (प्रकाश झा की चाहत) जब उनसे मैंने पूछा कि राजनीति और आरक्षण के बाद अब सत्याग्रह. फिल्म की शूटिंग के दौरान अमिताभ बच्चन को एक सीन समझाते प्रकाश झा. 'अजय से मतभेद नहीं' 'सत्याग्रह' की पूरी शूटिंग भोपाल में हुई. खबरें ये भी थीं कि अजय देवगन के साथ फिल्म 'राजनीति' के दौरान उनके कुछ मतभेद हो गए थे. " 'सत्याग्रह' में अमिताभ बच्चन, अजय देवगन और करीना कपूर की मुख्य भूमिका है.
(सत्याग्रह की शूटिंग के दौरान अजय देवगन, करीना कपूर और प्रकाश झा) (प्रकाश झा की चाहत) जब उनसे मैंने पूछा कि राजनीति और आरक्षण के बाद अब सत्याग्रह. फिल्म की शूटिंग के दौरान अमिताभ बच्चन को एक सीन समझाते प्रकाश झा. इसकी पृष्ठभूमि में हैं भारत के युवा और मध्यमवर्ग का आंदोलन. इंडिया गेट जाकर कैंडल लाइट मार्च करता है, तो ये विषय उसे प्रभावित क्यों नहीं करेगा. अमिताभ बच्चन ही लीड रोल के लिए क्यों? 'अजय से मतभेद नहीं' 'सत्याग्रह' की पूरी शूटिंग भोपाल में हुई. खबरें ये भी थीं कि अजय देवगन के साथ फिल्म 'राजनीति' के दौरान उनके कुछ मतभेद हो गए थे. झा ने इन बातों को भी दरकिनार करते हुए कहा, "ऐसा कुछ भी नहीं था. " 'सत्याग्रह' में अमिताभ बच्चन, अजय देवगन और करीना कपूर की मुख्य भूमिका है. (बीबीसी हिन्दी के एंड्रॉएड ऐप के लिए क्लिक करें.
(सत्याग्रह की शूटिंग के दौरान अजय देवगन, करीना कपूर और प्रकाश झा) (प्रकाश झा की चाहत) जब उनसे मैंने पूछा कि राजनीति और आरक्षण के बाद अब सत्याग्रह. फिल्म की शूटिंग के दौरान अमिताभ बच्चन को एक सीन समझाते प्रकाश झा. इसकी पृष्ठभूमि में हैं भारत के युवा और मध्यमवर्ग का आंदोलन. इंडिया गेट जाकर कैंडल लाइट मार्च करता है, तो ये विषय उसे प्रभावित क्यों नहीं करेगा. अमिताभ बच्चन ही लीड रोल के लिए क्यों? उनके करोड़ों प्रशंसक हैं और सबसे बड़ी बात तो ये कि ये रोल उनके व्यक्तित्व पर बिलकुल फबता है. 'अजय से मतभेद नहीं' 'सत्याग्रह' की पूरी शूटिंग भोपाल में हुई. खबरें ये भी थीं कि अजय देवगन के साथ फिल्म 'राजनीति' के दौरान उनके कुछ मतभेद हो गए थे. " 'सत्याग्रह' में अमिताभ बच्चन, अजय देवगन और करीना कपूर की मुख्य भूमिका है. (बीबीसी हिन्दी के एंड्रॉएड ऐप के लिए क्लिक करें.
pt
Nuvem de gafanhotos se reaproxima do Brasil e bombardeio de agrotóxico gera apreensão
Uma nuvem de gafanhotos voltou a se aproximar do Brasil e do Uruguai nos últimos dias e tem causado preocupação. Autoridades brasileiras consideram que a principal forma de combater o problema é por meio do despejo de agrotóxico em direção aos insetos. Especialistas, porém, avaliam que o método é extremamente prejudicial.
Gafanhoto da espécie Schistocerca cancellata localizado na Argentina, em meio à nuvem de insetos De acordo com o Serviço Nacional de Saúde e Qualidade Agroalimentar (Senasa, na sigla em espanhol), uma agência do governo argentino, a nuvem de gafanhotos atualmente está na província de Entre Ríos, na Argentina, nas proximidades com o Rio Grande do Sul e o Uruguai. A alta temperatura do último fim de semana na região Sul do Brasil, segundo especialistas, favoreceu o deslocamento dos insetos. A estimativa é de que os gafanhotos, da espécie Schistocerca cancellata, estejam a cerca de 120 quilômetros do município gaúcho de Barra do Quaraí — uma das menores distâncias desde os primeiros alertas sobre o tema. Os gafanhotos chegaram à Argentina a partir do Paraguai, em meados de maio. Hoje, há nuvens dos insetos nos dois países, atacando lavouras nas regiões. Uma nuvem de gafanhotos pode destruir plantações. Eles se alimentam de qualquer material vegetal e podem comer o equivalente a algo entre 30% a 70% de seu peso, em algumas situações essa taxa pode subir para 100%. Fim do Talvez também te interesse No fim de junho, o Ministério da Agricultura, Pecuária e Abastecimento alertou sobre a nuvem de gafanhotos que avançava em direção ao Uruguai e ao Sul do Brasil. Registro feito por autoridades argentinas dos gafanhotos que assolam o país, no fim de junho Um mês depois, a pasta não descarta a possível chegada da nuvem de insetos ao Brasil. No entanto, diz que é mais provável que ela siga para o Uruguai. “No momento, não há nada que faça entender que a nuvem vá entrar no Brasil. Estamos acompanhando essa questão diariamente. A nuvem segue a mesma direção que tinha antes e, provavelmente, vai chegar ao Uruguai”, afirma a coordenadora-geral de proteção de plantas da Secretaria de Administração Agropecuária, Graciane Castro. No fim do mês passado, o Ministério da Agricultura declarou estado de emergência fitossanitária no Rio Grande do Sul e Santa Catarina, Estados que podem ser atingidos pelos insetos. Essa medida, que tem duração de um ano, permite a contratação de pessoal por tempo determinado e autoriza a importação temporariamente de defensivos agrícolas para combater os gafanhotos. Segundo o governo do Rio Grande do Sul, o plano de combate aos insetos pode contar até, caso necessário, com cerca de 400 aviões para aplicar o agrotóxico contra a nuvem. Para especialistas, o uso de agrotóxico é extremamente inadequado para enfrentar os gafanhotos. Eles afirmam que a medida pode causar sérios danos às pessoas e ao meio ambiente. A nuvem de gafanhotos O Senasa afirma que, apesar de ser rural, a nuvem pode se tornar urbana e chegar a vilas e cidades. Porém, os gafanhotos não afetam a saúde humana ou dos animais, pois se alimentam somente de material vegetal e não são vetores de nenhum tipo de doença. Na área rural, os insetos podem afetar intensamente a atividade agrícola, e, indiretamente, a pecuária, porque se alimentam de recursos usados nesta atividade. Eles também causam danos à vegetação nativa. Estudos apontam que pode haver 40 milhões de gafanhotos em cerca de 1 km². Segundo o governo argentino, a praga migratória pode viajar até 150 quilômetros em um único dia. O controle da nuvem é considerado complexo justamente em razão da grande capacidade de voo desses insetos. O governo argentino usou aviões com agrotóxicos para combater a nuvem, que chegou ao país por volta de 21 de maio. Apesar de a medida ter reduzido a quantidade de insetos, foi insuficiente para destruir completamente a nuvem de gafanhotos, que afetou duramente plantações em províncias argentinas como Santa Fé, Formosa e Chaco. Uma das dificuldades enfrentadas pelo governo argentino é que os insetos costumam ficar em locais de difícil acesso, o que prejudica o monitoramento diário. Dias atrás, a nuvem se deslocou da província de Corrientes para Entre Ríos, no leste da Argentina. A alta temperatura na região, segundo autoridades locais, facilitou a locomoção dos insetos. Chefe da Divisão de Defesa Sanitária Vegetal da Secretaria da Agricultura, Pecuária e Desenvolvimento Rural do Rio Grande do Sul, Ricardo Felicetti afirma que as autoridades do Estado estão atentas para uma possível chegada da nuvem à região nos próximos dias. “Até quarta-feira, as condições de alta temperatura (em Barra do Quaraí) podem influenciar a movimentação da nuvem. Mas não podemos afirmar que a nuvem vai ingressar no país. Ela pode tomar distintas direções. Porém, admitimos que pode acontecer esse ingresso”, diz Felicetti à BBC News Brasil. O principal temor dos produtores da região é que a nuvem de gafanhotos prejudique ainda mais as plantações, após um período de verão frustrado pela seca. Felicetti afirma que foi criada uma rede de vigilância sobre o tema no Estado, com auxílio em diversos municípios. “Se houver um surto de gafanhotos na região, vamos atuar rapidamente”, declara. “A nuvem tem muita mobilidade, então temos que agir rápido. Temos parcerias com diferentes entidades rurais para aplicação aérea e terrestre de defensivo para combatermos os gafanhotos”, acrescenta Felicetti. Gafanhotos não fazem mal a humanos, mas podem gerar grandes prejuízos econômicos Segundo ele, há 70 aviões disponibilizados pelo Sindicato Nacional das Empresas de Aviação Agrícola (Sindag) para aplicar agrotóxico. Felicetti afirma ainda que o Estado do Rio Grande do Sul tem uma frota de 400 aviões que podem ser usados, caso necessário, para aplicar agrotóxico contra a nuvem de insetos. “Isso vai depender da necessidade. Todas as aeronaves do Estado foram disponibilizadas”, revela. Ele afirma que o agrotóxico utilizado para conter a possível chegada da nuvem de gafanhotos terá baixo impacto e será utilizado com cautela. Segundo ele, o produto será aplicado por via aérea e terrestre, apenas em áreas onde não haja residências, rios ou animais, para evitar riscos para a população local e para não contaminar áreas preservadas. “Esses produtos já eram usados contra a praga, mas no verão. Como estamos diante de uma situação que não é habitual, também liberaram os defensivos no atual período”, diz. “O uso dos defensivos é a única forma de controlar essa nuvem, tendo em vista o grande número de insetos. O estoque (de agrotóxico) que temos disponível no Estado é suficiente para essa emergência. O grande desafio é a logística envolvida para levar esses produtos para onde ocorrem os focos dessa nuvem”, acrescenta. Coordenadora-geral de proteção de plantas da Secretaria de Administração Agropecuária, Graciane Castro diz que não há motivos para temer um possível uso do agrotóxico contra os gafanhotos. “O produto será aplicado com segurança. É um uso excepcional de defensivos, autorizados para combater essa nuvem”, afirma. Os agrotóxicos autorizados pelo Ministério da Agricultura para um possível combate aos gafanhotos, em caráter emergencial e temporário, são inseticidas biológicos à base de Beauveria bassiana e Metarhizium anisopliae. Segundo a pasta, deverão ser usados seguindo doses e intervalos de segurança. Comumente, eles são utilizados em lavouras brasileiras no controle de outras espécies de gafanhotos que causam prejuízos — estragos menores que aqueles que podem ser causados pela nuvem, caso chegue ao Brasil. “Estamos preparados para uma possível chegada dos insetos. Mas não consideramos que haja, neste momento, uma indicação de que a nuvem está vindo para o país”, declara Castro. Os riscos do agrotóxico O uso de agrotóxico para conter a nuvem de gafanhotos causa incômodo e preocupação em especialistas que estudam sobre os impactos ambientais causados pelo produto. "Entendo medidas desesperadas. Mas com isso vão envenenar muito mais do que os gafanhotos", afirma o engenheiro agrônomo Leonardo Melgarejo, um dos coordenadores do Fórum Gaúcho de Combate aos Impactos dos Agrotóxicos. "Penso que o Estado deva buscar uma solução para induzir os gafanhotos a pousarem. No solo, causarão enorme estrago, mas poderão ser destruídos de diversas maneiras (sem o uso de agrotóxico)", afirma. Na Argentina, agrotóxicos foram aplicados por meio terrestre e aéreo para tentar conter nuvem de gafanhotos Especialista em entomologia, área da biologia que estuda os insetos, Mohamed Habib, professor da Universidade Estadual de Campinas (Unicamp), rechaça as afirmações sobre um possível “agrotóxico seguro” para combater os gafanhotos. Ele afirma que não há um produto que não cause prejuízos ao meio ambiente e à população local. “Isso pode envenenar o lençol freático, rios e córregos e todo o ambiente natural. Isso também pode afetar os animais que se alimentam do pasto e o próprio ser humano, principalmente as pessoas que vivem no entorno desses lugares”, diz Habib. “E quem vai pagar essa tonelada de agrotóxicos? Óbvio que vão querer jogar nas costas do governo, do cidadão. Isso deveria ser responsabilidade de grandes agricultores, que destruíram vegetação e causaram isso”, critica. Ele relata que justamente o uso do agrotóxico em produções rurais é um dos motivos da origem da nuvem de gafanhotos. “Esses produtos matam diversos animais que se alimentam de insetos. Em razão disso, os ovos de gafanhotos, que costumavam servir de alimentos, eclodem e originam muitos novos insetos”, diz. A fêmea costuma depositar, em um buraco no solo, de 150 a 220 ovos de gafanhotos por ano. Com a ausência de predadores, os ovos que muitas vezes se tornavam alimentos, originam novos insetos. Assim, sucessivamente surge uma superpopulação de gafanhotos, que formam nuvens. Uma espécie de gafanhoto é considerada praga quando passa a disputar espaços e recursos com o homem, causar prejuízos financeiros e ameaçar a segurança alimentar de populações humanas, além de atender outros critérios (tamanho, duração do surto etc.). Além da questão do uso de agrotóxico, fatores climáticos como níveis de temperatura, umidade do ar, chuvas e ventos favoráveis à sua reprodução podem estar por trás da nuvem. Há também influência da prática de monocultura — muito comum no Brasil, Argentina, Paraguai e Uruguai —, que pode eliminar predadores naturais como aves e sapos. “Se entendermos a causa da desgraça, podemos pensar na população e melhorar. Se continuarem destruindo a diversidade natural de plantas e animais, a população de gafanhotos não vai ser reduzida naturalmente. O voo migratório desses insetos vai continuar e outras nuvens poderão chegar ao Brasil”, diz Habib. Nuvem veio do Paraguai e atravessa a Argentina, rumo a Uruguai e Brasil Sobre a nuvem que pode chegar ao Rio Grande do Sul nos próximos dias, Habib defende que as autoridades pensem em um método que possa repelir os insetos antes que eles pousem. “Pode ser um barulho, uma cortina de fumaça ou até um tiro falso, que é um barulho assustador. Jogar veneno não adianta. Há várias medidas inteligentes que podem ser pensadas. Usar agrotóxico nessa questão é criar ainda mais problemas”, declara. “Uma outra alternativa é a catação manual desses insetos, com redes entomológicas. Isso pode até transformá-los em excelente ração para outros animais”, acrescenta o especialista. Habib defende, para o futuro, que os erros sejam corrigidos e que haja diversidade biológica em cada propriedade. “É preciso corrigir os erros sobre o agrotóxico para não repeti-los. Quando se recupera a diversidade, há um controle natural e não haverá mais surtos”, declara. Já assistiu aos nossos novos vídeos no YouTube? Inscreva-se no nosso canal!
Registro feito por autoridades argentinas dos gafanhotos que assolam o país, no fim de junho Um mês depois, a pasta não descarta a possível chegada da nuvem de insetos ao Brasil. Apesar de a medida ter reduzido a quantidade de insetos, foi insuficiente para destruir completamente a nuvem de gafanhotos, que afetou duramente plantações em províncias argentinas como Santa Fé, Formosa e Chaco. Uma das dificuldades enfrentadas pelo governo argentino é que os insetos costumam ficar em locais de difícil acesso, o que prejudica o monitoramento diário. Comumente, eles são utilizados em lavouras brasileiras no controle de outras espécies de gafanhotos que causam prejuízos — estragos menores que aqueles que podem ser causados pela nuvem, caso chegue ao Brasil. Nuvem veio do Paraguai e atravessa a Argentina, rumo a Uruguai e Brasil Sobre a nuvem que pode chegar ao Rio Grande do Sul nos próximos dias, Habib defende que as autoridades pensem em um método que possa repelir os insetos antes que eles pousem.
Registro feito por autoridades argentinas dos gafanhotos que assolam o país, no fim de junho Um mês depois, a pasta não descarta a possível chegada da nuvem de insetos ao Brasil. Segundo o governo do Rio Grande do Sul, o plano de combate aos insetos pode contar até, caso necessário, com cerca de 400 aviões para aplicar o agrotóxico contra a nuvem. Apesar de a medida ter reduzido a quantidade de insetos, foi insuficiente para destruir completamente a nuvem de gafanhotos, que afetou duramente plantações em províncias argentinas como Santa Fé, Formosa e Chaco. Uma das dificuldades enfrentadas pelo governo argentino é que os insetos costumam ficar em locais de difícil acesso, o que prejudica o monitoramento diário. Nuvem veio do Paraguai e atravessa a Argentina, rumo a Uruguai e Brasil Sobre a nuvem que pode chegar ao Rio Grande do Sul nos próximos dias, Habib defende que as autoridades pensem em um método que possa repelir os insetos antes que eles pousem.
Hoje, há nuvens dos insetos nos dois países, atacando lavouras nas regiões. Fim do Talvez também te interesse No fim de junho, o Ministério da Agricultura, Pecuária e Abastecimento alertou sobre a nuvem de gafanhotos que avançava em direção ao Uruguai e ao Sul do Brasil. Registro feito por autoridades argentinas dos gafanhotos que assolam o país, no fim de junho Um mês depois, a pasta não descarta a possível chegada da nuvem de insetos ao Brasil. A nuvem segue a mesma direção que tinha antes e, provavelmente, vai chegar ao Uruguai”, afirma a coordenadora-geral de proteção de plantas da Secretaria de Administração Agropecuária, Graciane Castro. Segundo o governo do Rio Grande do Sul, o plano de combate aos insetos pode contar até, caso necessário, com cerca de 400 aviões para aplicar o agrotóxico contra a nuvem. Apesar de a medida ter reduzido a quantidade de insetos, foi insuficiente para destruir completamente a nuvem de gafanhotos, que afetou duramente plantações em províncias argentinas como Santa Fé, Formosa e Chaco. Uma das dificuldades enfrentadas pelo governo argentino é que os insetos costumam ficar em locais de difícil acesso, o que prejudica o monitoramento diário. Comumente, eles são utilizados em lavouras brasileiras no controle de outras espécies de gafanhotos que causam prejuízos — estragos menores que aqueles que podem ser causados pela nuvem, caso chegue ao Brasil. Os riscos do agrotóxico O uso de agrotóxico para conter a nuvem de gafanhotos causa incômodo e preocupação em especialistas que estudam sobre os impactos ambientais causados pelo produto. Nuvem veio do Paraguai e atravessa a Argentina, rumo a Uruguai e Brasil Sobre a nuvem que pode chegar ao Rio Grande do Sul nos próximos dias, Habib defende que as autoridades pensem em um método que possa repelir os insetos antes que eles pousem.
A alta temperatura do último fim de semana na região Sul do Brasil, segundo especialistas, favoreceu o deslocamento dos insetos. Hoje, há nuvens dos insetos nos dois países, atacando lavouras nas regiões. Fim do Talvez também te interesse No fim de junho, o Ministério da Agricultura, Pecuária e Abastecimento alertou sobre a nuvem de gafanhotos que avançava em direção ao Uruguai e ao Sul do Brasil. Registro feito por autoridades argentinas dos gafanhotos que assolam o país, no fim de junho Um mês depois, a pasta não descarta a possível chegada da nuvem de insetos ao Brasil. Segundo o governo do Rio Grande do Sul, o plano de combate aos insetos pode contar até, caso necessário, com cerca de 400 aviões para aplicar o agrotóxico contra a nuvem. Apesar de a medida ter reduzido a quantidade de insetos, foi insuficiente para destruir completamente a nuvem de gafanhotos, que afetou duramente plantações em províncias argentinas como Santa Fé, Formosa e Chaco. Uma das dificuldades enfrentadas pelo governo argentino é que os insetos costumam ficar em locais de difícil acesso, o que prejudica o monitoramento diário. A alta temperatura na região, segundo autoridades locais, facilitou a locomoção dos insetos. Comumente, eles são utilizados em lavouras brasileiras no controle de outras espécies de gafanhotos que causam prejuízos — estragos menores que aqueles que podem ser causados pela nuvem, caso chegue ao Brasil. Nuvem veio do Paraguai e atravessa a Argentina, rumo a Uruguai e Brasil Sobre a nuvem que pode chegar ao Rio Grande do Sul nos próximos dias, Habib defende que as autoridades pensem em um método que possa repelir os insetos antes que eles pousem.
ne
मलेसियाली विमान आकाशमै 'टुक्रा टुक्रा'
मलेसियाका प्रधानमन्त्री नजीब रजाकले युक्रेनमा दुर्घटनाग्रस्त भएको मलेसिया एअरलाइन्सको विमानका सम्बन्धमा नेदरल्याण्ड्सले प्रस्तुत गरेको पहिलो आधिकारीक प्रतिवेदनमा उक्त विमानलाई क्षेप्यास्त्र हमला गरेर खसालिएको भन्ने निष्कर्ष बलियो रुपमा प्रस्तुत गरिएको बताएका छन्।
विमानमा रहेका सबै २ सय ९८ जनाको मृत्यू भएको थियो, त्यसमध्ये धेरै नेदरल्याण्ड्सका थिए। नेदरल्याण्ड्सका विशेषज्ञहरुका अनुसार, गत जुलाई महिनामा युक्रेनी आकाशमा उडिरहेको मलेसिया एअरलाइन्सको एमएच सेभेन्टिन विमान, तीव्र गतिमा रहेका विभिन्न वस्तुहरुको मारमा परेपछि हावामा नै टुक्रा-टुक्रा भएको थियो। यो नयाँ प्रतिवेदनले उक्त घटनामा कुनै प्राविधिक वा मानवीय त्रुटीको कुनै पनि प्रमाण नभेटिएको जनाएको छ। संवाददाताहरु भन्छन्, “छानविन प्रतिवेदनको निष्कर्ष उक्त एमएच सेभेन्टिन विमानमा क्षेप्यास्त्र हमला भएको भन्ने दाबीसँग मिल्न गएको छ।” खतरनाक यो नयाँ प्रतिवेदन तयार पारेका अनुसन्धानकर्ताले निष्कर्षका निम्ति ककपीटबाट प्राप्त जानकारी, एअर ट्राफिक कन्ट्रोल र तस्वीरहरुको भर परेका थिए। किनकि पूर्वी युक्रेनमा रहेको दुर्घटनास्थलमा सरकारी सेना र विद्रोही लडाकुहरुबीच लडाईं चर्किरहेको अवस्थामा, स्थलगत रुपमा अनुसन्धान गर्नको लागि निकै खतरनाक रहेको छ। उक्त एमएच १७ विमान नेदरल्याण्ड्सको एम्सटरड्यामबाट मलेसियाको क्वालालम्पुर तर्फको उडानमा रहेको थियो र त्यो पूर्वी युक्रेनमा विद्रोही नियन्त्रित इलाकामा खसेको थियो। त्यसबेला उक्त विमानलाई रुस समर्थक विद्रोहीहरुले हमला गरी खसालिदिएका विवरणहरु आएका थिए। दुर्घटनाको छानबिन गरिरहेको, नेदरल्याण्ड्सको सुरक्षा बोर्डका अध्यक्षले भने यो समग्र प्रकरणबारेको अन्तिम प्रतिवेदन प्रकाशित गर्न एक वर्षको समय लाग्ने बताएका छन्। अनुमान बीबीसीका यातायात सम्बाददाता रिचर्ड वेस्टकट भन्छन्, "यो प्रतिवेदनले स्पष्ट रुपमा एमएच सेभेन्टिन विमानलाई क्षेप्यास्त्र प्रहार गरी खसालिएको भनेर त भनेको छैन तर त्यसले अरु लगभग सबै विकल्पलाई नकारेको भने छ।" उडानमा रहेको उक्त विमानमा कुनै आपतकालिन अवस्था थिएन, कुनै प्राविधिक समस्या थिएन र विमानचालकहरुले पनि कुनै गल्ती गरेका थिएनन्। बरु प्रतिवेदनले उक्त विमानलाई आकाशमा उडिरहेका बेला तीव्र गतिमा रहेका वस्तुहरुले प्वालै प्वाल पारेर खसालिदिएको हुन सक्ने भनेको छ। जुन बीयुके भनिने क्षेप्यास्त्र प्रणालीले गर्ने हमलाको प्रकृति संग मिल्छ। त्यस्ता क्षेप्यास्त्रले आफ्नो हमलाको निशानामा ठोक्किएर भन्दा पनि निशानाको नजीकै पुगेर विस्फोट भई टुक्राहरुद्वारा अत्यधिक क्षति पुर्याउने गर्छन्। तर यो सबै विवरणले सबैभन्दा अहम् प्रश्नको जवाफ भने दिएको छैन, कि त्यस्तो क्षेप्यास्त्र प्रहार कस्ले गर्यो? युक्रेनको द्वन्द्वका दुवै पक्षले त्यस्तो क्षेप्यास्त्रको प्रयोग गर्ने गर्छन्। उडीरहेको विमान खसाल्ने गल्ती कस्ले गर्यो भन्ने पत्ता लगाउन अनुसन्धानकर्ताहरुले जमीनको कुन ठाउंबाट त्यस्तो क्षेप्यास्त्र प्रहार भएको थियो भन्ने यकिन गर्नु पर्ने हुन्छ। र एकजना विशेषज्ञले घटनास्थलमा रहेका प्रमाण र रेडारको डेटाबाट अन्तत: त्यो कुरा पनि पत्ता लाग्ने जनाएका छन्।
विमानमा रहेका सबै २ सय ९८ जनाको मृत्यू भएको थियो, त्यसमध्ये धेरै नेदरल्याण्ड्सका थिए। नेदरल्याण्ड्सका विशेषज्ञहरुका अनुसार, गत जुलाई महिनामा युक्रेनी आकाशमा उडिरहेको मलेसिया एअरलाइन्सको एमएच सेभेन्टिन विमान, तीव्र गतिमा रहेका विभिन्न वस्तुहरुको मारमा परेपछि हावामा नै टुक्रा-टुक्रा भएको थियो। यो नयाँ प्रतिवेदनले उक्त घटनामा कुनै प्राविधिक वा मानवीय त्रुटीको कुनै पनि प्रमाण नभेटिएको जनाएको छ। संवाददाताहरु भन्छन्, “छानविन प्रतिवेदनको निष्कर्ष उक्त एमएच सेभेन्टिन विमानमा क्षेप्यास्त्र हमला भएको भन्ने दाबीसँग मिल्न गएको छ।” युक्रेनको द्वन्द्वका दुवै पक्षले त्यस्तो क्षेप्यास्त्रको प्रयोग गर्ने गर्छन्।
विमानमा रहेका सबै २ सय ९८ जनाको मृत्यू भएको थियो, त्यसमध्ये धेरै नेदरल्याण्ड्सका थिए। नेदरल्याण्ड्सका विशेषज्ञहरुका अनुसार, गत जुलाई महिनामा युक्रेनी आकाशमा उडिरहेको मलेसिया एअरलाइन्सको एमएच सेभेन्टिन विमान, तीव्र गतिमा रहेका विभिन्न वस्तुहरुको मारमा परेपछि हावामा नै टुक्रा-टुक्रा भएको थियो। संवाददाताहरु भन्छन्, “छानविन प्रतिवेदनको निष्कर्ष उक्त एमएच सेभेन्टिन विमानमा क्षेप्यास्त्र हमला भएको भन्ने दाबीसँग मिल्न गएको छ।” बरु प्रतिवेदनले उक्त विमानलाई आकाशमा उडिरहेका बेला तीव्र गतिमा रहेका वस्तुहरुले प्वालै प्वाल पारेर खसालिदिएको हुन सक्ने भनेको छ। युक्रेनको द्वन्द्वका दुवै पक्षले त्यस्तो क्षेप्यास्त्रको प्रयोग गर्ने गर्छन्।
विमानमा रहेका सबै २ सय ९८ जनाको मृत्यू भएको थियो, त्यसमध्ये धेरै नेदरल्याण्ड्सका थिए। नेदरल्याण्ड्सका विशेषज्ञहरुका अनुसार, गत जुलाई महिनामा युक्रेनी आकाशमा उडिरहेको मलेसिया एअरलाइन्सको एमएच सेभेन्टिन विमान, तीव्र गतिमा रहेका विभिन्न वस्तुहरुको मारमा परेपछि हावामा नै टुक्रा-टुक्रा भएको थियो। यो नयाँ प्रतिवेदनले उक्त घटनामा कुनै प्राविधिक वा मानवीय त्रुटीको कुनै पनि प्रमाण नभेटिएको जनाएको छ। संवाददाताहरु भन्छन्, “छानविन प्रतिवेदनको निष्कर्ष उक्त एमएच सेभेन्टिन विमानमा क्षेप्यास्त्र हमला भएको भन्ने दाबीसँग मिल्न गएको छ।” उक्त एमएच १७ विमान नेदरल्याण्ड्सको एम्सटरड्यामबाट मलेसियाको क्वालालम्पुर तर्फको उडानमा रहेको थियो र त्यो पूर्वी युक्रेनमा विद्रोही नियन्त्रित इलाकामा खसेको थियो। उडानमा रहेको उक्त विमानमा कुनै आपतकालिन अवस्था थिएन, कुनै प्राविधिक समस्या थिएन र विमानचालकहरुले पनि कुनै गल्ती गरेका थिएनन्। बरु प्रतिवेदनले उक्त विमानलाई आकाशमा उडिरहेका बेला तीव्र गतिमा रहेका वस्तुहरुले प्वालै प्वाल पारेर खसालिदिएको हुन सक्ने भनेको छ। त्यस्ता क्षेप्यास्त्रले आफ्नो हमलाको निशानामा ठोक्किएर भन्दा पनि निशानाको नजीकै पुगेर विस्फोट भई टुक्राहरुद्वारा अत्यधिक क्षति पुर्याउने गर्छन्। तर यो सबै विवरणले सबैभन्दा अहम् प्रश्नको जवाफ भने दिएको छैन, कि त्यस्तो क्षेप्यास्त्र प्रहार कस्ले गर्यो? युक्रेनको द्वन्द्वका दुवै पक्षले त्यस्तो क्षेप्यास्त्रको प्रयोग गर्ने गर्छन्।
विमानमा रहेका सबै २ सय ९८ जनाको मृत्यू भएको थियो, त्यसमध्ये धेरै नेदरल्याण्ड्सका थिए। नेदरल्याण्ड्सका विशेषज्ञहरुका अनुसार, गत जुलाई महिनामा युक्रेनी आकाशमा उडिरहेको मलेसिया एअरलाइन्सको एमएच सेभेन्टिन विमान, तीव्र गतिमा रहेका विभिन्न वस्तुहरुको मारमा परेपछि हावामा नै टुक्रा-टुक्रा भएको थियो। यो नयाँ प्रतिवेदनले उक्त घटनामा कुनै प्राविधिक वा मानवीय त्रुटीको कुनै पनि प्रमाण नभेटिएको जनाएको छ। संवाददाताहरु भन्छन्, “छानविन प्रतिवेदनको निष्कर्ष उक्त एमएच सेभेन्टिन विमानमा क्षेप्यास्त्र हमला भएको भन्ने दाबीसँग मिल्न गएको छ।” उक्त एमएच १७ विमान नेदरल्याण्ड्सको एम्सटरड्यामबाट मलेसियाको क्वालालम्पुर तर्फको उडानमा रहेको थियो र त्यो पूर्वी युक्रेनमा विद्रोही नियन्त्रित इलाकामा खसेको थियो। उडानमा रहेको उक्त विमानमा कुनै आपतकालिन अवस्था थिएन, कुनै प्राविधिक समस्या थिएन र विमानचालकहरुले पनि कुनै गल्ती गरेका थिएनन्। बरु प्रतिवेदनले उक्त विमानलाई आकाशमा उडिरहेका बेला तीव्र गतिमा रहेका वस्तुहरुले प्वालै प्वाल पारेर खसालिदिएको हुन सक्ने भनेको छ। जुन बीयुके भनिने क्षेप्यास्त्र प्रणालीले गर्ने हमलाको प्रकृति संग मिल्छ। युक्रेनको द्वन्द्वका दुवै पक्षले त्यस्तो क्षेप्यास्त्रको प्रयोग गर्ने गर्छन्। र एकजना विशेषज्ञले घटनास्थलमा रहेका प्रमाण र रेडारको डेटाबाट अन्तत: त्यो कुरा पनि पत्ता लाग्ने जनाएका छन्।
fr
Vaste offensive contre la corruption en Afrique du Sud
Le Président de l'Afrique du Sud a lancé une grande croisade contre la corruption, un fléau qui gangrène son pays cette dernière décennie.
Cyril Ramaphosa le président sud africain entreprend une lutte sans merci contre la corruption Cyril Ramaphosa a évoqué « une période sombre, qui touche désormais à sa fin ». Le chef de l'Etat sud africain a affirmé que la corruption serait désormais traitée en priorité. Il a promis de révéler tout ce qu'il sait au sujet des malversations dans les hautes sphères de l'Etat, à l'issue d'enquêtes officielles. « C'est comme une amibe, avec des tentacules partout », a-t'il déclaré. Il a décrit la présidence de son prédécesseur, Jacob Zuma, comme une période très sombre, alors que lui même était son vice-président. Une commission judiciaire d'enquête spéciale, présidée par le vice-président de la Cour constitutionnelle, se penche depuis le 20 août sur l'une des plus grosses affaires de corruption dans laquelle sont impliqués des hauts fonctionnaires. Selon une source judiciaire, M. Ramaphosa va témoigner devant cette commission. Signe supplémentaire des changements en cours en Afrique du Sud.
Cyril Ramaphosa le président sud africain entreprend une lutte sans merci contre la corruption Cyril Ramaphosa a évoqué « une période sombre, qui touche désormais à sa fin ». Le chef de l'Etat sud africain a affirmé que la corruption serait désormais traitée en priorité. Il a décrit la présidence de son prédécesseur, Jacob Zuma, comme une période très sombre, alors que lui même était son vice-président. Selon une source judiciaire, M. Ramaphosa va témoigner devant cette commission. Signe supplémentaire des changements en cours en Afrique du Sud.
Cyril Ramaphosa le président sud africain entreprend une lutte sans merci contre la corruption Cyril Ramaphosa a évoqué « une période sombre, qui touche désormais à sa fin ». Le chef de l'Etat sud africain a affirmé que la corruption serait désormais traitée en priorité. Il a décrit la présidence de son prédécesseur, Jacob Zuma, comme une période très sombre, alors que lui même était son vice-président. Selon une source judiciaire, M. Ramaphosa va témoigner devant cette commission. Signe supplémentaire des changements en cours en Afrique du Sud.
Cyril Ramaphosa le président sud africain entreprend une lutte sans merci contre la corruption Cyril Ramaphosa a évoqué « une période sombre, qui touche désormais à sa fin ». Le chef de l'Etat sud africain a affirmé que la corruption serait désormais traitée en priorité. Il a promis de révéler tout ce qu'il sait au sujet des malversations dans les hautes sphères de l'Etat, à l'issue d'enquêtes officielles. « C'est comme une amibe, avec des tentacules partout », a-t'il déclaré. Il a décrit la présidence de son prédécesseur, Jacob Zuma, comme une période très sombre, alors que lui même était son vice-président. Une commission judiciaire d'enquête spéciale, présidée par le vice-président de la Cour constitutionnelle, se penche depuis le 20 août sur l'une des plus grosses affaires de corruption dans laquelle sont impliqués des hauts fonctionnaires. Selon une source judiciaire, M. Ramaphosa va témoigner devant cette commission. Signe supplémentaire des changements en cours en Afrique du Sud.
Cyril Ramaphosa le président sud africain entreprend une lutte sans merci contre la corruption Cyril Ramaphosa a évoqué « une période sombre, qui touche désormais à sa fin ». Le chef de l'Etat sud africain a affirmé que la corruption serait désormais traitée en priorité. Il a promis de révéler tout ce qu'il sait au sujet des malversations dans les hautes sphères de l'Etat, à l'issue d'enquêtes officielles. « C'est comme une amibe, avec des tentacules partout », a-t'il déclaré. Il a décrit la présidence de son prédécesseur, Jacob Zuma, comme une période très sombre, alors que lui même était son vice-président. Une commission judiciaire d'enquête spéciale, présidée par le vice-président de la Cour constitutionnelle, se penche depuis le 20 août sur l'une des plus grosses affaires de corruption dans laquelle sont impliqués des hauts fonctionnaires. Selon une source judiciaire, M. Ramaphosa va témoigner devant cette commission. Signe supplémentaire des changements en cours en Afrique du Sud.
uk
13 ролей Кейт Бланшетт в одному фільмі
В експериментальному фільмі, який складається виключно з монологів про мистецтво і філософію, акторка зіграла 13 ролей одночасно. Кінокритик BBC Future розповідає, чому варто подивитися "Маніфесто" , який вийшов в український прокат 15 червня.
"Маніфесто" складається з 12 епізодів, в яких Бланшетт зіграла 13 різних ролей і вимовила понад 60 художніх маніфестів XX сторіччя Фільм німецького режисера Джуліана Розефельдта представляє 60 художніх маніфестів XX сторіччя, але, здається, єдине, у що вірить сам режисер - це неперевершена гра Кейт Бланшетт. Вона виконує в ньому 13 ролей - від хореографа балетної постановки і ведучої новин до вченого-ядерника та безхатченка. У кожній з цих ролей вона проголошує маніфести Андре Бретона, Казимира Малевича, Ларса фон Трієра та інших теоретиків мистецтва минулого століття. В одному епізоді вона зображує пихату домогосподарку, яка перед сімейним обідом замість молитви зачитує своїм родичам слова класика поп-арту, шведського скульптора Класа Олденбурга. В образі генеральної директорки компанії вона вітає гостей на приватній вечірці уривками з Василя Кандінського та Барнетта Ньюмана. Стридентизм і Креаціонізм Джуліан Розефельдт спочатку замислював свій проект як багатоканальну інсталяцію, під час якої відвідувачі могли проходжуватися серед дюжини екранів, на кожному з яких транслювалися заклики художників і митців. Виставка проходила в Мельбурні, Берліні і, зовсім нещодавно, в Нью-Йорку. "Лінійна версія" налічує понад 90 хвилин стрічки, а окремі сцени переплітаються в складну композиційну мозаїку. Кожен уривок присвячений кільком художнім маніфестам і має свою назву, приміром, "Стридентизм / Креаціонізм" (сцена з тусовкою панків) або "Блакитний вершник / Абстрактний експресіонізм" (вечірка директорки компанії). Однак Джуліана Розефельдта, вочевидь, цікавить не стільки зміст самих маніфестів, скільки формат цього жанру взагалі. "Щоб скласти маніфест, - проголошує Бланшетт ідеї сюрреаліста Філіпа Супо, перевтілившись у вдову на похороні, - ви повинні писати прозу в формі абсолютної та незаперечної істини". Саме ця форма і захоплює режисера, який препарує та перетасовує оригінальні тексти маніфестів так, що простежити хід думок їхніх авторів стає практично неможливо. Дадаїзм Єдине, що залишається, це мова маніфесту - ідеалістична, повчальна, директивна, інколи жорстка. Здається, що надихати нас повинні не філософські та мистецькі ідеї, а авторитарний стиль їхньої презентації. Не стільки зміст, скільки форма. Однак, завдяки сюжетному розмаїттю і колоритним образам Бланшетт, "Маніфесто" перетворюється на досить захопливе дійство. Навіть, якщо логічний зв'язок між діями персонажів, яких зіграла Бланшетт, і словами, які вона промовляє за кадром, часто є досить довільним. Як скласти маніфест Не всі ролі Бланшетт виглядають однаково бездоганними, хоча це, вочевидь, є частиною режисерського задуму. Панк-рокер (пародія на Сіда Вішеза) або біржовий маклер, який викладає принципи футуризму, виглядають навмисно фальшивими, певно, для того, щоб підкреслити штучність самих ідей. Але є й інший бік питання: 12 сцен фільму було знято за 11 днів, і деякі з них, зокрема, згадані вище, Бланшетт зіграла одним дублем. Уривок, в якому акторка, загримована під волоцюгу, вештається промисловими зонами міста і вигукує догму ситуаціоністів, безперечно сповнений гумору. Але з точки зору акторської гри, окрім звичайної технічності в ньому немає нічого більшого. Ситуаціонізм Найкраще Бланшетт удаються персонажі ерудованих інтелектуалів середнього класу: директорка компанії, дикторка телевізійних новин та вчителька початкової школи. Останні дві ролі Розефельдт недарма залишає на кінець фільму. Ведуча новин зачитує основні засади концептуального мистецтва, викладені в маніфесті Сола Левітта та інших. Удавано об'єктивна манера її мовлення передає не стільки зміст, скільки авторитарність сказаного. А потім вона передає слово репортерці, яка виходить у прямий ефір з місця подій і яку також зіграла Бланшетт. Фрази "Кейт, ми слухаємо вас" і "Дякую, Кейт", якими вони постійно перекидаються, створюють надзвичайно комічну ситуацію. Вона одразу змушує згадати "Каву та сигарети" Джима Джармуша, де Бланшетт також одночасно зіграла двох сестер. Кіноманіфести: Жан-Люк Годар і Ларс фон Трієр У фінальному епізоді Бланшетт-вчителька молодших класів повчальним тоном зачитує учням ідеї Жана-Люка Годара та "Догми 95" Ларса фон Трієра. Можливо, той факт, що найкращі епізоди "Маніфесто" присвячені саме концептуальному мистецтву, є не випадковим. Як стверджує Сол Левітт голосом Бланшетт, ідея, що стоїть за твором, є набагато важливішою, ніж її втілення. А призначення митця, як ніби то казав Годар, "не в тому, звідки він бере ідеї, а в тому, куди він їх приводить". "Маніфесто" висловлює багато різних концепцій. Однак маніфести повинні надихати до дій, а цей, здається, намагається лише справити враження. Прочитати оригінал цієї статті англійською мовою ви можете на сайті BBC Culture.
Кожен уривок присвячений кільком художнім маніфестам і має свою назву, приміром, "Стридентизм / Креаціонізм" (сцена з тусовкою панків) або "Блакитний вершник / Абстрактний експресіонізм" (вечірка директорки компанії). Однак, завдяки сюжетному розмаїттю і колоритним образам Бланшетт, "Маніфесто" перетворюється на досить захопливе дійство. Як скласти маніфест Не всі ролі Бланшетт виглядають однаково бездоганними, хоча це, вочевидь, є частиною режисерського задуму. Ситуаціонізм Найкраще Бланшетт удаються персонажі ерудованих інтелектуалів середнього класу: директорка компанії, дикторка телевізійних новин та вчителька початкової школи. Можливо, той факт, що найкращі епізоди "Маніфесто" присвячені саме концептуальному мистецтву, є не випадковим.
Кожен уривок присвячений кільком художнім маніфестам і має свою назву, приміром, "Стридентизм / Креаціонізм" (сцена з тусовкою панків) або "Блакитний вершник / Абстрактний експресіонізм" (вечірка директорки компанії). Як скласти маніфест Не всі ролі Бланшетт виглядають однаково бездоганними, хоча це, вочевидь, є частиною режисерського задуму. Ситуаціонізм Найкраще Бланшетт удаються персонажі ерудованих інтелектуалів середнього класу: директорка компанії, дикторка телевізійних новин та вчителька початкової школи. Останні дві ролі Розефельдт недарма залишає на кінець фільму. Можливо, той факт, що найкращі епізоди "Маніфесто" присвячені саме концептуальному мистецтву, є не випадковим.
Кожен уривок присвячений кільком художнім маніфестам і має свою назву, приміром, "Стридентизм / Креаціонізм" (сцена з тусовкою панків) або "Блакитний вершник / Абстрактний експресіонізм" (вечірка директорки компанії). Однак Джуліана Розефельдта, вочевидь, цікавить не стільки зміст самих маніфестів, скільки формат цього жанру взагалі. " Однак, завдяки сюжетному розмаїттю і колоритним образам Бланшетт, "Маніфесто" перетворюється на досить захопливе дійство. Як скласти маніфест Не всі ролі Бланшетт виглядають однаково бездоганними, хоча це, вочевидь, є частиною режисерського задуму. Але є й інший бік питання: 12 сцен фільму було знято за 11 днів, і деякі з них, зокрема, згадані вище, Бланшетт зіграла одним дублем. Але з точки зору акторської гри, окрім звичайної технічності в ньому немає нічого більшого. Ситуаціонізм Найкраще Бланшетт удаються персонажі ерудованих інтелектуалів середнього класу: директорка компанії, дикторка телевізійних новин та вчителька початкової школи. Останні дві ролі Розефельдт недарма залишає на кінець фільму. Можливо, той факт, що найкращі епізоди "Маніфесто" присвячені саме концептуальному мистецтву, є не випадковим. Маніфесто" висловлює багато різних концепцій.
Кожен уривок присвячений кільком художнім маніфестам і має свою назву, приміром, "Стридентизм / Креаціонізм" (сцена з тусовкою панків) або "Блакитний вершник / Абстрактний експресіонізм" (вечірка директорки компанії). Однак Джуліана Розефельдта, вочевидь, цікавить не стільки зміст самих маніфестів, скільки формат цього жанру взагалі. " Однак, завдяки сюжетному розмаїттю і колоритним образам Бланшетт, "Маніфесто" перетворюється на досить захопливе дійство. Як скласти маніфест Не всі ролі Бланшетт виглядають однаково бездоганними, хоча це, вочевидь, є частиною режисерського задуму. Але є й інший бік питання: 12 сцен фільму було знято за 11 днів, і деякі з них, зокрема, згадані вище, Бланшетт зіграла одним дублем. Уривок, в якому акторка, загримована під волоцюгу, вештається промисловими зонами міста і вигукує догму ситуаціоністів, безперечно сповнений гумору. Але з точки зору акторської гри, окрім звичайної технічності в ньому немає нічого більшого. Ситуаціонізм Найкраще Бланшетт удаються персонажі ерудованих інтелектуалів середнього класу: директорка компанії, дикторка телевізійних новин та вчителька початкової школи. Останні дві ролі Розефельдт недарма залишає на кінець фільму. Можливо, той факт, що найкращі епізоди "Маніфесто" присвячені саме концептуальному мистецтву, є не випадковим.
en
Tony Blair: We will need to learn to live with coronavirus
The coronavirus will not be eliminated and people will have to learn to live with it, Tony Blair has warned.
The former Labour PM said the UK required more "containment infrastructure" in case the virus resurges in the autumn. His think-tank has recommended widespread mask-wearing to prevent a spike in cases as lockdown is eased. Boris Johnson said the UK will be "well on the way past" the pandemic by the middle of next year. But the prime minister told reporters there would still be "tough times ahead in keeping this virus under control". Speaking to the Press Association, Mr Blair - prime minister from 1997 to 2007 - said it was "absolutely essential" to prepare for a "50/50 chance" the disease would resurge in the autumn. He said that action needed to be taken now to make sure the virus could be contained in the long-term, with a return to nationwide lockdown not possible. "The reality is that we're going to be living with Covid-19 - we're not really going to be able to eliminate it," he said. "My anxiety about the government at the moment is that it has still not really put in place that infrastructure of containment that is going to see us through a resurgence of the disease if unfortunately that happens." On Friday, Mr Johnson said the planet had "faced a very nasty new foe in the form of a bug that we didn't know about before". He added: "I think that by the middle of next year...we will be well on the way past it. "But ... I must be clear with people, I do still think that we have tough times ahead in keeping this virus under control." 'Visual sign' In a report, the Tony Blair Institute for Global Change argued scoring people A-D on their vulnerability would allow them to "take ownership of their own risk". It recommended people should be ordered to wear face masks in "all public environments". Key workers such as teachers, healthcare workers, and those who work on public transport should be supplied with plastic face shields, it argued. And it said those most risk from the virus should be offered government-issued N95 medical masks in a special colour, as a "visual sign" they are shielding. Face coverings are now compulsory for customers in shops in England, and have been in Scotland since 10 July. Shoppers are not currently required to wear them in Wales or Northern Ireland. Coverings are already compulsory on public transport in England and Scotland, as well as most buses, trains and ferries in Northern Ireland. They will be mandatory on public transport in Wales from 27 July. Increased testing target Health leaders have called for a cross-party review of preparations for a possible resurgence of the virus later this year. Questioned about the recommendation earlier this month, Boris Johnson vowed to do "absolutely everything in our power to prevent a second spike". The government has set a target of being able to process 500,000 tests per day by the end of October through an expanded network of walk-in centres. Increased winter funding for the NHS in England has also been pledged, along with expanded eligibly for free flu vaccination ahead of the winter.
His think-tank has recommended widespread mask-wearing to prevent a spike in cases as lockdown is eased. It recommended people should be ordered to wear face masks in "all public environments". Key workers such as teachers, healthcare workers, and those who work on public transport should be supplied with plastic face shields, it argued. And it said those most risk from the virus should be offered government-issued N95 medical masks in a special colour, as a "visual sign" they are shielding. Face coverings are now compulsory for customers in shops in England, and have been in Scotland since 10 July.
His think-tank has recommended widespread mask-wearing to prevent a spike in cases as lockdown is eased. It recommended people should be ordered to wear face masks in "all public environments". Key workers such as teachers, healthcare workers, and those who work on public transport should be supplied with plastic face shields, it argued. And it said those most risk from the virus should be offered government-issued N95 medical masks in a special colour, as a "visual sign" they are shielding. Face coverings are now compulsory for customers in shops in England, and have been in Scotland since 10 July.
The former Labour PM said the UK required more "containment infrastructure" in case the virus resurges in the autumn. His think-tank has recommended widespread mask-wearing to prevent a spike in cases as lockdown is eased. But the prime minister told reporters there would still be "tough times ahead in keeping this virus under control". 'Visual sign' In a report, the Tony Blair Institute for Global Change argued scoring people A-D on their vulnerability would allow them to "take ownership of their own risk". It recommended people should be ordered to wear face masks in "all public environments". Key workers such as teachers, healthcare workers, and those who work on public transport should be supplied with plastic face shields, it argued. And it said those most risk from the virus should be offered government-issued N95 medical masks in a special colour, as a "visual sign" they are shielding. Face coverings are now compulsory for customers in shops in England, and have been in Scotland since 10 July. Shoppers are not currently required to wear them in Wales or Northern Ireland. Increased testing target Health leaders have called for a cross-party review of preparations for a possible resurgence of the virus later this year.
The former Labour PM said the UK required more "containment infrastructure" in case the virus resurges in the autumn. His think-tank has recommended widespread mask-wearing to prevent a spike in cases as lockdown is eased. But the prime minister told reporters there would still be "tough times ahead in keeping this virus under control". 'Visual sign' In a report, the Tony Blair Institute for Global Change argued scoring people A-D on their vulnerability would allow them to "take ownership of their own risk". It recommended people should be ordered to wear face masks in "all public environments". Key workers such as teachers, healthcare workers, and those who work on public transport should be supplied with plastic face shields, it argued. And it said those most risk from the virus should be offered government-issued N95 medical masks in a special colour, as a "visual sign" they are shielding. Face coverings are now compulsory for customers in shops in England, and have been in Scotland since 10 July. Shoppers are not currently required to wear them in Wales or Northern Ireland. Increased testing target Health leaders have called for a cross-party review of preparations for a possible resurgence of the virus later this year.
uk
Новий землетрус у Непалі: більше тисячі постраждалих
На сході Непалу, біля гори Еверест, стався потужний землетрус - через два тижні після руйнівного підземного удару, від якого загинули понад 8 тисяч людей.
За даними влади Непалу, через новий землетрус загинули щонайменше 29 людей, 1006 постраждали. Серед загиблих - люди у східному районі Сіндхупалчок, в якому зафіксували найбільше жертв після попереднього землетрусу. Черговий землетрус стався у районі міста Намче-Базар, недалеко від гори Еверест. Підземні поштовхи відчули також у північній Індії і Бангладеш. Повідомляється, про декілька жертв в Індії. За даними геологічної служби США, землетрус мав магнітуду 7,3, в той час як попередній - що стався наприкінці квітня на заході Непалу - 7,8. У Катманду землетрус відчули о 12:35 за місцевим часом У столиці, що сильно пошкоджена від попереднього землетрусу, люди вибігли з будівель, коли почались поштовхи. Пацієнтів виносять із будівлі лікарні в столиці Непалу після підземного удару Епіцентр землетрусу був за 83 кілометри на схід від столиці - у сільській місцевості недалеко від кордону з Китаєм. За даними американської служби, удар був на глибині 15 км - як і попереднього разу. Після землетрусу сталось шість великих повторних ударів - магнітудою більше 5. Один з них стався за півгодини після удару. Його магнітуда була 6,3. Кореспондент ВВС Саймон Кокс повідомляє, що у Катманду землетрус дійсно сильно відчувався. "Це тривало протягом приблизно 25 секунд - земля тряслася, птахи почали кричати, можна було відчути, як трясуться будівлі", - розповідає кореспондент ВВС. Повторні удари після землетрусу спричинили тривогу та паніку, люди почали плакати, повідомляє кореспондент ВВС.
За даними влади Непалу, через новий землетрус загинули щонайменше 29 людей, 1006 постраждали. Серед загиблих - люди у східному районі Сіндхупалчок, в якому зафіксували найбільше жертв після попереднього землетрусу. У Катманду землетрус відчули о 12:35 за місцевим часом У столиці, що сильно пошкоджена від попереднього землетрусу, люди вибігли з будівель, коли почались поштовхи. Пацієнтів виносять із будівлі лікарні в столиці Непалу після підземного удару Епіцентр землетрусу був за 83 кілометри на схід від столиці - у сільській місцевості недалеко від кордону з Китаєм. Кореспондент ВВС Саймон Кокс повідомляє, що у Катманду землетрус дійсно сильно відчувався. "
За даними влади Непалу, через новий землетрус загинули щонайменше 29 людей, 1006 постраждали. Черговий землетрус стався у районі міста Намче-Базар, недалеко від гори Еверест. У Катманду землетрус відчули о 12:35 за місцевим часом У столиці, що сильно пошкоджена від попереднього землетрусу, люди вибігли з будівель, коли почались поштовхи. Пацієнтів виносять із будівлі лікарні в столиці Непалу після підземного удару Епіцентр землетрусу був за 83 кілометри на схід від столиці - у сільській місцевості недалеко від кордону з Китаєм. Кореспондент ВВС Саймон Кокс повідомляє, що у Катманду землетрус дійсно сильно відчувався. "
За даними влади Непалу, через новий землетрус загинули щонайменше 29 людей, 1006 постраждали. Серед загиблих - люди у східному районі Сіндхупалчок, в якому зафіксували найбільше жертв після попереднього землетрусу. Черговий землетрус стався у районі міста Намче-Базар, недалеко від гори Еверест. Підземні поштовхи відчули також у північній Індії і Бангладеш. Повідомляється, про декілька жертв в Індії. За даними геологічної служби США, землетрус мав магнітуду 7,3, в той час як попередній - що стався наприкінці квітня на заході Непалу - 7,8. У Катманду землетрус відчули о 12:35 за місцевим часом У столиці, що сильно пошкоджена від попереднього землетрусу, люди вибігли з будівель, коли почались поштовхи. Пацієнтів виносять із будівлі лікарні в столиці Непалу після підземного удару Епіцентр землетрусу був за 83 кілометри на схід від столиці - у сільській місцевості недалеко від кордону з Китаєм. Кореспондент ВВС Саймон Кокс повідомляє, що у Катманду землетрус дійсно сильно відчувався. " Повторні удари після землетрусу спричинили тривогу та паніку, люди почали плакати, повідомляє кореспондент ВВС.
За даними влади Непалу, через новий землетрус загинули щонайменше 29 людей, 1006 постраждали. Серед загиблих - люди у східному районі Сіндхупалчок, в якому зафіксували найбільше жертв після попереднього землетрусу. Черговий землетрус стався у районі міста Намче-Базар, недалеко від гори Еверест. Підземні поштовхи відчули також у північній Індії і Бангладеш. Повідомляється, про декілька жертв в Індії. За даними геологічної служби США, землетрус мав магнітуду 7,3, в той час як попередній - що стався наприкінці квітня на заході Непалу - 7,8. У Катманду землетрус відчули о 12:35 за місцевим часом У столиці, що сильно пошкоджена від попереднього землетрусу, люди вибігли з будівель, коли почались поштовхи. Пацієнтів виносять із будівлі лікарні в столиці Непалу після підземного удару Епіцентр землетрусу був за 83 кілометри на схід від столиці - у сільській місцевості недалеко від кордону з Китаєм. Кореспондент ВВС Саймон Кокс повідомляє, що у Катманду землетрус дійсно сильно відчувався. " Повторні удари після землетрусу спричинили тривогу та паніку, люди почали плакати, повідомляє кореспондент ВВС.
en
Northern Ireland recycles half its household waste
Northern Ireland has met a Stormont target to recycle half its household waste.
By Conor MacauleyBBC NI Agriculture & Environment Correspondent The threshold was reached 18 months ahead of the deadline by recycling metal, plastic and paper and through composting. The recycling rate was just 10% when figures began to be collected 17 years ago. It means 50.6% of black bin waste collected between July 2018 and June 2019 was reused. Much of the increase in recent years has been driven by improved recycling of food and other organic matter. The news was announced by Stormont officials at a waste conference. More than 870,000 tonnes of rubbish was collected by local authorities in the 12-month period. A total of 440,000 tonnes was recovered by dry recycling or composting. Just over 240,000 tonnes was landfilled and the bulk of the rest, between 160-170,000 tonnes was exported for incineration or other energy recovery. The figures were welcomed by Owen Lyttle, a senior official in the Department of Agriculture, Environment and Rural Affairs. He said it reflected a "tremendous effort" by all involved, especially the public. "Being able to meet this demanding target indicates that if everyone takes small steps to change their behaviour then we can make a significant difference, as a country, to protecting and improving the environment."
The recycling rate was just 10% when figures began to be collected 17 years ago. It means 50.6% of black bin waste collected between July 2018 and June 2019 was reused. Much of the increase in recent years has been driven by improved recycling of food and other organic matter. More than 870,000 tonnes of rubbish was collected by local authorities in the 12-month period. A total of 440,000 tonnes was recovered by dry recycling or composting.
The recycling rate was just 10% when figures began to be collected 17 years ago. It means 50.6% of black bin waste collected between July 2018 and June 2019 was reused. Much of the increase in recent years has been driven by improved recycling of food and other organic matter. More than 870,000 tonnes of rubbish was collected by local authorities in the 12-month period. A total of 440,000 tonnes was recovered by dry recycling or composting.
By Conor MacauleyBBC NI Agriculture & Environment Correspondent The threshold was reached 18 months ahead of the deadline by recycling metal, plastic and paper and through composting. The recycling rate was just 10% when figures began to be collected 17 years ago. It means 50.6% of black bin waste collected between July 2018 and June 2019 was reused. Much of the increase in recent years has been driven by improved recycling of food and other organic matter. The news was announced by Stormont officials at a waste conference. More than 870,000 tonnes of rubbish was collected by local authorities in the 12-month period. A total of 440,000 tonnes was recovered by dry recycling or composting. Just over 240,000 tonnes was landfilled and the bulk of the rest, between 160-170,000 tonnes was exported for incineration or other energy recovery. The figures were welcomed by Owen Lyttle, a senior official in the Department of Agriculture, Environment and Rural Affairs. "Being able to meet this demanding target indicates that if everyone takes small steps to change their behaviour then we can make a significant difference, as a country, to protecting and improving the environment."
By Conor MacauleyBBC NI Agriculture & Environment Correspondent The threshold was reached 18 months ahead of the deadline by recycling metal, plastic and paper and through composting. The recycling rate was just 10% when figures began to be collected 17 years ago. It means 50.6% of black bin waste collected between July 2018 and June 2019 was reused. Much of the increase in recent years has been driven by improved recycling of food and other organic matter. The news was announced by Stormont officials at a waste conference. More than 870,000 tonnes of rubbish was collected by local authorities in the 12-month period. A total of 440,000 tonnes was recovered by dry recycling or composting. Just over 240,000 tonnes was landfilled and the bulk of the rest, between 160-170,000 tonnes was exported for incineration or other energy recovery. The figures were welcomed by Owen Lyttle, a senior official in the Department of Agriculture, Environment and Rural Affairs. "Being able to meet this demanding target indicates that if everyone takes small steps to change their behaviour then we can make a significant difference, as a country, to protecting and improving the environment."
ur
امریکی صدر اوباما کی آمدنی میں کمی
امریکی صدر براک اوباما کی آمدنی سنہ 2013 کے دوران کم ہوئی کیونکہ ان کی کتاب کی فروخت میں کمی آئی ہے۔
وائٹ ہاؤس سے جاری تفصیلات میں براک اوباما کے علاوہ جوبائیڈن کی آمدنی بھی دی گئي ہے تاہم ٹیکس کی ادائیگی کے ان کے دستاویزات سے یہ بات سامنے آئي ہے کہ انھوں نے سنہ 2013 کے لیے پہلے سے زیادہ شرح سے ٹیکس ادا کیا ہے۔ اوباما نے سنہ 2013 میں 481،098 ڈالر کمائے جبکہ سنہ 2012 میں ان کی آمدنی 608،611 ڈالر تھی لیکن انھوں نے 2013 میں اپنی آمدنی پر 20.4 فی صد کی شرح سے ٹیکس ادا کیا جبکہ اس سے ایک سال قبل انھوں نے 18.4 فی صد کی شرح سے ٹیکس دیا تھا۔ کم آمدنی کے باوجود ٹیکس میں ہونے والا یہ اضافہ اوباما کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے جس کے تحت امیروں کو زیادہ ٹیکس ادا کرنے کی بات کہی گئی تھی۔ اس دوران اوباما اور ان کی اہلیہ نے 59،251 ڈالر کی رقم سماجی فلا ح و بہبود کے لیے کام کرنے والے اداروں کو عطیہ کے طور پر دی تھی۔ انھوں نے مجموعی طور پر 32 اداروں کو عطیے دیے جن میں فشر فاؤنڈیشن کو سب سے زیادہ عطیے دیے گئے۔ اوباما کی آمدنی میں کمی کتابوں کی فرخت میں کمی کا نتیجہ ہے واضح رہے کہ سنہ 2009 کے بعد سے اوباما کی آمدنی میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے۔ سنہ 2009 میں انھوں نے پہلی بار صدر کا عہدہ سنبھالا تھا اور اس سال ان کی آمدنی 55 لاکھ ڈالر تھی جس میں سے زیادہ تر رقم ان کی کتاب’ ڈریمز فرام مائی فادر‘ اور ’دا آڈیسٹی آف ہوپ‘ سے آئی تھی۔ بطور صدر اوباما کی سالانہ تنخواہ چار لاکھ ڈالر ہے جبکہ امریکہ کی خاتون اول کو 98،167 ڈالر ملتے ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے نائب صدر جو بائیڈن اور ان کی بیوی جل کی آمدنی کی تفصیلات بھی دی ہے جن کی مجموعی آمدني 407،007 ڈالر ظاہر کی گئي ہے اور انھوں نے 23.7 فیصد کی شرح سے ٹیکس ادا کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس سے جاری تفصیلات میں براک اوباما کے علاوہ جوبائیڈن کی آمدنی بھی دی گئي ہے تاہم ٹیکس کی ادائیگی کے ان کے دستاویزات سے یہ بات سامنے آئي ہے کہ انھوں نے سنہ 2013 کے لیے پہلے سے زیادہ شرح سے ٹیکس ادا کیا ہے۔ اوباما نے سنہ 2013 میں 481،098 ڈالر کمائے جبکہ سنہ 2012 میں ان کی آمدنی 608،611 ڈالر تھی لیکن انھوں نے 2013 میں اپنی آمدنی پر 20.4 فی صد کی شرح سے ٹیکس ادا کیا جبکہ اس سے ایک سال قبل انھوں نے 18.4 فی صد کی شرح سے ٹیکس دیا تھا۔ کم آمدنی کے باوجود ٹیکس میں ہونے والا یہ اضافہ اوباما کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے جس کے تحت امیروں کو زیادہ ٹیکس ادا کرنے کی بات کہی گئی تھی۔ اس دوران اوباما اور ان کی اہلیہ نے 59،251 ڈالر کی رقم سماجی فلا ح و بہبود کے لیے کام کرنے والے اداروں کو عطیہ کے طور پر دی تھی۔ بطور صدر اوباما کی سالانہ تنخواہ چار لاکھ ڈالر ہے جبکہ امریکہ کی خاتون اول کو 98،167 ڈالر ملتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس سے جاری تفصیلات میں براک اوباما کے علاوہ جوبائیڈن کی آمدنی بھی دی گئي ہے تاہم ٹیکس کی ادائیگی کے ان کے دستاویزات سے یہ بات سامنے آئي ہے کہ انھوں نے سنہ 2013 کے لیے پہلے سے زیادہ شرح سے ٹیکس ادا کیا ہے۔ اوباما نے سنہ 2013 میں 481،098 ڈالر کمائے جبکہ سنہ 2012 میں ان کی آمدنی 608،611 ڈالر تھی لیکن انھوں نے 2013 میں اپنی آمدنی پر 20.4 فی صد کی شرح سے ٹیکس ادا کیا جبکہ اس سے ایک سال قبل انھوں نے 18.4 فی صد کی شرح سے ٹیکس دیا تھا۔ کم آمدنی کے باوجود ٹیکس میں ہونے والا یہ اضافہ اوباما کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے جس کے تحت امیروں کو زیادہ ٹیکس ادا کرنے کی بات کہی گئی تھی۔ اس دوران اوباما اور ان کی اہلیہ نے 59،251 ڈالر کی رقم سماجی فلا ح و بہبود کے لیے کام کرنے والے اداروں کو عطیہ کے طور پر دی تھی۔ بطور صدر اوباما کی سالانہ تنخواہ چار لاکھ ڈالر ہے جبکہ امریکہ کی خاتون اول کو 98،167 ڈالر ملتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس سے جاری تفصیلات میں براک اوباما کے علاوہ جوبائیڈن کی آمدنی بھی دی گئي ہے تاہم ٹیکس کی ادائیگی کے ان کے دستاویزات سے یہ بات سامنے آئي ہے کہ انھوں نے سنہ 2013 کے لیے پہلے سے زیادہ شرح سے ٹیکس ادا کیا ہے۔ اوباما نے سنہ 2013 میں 481،098 ڈالر کمائے جبکہ سنہ 2012 میں ان کی آمدنی 608،611 ڈالر تھی لیکن انھوں نے 2013 میں اپنی آمدنی پر 20.4 فی صد کی شرح سے ٹیکس ادا کیا جبکہ اس سے ایک سال قبل انھوں نے 18.4 فی صد کی شرح سے ٹیکس دیا تھا۔ کم آمدنی کے باوجود ٹیکس میں ہونے والا یہ اضافہ اوباما کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے جس کے تحت امیروں کو زیادہ ٹیکس ادا کرنے کی بات کہی گئی تھی۔ اس دوران اوباما اور ان کی اہلیہ نے 59،251 ڈالر کی رقم سماجی فلا ح و بہبود کے لیے کام کرنے والے اداروں کو عطیہ کے طور پر دی تھی۔ انھوں نے مجموعی طور پر 32 اداروں کو عطیے دیے جن میں فشر فاؤنڈیشن کو سب سے زیادہ عطیے دیے گئے۔ اوباما کی آمدنی میں کمی کتابوں کی فرخت میں کمی کا نتیجہ ہے واضح رہے کہ سنہ 2009 کے بعد سے اوباما کی آمدنی میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے۔ سنہ 2009 میں انھوں نے پہلی بار صدر کا عہدہ سنبھالا تھا اور اس سال ان کی آمدنی 55 لاکھ ڈالر تھی جس میں سے زیادہ تر رقم ان کی کتاب’ ڈریمز فرام مائی فادر‘ اور ’دا آڈیسٹی آف ہوپ‘ سے آئی تھی۔ بطور صدر اوباما کی سالانہ تنخواہ چار لاکھ ڈالر ہے جبکہ امریکہ کی خاتون اول کو 98،167 ڈالر ملتے ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے نائب صدر جو بائیڈن اور ان کی بیوی جل کی آمدنی کی تفصیلات بھی دی ہے جن کی مجموعی آمدني 407،007 ڈالر ظاہر کی گئي ہے اور انھوں نے 23.7 فیصد کی شرح سے ٹیکس ادا کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس سے جاری تفصیلات میں براک اوباما کے علاوہ جوبائیڈن کی آمدنی بھی دی گئي ہے تاہم ٹیکس کی ادائیگی کے ان کے دستاویزات سے یہ بات سامنے آئي ہے کہ انھوں نے سنہ 2013 کے لیے پہلے سے زیادہ شرح سے ٹیکس ادا کیا ہے۔ اوباما نے سنہ 2013 میں 481،098 ڈالر کمائے جبکہ سنہ 2012 میں ان کی آمدنی 608،611 ڈالر تھی لیکن انھوں نے 2013 میں اپنی آمدنی پر 20.4 فی صد کی شرح سے ٹیکس ادا کیا جبکہ اس سے ایک سال قبل انھوں نے 18.4 فی صد کی شرح سے ٹیکس دیا تھا۔ کم آمدنی کے باوجود ٹیکس میں ہونے والا یہ اضافہ اوباما کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے جس کے تحت امیروں کو زیادہ ٹیکس ادا کرنے کی بات کہی گئی تھی۔ اس دوران اوباما اور ان کی اہلیہ نے 59،251 ڈالر کی رقم سماجی فلا ح و بہبود کے لیے کام کرنے والے اداروں کو عطیہ کے طور پر دی تھی۔ انھوں نے مجموعی طور پر 32 اداروں کو عطیے دیے جن میں فشر فاؤنڈیشن کو سب سے زیادہ عطیے دیے گئے۔ اوباما کی آمدنی میں کمی کتابوں کی فرخت میں کمی کا نتیجہ ہے واضح رہے کہ سنہ 2009 کے بعد سے اوباما کی آمدنی میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے۔ سنہ 2009 میں انھوں نے پہلی بار صدر کا عہدہ سنبھالا تھا اور اس سال ان کی آمدنی 55 لاکھ ڈالر تھی جس میں سے زیادہ تر رقم ان کی کتاب’ ڈریمز فرام مائی فادر‘ اور ’دا آڈیسٹی آف ہوپ‘ سے آئی تھی۔ بطور صدر اوباما کی سالانہ تنخواہ چار لاکھ ڈالر ہے جبکہ امریکہ کی خاتون اول کو 98،167 ڈالر ملتے ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے نائب صدر جو بائیڈن اور ان کی بیوی جل کی آمدنی کی تفصیلات بھی دی ہے جن کی مجموعی آمدني 407،007 ڈالر ظاہر کی گئي ہے اور انھوں نے 23.7 فیصد کی شرح سے ٹیکس ادا کیا ہے۔
uk
Без зарплати й жінок: чи вмирає сумо в Японії
Великий чемпіон сумо Харумафудзі Кохей оголосив про завершення кар'єри. "Від щирого серця прошу пробачення", - сказав він, низько вклоняючись близько 30 секунд.
"Я шкодую, що завдав травми Таканоїве", - сказав Харумафудзі Харумафудзі був великим чемпіоном з сумо ( "йокодзуна" японською). 25 жовтня він, імовірно, напав на молодшого борця в барі, зламавши йому череп. Поліція почала розслідувати цей інциденту, японські видання рясніють заголовками про нього. Через цю справу над давнім японським видом спорту зібралися хмари, і вже не вперше. Десять років тому репутація цього виду спорту похитнулася: 17-річний учень-сумоїст помер після того, як старші борці побили його пляшкою пива і бейсбольною битою. 2010 року справа про захоплення сумоїста Котоміцукі підпільними азартними іграми, пов'язана з японськими якудза, погіршила справи ще більше. Того ж року вчитель Харумафудзі, монгольський чемпіон Асасьорю, пішов зі спорту після п'яної бійки біля нічного клубу в Токіо. 2011 року поліція знайшла в телефонах деяких борців SMS-повідомлення, які свідчать про договірні змагання. Чи означає це, що сумо вмирає? Монголи йдуть! Аби відповісти на це питання, слід зрозуміти, звідки люди приходять в сумо і в якому жорсткому режимі вони виховуються. Хоча сумо зародилося в японських храмових обрядах, які проводилися від 1,5 до 2 тисяч років тому, ця країна вже не є лідером у цьому спорті. До того, як Харумафудзі пішов, у світі було чотири чемпіони сумо. Троє з них - з Монголії, в тому числі і він сам. Східна Європа, Росія, Гаваї й Самоа відправляють в японські школи сумо ("кімнати") здібних учнів. По суті, це чоловічий пансіонат, де майстри муштрують підлітків в бойовому мистецтві, яке колись розважало імперські двори. У країні сонця, що сходить, сумо - не спорт, а данина минулому, традиціям і тому, що вважають споконвічно японським. Код поведінки передбачає суворі ритуали. Там немає винятків для тих, хто народився не в Японії. Сумоїсти повинні носити на публіці традиційний одяг, а також характерну зачіску з хвостом на потилиці. Під час поєдинку успіх і поразку потрібно зустрічати з однаковою незворушністю. У спілкуванні борець повинен бути прикладом м'якого смирення і поводитися з "хінкаку" - гідністю. Статус борця такий, що незнайомці під час зустрічі на вулиці повинні йому кланятися. Кожна з 45 "кімнат" може взяти тільки одного іноземця за один раз - цього вимагає вкрай консервативна Японська асоціація сумо. Потрапляють туди найчастіше в 15-річному віці - але не старші 23-х років. Готування, прибирання і без сніданку "Вони тренуються, як молоді солдати. Тобто вони готують, прибирають, чистять картоплю. І всі обов'язково вчать японську", - пояснює експерт з сумо Марк Бактон, колишній коментатор і колумніст видання Japan Times. Борець сумо наливає тянконабе - багату на білк страву У школі діє сувора ієрархія, на чолі якої стоїть майстер - колишній борець. "Це не як у футболі, де можна перейти з "Манчестер Юнайтед" в іншу команду, - розповідає ВВС Бактон. - Ви тут на все життя. І покинути це місце можна, тільки покинувши сумо". Кожен борець відрощує довге волосся, до середини спини, а перукар в школі робить зачіску за канонами сумо. Волосся миють раз на один або два тижні, і пригладжують його маслом "бінцуке", солодкий запах якого всюди супроводжує бійця. Їжа зазвичай - це м'ясна тарілку з овочами. Харчування контролюють так само суворо, як і тренування. "Їдять вони багато, - каже Бактон. - Але для них обов'язково після їжі піти спати. Вони не снідають - вранці у них тренування. Сумоїсти їдять ланч - такий самий, як і у всіх, може, трохи більший. Але вони їдять все з великою кількістю рису. А потім йдуть спати до опівдня". "Потім вони їдять ще раз ввечері - і їдять багато. Спати йдуть досить рано, тому що прокидаються сумоїсти о 5-6 ранку". Сумоїсти тренуються рано вранці, потім їдять і сплять до опівдня Чим суворіші правила, тим кращі борці? Однозначно так, вважає Бактон. Без зарплати, дівчат і телефонів Є шість професійних турнірів на рік. Усі вони проводяться в Японії. Підвищення рангу борець може отримати, якщо перемог у нього більше, ніж поразок. Перемога зараховується, якщо суперник витіснений з кола або торкнувся землі чим-небудь, крім стоп. Близько 650 сумоїстів входять до однієї з шести ліг, від молодшої до старшої, і лише 60 з них перебувають у старшій. Борці в молодших лігах не отримують грошей. Навіть найбільш талановитому сумоїсту знадобиться два або три роки, щоб дістати зарплату. А вона непогана: близько 12 тисяч доларів на місяць у другій лізі, і близько 60 тисяч - у вищій, включно зі спонсорськими угодами. Одяг борців сумо привертає увагу, коли вони подорожують Молодші борці носять тонкий бавовняний халат "юката" і "гета" - дерев'яні сандалі - навіть взимку. Водити машину їм не можна: не тільки через статус, а й тому, що живіт може заважати керувати автомобілем. У найкращих бійців є водії. Мобільні телефони і подруги формально заборонені в молодшій лізі. Жінки не можуть жити в кімнатах сумо, борець не може одружитися і жити поза кімнатою з дружиною, поки не досягне хоча б другої ліги. Що ще гірше, якщо сумоїст потрапить назад в третю лігу, він повинен залишити дружину і дітей і повернутися в школу. Що відбувається, якщо молоді люди не відповідають стандартам майстрів і повстають проти майже чернечого режиму? "О, тут все жахливо, - каже Бактон. - Перед тим, як 2007 року хлопчик був убитий, були регулярні побої. Ви побачите хлопчиків з рубцями на спині і на ногах через те, що вони недостатньо старалися". Минулого року сумоїст отримав 32,4 млн єн (288 тис доларів) за те, що осліп на одне око у школі. Чемпіон Хакухо, монгол з Улан Батора, розповів про свої побої в школі, які тривали до 45 хвилин. Він почав розмову про це після того, як 17-річний Такаші Саїто був побитий до смерті після загрози втекти зі школи. Чемпіон Хакухо чесно розповів про побої, яких зазнав "Якщо подивитися на мене, я всім задоволений, але насправді в той час я плакав кожен день, - говорив Хакухо. - Перші 20 хвилин це дуже боляче. Потім стає легше - навіть під час побоїв відчуваєш менше болю". "Звичайно, я ридав, а коли старші говорили, що це для мого ж блага, я ридав ще сильніше", - зізнається він. Порушив правила секретності Чому ж зі спорту, де молодших піддають суворому багаторічному режиму покарань, йде Харумафудзі, який вдарив молодого борця? "Він ударив його в барі, - відповідає Марк Бактон. - У цьому проблема". Автор, що пише про сумо ось уже 30 років, Кріс Гулд каже, що в цьому виді спорту діє суворий кодекс мовчання. "Є чудова узгодженість в тому, як тренування і покарання не змінювалися десятиліттями в різних школах. І тому, коли трапляються інциденти на кшталт Харумафудзі, про них не говорять, аби зберегти групу", - розповідає він. "Цікаво, що травмованого тренера звільненого борця - Таканохана - критикували за обговорення інциденту. В інших видах спорту його б хвалили як героя", - додає Гулд. Харумафудзі і його майстер Ісегахама кланяються на знак вибачень Чи може сумо розраховувати на молодь, що приходитиме у спорт з такими правилами? Сьогодні голодні новобранці з сіл більше не оббивають пороги шкіл, а в футболі і бейсболі набагато вищі зарплати без ризику насильства. Попри це, сумо переживає сплеск популярності. У січні в Японії вперше за 19 років з'явився власний великий чемпіон сумо. Японська асоціація сумо також рекламує цей вид спорту. На думку Гулда, спекуляції на темі згасання інтересу до сумо - передчасні. "Не потрібно поки що панікувати про майбутнє. Але асоціації сумо потрібно проговорити, для чого сумо потрібно, проти чого воно, і говорити про ключові ідеї. Якщо це відбудеться, великих чемпіонів стане більше", - відзначає він.
"Я шкодую, що завдав травми Таканоїве", - сказав Харумафудзі Харумафудзі був великим чемпіоном з сумо ( "йокодзуна" японською). Борець сумо наливає тянконабе - багату на білк страву У школі діє сувора ієрархія, на чолі якої стоїть майстер - колишній борець. " Харумафудзі і його майстер Ісегахама кланяються на знак вибачень Чи може сумо розраховувати на молодь, що приходитиме у спорт з такими правилами? Попри це, сумо переживає сплеск популярності. Японська асоціація сумо також рекламує цей вид спорту.
"Я шкодую, що завдав травми Таканоїве", - сказав Харумафудзі Харумафудзі був великим чемпіоном з сумо ( "йокодзуна" японською). Борець сумо наливає тянконабе - багату на білк страву У школі діє сувора ієрархія, на чолі якої стоїть майстер - колишній борець. " Харумафудзі і його майстер Ісегахама кланяються на знак вибачень Чи може сумо розраховувати на молодь, що приходитиме у спорт з такими правилами? Попри це, сумо переживає сплеск популярності. Японська асоціація сумо також рекламує цей вид спорту.
"Я шкодую, що завдав травми Таканоїве", - сказав Харумафудзі Харумафудзі був великим чемпіоном з сумо ( "йокодзуна" японською). Поліція почала розслідувати цей інциденту, японські видання рясніють заголовками про нього. Хоча сумо зародилося в японських храмових обрядах, які проводилися від 1,5 до 2 тисяч років тому, ця країна вже не є лідером у цьому спорті. Борець сумо наливає тянконабе - багату на білк страву У школі діє сувора ієрархія, на чолі якої стоїть майстер - колишній борець. " І тому, коли трапляються інциденти на кшталт Харумафудзі, про них не говорять, аби зберегти групу", - розповідає він. " Цікаво, що травмованого тренера звільненого борця - Таканохана - критикували за обговорення інциденту. Харумафудзі і його майстер Ісегахама кланяються на знак вибачень Чи може сумо розраховувати на молодь, що приходитиме у спорт з такими правилами? Попри це, сумо переживає сплеск популярності. Японська асоціація сумо також рекламує цей вид спорту. На думку Гулда, спекуляції на темі згасання інтересу до сумо - передчасні. "
"Я шкодую, що завдав травми Таканоїве", - сказав Харумафудзі Харумафудзі був великим чемпіоном з сумо ( "йокодзуна" японською). Хоча сумо зародилося в японських храмових обрядах, які проводилися від 1,5 до 2 тисяч років тому, ця країна вже не є лідером у цьому спорті. У країні сонця, що сходить, сумо - не спорт, а данина минулому, традиціям і тому, що вважають споконвічно японським. Борець сумо наливає тянконабе - багату на білк страву У школі діє сувора ієрархія, на чолі якої стоїть майстер - колишній борець. " Автор, що пише про сумо ось уже 30 років, Кріс Гулд каже, що в цьому виді спорту діє суворий кодекс мовчання. " Цікаво, що травмованого тренера звільненого борця - Таканохана - критикували за обговорення інциденту. Харумафудзі і його майстер Ісегахама кланяються на знак вибачень Чи може сумо розраховувати на молодь, що приходитиме у спорт з такими правилами? Попри це, сумо переживає сплеск популярності. Японська асоціація сумо також рекламує цей вид спорту. На думку Гулда, спекуляції на темі згасання інтересу до сумо - передчасні. "
en
Queen guitarist Brian May thanks fire crews for saving home from wildfire
Queen guitarist Brian May has thanked firefighters for saving his home and music studio from "going up in flames" during a wildfire.
Crews have battled the blaze on the national nature reserve at Chobham Common in Surrey since Friday. May posted on Instagram to say the land was "still smouldering less than a mile from my own house and studio, and the fond relics of my entire life". Surrey County Council said the situation has been stabilised. On Friday a huge plume of smoke was seen rising from the common and multiple crews from Surrey Fire and Rescue were sent out to tackle the blaze, which is estimated to have burned around 85 hectares. In an Instagram post, May said: "I never imagined it could happen here in leafy, and normally damp, Surrey, England. "We supported the fight against the immense fires in Australia, and watched sadly as fires ravaged California, but to see this happen in my own home county has been shocking and traumatic." "Today we were able to begin to thank the amazing firefighters who risked their lives to contain this huge and treacherous wild furnace on the heath land of Sunningdale Golf Course - which actually adjoins my property. "Yesterday, I was rescuing as many precious things from my house as was practicable, under threat of the whole thing going up in flames, but praying that the horror would not happen. Today my prayers were answered." Surrey Wildlife Trust said the fire began on Sunningdale golf course and spread to the common due to strong winds. It said the heathland, home to specialist reptiles, protected ground nesting birds and thousands of species of insects, was "rarer than tropical rainforest". James Adler, director of biodiversity at the trust, said: "All Surrey heathland sites are highly vulnerable to heath fires at present. "We are concerned that climate change is leading to an increase in frequency... When these habitats are destroyed by wildfire, it may take many years before the area becomes suitable for them again." Thomas Smith, Assistant Professor of Geography at the London School of Economics, estimated the wildfire to have burned around 85 hectares according to satellite imagery collected on Sunday. The cause of the fire is not yet known, but Surrey County Council has urged people not to light bonfires or use disposable BBQs in the countryside. People have been asked to continue avoiding the area. The council said that while it was still a "significant" incident, the situation had been stabilised and resources reduced. The fire service will remain at the scene for the rest of the week in case the fire develops again. Follow BBC South East on Facebook, on Twitter, and on Instagram. Send your story ideas to [email protected].
On Friday a huge plume of smoke was seen rising from the common and multiple crews from Surrey Fire and Rescue were sent out to tackle the blaze, which is estimated to have burned around 85 hectares. Surrey Wildlife Trust said the fire began on Sunningdale golf course and spread to the common due to strong winds. When these habitats are destroyed by wildfire, it may take many years before the area becomes suitable for them again." Thomas Smith, Assistant Professor of Geography at the London School of Economics, estimated the wildfire to have burned around 85 hectares according to satellite imagery collected on Sunday. The fire service will remain at the scene for the rest of the week in case the fire develops again.
On Friday a huge plume of smoke was seen rising from the common and multiple crews from Surrey Fire and Rescue were sent out to tackle the blaze, which is estimated to have burned around 85 hectares. Surrey Wildlife Trust said the fire began on Sunningdale golf course and spread to the common due to strong winds. When these habitats are destroyed by wildfire, it may take many years before the area becomes suitable for them again." Thomas Smith, Assistant Professor of Geography at the London School of Economics, estimated the wildfire to have burned around 85 hectares according to satellite imagery collected on Sunday. The fire service will remain at the scene for the rest of the week in case the fire develops again.
Crews have battled the blaze on the national nature reserve at Chobham Common in Surrey since Friday. Surrey County Council said the situation has been stabilised. On Friday a huge plume of smoke was seen rising from the common and multiple crews from Surrey Fire and Rescue were sent out to tackle the blaze, which is estimated to have burned around 85 hectares. "We supported the fight against the immense fires in Australia, and watched sadly as fires ravaged California, but to see this happen in my own home county has been shocking and traumatic." "Today we were able to begin to thank the amazing firefighters who risked their lives to contain this huge and treacherous wild furnace on the heath land of Sunningdale Golf Course - which actually adjoins my property. Surrey Wildlife Trust said the fire began on Sunningdale golf course and spread to the common due to strong winds. When these habitats are destroyed by wildfire, it may take many years before the area becomes suitable for them again." Thomas Smith, Assistant Professor of Geography at the London School of Economics, estimated the wildfire to have burned around 85 hectares according to satellite imagery collected on Sunday. The cause of the fire is not yet known, but Surrey County Council has urged people not to light bonfires or use disposable BBQs in the countryside. The fire service will remain at the scene for the rest of the week in case the fire develops again.
Crews have battled the blaze on the national nature reserve at Chobham Common in Surrey since Friday. Surrey County Council said the situation has been stabilised. On Friday a huge plume of smoke was seen rising from the common and multiple crews from Surrey Fire and Rescue were sent out to tackle the blaze, which is estimated to have burned around 85 hectares. "We supported the fight against the immense fires in Australia, and watched sadly as fires ravaged California, but to see this happen in my own home county has been shocking and traumatic." Surrey Wildlife Trust said the fire began on Sunningdale golf course and spread to the common due to strong winds. When these habitats are destroyed by wildfire, it may take many years before the area becomes suitable for them again." Thomas Smith, Assistant Professor of Geography at the London School of Economics, estimated the wildfire to have burned around 85 hectares according to satellite imagery collected on Sunday. The cause of the fire is not yet known, but Surrey County Council has urged people not to light bonfires or use disposable BBQs in the countryside. People have been asked to continue avoiding the area. The fire service will remain at the scene for the rest of the week in case the fire develops again.